سفر کی دعائیں - Quran Majeed | Urdu | Syed Masood Ahmed (R.A.)

سفر کی دعائیں

سواری پر بیٹھ کر یہ دعا پڑھے

اَللّٰہُ اَڪْبَرُ، اَللّٰہُ اَڪْبَرُ، اَللّٰہُ اَڪْبَرُ، سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَلَـنَا ھٰذَا وَمَا ڪُنَّالَہٗ مُقْرِنِیْنَ ۝وَاِنَّـاۤ اِلٰی رَبِّنَالَمُنْقَلِبُوْنَ ۝ اَللّٰھُمَّ اِنَّانَسْئَلُكَ فِیْ سَفَرِنَا ھٰذَا الْبِرَّوَالتَّقْوٰی وَمِنَ الْعَمَلِ مَاتَرْضٰی، اَللّٰھُمَّ ھَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرَنَا ھٰذَا وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَہٗ، اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ وَالْخَلِیْفَۃُ فِی الْاَھْلِ، اَللّٰھُمَّ اِنِّــیْ اَعُوْذُبِكَ مِنْ وَّعْثَآءِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ الْمَنْـظَرِ وَسُوْٓءِ الْمُنْقَلَبِ فِی الْمَالِ وَالْاَھْلِ۔
اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، پاک ہے وہ ذات جس نے اس (سواری) کو ہمارے لیے مسخّر کر دیا حالاں کہ ہم اس کو قابو میں نہیں لا سکتے تھے، اور بے شک ہم اپنے ربّ کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ اے اللہ ہم اس سفر میں تجھ سے نیکی اور تقوے کا سوال کرتے ہیں اور ایسے عمل کا سوال کرتے ہیں جو تو پسند کرے۔ اے اللہ ہم پر اس سفر کو آسان کر دے اور اس کی دوری کو لپیٹ دے، اے اللہ تو سفر میں (ہمارا) ساتھی ہے اور ہمارے اہل (و عیال) میں (ہمارا) خلیفہ ہے، اے اللہ میں سفر کی تکلیف سے، بُرے منظر سے اور مال و اہل(وعیال) میں بُرے وقت سےتیری پناہ طلب کرتا ہوں۔
{صحیح مسلم کتاب الحج}


واپسی میں پڑھنے کی دعا”مندرجہ بالا دعا پڑھ کر یہ دعا پڑھے

آئِبُوْنَ، تَآئِبُوْنَ، عَابِدُوْنَ، لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ ۔
ہم لوٹنے والے ہیں، توبہ کرنے والے ہیں، عبادت کرنے والے ہیں، اپنے ربّ کی حمد کرنے والے ہیں۔
{صحیح مسلم کتاب الحج}


جب اس بستی کو دیکھے جس میں جانے کا ارادہ ہوتو یہ دعا پڑھے

اَللّٰھُمَّ بَارِكْ لَنَا فِیْھَا، اَللّٰھُمَّ بَارِكْ لَنَا فِیْھَا، اَللّٰھُمَّ بَارِكْ لَنَا فِیْھَا، اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنَا حَیَاھَا وَحَبِّبْنَا اِلٰٓی اَھْلِھَاوَحَبِّبْ صَالِحِیْٓ اَھْلِھَا اِلَیْنَا۔
اے اللہ اس بستی میں ہمیں برکت عطا فرما، اے اللہ، اس بستی میں ہمیں برکت عطا فرما، اے اللہ، اس بستی میں ہمیں برکت عطا فرما، اے اللہ، ہمیں اس کی سبزی عطا فرما، ہمیں اس کے باشندوں کا محبوب بنا دے اور اس بستی کے صالحین کو ہمارا محبوب بنا دے۔
(رواہ الطبرانی فی الاوسط و اِسنادہ جید۔ مجمع الزوائد ۱۳۴/ ۱۰)


جب کسی بستی میں داخل ہونے کا ارادہ ہو تو یہ دعا پڑھے

اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَمَآ اَ ظَلَّتْ وَ رَبَّ الْاَرْضِیْنَ السَّبْعِ وَمَآ اَقَلَّتْ وَرَبَّ الرِّیَاحِ وَمَآ اَذَ رَّتْ وَرَبَّ الشَّیٰطِیْنَ وَمَآ اَضَلَّتْ اِنِّـیْٓ اَسْئَلُكَ خَیْرَھَا وَخَیْرَ مَافِیْھَا وَأَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّھَا وَشَرِّ مَافِیْھَا۔
اے اللہ اے ساتوں آسمانوں کے ربّ اور ان چیزوں کے ربّ جن چیزوں پر آسمانوں نے سایہ کیا ہے، اے ساتوں زمینوں کے ربّ اور ان چیزوں کے ربّ جن چیزوں کو ان زمینوں نے اٹھا رکھا ہے، اے ہواؤں کے ربّ اور ان چیزوں کے ربّ جن چیزوں کو ہواؤں نے بکھیر دیا ہے، اور اے شیطانوں کے ربّ اور ان لوگوں کے ربّ جن کو شیطانوں نے بہکا دیا ہے میں تجھ سے اس بستی کی خیراور جو کچھ اس میں ہے اس کی خیر طلب کرتا ہوں اور میں تجھ سے اس بستی کی بُرائی اور جو کچھ اس بستی میں ہے اس کی بُرائی سے پناہ طلب کرتا ہوں۔
(رواہ الطبرانی فی الاوسط و اسنادہ حسن۔ مجمع الزوائد جزء ۱۰صفحہ۱۳۴)


واپسی کے سفر میں اپنے شہر کے قریب پہنچ کر باربار یہ دُعا پڑھے

آئِبُوْنَ،تَآئِبُوْنَ، عَابِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ ۔
ہم لوٹنے والے ہیں، توبہ کرنے والے ہیں، عبادت کرنے والے ہیں، اپنے ربّ کی تعریف کرنے والے ہیں۔
{صحیح مسلم کتاب الحج}


جب کسی بلندی پر چڑھے تویہ دعا پڑھے

لَاۤ اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ وَاللّٰہُ اَڪْبَرُ ۔
کوئی حاکم، معبود اور مشکل کُشا نہیں سوائے اللہ کے اور اللہ سب سے بڑا ہے۔
{صحیح بخاری کتاب الجہاد و صحیح مسلم کتاب الدّ عوات۔ واؤ صرف صحیح مسلم میں ہے}


نشیب میں اترتے وقت یہ پڑھے

سُبْحَانَ اللّٰہِ ۔
اللہ تمام کمزوریوں سے پاک ہے۔
{صحیح بخاری کتاب الجہاد}


واپسی میں جب کسی ٹیلے یا پہاڑ کی چوٹی پر یا کسی میدان میں پہنچے تو یہ پڑھے

اَللّٰہُ اَڪْبَرُ، اَللّٰہُ اَڪْبَرُ، اَللّٰہُ اَڪْبَرُ، لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْكَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْكُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَعَلٰی ڪُلِّ شَیْءٍقَدِیْرٌ آئِبُوْنَ تَآئِبُوْنَ عَابِدُوْنَ سَاجِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ صَدَقَ اللّٰہُ وَعْدَہٗ وَنَصَرَ عَبْدَہٗ وَھَزَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہٗ۔
اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے۔ کوئی الٰہ نہیں سوائے اللہ کے، وہ اکیلا ہے اُس کا کوئی شریک نہیں، اُسی کی بادشاہت ہے اور اُسی کے لیے ہر قسم کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، ہم لوٹنے والے ہیں، توبہ کرنے والے ہیں، عبادت کرنے والے ہیں، سجدہ کرنے والے ہیں ( اور ) اپنے ربّ کی حمد کرنے والے ہیں، اللہ نے اپنا وعدہ سچّا کر دیا، اپنے بندے کی مدد کی اور تمام لشکروں کو اس اکیلے نے شکست دی۔
{صحیح مسلم کتاب الحج}


سفر میں صبح کے وقت یہ دعا پڑھے

سَمِــعَ سَامِعٌ بِحَمْدِ اللّٰہِ وَحُسْنِ بَلَآئِہِ عَلَیْنَا رَبَّنَا صَاحِبْنَا وَاَفْضِلْ عَلَیْنَا عَآئِذًابِاللّٰہِ مِنَ النَّارِ۔
سننے والے ( اللہ ) نے ( ہماری دعا کو ) سن لیا ایسی حالت میں کہ ہم اُس کی حمدوثنا بھی کر رہے ہیں اور اُس کی بہترین آزمائش سے بھی دو چار ہیں۔ اے ہمارے ربّ تو ( ہمارے سفر میں ) ہمارا ساتھی بن جا اور ہم پر فضل و کرم فرما، میں دوزخ سے اللہ کی پناہ طلب کرتا ہوں۔
{صحیح مسلم کتاب الدّعوات باب التعوّذ من شرما عمل}


سفر پر روانہ ہوتے وقت اور سفر سے واپسی کے وقت پڑھنے کی ایک اور دعا

اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْ اَعُوْذُبِكَ مِنْ وَّعْثَآءِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ الْمُنْقَلَبِ وَالْحَوْرِ بَعْدَ الْکَوْرِ وَدَعْوَۃِ الْمَظْلُوْمِ وَسُوْۤءِ الْمَنْظَرِ فِی الْاَھْلِ وَالْمَالِ۔
اے اللہ میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں سفر کی تکلیف سے، اس جگہ کی بُرائی سے جہاں لوٹ کر آنا ہے، نفع کے بعد نقصان سے، مظلوم کی بد دعا سے اور اہل و مال میں بُرا منظر دیکھنے سے۔
{صحیح مسلم کتاب الحج}


اگر کسی منزل میں اترے تو یہ دعا پڑھے

اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّـآمَّاتِ مِنْ شَرِّ مَاخَلَقَ ۔
مخلوق کی بُرائی سے میں اللہ کے کامل کلمات کے ذریعے پناہ طلب کرتا ہوں۔
{صحیح مسلم کتاب الدّ عوات باب التعوّذ من سوء القضاء}


مسافر کو رخصت کرتے وقت اس کا ہاتھ پکڑ کر یہ دعا پڑھے

اَسْتَوْدِ عُ اللّٰہَ دِیْنَكَ وَاَمَانَتَكَ وَخَوَاتِیْمَ عَمَلِكَ۔
میں اللہ کے سپرد کرتا ہوں تمہارا دین، تمہاری امانت اور تمہارے آخری اعمال۔
{ترمذی۔ صححہ الترمذی و الحاکم والذھبی و الالبانی۔ الاحادیث الصحیحۃ جلد اوّل جزء اوّل صفحہ۲۰}


جب مسافر منھ پھیرے تو رخصت کرنے والا یہ دعا پڑھے

اَللّٰھُمَّ اطْوِلَہُ الْبُعْدَ وَھَوِّنْ عَلَیْہِ السَّفَرَ ۔
اے اللہ اس کے لیے دوری کو لپیٹ دے اور اس پر سفر کو آسان کر دے۔
{رواہُ الترمذی و حسنہ ورواہُ الحاکم و صححہ ھو والذھبی (المستدرک۴۴۵ /۱
و ۹۸ /۲)}



Share This Surah, Choose Your Platform!