-2803

نماز میں پڑھنے کی دعائیں

تکبیرِتحریمہ کے بعد یہ ثنا پڑھے


سُبْحَانَكَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِكَ وَ تَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَـالٰی جَدُّكَ وَ لَاۤ اِلٰہَ غَیْرُكَ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ، لَاۤ اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ، لَاۤ اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا، اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا،اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا۔
اےاللہ تو پاک ہے اور تو اپنی حمد کے سَاتھ (تمام کمزوریوں سے منزّہ ہے) تیرا نام بابرکت ہے۔ تیری شان بلند ہے۔ تیرے سوا کوئی حاکم و معبُود نہیں۔ اللہ کے علاوہ کوئی الٰہ نہیں۔ اللہ کے علاوہ کوئی الٰہ نہیں۔ اللہ کے علاوہ کوئی الٰہ نہیں۔اللہ سب سے بڑا ہے بزرگی والا۔اللہ سب سے بڑا ہے بزرگی والا۔اللہ سب سے بڑا ہے بزرگی والا۔


پِھر یہ پڑھے

اَعُوْ ذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ مِنْ ھَمْزِہٖ وَنَفْخِہٖ وَ نَفْثِہٖ۔
میں اللہ کی پناہ طلب کرتا ہوں جو سننے والا، جاننے والا ہے، شیطان مردود سے، اس کے خبط سے، اس کے تکبُّر سے، اور اس کی شعر و شاعری سے۔
(ابوداؤد۔صححہ احمدمحمد شاکر فی تعلیقاتہ علی الترمذی)


رکوع کی دعا

سُـبْـحَانَ رَبِّیَ الْـعَـظِـیْـمِ۔
پاک ہے میرا ربّ عظمت والا۔
(صحیح مسلم عن حذیفۃ ؓ و صحیح مسلم عن ابن عباسؓ جزء اوّل ۹ ۹ ۱)


قومِہ میں یہ ثنا پڑھے

سَمِــعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ اَللّٰھُمَّ رَبَّـنَا لَكَ الْحَمْدُ مِـلْءَ السَّمٰوٰتِ وَمِلْءَ الْاَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَیْءٍ بَعْدُ، اَھْـلَ الثَّنَآءِ وَالْمَجْدِ، اَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَکُلُّنَا لَكَ عَبْدٌ، اَللّٰھُمَّ لَا مَانِــعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا یَنْفَـعُ ذَاالْـجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ ۔
اللہ اس (بندے) کی سن لے جو اُس کی تعریف کرے یا جو اللہ کی تعریف کرتا ہے، اللہ اس کی سن لیتا ہے۔ اے اللہ، اے ہمارے ربّ اور ہر قسم کی تعریف کا مستحق تو ہی ہے۔ یہ تعریف تیرے لیے ہے آسمانوں اور زمین کو بھر کر اور اس کے بعد اس چیز کو بھر کر جس کو تو بھرنا چاہے۔ اے ثنا و بزرگی والے جو کچھ اس بندے نے کہا تو ہی اس کا حق دار ہے اور ہم سب تیرے بندے ہیں۔ اے اللہ جو تو دے اسے کوئی روکنے والانہیں اور جو تو روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں اور کسی بزرگ شخص کی بڑائی و بزرگی اس کو تیرے ہاں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتی۔(صحیح مسلم)


سجدے کی دعا

سُبْحَانَكَ اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِكَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ
اے اللہ، اے ہمارے ربّ، تو پاک ہے اور اپنی تعریف کے ساتھ (ہر عیب سے منزّہ ہے)۔ اے اللہ، میری مغفرت فرما۔
(صحیح بخاری و صحیح مسلم عن عائشۃ الصدّیقۃ ؓ و صحیح مسلم عن ابن عباس جزء اوّل صفحہ ۱۹۹)


دوسجدوں کے درمیانی جلسے کی دعا

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاجْبُرْنِیْ وَعَافِنِی وَاھْدِنِیْ وَارْزُقْنِیْ وَارْفَعْنِیْ
اے اللہ میری مغفرت فرما، مجھ پر رحم فرما، میری (حالت کی) اصلاح فرما، مجھے عافیت دے، مجھے ہدایت دے، مجھے رزق عطا فرما اور مجھے بلندی عطا فرما۔
(رواہ ابووٗد وترمذی وابن ماجہ رواہ الحاکم و سندہٗ صحیح۔ المستدرك جزء اوّل صفحہ ۲۶۲، ۲۷۱)


قعدہ کی دعائیں

اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوٰتُ وَالطَّیِّبَاتُ اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتُہٗ اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحیْنَ۝ اَشْھَدُ اَنْ لَّاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔
تمام عبادتیں، نمازیں اور پاکیزہ کلمات اللہ کے لیے ہیں۔ اے نبی آپ پر سلام ہو، آپ پر اللہ کی رحمت اور برکتیں نازل ہوں، سلام ہم پر بھی ہو اور اللہ کے تمام صالح بندوں پر بھی۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی حاکم و معبود نہیں سوائے اللہ کے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بے شک محمّد (صلّی اللہ علیہ وسلّم) اللہ کے بندے اور اُس کے رسول ہیں۔
(صحیح بخاری و صحیح مسلم عن ابن مسعودؓ)


اَحْسَنُ الْکَلَامِ کَلَامُ اللّٰہِ وَاَحْسَنُ الْھَدْیِ ھَدْیُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ۔
سب سے بہتر کلام اللہ کا کلام ہے اور سب سے بہتر طریقہ محمّد صلّی اللہ علیہ وسلّم کا طریقہ ہے۔
(نسائی عن جابر ؓو سندہٗ ٗصحیح)


اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰى اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰى اِبْرٰهِيْمَ وَعَلٰى اٰلِ اِبْرٰهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ۝ اَللّٰهُمَّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰى اٰلِ مُحَمَّدٍ ڪَمَا بَارَكْتَ عَلٰى اِبْرٰهِيْمَ وَعَلٰى اٰلِ اِبْرٰهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ ۝

اے اللہ محمّد اور آلِ محمّد پررحمت نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیمؑ اور آلِ ابراہیمؑ پر نازل فرمائی تھی۔ بے شک تو تعریف والا، بزرگی والا ہے۔ اے اللہ محمّد اور آلِ محمّد پر برکت نازل فرما۔ جس طرح تونے ابراہیمؑ اور آلِ ابراہیمؑ پر نازل فرمائی تھی۔ بے شک تو تعریف والا، بزرگی والا ہے۔
(صحیح بخاری کتاب الانبیاء باب ذِکر ابراہیم ؑعن کعب بن عجرۃ ؓ)


اَللّٰھُمَّ اِنِّـیْ اَعُوْذُبِكَ مِنْ عَذَابِ جَھَنَّمَ وَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ وَ مِنْ شَرِّفِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ۔
اے اللہ میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں دوزخ کے عذاب سے، قبر کے عذاب سے، زندگی اور موت کے فِتنے سے اور مسیح دجّال کے فِتنے کی بُرائی سے۔
(صحیح مسلم عن ابی ہریرۃؓ)



Share This Surah, Choose Your Platform!