حجّ بدل - Quran Majeed | Urdu | Syed Masood Ahmed (R.A.)

حجّ بدل

حجِّ بدل وغیرہ
۱۔ جو شخص خود حج کرنے کے قابل نہ ہو وہ دوسرے سے حج کراسکتا ہے(۱) اور عمرہ بھی کرا سکتا ہے(۲)
۲۔ اگر کسی نے حج کرنے کی نذر مانی ہو اور وہ نذر پوری کرنے سے پہلے مرجائے تو اس کی اولاد کو وہ نذر پوری کرنی چاہیے(۳)

(۱) قالت امرأۃ یارسول اللّٰہ ان فریضۃ اللّٰہ علی عبادہ ادرکت ابی شیخا کبیر الایستطیع ان یستواعلی الراحلۃ فھل یقضی عنہ ان أحج عنہ قال نعم(صحیح بخاری کتاب المناسک باب الحج عمن لایستطیع الثبوت علی الراحلۃ جزء ۳صفحہ۲۳وصحیح مسلم کتاب الحج باب الحج عن العاجز جزء اوّل صفحہ۵۶۱)
(۲) عن ابی رزین انہ اتی النبی صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم فقال یا رسول اللّٰہ ان ابی شیخ کبیر لایستطیع الحج ولاالعمرۃ ولاانظعن قال حج عن ایبک واعتمر(رواہ الترمذی وصححہ فی کتاب الحج باب ماجاء فی الحج عن الشیخ الکبیر جزء اوّل صفحہ۲۸۶)
(۳) ان امرأۃ جاءت الی النبی صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم فقالت ان امی نذرت ان تحج فلم تحج حتی ماتت أفأحج عنھا قال نعم حجّی عنھا (صحیح بخاری کتاب المناسک باب الحج والنذورعن المیت جزء ۳ صفحہ۲۳)
۳۔ میّت کی طرف سے حج کیا جاسکتا ہے(۱)
۴۔ حجِّ بدل صرف وہی کرسکتا ہے جو اپنا حج پہلے کرچکا ہو(۲)

(۱) قالت (امرأۃ) انی تصدفت علی امی بجاریۃ وانھا ماتت۔۔۔قالت انھالم تحج قط أفأحج عنھا قال حجّی عنھا(صحیح مسلم کتاب الصیام باب قضاء الصیام عن المیّت جزء اوّل صفحہ۴۶۴)
(۲) ان النبی صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم سمع رجلا یقول لبّیک عن شبرمۃ قال من شبرمۃ قال اخ لی او قریب لی قال حججت عن نفسک قال لاقال حج عن نفسک ثم حج عن شبرمۃ(ابوداؤد کتاب الحج باب الرجل یحج عن غیرہ جزء اوّل صفحہ۲۵۹وسندہ صحیح۔ نیل الاوطار۲۴۸/۴)
۵۔ بچّہ کو بھی حج کرا سکتے ہیں، ثواب حج کرانے والے کو ملے گا(۱) عاقل بالغ ہونے کے بعد اس بچّے کو (فرض ادا کرنے کے لیے) پھر دوسرا حج کرنا ہوگا(۲)
۶۔ اگر کسی وجہ سے حج سے پہلے عمرہ نہ کرسکے تو حج کے بعد کرلے(۳) اس عمرہ کا اِحرام تنعیم سے باندھے(۴)
۷۔ غلام نے اگر بحالتِ غلامی حج کر لیا ہے تو آزاد ہونے کے بعد اسے پھر دوسرا حج کرنا ہو گا، اسی طرح بچّہ کو بالغ ہونے کے بعد، دیہاتی کو ہجرت کے بعد اور غلام کو آزاد ہونے کے بعد دوبارہ حج کرنا ہوگا۔(۵)

(۱) عن ابن عباس عن النبی صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم لقی رکبابالر وحاء فقال من القیوم قالواالمسلمون قفالو امن انت قال رسول اللّٰہ فرفعت الیہ امرأۃ صبیا فقالت أالھذا حجّ قال نعم ولک اجر(صحیح مسلم کتاب الحجّ باب صحۃ حجّ الصبی جزء اوّل صفحہ ۵۶۱)
(۲) قال رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم فاذاعقل فعلیہ حجۃ اخری(رواہ الحاکم وسندہ صحیح۔المستدرک جزء اوّل صفحہ۴۸۱)
(۳) قال رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم تابعوا بین الحج والعمرۃ(رواہ الترمذی و صححہ فی کتاب الحجّ باب ماجاء فی ثواب الحجّ والعمرۃ جزء اوّل صفحہ۲۵۲)
(۴) عن عبدالرحمٰن ان النبی صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم امرہ ان یردف عائشۃ ویعمرھا من التنعیم(صحیح بخاری کتاب المناسک باب عمرۃ التنعیم جزء ۳صفحہ۴)
(۵) شبه قال رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیه وسلّم ایما اعرابی حج ثم ها جر فعليه ان يحج حجة اخرى وايما عبد حج ثم أعتق فعليه حجة أخرى (رواه الخطيب والضياء سنده صحيح صحيح الجامع الصغير للالبانی جزء اوّل صفحہ ۵۲۹) این اسبتی حج ثمر بلغ المحنث فعليه ان يج حجة أخراى زنداه الخطيب بغدادي والعيار وسنده صحیح صحیح الجامع الصغير للالبانی جزء اول صفحہ ۵۲۹)


Share This Surah, Choose Your Platform!