حج اور عمرہ کے فضائل - Quran Majeed | Urdu | Syed Masood Ahmed (R.A.)

حج اور عمرہ کے فضائل

حج اور عمرہ کے فضائل

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

۱۔ جو شخص محض اللہ تعالیٰ کی رضا کےلیے حج کرے اور اس میں نہ کوئی بے حیائی کی بات کرے اور نہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرے تو وہ اس حالت میں لوٹتا ہے کہ جس حالت میں وہ اس دن تھا جس دن اس کی ماں نے اسے جنا تھا (یعنی گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے)(۱)
۲۔عورتوں کےلیے بہترین جہاد حَجِّ مبرور ہے(۲)
(نوٹ: حجّ مبرور اس حجّ کو کہتے ہیں جو نیکیوں سے بھرپور ہو)

(۱) قال رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم من حج لله فلم يرفث ولم يفسق رجع كيوم ولدۃ امہ (صحیح بخاری کتاب المناسك باب فضل الحج المبرور جزء ٢ صفحہ ۱۶۴ و صحيح مسلم كتاب الحج باب في فضل الحج والعمرة جزء اوّل صفحہ ۵۶۶ واللفظ للبخاري)
(۲) عن عائشہؓ انھا قالت یا رسول اللہ نری الجہاد و افضل العمل افلانجا ھد قال کن افضل الجہاد مبرور(صحیح بخاری کتاب المناسک باب فضل الحج المبرور جزء ۲،صفحہ ۱۶۴)

۳۔ ایمان اور جہاد کے بعد حَجِّ مبرور کا بڑا درجہ ہے(۱)
۴۔ حَجِّ مبرور کا کوئی صلہ نہیں سوائے جنّت کے(۲)
۵۔ عرفہ کے دن سے زیادہ کسی اور دن اللہ تعالیٰ بندوں کو دوزخ سے آزاد نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ قریب ہوجاتا ہے اور فرشتوں کے سامنے ان پر فخر کرتا پھر فرماتا ہے: ان لوگوں کا کیا مقصد ہے ؟(۳)

(۱) سَل النبّی صلّی اللہ علیہ وسلّم ای الاعمال افضل قال ایمان باللہ رسولہ قیل ثم ماذا قال جہاد فی سبیل اللہ قیل ثم ماذا قال حج مبرور(صحیح بخاری کتاب المناسک باب فضل الحج المبرور جزء۲ صفحہ ۱۶۴)
(۲) قال رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم والحج المبرور لیس جزاء الاالجنۃ۔(صحیح بخاری کتاب المناسک ابواب العمرۃ باب وجوب العمرۃ و فضلھاجزء۳ صفحہ ۶ وصحیح مسلم کتاب الحج باب فی فضل الحج والعمرۃ جزء اوّل صفحہ۵۶۶)
(۳) قال رسول اللہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم مامن یوم اکثر من ان لعیتق اللہ فیہ عبدامن النار من یوم عرفۃ وانہ لیدتو ثم یباھی بھم الملٰءِکۃ فیقول ماذا اراد ھَولاء (صحیح مسلم کتاب الحج باب فی فضل الحج والعمرۃ ویوم عرفۃ جزء اوّل صفحہ۵۶۶)

۶۔ پے درپے حج اور عمرہ کرنا فقر اور گناہوں کو اس طرح مٹا دیتا ہے جس طرح بھٹی لوہے، سونے اور چاندی کے میل کو دور کردیتی ہے(۱)
۷۔ حج کرنے والے اور عمرہ کرنے والے اللہ تعالیٰ کا وفد ہوتے ہیں یعنی اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرنے والے ہوتے ہیں(۲)

(۱) قال رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم تابعوابین الحج والعمرۃ فانھما ینفیان الفقر والذقوب کما ینفی الکبیر خبث الحدید والذھب والفضۃ(رواہ الترمذی و صحیح کتاب الحج باب ماجاء فی ثواب الحج والعمرۃ جزء اوّل صفحہ۲۵۲)
(۲) قال رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم وفد اللہ ثلاثہ الغازی و الحاج والمعتمر (رواہ اب خزیمہ و سندہ صحیح۔ ابنِ خزیمہ جزء ۴ صفحہ ۱۳)۔

۸۔ دو۲ عمروں کے درمیانی مدّت کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں(۱)
۹۔ رمضان میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے(۲)

(۱) قال رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم العمرۃ الی العمرۃ کفارۃ لما بینھما (صحیح بخاری کتاب المناسک بواب العمرۃ باب وجوب العمرۃ جزء ۳، صفحہ۲، و صحیح مسلم کتاب الحج باب فی فضل الحج والعمرۃ جز اوّل صفحہ۵۶۶)
(۲) قال رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم ان عمرۃ فی رمضان حجۃ اونحواء مما قال(صحیح بخاری کتاب المناسک ابواب العمرۃ باب عمدۃ فی رمضان جز ۳ صفحہ ۴ و صحیح مسلم کتاب الحج باب فضل العمرۃ فی رمضان جز اوّل صفحہ۵۲۸)



Share This Surah, Choose Your Platform!