قیامِ منٰی اور رَمی - Quran Majeed | Urdu | Syed Masood Ahmed (R.A.)

قیامِ منٰی اور رَمی

قیام مِنٰی اور رَمی یعنی کنکریاں مارنا
۱۔ ایّامِ تشریق کی راتیں مِنٰی میں گزارنا ضروری ہے، البتّہ جو شخص بارہ۱۲ تاریخ کو کنکریاں مارنے کے بعد چلا جائے اسے تیرھیوں۱۳ تاریخ کی رات مِنٰی میں گزارنا ضروری نہیں(۱)
۲۔ آبِ زمزم پلانے والے ان راتوں میں مکّہ معظّمہ میں رہ سکتے ہیں(۱)

(۱) ان العباس استاذن رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم ان یبیت مکۃ لیالی منٰی من اجل سقاییۃ فاذن لہ(صحیح بخاری کتاب المناسک باب ہل یبیت اھل السقایۃ او غیرھم بمکۃ لیالی منی جزء۲صفحہ۲۱۷وصحیح مسلم کتاب الحج باب وجوب المبیت بمنی لیالی التشریق جزء اوّل صفحہ۵۴۹) قال اللہ تبارک و تعالیٰ: فَمَنْ تَعَجَّلَ فِی یَوْمَیْنِ فَلَا اِثْمَ عَلَیْہِ(البقرۃ۔۲۰۳)
۳۔ اُونٹوں کے چرواہوں کو اجازت ہے کہ ایّامِ تشریق کی راتیں مِنٰی میں نہ گزاریں(۱)
۴۔ اُونٹوں کے چرواہے اگر منٰی میں ایّامِ تشریق کی راتیں نہ گزاریں تو انھیں اجازت ہے کہ وہ دس۱۰ ذوالحجّہ کو کنکریاں ماریں، پھر گیارہ۱۱ یا بارہ۱۲ ذوالحجّہ کو دو۲ دن کی کنکریاں اکھٹی مارلیں(۲)

(۱) رخص رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم الرعا الابل فی البیتوتۃ(رواہ الترمذی وصححہ، کتاب الحج باب ماجاء فی الرخصۃ للرعاء ان یرموایوماً ویدعوایوما جزء اوّل صفحہ۲۹۳)
(۲) رخص رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم الرعاء الابل فی البیتوتۃ ان یرموایوم النحر ثم یجمعوارمی یومین بعد یوم النحر فیرمونہ فی احد ھما(رواہ الترمذی وصححہ، کتاب الحج باب ماجاء فی الرخصۃ، للرعاء ان یرموایوماجزء اوّل صفحہ۲۹۳)
۵۔ ۱۰، ذوالحجّہ کے ارکانِ حجّ میں سے اگر نادانستہ کوئی عمل آگے پیچھے ہوجائے تو کوئی حرج نہیں(۱)
۶۔ عورتیں اور بچّے رات ہی کو مُزْدَلِفہ کا وقوف کرکے رات ہی کو جمرۂ عَقَبَہ جا سکتے ہیں اور رات ہی کو جمرۂ عَقَبَہ پر کنکریاں مارسکتے ہیں(۲)

(۱) قال رجل لم اژعر فحلقت قبل ان اذبح قال اذبح ولاحرج فجاء آخر فقال لم اشعر فنحرت قبل ان ارمی قال ارم ولاحرج فماسل یومئذٍ عن شئی قدّم ولا اخّر الا قال( رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم)افعل ولاحرج(صحیح بخاری کتاب المناسک باب الفتیا علی الدابۃ عندالجمرۃ جزء۲صفحہ۲۱۵وصحیح مسلم کتاب الحج باب من حلق قبل النحر جزء اوّل صفحہ۵۴۶)
(۲) کان ابن عمر یقدم ضعفۃ اہلہ۔۔۔وکان ابن عمر یقول ارخص فی اولئک رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم (صحیح بخاری کتاب المناسک باب من قدم ضعفۃ اہلہ بلیل جزء۲صفحہ۳۰۳ وصحیح مسلم کتاب الحج باب استحباب تقدیم دفع الضعفۃ جزء اوّل صفحہ۵۴۲) رمت اسماء الجمرۃ ثم رجعت فصلت الصبح فی منزلہا۔۔۔قالت ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ اذن للظعن(صحیح بخاری کتاب المناسک باب من قدم ضعفۃ اہلہ بلیل۲۰۳/۲وصحیح مسلم کتاب الحج باب استحباب تقدیم دفع الضعفۃ جزء اوّل صفحہ۵۴۰)


Share This Surah, Choose Your Platform!