Al-Fathسُوۡرَةُ الفَتْح

اردو ترجمہ
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
إِنَّا فَتَحۡنَا لَكَ فَتۡحٗا مُّبِينٗا
۱﴿
(اے رسول) ہم نے آپ کو یہ روشن فتح عنایت فرمائی
لِّيَغۡفِرَ لَكَ ٱللَّهُ مَا تَقَدَّمَ مِن ذَنۢبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ وَيُتِمَّ نِعۡمَتَهُۥ عَلَيۡكَ وَيَهۡدِيَكَ صِرَٰطٗا مُّسۡتَقِيمٗا
۲﴿
تاکہ اللہ آپ پر لگائے ہوئے اگلے اور پچھلے تمام الزامات کا ازالہ فرما دے اور آپ پر اپنی نعمت پوری کر دے اور آپ کو سیدھے راستے پر چلا کر منزلِ مقصود پر پہنچا دے
وَيَنصُرَكَ ٱللَّهُ نَصۡرًا عَزِيزًا
۳﴿
اور آپ کی بڑی زور دار مدد فرمائے
هُوَ ٱلَّذِيٓ أَنزَلَ ٱلسَّكِينَةَ فِي قُلُوبِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ لِيَزۡدَادُوٓاْ إِيمَٰنٗا مَّعَ إِيمَٰنِهِمۡۗ وَلِلَّهِ جُنُودُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمٗا
۴﴿
وہی ہے جس نے مومنین کے دِلوں میں تسلّی نازل فرمائی تاکہ ان کا ایمان زیادہ ہو جائے، آسمانوں کے اور زمین کے (تمام) لشکر اللہ ہی کے ہیں اور اللہ (بہت) جاننے والا اور (بڑی) حکمت والا ہے
لِّيُدۡخِلَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ وَٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَا وَيُكَفِّرَ عَنۡهُمۡ سَيِّـَٔاتِهِمۡۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عِندَ ٱللَّهِ فَوۡزًا عَظِيمٗا
۵﴿
(اور یہ فتح ہم نے اس لیے بھی عطا کی) تاکہ (ایمان والے ایمان زیادہ ہونے کے باعث ثابت قدم رہیں اور اس کے صلے میں) اللہ مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو ایسے باغات میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور ان کے گناہوں کو دور کر دے اور یہ اللہ کے نزدیک بڑی کامیابی ہے
وَيُعَذِّبَ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ وَٱلۡمُنَٰفِقَٰتِ وَٱلۡمُشۡرِكِينَ وَٱلۡمُشۡرِكَٰتِ ٱلظَّآنِّينَ بِٱللَّهِ ظَنَّ ٱلسَّوۡءِۚ عَلَيۡهِمۡ دَآئِرَةُ ٱلسَّوۡءِۖ وَغَضِبَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِمۡ وَلَعَنَهُمۡ وَأَعَدَّ لَهُمۡ جَهَنَّمَۖ وَسَآءَتۡ مَصِيرٗا
۶﴿
اور (اے ایمان والو، یہ فتح ہم نے اس لیے بھی عطا فرمائی) تاکہ اللہ منافقین اور منافقات کو اور مشرکین اور مشرکات کو جو (اپنے دِلوں میں) اللہ کے بارے میں (طرح طرح کی)بدگمانیاں رکھتے ہیں (تمھارے ہاتھ سے) سزا دلوائے، (اب) یہ لوگ مصائب کے چکّر میں آگئے ہیں، اللہ ان سے ناراض ہے، اُس نے ان پر لعنت کر دی ہے اور ان کےلیے جہنّم تیّار کر رکھی ہے اور وہ بہت بُری جگہ ہے
وَلِلَّهِ جُنُودُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًا
۷﴿
آسمان کے اور زمین کے تمام لشکر اللہ کے ہیں اور اللہ غالب اور حکمت والا ہے
إِنَّآ أَرۡسَلۡنَٰكَ شَٰهِدٗا وَمُبَشِّرٗا وَنَذِيرٗا
۸﴿
(اور اے رسول) ہم نے آپ کو گواہ، بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا ہے
لِّتُؤۡمِنُواْ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَتُعَزِّرُوهُ وَتُوَقِّرُوهُۚ وَتُسَبِّحُوهُ بُكۡرَةٗ وَأَصِيلًا
۹﴿
(اور اے ایمان والو، رسول کو ہم نے اس لیے بھیجا ہے) تاکہ تم اللہ پر اور اُس کے رسول پر ایمان لاؤ، اللہ کا ادب و احترام کرو اور صبح و شام اُس کی تسبیح پڑھتے رہو
إِنَّ ٱلَّذِينَ يُبَايِعُونَكَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ ٱللَّهَ يَدُ ٱللَّهِ فَوۡقَ أَيۡدِيهِمۡۚ فَمَن نَّكَثَ فَإِنَّمَا يَنكُثُ عَلَىٰ نَفۡسِهِۦۖ وَمَنۡ أَوۡفَىٰ بِمَا عَٰهَدَ عَلَيۡهُ ٱللَّهَ فَسَيُؤۡتِيهِ أَجۡرًا عَظِيمٗا
۱۰﴿
(اے رسول) جو لوگ آپ سے بیعت کرتے ہیں وہ درحقیقت اللہ سے بیعت کرتے ہیں، اللہ کا ہاتھ ان کے ہاتھوں کے اوپر ہوتا ہے، پھر جو شخص (عہد کو) توڑ دے تو اس کے توڑنے کا وبال اسی پر ہو گا اور جو شخص اس عہد کو پورا کرے جو اس نے اللہ سے کیا ہے تو اللہ اس کو اجرِ عظیم عطا کرے گا
سَيَقُولُ لَكَ ٱلۡمُخَلَّفُونَ مِنَ ٱلۡأَعۡرَابِ شَغَلَتۡنَآ أَمۡوَٰلُنَا وَأَهۡلُونَا فَٱسۡتَغۡفِرۡ لَنَاۚ يَقُولُونَ بِأَلۡسِنَتِهِم مَّا لَيۡسَ فِي قُلُوبِهِمۡۚ قُلۡ فَمَن يَمۡلِكُ لَكُم مِّنَ ٱللَّهِ شَيۡـًٔا إِنۡ أَرَادَ بِكُمۡ ضَرًّا أَوۡ أَرَادَ بِكُمۡ نَفۡعَۢاۚ بَلۡ كَانَ ٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرَۢا
۱۱﴿
(اے رسول) دیہاتیوں میں سے جولوگ (جہاد سے) پیچھے رہ گئے وہ عنقریب کہیں گے ہم کو ہمارے مال اور اہل و عیال نے مشغول کر لیا، آپ ہمارے لیے مغفرت طلب کیجیے (اے رسول) یہ اپنی زبانوں سے ایسی باتیں کہیں گے جو ان کے دِلوں میں نہیں ہوں گی، آپ (ان سے) پوچھیے اگر اللہ تمھیں نقصان پہنچانے کا ارادہ کرے یا تمھیں نفع پہنچانے کا ارادہ کرے تو کون اُس کے سامنے ایسا ہے جو (تمھیں نقصان سے بچانے یا نفع سے محروم کرنے کےلیے) ذرا سا بھی اختیار رکھتا ہو (کوئی نہیں، تم یہ سمجھتے ہو کہ اللہ تمھارے اعمال سے غافل ہے نہیں) بلکہ وہ تو جو کچھ تم کرتے ہو اس سے (پوری طرح) باخبر ہے
بَلۡ ظَنَنتُمۡ أَن لَّن يَنقَلِبَ ٱلرَّسُولُ وَٱلۡمُؤۡمِنُونَ إِلَىٰٓ أَهۡلِيهِمۡ أَبَدٗا وَزُيِّنَ ذَٰلِكَ فِي قُلُوبِكُمۡ وَظَنَنتُمۡ ظَنَّ ٱلسَّوۡءِ وَكُنتُمۡ قَوۡمَۢا بُورٗا
۱۲﴿
(تم اس وجہ سے پیچھے نہیں رہے کہ تم کو تمھارے مال اور اہل و عیال نے مشغول کر لیا تھا) بلکہ تم نے یہ خیال کیا تھا کہ رسول اور ایمان والے کبھی بھی اپنے اہل و عیال میں لوٹ کر نہیں آئیں گے یہ بات تمھارے دِلوں میں مزیّن ہو گئی اور تم نے بُرے بُرے خیال کیے (لیکن اللہ کے فضل سے رسول اور مومنین تو ہلاک نہیں ہوئے) تم لوگ خود ہی ہلاک ہو گئے
وَمَن لَّمۡ يُؤۡمِنۢ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ فَإِنَّآ أَعۡتَدۡنَا لِلۡكَٰفِرِينَ سَعِيرٗا
۱۳﴿
اور جو شخص اللہ اور اُس کے رسول پر ایمان نہ لائے تو ہم نے (ایسے) کافروں کےلیے آگ تیّار کر رکھی ہے
وَلِلَّهِ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ يَغۡفِرُ لِمَن يَشَآءُ وَيُعَذِّبُ مَن يَشَآءُۚ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۱۴﴿
اور (اے رسول) آسمانوں میں اور زمین میں اللہ ہی کی بادشاہت ہے، وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب دے، وہ بڑا بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
سَيَقُولُ ٱلۡمُخَلَّفُونَ إِذَا ٱنطَلَقۡتُمۡ إِلَىٰ مَغَانِمَ لِتَأۡخُذُوهَا ذَرُونَا نَتَّبِعۡكُمۡۖ يُرِيدُونَ أَن يُبَدِّلُواْ كَلَٰمَ ٱللَّهِۚ قُل لَّن تَتَّبِعُونَا كَذَٰلِكُمۡ قَالَ ٱللَّهُ مِن قَبۡلُۖ فَسَيَقُولُونَ بَلۡ تَحۡسُدُونَنَاۚ بَلۡ كَانُواْ لَا يَفۡقَهُونَ إِلَّا قَلِيلٗا
۱۵﴿
(اور اے ایمان والو) جب تم مالِ غنیمت حاصل کرنے کےلیے نکلو گے تو یہ پیچھے رہ جانے والے لوگ کہیں گے ہمیں اجازت دو کہ ہم بھی تمھارے ساتھ چلیں، (اے رسول) یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کی بات کو بدل دیں، آپ کہہ دیجیے کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں جا سکتے، اللہ پہلے ہی یہ حکم صادر فرما چکا ہے، تو (اے ایمان والو، یہ بات سن کر) وہ کہیں گے (بات یہ نہیں ہے جو تم کہتے ہو) بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو (اس لیے ہمیں مالِ غنیمت میں شریک نہیں کرتے، اے رسول، یہ لوگ سمجھ بوجھ کے ساتھ یہ بات نہیں کہہ رہے) بلکہ (حقیقت یہ ہے کہ) یہ بات کو بہت ہی کم سمجھتے ہیں (اس لیے ایسی ناسمجھی کی بات کہہ رہے ہیں)
قُل لِّلۡمُخَلَّفِينَ مِنَ ٱلۡأَعۡرَابِ سَتُدۡعَوۡنَ إِلَىٰ قَوۡمٍ أُوْلِي بَأۡسٖ شَدِيدٖ تُقَٰتِلُونَهُمۡ أَوۡ يُسۡلِمُونَۖ فَإِن تُطِيعُواْ يُؤۡتِكُمُ ٱللَّهُ أَجۡرًا حَسَنٗاۖ وَإِن تَتَوَلَّوۡاْ كَمَا تَوَلَّيۡتُم مِّن قَبۡلُ يُعَذِّبۡكُمۡ عَذَابًا أَلِيمٗا
۱۶﴿
آپ ان دیہاتیوں سے جو پیچھے رہ گئے تھے کہہ دیجیے تم عنقریب ایک سخت جنگجو قوم سے لڑنے کےلیے بلائے جاؤ گے، (پھر یا تو) تم کو ان سے لڑنا ہو گا یا وہ اسلام قبول کر لیں گے (تو لڑائی بند کرنی ہو گی) تو (اس موقع پر) اگر تم نے (اللہ اور اُس کے رسول کی) اطاعت کی تو اللہ تم کو اچّھا اجر دے گا اور اگر تم نے (اطاعت سے) منھ موڑا جیسا کہ تم پہلے موڑ چکے ہو تو اللہ تم کو دردناک عذاب دے گا
لَّيۡسَ عَلَى ٱلۡأَعۡمَىٰ حَرَجٞ وَلَا عَلَى ٱلۡأَعۡرَجِ حَرَجٞ وَلَا عَلَى ٱلۡمَرِيضِ حَرَجٞۗ وَمَن يُطِعِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ يُدۡخِلۡهُ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُۖ وَمَن يَتَوَلَّ يُعَذِّبۡهُ عَذَابًا أَلِيمٗا
۱۷﴿
(ہاں لڑائی میں شریک نہ ہونے کا) اندھے پر کوئی گناہ نہیں نہ لنگڑے پر کوئی گناہ ہے اور نہ مریض پر کوئی گناہ ہے اور جو شخص اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرے گا تو اللہ اس کو ایسی جنّتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور جو شخص (اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت سے) منھ موڑے گا تو اللہ اس کو دردناک عذاب دے گا
۞لَّقَدۡ رَضِيَ ٱللَّهُ عَنِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ إِذۡ يُبَايِعُونَكَ تَحۡتَ ٱلشَّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِي قُلُوبِهِمۡ فَأَنزَلَ ٱلسَّكِينَةَ عَلَيۡهِمۡ وَأَثَٰبَهُمۡ فَتۡحٗا قَرِيبٗا
۱۸﴿
(اور اے رسول) جب مومنین ایک درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے (تواللہ کو یہ بات بہت پسند آئی) اللہ ان مومنین سے راضی ہو گیا، اللہ کو (ان کے عمل سے بھی) معلوم ہو گیا (کہ) جو کچھ ان کے دِلوں میں تھا (وہ یقینًا جذبۂ صادق تھا) پھر اللہ نے ان پر تسلّی نازل فرمائی اور (مستقبل) قریب میں انھیں (کافروں پر) فتح عنایت کی
وَمَغَانِمَ كَثِيرَةٗ يَأۡخُذُونَهَاۗ وَكَانَ ٱللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمٗا
۱۹﴿
اور بہت سی غنیمتیں بھی (انھیں عطا فرمائیں) جن کو انھوں نے حاصل کیا اور اللہ غالب اور حکمت والا ہے
وَعَدَكُمُ ٱللَّهُ مَغَانِمَ كَثِيرَةٗ تَأۡخُذُونَهَا فَعَجَّلَ لَكُمۡ هَٰذِهِۦ وَكَفَّ أَيۡدِيَ ٱلنَّاسِ عَنكُمۡ وَلِتَكُونَ ءَايَةٗ لِّلۡمُؤۡمِنِينَ وَيَهۡدِيَكُمۡ صِرَٰطٗا مُّسۡتَقِيمٗا
۲۰﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ نے تو تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ کیا ہے جن کو تم حاصل کرو گے تو یہ غنیمت تو اللہ نے تم کو جلدی ہی دلوا دی اور لوگوں کے ہاتھوں کو تم (پر وار کرنے) سے روک دیا اور (اے رسول، اس کا مقصد یہ تھا) کہ (یہ فتح) مومنین کےلیے (اللہ کی قدرت کی) ایک نشانی ہو اور (یہ کہ) اللہ تم کو صراطِ مستقیم پر (اِستقامت کے ساتھ) چلاتا رہے
وَأُخۡرَىٰ لَمۡ تَقۡدِرُواْ عَلَيۡهَا قَدۡ أَحَاطَ ٱللَّهُ بِهَاۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٗا
۲۱﴿
اور (اس غنیمت کے علاوہ اور) بھی غنیمتیں ہیں جن پر تم نے (ابھی) قابو نہیں پایا (لیکن) اللہ نے ان کا احاطہ کر رکھا ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
وَلَوۡ قَٰتَلَكُمُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَوَلَّوُاْ ٱلۡأَدۡبَٰرَ ثُمَّ لَا يَجِدُونَ وَلِيّٗا وَلَا نَصِيرٗا
۲۲﴿
(ہم نے کافروں کو لڑنے سے باز رکھا) لیکن اگر کافر تم سے لڑتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگتے، پھر وہ نہ کسی کو دوست پاتے اور نہ مددگار
سُنَّةَ ٱللَّهِ ٱلَّتِي قَدۡ خَلَتۡ مِن قَبۡلُۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ ٱللَّهِ تَبۡدِيلٗا
۲۳﴿
(اے رسول) اللہ کی یہ سنّت پہلے سے چلی آرہی ہے اور آپ اللہ کی سنّت میں کبھی تبدیلی نہیں پائیں گے
وَهُوَ ٱلَّذِي كَفَّ أَيۡدِيَهُمۡ عَنكُمۡ وَأَيۡدِيَكُمۡ عَنۡهُم بِبَطۡنِ مَكَّةَ مِنۢ بَعۡدِ أَنۡ أَظۡفَرَكُمۡ عَلَيۡهِمۡۚ وَكَانَ ٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ بَصِيرًا
۲۴﴿
اور (اے ایمان والو) وہ اللہ ہی تھا جس نے عین (شہرِ) مکّہ میں کافروں کے ہاتھ تم سے روک دیے اور تم کو کافروں پر فتح دینے کے بعد تمھارے ہاتھ ان سے روک دیے اور جو کچھ تم کر رہے تھے اللہ اسے دیکھ رہا تھا
هُمُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَصَدُّوكُمۡ عَنِ ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡحَرَامِ وَٱلۡهَدۡيَ مَعۡكُوفًا أَن يَبۡلُغَ مَحِلَّهُۥۚ وَلَوۡلَا رِجَالٞ مُّؤۡمِنُونَ وَنِسَآءٞ مُّؤۡمِنَٰتٞ لَّمۡ تَعۡلَمُوهُمۡ أَن تَطَـُٔوهُمۡ فَتُصِيبَكُم مِّنۡهُم مَّعَرَّةُۢ بِغَيۡرِ عِلۡمٖۖ لِّيُدۡخِلَ ٱللَّهُ فِي رَحۡمَتِهِۦ مَن يَشَآءُۚ لَوۡ تَزَيَّلُواْ لَعَذَّبۡنَا ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِنۡهُمۡ عَذَابًا أَلِيمًا
۲۵﴿
یہ ہی وہ لوگ ہیں جنھوں نے کفر کیا، تم کو مسجدِ حرام (جانے) سے روک دیا اور قربانی کے جانوروں کو بھی ان کی (مقرّرہ) جگہ پر پہنچنے سے روک دیا تو اگر مومن مرد اور مومن عورتیں جن کو تم نہیں جانتے تھے اور جن کو تم (لاعلمی میں) پامال کر دیتے تو ان کی طرف سے تم کو نادانستہ نقصان پہنچ جاتا (مکّہ میں نہ ہوتیں تو جنگ کرا کے اللہ ابھی تم کو غلبہ دے دیتا لیکن اُسے تاخیر منظور تھی) تاکہ وہ جس کو چاہے (اسلام کی توفیق دے کر) اپنی رحمت میں داخل کرلے اور اگر (مکّہ کے مسلم کہیں) علیٰحدہ ہو گئے ہوتے تو پھر ان (مکّہ والوں) میں سے جو کافر تھے ہم ان کو دردناک عذاب دیتے
إِذۡ جَعَلَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ فِي قُلُوبِهِمُ ٱلۡحَمِيَّةَ حَمِيَّةَ ٱلۡجَٰهِلِيَّةِ فَأَنزَلَ ٱللَّهُ سَكِينَتَهُۥ عَلَىٰ رَسُولِهِۦ وَعَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ وَأَلۡزَمَهُمۡ كَلِمَةَ ٱلتَّقۡوَىٰ وَكَانُوٓاْ أَحَقَّ بِهَا وَأَهۡلَهَاۚ وَكَانَ ٱللَّهُ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمٗا
۲۶﴿
(اور) جب کافروں نے اپنے دِلوں میں حمیّت کو جگہ دی یعنی (ایّامِ) جاہلیت کی حمیّت کو جگہ دی تو اللہ نے اپنے رسول پر اور مومنین پر اپنی تسلّی نازل فرمائی اور ان کو تقوے کی بات پر جمائے رکھا اور وہ اس کے حق دار بھی تھے اور اہل بھی اور (اے رسول) اللہ تو (ہر وقت) ہر چیز سے واقف ہوتا ہے
لَّقَدۡ صَدَقَ ٱللَّهُ رَسُولَهُ ٱلرُّءۡيَا بِٱلۡحَقِّۖ لَتَدۡخُلُنَّ ٱلۡمَسۡجِدَ ٱلۡحَرَامَ إِن شَآءَ ٱللَّهُ ءَامِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُءُوسَكُمۡ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَۖ فَعَلِمَ مَا لَمۡ تَعۡلَمُواْ فَجَعَلَ مِن دُونِ ذَٰلِكَ فَتۡحٗا قَرِيبًا
۲۷﴿
(اے ایمان والو) اللہ نے اپنے رسول کو سچّا خواب دکھایا تھا کہ اگر اللہ نے چاہا تو تم ضرور مسجدِ حرام میں داخل ہو گے اس حالت میں کہ تم امن و امان سے ہو گے اور تمھیں کسی قسم کا خوف نہ ہو گا، (تم میں بعض) اپنا سَر منڈائیں گے اور (بعض) بال کتروائیں گے، اللہ کو تو معلوم ہے جو کچھ تم نہیں جانتے، بہر حال اللہ نے اس (فتح یعنی فتح مکّہ) کے علاوہ تمھیں جلد ہی ایک فتح اور عنایت کر دی
هُوَ ٱلَّذِيٓ أَرۡسَلَ رَسُولَهُۥ بِٱلۡهُدَىٰ وَدِينِ ٱلۡحَقِّ لِيُظۡهِرَهُۥ عَلَى ٱلدِّينِ كُلِّهِۦۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ شَهِيدٗا
۲۸﴿
(اور اے ایمان والو) وہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دینِ حق کے ساتھ مبعوث فرمایا تاکہ اللہ اس (دین) کو تمام دینوں پر غالب کرے اور (اپنے رسول کی تصدیق کےلیے) اللہ ہی گواہ کافی ہے
مُّحَمَّدٞ رَّسُولُ ٱللَّهِۚ وَٱلَّذِينَ مَعَهُۥٓ أَشِدَّآءُ عَلَى ٱلۡكُفَّارِ رُحَمَآءُ بَيۡنَهُمۡۖ تَرَىٰهُمۡ رُكَّعٗا سُجَّدٗا يَبۡتَغُونَ فَضۡلٗا مِّنَ ٱللَّهِ وَرِضۡوَٰنٗاۖ سِيمَاهُمۡ فِي وُجُوهِهِم مِّنۡ أَثَرِ ٱلسُّجُودِۚ ذَٰلِكَ مَثَلُهُمۡ فِي ٱلتَّوۡرَىٰةِۚ وَمَثَلُهُمۡ فِي ٱلۡإِنجِيلِ كَزَرۡعٍ أَخۡرَجَ شَطۡـَٔهُۥ فَـَٔازَرَهُۥ فَٱسۡتَغۡلَظَ فَٱسۡتَوَىٰ عَلَىٰ سُوقِهِۦ يُعۡجِبُ ٱلزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمُ ٱلۡكُفَّارَۗ وَعَدَ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ مِنۡهُم مَّغۡفِرَةٗ وَأَجۡرًا عَظِيمَۢا
۲۹﴿
محمّد اللہ کے رسول ہیں (ان ہی کے ذریعے دینِ اسلام کو تمام دینوں پر غالب کرنا ہمارا مدِّنظر ہے) اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کافروں پر سخت ہیں، آپس میں رحم دِل ہیں (اے رسول) آپ ان کو دیکھیں گے کہ (کبھی) رکوع کر رہے ہیں اور کبھی سجدہ کر رہے ہیں (اور) اللہ کے فضل اور اُس کی رضا کے (ہمہ اوقات) متلاشی رہتے ہیں، ان کی علامت یہ ہے کہ ان کے چہروں پر سجدے کے نشان پڑگئے ہیں، ان کے یہ اوصاف توریت میں بھی (مذکور) ہیں اور انجیل میں بھی (مذکور) ہیں، (ان کی مثال ایسی ہے) جیسے کھیتی جس نے (پہلے) اپنی سوئی نکالی، پھر اس کو قوّت دی، پھر وہ موٹی ہوئی اور اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہو گئی اور کسانوں کی خوشی کا باعث بن گئی (اسی طرح اللہ اپنے رسول کے اصحاب کو رفتہ رفتہ مضبوط کر دے گا) تاکہ (وہ اپنی قوّت سے) کافروں کو غیظ و غضب میں مبتلا کریں، ان میں سے جولوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان سے اللہ کی مغفرت اور اجرِ عظیم کا وعدہ ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!