Ad-Dukhan سُوۡرَةُ الدّخان
إِنَّآ أَنزَلۡنَٰهُ فِي لَيۡلَةٖ مُّبَٰرَكَةٍۚ إِنَّا كُنَّا مُنذِرِينَ
﴾۳﴿
ہم نے اس کو ایک برکت والی رات میں اتارا ہے (تاکہ ہم اس کے ذریعے لوگوں کو بداعمالی کے انجام سے ڈرائیں) بےشک ہم (پہلے بھی) ڈراتے رہے ہیں
فِيهَا يُفۡرَقُ كُلُّ أَمۡرٍ حَكِيمٍ
﴾۴﴿
أَمۡرٗا مِّنۡ عِندِنَآۚ إِنَّا كُنَّا مُرۡسِلِينَ
﴾۵﴿
(اسی طرح اس رات کو ہم نے) اپنے پاس سے (یہ) حکم (یعنی قرآن نازل فرمایا ہے اور) بےشک (اسی مقصد یعنی ڈرانے ہی کےلیے) ہم رسولوں کو بھیجتے رہے ہیں
رَحۡمَةٗ مِّن رَّبِّكَۚ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡعَلِيمُ
﴾۶﴿
(اے رسول، اس کتاب کا نزول) آپ کے ربّ کی طرف سے (دنیا والوں پر ایک بڑی) رحمت ہے، بےشک وہ سننے والا، جاننے والا ہے
رَبِّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَآۖ إِن كُنتُم مُّوقِنِينَ
﴾۷﴿
(یہ رحمت) آسمانوں کے، زمین کے اور جو چیزیں ان دونوں کے درمیان ہیں ان سب کے مالک (کی طرف سے نازل ہوئی ہے اور یہ یقینًا تمھارے لیے رحمت ہے) بشرط یہ کہ تم (اس پر) ایمان لے آؤ
لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ يُحۡيِۦ وَيُمِيتُۖ رَبُّكُمۡ وَرَبُّ ءَابَآئِكُمُ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۸﴿
اللہ کے علاوہ کوئی الٰہ نہیں، وہی زندہ کرتا ہے، وہی مارتا ہے، وہی تمھارا بھی ربّ ہے اور تمھارے اگلے آباء و اجداد کا بھی ربّ ہے
بَلۡ هُمۡ فِي شَكّٖ يَلۡعَبُونَ
﴾۹﴿
(لیکن اے رسول، یہ لوگ اس بات کو تسلیم نہیں کرتے) بلکہ (ابھی تک) شک میں (پڑے ہوئے) کھیل کود میں مصروف ہیں
فَٱرۡتَقِبۡ يَوۡمَ تَأۡتِي ٱلسَّمَآءُ بِدُخَانٖ مُّبِينٖ
﴾۱۰﴿
يَغۡشَى ٱلنَّاسَۖ هَٰذَا عَذَابٌ أَلِيمٞ
﴾۱۱﴿
رَّبَّنَا ٱكۡشِفۡ عَنَّا ٱلۡعَذَابَ إِنَّا مُؤۡمِنُونَ
﴾۱۲﴿
أَنَّىٰ لَهُمُ ٱلذِّكۡرَىٰ وَقَدۡ جَآءَهُمۡ رَسُولٞ مُّبِينٞ
﴾۱۳﴿
(لیکن اس دھوئیں سے) ان کو کیسے نصیحت حاصل ہو گی، ان کے پاس ایسا رسول آ چکا ہے جو (ہدایت کی) ہر بات کو واضح کرتا ہے
ثُمَّ تَوَلَّوۡاْ عَنۡهُ وَقَالُواْ مُعَلَّمٞ مَّجۡنُونٌ
﴾۱۴﴿
(لیکن یہ) پھر (بھی اس پر ایمان نہیں لائے بلکہ) اس سے منھ پھیر لیا اور کہنے لگے یہ تو سکھایا پڑھایا ہوا دیوانہ ہے
إِنَّا كَاشِفُواْ ٱلۡعَذَابِ قَلِيلًاۚ إِنَّكُمۡ عَآئِدُونَ
﴾۱۵﴿
يَوۡمَ نَبۡطِشُ ٱلۡبَطۡشَةَ ٱلۡكُبۡرَىٰٓ إِنَّا مُنتَقِمُون
﴾۱۶﴿
۞وَلَقَدۡ فَتَنَّا قَبۡلَهُمۡ قَوۡمَ فِرۡعَوۡنَ وَجَآءَهُمۡ رَسُولٞ كَرِيمٌ
﴾۱۷﴿
أَنۡ أَدُّوٓاْ إِلَيَّ عِبَادَ ٱللَّهِۖ إِنِّي لَكُمۡ رَسُولٌ أَمِينٞ
﴾۱۸﴿
(جنھوں نے ان سے کہا) کہ اللہ کے بندوں کو میرے حوالے کر دو، میں تمھارے لیے امانت دار رسول (بن کر آیا) ہوں
وَأَن لَّا تَعۡلُواْ عَلَى ٱللَّهِۖ إِنِّيٓ ءَاتِيكُم بِسُلۡطَٰنٖ مُّبِينٖ
﴾۱۹﴿
اور یہ کہ اللہ کے مقابلے میں سرکشی نہ کرو، میں تمھارے سامنے (اپنی نبوّت کی) ایک کھلی دلیل پیش کرتا ہوں
وَإِنِّي عُذۡتُ بِرَبِّي وَرَبِّكُمۡ أَن تَرۡجُمُونِ
﴾۲۰﴿
وَإِن لَّمۡ تُؤۡمِنُواْ لِي فَٱعۡتَزِلُونِ
﴾۲۱﴿
فَدَعَا رَبَّهُۥٓ أَنَّ هَـٰٓؤُلَآءِ قَوۡمٞ مُّجۡرِمُونَ
﴾۲۲﴿
فَأَسۡرِ بِعِبَادِي لَيۡلًا إِنَّكُم مُّتَّبَعُونَ
﴾۲۳﴿
(اللہ نے فرمایا) میرے بندوں کو رات کے وقت لے کر نکل جاؤ (مگر یہ خیال رکھنا کہ) تمھارا تعاقّب ضرور کیا جائے گا
وَٱتۡرُكِ ٱلۡبَحۡرَ رَهۡوًاۖ إِنَّهُمۡ جُندٞ مُّغۡرَقُونَ
﴾۲۴﴿
اور (جب تم) سمندر (پار کر چکو تو اس) کو (اسی حالت میں) ٹھہرا ہوا چھوڑ دینا، (اسی میں) ان کے لشکر کو ڈبویا جائے گا
كَذَٰلِكَۖ وَأَوۡرَثۡنَٰهَا قَوۡمًا ءَاخَرِينَ
﴾۲۸﴿
(مجرموں کو ہم) اسی طرح (ہلاک کیا کرتے ہیں، الغرض) پھر ہم نے ایک دوسری قوم کو ان (تمام) چیزوں کا وارث بنا دیا
فَمَا بَكَتۡ عَلَيۡهِمُ ٱلسَّمَآءُ وَٱلۡأَرۡضُ وَمَا كَانُواْ مُنظَرِينَ
﴾۲۹﴿
وَلَقَدۡ نَجَّيۡنَا بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ مِنَ ٱلۡعَذَابِ ٱلۡمُهِينِ
﴾۳۰﴿
مِن فِرۡعَوۡنَۚ إِنَّهُۥ كَانَ عَالِيٗا مِّنَ ٱلۡمُسۡرِفِينَ
﴾۳۱﴿
(یعنی ان کو) فرعون (کے استبداد) سے (نجات دی، اور وہ) بہت سرکش ہو گیا تھا اور (ظلم و ستم میں) حد سے آگے نکل گیا تھا
وَلَقَدِ ٱخۡتَرۡنَٰهُمۡ عَلَىٰ عِلۡمٍ عَلَى ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۳۲﴿
وَءَاتَيۡنَٰهُم مِّنَ ٱلۡأٓيَٰتِ مَا فِيهِ بَلَـٰٓؤٞاْ مُّبِينٌ
﴾۳۳﴿
إِنۡ هِيَ إِلَّا مَوۡتَتُنَا ٱلۡأُولَىٰ وَمَا نَحۡنُ بِمُنشَرِينَ
﴾۳۵﴿
ہماری یہ پہلی دفعہ کی موت ہی بس (ہمارا خاتمہ کر دینے والی موت) ہے پھر (اس کے بعد) ہم زندہ نہیں کیے جائیں گے
فَأۡتُواْ بِـَٔابَآئِنَآ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
﴾۳۶﴿
أَهُمۡ خَيۡرٌ أَمۡ قَوۡمُ تُبَّعٖ وَٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ أَهۡلَكۡنَٰهُمۡۚ إِنَّهُمۡ كَانُواْ مُجۡرِمِينَ
﴾۳۷﴿
(اے رسول) کیا یہ لوگ (قوّت اور نعمت کے لحاظ سے) بہتر ہیں یا تبع کی قوم اور وہ (قومیں) جو ان سے پہلے (گزر چکی) ہیں، ہم نے ان کو ہلاک کر دیا (تو ان کی کیا حقیقت ہے) بےشک وہ گناہ گار تھے (اسی لیے ہلاک کیے گئے اور یہ بھی گناہ گار ہیں لہٰذا یہ بھی اسی طرح ہلاک ہو سکتے ہیں)
وَمَا خَلَقۡنَا ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَمَا بَيۡنَهُمَا لَٰعِبِينَ
﴾۳۸﴿
اور (اے رسول) ہم نے آسمانوں کو، زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اس کو (محض) کھیل کے طور پر پیدا نہیں کیا ہے
مَا خَلَقۡنَٰهُمَآ إِلَّا بِٱلۡحَقِّ وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
﴾۳۹﴿
ہم نے ان کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے (کہ ان کی پیدائش میں ہماری کیا مصلحت ہے)
إِنَّ يَوۡمَ ٱلۡفَصۡلِ مِيقَٰتُهُمۡ أَجۡمَعِينَ
﴾۴۰﴿
يَوۡمَ لَا يُغۡنِي مَوۡلًى عَن مَّوۡلٗى شَيۡـٔٗا وَلَا هُمۡ يُنصَرُونَ
﴾۴۱﴿
إِلَّا مَن رَّحِمَ ٱللَّهُۚ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ
﴾۴۲﴿
ہاں جس پر اللہ کا رحم ہو جائے (تو اس کےلیے ہر قسم کی بھلائی ہی بھلائی ہے) بےشک اللہ غالب اور بہت رحم کرنے والا ہے
كَٱلۡمُهۡلِ يَغۡلِي فِي ٱلۡبُطُونِ
﴾۴۵﴿
خُذُوهُ فَٱعۡتِلُوهُ إِلَىٰ سَوَآءِ ٱلۡجَحِيمِ
﴾۴۷﴿
(اللہ فرشتوں سے فرمائے گا) اسے پکڑ لو اور سختی کے ساتھ گھسیٹتے ہوئے اسے دوزخ کے بیچوں بیچ لے جا کر ڈال دو
ثُمَّ صُبُّواْ فَوۡقَ رَأۡسِهِۦ مِنۡ عَذَابِ ٱلۡحَمِيمِ
﴾۴۸﴿
ذُقۡ إِنَّكَ أَنتَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡكَرِيمُ
﴾۴۹﴿
(پھر اس سے کہو، لے عذاب کا مزا) چکھ، تو تو (دنیا میں) غالب اور عزّت والا (بنا پھرتا) تھا (اب تیرا غلبہ اور عزّت کہاں گئی)
إِنَّ هَٰذَا مَا كُنتُم بِهِۦ تَمۡتَرُونَ
﴾۵۰﴿
يَلۡبَسُونَ مِن سُندُسٖ وَإِسۡتَبۡرَقٖ مُّتَقَٰبِلِينَ
﴾۵۳﴿
كَذَٰلِكَ وَزَوَّجۡنَٰهُم بِحُورٍ عِينٖ
﴾۵۴﴿
يَدۡعُونَ فِيهَا بِكُلِّ فَٰكِهَةٍ ءَامِنِينَ
﴾۵۵﴿
لَا يَذُوقُونَ فِيهَا ٱلۡمَوۡتَ إِلَّا ٱلۡمَوۡتَةَ ٱلۡأُولَىٰۖ وَوَقَىٰهُمۡ عَذَابَ ٱلۡجَحِيمِ
﴾۵۶﴿
پہلی موت کے علاوہ (جس کا مزا وہ دنیا میں چکھ چکے) اب وہ وہاں (کسی اور) موت کا مزا نہیں چکھیں گے، اللہ ان کو دوزخ کے عذاب سےمحفوظ رکھے گا
فَضۡلٗا مِّن رَّبِّكَۚ ذَٰلِكَ هُوَ ٱلۡفَوۡزُ ٱلۡعَظِيمُ
﴾۵۷﴿