Al-Ahqafسُوۡرَةُ الاٴحقاف

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
حمٓ
۱﴿
حٰمٓ
تَنزِيلُ ٱلۡكِتَٰبِ مِنَ ٱللَّهِ ٱلۡعَزِيزِ ٱلۡحَكِيمِ
۲﴿
(یہ) کتاب اللہ غالب اور حکمت والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے
مَا خَلَقۡنَا ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَمَا بَيۡنَهُمَآ إِلَّا بِٱلۡحَقِّ وَأَجَلٖ مُّسَمّٗىۚ وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ عَمَّآ أُنذِرُواْ مُعۡرِضُونَ
۳﴿
ہم نے آسمانوں کو، زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اس کو حق کے ساتھ اور ایک وقتِ مقرّرہ (یعنی قیامت) تک کےلیے پیدا کیا ہے، (قیامت کے دن اللہ بندوں سے ان کے اعمال کا حساب لے گا، اسی دن سے ڈرانے کےلیے اللہ نے اپنے رسول کو بھیجا لیکن) کافر اس چیز سے جس سے انھیں ڈرایا جا رہا ہے رُوگردانی کر رہے ہیں
قُلۡ أَرَءَيۡتُم مَّا تَدۡعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ أَرُونِي مَاذَا خَلَقُواْ مِنَ ٱلۡأَرۡضِ أَمۡ لَهُمۡ شِرۡكٞ فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِۖ ٱئۡتُونِي بِكِتَٰبٖ مِّن قَبۡلِ هَٰذَآ أَوۡ أَثَٰرَةٖ مِّنۡ عِلۡمٍ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
۴﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) کہہ دیجیے کہ جن ہستیوں کو تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو مجھے بتاؤ کہ زمین (کی اشیا میں) سے انھوں نے کون سی چیز پیدا کی ہے یا آسمانوں (کے بنانے) میں ان کی (اللہ کے ساتھ) شرکت ہے، اگر تم سچّے ہو تو (اپنے دعوے کے ثبوت میں) اس (قرآن) سے پہلے کی کوئی کتاب پیش کرو یا علوم (انبیا میں) سے کوئی اثر (پیش کرو)
وَمَنۡ أَضَلُّ مِمَّن يَدۡعُواْ مِن دُونِ ٱللَّهِ مَن لَّا يَسۡتَجِيبُ لَهُۥٓ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِ وَهُمۡ عَن دُعَآئِهِمۡ غَٰفِلُونَ
۵﴿
اور (اے رسول) اس سے زیادہ گمراہ کون ہو گا جو اللہ کو چھوڑ کر ایسے لوگوں کو پکارے جو قیامت تک اس کی مراد کو پورا نہیں کر سکتے بلکہ وہ تو ان کی پکار سے بھی غافل ہیں
وَإِذَا حُشِرَ ٱلنَّاسُ كَانُواْ لَهُمۡ أَعۡدَآءٗ وَكَانُواْ بِعِبَادَتِهِمۡ كَٰفِرِينَ
۶﴿
اور جب (قیامت کے دن) تمام لوگ جمع کیے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن ہوں گے اور ان کی عبادت کا انکار کر دیں گے
وَإِذَا تُتۡلَىٰ عَلَيۡهِمۡ ءَايَٰتُنَا بَيِّنَٰتٖ قَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لِلۡحَقِّ لَمَّا جَآءَهُمۡ هَٰذَا سِحۡرٞ مُّبِينٌ
۷﴿
اور (اے رسول) جب کافروں کو ہماری آیات پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو اس حق کے متعلّق جو ان کے پاس آیا ہے کہتے ہیں یہ تو صریح جادو ہے
أَمۡ يَقُولُونَ ٱفۡتَرَىٰهُۖ قُلۡ إِنِ ٱفۡتَرَيۡتُهُۥ فَلَا تَمۡلِكُونَ لِي مِنَ ٱللَّهِ شَيۡـًٔاۖ هُوَ أَعۡلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِۚ كَفَىٰ بِهِۦ شَهِيدَۢا بَيۡنِي وَبَيۡنَكُمۡۖ وَهُوَ ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ
۸﴿
(اے رسول) کیا کافر یہ کہہ رہے ہیں کہ رسول نے اسے خود بنا لیا ہے، آپ کہہ دیجیے کہ اگر میں نے خود بنا لیا ہے تو تم کو اللہ کے مقابلے میں میرے (بچانے کا) کوئی بھی اختیار نہیں، جن باتوں میں تم مشغول ہو وہ انھیں خوب جانتا ہے، میرے اور تمھارے درمیان وہی گواہ کافی ہے اور وہ بڑا بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
قُلۡ مَا كُنتُ بِدۡعٗا مِّنَ ٱلرُّسُلِ وَمَآ أَدۡرِي مَا يُفۡعَلُ بِي وَلَا بِكُمۡۖ إِنۡ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰٓ إِلَيَّ وَمَآ أَنَا۠ إِلَّا نَذِيرٞ مُّبِينٞ
۹﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے میں کوئی نیا رسول نہیں ہوں، (مجھ سے پہلے بہت سے رسول آچکے ہیں)، مجھے نہیں معلوم کہ (قیامت کے دن) میرے ساتھ کیا کِیا جائے گا اور تمھارے ساتھ کیا کِیا جائے گا، میں تو بس اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف آتی ہے اور میں تو بس صاف صاف ڈرانے والا ہوں
قُلۡ أَرَءَيۡتُمۡ إِن كَانَ مِنۡ عِندِ ٱللَّهِ وَكَفَرۡتُم بِهِۦ وَشَهِدَ شَاهِدٞ مِّنۢ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ عَلَىٰ مِثۡلِهِۦ فَـَٔامَنَ وَٱسۡتَكۡبَرۡتُمۡۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَهۡدِي ٱلۡقَوۡمَ ٱلظَّـٰلِمِينَ
۱۰﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) کہہ دیجیے اگر یہ (قرآن) اللہ کی طرف سے ہو اور تم اس کا انکار کرو اور باوجود اس کے کہ بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ نے اسی جیسی ایک کتاب کی گواہی دی اور وہ (اس پر) ایمان بھی لے آیا لیکن تم نے تکبّر کیا (اور ایمان نہیں لائے تو بتاؤ تمھارا انجام کیا ہو گا؟ کیا تم منزلِ مقصود پر پہنچ جاؤ گے؟ ہرگز نہیں) بےشک اللہ ظالم لوگوں کو راہِ راست پر چلا کر منزلِ مقصود تک نہیں پہنچاتا
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لِلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَوۡ كَانَ خَيۡرٗا مَّا سَبَقُونَآ إِلَيۡهِۚ وَإِذۡ لَمۡ يَهۡتَدُواْ بِهِۦ فَسَيَقُولُونَ هَٰذَآ إِفۡكٞ قَدِيمٞ
۱۱﴿
اور (اے رسول) کافر کہتے ہیں کہ اگر اس (قرآن) میں کوئی بھلائی ہوتی تو ایمان والے اس کی طرف ہم سے پہلے سبقت نہ کرتے اور (اے رسول، اب) جب کہ قرآن کے ذریعے انھیں ہدایت نصیب نہیں ہوئی تو یہ ہی کہیں گے کہ یہ تو ایک (بہت) پرانا جھوٹ ہے (اس قسم کا دعویٰ پہلے بھی لوگ کر چکے ہیں)
وَمِن قَبۡلِهِۦ كِتَٰبُ مُوسَىٰٓ إِمَامٗا وَرَحۡمَةٗۚ وَهَٰذَا كِتَٰبٞ مُّصَدِّقٞ لِّسَانًا عَرَبِيّٗا لِّيُنذِرَ ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ وَبُشۡرَىٰ لِلۡمُحۡسِنِينَ
۱۲﴿
اور (اے رسول) اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب (توریت) رہنما اور رحمت (بناکر بھیجی گئی تھی) اور یہ کتاب (اس کی) تصدیق بھی کرتی ہے اور عربی زبان میں (نازل کی گئی) ہے تاکہ ظالموں کو (اللہ کے عذاب سے) ڈرائے اور نیکی کرنے والوں کو (جنّت کی) خوش خبری سنائے
إِنَّ ٱلَّذِينَ قَالُواْ رَبُّنَا ٱللَّهُ ثُمَّ ٱسۡتَقَٰمُواْ فَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ
۱۳﴿
بےشک جن لوگوں نے کہا ہمارا ربّ اللہ ہے اور پھر (اسی پر) جمے رہے تو (قیامت کے دن) نہ انھیں کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے
أُوْلَـٰٓئِكَ أَصۡحَٰبُ ٱلۡجَنَّةِ خَٰلِدِينَ فِيهَا جَزَآءَۢ بِمَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۱۴﴿
یہ ہی لوگ جنّت والے ہیں اور اس (جنّت) میں وہ ہمیشہ رہیں گے، یہ بدلہ ہو گا ان اعمال کا جو وہ (دنیا میں) کرتے تھے
وَوَصَّيۡنَا ٱلۡإِنسَٰنَ بِوَٰلِدَيۡهِ إِحۡسَٰنًاۖ حَمَلَتۡهُ أُمُّهُۥ كُرۡهٗا وَوَضَعَتۡهُ كُرۡهٗاۖ وَحَمۡلُهُۥ وَفِصَٰلُهُۥ ثَلَٰثُونَ شَهۡرًاۚ حَتَّىٰٓ إِذَا بَلَغَ أَشُدَّهُۥ وَبَلَغَ أَرۡبَعِينَ سَنَةٗ قَالَ رَبِّ أَوۡزِعۡنِيٓ أَنۡ أَشۡكُرَ نِعۡمَتَكَ ٱلَّتِيٓ أَنۡعَمۡتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَٰلِدَيَّ وَأَنۡ أَعۡمَلَ صَٰلِحٗا تَرۡضَىٰهُ وَأَصۡلِحۡ لِي فِي ذُرِّيَّتِيٓۖ إِنِّي تُبۡتُ إِلَيۡكَ وَإِنِّي مِنَ ٱلۡمُسۡلِمِينَ
۱۵﴿
اور (اے رسول) ہم نے انسان کو والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے کا حکم دیا ہے، اس کی ماں ناگوار حالت میں اسے اٹھائے پھرتی ہے، پھر ناگوار حالت میں اسے جنتی ہے اور اس کو (ماں کا اپنے پیٹ میں) اٹھائے پھرنا پھر (پیدائش کے بعد اس کو دودھ پلانا اور پھر) اس کا دودھ چُھڑانا تیس"۳۰" مہینے (کی مدّت) میں ہوتا ہے (غرض یہ کہ ماں بچّے کی خاطر بہت تکلیفیں سہتی ہے اور اس کی پرورش کرتی رہتی ہے) یہاں تک کہ جب وہ بچّہ جوانی کو پہنچتا ہے اور چالیس"۴۰" سال کا ہو جاتا ہے تو (اس طرح) دعا کرتا ہے اے میرے ربّ مجھے توفیق دے کہ جو احسان تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا ہے میں اس کا شکر ادا کرتا رہوں اور ایسے نیک عمل کرتا رہوں جن کو تو پسند کرے اور (اے میرے ربّ) میرے (دین و دنیا کے فائدے کے) لیے میری اولاد کی اصلاح فرما، میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں مسلمین میں سے ہوں
أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنۡهُمۡ أَحۡسَنَ مَا عَمِلُواْ وَنَتَجَاوَزُ عَن سَيِّـَٔاتِهِمۡ فِيٓ أَصۡحَٰبِ ٱلۡجَنَّةِۖ وَعۡدَ ٱلصِّدۡقِ ٱلَّذِي كَانُواْ يُوعَدُونَ
۱۶﴿
یہ ہی لوگ ہیں جن کے اچّھے اعمال ہم قبول کرتے ہیں اور جن کی بُرائیوں سے ہم در گزر کرتے ہیں (اور یہ ہی لوگ) اہلِ جنّت میں (سے) ہیں، (یہ) سچّا وعدہ ہے جو ان سے کیا جا رہا ہے
وَٱلَّذِي قَالَ لِوَٰلِدَيۡهِ أُفّٖ لَّكُمَآ أَتَعِدَانِنِيٓ أَنۡ أُخۡرَجَ وَقَدۡ خَلَتِ ٱلۡقُرُونُ مِن قَبۡلِي وَهُمَا يَسۡتَغِيثَانِ ٱللَّهَ وَيۡلَكَ ءَامِنۡ إِنَّ وَعۡدَ ٱللَّهِ حَقّٞ فَيَقُولُ مَا هَٰذَآ إِلَّآ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
۱۷﴿
اور (بر خلاف نیک بیٹے کے) وہ (بیٹا) جو (جوان ہو کر) اپنے والدین سے کہتا ہے تم پر افسوس تم مجھے یقین دلاتے ہو کہ میں (قیامت کے دن قبر سے زندہ کر کے) نکالا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے کتنی ہی قومیں گزر چکی ہیں (ان میں سے آج تک تو کسی کو زندہ ہوتے نہیں دیکھا، بیٹے کی یہ بات سن کر) وہ دونوں (ماں اور باپ) اللہ سے فریاد کرتے ہیں (اور بیٹے سے کہتے ہیں) تجھ پر افسوس ایمان لے آ، بےشک اللہ کا وعدہ سچّا ہے (تو یقینًا زندہ ہو گا اور تجھ سے باز پُرس کی جائے گی)، وہ کہتا ہے یہ تو اگلے لوگوں کی قصّے کہانیاں (اور ان کے مفروضے) ہیں (جن کی کچھ بھی حقیقت نہیں)
أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ حَقَّ عَلَيۡهِمُ ٱلۡقَوۡلُ فِيٓ أُمَمٖ قَدۡ خَلَتۡ مِن قَبۡلِهِم مِّنَ ٱلۡجِنِّ وَٱلۡإِنسِۖ إِنَّهُمۡ كَانُواْ خَٰسِرِينَ
۱۸﴿
یہ ہی وہ لوگ ہیں جن پر بشمول جنّوں اور انسانوں کی ان امّتوں کے جو ان سے پہلے گزر چکی ہیں (عذاب کا) وعدہ سچّا ثابت ہو گا اور وہ یقینًا نقصان اٹھائیں گے
وَلِكُلّٖ دَرَجَٰتٞ مِّمَّا عَمِلُواْۖ وَلِيُوَفِّيَهُمۡ أَعۡمَٰلَهُمۡ وَهُمۡ لَا يُظۡلَمُونَ
۱۹﴿
اور (اے رسول) تمام لوگوں کے درجے ان کے اعمال کے مطابق ہوں گے، ان کو ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر (کسی قسم کا) ظلم نہیں کیا جائے گا
وَيَوۡمَ يُعۡرَضُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ عَلَى ٱلنَّارِ أَذۡهَبۡتُمۡ طَيِّبَٰتِكُمۡ فِي حَيَاتِكُمُ ٱلدُّنۡيَا وَٱسۡتَمۡتَعۡتُم بِهَا فَٱلۡيَوۡمَ تُجۡزَوۡنَ عَذَابَ ٱلۡهُونِ بِمَا كُنتُمۡ تَسۡتَكۡبِرُونَ فِي ٱلۡأَرۡضِ بِغَيۡرِ ٱلۡحَقِّ وَبِمَا كُنتُمۡ تَفۡسُقُونَ
۲۰﴿
اور جس دن کافر دوزخ کے سامنے لائے جائیں گے (تو ان سے کہا جائے گا) تم اپنی دنیوی زندگی میں عمدہ عمدہ چیزوں کے مزے اڑا چکے اور ان سے فائدہ حاصل کر چکے، اب آج تم کو ذِلّت کا عذاب دیا جائے گا اس لیے کہ تم زمین میں ناحق تکبّر کرتے تھے اور نافرمانیاں کرتے تھے
۞وَٱذۡكُرۡ أَخَا عَادٍ إِذۡ أَنذَرَ قَوۡمَهُۥ بِٱلۡأَحۡقَافِ وَقَدۡ خَلَتِ ٱلنُّذُرُ مِنۢ بَيۡنِ يَدَيۡهِ وَمِنۡ خَلۡفِهِۦٓ أَلَّا تَعۡبُدُوٓاْ إِلَّا ٱللَّهَ إِنِّيٓ أَخَافُ عَلَيۡكُمۡ عَذَابَ يَوۡمٍ عَظِيمٖ
۲۱﴿
اور (اے رسول) عاد کے بھائی (ہود) کا ذِکر کیجیے، جب انھوں نے اپنی قوم کو احقاف (کے مقام) میں (اللہ کے عذاب سے) ڈرایا اور (وہ کوئی انوکھے رسول نہیں تھے بلکہ) ان سے پہلے (بھی) بہت سے ڈرانے والے گزر چکے تھے اور ان کے بعد بھی بہت سے ڈرانے والے آئے، (انھوں نے اپنی قوم سے کہا) اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو، مجھے تمھارے متعلّق بڑے دن کے عذاب کا ڈر ہے
قَالُوٓاْ أَجِئۡتَنَا لِتَأۡفِكَنَا عَنۡ ءَالِهَتِنَا فَأۡتِنَا بِمَا تَعِدُنَآ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّـٰدِقِينَ
۲۲﴿
انھوں نے کہا کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہمارے معبودوں سے ہمیں برگشتہ کر دو، اگر تم سچّے ہو تو جس (عذاب) سے تم ہمیں ڈرایا کرتے ہو وہ لے آؤ
قَالَ إِنَّمَا ٱلۡعِلۡمُ عِندَ ٱللَّهِ وَأُبَلِّغُكُم مَّآ أُرۡسِلۡتُ بِهِۦ وَلَٰكِنِّيٓ أَرَىٰكُمۡ قَوۡمٗا تَجۡهَلُونَ
۲۳﴿
ہود نے کہا (عذاب کب آئے گا) اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے، میں تو (بس) وہ احکام تم کو پہنچا رہا ہوں جو احکام دے کر میں بھیجا گیا ہوں لیکن میں دیکھتا ہوں کہ تم لوگ نادانی کی باتیں کر رہے ہو
فَلَمَّا رَأَوۡهُ عَارِضٗا مُّسۡتَقۡبِلَ أَوۡدِيَتِهِمۡ قَالُواْ هَٰذَا عَارِضٞ مُّمۡطِرُنَاۚ بَلۡ هُوَ مَا ٱسۡتَعۡجَلۡتُم بِهِۦۖ رِيحٞ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٞ
۲۴﴿
پھر جب قوم کے لوگوں نے عذاب کو دیکھا کہ اَبر کی صُورت میں ان کی وادیوں کی طرف بڑھتا چلا آ رہا ہے کہنے لگے یہ تو اَبر ہے جو ہم پر بَرسے گا، ہود نے کہا نہیں یہ وہ عذاب ہے جس کی تم جلدی کر رہے تھے، یہ تو آندھی ہے جس میں دردناک عذاب ہے
تُدَمِّرُ كُلَّ شَيۡءِۭ بِأَمۡرِ رَبِّهَا فَأَصۡبَحُواْ لَا يُرَىٰٓ إِلَّا مَسَٰكِنُهُمۡۚ كَذَٰلِكَ نَجۡزِي ٱلۡقَوۡمَ ٱلۡمُجۡرِمِينَ
۲۵﴿
یہ ہر چیز کو اپنے ربّ کے حکم سے نیست و نابود کر دے گی (اور پھر ایسا ہی ہوا) وہ لوگ ایسے (تباہ و برباد) ہوئے کہ ان کے گھروں کے سوا کچھ نظر نہیں آتا تھا، مجرم لوگوں کو ہم ایسے ہی سزا دیا کرتے ہیں
وَلَقَدۡ مَكَّنَّـٰهُمۡ فِيمَآ إِن مَّكَّنَّـٰكُمۡ فِيهِ وَجَعَلۡنَا لَهُمۡ سَمۡعٗا وَأَبۡصَٰرٗا وَأَفۡـِٔدَةٗ فَمَآ أَغۡنَىٰ عَنۡهُمۡ سَمۡعُهُمۡ وَلَآ أَبۡصَٰرُهُمۡ وَلَآ أَفۡـِٔدَتُهُم مِّن شَيۡءٍ إِذۡ كَانُواْ يَجۡحَدُونَ بِـَٔايَٰتِ ٱللَّهِ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُواْ بِهِۦ يَسۡتَهۡزِءُونَ
۲۶﴿
ہم نے ان کو اتنی قوّت اور مضبوطی عطا کی تھی کہ (اے کفّارِ مکّہ) اتنی قوّت اور مضبوطی ہم نے تم کو عطا نہیں کی، ہم نے ان کو کان، آنکھیں اور دِل سب کچھ دیے تھے لیکن جب انھوں نے اللہ کی آیات کا انکار کیا تو ان کے کان، ان کی آنکھیں اور ان کے دِل ان کے کچھ کام نہ آئے اور جس چیز کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے اس چیز نے ان کا احاطہ کر لیا
وَلَقَدۡ أَهۡلَكۡنَا مَا حَوۡلَكُم مِّنَ ٱلۡقُرَىٰ وَصَرَّفۡنَا ٱلۡأٓيَٰتِ لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُونَ
۲۷﴿
اور (اے کفّارِ مکّہ) تمھارے اِردگرد کی (بہت سی) بستیوں کو ہم نے ہلاک کر دیا، ہم نے بدل بدل کر (اپنی) نشانیاں ان کو دکھائیں تاکہ وہ (کفر سے) توبہ کر لیں (لیکن انھوں نے توبہ نہیں کی)
فَلَوۡلَا نَصَرَهُمُ ٱلَّذِينَ ٱتَّخَذُواْ مِن دُونِ ٱللَّهِ قُرۡبَانًا ءَالِهَةَۢۖ بَلۡ ضَلُّواْ عَنۡهُمۡۚ وَذَٰلِكَ إِفۡكُهُمۡ وَمَا كَانُواْ يَفۡتَرُونَ
۲۸﴿
تو اللہ کے علاوہ جن جن ہستیوں کو انھوں نے (اللہ کا) تقرّب حاصل کرنے کےلیے الٰہ بنا رکھا تھا انھوں نے ان کی مدد کیوں نہیں کی، بلکہ وہ سب ان سے غائب ہو گئے، یہ ان کی جھوٹی باتیں اور افترا پردازیاں تھیں جو وہ کیا کرتے تھے
وَإِذۡ صَرَفۡنَآ إِلَيۡكَ نَفَرٗا مِّنَ ٱلۡجِنِّ يَسۡتَمِعُونَ ٱلۡقُرۡءَانَ فَلَمَّا حَضَرُوهُ قَالُوٓاْ أَنصِتُواْۖ فَلَمَّا قُضِيَ وَلَّوۡاْ إِلَىٰ قَوۡمِهِم مُّنذِرِينَ
۲۹﴿
اور (اے رسول! وہ وقت یاد کیجیے) جب جنات کی ایک جماعت کو ہم نے آپ کی طرف پھیر دیا تاکہ وہ قرآن سنیں، پھر جب وہ سننے کےلیے حاضر ہوئے تو آپس میں کہنے لگے خاموش رہو، پھر جب (قرأت) ختم ہو گئی تو وہ اپنی قوم کی طرف واپس چلے گئے تاکہ انھیں ڈرائیں
قَالُواْ يَٰقَوۡمَنَآ إِنَّا سَمِعۡنَا كِتَٰبًا أُنزِلَ مِنۢ بَعۡدِ مُوسَىٰ مُصَدِّقٗا لِّمَا بَيۡنَ يَدَيۡهِ يَهۡدِيٓ إِلَى ٱلۡحَقِّ وَإِلَىٰ طَرِيقٖ مُّسۡتَقِيمٖ
۳۰﴿
انھوں نے کہا اے ہماری قوم، ہم نے ایک ایسی کتاب سنی ہے جو موسیٰ کے بعد نازل ہوئی ہے، وہ اپنے سے پہلے نازل ہونے والی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور حق اور سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کرتی ہے
يَٰقَوۡمَنَآ أَجِيبُواْ دَاعِيَ ٱللَّهِ وَءَامِنُواْ بِهِۦ يَغۡفِرۡ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمۡ وَيُجِرۡكُم مِّنۡ عَذَابٍ أَلِيمٖ
۳۱﴿
اے ہماری قوم، اللہ کی طرف بلانے والے کی دعوت قبول کرو اور اس پر ایمان لے آؤ تاکہ اللہ تمھارے گناہ بخش دے اور تمھیں دردناک عذاب سے بچا لے
وَمَن لَّا يُجِبۡ دَاعِيَ ٱللَّهِ فَلَيۡسَ بِمُعۡجِزٖ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَلَيۡسَ لَهُۥ مِن دُونِهِۦٓ أَوۡلِيَآءُۚ أُوْلَـٰٓئِكَ فِي ضَلَٰلٖ مُّبِينٍ
۳۲﴿
اور جو شخص اللہ کی طرف بلانے والے کی دعوت قبول نہیں کرے گا تو وہ زمین میں (کہیں بھی اللہ کو) عاجز نہیں کر سکے گا اور اللہ کے سوا اس کا کوئی کارساز نہ ہو گا ایسے ہی لوگ (درحقیقت) صریح گمراہی میں ہیں
أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّ ٱللَّهَ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَلَمۡ يَعۡيَ بِخَلۡقِهِنَّ بِقَٰدِرٍ عَلَىٰٓ أَن يُحۡـِۧيَ ٱلۡمَوۡتَىٰۚ بَلَىٰٓۚ إِنَّهُۥ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ
۳۳﴿
کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ وہ اللہ جس نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا اور ان کے پیدا کرنے سے نہیں تھکا اس بات پر قادر نہیں کہ مُردوں کو زندہ کر دے، کیوں نہیں، وہ ہر چیز پر قادر ہے
وَيَوۡمَ يُعۡرَضُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ عَلَى ٱلنَّارِ أَلَيۡسَ هَٰذَا بِٱلۡحَقِّۖ قَالُواْ بَلَىٰ وَرَبِّنَاۚ قَالَ فَذُوقُواْ ٱلۡعَذَابَ بِمَا كُنتُمۡ تَكۡفُرُونَ
۳۴﴿
اور جس دن کافروں کو دوزخ کے سامنے پیش کیا جائے گا (پھر ان سے کہا جائے گا) کیا یہ حق نہیں ہے، وہ کہیں گے کیوں نہیں ہمارے ربّ کی قسم (یہ حق ہے) اللہ فرمائے گا تو (اب) تم اس عذاب کا مزا چکھو جس کا تم انکار کرتے رہے تھے
فَٱصۡبِرۡ كَمَا صَبَرَ أُوْلُواْ ٱلۡعَزۡمِ مِنَ ٱلرُّسُلِ وَلَا تَسۡتَعۡجِل لَّهُمۡۚ كَأَنَّهُمۡ يَوۡمَ يَرَوۡنَ مَا يُوعَدُونَ لَمۡ يَلۡبَثُوٓاْ إِلَّا سَاعَةٗ مِّن نَّهَارِۭۚ بَلَٰغٞۚ فَهَلۡ يُهۡلَكُ إِلَّا ٱلۡقَوۡمُ ٱلۡفَٰسِقُونَ
۳۵﴿
(اے رسول) جس طرح اُولُوالعزم رسول صبر کرتے رہے آپ بھی صبر کرتے رہیں اور ان کےلیے عذاب کی جلدی نہ کریں، جس دن وہ اس عذاب کو دیکھیں گے جس عذاب کا ان سے وعدہ کیا جارہا ہے تو (انھیں ایسا محسوس ہو گا) گویا وہ (دنیا میں) دن کی ایک گھڑی (سے زیادہ نہیں) رہے، (اور اے رسول، یہ قرآن اللہ کا ایک) پیغام (ہے) تو (اب اس کے پہنچ جانے کے بعد) وہی ہلاک ہوں گے جو نافرمان ہیں

Share This Surah, Choose Your Platform!