Al-Anqabootسُوۡرَةُ العَنکبوت

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
الٓمٓ
۱﴿
الٓمّٓ
أَحَسِبَ ٱلنَّاسُ أَن يُتۡرَكُوٓاْ أَن يَقُولُوٓاْ ءَامَنَّا وَهُمۡ لَا يُفۡتَنُونَ
۲﴿
کیا لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ انھیں بس اتنا کہنے پر چھوڑ دیا جائے گا کہ "ہم ایمان لائے" اور ان کی آزمائش نہیں کی جائے گی
وَلَقَدۡ فَتَنَّا ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡۖ فَلَيَعۡلَمَنَّ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ صَدَقُواْ وَلَيَعۡلَمَنَّ ٱلۡكَٰذِبِينَ
۳﴿
ہم نے ان سے پہلے کے لوگوں کی بھی آزمائش کی تھی (ہم ان کی بھی آزمائش کریں گے) الغرض (اس طرح بھی) اللہ معلوم کرے گا کہ کون (اپنے دعوئے ایمان میں) سچّے ہیں اور کون جھوٹے ہیں
أَمۡ حَسِبَ ٱلَّذِينَ يَعۡمَلُونَ ٱلسَّيِّـَٔاتِ أَن يَسۡبِقُونَاۚ سَآءَ مَا يَحۡكُمُونَ
۴﴿
کیا جو لوگ بُرے عمل کرتے ہیں انھوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ وہ ہمارے قابو سے باہر ہو جائیں گے، (ہرگز نہیں) جو فیصلہ یہ لوگ کر رہے ہیں وہ (بہت) بُرا ہے
مَن كَانَ يَرۡجُواْ لِقَآءَ ٱللَّهِ فَإِنَّ أَجَلَ ٱللَّهِ لَأٓتٖۚ وَهُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡعَلِيمُ
۵﴿
جوشخص اللہ کی ملاقات سے ڈرتا ہے (اسے بُرے عمل نہیں کرنے چاہئیں) اس لیے کہ اللہ (سے ملنے) کا مقرّرہ وقت ضرور آنے والا ہے، اللہ سننے والا، جاننے والا ہے
وَمَن جَٰهَدَ فَإِنَّمَا يُجَٰهِدُ لِنَفۡسِهِۦٓۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنِ ٱلۡعَٰلَمِينَ
۶﴿
اور جو شخص (اللہ کے راستے میں) کوشش کرتا ہے وہ اپنے نفس ہی کےلیے کرتا ہے (اس میں اسی کا فائدہ ہے، اللہ کا کوئی فائدہ نہیں) اللہ تو تمام جہانوں سے بے نیاز ہے، (اُسے کسی کی کوشش کی کوئی حاجت نہیں)
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَنُكَفِّرَنَّ عَنۡهُمۡ سَيِّـَٔاتِهِمۡ وَلَنَجۡزِيَنَّهُمۡ أَحۡسَنَ ٱلَّذِي كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۷﴿
جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ہم ان کے گناہ ان سے دور کر دیں گے اور جوعمل وہ (دنیا میں) کرتے تھے ان کا انھیں بہترین بدلہ دیں گے
وَوَصَّيۡنَا ٱلۡإِنسَٰنَ بِوَٰلِدَيۡهِ حُسۡنٗاۖ وَإِن جَٰهَدَاكَ لِتُشۡرِكَ بِي مَا لَيۡسَ لَكَ بِهِۦ عِلۡمٞ فَلَا تُطِعۡهُمَآۚ إِلَيَّ مَرۡجِعُكُمۡ فَأُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۸﴿
اور (اے رسول) ہم نے انسان کو اس کے والدین کے ساتھ اچّھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے لیکن (ہم نے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ اے انسان) اگر تیرے ماں باپ اس بات کی کوشش کریں کہ تو میرے ساتھ شرک کرے جس کےلیے تیرے پاس کوئی دلیل نہ ہو تو ان کا کہنا نہ ماننا، تم سب کو میری طرف لوٹ کر آنا ہے پھر میں تمھیں بتاؤں گا کہ تم (دنیا میں) کیا کیا کرتے رہے تھے
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَنُدۡخِلَنَّهُمۡ فِي ٱلصَّـٰلِحِينَ
۹﴿
تو جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ہم ان کو نیک لوگوں میں شامل کر دیں گے
وَمِنَ ٱلنَّاسِ مَن يَقُولُ ءَامَنَّا بِٱللَّهِ فَإِذَآ أُوذِيَ فِي ٱللَّهِ جَعَلَ فِتۡنَةَ ٱلنَّاسِ كَعَذَابِ ٱللَّهِۖ وَلَئِن جَآءَ نَصۡرٞ مِّن رَّبِّكَ لَيَقُولُنَّ إِنَّا كُنَّا مَعَكُمۡۚ أَوَ لَيۡسَ ٱللَّهُ بِأَعۡلَمَ بِمَا فِي صُدُورِ ٱلۡعَٰلَمِينَ
۱۰﴿
اوربعض لوگ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم ایمان لائے (لیکن آزمائش میں پورے نہیں اترتے) جب کبھی اللہ (کے راستے) میں انھیں تکلیف پہنچتی ہے تو لوگوں کی ایذا دہی کو (اتنی بڑی مصیبت) سمجھ لیتے ہیں جیسے اللہ کا عذاب اور (اے رسول) اگر آپ کے ربّ کی طرف سے مدد آ جائے (اور فتح نصیب ہو جائے) تو (ایمان والوں سے) کہتے ہیں ہم تو تمھارے ساتھ تھے، کیا اللہ اہلِ عالَم کے دِلوں کی باتوں کو نہیں جانتا (کیوں نہیں، وہ ضرور جانتا ہے لہٰذا یہ اللہ کو دھوکا نہیں دے سکتے)
وَلَيَعۡلَمَنَّ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَلَيَعۡلَمَنَّ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ
۱۱﴿
اللہ ضرور ان کو معلوم کر کے رہے گا جو ایمان والے ہیں اور ان کو بھی ضرور معلوم کر کے رہے گا جو منافق ہیں (اللہ دونوں کو عملاً ممتاز کرے گا)
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لِلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّبِعُواْ سَبِيلَنَا وَلۡنَحۡمِلۡ خَطَٰيَٰكُمۡ وَمَا هُم بِحَٰمِلِينَ مِنۡ خَطَٰيَٰهُم مِّن شَيۡءٍۖ إِنَّهُمۡ لَكَٰذِبُونَ
۱۲﴿
اور (اے رسول) کافر ایمان والوں سے کہتے ہیں ہمارے راستے کی پیروی کرو، ہم تمھارے گناہوں (کے بوجھ) کو اٹھالیں گے حالانکہ وہ (برضا و رغبت) ان کے گناہوں (کے بوجھ) کو ذرا سا بھی نہیں اٹھائیں گے، وہ (محض) جھوٹ بول رہے ہیں
وَلَيَحۡمِلُنَّ أَثۡقَالَهُمۡ وَأَثۡقَالٗا مَّعَ أَثۡقَالِهِمۡۖ وَلَيُسۡـَٔلُنَّ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ عَمَّا كَانُواْ يَفۡتَرُونَ
۱۳﴿
البتّہ انھیں (مجبورًا) اپنے بوجھ بھی اٹھانے ہوں گے اور اپنے (گناہوں کے) بوجھ کے ساتھ اوربھی بوجھ اٹھانے ہوں گے اور جو افترا پردازیاں یہ لوگ کر رہے ہیں ان کے متعلّق قیامت کے دن ان سے ضرور باز پُرس ہو گی
وَلَقَدۡ أَرۡسَلۡنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوۡمِهِۦ فَلَبِثَ فِيهِمۡ أَلۡفَ سَنَةٍ إِلَّا خَمۡسِينَ عَامٗا فَأَخَذَهُمُ ٱلطُّوفَانُ وَهُمۡ ظَٰلِمُونَ
۱۴﴿
اور (اے رسول) ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف (رسول بناکر) بھیجا، وہ ان میں نو سو پچاس"۹۵۰" سال (تبلیغ کرتے) رہے، (لیکن قوم کے لوگوں نے ان کی بات کو نہ مانا) وہ برابر ظلم (و زیادتی) کرتے رہے تو (بالآخر) طوفان کے عذاب نے انھیں آپکڑا
فَأَنجَيۡنَٰهُ وَأَصۡحَٰبَ ٱلسَّفِينَةِ وَجَعَلۡنَٰهَآ ءَايَةٗ لِّلۡعَٰلَمِينَ
۱۵﴿
ہم نے نوح کو اور (تمام) کشتی والوں کو (عذاب سے) بچا لیا اور اس کشتی کو اہلِ عالَم کےلیے ایک نشانی بنا دیا
وَإِبۡرَٰهِيمَ إِذۡ قَالَ لِقَوۡمِهِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ وَٱتَّقُوهُۖ ذَٰلِكُمۡ خَيۡرٞ لَّكُمۡ إِن كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ
۱۶﴿
اور (اے رسول، ہم نے) ابراہیم (کو ان کی قوم کی طرف رسول بناکر بھیجا تو) جب انھوں نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ کی عبادت کرو اور اُس سے ڈرو، اگر تم سمجھو تو یہ تمھارے لیے بہتر ہے
إِنَّمَا تَعۡبُدُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ أَوۡثَٰنٗا وَتَخۡلُقُونَ إِفۡكًاۚ إِنَّ ٱلَّذِينَ تَعۡبُدُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ لَا يَمۡلِكُونَ لَكُمۡ رِزۡقٗا فَٱبۡتَغُواْ عِندَ ٱللَّهِ ٱلرِّزۡقَ وَٱعۡبُدُوهُ وَٱشۡكُرُواْ لَهُۥٓۖ إِلَيۡهِ تُرۡجَعُونَ
۱۷﴿
اللہ کے علاوہ جن کی تم پرستش کرتے ہو یہ تو بس (پتّھر کے) بت ہیں (نفع و نقصان کے مالک نہیں) اور (ایک بتوں کی پرستش کیا؟) تم (اور بھی بہت سی) جھوٹی باتیں دِل سے بناتے رہتے ہو (سنو) اللہ کے علاوہ تم جن کی پرستش کرتے ہو ان کوتمھیں رزق دینے کا (کوئی) اختیار نہیں (رزق دینے کا اختیار تو اللہ کو ہے) لہٰذا رزق اللہ سے طلب کرو، اُسی کی عبادت کرو اور اُس کا شکر ادا کرتے رہو، تم (سب) اُسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے
وَإِن تُكَذِّبُواْ فَقَدۡ كَذَّبَ أُمَمٞ مِّن قَبۡلِكُمۡۖ وَمَا عَلَى ٱلرَّسُولِ إِلَّا ٱلۡبَلَٰغُ ٱلۡمُبِينُ
۱۸﴿
اور اگر تم (رسول کی) تکذیب کرو تو تم سے پہلے (بہت سی) امّتوں نے (اپنے رسولوں کی) تکذیب کی تھی (تمھاری تکذیب سے رسول کا کیا بگڑتا ہے) رسول کے ذِمّہ تو بس صاف صاف پہنچا دینا ہے
أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ كَيۡفَ يُبۡدِئُ ٱللَّهُ ٱلۡخَلۡقَ ثُمَّ يُعِيدُهُۥٓۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرٞ
۱۹﴿
(اے رسول) کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ اللہ کس طرح مخلوق کو پہلی بار پیدا کرتا ہے وہی پھراسے دوبارہ بھی پیدا کرے گا، یہ کام اللہ کےلیے (بالکل) آسان ہے
قُلۡ سِيرُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَٱنظُرُواْ كَيۡفَ بَدَأَ ٱلۡخَلۡقَۚ ثُمَّ ٱللَّهُ يُنشِئُ ٱلنَّشۡأَةَ ٱلۡأٓخِرَةَۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ
۲۰﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ زمین کی سیر و سیّاحت کرو پھر دیکھو کہ اللہ نے کس طرح مخلوق کو پہلی بار پیدا کیا پھر (وہی) اللہ (اس کو) آخری مرتبہ بھی پیدا کرے گا (آخر تمھاری سمجھ میں یہ بات کیوں نہیں آتی کہ جو پہلی بار پیدا کر سکتا ہے وہ دوبارہ بھی پیدا کر سکتا ہے، اللہ کےلیے تو یہ کچھ بھی مشکل نہیں) بےشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
يُعَذِّبُ مَن يَشَآءُ وَيَرۡحَمُ مَن يَشَآءُۖ وَإِلَيۡهِ تُقۡلَبُونَ
۲۱﴿
وہ جس کو چاہتا ہے عذاب دیتا ہے اور جس پر چاہتا ہے رحم کرتا ہے اور اُسی کی طرف تم (سب) لوٹائے جاؤ گے
وَمَآ أَنتُم بِمُعۡجِزِينَ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَلَا فِي ٱلسَّمَآءِۖ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ مِن وَلِيّٖ وَلَا نَصِيرٖ
۲۲﴿
اور (اے کافرو) تم نہ اُس کو زمین میں عاجز کر سکتے ہو اور نہ آسمان میں اور اُس کے علاوہ نہ تمھارا کوئی کارساز ہے اور نہ مددگار
وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بِـَٔايَٰتِ ٱللَّهِ وَلِقَآئِهِۦٓ أُوْلَـٰٓئِكَ يَئِسُواْ مِن رَّحۡمَتِي وَأُوْلَـٰٓئِكَ لَهُمۡ عَذَابٌ أَلِيمٞ
۲۳﴿
اور (اے رسول) جن لوگوں نے اللہ کی آیات اور اُس کی ملاقات کا انکار کیا یہ ہی لوگ ہیں جو میری رحمت سے مایوس ہیں اور ان ہی کےلیے دردناک عذاب ہے
فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوۡمِهِۦٓ إِلَّآ أَن قَالُواْ ٱقۡتُلُوهُ أَوۡ حَرِّقُوهُ فَأَنجَىٰهُ ٱللَّهُ مِنَ ٱلنَّارِۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
۲۴﴿
(ابراہیم علیہ الصّلوٰۃ والسّلام کی باتیں سننے کے بعد) ان کی قوم کا اس کے سوا اور کوئی جواب نہیں تھا کہ انھیں قتل کر دو یا جلا دو، پھر (انھوں نے ابراہیم علیہ الصّلوٰۃ والسّلام کو آگ میں ڈال بھی دیا لیکن) اللہ نے ان کو آگ سے بچا لیا، بےشک اس میں ایمان والوں کےلیے (اللہ کی قدرت کی بہت سی) نشانیاں ہیں
وَقَالَ إِنَّمَا ٱتَّخَذۡتُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ أَوۡثَٰنٗا مَّوَدَّةَ بَيۡنِكُمۡ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَاۖ ثُمَّ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ يَكۡفُرُ بَعۡضُكُم بِبَعۡضٖ وَيَلۡعَنُ بَعۡضُكُم بَعۡضٗا وَمَأۡوَىٰكُمُ ٱلنَّارُ وَمَا لَكُم مِّن نَّـٰصِرِينَ
۲۵﴿
پھر ابراہیم (علیہ الصّلوٰۃ ولسّلام) نے (اپنی قوم سے) کہا تم نے جو اللہ کے علاوہ بتوں کو (الٰہ) بنا رکھا ہے تو بس اس لیے کہ دنیا کی زندگی میں تمھاری ایک دوسرے سے محبّت قائم رہے (تم حق کو تسلیم کر کے قوم کی مخالفت مول لینا نہیں چاہتے) لیکن قیامت کے دن تم ایک دوسرے (سے دوستی) کا انکار کرو گے اور ایک دوسرے پر لعنت کرو گے، تمھاری جائے پناہ دوزخ ہو گی اور تمھارا کوئی مددگار نہ ہو گا
۞فَـَٔامَنَ لَهُۥ لُوطٞۘ وَقَالَ إِنِّي مُهَاجِرٌ إِلَىٰ رَبِّيٓۖ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
۲۶﴿
الغرض (اس وعظ و تبلیغ کے نتیجے میں صرف) لوط ان پر ایمان لائے، ابراہیم (علیہ الصّلوٰۃ والسّلام) نے کہا میں اپنے ربّ کی طرف ہجرت کر رہا ہوں، بےشک وہ غالب اور حکمت والا ہے
وَوَهَبۡنَا لَهُۥٓ إِسۡحَٰقَ وَيَعۡقُوبَ وَجَعَلۡنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ ٱلنُّبُوَّةَ وَٱلۡكِتَٰبَ وَءَاتَيۡنَٰهُ أَجۡرَهُۥ فِي ٱلدُّنۡيَاۖ وَإِنَّهُۥ فِي ٱلۡأٓخِرَةِ لَمِنَ ٱلصَّـٰلِحِينَ
۲۷﴿
(پھر) ہم نے ابراہیم کو اسحاق اور یعقوب عطا کیے اور ابراہیم کی اولاد میں نبوّت اور کتاب کو (جاری) رکھا اور ان کو ہم نے دنیا میں بھی ان کا اجر دیا اور آخرت میں تو یقینًا وہ نیک لوگوں میں سے ہوں گے (اور ان کو ان کا اجر و ثواب دیا جائے گا)
وَلُوطًا إِذۡ قَالَ لِقَوۡمِهِۦٓ إِنَّكُمۡ لَتَأۡتُونَ ٱلۡفَٰحِشَةَ مَا سَبَقَكُم بِهَا مِنۡ أَحَدٖ مِّنَ ٱلۡعَٰلَمِينَ
۲۸﴿
اور (اے رسول) لوط (کو ہم نے ان کی قوم کی طرف رسول بناکر بھیجا تو) جب انھوں نے اپنی قوم سے کہا تم بڑی بے حیائی کی بات کرتے ہو، تم سے پہلے اہلِ عالَم میں سے کسی نے یہ کام نہیں کیا
أَئِنَّكُمۡ لَتَأۡتُونَ ٱلرِّجَالَ وَتَقۡطَعُونَ ٱلسَّبِيلَ وَتَأۡتُونَ فِي نَادِيكُمُ ٱلۡمُنكَرَۖ فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوۡمِهِۦٓ إِلَّآ أَن قَالُواْ ٱئۡتِنَا بِعَذَابِ ٱللَّهِ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّـٰدِقِينَ
۲۹﴿
کیا تم مردوں کی طرف مائل ہوتے ہو، رہزنی کرتے ہو اور اپنی مجلسوں میں (علَی الاعلان) بُرے کام کرتے ہو؟ تو ان کی قوم کا اس کے سوا اور کوئی جواب نہیں تھا کہ اگر تم سچّے ہو تو ہم پر اللہ کا عذاب لے آؤ
قَالَ رَبِّ ٱنصُرۡنِي عَلَى ٱلۡقَوۡمِ ٱلۡمُفۡسِدِينَ
۳۰﴿
لوط نے کہا اے میرے ربّ اس مفسد قوم کے مقابلے میں میری مدد فرما
وَلَمَّا جَآءَتۡ رُسُلُنَآ إِبۡرَٰهِيمَ بِٱلۡبُشۡرَىٰ قَالُوٓاْ إِنَّا مُهۡلِكُوٓاْ أَهۡلِ هَٰذِهِ ٱلۡقَرۡيَةِۖ إِنَّ أَهۡلَهَا كَانُواْ ظَٰلِمِينَ
۳۱﴿
(ہم نے ان کی دعا قبول فرمائی) اور (فرشتوں کو عذاب کے ساتھ روانہ کر دیا، پہلے وہ فرشتے بیٹے کی ولادت کی خوش خبری دینے کےلیے ابراہیم کے پاس گئے تو) جب ہمارے (وہ) فرشتے ابراہیم کے پاس خوش خبری لے کر پہنچے تو (ابراہیم سے اس بات کا بھی) ذِکر کیا کہ ہم اس بستی کو ہلاک کرنے والے ہیں کیوں کہ اس کے باشندے (بڑے) ظالم ہیں
قَالَ إِنَّ فِيهَا لُوطٗاۚ قَالُواْ نَحۡنُ أَعۡلَمُ بِمَن فِيهَاۖ لَنُنَجِّيَنَّهُۥ وَأَهۡلَهُۥٓ إِلَّا ٱمۡرَأَتَهُۥ كَانَتۡ مِنَ ٱلۡغَٰبِرِينَ
۳۲﴿
ابراہیم نے کہا اس میں تو لوط بھی ہیں، فرشتوں نے کہا جو جو لوگ اس (بستی) میں ہیں ہمیں ان کا بخوبی علم ہے، ہم لوط کو اور ان کے (تمام) گھر والوں کو (عذاب سے) بچالیں گے سوائے ان کی بیوی کے، وہ پیچھے رہ جائے گی (اور کافروں کے ساتھ ہلاک ہو جائے گی)
وَلَمَّآ أَن جَآءَتۡ رُسُلُنَا لُوطٗا سِيٓءَ بِهِمۡ وَضَاقَ بِهِمۡ ذَرۡعٗاۖ وَقَالُواْ لَا تَخَفۡ وَلَا تَحۡزَنۡ إِنَّا مُنَجُّوكَ وَأَهۡلَكَ إِلَّا ٱمۡرَأَتَكَ كَانَتۡ مِنَ ٱلۡغَٰبِرِينَ
۳۳﴿
پھر جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس پہنچے تو وہ ان (کے آنے) سے بہت پریشان اور تنگ دِل ہوئے، فرشتوں نے کہا آپ ڈریں نہیں اور نہ غم کریں، ہم آپ کو اور آپ کے (تمام) گھر والوں کو (عذاب سے) بچا لیں گے سوائے آپ کی بیوی کے وہ پیچھے رہ جائے گی (اور کافروں کے ساتھ ہلاک ہو جائے گی)
إِنَّا مُنزِلُونَ عَلَىٰٓ أَهۡلِ هَٰذِهِ ٱلۡقَرۡيَةِ رِجۡزٗا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ بِمَا كَانُواْ يَفۡسُقُونَ
۳۴﴿
ہم اس بستی کے باشندوں پر اس وجہ سے کہ وہ بداعمالیاں کر رہے ہیں آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں
وَلَقَد تَّرَكۡنَا مِنۡهَآ ءَايَةَۢ بَيِّنَةٗ لِّقَوۡمٖ يَعۡقِلُونَ
۳۵﴿
پھر (ہم نے اس بستی کو تباہ و برباد کر دیا لیکن) عقل والوں کےلیے ہم نے اس بستی (کے کھنڈرات) کو (عبرت کی) ایک کھلی نشانی (بناکر باقی) چھوڑ دیا
وَإِلَىٰ مَدۡيَنَ أَخَاهُمۡ شُعَيۡبٗا فَقَالَ يَٰقَوۡمِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ وَٱرۡجُواْ ٱلۡيَوۡمَ ٱلۡأٓخِرَ وَلَا تَعۡثَوۡاْ فِي ٱلۡأَرۡضِ مُفۡسِدِينَ
۳۶﴿
اور (اے رسول) مدین کی طرف (ہم نے) ان کے بھائی شعیب کو (رسول بناکر بھیجا) انھوں نے (اپنی قوم سے) کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو، قیامت کے دن سے ڈرو اور زمین میں فساد نہ مچاؤ
فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَتۡهُمُ ٱلرَّجۡفَةُ فَأَصۡبَحُواْ فِي دَارِهِمۡ جَٰثِمِينَ
۳۷﴿
لیکن (وہ نہ مانے) انھوں نے شعیب کی تکذیب کی تو ایک زلزلہ نے انھیں پکڑ لیا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے
وَعَادٗا وَثَمُودَاْ وَقَد تَّبَيَّنَ لَكُم مِّن مَّسَٰكِنِهِمۡۖ وَزَيَّنَ لَهُمُ ٱلشَّيۡطَٰنُ أَعۡمَٰلَهُمۡ فَصَدَّهُمۡ عَنِ ٱلسَّبِيلِ وَكَانُواْ مُسۡتَبۡصِرِينَ
۳۸﴿
اور (اسی طرح ہم نے) عاد اور ثمود (کو بھی ہلاک کر دیا) ان کے (تباہ شدہ) گھر (اب بھی) تمھارے سامنے موجود ہیں (جو دورانِ سفر تمھیں نظر آتے ہیں) شیطان نے ان کے اعمال کو مزیّن کر دیا تھا اور (اس طرح) ان کو (سیدھے) راستے سے روک دیا تھا (وہ شیطان کے بہکائے میں آگئے) اگرچہ (ویسے) وہ بڑے سمجھ دار لوگ تھے
وَقَٰرُونَ وَفِرۡعَوۡنَ وَهَٰمَٰنَۖ وَلَقَدۡ جَآءَهُم مُّوسَىٰ بِٱلۡبَيِّنَٰتِ فَٱسۡتَكۡبَرُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَمَا كَانُواْ سَٰبِقِينَ
۳۹﴿
اور (ہم نے) قارون، فرعون اور ہامان کو بھی ہلاک کر دیا، ان کے پاس موسیٰ کھلے دلائل لے کر آئے تھے لیکن وہ ملک میں تکبّر (ہی) کرتے رہے حالانکہ وہ ہمارے قابو سے باہر نہیں نکل سکتے تھے
فَكُلًّا أَخَذۡنَا بِذَنۢبِهِۦۖ فَمِنۡهُم مَّنۡ أَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِ حَاصِبٗا وَمِنۡهُم مَّنۡ أَخَذَتۡهُ ٱلصَّيۡحَةُ وَمِنۡهُم مَّنۡ خَسَفۡنَا بِهِ ٱلۡأَرۡضَ وَمِنۡهُم مَّنۡ أَغۡرَقۡنَاۚ وَمَا كَانَ ٱللَّهُ لِيَظۡلِمَهُمۡ وَلَٰكِن كَانُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ يَظۡلِمُونَ
۴۰﴿
ہم نے ان سب کو ان کے گناہ کے سبب (اپنی) گرفت میں لے لیا، ان میں سے بعض تو وہ تھے جن پر ہم نے پتّھر برسائے، بعض وہ تھے جن کو ایک زبردست آواز نے پکڑ لیا، بعض وہ تھے جن کو ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور بعض وہ تھے جن کو ہم نے غرق کر دیا اور اللہ تو ایسا نہیں کہ ان پر ظلم کرتا مگر ہاں وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کر رہے تھے
مَثَلُ ٱلَّذِينَ ٱتَّخَذُواْ مِن دُونِ ٱللَّهِ أَوۡلِيَآءَ كَمَثَلِ ٱلۡعَنكَبُوتِ ٱتَّخَذَتۡ بَيۡتٗاۖ وَإِنَّ أَوۡهَنَ ٱلۡبُيُوتِ لَبَيۡتُ ٱلۡعَنكَبُوتِۚ لَوۡ كَانُواْ يَعۡلَمُونَ
۴۱﴿
(اے رسول) جن لوگوں نے اللہ کے علاوہ (دوسروں کو) کارساز بنا رکھا ہے ان کی مثال ایسی ہے جیسی مکڑی کی، وہ ایک گھر بناتی ہے (اورسمجھتی ہے کہ وہ گھر اس کو محفوظ رکھے گا) حالانکہ تمام گھروں میں سب سے زیادہ کمزور مکڑی کا گھر ہوتا ہے (وہ کیا حفاظت کرے گا) کاش! یہ (کافر اس بات کو) سمجھتے (کہ جس طرح مکڑی کا جالا کسی کام نہیں آ سکتا اسی طرح اللہ کے علاوہ جتنے بھی ہیں ان میں سے کوئی بھی کسی کے کام نہیں آ سکتا)
إِنَّ ٱللَّهَ يَعۡلَمُ مَا يَدۡعُونَ مِن دُونِهِۦ مِن شَيۡءٖۚ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
۴۲﴿
جن جن (شخصوں یا) چیزوں کو یہ لوگ اللہ کے علاوہ پکارتے ہیں اللہ ان (سب) سے بخوبی واقف ہے (کہ وہ کچھ نہیں کر سکتے، عاجز و بے بس ہیں) اور اللہ غالب، (سب کچھ کر سکتا ہے اور وہ) حکمت والا ہے (ہر کام حکمت سے کرتا ہے)
وَتِلۡكَ ٱلۡأَمۡثَٰلُ نَضۡرِبُهَا لِلنَّاسِۖ وَمَا يَعۡقِلُهَآ إِلَّا ٱلۡعَٰلِمُونَ
۴۳﴿
اور (اے رسول) یہ مثالیں ہم لوگوں (کو سمجھانے) کےلیے بیان کرتے ہیں لیکن ان کو سمجھتے وہی ہیں جو علم والے ہیں
خَلَقَ ٱللَّهُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ بِٱلۡحَقِّۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗ لِّلۡمُؤۡمِنِينَ
۴۴﴿
اللہ نے آسمانوں کو اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور اس میں ایمان والوں کےلیے (اللہ کی قدرت کی) ایک (بڑی) نشانی ہے
ٱتۡلُ مَآ أُوحِيَ إِلَيۡكَ مِنَ ٱلۡكِتَٰبِ وَأَقِمِ ٱلصَّلَوٰةَۖ إِنَّ ٱلصَّلَوٰةَ تَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنكَرِۗ وَلَذِكۡرُ ٱللَّهِ أَكۡبَرُۗ وَٱللَّهُ يَعۡلَمُ مَا تَصۡنَعُونَ
۴۵﴿
(اے رسول) جو کتاب آپ کی طرف نازل کی جا رہی ہے اس کی تلاوت کیا کیجیے اور نماز کو قائم رکھیے، بےشک نماز بے حیائی اور بُری باتوں سے روکتی ہے (نماز میں اللہ کا ذِکر ہو تا ہے) اور اللہ کا ذِکر یقینًا سب سے بڑی چیز ہے، اللہ جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو
۞وَلَا تُجَٰدِلُوٓاْ أَهۡلَ ٱلۡكِتَٰبِ إِلَّا بِٱلَّتِي هِيَ أَحۡسَنُ إِلَّا ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ مِنۡهُمۡۖ وَقُولُوٓاْ ءَامَنَّا بِٱلَّذِيٓ أُنزِلَ إِلَيۡنَا وَأُنزِلَ إِلَيۡكُمۡ وَإِلَٰهُنَا وَإِلَٰهُكُمۡ وَٰحِدٞ وَنَحۡنُ لَهُۥ مُسۡلِمُونَ
۴۶﴿
اور (اے ایمان والو) اہلِ کتاب سے بحث و مباحثہ نہ کیا کرو مگر اس طریقے سے جو بہت اچّھا ہو البتّہ ان میں سے وہ لوگ جو ظلم کریں (تو تم بھی ان کو ویسا ہی جواب دے سکتے ہو) اور (اے ایمان والو) تم اس طرح کہا کرو! ہم اس کتاب پربھی ایمان لائے جو ہم پر نازل کی گئی ہے اور اس کتاب پر بھی ایمان لائے جو تم پر نازل کی گئی تھی، ہمارا اورتمھارا الٰہ ایک ہے اور ہم اُسی (ایک الٰہ) کے مسلم ہیں
وَكَذَٰلِكَ أَنزَلۡنَآ إِلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَۚ فَٱلَّذِينَ ءَاتَيۡنَٰهُمُ ٱلۡكِتَٰبَ يُؤۡمِنُونَ بِهِۦۖ وَمِنۡ هَـٰٓؤُلَآءِ مَن يُؤۡمِنُ بِهِۦۚ وَمَا يَجۡحَدُ بِـَٔايَٰتِنَآ إِلَّا ٱلۡكَٰفِرُونَ
۴۷﴿
اور (اے رسول، جس طرح ہم نے پہلے رسولوں پر کتابیں اتاری تھیں) اسی طرح ہم نے آپ پر بھی کتاب اتاری ہے تو جن لوگوں کو ہم نے (آپ سے پہلے) کتاب دی تھی وہ تو اس پر (فورًا) ایمان لے آتے ہیں اور ان (مشرکین) میں سے بعض لوگ اس پر ایمان لے آتے ہیں اور ہماری آیتوں کا انکار تو وہی کرتے ہیں جو حق پوش (اور ہٹ دھرم) ہوتے ہیں
وَمَا كُنتَ تَتۡلُواْ مِن قَبۡلِهِۦ مِن كِتَٰبٖ وَلَا تَخُطُّهُۥ بِيَمِينِكَۖ إِذٗا لَّٱرۡتَابَ ٱلۡمُبۡطِلُونَ
۴۸﴿
اور (اے رسول) اس (کتاب کے آنے) سے پہلے آپ نہ تو کتاب ہی پڑھتے تھے اور نہ اپنے دستِ راست سے کچھ لکھ ہی سکتے تھے (اگر) ایسا ہوتا تو پھر یہ اہلِ باطل ضرور شبہ کرتے (اور ان کا شبہ کرنا بعید از قیاس بھی نہ ہوتا لیکن کیوں کہ آپ لکھنا پڑھنا نہیں جانتے لہٰذا یہ آیات آپ کی گھڑی ہوئی نہیں ہو سکتیں)
بَلۡ هُوَ ءَايَٰتُۢ بَيِّنَٰتٞ فِي صُدُورِ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡعِلۡمَۚ وَمَا يَجۡحَدُ بِـَٔايَٰتِنَآ إِلَّا ٱلظَّـٰلِمُونَ
۴۹﴿
بلکہ یہ (اللہ کی نازل کردہ) روشن آیات ہیں جو اہلِ علم کے سینوں میں محفوظ ہو گئی ہیں
وَقَالُواْ لَوۡلَآ أُنزِلَ عَلَيۡهِ ءَايَٰتٞ مِّن رَّبِّهِۦۚ قُلۡ إِنَّمَا ٱلۡأٓيَٰتُ عِندَ ٱللَّهِ وَإِنَّمَآ أَنَا۠ نَذِيرٞ مُّبِينٌ
۵۰﴿
اور (اے رسول) کافر کہتے ہیں ان پر ان کے ربّ کی طرف سے معجزات کیوں نہیں نازل ہوئے، آپ کہہ دیجیے کہ معجزات تو (سب) اللہ کے پاس ہیں (اُسی کو معجزہ دکھانے کا اختیار ہے، مجھے کوئی اختیار نہیں) میں تو بس کھلّم کھلّا ڈرانے والا ہوں
أَوَ لَمۡ يَكۡفِهِمۡ أَنَّآ أَنزَلۡنَا عَلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَ يُتۡلَىٰ عَلَيۡهِمۡۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَرَحۡمَةٗ وَذِكۡرَىٰ لِقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
۵۱﴿
اور (اے رسول) کیا ان کےلیے یہ (معجزہ) کافی نہیں کہ ہم نے ان پر (اپنی) کتاب نازل کر دی ہے جو ان کو پڑھ کر سنائی جاتی ہے، بےشک اس میں مومنوں کےلیے رحمت بھی ہے اور نصیحت بھی
قُلۡ كَفَىٰ بِٱللَّهِ بَيۡنِي وَبَيۡنَكُمۡ شَهِيدٗاۖ يَعۡلَمُ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۗ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ بِٱلۡبَٰطِلِ وَكَفَرُواْ بِٱللَّهِ أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡخَٰسِرُونَ
۵۲﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے (اگر تم میری رسالت کی گواہی نہیں دیتے تو نہ دو) میرے اور تمھارے درمیان اللہ ہی گواہ کافی ہے، وہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور (اے رسول) جو لوگ باطل چیز پر ایمان لاتے ہیں اور اللہ کا انکار کرتے ہیں تو ایسے ہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں
وَيَسۡتَعۡجِلُونَكَ بِٱلۡعَذَابِ وَلَوۡلَآ أَجَلٞ مُّسَمّٗى لَّجَآءَهُمُ ٱلۡعَذَابُۚ وَلَيَأۡتِيَنَّهُم بَغۡتَةٗ وَهُمۡ لَا يَشۡعُرُونَ
۵۳﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ آپ سے عذاب کی جلدی کر رہے ہیں، اگر (عذاب کا) وقت مقرّر نہ ہوتا تو ان پر (کبھی کا) عذاب آ گیا ہوتا اور (اے رسول) وہ عذاب تو ان پر (اس طرح) ناگہانی طور پر واقع ہو گا کہ انھیں خبر بھی نہیں ہو گی
يَسۡتَعۡجِلُونَكَ بِٱلۡعَذَابِ وَإِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِيطَةُۢ بِٱلۡكَٰفِرِينَ
۵۴﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ آپ سے عذاب کی جلدی کر رہے ہیں (تو کیا یہ عذاب سے بچ کر کہیں چلے جائیں گے، کہیں نہیں جا سکتے) دوزخ کافروں کو (ہر طرف سے) گھیرے ہوئے ہے
يَوۡمَ يَغۡشَىٰهُمُ ٱلۡعَذَابُ مِن فَوۡقِهِمۡ وَمِن تَحۡتِ أَرۡجُلِهِمۡ وَيَقُولُ ذُوقُواْ مَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۵۵﴿
(ایک دن آنے والا ہے) جس دن عذاب ان کو اوپر سے بھی ڈھانک لے گا اور ان کے پیروں کے نیچے سے بھی ڈھانک لے گا اور اللہ (ان سے) فرمائے گا جو عمل تم کر رہے تھے ان کا مزا چکھو
يَٰعِبَادِيَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِنَّ أَرۡضِي وَٰسِعَةٞ فَإِيَّـٰيَ فَٱعۡبُدُونِ
۵۶﴿
(اور) اے میرے مومن بندو میری زمین (بہت) وسیع ہے لہٰذا تم (جہاں رہ کر میری عبادت کر سکتے ہو وہاں رہ کر) بس میری ہی عبادت کرو
كُلُّ نَفۡسٖ ذَآئِقَةُ ٱلۡمَوۡتِۖ ثُمَّ إِلَيۡنَا تُرۡجَعُونَ
۵۷﴿
ہر جان دار کو موت کا مزا چکھنا ہے پھر تم سب ہماری طرف لوٹائے جاؤ گے
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَنُبَوِّئَنَّهُم مِّنَ ٱلۡجَنَّةِ غُرَفٗا تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَاۚ نِعۡمَ أَجۡرُ ٱلۡعَٰمِلِينَ
۵۸﴿
تو جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کو ہم جنّت کے بالا خانوں میں جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے،عمل کرنے والوں کےلیے اچّھا بدلہ ہے
أَلَّذِينَ صَبَرُواْ وَعَلَىٰ رَبِّهِمۡ يَتَوَكَّلُونَ
۵۹﴿
(یعنی ان لوگوں کےلیے) جو (دنیا میں) صبر کرتے رہے اور اپنے ربّ پر بھروسہ کرتے رہے
وَكَأَيِّن مِّن دَآبَّةٖ لَّا تَحۡمِلُ رِزۡقَهَا ٱللَّهُ يَرۡزُقُهَا وَإِيَّاكُمۡۚ وَهُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡعَلِيمُ
۶۰﴿
اور کتنے ہی جانور ہیں جو اپنے رزق کو اٹھائے اٹھائے نہیں پھرتے (وہ اللہ پر توکّل کرتے ہیں) اللہ ان کو بھی رزق دیتا ہے اور تم کو بھی (رزق دیتا ہے) وہ سننے والا، جاننے والا ہے
وَلَئِن سَأَلۡتَهُم مَّنۡ خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَسَخَّرَ ٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَ لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُۖ فَأَنَّىٰ يُؤۡفَكُونَ
۶۱﴿
اور (اے رسول) اگر آپ ان (مشرکین) سے پوچھیں کہ آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا اور سورج اور چاند کو کس نے مسخّر کیا تو یقینًا وہ یہ ہی جواب دیں گے کہ اللہ نے تو پھر یہ کہاں بہکے چلے جا رہے ہیں
ٱللَّهُ يَبۡسُطُ ٱلرِّزۡقَ لِمَن يَشَآءُ مِنۡ عِبَادِهِۦ وَيَقۡدِرُ لَهُۥٓۚ إِنَّ ٱللَّهَ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمٞ
۶۲﴿
اللہ ہی اپنے بندوں میں سے جس کےلیے چاہتا ہے رزق فراخ کر دیتا ہے اور (جس کےلیے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے، بےشک اللہ ہر چیز سے واقف ہے
وَلَئِن سَأَلۡتَهُم مَّن نَّزَّلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ فَأَحۡيَا بِهِ ٱلۡأَرۡضَ مِنۢ بَعۡدِ مَوۡتِهَا لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُۚ قُلِ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِۚ بَلۡ أَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡقِلُونَ
۶۳﴿
اور (اے رسول) اگر آپ ان سے پوچھیں کہ بادل سے کون پانی برساتا ہے اور پھر زمین کو اس کی موت کے بعد کون زندہ کرتا ہے تو یہ ضرور یہ ہی جواب دیں گے کہ اللہ (تو) آپ کہہ دیجیے کہ سب تعریف اللہ کےلیے ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ سمجھتے نہیں
وَمَا هَٰذِهِ ٱلۡحَيَوٰةُ ٱلدُّنۡيَآ إِلَّا لَهۡوٞ وَلَعِبٞۚ وَإِنَّ ٱلدَّارَ ٱلۡأٓخِرَةَ لَهِيَ ٱلۡحَيَوَانُۚ لَوۡ كَانُواْ يَعۡلَمُونَ
۶۴﴿
اور یہ دنیا کی زندگی تو بس کھیل تماشے کے سوا کچھ نہیں (برخلاف اس کے) دارِآخرت کی زندگی حقیقت میں اصل زندگی ہے، کاش! انھیں علم ہوتا
فَإِذَا رَكِبُواْ فِي ٱلۡفُلۡكِ دَعَوُاْ ٱللَّهَ مُخۡلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَ فَلَمَّا نَجَّىٰهُمۡ إِلَى ٱلۡبَرِّ إِذَا هُمۡ يُشۡرِكُونَ
۶۵﴿
اور (اے رسول) یہ مشرکین جب کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو دین کو خالص اللہ کےلیے مانتے ہوئے اللہ ہی کو پکارتے ہیں پھر جب وہ انھیں (سمندر سے) نجات دے کر خشکی پر پہنچا دیتا ہے تو پھر وہ شرک کرنے لگتے ہیں (یعنی پھر اپنے شرکا کو پکارنے لگتے ہیں)
لِيَكۡفُرُواْ بِمَآ ءَاتَيۡنَٰهُمۡ وَلِيَتَمَتَّعُواْۚ فَسَوۡفَ يَعۡلَمُونَ
۶۶﴿
تاکہ جو نعمتیں ہم نے (یعنی اللہ نے) انھیں دی ہیں ان کی (اور) ناشکری کر لیں اور (دنیا میں کچھ دن اور) مزے اڑا لیں پھر عنقریب انھیں معلوم ہو (ہی) جائے گا (کہ ناشکری کا انجام کیا ہوتا ہے)
أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّا جَعَلۡنَا حَرَمًا ءَامِنٗا وَيُتَخَطَّفُ ٱلنَّاسُ مِنۡ حَوۡلِهِمۡۚ أَفَبِٱلۡبَٰطِلِ يُؤۡمِنُونَ وَبِنِعۡمَةِ ٱللَّهِ يَكۡفُرُونَ
۶۷﴿
کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے حرم کو امن کی جگہ بنایا ہے حالا نکہ ان کے گرد و نواح سے لوگ اُچک لیے جاتے ہیں تو کیا یہ لوگ (پھر بھی) باطل پر ایمان لاتے ہیں اور اللہ (تعالیٰ) کی نعمت کی ناشکری کرتے ہیں
وَمَنۡ أَظۡلَمُ مِمَّنِ ٱفۡتَرَىٰ عَلَى ٱللَّهِ كَذِبًا أَوۡ كَذَّبَ بِٱلۡحَقِّ لَمَّا جَآءَهُۥٓۚ أَلَيۡسَ فِي جَهَنَّمَ مَثۡوٗى لِّلۡكَٰفِرِينَ
۶۸﴿
اور اس سے بڑا ظالم کون ہو گا جو اللہ پر جھوٹ افترا کرے یا جب حق اس کے پاس آئے تو اسے جھٹلائے، کیا کافروں کا ٹھکانہ جہنّم نہیں ہے
وَٱلَّذِينَ جَٰهَدُواْ فِينَا لَنَهۡدِيَنَّهُمۡ سُبُلَنَاۚ وَإِنَّ ٱللَّهَ لَمَعَ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
۶۹﴿
اور جو لوگ ہمارے (راستے) میں (آنے کی) کوشش کرتے ہیں ہم ضرور ان کو اپنے راستے دکھا دیتے ہیں اور یہ ایک حقیقت ہے کہ اللہ نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!