Al-Mumenoonسُوۡرَةُ المؤمنون
إِلَّا عَلَىٰٓ أَزۡوَٰجِهِمۡ أَوۡ مَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُهُمۡ فَإِنَّهُمۡ غَيۡرُ مَلُومِينَ
﴾۶﴿
فَمَنِ ٱبۡتَغَىٰ وَرَآءَ ذَٰلِكَ فَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡعَادُونَ
﴾۷﴿
وَٱلَّذِينَ هُمۡ لِأَمَٰنَٰتِهِمۡ وَعَهۡدِهِمۡ رَٰعُونَ
﴾۸﴿
ٱلَّذِينَ يَرِثُونَ ٱلۡفِرۡدَوۡسَ هُمۡ فِيهَا خَٰلِدُونَ
﴾۱۱﴿
وَلَقَدۡ خَلَقۡنَا ٱلۡإِنسَٰنَ مِن سُلَٰلَةٖ مِّن طِينٖ
﴾۱۲﴿
ثُمَّ جَعَلۡنَٰهُ نُطۡفَةٗ فِي قَرَارٖ مَّكِينٖ
﴾۱۳﴿
ثُمَّ خَلَقۡنَا ٱلنُّطۡفَةَ عَلَقَةٗ فَخَلَقۡنَا ٱلۡعَلَقَةَ مُضۡغَةٗ فَخَلَقۡنَا ٱلۡمُضۡغَةَ عِظَٰمٗا فَكَسَوۡنَا ٱلۡعِظَٰمَ لَحۡمٗا ثُمَّ أَنشَأۡنَٰهُ خَلۡقًا ءَاخَرَۚ فَتَبَارَكَ ٱللَّهُ أَحۡسَنُ ٱلۡخَٰلِقِينَ
﴾۱۴﴿
پھر نطفہ کا لوتھڑا بنایا، پھر لوتھڑے کی بوٹی بنائی، پھر بوٹی کی ہڈّیاں بنائیں، پھر ہڈّیوں پر گوشت چڑھایا، پھر ہم نے اس کو (بالکل ہی) دوسری مخلوق کی شکل میں بنا دیا، (واقعی) اللہ جو سب سے بہتر پیدا کرنے والا ہے (بہت) بابرکت ہے
ثُمَّ إِنَّكُم بَعۡدَ ذَٰلِكَ لَمَيِّتُونَ
﴾۱۵﴿
وَلَقَدۡ خَلَقۡنَا فَوۡقَكُمۡ سَبۡعَ طَرَآئِقَ وَمَا كُنَّا عَنِ ٱلۡخَلۡقِ غَٰفِلِينَ
﴾۱۷﴿
اور (اے رسول) ہم ہی نے تمھارے اوپر (آسمانوں کے) سات"۷" طبقات پیدا کیے اور ہم (اپنی) خلقت سے غافل نہیں ہیں
وَأَنزَلۡنَا مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءَۢ بِقَدَرٖ فَأَسۡكَنَّـٰهُ فِي ٱلۡأَرۡضِۖ وَإِنَّا عَلَىٰ ذَهَابِۭ بِهِۦ لَقَٰدِرُونَ
﴾۱۸﴿
اور (اے رسول) ہم ہی نے بادل سے ایک اندازے کے مطابق پانی برسایا پھر اس کو زمین میں ٹھہرا دیا اور ہم اس کو (واپس) لے جانے پر بھی قادر ہیں
فَأَنشَأۡنَا لَكُم بِهِۦ جَنَّـٰتٖ مِّن نَّخِيلٖ وَأَعۡنَٰبٖ لَّكُمۡ فِيهَا فَوَٰكِهُ كَثِيرَةٞ وَمِنۡهَا تَأۡكُلُونَ
﴾۱۹﴿
پھر ہم ہی نے اس پانی سے تمھارے لیے کھجوروں اور انگوروں کے باغ پیدا کیے، ان میں تمھارے لیے بہت سے میوے (پیدا ہوتے) ہیں پھر ان میووں کو تم کھاتے ہو
وَشَجَرَةٗ تَخۡرُجُ مِن طُورِ سَيۡنَآءَ تَنۢبُتُ بِٱلدُّهۡنِ وَصِبۡغٖ لِّلۡأٓكِلِينَ
﴾۲۰﴿
اور (وہ) درخت بھی (ہم ہی نے پیدا کیا) جو کوہِ سینا میں ہو تا ہے (اور جو) کھانے والوں کےلیے روغن اور سالن لیے ہوئے اگتا ہے
وَإِنَّ لَكُمۡ فِي ٱلۡأَنۡعَٰمِ لَعِبۡرَةٗۖ نُّسۡقِيكُم مِّمَّا فِي بُطُونِهَا وَلَكُمۡ فِيهَا مَنَٰفِعُ كَثِيرَةٞ وَمِنۡهَا تَأۡكُلُونَ
﴾۲۱﴿
اور (اے لوگو) تمھارے لیے چوپایوں میں بھی عبرت (کا سامان) ہے، ان کے پیٹوں میں جو کچھ ہے اس سے ہم تم کو (دودھ) پلاتے ہیں اور تمھارے لیے ان چوپایوں میں اور بھی بہت سے فائدے ہیں اور انھیں تم کھاتے بھی ہو
وَلَقَدۡ أَرۡسَلۡنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوۡمِهِۦ فَقَالَ يَٰقَوۡمِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنۡ إِلَٰهٍ غَيۡرُهُۥٓۚ أَفَلَا تَتَّقُونَ
﴾۲۳﴿
اور (اے رسول) ہم ہی نے نوح کو ان کی قوم کی طرف (رسول بناکر) بھیجا تھا، انھوں نے (اپنی قوم سے) کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو، اُس کے علاوہ (تمھارا) کوئی الٰہ نہیں،تمھیں ڈر نہیں لگتا (کہ اللہ کے علاوہ دوسروں کی بھی عبادت کرتے ہو)
فَقَالَ ٱلۡمَلَؤُاْ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِن قَوۡمِهِۦ مَا هَٰذَآ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُكُمۡ يُرِيدُ أَن يَتَفَضَّلَ عَلَيۡكُمۡ وَلَوۡ شَآءَ ٱللَّهُ لَأَنزَلَ مَلَـٰٓئِكَةٗ مَّا سَمِعۡنَا بِهَٰذَا فِيٓ ءَابَآئِنَا ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۲۴﴿
(یہ سن کر) ان کی قوم کے سردار جو کافر تھے (آپس میں) کہنے لگے یہ تو تم ہی جیسا آدمی ہے، (نبوّت کا دعویٰ کر کے) یہ تم پر فضیلت حاصل کرنا چاہتا ہے اگر اللہ (رسول بنانا ہی) چاہتا تو فرشتوں کو (رسول بناکر) بھیجتا، (پھر) ہم نے اپنے اگلے باپ دادا میں بھی یہ بات (کسی سے) نہیں سنی
إِنۡ هُوَ إِلَّا رَجُلُۢ بِهِۦ جِنَّةٞ فَتَرَبَّصُواْ بِهِۦ حَتَّىٰ حِينٖ
﴾۲۵﴿
یہ کچھ نہیں بس (ہم ہی جیسا) ایک آدمی ہے جو دیوانگی کا شکار ہے لہٰذا تم اس کے (انجام کے) سلسلے میں کچھ عرصہ انتظار کرو
قَالَ رَبِّ ٱنصُرۡنِي بِمَا كَذَّبُونِ
﴾۲۶﴿
فَأَوۡحَيۡنَآ إِلَيۡهِ أَنِ ٱصۡنَعِ ٱلۡفُلۡكَ بِأَعۡيُنِنَا وَوَحۡيِنَا فَإِذَا جَآءَ أَمۡرُنَا وَفَارَ ٱلتَّنُّورُ فَٱسۡلُكۡ فِيهَا مِن كُلّٖ زَوۡجَيۡنِ ٱثۡنَيۡنِ وَأَهۡلَكَ إِلَّا مَن سَبَقَ عَلَيۡهِ ٱلۡقَوۡلُ مِنۡهُمۡۖ وَلَا تُخَٰطِبۡنِي فِي ٱلَّذِينَ ظَلَمُوٓاْ إِنَّهُم مُّغۡرَقُونَ
﴾۲۷﴿
پھر (اے رسول) ہم نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ تم ہماری نگاہوں کے سامنے اور ہمارے حکم سے ایک کشتی بناؤ، پھر جب ہمارا حکم آ پہنچے اور تنور (سے پانی) اُبلنے لگے تو ہر جانور کا ایک ایک جوڑا (یعنی نر و مادہ) دو"۲" دو"۲" کشتی میں چڑھا لو اور اپنے گھر والوں کو بھی (اس میں چڑھا لو) سوائے اس کے جن کے حق میں پہلے ہی ہلاک ہونے کا حکم صادر ہو چکا ہے اور (اے نوح) ظالموں کے بارے میں مجھ سے کچھ نہ کہنا، وہ تو بلا شبہ ڈبوئے ہی جائیں گے
فَإِذَا ٱسۡتَوَيۡتَ أَنتَ وَمَن مَّعَكَ عَلَى ٱلۡفُلۡكِ فَقُلِ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِي نَجَّىٰنَا مِنَ ٱلۡقَوۡمِ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۲۸﴿
پھر (اے نوح) جب تم اور جو لوگ تمھارے ساتھ ہیں (سب) کشتی میں (اطمینان سے) بیٹھ جائیں تو اس طرح کہنا "ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کےلیے ہے جس نے ہمیں ظالم قوم سے نجات دی"
وَقُل رَّبِّ أَنزِلۡنِي مُنزَلٗا مُّبَارَكٗا وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلۡمُنزِلِينَ
﴾۲۹﴿
اور (اے نوح پھر اس طرح) دعا کرنا "اے میرے ربّ مجھے برکت والی جگہ اتارنا، تو سب سے بہتر اتارنے والا ہے"
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ وَإِن كُنَّا لَمُبۡتَلِينَ
﴾۳۰﴿
(اے رسول) اس (قصّے) میں بلا شبہ (عبرت انگیز) نشانیاں ہیں اور ہم تو (ایسے عبرت انگیز قصّوں کے ذریعے لوگوں کی) آزمائش کیا ہی کرتے ہیں
فَأَرۡسَلۡنَا فِيهِمۡ رَسُولٗا مِّنۡهُمۡ أَنِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنۡ إِلَٰهٍ غَيۡرُهُۥٓۚ أَفَلَا تَتَّقُونَ
﴾۳۲﴿
پھر ہم نے ان میں ان ہی میں سے ایک رسول بھیجا، (اس نے قوم کے لوگوں سے کہا، صرف) اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمھارا کوئی الٰہ نہیں، کیا تم ڈرتے نہیں (کہ اللہ کے علاوہ دوسروں کی عبادت کرتے ہو)
وَقَالَ ٱلۡمَلَأُ مِن قَوۡمِهِ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَكَذَّبُواْ بِلِقَآءِ ٱلۡأٓخِرَةِ وَأَتۡرَفۡنَٰهُمۡ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا مَا هَٰذَآ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُكُمۡ يَأۡكُلُ مِمَّا تَأۡكُلُونَ مِنۡهُ وَيَشۡرَبُ مِمَّا تَشۡرَبُونَ
﴾۳۳﴿
ان کی قوم کے سردار جو کافر تھے اور جو آخرت (کے دن اللہ) کی ملاقات کو جھٹلاتے تھے اور جن کو دنیا کی زندگی میں ہم نے آسودہ حال بنایا تھا کہنے لگے یہ تو تم ہی جیسا ایک آدمی ہے، جو چیزیں تم کھاتے ہو وہی چیزیں یہ بھی کھاتا ہے اور جو چیزیں تم پیتے ہو وہی چیزیں یہ بھی پیتا ہے
وَلَئِنۡ أَطَعۡتُم بَشَرٗا مِّثۡلَكُمۡ إِنَّكُمۡ إِذٗا لَّخَٰسِرُونَ
﴾۳۴﴿
أَيَعِدُكُمۡ أَنَّكُمۡ إِذَا مِتُّمۡ وَكُنتُمۡ تُرَابٗا وَعِظَٰمًا أَنَّكُم مُّخۡرَجُونَ
﴾۳۵﴿
کیا یہ شخص تم سے یہ کہتا ہے کہ جب تم مر جاؤ گے اور (گل سڑ کر) مٹّی اور ہڈّی بن جاؤ گے تو تم کو پھر (زمین سے زندہ کر کے) نکالا جائے گا
۞هَيۡهَاتَ هَيۡهَاتَ لِمَا تُوعَدُونَ
﴾۳۶﴿
إِنۡ هِيَ إِلَّا حَيَاتُنَا ٱلدُّنۡيَا نَمُوتُ وَنَحۡيَا وَمَا نَحۡنُ بِمَبۡعُوثِينَ
﴾۳۷﴿
ہماری دنیا کی زندگی ہی بس (زندگی) ہے (جس میں) ہم مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور ہم (کبھی دوبارہ زندہ کر کے) نہیں اٹھائے جائیں گے
إِنۡ هُوَ إِلَّا رَجُلٌ ٱفۡتَرَىٰ عَلَى ٱللَّهِ كَذِبٗا وَمَا نَحۡنُ لَهُۥ بِمُؤۡمِنِينَ
﴾۳۸﴿
قَالَ رَبِّ ٱنصُرۡنِي بِمَا كَذَّبُونِ
﴾۳۹﴿
قَالَ عَمَّا قَلِيلٖ لَّيُصۡبِحُنَّ نَٰدِمِينَ
﴾۴۰﴿
فَأَخَذَتۡهُمُ ٱلصَّيۡحَةُ بِٱلۡحَقِّ فَجَعَلۡنَٰهُمۡ غُثَآءٗۚ فَبُعۡدٗا لِّلۡقَوۡمِ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۴۱﴿
الغرض ایک زور کی آواز نے حق کے ساتھ انھیں آپکڑا اور انھیں کوڑا کَرکَٹ بنا ڈالا تو ان ظالم لوگوں پر (اللہ کی) لعنت ہے
ثُمَّ أَنشَأۡنَا مِنۢ بَعۡدِهِمۡ قُرُونًا ءَاخَرِينَ
﴾۴۲﴿
مَا تَسۡبِقُ مِنۡ أُمَّةٍ أَجَلَهَا وَمَا يَسۡتَـٔۡخِرُونَ
﴾۴۳﴿
ثُمَّ أَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا تَتۡرَاۖ كُلَّ مَا جَآءَ أُمَّةٗ رَّسُولُهَا كَذَّبُوهُۖ فَأَتۡبَعۡنَا بَعۡضَهُم بَعۡضٗا وَجَعَلۡنَٰهُمۡ أَحَادِيثَۚ فَبُعۡدٗا لِّقَوۡمٖ لَّا يُؤۡمِنُونَ
﴾۴۴﴿
پھر ہم نے لگاتار رسول بھیجے، تو جب کبھی کسی قوم کے پاس اُس کا رسول آیا تو اس قوم کے لوگوں نے اسے جھٹلایا، ہم نے ان کو یکے بعد دیگرے (ہلاک) کر دیا اور ان کو افسانہ بنا دیا تو جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان پر لعنت ہے
ثُمَّ أَرۡسَلۡنَا مُوسَىٰ وَأَخَاهُ هَٰرُونَ بِـَٔايَٰتِنَا وَسُلۡطَٰنٖ مُّبِينٍ
﴾۴۵﴿
إِلَىٰ فِرۡعَوۡنَ وَمَلَإِيْهِۦ فَٱسۡتَكۡبَرُواْ وَكَانُواْ قَوۡمًا عَالِينَ
﴾۴۶﴿
(یعنی ان دونوں کو) فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف (رسول بناکر بھیجا) انھوں نے (حق کو تسلیم کرنے سے) سرکشی کی اور وہ تھے ہی بڑے متکبّر لوگ
فَقَالُوٓاْ أَنُؤۡمِنُ لِبَشَرَيۡنِ مِثۡلِنَا وَقَوۡمُهُمَا لَنَا عَٰبِدُونَ
﴾۴۷﴿
انھوں نے کہا کیا ہم اپنے ہی جیسے دو۲ آدمیوں پر ایمان لے آئیں (خصوصًا) ایسی حالت میں کہ ان کی (پوری) قوم ہماری خدمت گزار ہے
فَكَذَّبُوهُمَا فَكَانُواْ مِنَ ٱلۡمُهۡلَكِينَ
﴾۴۸﴿
وَلَقَدۡ ءَاتَيۡنَا مُوسَى ٱلۡكِتَٰبَ لَعَلَّهُمۡ يَهۡتَدُونَ
﴾۴۹﴿
وَجَعَلۡنَا ٱبۡنَ مَرۡيَمَ وَأُمَّهُۥٓ ءَايَةٗ وَءَاوَيۡنَٰهُمَآ إِلَىٰ رَبۡوَةٖ ذَاتِ قَرَارٖ وَمَعِينٖ
﴾۵۰﴿
اور ہم نے ابنِ مریم اور ان کی والدہ کو (اپنی قدرت کی) ایک نشانی بنایا اور ہم نے ان کو ایک اونچی اور قابلِ رہائش نہر والی جگہ میں پناہ دی
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلرُّسُلُ كُلُواْ مِنَ ٱلطَّيِّبَٰتِ وَٱعۡمَلُواْ صَٰلِحًاۖ إِنِّي بِمَا تَعۡمَلُونَ عَلِيمٞ
﴾۵۱﴿
(اور اے رسول، ہم نے اپنے تمام رسولوں سے یہ ہی کہا تھا کہ) اے رسولو، پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ اور نیک عمل کرو، جو کچھ تم کرتے ہو میں اس سے واقف ہوں
وَإِنَّ هَٰذِهِۦٓ أُمَّتُكُمۡ أُمَّةٗ وَٰحِدَةٗ وَأَنَا۠ رَبُّكُمۡ فَٱتَّقُونِ
﴾۵۲﴿
اور (اے لوگو) یہ تمھاری جماعت بلاشبہ ایک ہی جماعت ہے (تم فرقہ فرقہ نہ بن جانا) میں تمھارا (واحد) ربّ ہوں لہٰذا مجھ سے ڈرتے رہنا
فَتَقَطَّعُوٓاْ أَمۡرَهُم بَيۡنَهُمۡ زُبُرٗاۖ كُلُّ حِزۡبِۭ بِمَا لَدَيۡهِمۡ فَرِحُونَ
﴾۵۳﴿
فَذَرۡهُمۡ فِي غَمۡرَتِهِمۡ حَتَّىٰ حِينٍ
﴾۵۴﴿
أَيَحۡسَبُونَ أَنَّمَا نُمِدُّهُم بِهِۦ مِن مَّالٖ وَبَنِينَ
﴾۵۵﴿
کیا وہ یہ خیال کرتے ہیں کہ فراوانی کے ساتھ جو مال اور بیٹے ہم ان کو عطا فرما رہے ہیں (اس میں ان کی بہتری ہے، نہیں)
نُسَارِعُ لَهُمۡ فِي ٱلۡخَيۡرَٰتِۚ بَل لَّا يَشۡعُرُونَ
﴾۵۶﴿
ہم تو ان کی بھلائی میں جلدی کر رہے ہیں (کیوں کہ آخرت میں تو ان کو کوئی بھلائی ملے گی ہی نہیں) لیکن وہ (ہماری مصلحت کو) سمجھتے نہیں
وَٱلَّذِينَ يُؤۡتُونَ مَآ ءَاتَواْ وَّقُلُوبُهُمۡ وَجِلَةٌ أَنَّهُمۡ إِلَىٰ رَبِّهِمۡ رَٰجِعُونَ
﴾۶۰﴿
اور جو (اللہ کے راستے میں) دیتے ہیں اس کے باوجود ان کے دِل اس بات سے ڈرتے رہتے ہیں کہ انھیں اپنے ربّ کے پاس لوٹنا ہے
أُوْلَـٰٓئِكَ يُسَٰرِعُونَ فِي ٱلۡخَيۡرَٰتِ وَهُمۡ لَهَا سَٰبِقُونَ
﴾۶۱﴿
وَلَا نُكَلِّفُ نَفۡسًا إِلَّا وُسۡعَهَاۚ وَلَدَيۡنَا كِتَٰبٞ يَنطِقُ بِٱلۡحَقِّ وَهُمۡ لَا يُظۡلَمُونَ
﴾۶۲﴿
اور (اے رسول) ہم کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے، ہمارے پاس ایک کتاب ہے جو (ہر ایک کے اعمال کا حال) سچ سچ بتائے گی اور ان پر کسی قسم کا ظلم نہ ہو گا
بَلۡ قُلُوبُهُمۡ فِي غَمۡرَةٖ مِّنۡ هَٰذَا وَلَهُمۡ أَعۡمَٰلٞ مِّن دُونِ ذَٰلِكَ هُمۡ لَهَا عَٰمِلُونَ
﴾۶۳﴿
(لیکن اے رسول) ان کے دِل پھر بھی اس چیز سے غافل ہیں (کہ ایک دن ان کا حساب و کتاب ہو گا) مزید برآں اس (غفلت) کے علاوہ (ان کے بہت سے ایسے) اعمال (بد) ہیں جو یہ کرتے رہتے ہیں
حَتَّىٰٓ إِذَآ أَخَذۡنَا مُتۡرَفِيهِم بِٱلۡعَذَابِ إِذَا هُمۡ يَجۡـَٔرُونَ
﴾۶۴﴿
یہاں تک کہ جب ہم ان کے خوش حال لوگوں کو (اچانک) عذاب میں پکڑ لیں گے، تو پھر اس وقت یہ گڑ گڑا ئیں گے (لیکن اس وقت گِڑ گِڑانے سے کیا ہو گا)
لَا تَجۡـَٔرُواْ ٱلۡيَوۡمَۖ إِنَّكُم مِّنَّا لَا تُنصَرُونَ
﴾۶۵﴿
(اس وقت ان سے کہا جائے گا) آج نہ گڑ گڑاؤ (گڑ گڑانے کا وقت تو نکل گیا) اب تو تم کو ہماری طرف سے کوئی مدد نہیں مل سکتی
قَدۡ كَانَتۡ ءَايَٰتِي تُتۡلَىٰ عَلَيۡكُمۡ فَكُنتُمۡ عَلَىٰٓ أَعۡقَٰبِكُمۡ تَنكِصُونَ
﴾۶۶﴿
مُسۡتَكۡبِرِينَ بِهِۦ سَٰمِرٗا تَهۡجُرُونَ
﴾۶۷﴿
أَفَلَمۡ يَدَّبَّرُواْ ٱلۡقَوۡلَ أَمۡ جَآءَهُم مَّا لَمۡ يَأۡتِ ءَابَآءَهُمُ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۶۸﴿
کیا انھوں نے اس کلام پر غور نہیں کیا یا (انھیں ا س بات پر تعجّب ہے کہ) ان کے پاس ایسی چیز آئی ہے جو ان کے اگلے باپ دادا کے پاس نہیں آئی تھی
أَمۡ لَمۡ يَعۡرِفُواْ رَسُولَهُمۡ فَهُمۡ لَهُۥ مُنكِرُونَ
﴾۶۹﴿
أَمۡ يَقُولُونَ بِهِۦ جِنَّةُۢۚ بَلۡ جَآءَهُم بِٱلۡحَقِّ وَأَكۡثَرُهُمۡ لِلۡحَقِّ كَٰرِهُونَ
﴾۷۰﴿
یا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ رسول کو جنون ہو گیا ہے (حالانکہ بات یہ نہیں ہے) بلکہ رسول تو ان کے پاس حق کے ساتھ آئے ہیں لیکن ان میں سے اکثر لوگ حق سے نفرت کرتے ہیں (لہٰذا اس نفرت کی بنا پر انکار کر رہے ہیں)
وَلَوِ ٱتَّبَعَ ٱلۡحَقُّ أَهۡوَآءَهُمۡ لَفَسَدَتِ ٱلسَّمَٰوَٰتُ وَٱلۡأَرۡضُ وَمَن فِيهِنَّۚ بَلۡ أَتَيۡنَٰهُم بِذِكۡرِهِمۡ فَهُمۡ عَن ذِكۡرِهِم مُّعۡرِضُونَ
﴾۷۱﴿
اور (اے رسول) اگر حق ان کی خواہشات کا تابع ہو جائے تو آسمان اور زمین اور جو (اشخاص اور چیزیں) ان میں ہیں سب درہم برہم ہو جائیں، (ہم نے ان کی خواہشات کا لحاظ نہیں کیا ہے) بلکہ ہم نے ان کو ان کی نصیحت (کی کتاب) پہنچا دی ہے تو (اب) وہ اپنی نصیحت سے منھ موڑ رہے ہیں
أَمۡ تَسۡـَٔلُهُمۡ خَرۡجٗا فَخَرَاجُ رَبِّكَ خَيۡرٞۖ وَهُوَ خَيۡرُ ٱلرَّـٰزِقِينَ
﴾۷۲﴿
(اور اے رسول) کیا آپ ان سے (اس تبلیغِ رسالت پر) کوئی اجرت طلب کر رہے ہیں (کہ یہ آپ کی بات سننے کےلیے تیّار نہیں ہیں، آپ کےلیے) تو آپ کے ربّ کی (طرف سے ملنے والا) اجر (بہت) بہتر ہے اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے
وَإِنَّكَ لَتَدۡعُوهُمۡ إِلَىٰ صِرَٰطٖ مُّسۡتَقِيمٖ
﴾۷۳﴿
وَإِنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡأٓخِرَةِ عَنِ ٱلصِّرَٰطِ لَنَٰكِبُونَ
﴾۷۴﴿
۞وَلَوۡ رَحِمۡنَٰهُمۡ وَكَشَفۡنَا مَا بِهِم مِّن ضُرّٖ لَّلَجُّواْ فِي طُغۡيَٰنِهِمۡ يَعۡمَهُونَ
﴾۷۵﴿
اور (اے رسول) اگر ہم ان پر رحم فرمائیں اور جو تکلیف انھیں پہنچ رہی ہے اسے دور کر دیں تب بھی یہ اپنی سرکشی پر اڑے رہیں گے (اور) بھٹکتے پھریں گے
وَلَقَدۡ أَخَذۡنَٰهُم بِٱلۡعَذَابِ فَمَا ٱسۡتَكَانُواْ لِرَبِّهِمۡ وَمَا يَتَضَرَّعُونَ
﴾۷۶﴿
اور (اے رسول) ہم نے ان کو عذاب میں بھی مبتلا کیا لیکن انھوں نے (پھر بھی) اپنے ربّ کے سامنے عاجزی کا اظہار نہیں کیا اور عاجزی تو وہ کرتے ہی نہیں
حَتَّىٰٓ إِذَا فَتَحۡنَا عَلَيۡهِم بَابٗا ذَا عَذَابٖ شَدِيدٍ إِذَا هُمۡ فِيهِ مُبۡلِسُونَ
﴾۷۷﴿
یہاں تک کہ ہم نے ان پر سخت عذاب کا دروازہ کھول دیا تو وہ ناامید ہو کر رہ گئے (اس وقت بھی اللہ کی طرف رجوع نہیں کیا)
وَهُوَ ٱلَّذِيٓ أَنشَأَ لَكُمُ ٱلسَّمۡعَ وَٱلۡأَبۡصَٰرَ وَٱلۡأَفۡـِٔدَةَۚ قَلِيلٗا مَّا تَشۡكُرُونَ
﴾۷۸﴿
اور وہ (اللہ) ہی ہے جس نے تمھارے کان، (تمھاری) آنکھیں اور (تمھارے) دِل بنائے لیکن تم شکر کم ہی کرتے ہو
وَهُوَ ٱلَّذِي ذَرَأَكُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَإِلَيۡهِ تُحۡشَرُونَ
﴾۷۹﴿
وَهُوَ ٱلَّذِي يُحۡيِۦ وَيُمِيتُ وَلَهُ ٱخۡتِلَٰفُ ٱلَّيۡلِ وَٱلنَّهَارِۚ أَفَلَا تَعۡقِلُونَ
﴾۸۰﴿
وہی ہے جو تمھیں زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور دن و رات کا ایک دوسرے کے پیچھے آنا جانا (اُسی کی قدرت کا رہینِ منّت) ہے تو (اے لوگو) کیا تم (اتنا بھی) نہیں سمجھتے (کہ جو یہ کام کر سکتا ہے وہ دوبارہ بھی زندہ کر سکتا ہے)
بَلۡ قَالُواْ مِثۡلَ مَا قَالَ ٱلۡأَوَّلُونَ
﴾۸۱﴿
قَالُوٓاْ أَءِذَا مِتۡنَا وَكُنَّا تُرَابٗا وَعِظَٰمًا أَءِنَّا لَمَبۡعُوثُونَ
﴾۸۲﴿
یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹّی اور (بوسیدہ) ہڈّیاں بن جائیں گے تو واقعی ہم دوبارہ زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے
لَقَدۡ وُعِدۡنَا نَحۡنُ وَءَابَآؤُنَا هَٰذَا مِن قَبۡلُ إِنۡ هَٰذَآ إِلَّآ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۸۳﴿
یہ بات ہم سے بھی کہی جا رہی ہے اور (ہم سے) پہلے ہمارے آباء و اجداد سے بھی کہی گئی تھی لیکن یہ ہے کچھ نہیں، بس اگلے لوگوں کے قصّے کہانیاں ہیں
قُل لِّمَنِ ٱلۡأَرۡضُ وَمَن فِيهَآ إِن كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ
﴾۸۴﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کہ زمین اور جو (ہستیاں) زمین میں ہیں ان (سب) کا مالک کون ہے؟ اگر تم جانتے ہو (تو بتاؤ؟)
سَيَقُولُونَ لِلَّهِۚ قُلۡ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ
﴾۸۵﴿
یہ لوگ جواب دیں گے ان (سب) کا مالک اللہ ہے تو آپ (ان سے) پوچھیے کہ پھر تم نصیحت کیوں نہیں حاصل کرتے؟
قُلۡ مَن رَّبُّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ ٱلسَّبۡعِ وَرَبُّ ٱلۡعَرۡشِ ٱلۡعَظِيمِ
﴾۸۶﴿
سَيَقُولُونَ لِلَّهِۚ قُلۡ أَفَلَا تَتَّقُونَ
﴾۸۷﴿
یہ جواب دیں گے اللہ، تو آپ (ان سے) کہہ دیجیے کہ پھر (اللہ سے) ڈرتے کیوں نہیں (کیوں اس کے ساتھ شرک کرتے ہو)
قُلۡ مَنۢ بِيَدِهِۦ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيۡءٖ وَهُوَ يُجِيرُ وَلَا يُجَارُ عَلَيۡهِ إِن كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ
﴾۸۸﴿
(اور اے رسول) آپ (ان سے یہ بھی) پوچھیے کہ ہر چیز کی عظیمُ الشّان بادشاہت کس کے ہاتھ میں ہے اور وہ کون ہے جو پناہ دے سکتا ہے اور اس کے مقابلے میں کوئی پناہ نہیں دے سکتا، اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ
سَيَقُولُونَ لِلَّهِۚ قُلۡ فَأَنَّىٰ تُسۡحَرُونَ
﴾۸۹﴿
یہ جواب دیں گے کہ (ایسی بادشاہت تو) اللہ ہی کی ہے تو پھر آپ (ان سے) پوچھیے کہ پھر تم پر جادو کیسے ہو جاتا ہے؟ (کہ اس اقرار کے بعد بہکی بہکی باتیں کرنے لگتے ہو)
بَلۡ أَتَيۡنَٰهُم بِٱلۡحَقِّ وَإِنَّهُمۡ لَكَٰذِبُونَ
﴾۹۰﴿
(اے رسول، ہم نے ان سے کوئی بات جھوٹ نہیں کہی ہے) بلکہ ہم نے ان کو (کلمۂ) حق پہنچایا ہے البتّہ وہ خود ہی جھوٹے ہیں
مَا ٱتَّخَذَ ٱللَّهُ مِن وَلَدٖ وَمَا كَانَ مَعَهُۥ مِنۡ إِلَٰهٍۚ إِذٗا لَّذَهَبَ كُلُّ إِلَٰهِۭ بِمَا خَلَقَ وَلَعَلَا بَعۡضُهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖۚ سُبۡحَٰنَ ٱللَّهِ عَمَّا يَصِفُونَ
﴾۹۱﴿
(آپ کہہ دیجیے) اللہ نے (اپنی) کوئی اولاد نہیں بنائی اور نہ اس کے ساتھ کوئی اور الٰہ ہے، اگر ایسا ہوتا تو ہر الٰہ اپنی مخلوق کو لے کر چل دیتا اور ایک دوسرے پر چڑھ دوڑتا، جو کچھ یہ (اللہ کے متعلّق) کہتے ہیں اللہ اس سے پاک و منزّہ ہے
عَٰلِمِ ٱلۡغَيۡبِ وَٱلشَّهَٰدَةِ فَتَعَٰلَىٰ عَمَّا يُشۡرِكُونَ
﴾۹۲﴿
قُل رَّبِّ إِمَّا تُرِيَنِّي مَا يُوعَدُونَ
﴾۹۳﴿
اے رسول) آپ (اس طرح) دعا کیجیے اے میرے ربّ اگر تو مجھے وہ (عذاب) جس کا وعدہ (ان کفّار سے) کیا جا رہا ہے (میری زندگی میں) دکھا دے
رَبِّ فَلَا تَجۡعَلۡنِي فِي ٱلۡقَوۡمِ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۹۴﴿
وَإِنَّا عَلَىٰٓ أَن نُّرِيَكَ مَا نَعِدُهُمۡ لَقَٰدِرُونَ
﴾۹۵﴿
ٱدۡفَعۡ بِٱلَّتِي هِيَ أَحۡسَنُ ٱلسَّيِّئَةَۚ نَحۡنُ أَعۡلَمُ بِمَا يَصِفُونَ
﴾۹۶﴿
وَقُل رَّبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنۡ هَمَزَٰتِ ٱلشَّيَٰطِينِ
﴾۹۷﴿
وَأَعُوذُ بِكَ رَبِّ أَن يَحۡضُرُونِ
﴾۹۸﴿
حَتَّىٰٓ إِذَا جَآءَ أَحَدَهُمُ ٱلۡمَوۡتُ قَالَ رَبِّ ٱرۡجِعُونِ
﴾۹۹﴿
(اور اے رسول، یہ کفّار تو ماننے والے نہیں) یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کو موت آئے گی تو کہے گا اے میرے ربّ مجھے (دنیا میں) واپس بھیج دے
لَعَلِّيٓ أَعۡمَلُ صَٰلِحٗا فِيمَا تَرَكۡتُۚ كَـلَّآۚ إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَآئِلُهَاۖ وَمِن وَرَآئِهِم بَرۡزَخٌ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ
﴾۱۰۰﴿
تاکہ جس (دنیا) کو میں چھوڑ کر آیا ہوں اس میں (اب جا کر) نیک عمل کروں، (لیکن وہ) ہرگز (ایسا) نہیں (کرے گا) یہ تو بس ایک بات ہے جو (یوں ہی) اس کے منھ سے نکل رہی ہے (جن کو موت آ گئی وہ دنیا میں دوبارہ نہیں آ سکتے، اب تو) اس دن تک کےلیے جس دن وہ اٹھائے جائیں گے ان کے آگے پردہ پڑا ہوا ہے
فَإِذَا نُفِخَ فِي ٱلصُّورِ فَلَآ أَنسَابَ بَيۡنَهُمۡ يَوۡمَئِذٖ وَلَا يَتَسَآءَلُونَ
﴾۱۰۱﴿
پھر جب صُور پھونکا جائے گا تو لوگ آپس میں نہ رشتوں کا لحاظ کریں گے اور نہ وہ ایک دوسرے کے پرسانِ حال ہوں گے
فَمَن ثَقُلَتۡ مَوَٰزِينُهُۥ فَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ
﴾۱۰۲﴿
وَمَنۡ خَفَّتۡ مَوَٰزِينُهُۥ فَأُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ خَسِرُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ فِي جَهَنَّمَ خَٰلِدُونَ
﴾۱۰۳﴿
اور جن کی تولیں ہلکی ہوں گی یہ وہ لوگ ہوں گے جنھوں نے خود اپنا نقصان کیا (اور اب وہ) ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے
تَلۡفَحُ وُجُوهَهُمُ ٱلنَّارُ وَهُمۡ فِيهَا كَٰلِحُونَ
﴾۱۰۴﴿
أَلَمۡ تَكُنۡ ءَايَٰتِي تُتۡلَىٰ عَلَيۡكُمۡ فَكُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ
﴾۱۰۵﴿
(وہاں اللہ ان سے فرمائے گا) کیا میری آیتیں تم کو پڑھ کر نہیں سنائی جاتی تھیں (ضرور سنائی جاتی تھیں) لیکن تم ان کو جھٹلاتے تھے
قَالُواْ رَبَّنَا غَلَبَتۡ عَلَيۡنَا شِقۡوَتُنَا وَكُنَّا قَوۡمٗا ضَآلِّينَ
﴾۱۰۶﴿
رَبَّنَآ أَخۡرِجۡنَا مِنۡهَا فَإِنۡ عُدۡنَا فَإِنَّا ظَٰلِمُونَ
﴾۱۰۷﴿
اے ہمارے ربّ ہمیں اس میں سے نکال دے، (اب ہم ایسا نہیں کریں گے) اگر ہم پھر ایسا ہی کریں تو واقعی ہم ظالم ہیں
قَالَ ٱخۡسَـُٔواْ فِيهَا وَلَا تُكَلِّمُونِ
﴾۱۰۸﴿
إِنَّهُۥ كَانَ فَرِيقٞ مِّنۡ عِبَادِي يَقُولُونَ رَبَّنَآ ءَامَنَّا فَٱغۡفِرۡ لَنَا وَٱرۡحَمۡنَا وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلرَّـٰحِمِينَ
﴾۱۰۹﴿
میرے بندوں میں ایک جماعت تھی، (اس جماعت کے لوگ اس طرح) دعا کرتے تھے اے ہمارے ربّ ہم ایمان لائے لہٰذا ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما اور تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے
فَٱتَّخَذۡتُمُوهُمۡ سِخۡرِيًّا حَتَّىٰٓ أَنسَوۡكُمۡ ذِكۡرِي وَكُنتُم مِّنۡهُمۡ تَضۡحَكُونَ
﴾۱۱۰﴿
تم نے ان کا مذاق بنا رکھا تھا یہاں تک کہ تم نے میری نصیحت کو طاقِ نسیاں کر دیا اور ان سے مذاق اور دِل لگی کرتے رہے
إِنِّي جَزَيۡتُهُمُ ٱلۡيَوۡمَ بِمَا صَبَرُوٓاْ أَنَّهُمۡ هُمُ ٱلۡفَآئِزُونَ
﴾۱۱۱﴿
قَٰلَ كَمۡ لَبِثۡتُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ عَدَدَ سِنِينَ
﴾۱۱۲﴿
قَالُواْ لَبِثۡنَا يَوۡمًا أَوۡ بَعۡضَ يَوۡمٖ فَسۡـَٔلِ ٱلۡعَآدِّينَ
﴾۱۱۳﴿
وہ کہیں گے ہم ایک دن یا ایک دن کا کچھ حصّہ (زمین میں) رہے، آپ گِننے والوں سے پوچھ لیجیے (ہمیں تو صحیح علم نہیں)
قَٰلَ إِن لَّبِثۡتُمۡ إِلَّا قَلِيلٗاۖ لَّوۡ أَنَّكُمۡ كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ
﴾۱۱۴﴿
أَفَحَسِبۡتُمۡ أَنَّمَا خَلَقۡنَٰكُمۡ عَبَثٗا وَأَنَّكُمۡ إِلَيۡنَا لَا تُرۡجَعُونَ
﴾۱۱۵﴿
(اے لوگو) کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ہم نے تمھیں بے کار پیدا کیا ہے اور تم ہماری طرف نہیں لوٹائے جاؤ گے
فَتَعَٰلَى ٱللَّهُ ٱلۡمَلِكُ ٱلۡحَقُّۖ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ ٱلۡعَرۡشِ ٱلۡكَرِيمِ
﴾۱۱۶﴿
اللہ، بادشاہِ حقیقی (فضول کام کرنے سے) بلند و بالا ہے، اُس کے سوا کوئی الٰہ نہیں، وہ عزّت والے عرش کا مالک ہے
وَمَن يَدۡعُ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَ لَا بُرۡهَٰنَ لَهُۥ بِهِۦ فَإِنَّمَا حِسَابُهُۥ عِندَ رَبِّهِۦٓۚ إِنَّهُۥ لَا يُفۡلِحُ ٱلۡكَٰفِرُونَ
﴾۱۱۷﴿
اور (اے لوگو) جو شخص اللہ کے ساتھ کسی دوسرے الٰہ کو پکارے جس کےلیے اس کے پاس کوئی دلیل نہ ہو تو اس کا حساب اس کے ربّ کے ہاں ہی ہو گا، بےشک کافر فلاح نہیں پا سکتے