Fussilatسُوۡرَةُ حٰمٓ السجدة / فُصّلَت

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
حمٓ
۱﴿
حٰمٓ
تَنزِيلٞ مِّنَ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
۲﴿
(یہ کتاب) رحمٰن و رحیم (اللہ) کی طرف سے نازل ہوئی ہے
كِتَٰبٞ فُصِّلَتۡ ءَايَٰتُهُۥ قُرۡءَانًا عَرَبِيّٗا لِّقَوۡمٖ يَعۡلَمُونَ
۳﴿
(یہ ایک ایسی) کتاب (ہے) جس کی آیتیں علیٰحدہ علیٰحدہ کر دی گئی ہیں (تاکہ سمجھنے میں الجھن نہ ہو مزید برآں یہ کتاب یعنی) قرآن ان لوگوں (کی ہدایت) کےلیے جو علم (وفہم) رکھتے ہیں عربی زبان میں (اتارا گیا) ہے
بَشِيرٗا وَنَذِيرٗا فَأَعۡرَضَ أَكۡثَرُهُمۡ فَهُمۡ لَا يَسۡمَعُونَ
۴﴿
(یہ قرآن ایمان والوں کو) خوش خبری سناتا ہے اور (کافروں کو) ڈراتا ہے، لیکن (ان تمام خوبیوں کے باوجود) ان میں سے اکثر لوگوں نے اس سے منھ پھیر لیا ہے اور اس کو سنتے ہی نہیں
وَقَالُواْ قُلُوبُنَا فِيٓ أَكِنَّةٖ مِّمَّا تَدۡعُونَآ إِلَيۡهِ وَفِيٓ ءَاذَانِنَا وَقۡرٞ وَمِنۢ بَيۡنِنَا وَبَيۡنِكَ حِجَابٞ فَٱعۡمَلۡ إِنَّنَا عَٰمِلُونَ
۵﴿
اور کہتے ہیں کہ جس چیز کی طرف آپ ہمیں دعوت دیتے ہیں اس سے ہمارے دِل (متاثّر نہیں ہو سکتے اس لیے کہ وہ) پردوں میں (محفوظ) ہیں، ہمارے کانوں میں بوجھ ہے اور ہمارے اور آپ کے درمیان ایک پردہ (پڑا ہوا) ہے (لہٰذا ہم آپ کی تعلیمات کو قبول کرنے سے قاصر ہیں) تو (اب بہتری اسی میں ہے کہ) آپ (اپنی جگہ پر) عمل کرتے رہیں، ہم (اپنی جگہ پر) عمل کر رہے ہیں
قُلۡ إِنَّمَآ أَنَا۠ بَشَرٞ مِّثۡلُكُمۡ يُوحَىٰٓ إِلَيَّ أَنَّمَآ إِلَٰهُكُمۡ إِلَٰهٞ وَٰحِدٞ فَٱسۡتَقِيمُوٓاْ إِلَيۡهِ وَٱسۡتَغۡفِرُوهُۗ وَوَيۡلٞ لِّلۡمُشۡرِكِينَ
۶﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے میں تم ہی جیسا ایک آدمی ہوں (البتّہ) مجھ پر وحی نازل ہوتی ہے (جو تم پر نہیں ہوتی، وحی کے ذریعے مجھے بتایا گیا ہے) کہ تمھارا الٰہ ایک الٰہ ہے لہٰذا اُسی کی طرف اِستقامت کے ساتھ متوجّہ رہو، اُسی سے معافی مانگو اور (خبردار ہو جاؤ کہ) مشرکین کی (بڑی) خرابی ہے
ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ وَهُم بِٱلۡأٓخِرَةِ هُمۡ كَٰفِرُونَ
۷﴿
جو زکوٰۃ نہیں دیتے اور آخرت کا انکار کرتے ہیں
إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَهُمۡ أَجۡرٌ غَيۡرُ مَمۡنُونٖ
۸﴿
بےشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کےلیے غیر منقطع اجر ہے
۞قُلۡ أَئِنَّكُمۡ لَتَكۡفُرُونَ بِٱلَّذِي خَلَقَ ٱلۡأَرۡضَ فِي يَوۡمَيۡنِ وَتَجۡعَلُونَ لَهُۥٓ أَندَادٗاۚ ذَٰلِكَ رَبُّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
۹﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کیا تم اُس ہستی (کے واحد الٰہ ہونے) کا انکار کرتے ہو جس نے زمین کو دو"۲" دن میں بنایا اور کیا تم اُس کے شریک بناتے ہو (حالانکہ) وہی تو (تمام) جہانوں کا مالک ہے (دوسرے کسی چیز کے بھی مالک نہیں)
وَجَعَلَ فِيهَا رَوَٰسِيَ مِن فَوۡقِهَا وَبَٰرَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَآ أَقۡوَٰتَهَا فِيٓ أَرۡبَعَةِ أَيَّامٖ سَوَآءٗ لِّلسَّآئِلِينَ
۱۰﴿
اُسی نے زمین میں اس کے اوپر (کی طرف) پہاڑ بنائے، پھر اس میں (ہر قسم کی) برکتیں رکھیں اور ضروریاتِ زندگی کا اہتمام کیا، (یہ سب کچھ) چار۴ دن میں (ہوا) اور (اب تمام) مانگنے والوں کےلیے (اس میں) برابر (کا حصّہ) ہے
ثُمَّ ٱسۡتَوَىٰٓ إِلَى ٱلسَّمَآءِ وَهِيَ دُخَانٞ فَقَالَ لَهَا وَلِلۡأَرۡضِ ٱئۡتِيَا طَوۡعًا أَوۡ كَرۡهٗا قَالَتَآ أَتَيۡنَا طَآئِعِينَ
۱۱﴿
پھر وہ آسمان کی طرف متوجّہ ہوا اور آسمان (اس وقت) دھواں تھا، اُس نے آسمان اور زمین سے کہا دونوں خوشی سے یا ناخوشی سے (ادھر) آؤ، ان دونوں نے کہا ہم خوشی سے آتے ہیں
فَقَضَىٰهُنَّ سَبۡعَ سَمَٰوَاتٖ فِي يَوۡمَيۡنِ وَأَوۡحَىٰ فِي كُلِّ سَمَآءٍ أَمۡرَهَاۚ وَزَيَّنَّا ٱلسَّمَآءَ ٱلدُّنۡيَا بِمَصَٰبِيحَ وَحِفۡظٗاۚ ذَٰلِكَ تَقۡدِيرُ ٱلۡعَزِيزِ ٱلۡعَلِيمِ
۱۲﴿
پھر اللہ نے دو۲ دن میں اس کے سات۷ آسمان بنائے اور آسمان میں اس کے کام کے متعلّق احکام صادر کیے اور (اے رسول) پھر ہم نے آسمانِ دنیا کو چراغوں سے زینت بخشی اور (ان کو ذریعۂ) حفاظت (بھی بنایا) یہ (اللہ) غالب اور علم والے کے (مقرّر کیے ہوئے) اندازے ہیں (جن کے مطابق کائنات کا نظام چل رہا ہے)
فَإِنۡ أَعۡرَضُواْ فَقُلۡ أَنذَرۡتُكُمۡ صَٰعِقَةٗ مِّثۡلَ صَٰعِقَةِ عَادٖ وَثَمُودَ
۱۳﴿
(اور اے رسول) اگر یہ پھر بھی (آپ کی نصیحت سے) منھ موڑیں تو آپ کہہ دیجیے کہ عاد اور ثمود (پر جس قسم) کی کڑک (کا عذاب آیا تھا اس) جیسی کڑک (کے عذاب) سے میں تمھیں (پہلے ہی) ڈرا چکا ہوں (لہٰذا اب بھی وقت ہے سنبھل جاؤ)
إِذۡ جَآءَتۡهُمُ ٱلرُّسُلُ مِنۢ بَيۡنِ أَيۡدِيهِمۡ وَمِنۡ خَلۡفِهِمۡ أَلَّا تَعۡبُدُوٓاْ إِلَّا ٱللَّهَۖ قَالُواْ لَوۡ شَآءَ رَبُّنَا لَأَنزَلَ مَلَـٰٓئِكَةٗ فَإِنَّا بِمَآ أُرۡسِلۡتُم بِهِۦ كَٰفِرُونَ
۱۴﴿
(اور وہ وقت یاد کرو) جب ان قوموں کے پاس ان کے آگے سے اور ان کے پیچھے سے رسول آئے (تو ان رسولوں نے اپنی قوم سے کہا) اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو، قوم کے لوگوں نے کہا اگر اللہ (رسول بھیجنا) چاہتا تو فرشتے نازل فرماتا لہٰذا جو (شریعت) دے کر تم بھیجے گئے ہو ہم اس کے منکر ہیں
فَأَمَّا عَادٞ فَٱسۡتَكۡبَرُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ بِغَيۡرِ ٱلۡحَقِّ وَقَالُواْ مَنۡ أَشَدُّ مِنَّا قُوَّةًۖ أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّ ٱللَّهَ ٱلَّذِي خَلَقَهُمۡ هُوَ أَشَدُّ مِنۡهُمۡ قُوَّةٗۖ وَكَانُواْ بِـَٔايَٰتِنَا يَجۡحَدُونَ
۱۵﴿
الغرض عاد نے زمین میں بغیر حق کے تکبّر کیا اور کہنے لگے قوّت میں ہم سے زیادہ کون ہے ؟ (اے رسول) کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ اللہ جس نے ان کو پیدا کیا ان سے قوّت میں بہت زیادہ ہے (بہر حال) وہ ہماری آیتوں سے انکار ہی کرتے رہے
فَأَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِمۡ رِيحٗا صَرۡصَرٗا فِيٓ أَيَّامٖ نَّحِسَاتٖ لِّنُذِيقَهُمۡ عَذَابَ ٱلۡخِزۡيِ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَاۖ وَلَعَذَابُ ٱلۡأٓخِرَةِ أَخۡزَىٰۖ وَهُمۡ لَا يُنصَرُونَ
۱۶﴿
تو ہم نے ان پر نحوست کے دنوں میں تیز آندھی چلائی تاکہ انھیں دنیا کی زندگی میں ذِلّت کے عذاب کا مزا چکھائیں اور آخرت کا عذاب (تو) اور زیادہ ذلیل کرنے والا ہے اور (وہاں) انھیں کہیں (سے) مدد بھی نہیں ملے گی
وَأَمَّا ثَمُودُ فَهَدَيۡنَٰهُمۡ فَٱسۡتَحَبُّواْ ٱلۡعَمَىٰ عَلَى ٱلۡهُدَىٰ فَأَخَذَتۡهُمۡ صَٰعِقَةُ ٱلۡعَذَابِ ٱلۡهُونِ بِمَا كَانُواْ يَكۡسِبُونَ
۱۷﴿
اور رہے ثمود تو ہم نے ان کو بھی سیدھا راستہ بتایا تھا لیکن انھوں نے بھی ہدایت کے مقابلے میں اندھا رہنا پسند کیا تو جو عمل وہ کر رہے تھے اس کی سزا میں ذِلّت دینے والے عذاب کی ایک کڑک نے انھیں پکڑ لیا
وَنَجَّيۡنَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَكَانُواْ يَتَّقُونَ
۱۸﴿
(وہ سب اس عذاب سے ہلاک کر دیے گئے لیکن) جن لوگوں نے ایمان قبول کیا اور تقویٰ اختیار کیا ہم نے ان کو (اس عذاب سے) بچا لیا
وَيَوۡمَ يُحۡشَرُ أَعۡدَآءُ ٱللَّهِ إِلَى ٱلنَّارِ فَهُمۡ يُوزَعُونَ
۱۹﴿
اور (اے رسول) جس دن اللہ کے دشمن دوزخ کی طرف ہانکے جائیں گے تو وہ (یعنی آگے والے پیچھے والوں کے انتظار میں) روک لیے جائیں گے
حَتَّىٰٓ إِذَا مَا جَآءُوهَا شَهِدَ عَلَيۡهِمۡ سَمۡعُهُمۡ وَأَبۡصَٰرُهُمۡ وَجُلُودُهُم بِمَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۲۰﴿
یہاں تک کہ جب (سب) اس کے پاس پہنچ جائیں گے تو ان کے کان، ان کی آنکھیں اور ان کی جلدیں ان کے خلاف ان کے اعمال کی شہادت دیں گی
وَقَالُواْ لِجُلُودِهِمۡ لِمَ شَهِدتُّمۡ عَلَيۡنَاۖ قَالُوٓاْ أَنطَقَنَا ٱللَّهُ ٱلَّذِيٓ أَنطَقَ كُلَّ شَيۡءٖۚ وَهُوَ خَلَقَكُمۡ أَوَّلَ مَرَّةٖ وَإِلَيۡهِ تُرۡجَعُونَ
۲۱﴿
(اس موقع پر) وہ اپنی جلدوں سے کہیں گے تم نے ہمارے خلاف گواہی کیوں دی؟ وہ جواب دیں گی جس اللہ نے ہر چیز کو گویائی دی اُسی نے ہمیں بھی گویائی دی (اور ہم سے گواہی دلوائی) اُسی نے تم کو پہلی بار پیدا کیا تھا اور (اب) اُسی کی طرف تم لوٹائے جا رہے ہو
وَمَا كُنتُمۡ تَسۡتَتِرُونَ أَن يَشۡهَدَ عَلَيۡكُمۡ سَمۡعُكُمۡ وَلَآ أَبۡصَٰرُكُمۡ وَلَا جُلُودُكُمۡ وَلَٰكِن ظَنَنتُمۡ أَنَّ ٱللَّهَ لَا يَعۡلَمُ كَثِيرٗا مِّمَّا تَعۡمَلُونَ
۲۲﴿
اور (گناہ کرتے وقت) تم اس لیے پردہ نہیں کرتے تھے کہ تمھارے کان، تمھاری آنکھیں اور تمھاری جِلدیں کہیں تمھارے خلاف گواہی نہ دیں بلکہ تمھارا خیال یہ تھا کہ (پردہ کرنے کے بعد) اللہ کو تمھارے بہت سے عملوں کی خبر ہی نہیں ہو گی
وَذَٰلِكُمۡ ظَنُّكُمُ ٱلَّذِي ظَنَنتُم بِرَبِّكُمۡ أَرۡدَىٰكُمۡ فَأَصۡبَحۡتُم مِّنَ ٱلۡخَٰسِرِينَ
۲۳﴿
تو جو گمان تم نے اپنے ربّ کےمتعلّق (قائم) کر لیا تھا اسی گمان نے تمھیں تباہ و برباد کیا اور تم نقصان میں جا پڑے
فَإِن يَصۡبِرُواْ فَٱلنَّارُ مَثۡوٗى لَّهُمۡۖ وَإِن يَسۡتَعۡتِبُواْ فَمَا هُم مِّنَ ٱلۡمُعۡتَبِينَ
۲۴﴿
تو (اے رسول، اس موقع پر) اگر وہ صبر کریں (یا صبر نہ کریں ہر حال میں) ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور اگر وہ (اللہ کو) راضی بھی کرنا چاہیں گے تو انھیں راضی نہیں کیا جائے گا
۞وَقَيَّضۡنَا لَهُمۡ قُرَنَآءَ فَزَيَّنُواْ لَهُم مَّا بَيۡنَ أَيۡدِيهِمۡ وَمَا خَلۡفَهُمۡ وَحَقَّ عَلَيۡهِمُ ٱلۡقَوۡلُ فِيٓ أُمَمٖ قَدۡ خَلَتۡ مِن قَبۡلِهِم مِّنَ ٱلۡجِنِّ وَٱلۡإِنسِۖ إِنَّهُمۡ كَانُواْ خَٰسِرِينَ
۲۵﴿
(دنیا کی زندگی میں) ہم نے ان کے (ایسے) ساتھی مقرّر کر دیے تھے جنھوں نے ان کے اگلے پچھلے (تمام اعمال) کو مزیّن کر دیا تھا، الغرض جنّات کی اور انسانوں کی جتنی بھی (سرکش) جماعتیں ان سے پہلے گزر چکی ہیں ان پر (اللہ کا) وعدہ (عذاب) پورا ہو کر رہا (اور) انھوں نے یقینًا نقصان اٹھایا
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَا تَسۡمَعُواْ لِهَٰذَا ٱلۡقُرۡءَانِ وَٱلۡغَوۡاْ فِيهِ لَعَلَّكُمۡ تَغۡلِبُونَ
۲۶﴿
اور (اے رسول) کافر کہتے ہیں کہ اس قرآن کو سنا ہی نہ کرو اور (جب وہ پڑھا جائے تو) اس (کی قرأت) کے دوران شور مچایا کرو تاکہ تم غالب رہو
فَلَنُذِيقَنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ عَذَابٗا شَدِيدٗا وَلَنَجۡزِيَنَّهُمۡ أَسۡوَأَ ٱلَّذِي كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۲۷﴿
تو (اے رسول) ہم بھی کافروں کو سخت عذاب کا مزا چکھائیں گے اور ان کے بُرے اعمال کی جو وہ کرتے تھے ضرور سزا دیں گے
ذَٰلِكَ جَزَآءُ أَعۡدَآءِ ٱللَّهِ ٱلنَّارُۖ لَهُمۡ فِيهَا دَارُ ٱلۡخُلۡدِ جَزَآءَۢ بِمَا كَانُواْ بِـَٔايَٰتِنَا يَجۡحَدُونَ
۲۸﴿
اللہ کے دشمنوں کی یہ ہی سزا ہے (یعنی) دوزخ جس میں ان کےلیے دائمی رہائش گاہ ہے (اور) وہ جو ہماری آیتوں کا انکار کرتے تھے اس کی یہ ہی سزا ہے
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ رَبَّنَآ أَرِنَا ٱلَّذَيۡنِ أَضَلَّانَا مِنَ ٱلۡجِنِّ وَٱلۡإِنسِ نَجۡعَلۡهُمَا تَحۡتَ أَقۡدَامِنَا لِيَكُونَا مِنَ ٱلۡأَسۡفَلِينَ
۲۹﴿
اور (اے رسول، قیامت کے دن) کافر کہیں گے اے ہمارے ربّ جنّات میں سے اور انسانوں میں سے جن لوگوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا ان کو (ذرا) ہمیں بھی تو دکھا دے تاکہ ہم ان کو اپنے قدموں کے نیچے (روند) ڈالیں اور وہ ذلیل و خوار ہو جائیں
إِنَّ ٱلَّذِينَ قَالُواْ رَبُّنَا ٱللَّهُ ثُمَّ ٱسۡتَقَٰمُواْ تَتَنَزَّلُ عَلَيۡهِمُ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ أَلَّا تَخَافُواْ وَلَا تَحۡزَنُواْ وَأَبۡشِرُواْ بِٱلۡجَنَّةِ ٱلَّتِي كُنتُمۡ تُوعَدُونَ
۳۰﴿
(اے رسول) جن لوگوں نے کہا ہمارا ربّ اللہ ہے پھر وہ (اس پر) جم گئے (تو) ان پر فرشتے نازل ہوتے ہیں (جو یہ کہتے ہیں) ڈرو نہیں،غمگین نہ ہو اور جس جنّت کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا (اب) اس (میں داخل ہونے) کی خوشی مناؤ
نَحۡنُ أَوۡلِيَآؤُكُمۡ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا وَفِي ٱلۡأٓخِرَةِۖ وَلَكُمۡ فِيهَا مَا تَشۡتَهِيٓ أَنفُسُكُمۡ وَلَكُمۡ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ
۳۱﴿
ہم دنیا کی زندگی میں بھی تمھارے دوست تھے اور آخرت میں بھی (تمھارے دوست ہیں) جنّت میں جس چیز کو تمھارا دِل چاہے گا تمھارے لیے (موجود) ہو گی اور جو چیز تم مانگو گے تمھارے لیے (مُہیّا) ہو گی
نُزُلٗا مِّنۡ غَفُورٖ رَّحِيمٖ
۳۲﴿
(یہ) بخشنے والے اور رحم کرنے والے (اللہ) کی طرف سے (تمھاری) مہمانی ہو گی
وَمَنۡ أَحۡسَنُ قَوۡلٗا مِّمَّن دَعَآ إِلَى ٱللَّهِ وَعَمِلَ صَٰلِحٗا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ ٱلۡمُسۡلِمِينَ
۳۳﴿
اور (اے رسول) بات کے لحاظ سے اس سے بہتر کون ہو سکتا ہے جو اللہ کی طرف بلائے، نیک عمل کرے اور کہے کہ میں مسلمین میں سے ہوں
وَلَا تَسۡتَوِي ٱلۡحَسَنَةُ وَلَا ٱلسَّيِّئَةُۚ ٱدۡفَعۡ بِٱلَّتِي هِيَ أَحۡسَنُ فَإِذَا ٱلَّذِي بَيۡنَكَ وَبَيۡنَهُۥ عَدَٰوَةٞ كَأَنَّهُۥ وَلِيٌّ حَمِيمٞ
۳۴﴿
اور (اے رسول) بھلائی اور بُرائی برابر نہیں ہو سکتیں، (بُرائی کو ایسے طریقے سے) دفع کیجیے جو بہت اچّھا ہو ایسا کرنے سے وہ شخص کہ اس کے اور آپ کے مابین عداوت ہے (ایسا ہو جائے گا) گویا کہ وہ آپ کا بڑا گہرا دوست ہے
وَمَا يُلَقَّىٰهَآ إِلَّا ٱلَّذِينَ صَبَرُواْ وَمَا يُلَقَّىٰهَآ إِلَّا ذُو حَظٍّ عَظِيمٖ
۳۵﴿
اور یہ چیز ان ہی لوگوں کو ملتی ہے جو صبر کرتے ہیں اور ان ہی کو حاصل ہوتی ہے جو بڑے (خوش) نصیب ہوتے ہیں
وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ ٱلشَّيۡطَٰنِ نَزۡغٞ فَٱسۡتَعِذۡ بِٱللَّهِۖ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡعَلِيمُ
۳۶﴿
اور (اے رسول) اگر شیطان کی طرف سے آپ کے دِل میں کوئی وسوسہ پیدا ہو تو اللہ کی پناہ طلب کیا کیجیے، بےشک وہ سننے والا، جاننے والا ہے
وَمِنۡ ءَايَٰتِهِ ٱلَّيۡلُ وَٱلنَّهَارُ وَٱلشَّمۡسُ وَٱلۡقَمَرُۚ لَا تَسۡجُدُواْ لِلشَّمۡسِ وَلَا لِلۡقَمَرِ وَٱسۡجُدُواْۤ لِلَّهِۤ ٱلَّذِي خَلَقَهُنَّ إِن كُنتُمۡ إِيَّاهُ تَعۡبُدُونَ
۳۷﴿
اور (اے لوگو) رات اور دن، سورج اور چاند اُس کی نشانیوں میں سے ہیں (الٰہ نہیں ہیں لہٰذا) نہ سورج کو سجدہ کرو اور نہ چاند کو سجدہ کرو بلکہ اگر تم صرف اللہ ہی کی عبادت کرتے ہو تو صرف اللہ ہی کو سجدہ کرو جس نے ان (سب) کو پیدا کیا
فَإِنِ ٱسۡتَكۡبَرُواْ فَٱلَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ يُسَبِّحُونَ لَهُۥ بِٱلَّيۡلِ وَٱلنَّهَارِ وَهُمۡ لَا يَسۡـَٔمُونَ۩
۳۸﴿
پھر (اے رسول) اگر یہ تکبّر کریں (اور آپ کی بات نہ مانیں) تو (کیا آپ کے ربّ کے پاس تسبیح کرنے والوں کی کوئی کمی ہے، نہیں) آپ کے ربّ کے پاس جو (فرشتے) ہیں وہ رات اور دن اللہ کی تسبیح کرتے رہتے ہیں اور تھکتے نہیں
وَمِنۡ ءَايَٰتِهِۦٓ أَنَّكَ تَرَى ٱلۡأَرۡضَ خَٰشِعَةٗ فَإِذَآ أَنزَلۡنَا عَلَيۡهَا ٱلۡمَآءَ ٱهۡتَزَّتۡ وَرَبَتۡۚ إِنَّ ٱلَّذِيٓ أَحۡيَاهَا لَمُحۡيِ ٱلۡمَوۡتَىٰٓۚ إِنَّهُۥ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٌ
۳۹﴿
اور (اے رسول) اُس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ آپ زمین کو دیکھتے ہیں کہ خشک پڑی ہوتی ہے پھر جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو وہ لہلہانے لگتی ہے اور خوب پھلتی ہے، بےشک جو زمین کو زندہ کرتا ہے وہی مُردوں کو زندہ کرے گا، بےشک وہ ہر چیز پر قادر ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ يُلۡحِدُونَ فِيٓ ءَايَٰتِنَا لَا يَخۡفَوۡنَ عَلَيۡنَآۗ أَفَمَن يُلۡقَىٰ فِي ٱلنَّارِ خَيۡرٌ أَم مَّن يَأۡتِيٓ ءَامِنٗا يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِۚ ٱعۡمَلُواْ مَا شِئۡتُمۡ إِنَّهُۥ بِمَا تَعۡمَلُونَ بَصِيرٌ
۴۰﴿
(اور اے رسول) جو لوگ ہماری آیتوں میں کجی پیدا کرتے ہیں وہ ہم سے پوشیدہ نہیں ہیں، تو کیا وہ شخص بہتر ہے جو قیامت کے دن دوزخ میں ڈالا جائے یا وہ شخص بہتر ہے جو (اس دن) امن کے ساتھ آئے، (اے لوگو) جوعمل تم کرنا چاہو کرو، بےشک جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اسے دیکھ رہا ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بِٱلذِّكۡرِ لَمَّا جَآءَهُمۡۖ وَإِنَّهُۥ لَكِتَٰبٌ عَزِيزٞ
۴۱﴿
بےشک جن لوگوں نے اس کتاب کا انکار کیا جب کہ یہ کتاب ان کو پہنچی (تو انھوں نے اپنا ہی نقصان کیا) بےشک یہ کتاب تو بڑی باعزّت کتاب ہے
لَّا يَأۡتِيهِ ٱلۡبَٰطِلُ مِنۢ بَيۡنِ يَدَيۡهِ وَلَا مِنۡ خَلۡفِهِۦۖ تَنزِيلٞ مِّنۡ حَكِيمٍ حَمِيدٖ
۴۲﴿
باطل، اس کے پاس نہ آگے سے آ سکتا ہے اور نہ پیچھے سے، (یہ تو) حکمت والے اور تعریف والے (اللہ) کی طرف سے نازل ہوئی ہے
مَّا يُقَالُ لَكَ إِلَّا مَا قَدۡ قِيلَ لِلرُّسُلِ مِن قَبۡلِكَۚ إِنَّ رَبَّكَ لَذُو مَغۡفِرَةٖ وَذُو عِقَابٍ أَلِيمٖ
۴۳﴿
(اور اے رسول) آپ سے وہی کہا جارہا ہے جو آپ سے پہلے (دوسرے) رسولوں سے کہا گیا تھا، بےشک آپ کا ربّ (بہت) معاف کرنے والا بھی ہے اور دردناک عذاب دینے والا بھی ہے (وہ اگر چاہے تو توبہ کی توفیق دے کر انھیں معاف کر دے اور اگر چاہے تو ان کی بد اعمالی کی ان کو سزا دے)
وَلَوۡ جَعَلۡنَٰهُ قُرۡءَانًا أَعۡجَمِيّٗا لَّقَالُواْ لَوۡلَا فُصِّلَتۡ ءَايَٰتُهُۥٓۖ ءَا۬عۡجَمِيّٞ وَعَرَبِيّٞۗ قُلۡ هُوَ لِلَّذِينَ ءَامَنُواْ هُدٗى وَشِفَآءٞۚ وَٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ فِيٓ ءَاذَانِهِمۡ وَقۡرٞ وَهُوَ عَلَيۡهِمۡ عَمًىۚ أُوْلَـٰٓئِكَ يُنَادَوۡنَ مِن مَّكَانِۭ بَعِيدٖ
۴۴﴿
اور (اے رسول) اگر ہم اس قرآن کو عجمی زبان میں (نازل) کرتے تو یہ لوگ ضرور کہتے کہ اس کی آیتوں کو علیٰحدہ علیٰحدہ کیوں نہیں کیا گیا، کیا قرآن تو عجمی اور مخاطب عربی (یہ تو بڑی عجیب بات ہے، اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ یہ قرآن ان لوگوں کےلیے جو ایمان لاتے ہیں (سراسر) ہدایت اور شِفا ہے اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں (ایک قسم کا) بوجھ ہے اور یہ بوجھ ان (کی آنکھوں) میں نابینائی کا سبب ہے (گویا) ان لوگوں کو بڑے دور دراز مقام سے آواز دی جا رہی ہے
وَلَقَدۡ ءَاتَيۡنَا مُوسَى ٱلۡكِتَٰبَ فَٱخۡتُلِفَ فِيهِۚ وَلَوۡلَا كَلِمَةٞ سَبَقَتۡ مِن رَّبِّكَ لَقُضِيَ بَيۡنَهُمۡۚ وَإِنَّهُمۡ لَفِي شَكّٖ مِّنۡهُ مُرِيبٖ
۴۵﴿
اور (اے رسول) ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی، پھر اس میں اختلاف کیا گیا اور اگر پہلے سے آپ کے ربّ کا حکم صادر نہ ہوا ہوتا تو ان کے درمیان (کبھی کا) فیصلہ ہو گیا ہوتا، بےشک یہ لوگ اس (قرآن کے بارے میں ابھی تک) شک میں پڑے ہوئے ہیں
مَّنۡ عَمِلَ صَٰلِحٗا فَلِنَفۡسِهِۦۖ وَمَنۡ أَسَآءَ فَعَلَيۡهَاۗ وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّـٰمٖ لِّلۡعَبِيدِ
۴۶﴿
(اور اے رسول) جو نیک عمل کرے گا تو اپنے (فائدے) کےلیے اور جو بُرا عمل کرے گا تو (اس کا وبال) اسی پر پڑے گا اور (یہ ایک حقیقت ہے کہ) آپ کا ربّ (اپنے) بندوں پر ظلم نہیں کرتا
۞إِلَيۡهِ يُرَدُّ عِلۡمُ ٱلسَّاعَةِۚ وَمَا تَخۡرُجُ مِن ثَمَرَٰتٖ مِّنۡ أَكۡمَامِهَا وَمَا تَحۡمِلُ مِنۡ أُنثَىٰ وَلَا تَضَعُ إِلَّا بِعِلۡمِهِۦۚ وَيَوۡمَ يُنَادِيهِمۡ أَيۡنَ شُرَكَآءِي قَالُوٓاْ ءَاذَنَّـٰكَ مَامِنَّا مِن شَهِيدٖ
۴۷﴿
(اور اے رسول) قیامت کا علم اللہ ہی کی طرف لوٹایا جاتا ہے (کسی اور کو اس کے واقع ہونے کا علم نہیں) اور جو پھل اپنے غلافوں سے نکلتے ہیں، جو مادہ (اپنے پیٹ میں) اٹھائے پھرتی ہے اور جو (بچّہ) وہ جنتی ہے سب اُس کے علم میں ہوتا ہے اور جس دن اللہ ان (مشرکین) کو پکار کر فرمائے گا (بتاؤ جن کو تم) میرے شریک (سمجھتے تھے اب وہ) کہاں ہیں، وہ جواب دیں گے (اے اللہ) ہم تجھے بتاتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی (اس بات کی) گواہی نہیں دیتا (کہ تیرا بھی کوئی شریک ہو سکتا ہے)
وَضَلَّ عَنۡهُم مَّا كَانُواْ يَدۡعُونَ مِن قَبۡلُۖ وَظَنُّواْ مَا لَهُم مِّن مَّحِيصٖ
۴۸﴿
الغرض جن جن کو وہ پہلے (دنیا کی زندگی میں مدد کےلیے) پکارا کرتے تھے وہ سب ان سے غائب ہو جائیں گے اور وہ خیال کریں گے کہ اب کہیں ان کےلیے بھاگنے کی جگہ نہیں
لَّا يَسۡـَٔمُ ٱلۡإِنسَٰنُ مِن دُعَآءِ ٱلۡخَيۡرِ وَإِن مَّسَّهُ ٱلشَّرُّ فَيَـُٔوسٞ قَنُوطٞ
۴۹﴿
انسان خیر کےلیے دعائیں کرنے سے نہیں اکتاتا اور اگر اس کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو مایوس اور ناامید ہو جاتا ہے
وَلَئِنۡ أَذَقۡنَٰهُ رَحۡمَةٗ مِّنَّا مِنۢ بَعۡدِ ضَرَّآءَ مَسَّتۡهُ لَيَقُولَنَّ هَٰذَا لِي وَمَآ أَظُنُّ ٱلسَّاعَةَ قَآئِمَةٗ وَلَئِن رُّجِعۡتُ إِلَىٰ رَبِّيٓ إِنَّ لِي عِندَهُۥ لَلۡحُسۡنَىٰۚ فَلَنُنَبِّئَنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بِمَا عَمِلُواْ وَلَنُذِيقَنَّهُم مِّنۡ عَذَابٍ غَلِيظٖ
۵۰﴿
اور اگر تکلیف پہنچنے کے بعد ہم اس کو اپنی رحمت کا مزا چکھائیں تو کہتا ہے یہ (سب کچھ) میرے لیے ہے (اور میری کارگزاری کا نتیجہ ہے) میں نہیں سمجھتا کہ قیامت (کبھی) قائم ہو گی اور اگر (قائم ہو بھی گئی اور) میں اپنے ربّ کی طرف لوٹایا بھی گیا تو اس کے پاس بھی میرے لیے بھلائی ہی بھلائی ہو گی، (اے رسول، یہ سب اس کی خام خیالیاں ہیں) ہم (قیامت کے دن اس کو اور تمام) کافروں کو بتائیں گے کہ وہ (دنیا میں) کیا کرتے رہے تھے پھر ان کو سخت عذاب کا مزا چکھائیں گے
وَإِذَآ أَنۡعَمۡنَا عَلَى ٱلۡإِنسَٰنِ أَعۡرَضَ وَنَـَٔابِجَانِبِهِۦ وَإِذَا مَسَّهُ ٱلشَّرُّ فَذُو دُعَآءٍ عَرِيضٖ
۵۱﴿
اور (اے رسول) جب ہم انسان پر (اپنا) فضل و کرم کرتے ہیں تو وہ (ہم سے) منھ موڑ لیتا ہے اور کنارہ کش ہو جاتا ہے اور جب اس کو تکلیف پہنچتی ہے تو (لمبی) چوڑی دعائیں کرنے لگتا ہے
قُلۡ أَرَءَيۡتُمۡ إِن كَانَ مِنۡ عِندِ ٱللَّهِ ثُمَّ كَفَرۡتُم بِهِۦ مَنۡ أَضَلُّ مِمَّنۡ هُوَ فِي شِقَاقِۭ بَعِيدٖ
۵۲﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے اگر یہ (قرآن) اللہ کی طرف سے ہو اور تم اس کا انکار کرو تو بتاؤ ایسے شخص سے جو (انکار بھی کرے اور) پَرلے درجے کی مخالفت میں ہو کون زیادہ گمراہ ہو سکتا ہے
سَنُرِيهِمۡ ءَايَٰتِنَا فِي ٱلۡأٓفَاقِ وَفِيٓ أَنفُسِهِمۡ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَهُمۡ أَنَّهُ ٱلۡحَقُّۗ أَوَ لَمۡ يَكۡفِ بِرَبِّكَ أَنَّهُۥ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ شَهِيدٌ
۵۳﴿
(اے رسول) ہم عنقریب ان کو اَطراف (عالَم) میں اپنی نشانیاں دکھائیں گے اور خود ان کی ذات میں بھی، یہاں تک کہ ان پر ظاہر ہو جائے گا کہ یہ (قرآن) حق ہے، (اے رسول) کیا آپ کےلیے یہ بات کافی نہیں کہ آپ کا ربّ ہر چیز پر گواہ ہے
أَلَآ إِنَّهُمۡ فِي مِرۡيَةٖ مِّن لِّقَآءِ رَبِّهِمۡۗ أَلَآ إِنَّهُۥ بِكُلِّ شَيۡءٖ مُّحِيطُۢ
۵۴﴿
خبر دار ہو جاؤ یہ لوگ اپنے ربّ کی ملاقات (کے سلسلے) میں شک میں پڑے ہوئے ہیں، خبردار ہو جاؤ کہ اللہ ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!