Luqmanسُوۡرَةُ لقمَان

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
الٓمٓ
۱﴿
الٓمّٓ
تِلۡكَ ءَايَٰتُ ٱلۡكِتَٰبِ ٱلۡحَكِيمِ
۲﴿
(اے رسول) یہ حکمت والی کتاب کی آیتیں ہیں (جو ہم آپ پر نازل کر رہے ہیں)
هُدٗى وَرَحۡمَةٗ لِّلۡمُحۡسِنِينَ
۳﴿
(یہ آیتیں) نیکی کرنے والوں کےلیے ہدایت اور (سراسر) رحمت ہیں
ٱلَّذِينَ يُقِيمُونَ ٱلصَّلَوٰةَ وَيُؤۡتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ وَهُم بِٱلۡأٓخِرَةِ هُمۡ يُوقِنُونَ
۴﴿
(یعنی ان لوگوں کےلیے) جو نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ دیتے ہیں اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں
أُوْلَـٰٓئِكَ عَلَىٰ هُدٗى مِّن رَّبِّهِمۡۖ وَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ
۵﴿
یہ لوگ اپنے ربّ کی طرف سے (آئی ہوئی) ہدایت پر ہیں اور یہ لوگ نجات پانے والے ہیں
وَمِنَ ٱلنَّاسِ مَن يَشۡتَرِي لَهۡوَ ٱلۡحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ بِغَيۡرِ عِلۡمٖ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًاۚ أُوْلَـٰٓئِكَ لَهُمۡ عَذَابٞ مُّهِينٞ
۶﴿
اور (اے رسول) لوگوں میں بعض ایسا بھی شخص ہے جو بے ہودہ باتوں کا خریدار بنتا ہے تاکہ (ان کے ذریعے) بغیر علم کے (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے گمراہ کر دے اور اس کا مذاق اڑائے، ایسے لوگوں کےلیے (قیامت کے دن) ذلیل کرنے والا عذاب ہے
وَإِذَا تُتۡلَىٰ عَلَيۡهِ ءَايَٰتُنَا وَلَّىٰ مُسۡتَكۡبِرٗا كَأَن لَّمۡ يَسۡمَعۡهَا كَأَنَّ فِيٓ أُذُنَيۡهِ وَقۡرٗاۖ فَبَشِّرۡهُ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ
۷﴿
اور جب اس کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو تکبّر کے ساتھ پیٹھ پھیر لیتا ہے گویا کہ اس نے سنا ہی نہیں، گویا کہ اس کے کانوں میں بوجھ ہے، تو (اے رسول) اس کو دردناک عذاب کی خوش خبری سنا دیجیے
إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَهُمۡ جَنَّـٰتُ ٱلنَّعِيمِ
۸﴿
البتّہ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کےلیے نعمتوں کے باغات ہیں
خَٰلِدِينَ فِيهَاۖ وَعۡدَ ٱللَّهِ حَقّٗاۚ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
۹﴿
جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ کا وعدہ سچّا ہے (وہ ضرور اپنے وعدے کو پورا کرے گا) وہ غالب اور حکمت والا ہے
خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ بِغَيۡرِ عَمَدٖ تَرَوۡنَهَاۖ وَأَلۡقَىٰ فِي ٱلۡأَرۡضِ رَوَٰسِيَ أَن تَمِيدَ بِكُمۡ وَبَثَّ فِيهَا مِن كُلِّ دَآبَّةٖۚ وَأَنزَلۡنَا مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ فَأَنۢبَتۡنَا فِيهَا مِن كُلِّ زَوۡجٖ كَرِيمٍ
۱۰﴿
اُسی نے آسمانوں کو جیسا کہ تم انھیں دیکھتے ہو بغیر ستونوں کے پیدا کیا، اُسی نے زمین میں پہاڑ گاڑ دیے، تاکہ زمین تمھیں لے کر ڈگمگا نہ جائے اور اُسی نے زمین میں ہر قسم کے جانور پھیلا دیے اور (اے رسول) ہم ہی نے بادل سے پانی برسایا پھر (ہم ہی نے) زمین میں ہر قسم کی عمدہ عمدہ چیزیں اگائیں
هَٰذَا خَلۡقُ ٱللَّهِ فَأَرُونِي مَاذَا خَلَقَ ٱلَّذِينَ مِن دُونِهِۦۚ بَلِ ٱلظَّـٰلِمُونَ فِي ضَلَٰلٖ مُّبِينٖ
۱۱﴿
تو (اے کافرو) یہ تو اللہ کی پیدا کی ہوئی چیزیں ہیں، اب تم مجھے بتاؤ کہ اُس کے علاوہ جو (تمھارے شریک) ہیں انھوں نے کیا پیدا کیا، حقیقت یہ ہے کہ یہ ظالم صریح گمراہی میں ہیں
وَلَقَدۡ ءَاتَيۡنَا لُقۡمَٰنَ ٱلۡحِكۡمَةَ أَنِ ٱشۡكُرۡ لِلَّهِۚ وَمَن يَشۡكُرۡ فَإِنَّمَا يَشۡكُرُ لِنَفۡسِهِۦۖ وَمَن كَفَرَ فَإِنَّ ٱللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٞ
۱۲﴿
اور (اے رسول) ہم نے لقمان کو حکمت دی تھی (اور ان سے کہا تھا) کہ اللہ کا شکر ادا کرتے رہو اور جو شخص شکر کرتا ہے تو وہ اپنے (فائدے کے) لیے ہی شکر کرتا ہے (اللہ کا اس میں کوئی فائدہ نہیں) اور جو شخص ناشکری کرتا ہے تو اللہ اس کے شکر سے بے نیاز اور لائقِ حمد و ثنا ہے
وَإِذۡ قَالَ لُقۡمَٰنُ لِٱبۡنِهِۦ وَهُوَ يَعِظُهُۥ يَٰبُنَيَّ لَا تُشۡرِكۡ بِٱللَّهِۖ إِنَّ ٱلشِّرۡكَ لَظُلۡمٌ عَظِيمٞ
۱۳﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے) جب لقمان نے اپنے بیٹے سے جب کہ وہ اسے نصیحت کر رہے تھے کہا اے میرے بیٹے اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا، بےشک شرک ظلمِ عظیم ہے
وَوَصَّيۡنَا ٱلۡإِنسَٰنَ بِوَٰلِدَيۡهِ حَمَلَتۡهُ أُمُّهُۥ وَهۡنًا عَلَىٰ وَهۡنٖ وَفِصَٰلُهُۥ فِي عَامَيۡنِ أَنِ ٱشۡكُرۡ لِي وَلِوَٰلِدَيۡكَ إِلَيَّ ٱلۡمَصِيرُ
۱۴﴿
اور (اے رسول) ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ (حسنِ سلوک کرنے کا) حکم دیا (خصوصًا ماں کے ساتھ اس لیے کہ) اس کی ماں تکلیف پر تکلیف جَھیل کر اسے اٹھا (ئے پھر) تی ہے، پھر (اسے دودھ پلاتی ہے پھر کہیں) دو"۲" برس میں (جا کر) اس کا دودھ چُھڑایا جاتا ہے (اور ہم نے انسان کو یہ بھی حکم دیا) کہ میرا بھی شکر ادا کرتا رہے اور اپنے والدین کا بھی (تم سب کو) میری طرف لوٹ کر آنا ہے
وَإِن جَٰهَدَاكَ عَلَىٰٓ أَن تُشۡرِكَ بِي مَا لَيۡسَ لَكَ بِهِۦ عِلۡمٞ فَلَا تُطِعۡهُمَاۖ وَصَاحِبۡهُمَا فِي ٱلدُّنۡيَا مَعۡرُوفٗاۖ وَٱتَّبِعۡ سَبِيلَ مَنۡ أَنَابَ إِلَيَّۚ ثُمَّ إِلَيَّ مَرۡجِعُكُمۡ فَأُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۱۵﴿
اور اگر والدین کوشش کریں کہ تو میرے ساتھ شرک کرے جس کا تجھے کچھ بھی علم نہیں تو ان کی اطاعت نہ کرنا لیکن دنیا (کے معاملات) میں ان کا اچّھی طرح ساتھ دینا اور جو شخص میری طرف رجوع کرے اس کے راستے کی پیروی کرنا (اور ہوشیار رہنا کہ) بالآ خر تم سب کو ہماری طرف لوٹ کر آنا ہے پھر میں تمھیں بتاؤں گا کہ تم (دنیا میں) کیا کیا کرتے رہے تھے
يَٰبُنَيَّ إِنَّهَآ إِن تَكُ مِثۡقَالَ حَبَّةٖ مِّنۡ خَرۡدَلٖ فَتَكُن فِي صَخۡرَةٍ أَوۡ فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ أَوۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ يَأۡتِ بِهَا ٱللَّهُۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٞ
۱۶﴿
(پھر لقمٰن نے اپنے بیٹے سے کہا) اے میرے بیٹے اگر رائی کے دانے کے برابر بھی (کوئی عمل) ہو اور وہ پتّھر کے اندر (پوشیدہ) ہو یا آسمانوں میں یا زمین میں (کسی بھی جگہ مخفی ہو) اللہ اسے (قیامت کے دن) لے آئے گا، بےشک اللہ (بہت) باریک بین اور (بڑا) باخبر ہے (کوئی عمل اُس سے پوشیدہ نہیں رہ سکتا)
يَٰبُنَيَّ أَقِمِ ٱلصَّلَوٰةَ وَأۡمُرۡ بِٱلۡمَعۡرُوفِ وَٱنۡهَ عَنِ ٱلۡمُنكَرِ وَٱصۡبِرۡ عَلَىٰ مَآ أَصَابَكَۖ إِنَّ ذَٰلِكَ مِنۡ عَزۡمِ ٱلۡأُمُورِ
۱۷﴿
(اور) اے میرے بیٹے نماز کو قائم رکھنا، نیک بات کا حکم کرتے رہنا، بُرائی سے منع کرتے رہنا اور جو مصیبت تجھ کو پہنچے اس پر صبر کرنا، بےشک یہ (بڑی) ہمّت کے کام ہیں
وَلَا تُصَعِّرۡ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمۡشِ فِي ٱلۡأَرۡضِ مَرَحًاۖ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخۡتَالٖ فَخُورٖ
۱۸﴿
اور (اے میرے بیٹے) لوگوں سے بے رُخی نہ اختیار کرنا اور زمین میں اترا کر نہ چلنا، بےشک اللہ کسی اترانے والے گھمنڈ کرنے والے کو پسند نہیں کرتا
وَٱقۡصِدۡ فِي مَشۡيِكَ وَٱغۡضُضۡ مِن صَوۡتِكَۚ إِنَّ أَنكَرَ ٱلۡأَصۡوَٰتِ لَصَوۡتُ ٱلۡحَمِيرِ
۱۹﴿
اور (اے میرے بیٹے) اپنی چال میں میانہ روی اختیار کرنا اور اپنی آواز کو پست رکھنا (گدھے کی طرح نہ چیخنا) بےشک تمام آوازوں میں سب سے بُری آواز گدھوں کی آواز ہے
أَلَمۡ تَرَوۡاْ أَنَّ ٱللَّهَ سَخَّرَ لَكُم مَّا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ وَأَسۡبَغَ عَلَيۡكُمۡ نِعَمَهُۥ ظَٰهِرَةٗ وَبَاطِنَةٗۗ وَمِنَ ٱلنَّاسِ مَن يُجَٰدِلُ فِي ٱللَّهِ بِغَيۡرِ عِلۡمٖ وَلَا هُدٗى وَلَا كِتَٰبٖ مُّنِيرٖ
۲۰﴿
اور (اے لوگو) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب کو تمھارے لیے مسخّر کر دیا اور اپنی ظاہری اور باطنی نعمتیں تم پر پوری کر دیں پھر بھی بعض لوگ بغیر علم، بغیر ہدایت اور بغیر روشن کتاب کے اللہ (کے معاملے) میں جھگڑتے ہیں (اور اُس کی توحید میں رَخنے ڈالتے ہیں)
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ٱتَّبِعُواْ مَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ قَالُواْ بَلۡ نَتَّبِعُ مَا وَجَدۡنَا عَلَيۡهِ ءَابَآءَنَآۚ أَوَلَوۡ كَانَ ٱلشَّيۡطَٰنُ يَدۡعُوهُمۡ إِلَىٰ عَذَابِ ٱلسَّعِيرِ
۲۱﴿
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو کتاب اللہ نے نازل کی ہے اس کی پیروی کرو تو کہتے ہیں نہیں، ہم تو اس چیز کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے آباء و اجداد کو پایا ہے (اے رسول) کیا ایسی حالت میں بھی (یہ ان ہی کی پیروی کریں گے) کہ شیطان ان کے آباء و اجداد کو دوزخ کی طرف بلاتا رہا ہو
وَمَن يُسۡلِمۡ وَجۡهَهُۥٓ إِلَى ٱللَّهِ وَهُوَ مُحۡسِنٞ فَقَدِ ٱسۡتَمۡسَكَ بِٱلۡعُرۡوَةِ ٱلۡوُثۡقَىٰۗ وَإِلَى ٱللَّهِ عَٰقِبَةُ ٱلۡأُمُورِ
۲۲﴿
اور (اے رسول) جو شخص اللہ کے سامنے اپنا سرِتسلیم خم کر دے اور نیکی کرتا رہے تو وہ مضبوط کڑے کو مضبوطی کے ساتھ (پکڑ کر) لٹک گیا (اس کا انجام اچّھا ہو گا) اور تمام کاموں کا انجام اللہ کے ہاتھ میں ہے
وَمَن كَفَرَ فَلَا يَحۡزُنكَ كُفۡرُهُۥٓۚ إِلَيۡنَا مَرۡجِعُهُمۡ فَنُنَبِّئُهُم بِمَا عَمِلُوٓاْۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمُۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ
۲۳﴿
اور (اے رسول) جو شخص کفر کرے تو اس کے کفر سے آپ رنجیدہ نہ ہوں، ان سب کو ہماری طرف لوٹ کر آنا ہے پھر ہم انھیں بتائیں گے کہ وہ (دنیا میں) کیا کیا کرتے رہے تھے، بےشک اللہ دِلوں کی باتوں کو جانتا ہے
نُمَتِّعُهُمۡ قَلِيلٗا ثُمَّ نَضۡطَرُّهُمۡ إِلَىٰ عَذَابٍ غَلِيظٖ
۲۴﴿
ہم ان کو (دنیا میں) تھوڑا سا فائدہ پہنچائیں گے پھر ہم ان کو زبردستی ایک سخت عذاب کی طرف لے جائیں گے
وَلَئِن سَأَلۡتَهُم مَّنۡ خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُۚ قُلِ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِۚ بَلۡ أَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
۲۵﴿
اور (اے رسول) اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو یہ جواب دیں گے کہ اللہ نے، (اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ سب تعریف اللہ کےلیے ہے لیکن اکثر لوگ (اس بات کو) نہیں جانتے
لِلَّهِ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡغَنِيُّ ٱلۡحَمِيدُ
۲۶﴿
جو کچھ آسمانوں (میں ہے) اور (جو کچھ) زمین میں ہے سب اللہ کا ہے، بےشک اللہ غنی اور تعریف والا ہے
وَلَوۡ أَنَّمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ مِن شَجَرَةٍ أَقۡلَٰمٞ وَٱلۡبَحۡرُ يَمُدُّهُۥ مِنۢ بَعۡدِهِۦ سَبۡعَةُ أَبۡحُرٖ مَّا نَفِدَتۡ كَلِمَٰتُ ٱللَّهِۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٞ
۲۷﴿
اور (اے رسول) زمین میں جتنے درخت ہیں اگر (یہ سب) قلم بن جا ئیں اور سمندر روشنائی بن جائے اور اس کے بعد سات"۷" سمندر اور (روشنائی بن کر) اس کی روشنائی میں اضافہ کریں (پھر ان قلموں اور اس روشنائی سے اللہ کے کلمات لکھے جائیں تو قلم ختم ہو جائیں گے، سیاہی ختم ہو جائے گی لیکن) اللہ کے کلمات ختم نہیں ہوں گے، بےشک اللہ غالب اور حکمت والا ہے
مَّا خَلۡقُكُمۡ وَلَا بَعۡثُكُمۡ إِلَّا كَنَفۡسٖ وَٰحِدَةٍۚ إِنَّ ٱللَّهَ سَمِيعُۢ بَصِيرٌ
۲۸﴿
(اللہ کےلیے) تم سب کا پیدا کرنا اور (تمھارے مر جانے کے بعد تم کو) دوبارہ زندہ کر دینا ایسا ہے جیسے ایک شخص کو (پیدا کرنا اور دوبارہ زندہ کر دینا) بےشک اللہ سننے والا، دیکھنے والا ہے
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ يُولِجُ ٱلَّيۡلَ فِي ٱلنَّهَارِ وَيُولِجُ ٱلنَّهَارَ فِي ٱلَّيۡلِ وَسَخَّرَ ٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَۖ كُلّٞ يَجۡرِيٓ إِلَىٰٓ أَجَلٖ مُّسَمّٗى وَأَنَّ ٱللَّهَ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرٞ
۲۹﴿
(اے رسول) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اُسی نے سورج اور چاند کو مسخّر کر رکھا ہے (ان میں سے) ہر ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے جاری و ساری ہے اور (کیا آپ کو نہیں معلوم) کہ اللہ جو کچھ تم کر رہے ہو اس سے باخبر ہے
ذَٰلِكَ بِأَنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡحَقُّ وَأَنَّ مَا يَدۡعُونَ مِن دُونِهِ ٱلۡبَٰطِلُ وَأَنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡعَلِيُّ ٱلۡكَبِيرُ
۳۰﴿
یہ (تمام باتیں اس بات کی دلیل ہیں) کہ اللہ ہی سچّا (الٰہ) ہے اور جن کو یہ (کافر) اللہ کے علاوہ پکارتے ہیں سب باطل ہیں اور یہ کہ اللہ ہی بلند و بالا اور بڑا بڑائی والا ہے
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱلۡفُلۡكَ تَجۡرِي فِي ٱلۡبَحۡرِ بِنِعۡمَتِ ٱللَّهِ لِيُرِيَكُم مِّنۡ ءَايَٰتِهِۦٓۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّكُلِّ صَبَّارٖ شَكُورٖ
۳۱﴿
(اور اے رسول) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی کے فضل و کرم سے سمندر میں کشتیاں چلتی ہیں تاکہ وہ تم کو اپنی (قدرت کی) نشانیاں دکھائے، بےشک اس میں ہر صبر کرنے والے شکر کرنے والے کےلیے (بہت سی) نشانیاں ہیں
وَإِذَا غَشِيَهُم مَّوۡجٞ كَٱلظُّلَلِ دَعَوُاْ ٱللَّهَ مُخۡلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَ فَلَمَّا نَجَّىٰهُمۡ إِلَى ٱلۡبَرِّ فَمِنۡهُم مُّقۡتَصِدٞۚ وَمَا يَجۡحَدُ بِـَٔايَٰتِنَآ إِلَّا كُلُّ خَتَّارٖ كَفُورٖ
۳۲﴿
اور (اے رسول) جب (سمندر کی) لہریں ان پر سائبان کی طرح چھا جاتی ہیں تو یہ لوگ دین کو خالص اللہ کےلیے مانتے ہوئے اُسی کو (مدد کےلیے) پکارتے ہیں پھر جب اللہ ان کو نجات دے کر خشکی پر پہنچا دیتا ہے تو ان میں سے بعض تو اِستقامت کے ساتھ (توحید پر) جمے رہتے ہیں (اور بعض پھر شرک کرنے لگتے ہیں) اور یہ ایک حقیقت ہے کہ ہماری نشانیوں کا انکار تو وہی لوگ کرتے ہیں جو عہد شکن اور نا شکر گزار ہوتے ہیں
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ ٱتَّقُواْ رَبَّكُمۡ وَٱخۡشَوۡاْ يَوۡمٗا لَّا يَجۡزِي وَالِدٌ عَن وَلَدِهِۦ وَلَا مَوۡلُودٌ هُوَ جَازٍ عَن وَالِدِهِۦ شَيۡـًٔاۚ إِنَّ وَعۡدَ ٱللَّهِ حَقّٞۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ ٱلۡحَيَوٰةُ ٱلدُّنۡيَا وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِٱللَّهِ ٱلۡغَرُورُ
۳۳﴿
اے لوگو، اپنے ربّ سے ڈرو اور اس دن سے ڈرو جس دن نہ تو باپ بیٹے کے کام آئے گا اور نہ بیٹا اپنے باپ کے کام آئے گا، بےشک اللہ کا وعدہ سچّا ہے (قیامت آ کر رہے گی) لہٰذا دنیا کی زندگی تمھیں دھوکے میں نہ ڈالے اور نہ دھوکےباز (شیطان) اللہ کے بارے میں تمھیں (کسی قسم کے) فریب میں مبتلا کرے
إِنَّ ٱللَّهَ عِندَهُۥ عِلۡمُ ٱلسَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ ٱلۡغَيۡثَ وَيَعۡلَمُ مَا فِي ٱلۡأَرۡحَامِۖ وَمَا تَدۡرِي نَفۡسٞ مَّاذَا تَكۡسِبُ غَدٗاۖ وَمَا تَدۡرِي نَفۡسُۢ بِأَيِّ أَرۡضٖ تَمُوتُۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرُۢ
۳۴﴿
قیامت کا علم صرف اللہ کو ہے، پانی وہی برساتا ہے (اور پانی برسنے کے وقت کوبھی وہی جانتا ہے) وہی جانتا ہے کہ (مادہ کے) رحموں میں کیا ہے (نر یا مادہ) کسی شخص کو نہیں معلوم کہ وہ کل کیا کرنے والا ہے اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ کس سرزمین میں اسے موت آئے گی، بےشک اللہ ہی (ان باتوں کا) جاننے والا اور (ہر بات سے) باخبر ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!