As-Sajdaسُوۡرَةُ السَّجدَة

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
الٓمٓ
۱﴿
الٓمّٓ
تَنزِيلُ ٱلۡكِتَٰبِ لَا رَيۡبَ فِيهِ مِن رَّبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
۲﴿
اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کتاب کا نزول ربُّ العالمین کی طرف سے ہے
أَمۡ يَقُولُونَ ٱفۡتَرَىٰهُۚ بَلۡ هُوَ ٱلۡحَقُّ مِن رَّبِّكَ لِتُنذِرَ قَوۡمٗا مَّآ أَتَىٰهُم مِّن نَّذِيرٖ مِّن قَبۡلِكَ لَعَلَّهُمۡ يَهۡتَدُونَ
۳﴿
(اور اے رسول) کیا لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ رسول نے اسے خود بنا لیا ہے (نہیں، یہ بات نہیں ہے) بلکہ یہ آپ کے ربّ کی طرف سے حق ہے (اُسی نے اس کو نازل کیا ہے) تاکہ آپ ایسی قوم کو ڈرائیں جن کے پاس آپ سے پہلے (ماضی قریب میں) کوئی ڈرانے والا (رسول) نہیں آیا شاید (آپ کے ڈرانے سے) یہ لوگ ہدایت پر آجائیں
ٱللَّهُ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَمَا بَيۡنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٖ ثُمَّ ٱسۡتَوَىٰ عَلَى ٱلۡعَرۡشِۖ مَا لَكُم مِّن دُونِهِۦ مِن وَلِيّٖ وَلَا شَفِيعٍۚ أَفَلَا تَتَذَكَّرُونَ
۴﴿
اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں کو، زمین کو، اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے سب کو چھ۶ دن میں پیدا کیا، پھر عرش پر رونق افروز ہوا، (اے لوگو) اُس کے علاوہ نہ تمھارا کوئی کارساز ہے اور نہ سفارش کا اختیار رکھنے والا تو کیا تم (پھر بھی) نصیحت حاصل نہیں کرتے
يُدَبِّرُ ٱلۡأَمۡرَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ إِلَى ٱلۡأَرۡضِ ثُمَّ يَعۡرُجُ إِلَيۡهِ فِي يَوۡمٖ كَانَ مِقۡدَارُهُۥٓ أَلۡفَ سَنَةٖ مِّمَّا تَعُدُّونَ
۵﴿
وہی آسمان سے (لے کر) زمین تک کے ہر کام کی تدبیر کرتا ہے پھر ایک ایسے وقفے میں جس کی مقدار تمھارے حساب سے ایک ہزار سال کے برابر ہے وہ کام اُسی کی طرف چڑھ جاتا ہے
ذَٰلِكَ عَٰلِمُ ٱلۡغَيۡبِ وَٱلشَّهَٰدَةِ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ
۶﴿
وہی (تو ہے جو) پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا، غالب اور (بہت) رحم کرنے والا ہے
ٱلَّذِيٓ أَحۡسَنَ كُلَّ شَيۡءٍ خَلَقَهُۥۖ وَبَدَأَ خَلۡقَ ٱلۡإِنسَٰنِ مِن طِينٖ
۷﴿
(وہی ہے) جس نے ہر چیز کو (بہت) اچّھا بنایا اور (اُسی نے) اس کو پیدا (بھی) کیا اور اُسی نے انسان کی پیدائش کو مٹّی سے شروع کیا
ثُمَّ جَعَلَ نَسۡلَهُۥ مِن سُلَٰلَةٖ مِّن مَّآءٖ مَّهِينٖ
۸﴿
پھر ایک حقیر پانی کے خلاصے سے اس کی نسل کو پیدا کیا
ثُمَّ سَوَّىٰهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِۦۖ وَجَعَلَ لَكُمُ ٱلسَّمۡعَ وَٱلۡأَبۡصَٰرَ وَٱلۡأَفۡـِٔدَةَۚ قَلِيلٗا مَّا تَشۡكُرُونَ
۹﴿
پھر اُسی نے اس کی درستی اور اصلاح کی اور اس میں اپنی رُوح پھونک دی پھر اُسی نے (اے لوگو) تمھارے کان (تمھاری) آنکھیں اور (تمھارے) دِل بنائے مگر تم بہت ہی کم شکر کرتے ہو
وَقَالُوٓاْ أَءِذَا ضَلَلۡنَا فِي ٱلۡأَرۡضِ أَءِنَّا لَفِي خَلۡقٖ جَدِيدِۭۚ بَلۡ هُم بِلِقَآءِ رَبِّهِمۡ كَٰفِرُونَ
۱۰﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ کہتے ہیں کہ جب ہم زمین میں نیست و نابود ہو جائیں گے تو کیا ہم ازسرِنو پیدا ہوں گے، (آپ کہہ دیجیے کہ ضرور ایسا ہو گا، لیکن اے رسول، یہ لوگ مانیں گے نہیں اس لیے کہ یہ لوگ دوبارہ زندہ ہونے کے منکر نہیں) بلکہ (اصل میں) اپنے ربّ کی ملاقات کے منکر ہیں
۞قُلۡ يَتَوَفَّىٰكُم مَّلَكُ ٱلۡمَوۡتِ ٱلَّذِي وُكِّلَ بِكُمۡ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمۡ تُرۡجَعُونَ
۱۱﴿
آپ کہہ دیجیے کہ موت کا فرشتہ جو تم پر مقرّر کیا گیا ہے تمھاری رُوح قبض کرے گا پھر تم اپنے ربّ کی طرف لوٹائے جاؤ گے
وَلَوۡ تَرَىٰٓ إِذِ ٱلۡمُجۡرِمُونَ نَاكِسُواْ رُءُوسِهِمۡ عِندَ رَبِّهِمۡ رَبَّنَآ أَبۡصَرۡنَا وَسَمِعۡنَا فَٱرۡجِعۡنَا نَعۡمَلۡ صَٰلِحًا إِنَّا مُوقِنُونَ
۱۲﴿
اور (اے رسول) کاش! آپ مجرموں کو (اس وقت) دیکھیں جس وقت وہ اپنے ربّ کے پاس سر جُھکائے (کھڑے) ہوں گے (اور اس طرح کہہ رہے ہوں گے) اے ہمارے ربّ ہم نے (اپنی آنکھوں سے) دیکھ لیا اور (براہِ راست سب کچھ) سن لیا، (اب) ہمیں یقین آ گیا ہے، ہمیں واپس (دنیا میں) بھیج دے، (اب) ہم اچّھے عمل کریں گے
وَلَوۡ شِئۡنَا لَأٓتَيۡنَا كُلَّ نَفۡسٍ هُدَىٰهَا وَلَٰكِنۡ حَقَّ ٱلۡقَوۡلُ مِنِّي لَأَمۡلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ ٱلۡجِنَّةِ وَٱلنَّاسِ أَجۡمَعِينَ
۱۳﴿
اور (اے رسول) اگر ہم چاہتے تو ہر شخص کو ہدایت دے دیتے لیکن میری طرف سے (میرا وہ) وعدہ پورا ہو کر رہے گا (جو وعدہ میں پہلے کر چکا ہوں کہ) میں ضرور (نافرمان) جنّات اور انسانوں سے دوزخ کو بھر دوں گا (اگر سب کو ہدایت دے دیتا تو یہ وعدہ کیسے پورا ہوتا)
فَذُوقُواْ بِمَا نَسِيتُمۡ لِقَآءَ يَوۡمِكُمۡ هَٰذَآ إِنَّا نَسِينَٰكُمۡۖ وَذُوقُواْ عَذَابَ ٱلۡخُلۡدِ بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۱۴﴿
(قیامت کے دن ان نافرمانوں سے کہا جائے گا) تم نے اس دن کی ملاقات کو بھلا دیا تھا اب (اس کی سزا کا) مزا چکھو (آج) ہم تمھیں بھلا دیں گے اور (اے رسول، پھر ہم ان سے کہیں گے) جو اعمال تم (دنیا میں) کرتے رہے تھے (آج) اس کی دائمی سزا کا مزا چکھو
إِنَّمَا يُؤۡمِنُ بِـَٔايَٰتِنَا ٱلَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُواْ بِهَا خَرُّواْۤ سُجَّدٗاۤ وَسَبَّحُواْ بِحَمۡدِ رَبِّهِمۡ وَهُمۡ لَا يَسۡتَكۡبِرُونَ۩
۱۵﴿
ہماری آیتوں پر تو بس وہی لوگ ایمان لاتے ہیں جن کو جب کبھی ان آیتوں کے ذریعے نصیحت کی جائے تو وہ سجدے میں گر پڑتے ہیں، اپنے ربّ کی تعریف کے ساتھ تسبیح (اور تقدیس) کرتے ہیں اور تکبّر نہیں کرتے
تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمۡ عَنِ ٱلۡمَضَاجِعِ يَدۡعُونَ رَبَّهُمۡ خَوۡفٗا وَطَمَعٗا وَمِمَّا رَزَقۡنَٰهُمۡ يُنفِقُونَ
۱۶﴿
ان کے پہلو بستروں سے علیٰحدہ رہتے ہیں، وہ اپنے ربّ کو خوف اور امید کے ساتھ پکارتے ہیں اور جو کچھ (مال) ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے (ہمارے راستے میں) خرچ کرتے رہتے ہیں
فَلَا تَعۡلَمُ نَفۡسٞ مَّآ أُخۡفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعۡيُنٖ جَزَآءَۢ بِمَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۱۷﴿
تو ایسے لوگوں کےلیے ان کی آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچانے والی جو (نعمتیں) چُھپا کر رکھی گئی ہیں انھیں کوئی شخص نہیں جانتا، یہ ان کے (ان) اعمال کا بدلہ ہو گا جو وہ (دنیا میں) کیا کرتے تھے
أَفَمَن كَانَ مُؤۡمِنٗا كَمَن كَانَ فَاسِقٗاۚ لَّا يَسۡتَوُۥنَ
۱۸﴿
(اور اے رسول) کیا جو شخص مومن ہو وہ اس شخص کی مانند ہو سکتا ہے جو فاسق ہو، (نہیں، ایسے لوگ ہرگز) برابر نہیں ہو سکتے
أَمَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ فَلَهُمۡ جَنَّـٰتُ ٱلۡمَأۡوَىٰ نُزُلَۢا بِمَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۱۹﴿
جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کا ٹھکانہ باغات ہوں گے، یہ ان کی مہمانی ہو گی ان اعمال کے بدلے میں جو وہ (دنیا میں) کیا کرتے تھے
وَأَمَّا ٱلَّذِينَ فَسَقُواْ فَمَأۡوَىٰهُمُ ٱلنَّارُۖ كُلَّمَآ أَرَادُوٓاْ أَن يَخۡرُجُواْ مِنۡهَآ أُعِيدُواْ فِيهَا وَقِيلَ لَهُمۡ ذُوقُواْ عَذَابَ ٱلنَّارِ ٱلَّذِي كُنتُم بِهِۦ تُكَذِّبُونَ
۲۰﴿
اور جو لوگ نافرمانی کرتے رہے ان کا ٹھکانہ دوزخ ہو گی، جب کبھی وہ اس میں سے نکلنا چاہیں گے اسی میں لوٹا دیے جائیں گے، ان سے کہا جائے گا دوزخ کے جس عذاب کو تم جھٹلایا کرتے تھے (اب) اس کا مزا چکھو
وَلَنُذِيقَنَّهُم مِّنَ ٱلۡعَذَابِ ٱلۡأَدۡنَىٰ دُونَ ٱلۡعَذَابِ ٱلۡأَكۡبَرِ لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُونَ
۲۱﴿
اور (اے رسول، قیامت کے) بڑے عذاب کے علاوہ ہم ان کو قریب کے (یعنی دنیا کے) عذاب کا مزا بھی چکھائیں گے تاکہ یہ لوگ (ہماری طرف) لوٹ آئیں
وَمَنۡ أَظۡلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِـَٔايَٰتِ رَبِّهِۦ ثُمَّ أَعۡرَضَ عَنۡهَآۚ إِنَّا مِنَ ٱلۡمُجۡرِمِينَ مُنتَقِمُونَ
۲۲﴿
اور (اے رسول) اس سے بڑا ظالم کون ہو گا جس کو اُس کے ربّ کی آیات کے ذریعے نصیحت کی جائے تو وہ ان سے منھ پھیر لے، ہم گناہ گاروں سے (ان کی اس حرکت کا) ضرور بدلہ لیں گے
وَلَقَدۡ ءَاتَيۡنَا مُوسَى ٱلۡكِتَٰبَ فَلَا تَكُن فِي مِرۡيَةٖ مِّن لِّقَآئِهِۦۖ وَجَعَلۡنَٰهُ هُدٗى لِّبَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ
۲۳﴿
اور (اے رسول) ہم نے یقینًا موسیٰ کو کتاب دی تھی لہٰذا آپ اس (کتاب) کے ملنے (کے سلسلے) میں کسی قسم کا شک نہ کریں اور ہم نے اس (کتاب) کو بنی اسرائیل کےلیے (ذریعۂ) ہدایت بنایا تھا
وَجَعَلۡنَا مِنۡهُمۡ أَئِمَّةٗ يَهۡدُونَ بِأَمۡرِنَا لَمَّا صَبَرُواْۖ وَكَانُواْ بِـَٔايَٰتِنَا يُوقِنُونَ
۲۴﴿
اور جب ان لوگوں نے صبر کیا اور ہماری آیتوں پر یقین کیا تو ہم نے ان ہی میں سے (ایسے) امام مبعوث کیے جو (ان کو) ہمارے حکم کی روشنی میں ہدایت کرتے تھے
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَفۡصِلُ بَيۡنَهُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ فِيمَا كَانُواْ فِيهِ يَخۡتَلِفُونَ
۲۵﴿
(اور اے رسول) بےشک آپ کا ربّ جن باتوں میں یہ (بنی اسرائیل) اختلاف کر رہے ہیں ان باتوں میں ان کے درمیان قیامت کے دن فیصلہ کرے گا
أَوَ لَمۡ يَهۡدِ لَهُمۡ كَمۡ أَهۡلَكۡنَا مِن قَبۡلِهِم مِّنَ ٱلۡقُرُونِ يَمۡشُونَ فِي مَسَٰكِنِهِمۡۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٍۚ أَفَلَا يَسۡمَعُونَ
۲۶﴿
کیا یہ (بات) ان (لوگوں) کےلیے (باعثِ) ہدایت نہیں ہوئی کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی ہی امّتوں کو ہلاک کر دیا جن کی آبادیوں میں یہ چلتے پھرتے ہیں، بےشک اس میں (عبرت کی) بہت سی نشانیاں ہیں، تو کیا یہ لوگ سنتے نہیں (کہ ان سے کیا کہا جارہا ہے)
أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّا نَسُوقُ ٱلۡمَآءَ إِلَى ٱلۡأَرۡضِ ٱلۡجُرُزِ فَنُخۡرِجُ بِهِۦ زَرۡعٗا تَأۡكُلُ مِنۡهُ أَنۡعَٰمُهُمۡ وَأَنفُسُهُمۡۚ أَفَلَا يُبۡصِرُونَ
۲۷﴿
کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ ہم بارش کو بنجر زمین کی طرف ہانک دیتے ہیں پھر ہم اس کے ذریعے کھیتی اگاتے ہیں جس کو ان کے جانور بھی کھاتے ہیں اور وہ خود بھی کھاتے ہیں، تو آخر یہ لوگ دیکھتے کیوں نہیں (کہ یہ سب کچھ ہماری قدرت کی کاریگری ہے، کوئی دوسرا یہ کام نہیں کر سکتا)
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا ٱلۡفَتۡحُ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
۲۸﴿
اور (اے ایمان والو) یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ فیصلہ (جس سے تم بار بار ہمیں ڈراتے ہو) کب واقع ہو گا، اگر تم (اپنے اس دعوے میں) سچّے ہو (تو بتاؤ)
قُلۡ يَوۡمَ ٱلۡفَتۡحِ لَا يَنفَعُ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ إِيمَٰنُهُمۡ وَلَا هُمۡ يُنظَرُونَ
۲۹﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ فیصلے کے دن کافروں کو ان کا ایمان لانا کچھ بھی نفع نہیں دے گا اور نہ (اس دن) انھیں مُہلت دی جائے گی
فَأَعۡرِضۡ عَنۡهُمۡ وَٱنتَظِرۡ إِنَّهُم مُّنتَظِرُونَ
۳۰﴿
تو (اے رسول) آپ ان سے اِعراض کیجیے اور (فیصلے کا) انتظار کیجیے، یہ بھی انتظار کر رہے ہیں

Share This Surah, Choose Your Platform!