Al-Shuaraسُوۡرَةُ الشُّعَرَاء
لَعَلَّكَ بَٰخِعٞ نَّفۡسَكَ أَلَّا يَكُونُواْ مُؤۡمِنِينَ
﴾۳﴿
(اے رسول) اس رنج و غم میں کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈال دیں
إِن نَّشَأۡ نُنَزِّلۡ عَلَيۡهِم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ ءَايَةٗ فَظَلَّتۡ أَعۡنَٰقُهُمۡ لَهَا خَٰضِعِينَ
﴾۴﴿
اگر ہم چاہتے تو ان پر آسمان سے کوئی ایسی نشانی نازل کر دیتے کہ اس کے سامنے ان کی گردنیں جُھک جاتیں (اور یہ لوگ مجبورًا ایمان لے آتے لیکن ایسا ایمان ہمیں منظور نہیں)
وَمَا يَأۡتِيهِم مِّن ذِكۡرٖ مِّنَ ٱلرَّحۡمَٰنِ مُحۡدَثٍ إِلَّا كَانُواْ عَنۡهُ مُعۡرِضِينَ
﴾۵﴿
اور (اے رسول) ان کے پاس تو جب کبھی رحمٰن کی طرف سے کوئی نئی نصیحت آتی ہے تو یہ اس سے منھ پھیر لیتے ہیں
فَقَدۡ كَذَّبُواْ فَسَيَأۡتِيهِمۡ أَنۢبَـٰٓؤُاْ مَا كَانُواْ بِهِۦ يَسۡتَهۡزِءُونَ
﴾۶﴿
انھوں نے (قرآن مجید سے منھ پھیر لیا اور اس کی) تکذیب (بھی) کی تو (عذاب کی) جن (خبروں) کا یہ مذاق اڑا رہے ہیں عنقریب وہ خبریں (عملاً) ان کے سامنے آ جائیں گی
أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ إِلَى ٱلۡأَرۡضِ كَمۡ أَنۢبَتۡنَا فِيهَا مِن كُلِّ زَوۡجٖ كَرِيمٍ
﴾۷﴿
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗۖ وَمَا كَانَ أَكۡثَرُهُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۸﴿
بلاشبہ اس میں (بڑی عبرت انگیز اور نصیحت آموز) نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ (پھر بھی) ایمان نہیں لاتے
وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ
﴾۹﴿
اور (اے رسول) آپ کا ربّ غالب اور بہت رحم کرنے والا ہے (وہ انھیں فوری سزا دے سکتا ہے لیکن یہ اس کا رحم ہے کہ مُہلت دے رہا ہے)
وَإِذۡ نَادَىٰ رَبُّكَ مُوسَىٰٓ أَنِ ٱئۡتِ ٱلۡقَوۡمَ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۱۰﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے) جب آپ کے ربّ نے موسیٰ کو آواز دی (اور کہا) کہ ان ظالم لوگوں کے پاس جاؤ
قَوۡمَ فِرۡعَوۡنَۚ أَلَا يَتَّقُونَ
﴾۱۱﴿
(یعنی) قومِ فرعون کے پاس (جاؤ اور ان سے کہو کہ وہ اللہ کے احکام سے سرکشی کیوں کر رہے ہیں)، کیا وہ (اللہ سے) ڈرتے نہیں
قَالَ رَبِّ إِنِّيٓ أَخَافُ أَن يُكَذِّبُونِ
﴾۱۲﴿
وَيَضِيقُ صَدۡرِي وَلَا يَنطَلِقُ لِسَانِي فَأَرۡسِلۡ إِلَىٰ هَٰرُونَ
﴾۱۳﴿
میرا سینہ تنگ ہوتا ہے اور میری زبان (بھی اچھی طرح) نہیں چلتی لہٰذا ہارون کو بھی پیغام بھیج دے (کہ وہ میرا ساتھ دیں)
وَلَهُمۡ عَلَيَّ ذَنۢبٞ فَأَخَافُ أَن يَقۡتُلُونِ
﴾۱۴﴿
اور (اے میرے ربّ مجھ سے) ان کا ایک جرم (ہو گیا تھا، اس کی سزا بھی) مجھ پر (واجب الادا) ہے مجھے ڈر ہے کہ (اس جرم کی سزا میں) وہ مجھے قتل نہ کر دیں
قَالَ كَلَّاۖ فَٱذۡهَبَا بِـَٔايَٰتِنَآۖ إِنَّا مَعَكُم مُّسۡتَمِعُونَ
﴾۱۵﴿
اللہ نے فرمایا ہرگز نہیں (وہ تمھیں قتل نہیں کر سکتے) لہٰذا تم دونوں (بے خوف ہو کر) ہماری نشانیوں کے ساتھ جاؤ (جو کچھ وہ کہیں گے ہم بھی) تمھارے ساتھ (اسے) سنتے رہیں گے
فَأۡتِيَا فِرۡعَوۡنَ فَقُولَآ إِنَّا رَسُولُ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۶﴿
تم دونوں فرعون کے پاس جاؤ اور (اس سے) کہو کہ ہم ربُّ العالمین کے رسول ہیں (اور تجھے ربُّ العالمین پر ایمان لانے کی دعوت دیتے ہیں)
قَالَ أَلَمۡ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدٗا وَلَبِثۡتَ فِينَا مِنۡ عُمُرِكَ سِنِينَ
﴾۱۸﴿
فرعون نے کہا کیا ہم نے اس حالت میں کہ تم بچّے تھے اپنے (محل) میں تمھاری پرورش نہیں کی اور کیا تم نے اپنی عمر کے کئی سال ہمارے ہاں نہیں گزارے
وَفَعَلۡتَ فَعۡلَتَكَ ٱلَّتِي فَعَلۡتَ وَأَنتَ مِنَ ٱلۡكَٰفِرِينَ
﴾۱۹﴿
قَالَ فَعَلۡتُهَآ إِذٗا وَأَنَا۠ مِنَ ٱلضَّآلِّينَ
﴾۲۰﴿
فَفَرَرۡتُ مِنكُمۡ لَمَّا خِفۡتُكُمۡ فَوَهَبَ لِي رَبِّي حُكۡمٗا وَجَعَلَنِي مِنَ ٱلۡمُرۡسَلِينَ
﴾۲۱﴿
پھر جب مجھے تم لوگوں سے (نقصان کا) اندیشہ ہوا تو میں تمھارے (ملک) سے بھاگ گیا، پھر میرے ربّ نے مجھے حکمت (و نبوّت) عطا کی اور مجھے رسول بنا دیا
وَتِلۡكَ نِعۡمَةٞ تَمُنُّهَا عَلَيَّ أَنۡ عَبَّدتَّ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ
﴾۲۲﴿
قَالَ رَبُّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَآۖ إِن كُنتُم مُّوقِنِينَ
﴾۲۴﴿
موسیٰ نے کہا آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے سب کا ربّ، بشرط یہ کہ تمھیں (میری بات کا) یقین ہو
قَالَ لِمَنۡ حَوۡلَهُۥٓ أَلَا تَسۡتَمِعُونَ
﴾۲۵﴿
قَالَ رَبُّكُمۡ وَرَبُّ ءَابَآئِكُمُ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۲۶﴿
قَالَ إِنَّ رَسُولَكُمُ ٱلَّذِيٓ أُرۡسِلَ إِلَيۡكُمۡ لَمَجۡنُونٞ
﴾۲۷﴿
قَالَ رَبُّ ٱلۡمَشۡرِقِ وَٱلۡمَغۡرِبِ وَمَا بَيۡنَهُمَآۖ إِن كُنتُمۡ تَعۡقِلُونَ
﴾۲۸﴿
موسیٰ نے کہا مشرق اور مغرب اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے (وہ) ان سب کا ربّ (ہے) بشرط یہ کہ تم سمجھ سکو
قَالَ لَئِنِ ٱتَّخَذۡتَ إِلَٰهًا غَيۡرِي لَأَجۡعَلَنَّكَ مِنَ ٱلۡمَسۡجُونِينَ
﴾۲۹﴿
قَالَ أَوَلَوۡ جِئۡتُكَ بِشَيۡءٖ مُّبِينٖ
﴾۳۰﴿
قَالَ فَأۡتِ بِهِۦٓ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّـٰدِقِينَ
﴾۳۱﴿
فَأَلۡقَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ ثُعۡبَانٞ مُّبِينٞ
﴾۳۲﴿
وَنَزَعَ يَدَهُۥ فَإِذَا هِيَ بَيۡضَآءُ لِلنَّـٰظِرِينَ
﴾۳۳﴿
پھر انھوں نے اپنا ہاتھ (گریبان میں سے) نکالا تو کیا دیکھتے ہیں کہ وہ دیکھنے والوں کےلیے ایک سفید (اور چمک دار) چیز بن گیا (ہے)
قَالَ لِلۡمَلَإِ حَوۡلَهُۥٓ إِنَّ هَٰذَا لَسَٰحِرٌ عَلِيمٞ
﴾۳۴﴿
يُرِيدُ أَن يُخۡرِجَكُم مِّنۡ أَرۡضِكُم بِسِحۡرِهِۦ فَمَاذَا تَأۡمُرُونَ
﴾۳۵﴿
قَالُوٓاْ أَرۡجِهۡ وَأَخَاهُ وَٱبۡعَثۡ فِي ٱلۡمَدَآئِنِ حَٰشِرِينَ
﴾۳۶﴿
سرداروں نے کہا ان کو اور ان کے بھائی کو (کچھ عرصے کےلیے) مُہلت دیجیے اور (اس اثنا میں) تمام شہروں میں جمع کرنے والے (کارندے) بھیج دیجیے
فَجُمِعَ ٱلسَّحَرَةُ لِمِيقَٰتِ يَوۡمٖ مَّعۡلُومٖ
﴾۳۸﴿
وَقِيلَ لِلنَّاسِ هَلۡ أَنتُم مُّجۡتَمِعُونَ
﴾۳۹﴿
لَعَلَّنَا نَتَّبِعُ ٱلسَّحَرَةَ إِن كَانُواْ هُمُ ٱلۡغَٰلِبِينَ
﴾۴۰﴿
فَلَمَّا جَآءَ ٱلسَّحَرَةُ قَالُواْ لِفِرۡعَوۡنَ أَئِنَّ لَنَا لَأَجۡرًا إِن كُنَّا نَحۡنُ ٱلۡغَٰلِبِينَ
﴾۴۱﴿
قَالَ نَعَمۡ وَإِنَّكُمۡ إِذٗا لَّمِنَ ٱلۡمُقَرَّبِينَ
﴾۴۲﴿
فرعون نے کہا ہاں (تمھیں انعام ملے گا اور انعام ہی کیا اگر تم غالب رہے تو) اس صُورت میں، میں تمھیں (اپنا) مقرّب بھی بنالوں گا
قَالَ لَهُم مُّوسَىٰٓ أَلۡقُواْ مَآ أَنتُم مُّلۡقُونَ
﴾۴۳﴿
فَأَلۡقَوۡاْ حِبَالَهُمۡ وَعِصِيَّهُمۡ وَقَالُواْ بِعِزَّةِ فِرۡعَوۡنَ إِنَّا لَنَحۡنُ ٱلۡغَٰلِبُونَ
﴾۴۴﴿
فَأَلۡقَىٰ مُوسَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ تَلۡقَفُ مَا يَأۡفِكُونَ
﴾۴۵﴿
پھر موسیٰ نے اپنی لاٹھی ڈالی تو کیا دیکھتے ہیں کہ وہ ان تمام شعبدہ بازیوں کو جو جادوگروں نے بنائی تھیں نگلنے لگی
قَالَ ءَامَنتُمۡ لَهُۥ قَبۡلَ أَنۡ ءَاذَنَ لَكُمۡۖ إِنَّهُۥ لَكَبِيرُكُمُ ٱلَّذِي عَلَّمَكُمُ ٱلسِّحۡرَ فَلَسَوۡفَ تَعۡلَمُونَۚ لَأُقَطِّعَنَّ أَيۡدِيَكُمۡ وَأَرۡجُلَكُم مِّنۡ خِلَٰفٖ وَلَأُصَلِّبَنَّكُمۡ أَجۡمَعِينَ
﴾۴۹﴿
فرعون نے (جادوگروں سے) کہا میری اجازت سے پہلے تم اس پر ایمان لے آئے، یقینًا یہ تم سب کا بڑا (استاد) ہے جس نے تم سب کو جادو سکھایا ہے، تو ابھی تم کو (اس ایمان لانے کا انجام) معلوم ہو جائے گا، میں تمھارے مخالف سِمت سے ہاتھ اور پیر کٹوا دوں گا اور ضرور تم سب کو سولی پر لٹکا دوں گا
قَالُواْ لَا ضَيۡرَۖ إِنَّآ إِلَىٰ رَبِّنَا مُنقَلِبُونَ
﴾۵۰﴿
انھوں نے کہا کوئی نقصان نہیں، ہم اپنے ربّ کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں (وہاں ہمارے لیے فائدہ ہی فائدہ ہے)
إِنَّا نَطۡمَعُ أَن يَغۡفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَٰيَٰنَآ أَن كُنَّآ أَوَّلَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ
﴾۵۱﴿
۞وَأَوۡحَيۡنَآ إِلَىٰ مُوسَىٰٓ أَنۡ أَسۡرِ بِعِبَادِيٓ إِنَّكُم مُّتَّبَعُونَ
﴾۵۲﴿
پھر ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ میرے بندوں کو لے کر (یہاں سے) چلے جاؤ (اوراس بات سے ہوشیار رہو کہ) تمھارا تعاقب ضرور کیا جائے گا
فَأَرۡسَلَ فِرۡعَوۡنُ فِي ٱلۡمَدَآئِنِ حَٰشِرِينَ
﴾۵۳﴿
إِنَّ هَـٰٓؤُلَآءِ لَشِرۡذِمَةٞ قَلِيلُونَ
﴾۵۴﴿
كَذَٰلِكَۖ وَأَوۡرَثۡنَٰهَا بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ
﴾۵۹﴿
(اور ہم سرکشوں کے ساتھ) اسی طرح (کیا کرتے ہیں) پھر ہم نے بنی اسرائیل کو ان تمام چیزوں کا وارث بنا دیا
فَأَتۡبَعُوهُم مُّشۡرِقِينَ
﴾۶۰﴿
فَلَمَّا تَرَـٰٓءَا ٱلۡجَمۡعَانِ قَالَ أَصۡحَٰبُ مُوسَىٰٓ إِنَّا لَمُدۡرَكُونَ
﴾۶۱﴿
قَالَ كَلَّآۖ إِنَّ مَعِيَ رَبِّي سَيَهۡدِينِ
﴾۶۲﴿
فَأَوۡحَيۡنَآ إِلَىٰ مُوسَىٰٓ أَنِ ٱضۡرِب بِّعَصَاكَ ٱلۡبَحۡرَۖ فَٱنفَلَقَ فَكَانَ كُلُّ فِرۡقٖ كَٱلطَّوۡدِ ٱلۡعَظِيمِ
﴾۶۳﴿
پھر ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ اپنے عصا کو سمندر پر مارو (انھوں نے اپنے عصا کو سمندر پر مارا) تو وہ پھٹ گیا اور ہر ٹکڑا بڑے پہاڑ کی طرح ہو گیا
وَأَنجَيۡنَا مُوسَىٰ وَمَن مَّعَهُۥٓ أَجۡمَعِينَ
﴾۶۵﴿
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗۖ وَمَا كَانَ أَكۡثَرُهُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۶۷﴿
بےشک اس (قصّے) میں (بڑی عبرت انگیز اور نصیحت آموز) نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ پھر بھی ایمان نہیں لاتے
وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ
﴾۶۸﴿
إِذۡ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوۡمِهِۦ مَا تَعۡبُدُونَ
﴾۷۰﴿
قَالُواْ نَعۡبُدُ أَصۡنَامٗا فَنَظَلُّ لَهَا عَٰكِفِينَ
﴾۷۱﴿
قَالَ هَلۡ يَسۡمَعُونَكُمۡ إِذۡ تَدۡعُونَ
﴾۷۲﴿
قَالُواْ بَلۡ وَجَدۡنَآ ءَابَآءَنَا كَذَٰلِكَ يَفۡعَلُونَ
﴾۷۴﴿
انھوں نے کہا (اس معلومات کی بنیاد پر ہم ان کی عبادت) نہیں (کرتے) بلکہ ہم نے اپنے آباء و اجداد کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے
فَإِنَّهُمۡ عَدُوّٞ لِّيٓ إِلَّا رَبَّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۷۷﴿
وَٱلَّذِيٓ أَطۡمَعُ أَن يَغۡفِرَ لِي خَطِيٓـَٔتِي يَوۡمَ ٱلدِّينِ
﴾۸۲﴿
رَبِّ هَبۡ لِي حُكۡمٗا وَأَلۡحِقۡنِي بِٱلصَّـٰلِحِينَ
﴾۸۳﴿
(کافروں کو تبلیغ کرتے کرتے وہ اپنے ربّ کی طرف متوجّہ ہوئے اور کہنے لگے) اے میرے ربّ مجھے حکمت عطا کر اور صالحین میں مجھے شامل کر دے
وَٱغۡفِرۡ لِأَبِيٓ إِنَّهُۥ كَانَ مِنَ ٱلضَّآلِّينَ
﴾۸۶﴿
وَلَا تُخۡزِنِي يَوۡمَ يُبۡعَثُونَ
﴾۸۷﴿
إِلَّا مَنۡ أَتَى ٱللَّهَ بِقَلۡبٖ سَلِيمٖ
﴾۸۹﴿
وَقِيلَ لَهُمۡ أَيۡنَ مَا كُنتُمۡ تَعۡبُدُونَ
﴾۹۲﴿
مِن دُونِ ٱللَّهِ هَلۡ يَنصُرُونَكُمۡ أَوۡ يَنتَصِرُونَ
﴾۹۳﴿
(یعنی) اللہ کے علاوہ (جو تمھارے معبود تھے وہ کہاں گئے) کیا وہ تمھاری مدد کر سکتے ہیں یا (تمھاری طرف سے ہم سے) انتقام لے سکتے ہیں
فَكُبۡكِبُواْ فِيهَا هُمۡ وَٱلۡغَاوُۥنَ
﴾۹۴﴿
وَجُنُودُ إِبۡلِيسَ أَجۡمَعُونَ
﴾۹۵﴿
وَمَآ أَضَلَّنَآ إِلَّا ٱلۡمُجۡرِمُونَ
﴾۹۹﴿
فَلَوۡ أَنَّ لَنَا كَرَّةٗ فَنَكُونَ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ
﴾۱۰۲﴿
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗۖ وَمَا كَانَ أَكۡثَرُهُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۱۰۳﴿
بےشک اس (قصّے) میں (بڑی عبرت انگیز اور نصیحت آموز) نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ پھر بھی ایمان لانے والے نہیں
وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ
﴾۱۰۴﴿
إِذۡ قَالَ لَهُمۡ أَخُوهُمۡ نُوحٌ أَلَا تَتَّقُونَ
﴾۱۰۶﴿
وَمَآ أَسۡـَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ أَجۡرٍۖ إِنۡ أَجۡرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۰۹﴿
۞قَالُوٓاْ أَنُؤۡمِنُ لَكَ وَٱتَّبَعَكَ ٱلۡأَرۡذَلُونَ
﴾۱۱۱﴿
قَالَ وَمَا عِلۡمِي بِمَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
﴾۱۱۲﴿
إِنۡ حِسَابُهُمۡ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّيۖ لَوۡ تَشۡعُرُونَ
﴾۱۱۳﴿
إِنۡ أَنَا۠ إِلَّا نَذِيرٞ مُّبِينٞ
﴾۱۱۵﴿
قَالُواْ لَئِن لَّمۡ تَنتَهِ يَٰنُوحُ لَتَكُونَنَّ مِنَ ٱلۡمَرۡجُومِينَ
﴾۱۱۶﴿
فَٱفۡتَحۡ بَيۡنِي وَبَيۡنَهُمۡ فَتۡحٗا وَنَجِّنِي وَمَن مَّعِيَ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ
﴾۱۱۸﴿
تو (اے میرے ربّ) میرے اور ان کے درمیان فیصلہ کر دے اور مجھے اور جو مومنین میرے ساتھ ہیں ان کو نجات دے دے
فَأَنجَيۡنَٰهُ وَمَن مَّعَهُۥ فِي ٱلۡفُلۡكِ ٱلۡمَشۡحُونِ
﴾۱۱۹﴿
(ہم نے ان کی دعا قبول کر لی اور) ان کو اور جو لوگ ان کے ساتھ بھری کشتی میں (سوار) تھے ان کو نجات دے دی
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗۖ وَمَا كَانَ أَكۡثَرُهُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۱۲۱﴿
بےشک اس (قصّے) میں (بڑی عبرت انگیز اور نصیحت آموز) نشانی ہے لیکن (پھر بھی) ان میں سے اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے
وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ
﴾۱۲۲﴿
إِذۡ قَالَ لَهُمۡ أَخُوهُمۡ هُودٌ أَلَا تَتَّقُونَ
﴾۱۲۴﴿
وَمَآ أَسۡـَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ أَجۡرٍۖ إِنۡ أَجۡرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۲۷﴿
أَتَبۡنُونَ بِكُلِّ رِيعٍ ءَايَةٗ تَعۡبَثُونَ
﴾۱۲۸﴿
وَتَتَّخِذُونَ مَصَانِعَ لَعَلَّكُمۡ تَخۡلُدُونَ
﴾۱۲۹﴿
وَإِذَا بَطَشۡتُم بَطَشۡتُمۡ جَبَّارِينَ
﴾۱۳۰﴿
وَٱتَّقُواْ ٱلَّذِيٓ أَمَدَّكُم بِمَا تَعۡلَمُونَ
﴾۱۳۲﴿
إِنِّيٓ أَخَافُ عَلَيۡكُمۡ عَذَابَ يَوۡمٍ عَظِيمٖ
﴾۱۳۵﴿
قَالُواْ سَوَآءٌ عَلَيۡنَآ أَوَعَظۡتَ أَمۡ لَمۡ تَكُن مِّنَ ٱلۡوَٰعِظِينَ
﴾۱۳۶﴿
فَكَذَّبُوهُ فَأَهۡلَكۡنَٰهُمۡۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗۖ وَمَا كَانَ أَكۡثَرُهُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۱۳۹﴿
الغرض انھوں نے ہود کو جھٹلایا تو ہم نے ان کو تباہ و برباد کر دیا، بےشک اس (قصّے) میں (بڑی عبرت انگیز اور نصیحت آموز) نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر (پھر بھی) ایمان نہیں لاتے
إِذۡ قَالَ لَهُمۡ أَخُوهُمۡ صَٰلِحٌ أَلَا تَتَّقُونَ
﴾۱۴۲﴿
وَمَآ أَسۡـَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ أَجۡرٍۖ إِنۡ أَجۡرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۴۵﴿
أَتُتۡرَكُونَ فِي مَا هَٰهُنَآ ءَامِنِينَ
﴾۱۴۶﴿
کیا (تم یہ سمجھتے ہو کہ) جن نعمتوں میں تم یہاں ہو ان میں تمھیں بے خوف و خطر (ہمیشہ کےلیے) چھوڑ دیا جائے گا
وَزُرُوعٖ وَنَخۡلٖ طَلۡعُهَا هَضِيمٞ
﴾۱۴۸﴿
وَتَنۡحِتُونَ مِنَ ٱلۡجِبَالِ بُيُوتٗا فَٰرِهِينَ
﴾۱۴۹﴿
اور تم پہاڑوں کو تراش تراش کر خوشی خوشی (اپنے لیے) گھر بناتے ہو (گویا تمھیں ہمیشہ یہاں رہنا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہو گا)
ٱلَّذِينَ يُفۡسِدُونَ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَلَا يُصۡلِحُونَ
﴾۱۵۲﴿
قَالُوٓاْ إِنَّمَآ أَنتَ مِنَ ٱلۡمُسَحَّرِينَ
﴾۱۵۳﴿
مَآ أَنتَ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُنَا فَأۡتِ بِـَٔايَةٍ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّـٰدِقِينَ
﴾۱۵۴﴿
آپ کچھ نہیں بس ہم ہی جیسے ایک آدمی ہیں اگر (واقعی) آپ (دعوائے نبوّت میں) سچّے ہیں تو کوئی معجزہ پیش کیجیے
قَالَ هَٰذِهِۦ نَاقَةٞ لَّهَا شِرۡبٞ وَلَكُمۡ شِرۡبُ يَوۡمٖ مَّعۡلُومٖ
﴾۱۵۵﴿
صالح نے کہا یہ اونٹنی (معجزہ) ہے، (ایک مقرّرہ دن) اس کے پانی پینے کی باری ہو گی اور ایک مقرّرہ دن تمھارے پانی پینے کی باری ہو گی
وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوٓءٖ فَيَأۡخُذَكُمۡ عَذَابُ يَوۡمٍ عَظِيمٖ
﴾۱۵۶﴿
فَعَقَرُوهَا فَأَصۡبَحُواْ نَٰدِمِينَ
﴾۱۵۷﴿
لیکن انھوں نے (صالح کی باتوں کی کوئی پرواہ نہیں کی اور) تلوار سے اونٹنی کی ٹانگیں کاٹ ڈالیں پھر (اپنے فعل پر) بہت نادم ہوئے (لیکن ان کی ندامت بے وقت تھی)
فَأَخَذَهُمُ ٱلۡعَذَابُۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗۖ وَمَا كَانَ أَكۡثَرُهُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۱۵۸﴿
عذاب نے انھیں آپکڑا (اور وہ نیست و نابود کر دیے گئے)، بےشک اس (قصّے) میں (بڑی عبرت انگیز اور نصیحت آموز) نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ (پھر بھی) ایمان نہیں لاتے
وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ
﴾۱۵۹﴿
إِذۡ قَالَ لَهُمۡ أَخُوهُمۡ لُوطٌ أَلَا تَتَّقُونَ
﴾۱۶۱﴿
إِنِّي لَكُمۡ رَسُولٌ أَمِينٞ
﴾۱۶۲﴿
وَمَآ أَسۡـَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ أَجۡرٍۖ إِنۡ أَجۡرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۶۴﴿
وَتَذَرُونَ مَا خَلَقَ لَكُمۡ رَبُّكُم مِّنۡ أَزۡوَٰجِكُمۚ بَلۡ أَنتُمۡ قَوۡمٌ عَادُونَ
﴾۱۶۶﴿
اور اپنی بیویوں کو جو تمھارے ربّ نے تمھارے لیے پیدا کی ہیں چھوڑ دیتے ہو، حقیقت یہ ہے کہ تم حد سے تجاوز کرتے ہو
قَالُواْ لَئِن لَّمۡ تَنتَهِ يَٰلُوطُ لَتَكُونَنَّ مِنَ ٱلۡمُخۡرَجِينَ
﴾۱۶۷﴿
رَبِّ نَجِّنِي وَأَهۡلِي مِمَّا يَعۡمَلُونَ
﴾۱۶۹﴿
فَنَجَّيۡنَٰهُ وَأَهۡلَهُۥٓ أَجۡمَعِينَ
﴾۱۷۰﴿
إِلَّا عَجُوزٗا فِي ٱلۡغَٰبِرِينَ
﴾۱۷۱﴿
وَأَمۡطَرۡنَا عَلَيۡهِم مَّطَرٗاۖ فَسَآءَ مَطَرُ ٱلۡمُنذَرِينَ
﴾۱۷۳﴿
ہم نے ان پر (پتّھروں کی) بارش کی، تو جو بارش ان لوگوں پر ہوئی جو (عذابِ اِلٰہی سے پہلے ہی) ڈرائے گئے تھے وہ بہت بُری (بارش) تھی
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗۖ وَمَا كَانَ أَكۡثَرُهُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۱۷۴﴿
بےشک اس (قصّے) میں (بڑی عبرت انگیز اور نصیحت آموز) نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ (پھر بھی) ایمان نہیں لاتے
كَذَّبَ أَصۡحَٰبُ لۡـَٔيۡكَةِ ٱلۡمُرۡسَلِينَ
﴾۱۷۶﴿
إِنِّي لَكُمۡ رَسُولٌ أَمِينٞ
﴾۱۷۸﴿
وَمَآ أَسۡـَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ أَجۡرٍۖ إِنۡ أَجۡرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۸۰﴿
۞أَوۡفُواْ ٱلۡكَيۡلَ وَلَا تَكُونُواْ مِنَ ٱلۡمُخۡسِرِينَ
﴾۱۸۱﴿
(اے لوگو، جب کسی کو کوئی چیز پیمانے سے ناپ کر دیا کرو تو) پیمانہ پورا بھرا کرو اور کسی کو نقصان نہ پہنچایا کرو
وَزِنُواْ بِٱلۡقِسۡطَاسِ ٱلۡمُسۡتَقِيمِ
﴾۱۸۲﴿
وَلَا تَبۡخَسُواْ ٱلنَّاسَ أَشۡيَآءَهُمۡ وَلَا تَعۡثَوۡاْ فِي ٱلۡأَرۡضِ مُفۡسِدِينَ
﴾۱۸۳﴿
وَٱتَّقُواْ ٱلَّذِي خَلَقَكُمۡ وَٱلۡجِبِلَّةَ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۱۸۴﴿
قَالُوٓاْ إِنَّمَآ أَنتَ مِنَ ٱلۡمُسَحَّرِينَ
﴾۱۸۵﴿
وَمَآ أَنتَ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُنَا وَإِن نَّظُنُّكَ لَمِنَ ٱلۡكَٰذِبِينَ
﴾۱۸۶﴿
فَأَسۡقِطۡ عَلَيۡنَا كِسَفٗا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّـٰدِقِينَ
﴾۱۸۷﴿
قَالَ رَبِّيٓ أَعۡلَمُ بِمَا تَعۡمَلُونَ
﴾۱۸۸﴿
فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمۡ عَذَابُ يَوۡمِ ٱلظُّلَّةِۚ إِنَّهُۥ كَانَ عَذَابَ يَوۡمٍ عَظِيمٍ
﴾۱۸۹﴿
الغرض انھوں نے شعیب کو جھٹلایا تو ان کو سائبان والے دن کے عذاب نے آ پکڑا، بےشک وہ بڑے (سخت) دن کا عذاب تھا
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗۖ وَمَا كَانَ أَكۡثَرُهُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۱۹۰﴿
بےشک اس (قصّے) میں (بڑی عبرت انگیز اور نصیحت آموز) نشانی ہے مگر (پھر بھی) ان لوگوں میں سے اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے
وَإِنَّهُۥ لَتَنزِيلُ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۹۲﴿
عَلَىٰ قَلۡبِكَ لِتَكُونَ مِنَ ٱلۡمُنذِرِينَ
﴾۱۹۴﴿
وَإِنَّهُۥ لَفِي زُبُرِ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۱۹۶﴿
أَوَ لَمۡ يَكُن لَّهُمۡ ءَايَةً أَن يَعۡلَمَهُۥ عُلَمَـٰٓؤُاْ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ
﴾۱۹۷﴿
اور کیا یہ چیز (اس کی صداقت کی تسلّی بخش) نشانی نہیں کہ اس کو بنی اسرائیل کے علما (اچّھی طرح) جانتے (پہچانتے) ہیں
فَقَرَأَهُۥ عَلَيۡهِم مَّا كَانُواْ بِهِۦ مُؤۡمِنِينَ
﴾۱۹۹﴿
كَذَٰلِكَ سَلَكۡنَٰهُ فِي قُلُوبِ ٱلۡمُجۡرِمِينَ
﴾۲۰۰﴿
(جس طرح پہلی قومیں ایمان نہ لانے کےلیے بہانے تراشتی رہیں) اسی طرح ہم نے ان مجرمین کے دِلوں میں بھی اسی (قسم کی بہانہ تراشی) کو داخل کر دیا ہے
لَا يُؤۡمِنُونَ بِهِۦ حَتَّىٰ يَرَوُاْ ٱلۡعَذَابَ ٱلۡأَلِيمَ
﴾۲۰۱﴿
(لہٰذا) یہ لوگ اس وقت تک (قرآن مجید پر) ایمان نہیں لائیں گے جب تک (اپنی آنکھوں سے) دردناک عذاب کو نہ دیکھ لیں
فَيَأۡتِيَهُم بَغۡتَةٗ وَهُمۡ لَا يَشۡعُرُونَ
﴾۲۰۲﴿
تو (وہ اس بات کو ذہن نشین کر لیں کہ) وہ (عذاب) ان پر یکا یک واقع ہو جائے گا اور انھیں خبر بھی نہ ہو گی
أَفَبِعَذَابِنَا يَسۡتَعۡجِلُونَ
﴾۲۰۴﴿
(اے رسول) کیا یہ ہمارے عذاب کےلیے جلدی کر رہے ہیں (حالانکہ جب وہ آجائے گا تو مُہلت طلب کریں گے، انھیں چاہیے کہ جو مُہلت ابھی انھیں مل رہی ہے اسے غنیمت جانیں اور کفر سے باز آجائیں)
أَفَرَءَيۡتَ إِن مَّتَّعۡنَٰهُمۡ سِنِينَ
﴾۲۰۵﴿
ثُمَّ جَآءَهُم مَّا كَانُواْ يُوعَدُونَ
﴾۲۰۶﴿
مَآ أَغۡنَىٰ عَنۡهُم مَّا كَانُواْ يُمَتَّعُونَ
﴾۲۰۷﴿
(تو) جو فائدہ یہ اٹھا رہے ہیں وہ ان کے کچھ کام نہیں آئے گا (کام آنے والی چیز تو صرف ایمان ہے، انھیں چاہیے کہ ایمان لے آئیں)
وَمَآ أَهۡلَكۡنَا مِن قَرۡيَةٍ إِلَّا لَهَا مُنذِرُونَ
﴾۲۰۸﴿
ذِكۡرَىٰ وَمَا كُنَّا ظَٰلِمِينَ
﴾۲۰۹﴿
وَمَا يَنۢبَغِي لَهُمۡ وَمَا يَسۡتَطِيعُونَ
﴾۲۱۱﴿
فَلَا تَدۡعُ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَ فَتَكُونَ مِنَ ٱلۡمُعَذَّبِينَ
﴾۲۱۳﴿
وَٱخۡفِضۡ جَنَاحَكَ لِمَنِ ٱتَّبَعَكَ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ
﴾۲۱۵﴿
اور مومنین میں سے جو آپ کی پیروی کریں ان کےلیے اپنے بازو جُھکا دیں (یعنی ان کے ساتھ تواضع سے پیش آئیں)
فَإِنۡ عَصَوۡكَ فَقُلۡ إِنِّي بَرِيٓءٞ مِّمَّا تَعۡمَلُونَ
﴾۲۱۶﴿
وَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱلۡعَزِيزِ ٱلرَّحِيمِ
﴾۲۱۷﴿
هَلۡ أُنَبِّئُكُمۡ عَلَىٰ مَن تَنَزَّلُ ٱلشَّيَٰطِينُ
﴾۲۲۱﴿
يُلۡقُونَ ٱلسَّمۡعَ وَأَكۡثَرُهُمۡ كَٰذِبُونَ
﴾۲۲۳﴿
وہ (ہر) سنی سنائی بات (اس کے دِل میں) اِلقا کرتے ہیں اور ان میں سے اکثر تو (بالکل ہی) جھوٹے ہوتے ہیں (کوئی بھی صحیح بات اِلقا نہیں کرتے)
وَٱلشُّعَرَآءُ يَتَّبِعُهُمُ ٱلۡغَاوُۥنَ
﴾۲۲۴﴿
أَلَمۡ تَرَ أَنَّهُمۡ فِي كُلِّ وَادٖ يَهِيمُونَ
﴾۲۲۵﴿
إِلَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ وَذَكَرُواْ ٱللَّهَ كَثِيرٗا وَٱنتَصَرُواْ مِنۢ بَعۡدِ مَا ظُلِمُواْۗ وَسَيَعۡلَمُ ٱلَّذِينَ ظَلَمُوٓاْ أَيَّ مُنقَلَبٖ يَنقَلِبُونَ
﴾۲۲۷﴿
مگر وہ (شاعر ایسا نہیں کرتے) جو ایمان لاتے ہیں، نیک عمل کرتے ہیں اور کثرت سے اللہ کا ذِکر کرتے رہتے ہیں اور وہ انتقام بھی لیتے ہیں تو ظلم ہونے کے بعد اور (اے رسول) جو لوگ ظالم ہیں انھیں عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ انھیں کس جگہ لوٹ کر جانا ہے