Al-Furqanسُوۡرَةُ الفُرقان

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
تَبَارَكَ ٱلَّذِي نَزَّلَ ٱلۡفُرۡقَانَ عَلَىٰ عَبۡدِهِۦ لِيَكُونَ لِلۡعَٰلَمِينَ نَذِيرًا
۱﴿
بابرکت ہے وہ (اللہ) جس نے اپنے بندے پرقرآن نازِل فرمایا تاکہ وہ (بندہ) تمام اقوامِ عالَم کو ڈرائے
ٱلَّذِي لَهُۥ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَلَمۡ يَتَّخِذۡ وَلَدٗا وَلَمۡ يَكُن لَّهُۥ شَرِيكٞ فِي ٱلۡمُلۡكِ وَخَلَقَ كُلَّ شَيۡءٖ فَقَدَّرَهُۥ تَقۡدِيرٗا
۲﴿
(وہ اللہ) جس کی بادشاہت ہے (تمام) آسمانوں میں اور زمین میں، اُس نے نہ تو (اپنا) کوئی بیٹا بنایا ہے اور نہ اُس کی بادشاہت میں کوئی اُس کا شریک ہے، اُسی نے ہر چیز کو پیدا کیا پھر اس کا ایک اندازہ مقرّر کیا
وَٱتَّخَذُواْ مِن دُونِهِۦٓ ءَالِهَةٗ لَّا يَخۡلُقُونَ شَيۡـٔٗا وَهُمۡ يُخۡلَقُونَ وَلَا يَمۡلِكُونَ لِأَنفُسِهِمۡ ضَرّٗا وَلَا نَفۡعٗا وَلَا يَمۡلِكُونَ مَوۡتٗا وَلَا حَيَوٰةٗ وَلَا نُشُورٗا
۳﴿
(پھر بھی) لوگوں نے اُس کے علاوہ دوسرے الٰہ بنا لیے حالانکہ وہ کچھ بھی پیدا نہیں کر سکتے بلکہ وہ تو خود پیدا کیے گئے ہیں، وہ اپنے نقصان اور نفع کے مالک بھی نہیں اور نہ ان کے اختیار میں مرنا ہے، نہ جینا ہے اور نہ مر کر اُٹھ کھڑا ہونا
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ إِنۡ هَٰذَآ إِلَّآ إِفۡكٌ ٱفۡتَرَىٰهُ وَأَعَانَهُۥ عَلَيۡهِ قَوۡمٌ ءَاخَرُونَۖ فَقَدۡ جَآءُو ظُلۡمٗا وَزُورٗا
۴﴿
اور (اے رسول) کافر کہتے ہیں کہ یہ (سب) جھوٹ ہے جو اس (رسول) نے خود بنا لیا ہے اور اس (کام) پر دوسرے لوگوں نے بھی اس کی مدد کی ہے (یہ بات کہہ کر) وہ ظلم اور جھوٹ کے مُرتکب ہوئے ہیں
وَقَالُوٓاْ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ ٱكۡتَتَبَهَا فَهِيَ تُمۡلَىٰ عَلَيۡهِ بُكۡرَةٗ وَأَصِيلٗا
۵﴿
اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ تو اگلے لوگوں کے قصّے کہانیاں ہیں جو انھوں نے (کسی سے) لکھوا لیے ہیں اور (اب) صبح و شام وہی (قصّے کہانیاں) ان کو لکھوائی جاتی ہیں
قُلۡ أَنزَلَهُ ٱلَّذِي يَعۡلَمُ ٱلسِّرَّ فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ إِنَّهُۥ كَانَ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۶﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے اس کو اُس نے اتارا ہے جو آسمانوں کی اور زمین کی (تمام) پوشیدہ باتوں کو جانتا ہے، (وہ تمھیں اس بُہتان کی فورًا سزا نہیں دے رہا اس لیے کہ) وہ بڑا بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
وَقَالُواْ مَالِ هَٰذَا ٱلرَّسُولِ يَأۡكُلُ ٱلطَّعَامَ وَيَمۡشِي فِي ٱلۡأَسۡوَاقِ لَوۡلَآ أُنزِلَ إِلَيۡهِ مَلَكٞ فَيَكُونَ مَعَهُۥ نَذِيرًا
۷﴿
اور (اے رسول) کافر یہ بھی کہتے ہیں یہ کیسا رسول ہے کہ کھانا بھی کھاتا ہے اور بازاروں میں آتا جاتا بھی ہے، اس پر کوئی فرشتہ کیوں نہیں اتارا گیا جو اس کے ساتھ (مل کر لوگوں کو عذابِ الہٰی سے) ڈراتا
أَوۡ يُلۡقَىٰٓ إِلَيۡهِ كَنزٌ أَوۡ تَكُونُ لَهُۥ جَنَّةٞ يَأۡكُلُ مِنۡهَاۚ وَقَالَ ٱلظَّـٰلِمُونَ إِن تَتَّبِعُونَ إِلَّا رَجُلٗا مَّسۡحُورًا
۸﴿
یا اس پر کوئی خزانہ نازل کیا جاتا یا اس کے پاس کوئی باغ ہوتا جس میں سے یہ (پھل وغیرہ) کھاتا اور (اے رسول) یہ ظالم (مومنین سے) یہ بھی کہتے ہیں کہ تم تو بس ایک جادو زدہ شخص کی پیروی کرتے ہو
ٱنظُرۡ كَيۡفَ ضَرَبُواْ لَكَ ٱلۡأَمۡثَٰلَ فَضَلُّواْ فَلَا يَسۡتَطِيعُونَ سَبِيلٗا
۹﴿
(اے رسول) آپ دیکھیے یہ آپ کے متعلّق کیسی کیسی مثالیں بیان کرتے ہیں، یہ گمراہ ہو گئے ہیں لہٰذا (اب) راستہ نہیں پا سکتے
تَبَارَكَ ٱلَّذِيٓ إِن شَآءَ جَعَلَ لَكَ خَيۡرٗا مِّن ذَٰلِكَ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ وَيَجۡعَل لَّكَ قُصُورَۢا
۱۰﴿
بابرکت ہے وہ (اللہ) جو اگر چاہے تو آپ کو ان چیزوں سے بہتر چیزیں مُہیّا کر دے (مثلاً) ایسے باغات جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں اور (وہ اگر چا ہے تو) آپ کےلیے (بہت سے) محل بنا دے
بَلۡ كَذَّبُواْ بِٱلسَّاعَةِۖ وَأَعۡتَدۡنَا لِمَن كَذَّبَ بِٱلسَّاعَةِ سَعِيرًا
۱۱﴿
حقیقت تو یہ ہے کہ یہ لوگ قیامت کو جھٹلا رہے ہیں اور جو شخص قیامت کو جھٹلا دے ہم نے اس کےلیے دوزخ تیّار کر رکھی ہے
إِذَا رَأَتۡهُم مِّن مَّكَانِۭ بَعِيدٖ سَمِعُواْ لَهَا تَغَيُّظٗا وَزَفِيرٗا
۱۲﴿
جب دوزخ ان کو دور سے دیکھے گی تو (غیظ و غضب سے جوش میں آجائے گی اور یہ لوگ) اس کے بھڑکنے اور چیخنے چلّانے (کی آواز) کو سنیں گے
وَإِذَآ أُلۡقُواْ مِنۡهَا مَكَانٗا ضَيِّقٗا مُّقَرَّنِينَ دَعَوۡاْ هُنَالِكَ ثُبُورٗا
۱۳﴿
اور جب یہ اس کے کسی تنگ مقام میں (زنجیروں میں) جکڑ کر ڈال دیے جائیں گے تو وہاں موت کو پکاریں گے
لَّا تَدۡعُواْ ٱلۡيَوۡمَ ثُبُورٗا وَٰحِدٗا وَٱدۡعُواْ ثُبُورٗا كَثِيرٗا
۱۴﴿
ان سے کہا جائے گا ایک موت کو نہ پکارو بلکہ بہت سی موتوں کو پکارو
قُلۡ أَذَٰلِكَ خَيۡرٌ أَمۡ جَنَّةُ ٱلۡخُلۡدِ ٱلَّتِي وُعِدَ ٱلۡمُتَّقُونَۚ كَانَتۡ لَهُمۡ جَزَآءٗ وَمَصِيرٗا
۱۵﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کیا یہ (دوزخ) بہتر ہے یا وہ باغِ جاودانی جس کا متّقیوں سے وعدہ کیا گیا ہے، وہ ان (کے اعمال) کا بدلہ ہو گی اوران کے رہنے کی جگہ
لَّهُمۡ فِيهَا مَا يَشَآءُونَ خَٰلِدِينَۚ كَانَ عَلَىٰ رَبِّكَ وَعۡدٗا مَّسۡـُٔولٗا
۱۶﴿
ان کےلیے اس میں ہر وہ چیز ہو گی جو وہ چاہیں گے، (وہ اس میں) ہمیشہ رہیں گے، یہ آپ کے ربّ کے ذِمّہ ایک وعدہ ہے (جس کی بنیاد پر وہاں کا اجر و ثواب) طلب کیا جا سکتا ہے
وَيَوۡمَ يَحۡشُرُهُمۡ وَمَا يَعۡبُدُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ فَيَقُولُ ءَأَنتُمۡ أَضۡلَلۡتُمۡ عِبَادِي هَـٰٓؤُلَآءِ أَمۡ هُمۡ ضَلُّواْ ٱلسَّبِيلَ
۱۷﴿
اور (اے رسول) جس دن اللہ ان کو اور جن معبودوں کی یہ اللہ کے سوا عبادت کرتے تھے ان کو جمع کرے گا تو (کافروں کے ان) معبودوں سے پوچھے گا کیا میرے ان بندوں کو تم نے گمراہ کیا تھا یا یہ خودہی گمراہ ہو گئے تھے
قَالُواْ سُبۡحَٰنَكَ مَا كَانَ يَنۢبَغِي لَنَآ أَن نَّتَّخِذَ مِن دُونِكَ مِنۡ أَوۡلِيَآءَ وَلَٰكِن مَّتَّعۡتَهُمۡ وَءَابَآءَهُمۡ حَتَّىٰ نَسُواْ ٱلذِّكۡرَ وَكَانُواْ قَوۡمَۢا بُورٗا
۱۸﴿
وہ کہیں گے تو پاک ہے، ہمارے لیے یہ زیبا نہیں تھا کہ ہم تیرے علاوہ کسی اور کو (ان کےلیے) کارساز بنائیں لیکن (ہوا یہ کہ) تو نے ان کو اور ان کے آباء و اجداد کو (خوب) آسودگیاں دیں یہاں تک کہ (یہ ان آسودگیوں میں مگن ہو گئے اور تیری) نصیحت کو فراموش کر دیا اور یہ تھے ہی ہلاک ہونے والے
فَقَدۡ كَذَّبُوكُم بِمَا تَقُولُونَ فَمَا تَسۡتَطِيعُونَ صَرۡفٗا وَلَا نَصۡرٗاۚ وَمَن يَظۡلِم مِّنكُمۡ نُذِقۡهُ عَذَابٗا كَبِيرٗا
۱۹﴿
(اللہ ان کافروں سے فرمائے گا) انھوں نے تو جو کچھ تم کہتے تھے اس میں تمھاری تکذیب کر دی تو اب تم نہ تو (عذاب کو) ٹال سکتے ہو اور نہ کسی سے مدد ہی حاصل کر سکتے ہو اور (اے لوگو) تم میں سے جو شخص ظلم کرے گا ہم اس کو (بہت) بڑے عذاب کا مزا چکھائیں گے
وَمَآ أَرۡسَلۡنَا قَبۡلَكَ مِنَ ٱلۡمُرۡسَلِينَ إِلَّآ إِنَّهُمۡ لَيَأۡكُلُونَ ٱلطَّعَامَ وَيَمۡشُونَ فِي ٱلۡأَسۡوَاقِۗ وَجَعَلۡنَا بَعۡضَكُمۡ لِبَعۡضٖ فِتۡنَةً أَتَصۡبِرُونَۗ وَكَانَ رَبُّكَ بَصِيرٗا
۲۰﴿
اور (اے رسول، یہ جو آپ کے کھانا کھانے اور بازار میں آنے جانے پر اعتراض کر رہے ہیں تو آپ اس کی پرواہ نہ کریں) ہم نے آپ سے پہلے جتنے بھی رسول بھیجے وہ سب کھانا کھاتے تھے اور بازاروں میں آتے جاتے تھے اور (اے لوگو) ہم نے تم میں سے بعض کو بعض کےلیے ذریعۂ آزمائش بنایا ہے تو (اے ایمان والو) تم (ان کافروں کی ایذا رسانی پر) صبر کرو گے (یا نہیں ؟) اور (اے رسول) آپ کا ربّ (سب کچھ) دیکھ رہا ہے (وہ اس ایذا رسانی پر کافروں کو ضرور سزا دے گا)
۞وَقَالَ ٱلَّذِينَ لَا يَرۡجُونَ لِقَآءَنَا لَوۡلَآ أُنزِلَ عَلَيۡنَا ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ أَوۡ نَرَىٰ رَبَّنَاۗ لَقَدِ ٱسۡتَكۡبَرُواْ فِيٓ أَنفُسِهِمۡ وَعَتَوۡ عُتُوّٗا كَبِيرٗا
۲۱﴿
اور (اےرسول) جو لوگ ہم سے ملاقات کی امید نہیں رکھتے وہ کہتے ہیں ہم پر فرشتے کیوں نہیں نازل ہوتے (اگر ہم پرفرشتے نازل ہوتے تو ہم ایمان لے آتے) یا ہم اپنے ربّ کو دیکھتے (اگر ایسا ہوتا تو بھی ہم ایمان لے آتے)، ان کے دِلوں میں تکبّر ہے اور یہ سرکشی میں حد سے بڑھ گئے ہیں
يَوۡمَ يَرَوۡنَ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةَ لَا بُشۡرَىٰ يَوۡمَئِذٖ لِّلۡمُجۡرِمِينَ وَيَقُولُونَ حِجۡرٗا مَّحۡجُورٗا
۲۲﴿
(اے رسول) جس دن یہ فرشتوں کو دیکھیں گے تو اس دن گناہ گاروں کےلیے کوئی خوش خبری نہیں ہو گی، (اس وقت) یہ کہیں گے ( کاش!) یہ ہم سے روک لیے جائیں
وَقَدِمۡنَآ إِلَىٰ مَا عَمِلُواْ مِنۡ عَمَلٖ فَجَعَلۡنَٰهُ هَبَآءٗ مَّنثُورًا
۲۳﴿
پھر جو عمل انھوں نے کیے تھے ہم ان کی طرف متوجّہ ہوں گے تو ان کو پراگندہ غبار بنا دیں گے
أَصۡحَٰبُ ٱلۡجَنَّةِ يَوۡمَئِذٍ خَيۡرٞ مُّسۡتَقَرّٗا وَأَحۡسَنُ مَقِيلٗا
۲۴﴿
(رہے) اہلِ جنّت تو وہ اس دن رہائش کے اعتبار سے بھی بہتر ہوں گے اور خواب گاہ کے اعتبار سے بھی بہتر
وَيَوۡمَ تَشَقَّقُ ٱلسَّمَآءُ بِٱلۡغَمَٰمِ وَنُزِّلَ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ تَنزِيلًا
۲۵﴿
اور (اے رسول) جس دن آسمان ابر کی مانند پھٹ جائے گا اور فرشتے اتارے جائیں گے
ٱلۡمُلۡكُ يَوۡمَئِذٍ ٱلۡحَقُّ لِلرَّحۡمَٰنِۚ وَكَانَ يَوۡمًا عَلَى ٱلۡكَٰفِرِينَ عَسِيرٗا
۲۶﴿
اس دن حقیقی بادشاہت رحمٰن کی ہو گی اور وہ دن کافروں پر بہت سخت ہو گا
وَيَوۡمَ يَعَضُّ ٱلظَّالِمُ عَلَىٰ يَدَيۡهِ يَقُولُ يَٰلَيۡتَنِي ٱتَّخَذۡتُ مَعَ ٱلرَّسُولِ سَبِيلٗا
۲۷﴿
اس دن ظالم اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا اور کہے گا اے کاش! میں نے رسول کے ساتھ (سیدھا) راستہ اختیار کیا ہوتا
يَٰوَيۡلَتَىٰ لَيۡتَنِي لَمۡ أَتَّخِذۡ فُلَانًا خَلِيلٗا
۲۸﴿
ہائے میری خرابی، کاش! میں نے فلاں شخص کو اپنا دوست نہ بنایا ہوتا
لَّقَدۡ أَضَلَّنِي عَنِ ٱلذِّكۡرِ بَعۡدَ إِذۡ جَآءَنِيۗ وَكَانَ ٱلشَّيۡطَٰنُ لِلۡإِنسَٰنِ خَذُولٗا
۲۹﴿
اس نے تو مجھے (ایسی حالت میں) نصیحت سے منحرف کر دیا جب کہ نصیحت میرے پاس آ چکی تھی اور شیطان (کا تو یہ قاعدہ ہی ہے کہ وہ عین وقت پر) انسان کو چھوڑ کر الگ ہو جاتا ہے
وَقَالَ ٱلرَّسُولُ يَٰرَبِّ إِنَّ قَوۡمِي ٱتَّخَذُواْ هَٰذَا ٱلۡقُرۡءَانَ مَهۡجُورٗا
۳۰﴿
اس دن) رسول (صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم) کہیں گے اے میرے ربّ میری قوم نے قرآن کو چھوڑ دیا تھا (اب ان کا معاملہ تیرے حوالے ہے)
وَكَذَٰلِكَ جَعَلۡنَا لِكُلِّ نَبِيٍّ عَدُوّٗا مِّنَ ٱلۡمُجۡرِمِينَۗ وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ هَادِيٗا وَنَصِيرٗا
۳۱﴿
اور (اے رسول، جس طرح یہ کافر آپ کے دشمن ہیں) اسی طرح مجرمین میں سے ہم نے ہر نبی کے دشمن بنائے تھے اور (اے رسول) آپ کا ربّ ہادی اور مددگار ہونے کے لحاظ سے (آپ کےلیے) کافی ہے
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَوۡلَا نُزِّلَ عَلَيۡهِ ٱلۡقُرۡءَانُ جُمۡلَةٗ وَٰحِدَةٗۚ كَذَٰلِكَ لِنُثَبِّتَ بِهِۦ فُؤَادَكَۖ وَرَتَّلۡنَٰهُ تَرۡتِيلٗا
۳۲﴿
اور (اے رسول) کافر کہتے ہیں کہ ان پر قرآن پورا کا پورا ایک ہی دفعہ میں کیوں نہیں نازل کیا گیا (جَستہ جَستہ کیوں اتارا گیا؟ اے رسول، بےشک ہم نے اس کو) اسی طرح (نازل کیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے) کہ اس کے ذریعے ہم آپ کے دِل کو ثابت رکھیں اور (جس مقصد کی خاطر) ہم نے اس کو (اب تک) آہستہ آہستہ اتارا ہے (اسی طرح آئندہ بھی اتارتے رہیں گے)
وَلَا يَأۡتُونَكَ بِمَثَلٍ إِلَّا جِئۡنَٰكَ بِٱلۡحَقِّ وَأَحۡسَنَ تَفۡسِيرًا
۳۳﴿
اور جو بات بھی (یہ لوگ اعتراضًا) آپ کے پاس لائیں گے ہم سچّائی کے ساتھ (اس کا دندان شکن جواب) اور بہترین تشریح (اور توجیہ) آپ کو بتا دیں گے
ٱلَّذِينَ يُحۡشَرُونَ عَلَىٰ وُجُوهِهِمۡ إِلَىٰ جَهَنَّمَ أُوْلَـٰٓئِكَ شَرّٞ مَّكَانٗا وَأَضَلُّ سَبِيلٗا
۳۴﴿
(اور اے رسول) جو لوگ اپنے منھ کے بل دوزخ کی طرف جمع کیے جائیں گے تو یہ لوگ مکان کے لحاظ سے بدترین ہوں گے اور راہ (راست) کے اعتبار سے سب سے زیادہ بھٹکے ہوئے
وَلَقَدۡ ءَاتَيۡنَا مُوسَى ٱلۡكِتَٰبَ وَجَعَلۡنَا مَعَهُۥٓ أَخَاهُ هَٰرُونَ وَزِيرٗا
۳۵﴿
اور (اے رسول) ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی اور ہم نے ان کے ساتھ (تبلیغی کاموں میں ان کا ہاتھ بٹانے کےلیے) ان کے بھائی ہارون کو (ان کا) وزیر بنایا تھا
فَقُلۡنَا ٱذۡهَبَآ إِلَى ٱلۡقَوۡمِ ٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا فَدَمَّرۡنَٰهُمۡ تَدۡمِيرٗا
۳۶﴿
پھر ہم نے (ان دونوں سے) کہا اس قوم کی طرف جاؤ جس قوم نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا ہے (وہ گئے، قوم کے لوگوں نے ان کی تکذیب کی) تو ہم نے ان (سب) کو نیست و نابود کر دیا
وَقَوۡمَ نُوحٖ لَّمَّا كَذَّبُواْ ٱلرُّسُلَ أَغۡرَقۡنَٰهُمۡ وَجَعَلۡنَٰهُمۡ لِلنَّاسِ ءَايَةٗۖ وَأَعۡتَدۡنَا لِلظَّـٰلِمِينَ عَذَابًا أَلِيمٗا
۳۷﴿
اور نوح کی قوم نے بھی جب رسولوں کو جھٹلایا تو ہم نے ان کو غرق کر دیا، اور ان کو لوگوں کے لیے (عبرت کی) نشانی بنا دیا (دنیا میں تو ان کو یہ سزا ملی کہ غرق کر دیے گئے) اور (آخرت میں) اس کے علاوہ ان ظالموں کےلیے ہم نے دردناک عذاب بھی تیّار کر رکھا ہے
وَعَادٗا وَثَمُودَاْ وَأَصۡحَٰبَ ٱلرَّسِّ وَقُرُونَۢا بَيۡنَ ذَٰلِكَ كَثِيرٗا
۳۸﴿
اور عادکو ثمود کو اور کنویں والوں کو اور ان کے درمیان اور بہت سی جماعتوں کو (ہم نے ہلاک کر ڈالا)
وَكُلّٗا ضَرَبۡنَا لَهُ ٱلۡأَمۡثَٰلَۖ وَكُلّٗا تَبَّرۡنَا تَتۡبِيرٗا
۳۹﴿
اور ہر جماعت کےلیے ہم نے (عبرت ناک) مثالیں بیان کیں (لیکن جب وہ نہیں مانے) تو ہم نے ان سب کو ہلاک کر ڈالا
وَلَقَدۡ أَتَوۡاْ عَلَى ٱلۡقَرۡيَةِ ٱلَّتِيٓ أُمۡطِرَتۡ مَطَرَ ٱلسَّوۡءِۚ أَفَلَمۡ يَكُونُواْ يَرَوۡنَهَاۚ بَلۡ كَانُواْ لَا يَرۡجُونَ نُشُورٗا
۴۰﴿
اور (اے رسول) یہ کافر اس بستی پر سے گزرے ہیں جس بستی پر ہم نے (بڑی) بُری (طرح سنگ) باری کی تھی، تو کیا انھوں نے (اس کو تباہ و برباد حالت میں) نہیں دیکھا (ضرور دیکھا ہے) لیکن بات یہ ہے کہ انھیں دوبارہ زندہ ہونے کی کوئی توقّع نہیں (لہٰذا یہ ایمان نہیں لاتے)
وَإِذَا رَأَوۡكَ إِن يَتَّخِذُونَكَ إِلَّا هُزُوًا أَهَٰذَا ٱلَّذِي بَعَثَ ٱللَّهُ رَسُولًا
۴۱﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ جب آپ کو دیکھتے ہیں تو آپ کا مذاق اڑاتے ہیں (اور اس طرح کہتے ہیں) کیا یہ ہی وہ صاحب ہیں جن کو اللہ نے رسول بناکر بھیجا ہے
إِن كَادَ لَيُضِلُّنَا عَنۡ ءَالِهَتِنَا لَوۡلَآ أَن صَبَرۡنَا عَلَيۡهَاۚ وَسَوۡفَ يَعۡلَمُونَ حِينَ يَرَوۡنَ ٱلۡعَذَابَ مَنۡ أَضَلُّ سَبِيلًا
۴۲﴿
اگر ہم اپنے معبودوں پر جمے نہ رہتے تو انھوں نے تو ہمیں ان سے منحرف کر ہی دیا تھا اور (اے رسول) جب یہ لوگ عذاب دیکھیں گے تو (اس وقت) انھیں معلوم ہو گا کہ سیدھے راستے سے کون بھٹکا ہوا ہے
أَرَءَيۡتَ مَنِ ٱتَّخَذَ إِلَٰهَهُۥ هَوَىٰهُ أَفَأَنتَ تَكُونُ عَلَيۡهِ وَكِيلًا
۴۳﴿
(اور اے رسول) کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنی خواہش کو اپنا الٰہ بنا رکھا ہے تو کیا ایسے شخص کی آپ نگرانی کر سکتے ہیں (کہ اسے غلط راستے پر نہ جانے دیں)
أَمۡ تَحۡسَبُ أَنَّ أَكۡثَرَهُمۡ يَسۡمَعُونَ أَوۡ يَعۡقِلُونَۚ إِنۡ هُمۡ إِلَّا كَٱلۡأَنۡعَٰمِ بَلۡ هُمۡ أَضَلُّ سَبِيلًا
۴۴﴿
(اور اے رسول) کیا آپ یہ گمان کرتے ہیں کہ ان میں سے اکثر لوگ سنتے ہیں اور سمجھتے ہیں (نہیں، یہ کچھ نہیں سنتے اور سمجھتے) یہ تو چوپایوں کے مانند ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں
أَلَمۡ تَرَ إِلَىٰ رَبِّكَ كَيۡفَ مَدَّ ٱلظِّلَّ وَلَوۡ شَآءَ لَجَعَلَهُۥ سَاكِنٗا ثُمَّ جَعَلۡنَا ٱلشَّمۡسَ عَلَيۡهِ دَلِيلٗا
۴۵﴿
(اے رسول) کیا آپ نے اپنے ربّ کو نہیں دیکھا کہ وہ کس طرح سایہ کو دراز کرتا چلا جاتا ہے، اگر وہ چاہتا تو اس کو ساکن کر دیتا، (اور اے رسول) پھر ہم ہی سورج کو اس کا رہنما بنا دیتے ہیں
ثُمَّ قَبَضۡنَٰهُ إِلَيۡنَا قَبۡضٗا يَسِيرٗا
۴۶﴿
پھر ہم ہی اس کو اپنی طرف آہستہ آہستہ قبض کر لیتے ہیں
وَهُوَ ٱلَّذِي جَعَلَ لَكُمُ ٱلَّيۡلَ لِبَاسٗا وَٱلنَّوۡمَ سُبَاتٗا وَجَعَلَ ٱلنَّهَارَ نُشُورٗا
۴۷﴿
اور (اے لوگو) وہی ہے جس نے تمھارے لیے رات کو لباس، نیند کو (باعثِ) راحت و آرام اور دن کو اُٹھ (کر محنت، مزدوری کر) نے کےلیے بنایا
وَهُوَ ٱلَّذِيٓ أَرۡسَلَ ٱلرِّيَٰحَ بُشۡرَۢا بَيۡنَ يَدَيۡ رَحۡمَتِهِۦۚ وَأَنزَلۡنَا مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ طَهُورٗا
۴۸﴿
وہی ہے جو (بارانِ) رحمت سے پہلے (ٹھنڈی ٹھنڈی) ہواؤں کو خوش خبری بناکر بھیجتا ہے اور (اے لوگو، پھر) ہم ہی بادل سے پاکیزہ پانی برساتے ہیں
لِّنُحۡـِۧيَ بِهِۦ بَلۡدَةٗ مَّيۡتٗا وَنُسۡقِيَهُۥ مِمَّا خَلَقۡنَآ أَنۡعَٰمٗا وَأَنَاسِيَّ كَثِيرٗا
۴۹﴿
تاکہ اس سے مُردہ شہر کو زندہ کر دیں، پھر ہم ہی بہت سے جانوروں اور انسانوں کو جن کو ہم نے پیدا کیا ہے وہ پانی پلاتے ہیں
وَلَقَدۡ صَرَّفۡنَٰهُ بَيۡنَهُمۡ لِيَذَّكَّرُواْ فَأَبَىٰٓ أَكۡثَرُ ٱلنَّاسِ إِلَّا كُفُورٗا
۵۰﴿
اور (اے رسول) پھر ہم ہی اس پانی کو ان کے درمیان جاری کرتے ہیں تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں (اور ہمارا شکر ادا کریں) لیکن اکثر لوگ (پھر بھی) ناشکری ہی کرتے ہیں
وَلَوۡ شِئۡنَا لَبَعَثۡنَا فِي كُلِّ قَرۡيَةٖ نَّذِيرٗا
۵۱﴿
اور (اے رسول) اگر ہم چاہتے تو ہر بستی میں ایک ڈرانے والا بھیج دیتے (لیکن، اب تو تمام دنیا کی بستیوں کو ڈرانے والے آپ ہی ہیں)
فَلَا تُطِعِ ٱلۡكَٰفِرِينَ وَجَٰهِدۡهُم بِهِۦ جِهَادٗا كَبِيرٗا
۵۲﴿
لہٰذا آپ کافروں کا کہنا نہ مانیں اور اس (قرآن) کے ذریعے (ان کو راہِ راست پر لانے کی) خوب کوشش کرتے رہیں
۞وَهُوَ ٱلَّذِي مَرَجَ ٱلۡبَحۡرَيۡنِ هَٰذَا عَذۡبٞ فُرَاتٞ وَهَٰذَا مِلۡحٌ أُجَاجٞ وَجَعَلَ بَيۡنَهُمَا بَرۡزَخٗا وَحِجۡرٗا مَّحۡجُورٗا
۵۳﴿
اور (اے رسول) وہی ہے جس نے دو"۲" سمندروں کو ملا دیا، ایک کا پانی شیریں ہے اور پیاس بجھانے والا اور دوسرے کا پانی نمکین اور بے حد کھاری ہے اور اُسی نے ان دونوں کے درمیان ایک پردہ اور ایک آڑ بنا دی ہے
وَهُوَ ٱلَّذِي خَلَقَ مِنَ ٱلۡمَآءِ بَشَرٗا فَجَعَلَهُۥ نَسَبٗا وَصِهۡرٗاۗ وَكَانَ رَبُّكَ قَدِيرٗا
۵۴﴿
اور (اے رسول) وہی ہے جس نے پانی سے آدمی کو پیدا کیا، پھر اس کا نسب اور اس کی سسرال بنائی اور آپ کا ربّ (ہر چیز پر) قادر ہے
وَيَعۡبُدُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ مَا لَا يَنفَعُهُمۡ وَلَا يَضُرُّهُمۡۗ وَكَانَ ٱلۡكَافِرُ عَلَىٰ رَبِّهِۦ ظَهِيرٗا
۵۵﴿
اور یہ لوگ اللہ کے علاوہ ایسے لوگوں کی پرستش کرتے ہیں جو نہ ان کو فائدہ پہنچا سکیں اور نہ ان کو نقصان پہنچا سکیں اور کافر تو اپنے ربّ (کی مخالفت) میں بڑا مستعد ہے
وَمَآ أَرۡسَلۡنَٰكَ إِلَّا مُبَشِّرٗا وَنَذِيرٗا
۵۶﴿
اور (اے رسول) ہم نے تو آپ کو بس خوش خبری سنانے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا ہے (ان پر داروغہ بناکر نہیں بھیجا)
قُلۡ مَآ أَسۡـَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ أَجۡرٍ إِلَّا مَن شَآءَ أَن يَتَّخِذَ إِلَىٰ رَبِّهِۦ سَبِيلٗا
۵۷﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ میں اس (تبلیغ) پر تم سے کوئی اجرت طلب نہیں کرتا، (میری تبلیغ کا مقصد) سوائے اس کے (اور کچھ نہیں) کہ تم میں سے جو چا ہے اپنے ربّ کی طرف (پہنچنے کا) راستہ اختیار کرے
وَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱلۡحَيِّ ٱلَّذِي لَا يَمُوتُ وَسَبِّحۡ بِحَمۡدِهِۦۚ وَكَفَىٰ بِهِۦ بِذُنُوبِ عِبَادِهِۦ خَبِيرًا
۵۸﴿
اور (اے رسول) آپ اُس حیّ (و قیّوم اللہ) پر بھروسہ رکھیے جس کو (کبھی) موت نہیں آئے گی اور اُس کی تعریف کے ساتھ اُس کی تسبیح (و تقدیس) بیان کرتے رہیے، وہ اپنے بندوں کے گناہوں کی خبر رکھنے کےلیے کافی ہے
ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَمَا بَيۡنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٖ ثُمَّ ٱسۡتَوَىٰ عَلَى ٱلۡعَرۡشِۖ ٱلرَّحۡمَٰنُ فَسۡـَٔلۡ بِهِۦ خَبِيرٗا
۵۹﴿
(وہی ہے جس نے) آسمانوں کو، زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے سب کو چھ"۶" دن میں پیدا کیا، پھر اُس نے عرش (بریں) پر قرار پکڑا، (وہ) رحمٰن (ہے) آپ کسی بھی باخبر سے اُس کے متعلّق معلوم کر لیں (ہر باخبر اللہ کے متعلّق یہ ہی بات بتائے گا لیکن ان کافروں کو حقیقت کا علم کچھ بھی نہیں، یہ بالکل بے خبر ہیں)
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ٱسۡجُدُواْۤ لِلرَّحۡمَٰنِ قَالُواْ وَمَا ٱلرَّحۡمَٰنُ أَنَسۡجُدُ لِمَا تَأۡمُرُنَا وَزَادَهُمۡ نُفُورٗا۩
۶۰﴿
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ رحمٰن کو سجدہ کرو تو کہتے ہیں کہ رحمٰن کیا چیز ہے؟ کیا ہم بس اُس کو سجدہ کریں جس کا تم ہمیں حکم دیتے ہو (اور اے رسول، آپ کا رحمٰن کو سجدہ کرنے کےلیے کہنا) ان کی نفرت میں اور اضافہ کر دیتا ہے
تَبَارَكَ ٱلَّذِي جَعَلَ فِي ٱلسَّمَآءِ بُرُوجٗا وَجَعَلَ فِيهَا سِرَٰجٗا وَقَمَرٗا مُّنِيرٗا
۶۱﴿
بابرکت ہے وہ جس نے آسمان میں بُرج بنائے اور ان میں ایک چراغ اور ایک روشن چاند بنایا
وَهُوَ ٱلَّذِي جَعَلَ ٱلَّيۡلَ وَٱلنَّهَارَ خِلۡفَةٗ لِّمَنۡ أَرَادَ أَن يَذَّكَّرَ أَوۡ أَرَادَ شُكُورٗا
۶۲﴿
اور (اے رسول) وہی ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا بنایا، (یہ باتیں) اس شخص کےلیے (باعثِ نصیحت ہیں) جو نصیحت حاصل کرنا چاہے یا شکر ادا کرنا چاہے
وَعِبَادُ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلَّذِينَ يَمۡشُونَ عَلَى ٱلۡأَرۡضِ هَوۡنٗا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ ٱلۡجَٰهِلُونَ قَالُواْ سَلَٰمٗا
۶۳﴿
اور (اے رسول) رحمٰن کے بندے تو وہ ہیں جو زمین پر عاجزی و انکساری کے ساتھ چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان سے بات کرتے ہیں تو وہ سلام کرتے ہیں (اور وقار سے گزر جاتے ہیں)
وَٱلَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمۡ سُجَّدٗا وَقِيَٰمٗا
۶۴﴿
اور وہ جو اپنے ربّ کے سامنے سجدے اور قیام میں رات گزارتے ہیں
وَٱلَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا ٱصۡرِفۡ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَۖ إِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا
۶۵﴿
اور (رحمٰن کے بندے وہ ہیں) جو (اس طرح) دعا کرتے ہیں کہ اے ہمارے ربّ ہم سے عذابِ دوزخ کو پھیر دے، بےشک دوزخ کا عذاب نہایت ہلاکت خیز ہے
إِنَّهَا سَآءَتۡ مُسۡتَقَرّٗا وَمُقَامٗا
۶۶﴿
بلا شبہ دوزخ ایک بہت بُرا ٹھکانہ اور (بہت بُری) جگہ ہے
وَٱلَّذِينَ إِذَآ أَنفَقُواْ لَمۡ يُسۡرِفُواْ وَلَمۡ يَقۡتُرُواْ وَكَانَ بَيۡنَ ذَٰلِكَ قَوَامٗا
۶۷﴿
اور وہ لوگ کہ جب وہ خرچ کرتے ہیں تو نہ فضول خرچی کرتے ہیں اور نہ تنگی، بلکہ ان دونوں کے درمیان میانہ روی اختیار کرتے ہیں
وَٱلَّذِينَ لَا يَدۡعُونَ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَ وَلَا يَقۡتُلُونَ ٱلنَّفۡسَ ٱلَّتِي حَرَّمَ ٱللَّهُ إِلَّا بِٱلۡحَقِّ وَلَا يَزۡنُونَۚ وَمَن يَفۡعَلۡ ذَٰلِكَ يَلۡقَ أَثَامٗا
۶۸﴿
اور (رحمٰن کے بندے وہ ہیں) جو اللہ کے ساتھ کسی اور الٰہ کو نہیں پکارتے اور نہ کسی ایسی جان کو قتل کرتے ہیں جس کا قتل کرنا اللہ نے حرام کر دیا ہے مگر حق کے ساتھ اور وہ جو زنا نہیں کرتے اور جو ایسا کرے وہ گناہ کا مرتکب ہو گا
يُضَٰعَفۡ لَهُ ٱلۡعَذَابُ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ وَيَخۡلُدۡ فِيهِۦ مُهَانًا
۶۹﴿
قیامت کے دن اس کےلیے عذاب کو د گنا کر دیا جائے گا اور وہ اس میں ذلیل و خوار ہو کر ہمیشہ رہے گا
إِلَّا مَن تَابَ وَءَامَنَ وَعَمِلَ عَمَلٗا صَٰلِحٗا فَأُوْلَـٰٓئِكَ يُبَدِّلُ ٱللَّهُ سَيِّـَٔاتِهِمۡ حَسَنَٰتٖۗ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۷۰﴿
مگر جو تو بہ کرلے، ایمان لے آئے اور نیک عمل کرتا رہے تو ایسے لوگوں کی بُرائیوں کو اللہ نیکیوں سے بدل دے گا اور اللہ بہت بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
وَمَن تَابَ وَعَمِلَ صَٰلِحٗا فَإِنَّهُۥ يَتُوبُ إِلَى ٱللَّهِ مَتَابٗا
۷۱﴿
اور جو شخص توبہ کر لے اور (پھر) نیک عمل کرتا رہے تو یقینًا وہی (صحیح معنوں میں) اللہ سے توبہ کرتا ہے
وَٱلَّذِينَ لَا يَشۡهَدُونَ ٱلزُّورَ وَإِذَا مَرُّواْ بِٱللَّغۡوِ مَرُّواْ كِرَامٗا
۷۲﴿
اور (رحمٰن کے بندے وہ ہیں) جو جھوٹی گواہی نہیں دیتے (اور جو بے ہودہ مجالس میں شریک نہیں ہوتے) اور جب ان کا گزر بے ہودہ کاموں کے پاس سے ہوتا ہے تو وقار سے گزر جاتے ہیں
وَٱلَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُواْ بِـَٔايَٰتِ رَبِّهِمۡ لَمۡ يَخِرُّواْ عَلَيۡهَا صُمّٗا وَعُمۡيَانٗا
۷۳﴿
اور وہ لوگ کہ جب ان کو ان کے ربّ کی آیتوں کے ذریعے نصیحت کی جائے تو اس پر اندھے اور بہرے ہو کر نہیں گرتے (بلکہ غور سے سنتے ہیں)
وَٱلَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبۡ لَنَا مِنۡ أَزۡوَٰجِنَا وَذُرِّيَّـٰتِنَا قُرَّةَ أَعۡيُنٖ وَٱجۡعَلۡنَا لِلۡمُتَّقِينَ إِمَامًا
۷۴﴿
اور وہ جو (اس طرح) دعا مانگتے ہیں کہ اے ہمارے ربّ ہماری بیویوں اور ہماری اولاد کو ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک بنا دے اور ہمیں متقّیوں کا پیش رو بنا دے
أُوْلَـٰٓئِكَ يُجۡزَوۡنَ ٱلۡغُرۡفَةَ بِمَا صَبَرُواْ وَيُلَقَّوۡنَ فِيهَا تَحِيَّةٗ وَسَلَٰمًا
۷۵﴿
یہ ہی وہ لوگ ہیں جن کو ان کے صبر و اِستقامت کے بدلے (جنّت کے) بالا خانے دیے جائیں گے، ان میں وہ (آپس میں اور فرشتوں سے) دعا و سلام کے ساتھ ملاقات کریں گے
خَٰلِدِينَ فِيهَاۚ حَسُنَتۡ مُسۡتَقَرّٗا وَمُقَامٗا
۷۶﴿
ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے، وہ بالا خانے (بہت) اچھی قرارگاہ اور (بہت اچھی) جگہ ہی
قُلۡ مَا يَعۡبَؤُاْ بِكُمۡ رَبِّي لَوۡلَا دُعَآؤُكُمۡۖ فَقَدۡ كَذَّبۡتُمۡ فَسَوۡفَ يَكُونُ لِزَامَۢا
۷۷﴿
(اے رسول، کافروں سے) آپ کہہ دیجیے کہ اگر تم (خالص طور پر اپنے ربّ کو) نہیں پکارتے تو میرے ربّ کو بھی تمھاری کوئی پرواہ نہیں، تم نے (رسولِ برحق کو) جھٹلا دیا ہے تو (اب تم بچ نہیں سکتے) عنقریب چمٹنے والا (عذاب تم پر نازل) ہو گا

Share This Surah, Choose Your Platform!