Al-Namlسُوۡرَةُ النَّمل

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
طسٓۚ تِلۡكَ ءَايَٰتُ ٱلۡقُرۡءَانِ وَكِتَابٖ مُّبِينٍ
۱﴿
طٰسٓ، یہ قرآن یعنی روشن کتاب کی آیتیں ہیں
هُدٗى وَبُشۡرَىٰ لِلۡمُؤۡمِنِينَ
۲﴿
(یہ ان) مومنین کےلیے ہدایت اور بشارت (کا ذریعہ) ہیں
ٱلَّذِينَ يُقِيمُونَ ٱلصَّلَوٰةَ وَيُؤۡتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ وَهُم بِٱلۡأٓخِرَةِ هُمۡ يُوقِنُونَ
۳﴿
جو نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور آخرت پر ایمان رکھتے ہیں
إِنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡأٓخِرَةِ زَيَّنَّا لَهُمۡ أَعۡمَٰلَهُمۡ فَهُمۡ يَعۡمَهُونَ
۴﴿
جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہم ان کے اعمال ان کےلیے مزیّن کر دیتے ہیں تو پھر وہ بھٹکتے ہی رہتے ہیں
أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ لَهُمۡ سُوٓءُ ٱلۡعَذَابِ وَهُمۡ فِي ٱلۡأٓخِرَةِ هُمُ ٱلۡأَخۡسَرُونَ
۵﴿
یہ ہی لوگ ہیں جن کےلیے عذاب کی (وجہ سے بڑی) خرابی ہے اور وہ آخرت میں (بہت) نقصان اٹھانے والے ہیں
وَإِنَّكَ لَتُلَقَّى ٱلۡقُرۡءَانَ مِن لَّدُنۡ حَكِيمٍ عَلِيمٍ
۶﴿
اور (اے رسول) یہ قرآن آپ کو حکمت والے اور علم والے (اللہ) کی طرف سے اِلقا کیا جا رہا ہے
إِذۡ قَالَ مُوسَىٰ لِأَهۡلِهِۦٓ إِنِّيٓ ءَانَسۡتُ نَارٗا سَـَٔاتِيكُم مِّنۡهَا بِخَبَرٍ أَوۡ ءَاتِيكُم بِشِهَابٖ قَبَسٖ لَّعَلَّكُمۡ تَصۡطَلُونَ
۷﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے) جب موسیٰ نے اپنے گھر والوں سے کہا مجھے آگ دکھائی دے رہی ہے، میں وہاں سے تمھارے پاس کوئی خبر لے کر آتا ہوں یا (اگر خبر نہ ملی تو) ایک دھکتا ہوا انگارا لے آؤں گا تاکہ تم تاپو
فَلَمَّا جَآءَهَا نُودِيَ أَنۢ بُورِكَ مَن فِي ٱلنَّارِ وَمَنۡ حَوۡلَهَا وَسُبۡحَٰنَ ٱللَّهِ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
۸﴿
پھر جب موسیٰ اس (آگ) کے پاس آئے تو ان کو ایک آواز آئی کہ (اے موسیٰ) بابرکت ہے وہ جو آگ میں ہے اور وہ جو اس (آگ) کے اِردگرد ہے اور (اے موسیٰ یہ نہ سمجھنا کہ اللہ آگ ہے یا آگ میں محدود ہے یا آگ کے مثل ہے، نہیں) اللہ ربُّ العالمین (ایسی باتوں سے) پاک و منزّہ ہے
يَٰمُوسَىٰٓ إِنَّهُۥٓ أَنَا ٱللَّهُ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
۹﴿
اے موسیٰ، میں غالب اور حکمت والا اللہ ہوں
وَأَلۡقِ عَصَاكَۚ فَلَمَّا رَءَاهَا تَهۡتَزُّ كَأَنَّهَا جَآنّٞ وَلَّىٰ مُدۡبِرٗا وَلَمۡ يُعَقِّبۡۚ يَٰمُوسَىٰ لَا تَخَفۡ إِنِّي لَا يَخَافُ لَدَيَّ ٱلۡمُرۡسَلُونَ
۱۰﴿
اور (اے موسیٰ) اپنی لاٹھی کو (زمین پر) ڈال دو، (انھوں نے اپنی لاٹھی کو زمین پر ڈال دیا) پھر جب اسے دیکھا کہ اس طرح ہل رہی ہے گویا کہ وہ سانپ ہے تو وہ پیٹھ پھیر کر (وہا ں سے) چل دیے اور (پھر اس طرف) رُخ نہیں کیا، (اللہ نے فرمایا) اے موسیٰ، ڈرو نہیں، میرے پاس رسول ڈرا نہیں کرتے
إِلَّا مَن ظَلَمَ ثُمَّ بَدَّلَ حُسۡنَۢا بَعۡدَ سُوٓءٖ فَإِنِّي غَفُورٞ رَّحِيمٞ
۱۱﴿
مگر (ہاں اس بات کو یاد رکھو کہ گناہ گار کو مجھ سے ڈرنا ہی چا ہیے البتّہ) وہ گناہ گار جو گناہ کرے پھر (اس) گناہ کے بعد اس کے بدلے نیکی کرے تو (اسے بھی کوئی ڈر نہیں ہو گا، میں اسے معاف کردوں گا) اس لیے کہ میں بہت بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہوں
وَأَدۡخِلۡ يَدَكَ فِي جَيۡبِكَ تَخۡرُجۡ بَيۡضَآءَ مِنۡ غَيۡرِ سُوٓءٖۖ فِي تِسۡعِ ءَايَٰتٍ إِلَىٰ فِرۡعَوۡنَ وَقَوۡمِهِۦٓۚ إِنَّهُمۡ كَانُواْ قَوۡمٗا فَٰسِقِينَ
۱۲﴿
اور (اے موسیٰ) اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈالو (پھر اسے نکالو تو) وہ بغیر بیماری کے سفید جھک ہو کر نکلے گا، (یہ دونوں معجزے ان) نو۹ معجزوں میں (شامل ہیں جن کے ساتھ تمھیں) فرعون اور اس کی قوم کی طرف (بھیجا جا رہا ہے)بےشک وہ (بہت) نافرماں ہو گئے ہیں
فَلَمَّا جَآءَتۡهُمۡ ءَايَٰتُنَا مُبۡصِرَةٗ قَالُواْ هَٰذَا سِحۡرٞ مُّبِينٞ
۱۳﴿
پھر جب (موسیٰ ان کے پاس پہنچے اور) آنکھیں کھول دینے والی ہماری نشانیاں ان کے پاس آئیں تو کہنے لگے یہ تو صریح جادو ہے
وَجَحَدُواْ بِهَا وَٱسۡتَيۡقَنَتۡهَآ أَنفُسُهُمۡ ظُلۡمٗا وَعُلُوّٗاۚ فَٱنظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ ٱلۡمُفۡسِدِينَ
۱۴﴿
انھوں نے ہٹ دھرمی اور تکبّر سے ان کا انکار کیا حالانکہ ان کے دِلوں کو ان کے متعلّق یقین ہو گیا تھا (کہ وہ واقعی معجزے ہیں، جادو نہیں ہیں) تو (اے رسول) آپ دیکھ لیں کہ فساد کرنے والوں کا انجام کیسا ہوا
وَلَقَدۡ ءَاتَيۡنَا دَاوُۥدَ وَسُلَيۡمَٰنَ عِلۡمٗاۖ وَقَالَا ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِي فَضَّلَنَا عَلَىٰ كَثِيرٖ مِّنۡ عِبَادِهِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ
۱۵﴿
اور (اے رسول) ہم نے داؤد اور سلیمان کو بھی علم عطا کیا تھا، (تو اس نعمتِ عظمیٰ کے ملنے پر) ان دونوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے جس نے اپنے بہت سے مومن بندوں پر ہمیں فضیلت بخشی
وَوَرِثَ سُلَيۡمَٰنُ دَاوُۥدَۖ وَقَالَ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ عُلِّمۡنَا مَنطِقَ ٱلطَّيۡرِ وَأُوتِينَا مِن كُلِّ شَيۡءٍۖ إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ ٱلۡفَضۡلُ ٱلۡمُبِينُ
۱۶﴿
اور (اے رسول) سلیمان داؤد کے وارث ہوئے، (ایک دن انھوں نے) کہا اے لوگو، ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی ہے (اور یہ ایک ہی چیز کیا) ہمیں تو ہر چیز عطا کی گئی ہے بےشک یہ ایک کھلا ہوا فضل ہے (جس سے ہمیں نوازا گیا ہے)
وَحُشِرَ لِسُلَيۡمَٰنَ جُنُودُهُۥ مِنَ ٱلۡجِنِّ وَٱلۡإِنسِ وَٱلطَّيۡرِ فَهُمۡ يُوزَعُونَ
۱۷﴿
اور (ایک دن ایسا ہوا کہ) سلیمان کے حکم سے جنّوں، انسانوں اور پرندوں میں سے ان کے (تمام) لشکر جمع کیے گئے، پھر انھیں الگ الگ کر دیا گیا
حَتَّىٰٓ إِذَآ أَتَوۡاْ عَلَىٰ وَادِ ٱلنَّمۡلِ قَالَتۡ نَمۡلَةٞ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّمۡلُ ٱدۡخُلُواْ مَسَٰكِنَكُمۡ لَا يَحۡطِمَنَّكُمۡ سُلَيۡمَٰنُ وَجُنُودُهُۥ وَهُمۡ لَا يَشۡعُرُونَ
۱۸﴿
(پھر ان لشکروں کو ساتھ لے کر وہ روانہ ہوئے) یہاں تک کہ (چلتے چلتے) وہ چیونٹیوں کی ایک وادی میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا اے چیونٹیو، اپنے اپنے گھروں میں داخل ہو جاؤ، ایسا نہ ہو کہ سلیمان اور ان کے لشکر تمھیں کچل ڈالیں اور انھیں خبر بھی نہ ہو
فَتَبَسَّمَ ضَاحِكٗا مِّن قَوۡلِهَا وَقَالَ رَبِّ أَوۡزِعۡنِيٓ أَنۡ أَشۡكُرَ نِعۡمَتَكَ ٱلَّتِيٓ أَنۡعَمۡتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَٰلِدَيَّ وَأَنۡ أَعۡمَلَ صَٰلِحٗا تَرۡضَىٰهُ وَأَدۡخِلۡنِي بِرَحۡمَتِكَ فِي عِبَادِكَ ٱلصَّـٰلِحِينَ
۱۹﴿
(سلیمان) اس کی بات سن کر ہنستے ہوئے مسکرائے اور (اپنے ربّ سے اس طرح) دعا کرنے لگے اے میرے ربّ مجھے توفیق دے کہ جو احسان تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیے ہیں ان کا شکر ادا کروں اور (مجھے اس بات کی بھی توفیق دے) کہ میں (ایسے) نیک عمل کرتا رہوں جن کو تو پسند فرماتا ہے اور (اے میرے ربّ) مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں شامل کر دے
وَتَفَقَّدَ ٱلطَّيۡرَ فَقَالَ مَا لِيَ لَآ أَرَى ٱلۡهُدۡهُدَ أَمۡ كَانَ مِنَ ٱلۡغَآئِبِينَ
۲۰﴿
اور (اے رسول، ایک دن) سلیمان نے پرندوں کو طلب کیا تو (سوائے ہُد ہُد کے تمام پرند جمع ہو گئے) سلیمان نے کہا کیا بات ہے مجھے ہُد ہُد نظر نہیں آرہا، کیا وہ (کہیں) غائب ہے؟
لَأُعَذِّبَنَّهُۥ عَذَابٗا شَدِيدًا أَوۡ لَأَاْذۡبَحَنَّهُۥٓ أَوۡ لَيَأۡتِيَنِّي بِسُلۡطَٰنٖ مُّبِينٖ
۲۱﴿
میں ضرور اس کو (غیر حاضری کی) یا تو سخت سزا دوں گا یا میں ذبح کر ڈالوں گا یا وہ (اپنی معذرت میں) کوئی صریح دلیل پیش کرے
فَمَكَثَ غَيۡرَ بَعِيدٖ فَقَالَ أَحَطتُ بِمَا لَمۡ تُحِطۡ بِهِۦ وَجِئۡتُكَ مِن سَبَإِۭ بِنَبَإٖ يَقِينٍ
۲۲﴿
پھر وہ تھوڑی دیر (اور غائب) رہا، پھر (وہ آیا اور) کہنے لگا میرے علم میں ایک ایسی چیز آئی ہے جو آپ کے علم میں نہیں، میں آپ کے پاس (ملک) سبا کی یقینی خبر لایا ہوں
إِنِّي وَجَدتُّ ٱمۡرَأَةٗ تَمۡلِكُهُمۡ وَأُوتِيَتۡ مِن كُلِّ شَيۡءٖ وَلَهَا عَرۡشٌ عَظِيمٞ
۲۳﴿
میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اس ملک کے لوگوں پر حکومت کرتی ہے، اسے ہر چیز عطا کی گئی ہے اور اس کے پاس ایک (بہت) بڑا تخت بھی ہے
وَجَدتُّهَا وَقَوۡمَهَا يَسۡجُدُونَ لِلشَّمۡسِ مِن دُونِ ٱللَّهِ وَزَيَّنَ لَهُمُ ٱلشَّيۡطَٰنُ أَعۡمَٰلَهُمۡ فَصَدَّهُمۡ عَنِ ٱلسَّبِيلِ فَهُمۡ لَا يَهۡتَدُونَ
۲۴﴿
میں نے اس کو اور اس کی قوم کو دیکھا کہ وہ اللہ کے علاوہ سورج کو سجدہ کرتے ہیں، شیطان نے ان کے اعمال کو ان کی نظر میں خوش نما بنا دیا ہے اور ان کو (اللہ کے) راستے سے روک دیا ہے لہٰذا وہ راہِ راست پر نہیں ہیں
أَلَّاۤ يَسۡجُدُواْۤ لِلَّهِ ٱلَّذِي يُخۡرِجُ ٱلۡخَبۡءَ فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَيَعۡلَمُ مَا تُخۡفُونَ وَمَا تُعۡلِنُونَ
۲۵﴿
(وہ اتنا نہیں سمجھتے) کہ وہ صرف اللہ ہی کو سجدہ کیوں نہ کریں جو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ چیزوں کو باہر نکالتا ہے اور وہ جانتا ہے جو کچھ تم چُھپاتے ہو اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو
ٱللَّهُ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ ٱلۡعَرۡشِ ٱلۡعَظِيمِ۩
۲۶﴿
اللہ کے علاوہ کوئی الٰہ نہیں، وہ عرشِ عظیم کا مالک ہے
۞قَالَ سَنَنظُرُ أَصَدَقۡتَ أَمۡ كُنتَ مِنَ ٱلۡكَٰذِبِينَ
۲۷﴿
سلیمان نے کہا ہم ابھی دیکھتے ہیں کہ تو سچ کہہ رہا ہے یا جھوٹ کہہ رہا ہے
ٱذۡهَب بِّكِتَٰبِي هَٰذَا فَأَلۡقِهۡ إِلَيۡهِمۡ ثُمَّ تَوَلَّ عَنۡهُمۡ فَٱنظُرۡ مَاذَا يَرۡجِعُونَ
۲۸﴿
میرا یہ خط لے جا اور اس کو ان پر ڈال دے، پھر ان سے پیٹھ پھیر لے اور دیکھ کہ ان کا ردِّ عمل کیا ہوتا ہے
قَالَتۡ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلۡمَلَؤُاْ إِنِّيٓ أُلۡقِيَ إِلَيَّ كِتَٰبٞ كَرِيمٌ
۲۹﴿
ملکہ نے (وہ خط دیکھا تو) کہا اے سردارو، میری طرف ایک محترم خط ڈالا گیا ہے
إِنَّهُۥ مِن سُلَيۡمَٰنَ وَإِنَّهُۥ بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
۳۰﴿
وہ سلیمان کی طرف سے ہے اور (اس کی ابتدا) بسم اللہ الرحمٰن الرحیم (سے ہوئی) ہے
أَلَّا تَعۡلُواْ عَلَيَّ وَأۡتُونِي مُسۡلِمِينَ
۳۱﴿
(اس میں لکھا ہے) کہ مجھ سے سرکشی نہ کرو اور (تم سب) مسلم بن کر آجاؤ
قَالَتۡ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلۡمَلَؤُاْ أَفۡتُونِي فِيٓ أَمۡرِي مَا كُنتُ قَاطِعَةً أَمۡرًا حَتَّىٰ تَشۡهَدُونِ
۳۲﴿
ملکہ نے کہا اے سردارو، میرے اس کام میں مجھے مشورہ دو، میں کسی کام کا قطعی فیصلہ نہیں کرتی جب تک تم میرے پاس موجود نہ ہو
قَالُواْ نَحۡنُ أُوْلُواْ قُوَّةٖ وَأُوْلُواْ بَأۡسٖ شَدِيدٖ وَٱلۡأَمۡرُ إِلَيۡكِ فَٱنظُرِي مَاذَا تَأۡمُرِينَ
۳۳﴿
سرداروں نے کہا ہم (بڑی) قوّت والے اور (بہت) سخت لڑنے والے ہیں، حکم دینا آپ کا کام ہے (تعمیل کرنا ہمارا کام ہے) البتّہ جو حکم آپ دیں (پہلے) اس پر غور کر لیجیے
قَالَتۡ إِنَّ ٱلۡمُلُوكَ إِذَا دَخَلُواْ قَرۡيَةً أَفۡسَدُوهَا وَجَعَلُوٓاْ أَعِزَّةَ أَهۡلِهَآ أَذِلَّةٗۚ وَكَذَٰلِكَ يَفۡعَلُونَ
۳۴﴿
ملکہ نے کہا بادشاہ جب کسی بستی میں داخل ہوتے ہیں تو اسے زیر و زبر کر دیتے ہیں اور وہاں کے معزّز لوگوں کو ذلیل کر دیتے ہیں اور اسی طرح یہ بھی کریں گے
وَإِنِّي مُرۡسِلَةٌ إِلَيۡهِم بِهَدِيَّةٖ فَنَاظِرَةُۢ بِمَ يَرۡجِعُ ٱلۡمُرۡسَلُونَ
۳۵﴿
(پہلے) میں ان کو ایک تحفہ بھیجتی ہوں اور دیکھتی ہوں کہ قاصد کیا (جواب) لے کر آتے ہیں
فَلَمَّا جَآءَ سُلَيۡمَٰنَ قَالَ أَتُمِدُّونَنِ بِمَالٖ فَمَآ ءَاتَىٰنِۦَ ٱللَّهُ خَيۡرٞ مِّمَّآ ءَاتَىٰكُمۚ بَلۡ أَنتُم بِهَدِيَّتِكُمۡ تَفۡرَحُونَ
۳۶﴿
پھر جب قاصد سلیمان کے پاس پہنچے تو سلیمان نے کہا کیا تم مال سے میری مدد کرنا چاہتے ہو تو جو کچھ اللہ نے مجھے دیا ہے وہ اس سے بہتر ہے جو اس نے تمھیں دیا ہے، حقیقت یہ ہے کہ تم ہی اپنے تحفے سے خوش ہوتے ہو گے
ٱرۡجِعۡ إِلَيۡهِمۡ فَلَنَأۡتِيَنَّهُم بِجُنُودٖ لَّا قِبَلَ لَهُم بِهَا وَلَنُخۡرِجَنَّهُم مِّنۡهَآ أَذِلَّةٗ وَهُمۡ صَٰغِرُونَ
۳۷﴿
ان کے پاس واپس جاؤ، (اب) ہم ان پر ایسے لشکروں سے حملہ کریں گے جن کا وہ مقابلہ نہیں کر سکیں گے اور ہم ان کو وہاں سے ذلیل و خوار کر کے نکال دیں گے اور وہ یقینًا ذلیل و خوار ہوں گے
قَالَ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلۡمَلَؤُاْ أَيُّكُمۡ يَأۡتِينِي بِعَرۡشِهَا قَبۡلَ أَن يَأۡتُونِي مُسۡلِمِينَ
۳۸﴿
(جب وہ چلے گئے تو) سلیمان نے کہا اے سردارو! اس سے پہلے کہ وہ میرے پاس مسلم بن کر آئیں تم میں سے کون ملکہ کا تخت میرے پاس لا سکتا ہے
قَالَ عِفۡرِيتٞ مِّنَ ٱلۡجِنِّ أَنَا۠ ءَاتِيكَ بِهِۦ قَبۡلَ أَن تَقُومَ مِن مَّقَامِكَۖ وَإِنِّي عَلَيۡهِ لَقَوِيٌّ أَمِينٞ
۳۹﴿
ایک قوی ہیکل جنّ نے کہا اس سے پہلے کہ آپ اپنے مقام سے اٹھیں میں اسے آپ کے سامنے لا کر حاضر کردوں گا اور میں اس (کام) کی قوّت بھی رکھتا ہوں اور امانت دار بھی ہوں
قَالَ ٱلَّذِي عِندَهُۥ عِلۡمٞ مِّنَ ٱلۡكِتَٰبِ أَنَا۠ ءَاتِيكَ بِهِۦ قَبۡلَ أَن يَرۡتَدَّ إِلَيۡكَ طَرۡفُكَۚ فَلَمَّا رَءَاهُ مُسۡتَقِرًّا عِندَهُۥ قَالَ هَٰذَا مِن فَضۡلِ رَبِّي لِيَبۡلُوَنِيٓ ءَأَشۡكُرُ أَمۡ أَكۡفُرُۖ وَمَن شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشۡكُرُ لِنَفۡسِهِۦۖ وَمَن كَفَرَ فَإِنَّ رَبِّي غَنِيّٞ كَرِيمٞ
۴۰﴿
ایک شخص نے جس کو کتاب کا علم تھا کہا میں آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے اس کو لا کر حاضر کردوں گا (اتنے میں اس نے تخت کو لا کر حاضر کر دیا) جب سلیمان نے اس کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا یہ میرے ربّ کا فضل ہے، (یہ سب کچھ اُس نے مجھے اس لیے دیا ہے) تاکہ میری آزمائش کرے کہ میں (اُس کا) شکر کرتا ہوں یا ناشکری اور جو شکر کرتا ہے وہ اپنے (فائدے کے)لیے ہی شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو میرا ربّ غنی اور باعزّت ہے (اُس کا کسی کی ناشکری سے کیا بگڑتا ہے)
قَالَ نَكِّرُواْ لَهَا عَرۡشَهَا نَنظُرۡ أَتَهۡتَدِيٓ أَمۡ تَكُونُ مِنَ ٱلَّذِينَ لَا يَهۡتَدُونَ
۴۱﴿
سلیمان نے کہا ملکہ (کی آزمائش) کےلیے اس کے تخت میں ردّ و بدل کر دو، دیکھیں وہ ہدایت حاصل کرتی ہے یا گمراہوں میں سے رہتی ہے
فَلَمَّا جَآءَتۡ قِيلَ أَهَٰكَذَا عَرۡشُكِۖ قَالَتۡ كَأَنَّهُۥ هُوَۚ وَأُوتِينَا ٱلۡعِلۡمَ مِن قَبۡلِهَا وَكُنَّا مُسۡلِمِينَ
۴۲﴿
پھر جب وہ آئی تو اس سے پوچھا گیا کیا تمھارا تخت بھی ایسا ہی ہے، ملکہ نے کہا یہ تو گویا وہی ہے اور ہمیں تو اس سے پہلے ہی علم ہو گیا تھا (کہ آپ نبی ہیں) اور ہم مسلم ہو گئے ہیں
وَصَدَّهَا مَا كَانَت تَّعۡبُدُ مِن دُونِ ٱللَّهِۖ إِنَّهَا كَانَتۡ مِن قَوۡمٖ كَٰفِرِينَ
۴۳﴿
پھر اللہ کے علاوہ وہ جس چیز کی پرستش کرتی تھی سلیمان نے اس چیز کی پرستش سے اس کو روک دیا (اگرچہ اس سے پہلے) وہ یقینًا کافروں میں شامل تھی
قِيلَ لَهَا ٱدۡخُلِي ٱلصَّرۡحَۖ فَلَمَّا رَأَتۡهُ حَسِبَتۡهُ لُجَّةٗ وَكَشَفَتۡ عَن سَاقَيۡهَاۚ قَالَ إِنَّهُۥ صَرۡحٞ مُّمَرَّدٞ مِّن قَوَارِيرَۗ قَالَتۡ رَبِّ إِنِّي ظَلَمۡتُ نَفۡسِي وَأَسۡلَمۡتُ مَعَ سُلَيۡمَٰنَ لِلَّهِ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
۴۴﴿
پھر ملکہ سے کہا گیا محل میں چلو، جب (وہ محل میں داخل ہوئی اور) اس نے اس (کے فرش) کو دیکھا تو اسے پانی خیال کیا لہٰذا (اس میں سے گزرنے کےلیے) اس نے (اپنا کپڑا اٹھا لیا اور) اپنی پنڈلیاں کھول دیں، سلیمان نے کہا یہ تو (شیش) محل ہے جس میں (ہر جگہ) شیشے جڑے ہوئے ہیں، کہنے لگی اے میرے ربّ میں نے (اب تک) اپنے نفس پر (بہت) ظلم کیا (اب میں اس سے توبہ کرتی ہوں) اور سلیمان کے ساتھ اللہ ربُّ العالمین کےلیے اسلام قبول کرتی ہوں
وَلَقَدۡ أَرۡسَلۡنَآ إِلَىٰ ثَمُودَ أَخَاهُمۡ صَٰلِحًا أَنِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ فَإِذَا هُمۡ فَرِيقَانِ يَخۡتَصِمُونَ
۴۵﴿
اور (اے رسول) ہم نے (قومِ) ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (رسول بناکر) بھیجا، (انھوں نے اپنی قوم سے کہا) کہ اللہ کی عبادت کرو، ان کا یہ کہنا تھا کہ (قوم کے) دو"۲" فریق (ہو گئے مومن اور کافر اور وہ دونوں فریق) آپس میں جھگڑنے لگے
قَالَ يَٰقَوۡمِ لِمَ تَسۡتَعۡجِلُونَ بِٱلسَّيِّئَةِ قَبۡلَ ٱلۡحَسَنَةِۖ لَوۡلَا تَسۡتَغۡفِرُونَ ٱللَّهَ لَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُونَ
۴۶﴿
صالح نے کہا اے میری قوم، تم بھلائی سے پہلے بُرائی کےلیے کیوں جلدی کرتے ہو، تم اللہ سے معافی کیوں نہیں مانگتے تاکہ وہ تم پررحم کرے
قَالُواْ ٱطَّيَّرۡنَا بِكَ وَبِمَن مَّعَكَۚ قَالَ طَـٰٓئِرُكُمۡ عِندَ ٱللَّهِۖ بَلۡ أَنتُمۡ قَوۡمٞ تُفۡتَنُونَ
۴۷﴿
کہنے لگے (اے صالح) تمھاری اور تمھارے ساتھیوں کی نحوست میں ہم گرفتار ہیں، صالح نے کہا تمھاری نحوست تو اللہ کی طرف سے ہے بلکہ تم سب (اللہ کی طرف سے) آزمائش میں مبتلا ہو
وَكَانَ فِي ٱلۡمَدِينَةِ تِسۡعَةُ رَهۡطٖ يُفۡسِدُونَ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَلَا يُصۡلِحُونَ
۴۸﴿
اور (اے رسول) اس شہر میں نو۹ شخص تھے جو زمین میں فساد مچاتے تھے اور (کسی قسم کی) اصلاح کرنا نہیں چاہتے تھے
قَالُواْ تَقَاسَمُواْ بِٱللَّهِ لَنُبَيِّتَنَّهُۥ وَأَهۡلَهُۥ ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِۦ مَا شَهِدۡنَا مَهۡلِكَ أَهۡلِهِۦ وَإِنَّا لَصَٰدِقُونَ
۴۹﴿
(ایک دن آپس میں) کہنے لگے اللہ کی قسم کھاؤ کہ تم ضرور رات کو صالح پر اور اس کے گھر والوں پر حملہ کر کے انھیں ہلاک کر ڈالو گے، پھر (اگر ہم سے پوچھا جائے گا تو) ہم ان کے وارث سے کہہ دیں گے کہ ہم ان کے گھر والوں کی ہلاکت کے وقت وہاں موجود نہیں تھے اور ہم سچ کہتے ہیں
وَمَكَرُواْ مَكۡرٗا وَمَكَرۡنَا مَكۡرٗا وَهُمۡ لَا يَشۡعُرُونَ
۵۰﴿
(تو اے رسول) انھوں نے بھی تدبیر کی اور ہم نے بھی تدبیرکی اور ان کو (ہماری تدبیر کی) کچھ خبر نہ ہوئی
فَٱنظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ مَكۡرِهِمۡ أَنَّا دَمَّرۡنَٰهُمۡ وَقَوۡمَهُمۡ أَجۡمَعِينَ
۵۱﴿
تو (اے رسول) آپ دیکھیے ان کی تدبیر کا کیا انجام ہوا، ہم نے ان کو اور ان کی پوری قوم کو نیست و نابود کر دیا
فَتِلۡكَ بُيُوتُهُمۡ خَاوِيَةَۢ بِمَا ظَلَمُوٓاْۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗ لِّقَوۡمٖ يَعۡلَمُونَ
۵۲﴿
جو ظلم وہ کرتے رہے تھے اس کی سزا میں یہ ان کے گھر (جو عام شاہراہ پر واقع ہیں) گرے پڑے ہیں، اس میں علم والوں کےلیے (عبرت کی بڑی) نشانی ہے
وَأَنجَيۡنَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَكَانُواْ يَتَّقُونَ
۵۳﴿
اور (اے رسول) ہم نے ان لوگوں کو جو ایمان لائے تھے اور (اللہ سے) ڈرتے رہتے تھے (عذاب سے) بچا لیا
وَلُوطًا إِذۡ قَالَ لِقَوۡمِهِۦٓ أَتَأۡتُونَ ٱلۡفَٰحِشَةَ وَأَنتُمۡ تُبۡصِرُونَ
۵۴﴿
اور (اے رسول) لوط (کا واقعہ بھی ان لوگوں کو سنایے) جب انھوں نے اپنی قوم سے کہا کیا تم بے حیائی کا کام کرتے ہو اور (کتنی بُری بات ہے کہ پھر اسے) دیکھتے بھی رہتے ہو
أَئِنَّكُمۡ لَتَأۡتُونَ ٱلرِّجَالَ شَهۡوَةٗ مِّن دُونِ ٱلنِّسَآءِۚ بَلۡ أَنتُمۡ قَوۡمٞ تَجۡهَلُونَ
۵۵﴿
کیا تم (اپنی) خواہش پوری کرنے کےلیے عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے پاس آتے ہو، حقیقت یہ ہے کہ تم (بڑے ہی) جاہل لوگ ہو
۞فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوۡمِهِۦٓ إِلَّآ أَن قَالُوٓاْ أَخۡرِجُوٓاْ ءَالَ لُوطٖ مِّن قَرۡيَتِكُمۡۖ إِنَّهُمۡ أُنَاسٞ يَتَطَهَّرُونَ
۵۶﴿
ان کی قوم کا سوائے اس کے اور کوئی جواب نہیں تھا کہ انھوں نے کہا لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے نکال دو اس لیے کہ یہ بڑے پاک باز (بنتے) ہیں
فَأَنجَيۡنَٰهُ وَأَهۡلَهُۥٓ إِلَّا ٱمۡرَأَتَهُۥ قَدَّرۡنَٰهَا مِنَ ٱلۡغَٰبِرِينَ
۵۷﴿
(اے رسول) پھر (ہمارا عذاب آیا) تو ہم نے لوط کو اور ان کی بیوی کے علاوہ ان کے (تمام) گھر والوں کو (عذاب سے) بچا لیا، بیوی کے متعلّق تو ہم نے (پہلے ہی) فیصلہ کر دیا تھا کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں (شامل) ہو گی
وَأَمۡطَرۡنَا عَلَيۡهِم مَّطَرٗاۖ فَسَآءَ مَطَرُ ٱلۡمُنذَرِينَ
۵۸﴿
اور (اے رسول) ہم نے ان پر ایک بارش برسائی تو جن لوگوں کو (پہلے ہی عذابِ الہٰی سے) ڈرا دیا گیا تھا ان کےلیے وہ بارش بہت بُری ثابت ہوئی
قُلِ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ وَسَلَٰمٌ عَلَىٰ عِبَادِهِ ٱلَّذِينَ ٱصۡطَفَىٰٓۗ ءَآللَّهُ خَيۡرٌ أَمَّا يُشۡرِكُونَ
۵۹﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ ہر قسم کی تعریف (صرف) اللہ (اکیلے) کےلیے ہے اور سلام ہے اللہ کے ان بندوں پر جن کو (اللہ نے) منتخب فرمایا، (اے رسول آپ ان سے پوچھیے) بتاؤ اللہ بہترہے یا وہ (ہستیاں) جن کو وہ (اللہ کا) شریک بناتے ہیں؟
أَمَّنۡ خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَأَنزَلَ لَكُم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ فَأَنۢبَتۡنَا بِهِۦ حَدَآئِقَ ذَاتَ بَهۡجَةٖ مَّا كَانَ لَكُمۡ أَن تُنۢبِتُواْ شَجَرَهَآۗ أَءِلَٰهٞ مَّعَ ٱللَّهِۚ بَلۡ هُمۡ قَوۡمٞ يَعۡدِلُونَ
۶۰﴿
(اے رسول، ان سے پوچھیے بتاؤ) آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا اور کس نے تمھارے لیے بادل سے پانی برسایا؟ (اے کافرو، یہ کام کسی نے نہیں کیے، ہم نے کیے ہیں) پھر ہم ہی نے اس پانی سے خوش نما باغ اگائے، یہ تمھارے بس کی بات نہیں تھی کہ باغوں کے درخت اگاتے، کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور الٰہ ہے (جو یہ کام کر سکے، ہرگز نہیں) لیکن (اے رسول) حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ (حق سے) انحراف کر رہے ہیں
أَمَّن جَعَلَ ٱلۡأَرۡضَ قَرَارٗا وَجَعَلَ خِلَٰلَهَآ أَنۡهَٰرٗا وَجَعَلَ لَهَا رَوَٰسِيَ وَجَعَلَ بَيۡنَ ٱلۡبَحۡرَيۡنِ حَاجِزًاۗ أَءِلَٰهٞ مَّعَ ٱللَّهِۚ بَلۡ أَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
۶۱﴿
(اے رسول، ان سے پوچھیے بتاؤ) وہ کون ہے جس نے زمین کو جائے قرار بنایا اور اس میں دریا جاری کیے اور (وہ کون ہے جس نے) زمین میں پہاڑ بنائے اور دو سمندروں کے بیچ میں پردہ حائل کر دیا، کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور الٰہ ہے (جو یہ کام کر سکے؟ ہرگز نہیں) لیکن (اے رسول) بات یہ ہے کہ ان میں سے اکثر لوگ علم (و دانش) سے بے بہرہ ہیں
أَمَّن يُجِيبُ ٱلۡمُضۡطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكۡشِفُ ٱلسُّوٓءَ وَيَجۡعَلُكُمۡ خُلَفَآءَ ٱلۡأَرۡضِۗ أَءِلَٰهٞ مَّعَ ٱللَّهِۚ قَلِيلٗا مَّا تَذَكَّرُونَ
۶۲﴿
(اے رسول، ان سے پوچھیے بتاؤ) وہ کون ہے جو پریشان حال کی فریاد رسی کرتا ہے جب وہ اسے پکارتا ہے اور (پھر) اس کی مصیبت کو دور کرتا ہے اور وہ کون ہے جو زمین میں تمھیں خلیفہ بناتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی الٰہ ہے (جو یہ کام کر سکے؟ ہرگز نہیں لیکن) تم لوگ نصیحت کم ہی حاصل کرتے ہو
أَمَّن يَهۡدِيكُمۡ فِي ظُلُمَٰتِ ٱلۡبَرِّ وَٱلۡبَحۡرِ وَمَن يُرۡسِلُ ٱلرِّيَٰحَ بُشۡرَۢا بَيۡنَ يَدَيۡ رَحۡمَتِهِۦٓۗ أَءِلَٰهٞ مَّعَ ٱللَّهِۚ تَعَٰلَى ٱللَّهُ عَمَّا يُشۡرِكُونَ
۶۳﴿
(بتاؤ) وہ کون ہے جو خشکی اور سمندر کی تاریکیوں میں تمھیں راستہ بتاتا ہے اور وہ کون ہے جو اپنی رحمت سے پہلے خوش خبری دینے والی ہوائیں بھیجتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور الٰہ ہے (جو یہ کام کر سکے؟ ہرگز نہیں، اور اے رسول) اللہ اس شرک سے جو یہ کر رہے ہیں بلند و بالا ہے
أَمَّن يَبۡدَؤُاْ ٱلۡخَلۡقَ ثُمَّ يُعِيدُهُۥ وَمَن يَرۡزُقُكُم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وَٱلۡأَرۡضِۗ أَءِلَٰهٞ مَّعَ ٱللَّهِۚ قُلۡ هَاتُواْ بُرۡهَٰنَكُمۡ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
۶۴﴿
(بتاؤ) کون ہے جو مخلوق کو پہلی بار پیدا کرتا ہے اور پھر اس کو دوبارہ بھی پیدا کرے گا اور وہ کون ہے جو بادل اور زمین سےتمھیں رزق فراہم کرتا ہے، کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور الٰہ ہے (جو یہ کام کر سکے، ہرگز نہیں، تو اے رسول) آپ (ان سے) کہہ دیجیے اگر تم سچّے ہو (کہ کوئی اور الٰہ ہے جو یہ کام کرتا ہے) تو (ا پنے ثبوت میں) کوئی دلیل پیش کرو
قُل لَّا يَعۡلَمُ مَن فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ ٱلۡغَيۡبَ إِلَّا ٱللَّهُۚ وَمَا يَشۡعُرُونَ أَيَّانَ يُبۡعَثُونَ
۶۵﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ آسمانوں میں اور زمین میں جولوگ ہیں ان میں سے کوئی بھی غیب نہیں جانتا سوائے اللہ کے اور (جن کو یہ لوگ اللہ کا شریک بناتے ہیں) انھیں تو یہ بھی معلوم نہیں کہ وہ (زندہ کر کے) کب اٹھائے جائیں گے
بَلِ ٱدَّـٰرَكَ عِلۡمُهُمۡ فِي ٱلۡأٓخِرَةِۚ بَلۡ هُمۡ فِي شَكّٖ مِّنۡهَاۖ بَلۡ هُم مِّنۡهَا عَمُونَ
۶۶﴿
(اور یہ ایک حقیقت ہے کہ آخرت کے دن سب لوگ دوبارہ زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے) لیکن آخرت (کے بارے) میں ان کافروں کے علم کا خاتمہ ہو گیا ہے، وہ (ابھی تک) آخرت کے معاملے میں شک و شبہ میں پڑے ہوئے ہیں بلکہ اس کی طرف سے (بالکل) اندھے ہو رہے ہیں
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ أَءِذَا كُنَّا تُرَٰبٗا وَءَابَآؤُنَآ أَئِنَّا لَمُخۡرَجُونَ
۶۷﴿
اور (اے رسول) کافر کہتے ہیں کیا جب ہم اور ہمارے آباء و اجداد (مر کر) مٹّی ہو جائیں گے تو کیا ہم (پھر زندہ کر کے قبروں سے) نکالے جائیں گے
لَقَدۡ وُعِدۡنَا هَٰذَا نَحۡنُ وَءَابَآؤُنَا مِن قَبۡلُ إِنۡ هَٰذَآ إِلَّآ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
۶۸﴿
یہ وعدہ ہم سے اور (ہم سے) پہلے ہمارے آباء و اجداد سے کیا جاتا رہا ہے (لیکن اس وعدے کی حقیقت کچھ نہیں) یہ تو بس اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں
قُلۡ سِيرُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَٱنظُرُواْ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ ٱلۡمُجۡرِمِينَ
۶۹﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) کہہ دیجیے کہ (اے کافرو) زمین میں سیر و سیاحت کرو اور (دیدۂ عبرت سے) دیکھو کہ مجرمین کا کیا انجام ہوا
وَلَا تَحۡزَنۡ عَلَيۡهِمۡ وَلَا تَكُن فِي ضَيۡقٖ مِّمَّا يَمۡكُرُونَ
۷۰﴿
اور (اے رسول) آپ ان کے معاملے میں رنج نہ کریں اور جو کچھ تدبیریں یہ کر رہے ہیں ان سے تنگ دِل نہ ہوں
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا ٱلۡوَعۡدُ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
۷۱﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر تم سچّے ہوتو بتاؤ (آخر) یہ وعدہ (عذاب) کب (پورا) ہو گا؟
قُلۡ عَسَىٰٓ أَن يَكُونَ رَدِفَ لَكُم بَعۡضُ ٱلَّذِي تَسۡتَعۡجِلُونَ
۷۲﴿
آپ کہہ دیجیے ہو سکتا ہے کہ جس (عذاب) کی تم جلدی کر رہے ہو اس میں سے کچھ تمھارے قریب آپہنچا ہو
وَإِنَّ رَبَّكَ لَذُو فَضۡلٍ عَلَى ٱلنَّاسِ وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَهُمۡ لَا يَشۡكُرُونَ
۷۳﴿
اور (اے رسول) بےشک آپ کا ربّ لوگوں پر بڑا فضل کرتا ہے (کہ عذاب میں تاخیر کرتا ہے) لیکن اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے
وَإِنَّ رَبَّكَ لَيَعۡلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُورُهُمۡ وَمَا يُعۡلِنُونَ
۷۴﴿
اور (اے رسول) آپ کا ربّ جانتا ہے جو ان کے سینے چُھپاتے ہیں اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں
وَمَا مِنۡ غَآئِبَةٖ فِي ٱلسَّمَآءِ وَٱلۡأَرۡضِ إِلَّا فِي كِتَٰبٖ مُّبِينٍ
۷۵﴿
اور آسمان اور زمین میں کوئی پوشیدہ چیز ایسی نہیں ہے جو روشن کتاب میں لکھی ہوئی نہ ہو
إِنَّ هَٰذَا ٱلۡقُرۡءَانَ يَقُصُّ عَلَىٰ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ أَكۡثَرَ ٱلَّذِي هُمۡ فِيهِ يَخۡتَلِفُونَ
۷۶﴿
(اور اے رسول) بےشک یہ قرآن بنی اسرائیل کے سامنے جن باتوں میں وہ اختلاف کر رہے ہیں ان میں سے اکثر باتوں کو (واضح طور پر) بیان کر رہا ہے
وَإِنَّهُۥ لَهُدٗى وَرَحۡمَةٞ لِّلۡمُؤۡمِنِينَ
۷۷﴿
اور بےشک یہ (قرآن) مومنین کےلیے (سراسر) ہدایت اور رحمت ہے
إِنَّ رَبَّكَ يَقۡضِي بَيۡنَهُم بِحُكۡمِهِۦۚ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡعَلِيمُ
۷۸﴿
(اے رسول) بےشک آپ کا ربّ ان لوگوں کے درمیان (قیامت کے روز) اپنے حکم سے فیصلہ فرمائے گا اور وہ غالب اور جاننے والا ہے
فَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِۖ إِنَّكَ عَلَى ٱلۡحَقِّ ٱلۡمُبِينِ
۷۹﴿
(اے رسول) آپ اللہ پر بھروسہ رکھیے بےشک آپ روشن حق پر (قائم) ہیں
إِنَّكَ لَا تُسۡمِعُ ٱلۡمَوۡتَىٰ وَلَا تُسۡمِعُ ٱلصُّمَّ ٱلدُّعَآءَ إِذَا وَلَّوۡاْ مُدۡبِرِينَ
۸۰﴿
(اور اے رسول) نہ آپ مُردوں کو (اپنی آواز) سنا سکتے ہیں اور نہ بہروں کو (اپنی) آواز سنا سکتے ہیں (خصوصًا) ایسی حالت میں کہ وہ پیٹھ پھیر کر چلے جا رہے ہوں
وَمَآ أَنتَ بِهَٰدِي ٱلۡعُمۡيِ عَن ضَلَٰلَتِهِمۡۖ إِن تُسۡمِعُ إِلَّا مَن يُؤۡمِنُ بِـَٔايَٰتِنَا فَهُم مُّسۡلِمُونَ
۸۱﴿
اور نہ آپ اندھوں کو ان کی گمراہی سے نکال کر سیدھا راستہ بتا سکتے ہیں، آپ تو بس ان لوگوں کو سنا سکتے ہیں جو ہماری آیتوں پر ایمان لے آئیں اورمسلم بن جائیں
۞وَإِذَا وَقَعَ ٱلۡقَوۡلُ عَلَيۡهِمۡ أَخۡرَجۡنَا لَهُمۡ دَآبَّةٗ مِّنَ ٱلۡأَرۡضِ تُكَلِّمُهُمۡ أَنَّ ٱلنَّاسَ كَانُواْ بِـَٔايَٰتِنَا لَا يُوقِنُونَ
۸۲﴿
اور (اے رسول) جب ان (کافروں) پر (ہمارا) وعدہ (عذاب) پورا ہو گا تو ہم ان کےلیے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے بات کرے گا (اور انھیں بتائے گا) کہ (کیسے کیسے) لوگ ہماری آیتوں پر ایمان نہیں لائے
وَيَوۡمَ نَحۡشُرُ مِن كُلِّ أُمَّةٖ فَوۡجٗا مِّمَّن يُكَذِّبُ بِـَٔايَٰتِنَا فَهُمۡ يُوزَعُونَ
۸۳﴿
اور (اے رسول) جس دن ہم ہر امّت میں سے ایسے لوگوں کو فوج در فوج جمع کریں گے جو ہماری آیتوں کو جھٹلایا کرتے تھے پھر ہم ان کو علیٰحدہ علیٰحدہ کر دیں گے
حَتَّىٰٓ إِذَا جَآءُو قَالَ أَكَذَّبۡتُم بِـَٔايَٰتِي وَلَمۡ تُحِيطُواْ بِهَا عِلۡمًا أَمَّاذَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۸۴﴿
یہاں تک کہ جب وہ (سب) آجائیں گے تو اللہ (ان سے) فرمائے گا کیا تم نے میری آیتوں کو ایسی حالت میں جھٹلایا تھا کہ تم نے (اپنے) علم سے ان کا احاطہ نہیں کیا تھا (محض لاعلمی سے ان کو جھٹلایا کرتے تھے) اگر یہ بات نہیں تو تم ہی بتاؤ کہ تم اور کیا کام کرتے تھے
وَوَقَعَ ٱلۡقَوۡلُ عَلَيۡهِم بِمَا ظَلَمُواْ فَهُمۡ لَا يَنطِقُونَ
۸۵﴿
اور (اے رسول) جب ان پر ان کے ظلم کی وجہ سے وعدہ (عذاب) پورا ہو گا تو یہ بول بھی نہیں سکیں گے
أَلَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّا جَعَلۡنَا ٱلَّيۡلَ لِيَسۡكُنُواْ فِيهِ وَٱلنَّهَارَ مُبۡصِرًاۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
۸۶﴿
کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے رات بنائی تاکہ وہ اس میں آرام کر سکیں اور دن کو روشن بنایا (تاکہ وہ کام کر سکیں)، بےشک اس میں ایمان والوں کےلیے (اللہ کی قدرت کی بہت سی) نشانیاں ہیں
وَيَوۡمَ يُنفَخُ فِي ٱلصُّورِ فَفَزِعَ مَن فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَن فِي ٱلۡأَرۡضِ إِلَّا مَن شَآءَ ٱللَّهُۚ وَكُلٌّ أَتَوۡهُ دَٰخِرِينَ
۸۷﴿
اور (اے رسول) جس دن صُور پھونکا جائے گا تو اس دن آسمانوں میں اور زمین میں جتنے بھی لوگ ہیں سب گھبرا جائیں گے سوائے اس کے جس کو اللہ چاہے پھر وہ سب اللہ کے پاس عاجزانہ حالت میں حاضر ہوں گے
وَتَرَى ٱلۡجِبَالَ تَحۡسَبُهَا جَامِدَةٗ وَهِيَ تَمُرُّ مَرَّ ٱلسَّحَابِۚ صُنۡعَ ٱللَّهِ ٱلَّذِيٓ أَتۡقَنَ كُلَّ شَيۡءٍۚ إِنَّهُۥ خَبِيرُۢ بِمَا تَفۡعَلُونَ
۸۸﴿
اور (اے رسول) آپ پہاڑوں کو دیکھتے ہیں تو خیال کرتے ہیں کہ یہ (اپنی جگہ پر مضبوطی سے) جمے ہوئے ہیں (ہل نہیں سکتے) مگر (قیامت کے دن) وہ اس طرح چلیں گے جس طرح بادل چلتے ہیں، یہ سب اللہ کی کاریگری ہے جس نے ہر چیز کو مضبوط و مستحکم بنایا ہے (اور اے لوگو) جو کچھ تم کر رہے ہو وہ اس سے خبردار ہے
مَن جَآءَ بِٱلۡحَسَنَةِ فَلَهُۥ خَيۡرٞ مِّنۡهَا وَهُم مِّن فَزَعٖ يَوۡمَئِذٍ ءَامِنُونَ
۸۹﴿
جو شخص نیکی لے کر آئے گا تو اس کےلیے اس سے بہتر (صلہ) ہے اور (ایسے لوگ) اس دن خوف و دہشت سے محفوظ و مامون ہوں گے
وَمَن جَآءَ بِٱلسَّيِّئَةِ فَكُبَّتۡ وُجُوهُهُمۡ فِي ٱلنَّارِ هَلۡ تُجۡزَوۡنَ إِلَّا مَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۹۰﴿
اور جو شخص بُرائی لے کر آئے گا تو ایسے لوگ اوندھے منھ دوزخ میں ڈال دیے جائیں گے (پھر ان سے کہا جائے گا) یہ تمھارے ان ہی اعمال کا بدلہ ہے جو تم (دنیا میں) کرتے رہے تھے
إِنَّمَآ أُمِرۡتُ أَنۡ أَعۡبُدَ رَبَّ هَٰذِهِ ٱلۡبَلۡدَةِ ٱلَّذِي حَرَّمَهَا وَلَهُۥ كُلُّ شَيۡءٖۖ وَأُمِرۡتُ أَنۡ أَكُونَ مِنَ ٱلۡمُسۡلِمِينَ
۹۱﴿
(اے رسول آپ کہہ دیجیے) مجھے تو بس یہ حکم ملا ہے کہ میں اس شہر (مکّہ) کے ربّ کی عبادت کروں جس نے اس شہر کو حُرمت عطا فرمائی ہے اور جس کی ملکیت میں ہر چیز ہے اور مجھے یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ میں مسلمین میں سے ہوں
وَأَنۡ أَتۡلُوَاْ ٱلۡقُرۡءَانَۖ فَمَنِ ٱهۡتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهۡتَدِي لِنَفۡسِهِۦۖ وَمَن ضَلَّ فَقُلۡ إِنَّمَآ أَنَا۠ مِنَ ٱلۡمُنذِرِينَ
۹۲﴿
اور قرآن کی تلاوت کرتا رہوں، تو جو شخص راہِ راست اختیار کرتا ہے تو وہ اپنے ہی فائدے کےلیے اختیار کرتا ہے اور جو شخص گمراہی اختیار کرتا ہے تو (اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ میں تو بس ڈرانے والا ہوں (اس سے زیادہ میری کوئی ذِمّہ داری نہیں)
وَقُلِ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ سَيُرِيكُمۡ ءَايَٰتِهِۦ فَتَعۡرِفُونَهَاۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَٰفِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُونَ
۹۳﴿
اور (اے رسول) آپ کہہ دیجیے سب تعریف اللہ کےلیے ہے، وہ عنقریب تم کو اپنی نشانیاں دکھائے گا تو (اس وقت) تم ان کو پہچان لو گے (اور تمھیں یقین آجائے گا کہ وہ بالکل اسی طرح واقع ہوئی ہیں جس طرح تمھیں پہلے سے بتا دیا گیا تھا) اور (اے رسول) آپ کا ربّ ان اعمال سے جو یہ کر رہے ہیں غافل نہیں ہے (وہ مقرّرہ وقت پر انھیں ضرور اس کا بدلہ دے گا)

Share This Surah, Choose Your Platform!