As-Saaffatسُوۡرَةُ الصَّافات
رَّبُّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا وَرَبُّ ٱلۡمَشَٰرِقِ
﴾۵﴿
(جو) آسمانوں کا، زمین کا اور جو چیزیں ان دونوں کے درمیان ہیں ان سب کا ربّ ہے اور (جو) ان تمام مقامات کا ربّ ہے جہاں سے سورج (سال کے مختلف ایّام میں) طلوع ہوتا ہے
إِنَّا زَيَّنَّا ٱلسَّمَآءَ ٱلدُّنۡيَا بِزِينَةٍ ٱلۡكَوَاكِبِ
﴾۶﴿
لَّا يَسَّمَّعُونَ إِلَى ٱلۡمَلَإِ ٱلۡأَعۡلَىٰ وَيُقۡذَفُونَ مِن كُلِّ جَانِبٖ
﴾۸﴿
(اب) وہ اوپر کی مجلس کی طرف (ان کی باتوں کو سننے کےلیے) کان بھی نہیں لگا سکتے (اگر وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں تو) ان پر ہر طرف سے (انگارے) پھینکے جاتے ہیں
دُحُورٗاۖ وَلَهُمۡ عَذَابٞ وَاصِبٌ
﴾۹﴿
إِلَّا مَنۡ خَطِفَ ٱلۡخَطۡفَةَ فَأَتۡبَعَهُۥ شِهَابٞ ثَاقِبٞ
﴾۱۰﴿
(الغرض شیاطین مجلسِ بالا کی باتیں نہیں سن سکتے) مگر ہاں جو (شیطان) کوئی بات اُچک ہی لے جائے تو چمکتا ہوا انگارا اس کا پیچھا کرتا ہے
فَٱسۡتَفۡتِهِمۡ أَهُمۡ أَشَدُّ خَلۡقًا أَم مَّنۡ خَلَقۡنَآۚ إِنَّا خَلَقۡنَٰهُم مِّن طِينٖ لَّازِبِۭ
﴾۱۱﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کیا ان کا پیدا کرنا زیادہ مشکل ہے یا (ان تمام چیزوں کا پیدا کرنا زیادہ مشکل ہے) جن کو ہم نے پیدا کیا ہے، ان کو تو ہم نے چپکنے والی مٹّی سے پیدا کیا ہے
بَلۡ عَجِبۡتَ وَيَسۡخَرُونَ
﴾۱۲﴿
أَءِذَا مِتۡنَا وَكُنَّا تُرَابٗا وَعِظَٰمًا أَءِنَّا لَمَبۡعُوثُونَ
﴾۱۶﴿
(پھر کہتے ہیں) کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹّی اور ہڈّیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم (دوبارہ) زندہ کیے جائیں گے
قُلۡ نَعَمۡ وَأَنتُمۡ دَٰخِرُونَ
﴾۱۸﴿
فَإِنَّمَا هِيَ زَجۡرَةٞ وَٰحِدَةٞ فَإِذَا هُمۡ يَنظُرُونَ
﴾۱۹﴿
(اور اے رسول، قیامت کے واقع ہونے میں کچھ دیر نہیں لگے گی) وہ تو بس ایک جِھڑکی (جیسی آواز) ہو گی (اور) یہ سب (فورًا زندہ ہو کر حیرانی کے ساتھ) دیکھنے لگیں گے
وَقَالُواْ يَٰوَيۡلَنَا هَٰذَا يَوۡمُ ٱلدِّينِ
﴾۲۰﴿
هَٰذَا يَوۡمُ ٱلۡفَصۡلِ ٱلَّذِي كُنتُم بِهِۦ تُكَذِّبُونَ
﴾۲۱﴿
۞ٱحۡشُرُواْ ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ وَأَزۡوَٰجَهُمۡ وَمَا كَانُواْ يَعۡبُدُونَ
﴾۲۲﴿
(پھر اللہ فرشتوں سے فرمائے گا) ان لوگوں کو جو ظلم کرتے تھے اور ان کے ہم جنسوں اور جن جن کی (ان کی مرضی سے) یہ لوگ عبادت کرتے تھے سب کو اکٹّھا کرو
مِن دُونِ ٱللَّهِ فَٱهۡدُوهُمۡ إِلَىٰ صِرَٰطِ ٱلۡجَحِيمِ
﴾۲۳﴿
بَلۡ هُمُ ٱلۡيَوۡمَ مُسۡتَسۡلِمُونَ
﴾۲۶﴿
وَأَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖ يَتَسَآءَلُونَ
﴾۲۷﴿
قَالُوٓاْ إِنَّكُمۡ كُنتُمۡ تَأۡتُونَنَا عَنِ ٱلۡيَمِينِ
﴾۲۸﴿
(پیروی کرنے والے اپنے بزرگوں اور عالموں سے کہیں گے) تم ہمارے پاس بڑی قوّت کے ساتھ آتے تھے (تم ہی نے ہمیں ایمان لانے سے باز رکھا)
قَالُواْ بَل لَّمۡ تَكُونُواْ مُؤۡمِنِينَ
﴾۲۹﴿
وَمَا كَانَ لَنَا عَلَيۡكُم مِّن سُلۡطَٰنِۭۖ بَلۡ كُنتُمۡ قَوۡمٗا طَٰغِينَ
﴾۳۰﴿
ہمیں تم پر کوئی قابو حاصل نہیں تھا (کہ زبردستی تم کو غلط راستے پر لے جاتے) بلکہ تم خود ہی سرکش لوگ تھے
فَحَقَّ عَلَيۡنَا قَوۡلُ رَبِّنَآۖ إِنَّا لَذَآئِقُونَ
﴾۳۱﴿
فَأَغۡوَيۡنَٰكُمۡ إِنَّا كُنَّا غَٰوِينَ
﴾۳۲﴿
فَإِنَّهُمۡ يَوۡمَئِذٖ فِي ٱلۡعَذَابِ مُشۡتَرِكُونَ
﴾۳۳﴿
إِنَّا كَذَٰلِكَ نَفۡعَلُ بِٱلۡمُجۡرِمِينَ
﴾۳۴﴿
إِنَّهُمۡ كَانُوٓاْ إِذَا قِيلَ لَهُمۡ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا ٱللَّهُ يَسۡتَكۡبِرُونَ
﴾۳۵﴿
وَيَقُولُونَ أَئِنَّا لَتَارِكُوٓاْ ءَالِهَتِنَا لِشَاعِرٖ مَّجۡنُونِۭ
﴾۳۶﴿
بَلۡ جَآءَ بِٱلۡحَقِّ وَصَدَّقَ ٱلۡمُرۡسَلِينَ
﴾۳۷﴿
(حالانکہ وہ دیوانے یا شاعر نہیں تھے) بلکہ وہ حق لے کر آئے تھے اور (گزشتہ) انبیا کی تصدیق بھی کرتے تھے
إِنَّكُمۡ لَذَآئِقُواْ ٱلۡعَذَابِ ٱلۡأَلِيمِ
﴾۳۸﴿
وَمَا تُجۡزَوۡنَ إِلَّا مَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
﴾۳۹﴿
فَوَٰكِهُ وَهُم مُّكۡرَمُونَ
﴾۴۲﴿
يُطَافُ عَلَيۡهِم بِكَأۡسٖ مِّن مَّعِينِۭ
﴾۴۵﴿
بَيۡضَآءَ لَذَّةٖ لِّلشَّـٰرِبِينَ
﴾۴۶﴿
لَا فِيهَا غَوۡلٞ وَلَا هُمۡ عَنۡهَا يُنزَفُونَ
﴾۴۷﴿
وَعِندَهُمۡ قَٰصِرَٰتُ ٱلطَّرۡفِ عِينٞ
﴾۴۸﴿
فَأَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖ يَتَسَآءَلُونَ
﴾۵۰﴿
قَالَ قَآئِلٞ مِّنۡهُمۡ إِنِّي كَانَ لِي قَرِينٞ
﴾۵۱﴿
أَءِذَا مِتۡنَا وَكُنَّا تُرَابٗا وَعِظَٰمًا أَءِنَّا لَمَدِينُونَ
﴾۵۳﴿
قَالَ هَلۡ أَنتُم مُّطَّلِعُونَ
﴾۵۴﴿
فَٱطَّلَعَ فَرَءَاهُ فِي سَوَآءِ ٱلۡجَحِيمِ
﴾۵۵﴿
وَلَوۡلَا نِعۡمَةُ رَبِّي لَكُنتُ مِنَ ٱلۡمُحۡضَرِينَ
﴾۵۷﴿
إِلَّا مَوۡتَتَنَا ٱلۡأُولَىٰ وَمَا نَحۡنُ بِمُعَذَّبِينَ
﴾۵۹﴿
البتّہ پہلی مرتبہ کا مرنا (تو وہ ہم مر چکے) اور کیا یہ بات (صحیح) نہیں کہ ہمیں عذاب بھی کبھی نہیں ہو گا
أَذَٰلِكَ خَيۡرٞ نُّزُلًا أَمۡ شَجَرَةُ ٱلزَّقُّومِ
﴾۶۲﴿
إِنَّا جَعَلۡنَٰهَا فِتۡنَةٗ لِّلظَّـٰلِمِينَ
﴾۶۳﴿
فَإِنَّهُمۡ لَأٓكِلُونَ مِنۡهَا فَمَالِـُٔونَ مِنۡهَا ٱلۡبُطُونَ
﴾۶۶﴿
ثُمَّ إِنَّ لَهُمۡ عَلَيۡهَا لَشَوۡبٗا مِّنۡ حَمِيمٖ
﴾۶۷﴿
ثُمَّ إِنَّ مَرۡجِعَهُمۡ لَإِلَى ٱلۡجَحِيمِ
﴾۶۸﴿
وَلَقَدۡ ضَلَّ قَبۡلَهُمۡ أَكۡثَرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۷۱﴿
فَٱنظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ ٱلۡمُنذَرِينَ
﴾۷۳﴿
إِلَّا عِبَادَ ٱللَّهِ ٱلۡمُخۡلَصِينَ
﴾۷۴﴿
وَلَقَدۡ نَادَىٰنَا نُوحٞ فَلَنِعۡمَ ٱلۡمُجِيبُونَ
﴾۷۵﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے جب) نوح نے ہمیں پکارا تو (ہم نے ان کی دعا قبول کر لی اور) ہم کتنے اچّھے دعا قبول کرنے والے ہیں
وَنَجَّيۡنَٰهُ وَأَهۡلَهُۥ مِنَ ٱلۡكَرۡبِ ٱلۡعَظِيمِ
﴾۷۶﴿
وَجَعَلۡنَا ذُرِّيَّتَهُۥ هُمُ ٱلۡبَاقِينَ
﴾۷۷﴿
سَلَٰمٌ عَلَىٰ نُوحٖ فِي ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۷۹﴿
ثُمَّ أَغۡرَقۡنَا ٱلۡأٓخَرِينَ
﴾۸۲﴿
۞وَإِنَّ مِن شِيعَتِهِۦ لَإِبۡرَٰهِيمَ
﴾۸۳﴿
إِذۡ جَآءَ رَبَّهُۥ بِقَلۡبٖ سَلِيمٍ
﴾۸۴﴿
إِذۡ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوۡمِهِۦ مَاذَا تَعۡبُدُونَ
﴾۸۵﴿
أَئِفۡكًا ءَالِهَةٗ دُونَ ٱللَّهِ تُرِيدُونَ
﴾۸۶﴿
فَنَظَرَ نَظۡرَةٗ فِي ٱلنُّجُومِ
﴾۸۸﴿
فَرَاغَ إِلَىٰٓ ءَالِهَتِهِمۡ فَقَالَ أَلَا تَأۡكُلُونَ
﴾۹۱﴿
پھر ابراہیم ان کے معبودوں کی طرف متوجّہ ہوئے اور (ان سے) کہا (اتنے چڑھاوے تمھارے سامنے رکھے ہوئے ہیں) تم کھاتے کیوں نہیں؟
فَرَاغَ عَلَيۡهِمۡ ضَرۡبَۢا بِٱلۡيَمِينِ
﴾۹۳﴿
یہ کہہ کر ابراہیم ان کی طرف جُھکے اور (بڑی) قوّت سے (انھیں) مارنا (شروع کر دیا اور مار مار کر انھیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا)
فَأَقۡبَلُوٓاْ إِلَيۡهِ يَزِفُّونَ
﴾۹۴﴿
(جب قوم کے لوگوں کو اس واقعے کی خبر ہوئی) تو وہ جلدی سے ابراہیم کے پاس آئے (اور ان سے سوال و جواب شروع کر دیے)
قَالَ أَتَعۡبُدُونَ مَا تَنۡحِتُونَ
﴾۹۵﴿
وَٱللَّهُ خَلَقَكُمۡ وَمَا تَعۡمَلُونَ
﴾۹۶﴿
(اور اللہ کو بھول جاتے ہو) حالانکہ اللہ نے تم کو بھی پیدا کیا ہے اور (ان چیزوں کو بھی پیدا کیا ہے) جن کو تم (پُوجا کرنے کےلیے) بناتے ہو
قَالُواْ ٱبۡنُواْ لَهُۥ بُنۡيَٰنٗا فَأَلۡقُوهُ فِي ٱلۡجَحِيمِ
﴾۹۷﴿
(قوم کے) لوگ کہنے لگے ان (کو سزا دینے) کےلیے ایک عمارت بناؤ پھر (اس میں آگ جلاؤ اور) دہکتی ہوئی آگ میں انھیں ڈال دو
فَأَرَادُواْ بِهِۦ كَيۡدٗا فَجَعَلۡنَٰهُمُ ٱلۡأَسۡفَلِينَ
﴾۹۸﴿
وَقَالَ إِنِّي ذَاهِبٌ إِلَىٰ رَبِّي سَيَهۡدِينِ
﴾۹۹﴿
رَبِّ هَبۡ لِي مِنَ ٱلصَّـٰلِحِينَ
﴾۱۰۰﴿
فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ ٱلسَّعۡيَ قَالَ يَٰبُنَيَّ إِنِّيٓ أَرَىٰ فِي ٱلۡمَنَامِ أَنِّيٓ أَذۡبَحُكَ فَٱنظُرۡ مَاذَا تَرَىٰۚ قَالَ يَـٰٓأَبَتِ ٱفۡعَلۡ مَا تُؤۡمَرُۖ سَتَجِدُنِيٓ إِن شَآءَ ٱللَّهُ مِنَ ٱلصَّـٰبِرِينَ
﴾۱۰۲﴿
پھر جب وہ لڑکا ان کے ساتھ دوڑ نے (کی عمر) کو پہنچا تو انھوں نے (اس لڑکے سے) کہا اے میرے بیٹے میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں تمھیں ذبح کر رہا ہوں تو تم سوچو کہ تمھارا کیا خیال ہے؟ انھوں نے کہا اے ابّا جان آپ کو جو حکم ملا ہے آپ اس کی تعمیل کیجیے، آپ مجھے ان شآء اللہ صابر پائیں گے
فَلَمَّآ أَسۡلَمَا وَتَلَّهُۥ لِلۡجَبِينِ
﴾۱۰۳﴿
پھر جب دونوں نے (حکمِ الہٰی کے سامنے) سرِ تسلیم خم کر دیا اور ابراہیم نے بیٹے کو پیشانی کے بَل پچھاڑ دیا (اور ذبح کرنے لگے)
قَدۡ صَدَّقۡتَ ٱلرُّءۡيَآۚ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجۡزِي ٱلۡمُحۡسِنِينَ
﴾۱۰۵﴿
تم نے (اپنے) خواب کو سچّا کر دکھایا، ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح بدلہ دیا کرتے ہیں (کہ ان کو ہر آزمائش میں کامیاب کرتے ہیں)
إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ ٱلۡبَلَـٰٓؤُاْ ٱلۡمُبِينُ
﴾۱۰۶﴿
سَلَٰمٌ عَلَىٰٓ إِبۡرَٰهِيمَ
﴾۱۰۹﴿
وَبَشَّرۡنَٰهُ بِإِسۡحَٰقَ نَبِيّٗا مِّنَ ٱلصَّـٰلِحِينَ
﴾۱۱۲﴿
پھر ہم نے ان کو اسحاق کی خوش خبری دی (اور انھیں یہ بھی بتا دیا کہ) وہ نبی ہوں گے اور صالحین میں سے ہوں گے
وَبَٰرَكۡنَا عَلَيۡهِ وَعَلَىٰٓ إِسۡحَٰقَۚ وَمِن ذُرِّيَّتِهِمَا مُحۡسِنٞ وَظَالِمٞ لِّنَفۡسِهِۦ مُبِينٞ
﴾۱۱۳﴿
اور (اے رسول) ہم نے اس (بیٹے) پر اور اسحاق پر (اپنی) برکتیں نازل کیں، ان دونوں کی اولاد میں نیک لوگ بھی ہیں اور اپنی جان پر صریح ظلم کرنے والے بھی ہیں
وَلَقَدۡ مَنَنَّا عَلَىٰ مُوسَىٰ وَهَٰرُونَ
﴾۱۱۴﴿
وَنَجَّيۡنَٰهُمَا وَقَوۡمَهُمَا مِنَ ٱلۡكَرۡبِ ٱلۡعَظِيمِ
﴾۱۱۵﴿
سَلَٰمٌ عَلَىٰ مُوسَىٰ وَهَٰرُونَ
﴾۱۲۰﴿
إِذۡ قَالَ لِقَوۡمِهِۦٓ أَلَا تَتَّقُونَ
﴾۱۲۴﴿
أَتَدۡعُونَ بَعۡلٗا وَتَذَرُونَ أَحۡسَنَ ٱلۡخَٰلِقِينَ
﴾۱۲۵﴿
ٱللَّهَ رَبَّكُمۡ وَرَبَّ ءَابَآئِكُمُ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۱۲۶﴿
فَكَذَّبُوهُ فَإِنَّهُمۡ لَمُحۡضَرُونَ
﴾۱۲۷﴿
إِلَّا عِبَادَ ٱللَّهِ ٱلۡمُخۡلَصِينَ
﴾۱۲۸﴿
سَلَٰمٌ عَلَىٰٓ إِلۡ يَاسِينَ
﴾۱۳۰﴿
إِذۡ نَجَّيۡنَٰهُ وَأَهۡلَهُۥٓ أَجۡمَعِينَ
﴾۱۳۴﴿
إِلَّا عَجُوزٗا فِي ٱلۡغَٰبِرِينَ
﴾۱۳۵﴿
وَإِنَّكُمۡ لَتَمُرُّونَ عَلَيۡهِم مُّصۡبِحِينَ
﴾۱۳۷﴿
وَبِٱلَّيۡلِۚ أَفَلَا تَعۡقِلُونَ
﴾۱۳۸﴿
إِذۡ أَبَقَ إِلَى ٱلۡفُلۡكِ ٱلۡمَشۡحُونِ
﴾۱۴۰﴿
فَسَاهَمَ فَكَانَ مِنَ ٱلۡمُدۡحَضِينَ
﴾۱۴۱﴿
فَٱلۡتَقَمَهُ ٱلۡحُوتُ وَهُوَ مُلِيمٞ
﴾۱۴۲﴿
لَلَبِثَ فِي بَطۡنِهِۦٓ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ
﴾۱۴۴﴿
۞فَنَبَذۡنَٰهُ بِٱلۡعَرَآءِ وَهُوَ سَقِيمٞ
﴾۱۴۵﴿
وَأَرۡسَلۡنَٰهُ إِلَىٰ مِاْئَةِ أَلۡفٍ أَوۡ يَزِيدُونَ
﴾۱۴۷﴿
فَـَٔامَنُواْ فَمَتَّعۡنَٰهُمۡ إِلَىٰ حِينٖ
﴾۱۴۸﴿
فَٱسۡتَفۡتِهِمۡ أَلِرَبِّكَ ٱلۡبَنَاتُ وَلَهُمُ ٱلۡبَنُونَ
﴾۱۴۹﴿
(اے رسول، یہ کفّار فرشتوں کو اللہ کی بیٹیاں کہتے ہیں تو ذرا) آپ (ان سے) پوچھیے کیا آپ کے ربّ کےلیے تو بیٹیاں اور ان کےلیے بیٹے؟
أَمۡ خَلَقۡنَا ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةَ إِنَٰثٗا وَهُمۡ شَٰهِدُونَ
﴾۱۵۰﴿
وَجَعَلُواْ بَيۡنَهُۥ وَبَيۡنَ ٱلۡجِنَّةِ نَسَبٗاۚ وَلَقَدۡ عَلِمَتِ ٱلۡجِنَّةُ إِنَّهُمۡ لَمُحۡضَرُونَ
﴾۱۵۸﴿
اور (اے رسول) انھوں نے اللہ کے اور جنّات کے درمیان رشتہ ٹھہرایا ہے حالانکہ جنّات جانتے ہیں کہ وہ بھی (دوسروں کی طرح اللہ کے سامنے) حاضر کیے جائیں گے
إِلَّا عِبَادَ ٱللَّهِ ٱلۡمُخۡلَصِينَ
﴾۱۶۰﴿
وَمَا مِنَّآ إِلَّا لَهُۥ مَقَامٞ مَّعۡلُومٞ
﴾۱۶۴﴿
لَوۡ أَنَّ عِندَنَا ذِكۡرٗا مِّنَ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۱۶۸﴿
فَكَفَرُواْ بِهِۦۖ فَسَوۡفَ يَعۡلَمُونَ
﴾۱۷۰﴿
(لیکن جب نصیحت کی کتاب آ گئی تو) انھوں نے اس کا انکار کر دیا، انھیں عنقریب (اس انکار کا انجام) معلوم ہو جائے گا
وَلَقَدۡ سَبَقَتۡ كَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا ٱلۡمُرۡسَلِينَ
﴾۱۷۱﴿
وَأَبۡصِرۡهُمۡ فَسَوۡفَ يُبۡصِرُونَ
﴾۱۷۵﴿
فَإِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِهِمۡ فَسَآءَ صَبَاحُ ٱلۡمُنذَرِينَ
﴾۱۷۷﴿
تو یہ (خبردار ہو جائیں کہ) جب (ہمارا عذاب) ان کے میدان میں نازل ہو گا تو جن لوگوں کو ڈرایا گیا ہے ان کی صبح (بڑی) بُری ہو گی