Ya-Seenسُوۡرَةُ یسٓ
لِتُنذِرَ قَوۡمٗا مَّآ أُنذِرَ ءَابَآؤُهُمۡ فَهُمۡ غَٰفِلُونَ
﴾۶﴿
(یہ اس لیے نازل ہوا ہے) تاکہ آپ ان لوگوں کو ڈرائیں جِن کے آباء و اجداد کو ڈرایا نہیں گیا تھا اور اس وجہ سے وہ (اللہ کے احکام سے) غافل ہیں
لَقَدۡ حَقَّ ٱلۡقَوۡلُ عَلَىٰٓ أَكۡثَرِهِمۡ فَهُمۡ لَا يُؤۡمِنُونَ
﴾۷﴿
إِنَّا جَعَلۡنَا فِيٓ أَعۡنَٰقِهِمۡ أَغۡلَٰلٗا فَهِيَ إِلَى ٱلۡأَذۡقَانِ فَهُم مُّقۡمَحُونَ
﴾۸﴿
ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال دیے ہیں جو (ان کی) ٹھوڑیوں تک پہنچ گئے ہیں اور وہ اپنے سر کو اُونچا کیے ہوئے (کھڑے) ہیں
وَجَعَلۡنَا مِنۢ بَيۡنِ أَيۡدِيهِمۡ سَدّٗا وَمِنۡ خَلۡفِهِمۡ سَدّٗا فَأَغۡشَيۡنَٰهُمۡ فَهُمۡ لَا يُبۡصِرُونَ
﴾۹﴿
اور ہم نے ان کے آگے بھی دیوار کھڑی کر دی ہے اور پیچھے بھی دیوار (کھڑی کر دی ہے) پھر ہم نے ان کو ڈھانک بھی دیا ہے لہٰذا وہ کچھ نہیں دیکھ سکتے
وَسَوَآءٌ عَلَيۡهِمۡ ءَأَنذَرۡتَهُمۡ أَمۡ لَمۡ تُنذِرۡهُمۡ لَا يُؤۡمِنُونَ
﴾۱۰﴿
اور (اے رسول) ان کےلیے یکساں ہے خواہ آپ ان کو ڈرائیں یا نہ ڈرائیں وہ (اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے) ایمان نہیں لائیں گے
إِنَّمَا تُنذِرُ مَنِ ٱتَّبَعَ ٱلذِّكۡرَ وَخَشِيَ ٱلرَّحۡمَٰنَ بِٱلۡغَيۡبِۖ فَبَشِّرۡهُ بِمَغۡفِرَةٖ وَأَجۡرٖ كَرِيمٍ
﴾۱۱﴿
آپ تو اسے ڈرا سکتے ہیں جو نصیحت کی پیروی کرے اور بغیر دیکھے رحمٰن سے ڈرے، (اے رسول) ایسے شخص کو آپ مغفرت اور باعزّت اجر کی خوش خبری سنا دیجیے
إِنَّا نَحۡنُ نُحۡيِ ٱلۡمَوۡتَىٰ وَنَكۡتُبُ مَا قَدَّمُواْ وَءَاثَٰرَهُمۡۚ وَكُلَّ شَيۡءٍ أَحۡصَيۡنَٰهُ فِيٓ إِمَامٖ مُّبِينٖ
﴾۱۲﴿
بےشک ہم مُردوں کو زندہ کریں گے، جو کچھ انھوں نے آگے بھیج دیا اور جو کچھ پیچھے چھوڑ آئے ہم سب لکھ رہے ہیں اور ہم نے ہر چیز کو روشن کتاب (لوحِ محفوظ) میں لکھ رکھا ہے
وَٱضۡرِبۡ لَهُم مَّثَلًا أَصۡحَٰبَ ٱلۡقَرۡيَةِ إِذۡ جَآءَهَا ٱلۡمُرۡسَلُونَ
﴾۱۳﴿
إِذۡ أَرۡسَلۡنَآ إِلَيۡهِمُ ٱثۡنَيۡنِ فَكَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزۡنَا بِثَالِثٖ فَقَالُوٓاْ إِنَّآ إِلَيۡكُم مُّرۡسَلُونَ
﴾۱۴﴿
(یعنی) جب ہم نے ان کی طرف دو۲ رسول بھیجے، انھوں نے ان دونوں رسولوں کو جھٹلایا تو پھر ہم نے (ان دونوں کی) مدد کےلیے تیسرے رسول کو بھیج دیا، ان تینوں نے کہا ہم یقینًا تمھاری طرف رسول (بناکر بھیجے گئے) ہیں
قَالُواْ مَآ أَنتُمۡ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُنَا وَمَآ أَنزَلَ ٱلرَّحۡمَٰنُ مِن شَيۡءٍ إِنۡ أَنتُمۡ إِلَّا تَكۡذِبُونَ
﴾۱۵﴿
قَالُواْ رَبُّنَا يَعۡلَمُ إِنَّآ إِلَيۡكُمۡ لَمُرۡسَلُونَ
﴾۱۶﴿
وَمَا عَلَيۡنَآ إِلَّا ٱلۡبَلَٰغُ ٱلۡمُبِينُ
﴾۱۷﴿
قَالُوٓاْ إِنَّا تَطَيَّرۡنَا بِكُمۡۖ لَئِن لَّمۡ تَنتَهُواْ لَنَرۡجُمَنَّكُمۡ وَلَيَمَسَّنَّكُم مِّنَّا عَذَابٌ أَلِيمٞ
﴾۱۸﴿
گاؤں والوں نے کہا ہم تمھیں منحوس سمجھتے ہیں، اگر تم (اپنی تبلیغ سے) باز نہ آئے تو ہم تمھیں سنگ سار کر دیں گے اور ہم سے تم کو دردناک تکلیف پہنچے گی
قَالُواْ طَـٰٓئِرُكُم مَّعَكُمۡ أَئِن ذُكِّرۡتُمۚ بَلۡ أَنتُمۡ قَوۡمٞ مُّسۡرِفُونَ
﴾۱۹﴿
رسولوں نے کہا تمھاری نحوست تو تمھارے ساتھ ہے، اگر تم کو نصیحت کی گئی تو کیا (تم سمجھتے ہو نحوست نصیحت کی وجہ سے آئی ہے؟ نہیں) بلکہ (نحوست تمھارے بُرے اعمال کا نتیجہ ہے) تم لوگ (فِسق و فُجور میں) حد سے بڑھ گئے ہو
وَجَآءَ مِنۡ أَقۡصَا ٱلۡمَدِينَةِ رَجُلٞ يَسۡعَىٰ قَالَ يَٰقَوۡمِ ٱتَّبِعُواْ ٱلۡمُرۡسَلِينَ
﴾۲۰﴿
(اسی اثنا میں) شہر کے پَرلے کنارے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اور کہنے لگا اے میری قوم، رسولوں کی پیروی کرو
ٱتَّبِعُواْ مَن لَّا يَسۡـَٔلُكُمۡ أَجۡرٗا وَهُم مُّهۡتَدُونَ
﴾۲۱﴿
وَمَا لِيَ لَآ أَعۡبُدُ ٱلَّذِي فَطَرَنِي وَإِلَيۡهِ تُرۡجَعُونَ
﴾۲۲﴿
اور مجھے کیا (عذر) ہے کہ میں اُس ہستی کی عبادت نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا اور جس کی طرف تم سب کو لوٹ کر جانا ہے
ءَأَتَّخِذُ مِن دُونِهِۦٓ ءَالِهَةً إِن يُرِدۡنِ ٱلرَّحۡمَٰنُ بِضُرّٖ لَّا تُغۡنِ عَنِّي شَفَٰعَتُهُمۡ شَيۡـٔٗا وَلَا يُنقِذُونِ
﴾۲۳﴿
کیا میں اُس کے علاوہ ایسوں کو الٰہ بناؤں کہ اگر رحمٰن مجھے نقصان پہنچانے کا ارادہ کرے تو ان کی سفارش میرے کچھ بھی کام نہ آ سکے اور نہ وہ مجھ کو (اللہ کے عذاب سے) چُھڑا سکیں
إِنِّيٓ ءَامَنتُ بِرَبِّكُمۡ فَٱسۡمَعُونِ
﴾۲۵﴿
قِيلَ ٱدۡخُلِ ٱلۡجَنَّةَۖ قَالَ يَٰلَيۡتَ قَوۡمِي يَعۡلَمُونَ
﴾۲۶﴿
(بالآ خر جب وہ مر گیا توا س سے) کہا گیا جنّت میں داخل ہو جا اس نے کہا کاش! میری قوم کو معلوم ہو جاتا
بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَجَعَلَنِي مِنَ ٱلۡمُكۡرَمِينَ
﴾۲۷﴿
۞وَمَآ أَنزَلۡنَا عَلَىٰ قَوۡمِهِۦ مِنۢ بَعۡدِهِۦ مِن جُندٖ مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وَمَا كُنَّا مُنزِلِينَ
﴾۲۸﴿
إِن كَانَتۡ إِلَّا صَيۡحَةٗ وَٰحِدَةٗ فَإِذَا هُمۡ خَٰمِدُونَ
﴾۲۹﴿
يَٰحَسۡرَةً عَلَى ٱلۡعِبَادِۚ مَا يَأۡتِيهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا كَانُواْ بِهِۦ يَسۡتَهۡزِءُونَ
﴾۳۰﴿
أَلَمۡ يَرَوۡاْ كَمۡ أَهۡلَكۡنَا قَبۡلَهُم مِّنَ ٱلۡقُرُونِ أَنَّهُمۡ إِلَيۡهِمۡ لَا يَرۡجِعُونَ
﴾۳۱﴿
کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ ان سے پہلے ہم نے کتنی امّتوں کو نیست و نابود کر دیا اور اب وہ لوگ ان کے پاس لوٹ کر نہیں آ سکتے
وَإِن كُلّٞ لَّمَّا جَمِيعٞ لَّدَيۡنَا مُحۡضَرُونَ
﴾۳۲﴿
وَءَايَةٞ لَّهُمُ ٱلۡأَرۡضُ ٱلۡمَيۡتَةُ أَحۡيَيۡنَٰهَا وَأَخۡرَجۡنَا مِنۡهَا حَبّٗا فَمِنۡهُ يَأۡكُلُونَ
﴾۳۳﴿
اور (اے رسول، اگر ان کو دوبارہ زندہ ہونا ممکن نظر نہ آئے تو) مُردہ زمین (میں) ان کےلیے نشانی ہے، ہم اس کو زندہ کرتے ہیں پھر اس سے غلّہ اگاتے ہیں پھر یہ اس میں سے کھاتے ہیں
وَجَعَلۡنَا فِيهَا جَنَّـٰتٖ مِّن نَّخِيلٖ وَأَعۡنَٰبٖ وَفَجَّرۡنَا فِيهَا مِنَ ٱلۡعُيُونِ
﴾۳۴﴿
لِيَأۡكُلُواْ مِن ثَمَرِهِۦ وَمَا عَمِلَتۡهُ أَيۡدِيهِمۡۚ أَفَلَا يَشۡكُرُونَ
﴾۳۵﴿
تاکہ یہ اس کے پھل کھائیں اور (اے رسول) ان کے ہاتھوں نے ان پھلوں کو نہیں بنایا (یہ سب کچھ ہمارا احسان ہے) تو یہ ہمارا شکر کیوں نہیں کرتے
سُبۡحَٰنَ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلۡأَزۡوَٰجَ كُلَّهَا مِمَّا تُنۢبِتُ ٱلۡأَرۡضُ وَمِنۡ أَنفُسِهِمۡ وَمِمَّا لَا يَعۡلَمُونَ
﴾۳۶﴿
پاک و بے عیب ہے (وہ اللہ) جس نے ان چیزوں کے جو زمین سے اگتی ہیں، خود انسانوں کے اور ان چیزوں کے جن کا انسانوں کو علم نہیں سب کے جوڑے بنائے
وَءَايَةٞ لَّهُمُ ٱلَّيۡلُ نَسۡلَخُ مِنۡهُ ٱلنَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظۡلِمُونَ
﴾۳۷﴿
اور ان کےلیے (اللہ کی قدرت کی) ایک نشانی رات بھی ہے، اس میں سے ہم دن کو کھینچ لیتے ہیں تو ان پر تاریکی چھا جاتی ہے
وَٱلشَّمۡسُ تَجۡرِي لِمُسۡتَقَرّٖ لَّهَاۚ ذَٰلِكَ تَقۡدِيرُ ٱلۡعَزِيزِ ٱلۡعَلِيمِ
﴾۳۸﴿
اور سورج (بھی ایک نشانی ہے وہ) اپنے مستقرّ کی طرف چلا جارہا ہے، یہ (اللہ) غالب اور علم والے کا حکم ہے (جس کی وہ تعمیل کر رہا ہے)
وَٱلۡقَمَرَ قَدَّرۡنَٰهُ مَنَازِلَ حَتَّىٰ عَادَ كَٱلۡعُرۡجُونِ ٱلۡقَدِيمِ
﴾۳۹﴿
اور چاند (کو ہم نے بنایا، وہ بھی ہماری قدرت کی ایک نشانی ہے) ہم نے اس کی منزلیں مقرّر کیں (جن منزلوں سے گزرتا ہوا وہ گھٹتا رہتا ہے) یہاں تک کہ وہ کھجور کی ایک پرانی ٹہنی کی طرح ہو جاتا ہے
لَا ٱلشَّمۡسُ يَنۢبَغِي لَهَآ أَن تُدۡرِكَ ٱلۡقَمَرَ وَلَا ٱلَّيۡلُ سَابِقُ ٱلنَّهَارِۚ وَكُلّٞ فِي فَلَكٖ يَسۡبَحُونَ
﴾۴۰﴿
نہ سورج ہی کےلیے ممکن ہے کہ وہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہی دن سے پہلے آ سکتی ہے، سب اپنے اپنے مدار پر تیر رہے ہیں
وَءَايَةٞ لَّهُمۡ أَنَّا حَمَلۡنَا ذُرِّيَّتَهُمۡ فِي ٱلۡفُلۡكِ ٱلۡمَشۡحُونِ
﴾۴۱﴿
اور ان کےلیے (ہماری قدرت کی) ایک نشانی یہ بھی ہے کہ ہم ان کی نسلوں کو بھری کشتیوں میں اٹھا لیتے ہیں (اور وہ کشتیاں سطح آب پر چلتی رہتی ہیں)
وَخَلَقۡنَا لَهُم مِّن مِّثۡلِهِۦ مَا يَرۡكَبُونَ
﴾۴۲﴿
وَإِن نَّشَأۡ نُغۡرِقۡهُمۡ فَلَا صَرِيخَ لَهُمۡ وَلَا هُمۡ يُنقَذُونَ
﴾۴۳﴿
اور اگر ہم چاہیں تو انھیں غرق کر دیں پھر نہ تو ان کا کوئی فریاد رس ہو اور نہ ان کو (اس مصیبت سے) نجات مل سکے
إِلَّا رَحۡمَةٗ مِّنَّا وَمَتَٰعًا إِلَىٰ حِينٖ
﴾۴۴﴿
مگر یہ ہماری رحمت ہے (کہ انھیں غرق نہیں کرتے) اور ایک مدّت تک (ان کو دنیوی ساز و سامان کا) فائدہ پہنچاتے ہیں
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ٱتَّقُواْ مَا بَيۡنَ أَيۡدِيكُمۡ وَمَا خَلۡفَكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُونَ
﴾۴۵﴿
اور (اے رسول) جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اُس سے ڈرو جو تمھارے آگے بھی ہے اور تمھارے پیچھے بھی ہے تاکہ تم پر رحم کیا جائے (تو یہ غفلت برتتے ہیں)
وَمَا تَأۡتِيهِم مِّنۡ ءَايَةٖ مِّنۡ ءَايَٰتِ رَبِّهِمۡ إِلَّا كَانُواْ عَنۡهَا مُعۡرِضِينَ
﴾۴۶﴿
وَإِذَا قِيلَ لَهُمۡ أَنفِقُواْ مِمَّا رَزَقَكُمُ ٱللَّهُ قَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لِلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَنُطۡعِمُ مَن لَّوۡ يَشَآءُ ٱللَّهُ أَطۡعَمَهُۥٓ إِنۡ أَنتُمۡ إِلَّا فِي ضَلَٰلٖ مُّبِينٖ
﴾۴۷﴿
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو مال اللہ نے تمھیں دیا ہے اس میں سے (غربا پر) خرچ کرو تو یہ کافر ایمان والوں سے کہتے ہیں کیا ہم ان لوگوں کو کھلائیں جن کو اگر اللہ چاہتا تو خود کھلا دیتا، تو تم صریح گمراہی پر ہو (کہ ان کو کھلاتے ہو جن کو اللہ کھلانا نہیں چاہتا)
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا ٱلۡوَعۡدُ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
﴾۴۸﴿
اور یہ کافر (یہ بھی) کہتے ہیں کہ اگر تم (قیامت کے متعلّق اپنے دعوے میں) سچّے ہو تو بتاؤ یہ وعدہ کب پورا ہو گا
مَا يَنظُرُونَ إِلَّا صَيۡحَةٗ وَٰحِدَةٗ تَأۡخُذُهُمۡ وَهُمۡ يَخِصِّمُونَ
﴾۴۹﴿
یہ لوگ بس ایک زور دار آواز کا انتظار کر رہے ہیں جو ان کو (ناگہانی طور پر) ایسے وقت پکڑ لے گی کہ یہ آپس میں جھگڑ رہے ہوں گے
فَلَا يَسۡتَطِيعُونَ تَوۡصِيَةٗ وَلَآ إِلَىٰٓ أَهۡلِهِمۡ يَرۡجِعُونَ
﴾۵۰﴿
وَنُفِخَ فِي ٱلصُّورِ فَإِذَا هُم مِّنَ ٱلۡأَجۡدَاثِ إِلَىٰ رَبِّهِمۡ يَنسِلُونَ
﴾۵۱﴿
اور (اے رسول، پھر) جب صُور پھونکا جائے گا تو یہ لوگ قبروں سے نکل کر (فورًا) اپنے ربّ کی طرف تیزی کے ساتھ چل کھڑے ہوں گے
قَالُواْ يَٰوَيۡلَنَا مَنۢ بَعَثَنَا مِن مَّرۡقَدِنَاۜۗ هَٰذَا مَا وَعَدَ ٱلرَّحۡمَٰنُ وَصَدَقَ ٱلۡمُرۡسَلُونَ
﴾۵۲﴿
(اور ایک دوسرے سے) کہیں گے ہائے ہماری خرابی ہمیں ہماری خواب گاہوں سے کس نے اُٹھا کھڑا کیا، یہ تو وہی (قیامت) ہے جس کا رحمٰن نے وعدہ کیا تھا اور رسول سچ کہتے تھے
إِن كَانَتۡ إِلَّا صَيۡحَةٗ وَٰحِدَةٗ فَإِذَا هُمۡ جَمِيعٞ لَّدَيۡنَا مُحۡضَرُونَ
﴾۵۳﴿
(اور اے رسول) وہ تو بس ایک زور دار آواز ہو گی کہ (اس کے سنتے ہی) سب کے سب ہمارے پاس حاضر ہو جائیں گے
فَٱلۡيَوۡمَ لَا تُظۡلَمُ نَفۡسٞ شَيۡـٔٗا وَلَا تُجۡزَوۡنَ إِلَّا مَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
﴾۵۴﴿
اس روز کسی شخص پر ذرا سا بھی ظلم نہیں ہو گا اور (اے لوگو) تمھیں ان ہی اعمال کا بدلہ ملے گا جو تم (دنیا میں) کیا کرتے تھے
إِنَّ أَصۡحَٰبَ ٱلۡجَنَّةِ ٱلۡيَوۡمَ فِي شُغُلٖ فَٰكِهُونَ
﴾۵۵﴿
هُمۡ وَأَزۡوَٰجُهُمۡ فِي ظِلَٰلٍ عَلَى ٱلۡأَرَآئِكِ مُتَّكِـُٔونَ
﴾۵۶﴿
لَهُمۡ فِيهَا فَٰكِهَةٞ وَلَهُم مَّا يَدَّعُونَ
﴾۵۷﴿
وَٱمۡتَٰزُواْ ٱلۡيَوۡمَ أَيُّهَا ٱلۡمُجۡرِمُونَ
﴾۵۹﴿
أَلَمۡ أَعۡهَدۡ إِلَيۡكُمۡ يَٰبَنِيٓ ءَادَمَ أَن لَّا تَعۡبُدُواْ ٱلشَّيۡطَٰنَۖ إِنَّهُۥ لَكُمۡ عَدُوّٞ مُّبِينٞ
﴾۶۰﴿
(پھر اللہ فرمائے گا) اے بنی آدم کیا میں نے تم سے عہد نہیں لیا تھا کہ شیطان کی عبادت نہ کرنا، وہ تمھارا کھلا دشمن ہے
وَأَنِ ٱعۡبُدُونِيۚ هَٰذَا صِرَٰطٞ مُّسۡتَقِيمٞ
﴾۶۱﴿
وَلَقَدۡ أَضَلَّ مِنكُمۡ جِبِلّٗا كَثِيرًاۖ أَفَلَمۡ تَكُونُواْ تَعۡقِلُونَ
﴾۶۲﴿
(لیکن تم نے اس عہد کو بھلا دیا تو) شیطان نے تم میں سے ایک بہت بڑی جماعت کو گمراہ کر دیا، کیا تم میں (اتنی بھی) عقل نہیں تھی (کہ اپنے دشمن سے بچتے)
هَٰذِهِۦ جَهَنَّمُ ٱلَّتِي كُنتُمۡ تُوعَدُونَ
﴾۶۳﴿
ٱصۡلَوۡهَا ٱلۡيَوۡمَ بِمَا كُنتُمۡ تَكۡفُرُونَ
﴾۶۴﴿
ٱلۡيَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلَىٰٓ أَفۡوَٰهِهِمۡ وَتُكَلِّمُنَآ أَيۡدِيهِمۡ وَتَشۡهَدُ أَرۡجُلُهُم بِمَا كَانُواْ يَكۡسِبُونَ
﴾۶۵﴿
اس دن ہم ان کے مونہوں پر مہر لگا دیں گے پھر جو اعمال وہ (دنیا میں) کرتے رہے تھے ان اعمال کو ان کے ہاتھ ہم سے بیان کریں گے اور ان کے پاؤں گواہی دیں گے
وَلَوۡ نَشَآءُ لَطَمَسۡنَا عَلَىٰٓ أَعۡيُنِهِمۡ فَٱسۡتَبَقُواْ ٱلصِّرَٰطَ فَأَنَّىٰ يُبۡصِرُونَ
﴾۶۶﴿
اور (اے رسول) اگر ہم چاہیں تو (ان کے اعمال کی سزا میں دنیا ہی میں) ان کی آنکھوں کو مٹا دیں، پھر یہ راستے کی طرف دوڑیں تو کیسے اس کو دیکھ سکیں گے
وَلَوۡ نَشَآءُ لَمَسَخۡنَٰهُمۡ عَلَىٰ مَكَانَتِهِمۡ فَمَا ٱسۡتَطَٰعُواْ مُضِيّٗا وَلَا يَرۡجِعُونَ
﴾۶۷﴿
اور اگر ہم چاہیں تو ان کی جگہ ہی پر ان کی صُورتوں کو مسخ کر دیں پھر یہ نہ (آگے) جا سکیں اور نہ (پیچھے) لوٹ سکیں
وَمَن نُّعَمِّرۡهُ نُنَكِّسۡهُ فِي ٱلۡخَلۡقِۚ أَفَلَا يَعۡقِلُونَ
﴾۶۸﴿
اور (اے رسول) جس شخص کو ہم بڑی عمر دیتے ہیں تو پیدائش میں اس کو اُلٹ دیتے ہیں، کیا یہ اتنی بات بھی نہیں سمجھتے (کہ جو اللہ یہ کام کر سکتا ہے وہ دوبارہ بھی زندہ کر سکتا ہے)
وَمَا عَلَّمۡنَٰهُ ٱلشِّعۡرَ وَمَا يَنۢبَغِي لَهُۥٓۚ إِنۡ هُوَ إِلَّا ذِكۡرٞ وَقُرۡءَانٞ مُّبِينٞ
﴾۶۹﴿
اور (اے لوگو) ہم نے (اپنے) رسول کو شعر و شاعری نہیں سکھائی اور وہ ان کے شایانِ شان بھی نہیں، (جو کلام وہ پیش کرتے ہیں) وہ تو بس نصیحت ہے اور (ایک) واضح کتاب ہے
لِّيُنذِرَ مَن كَانَ حَيّٗا وَيَحِقَّ ٱلۡقَوۡلُ عَلَى ٱلۡكَٰفِرِينَ
﴾۷۰﴿
أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّا خَلَقۡنَا لَهُم مِّمَّا عَمِلَتۡ أَيۡدِينَآ أَنۡعَٰمٗا فَهُمۡ لَهَا مَٰلِكُونَ
﴾۷۱﴿
اور (اے رسول) کیا انھوں نے نہیں دیکھا ہم نے اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی چیزوں میں سے ان کےلیے چوپائے بنائے اور یہ ان کے مالک ہیں
وَذَلَّلۡنَٰهَا لَهُمۡ فَمِنۡهَا رَكُوبُهُمۡ وَمِنۡهَا يَأۡكُلُونَ
﴾۷۲﴿
اور ہم نے ان چوپایوں کو ان کا مطیع بنا دیا تو ان میں سے بعض پر وہ سوار ہوتے ہیں اور بعض کو وہ کھاتے ہیں
وَلَهُمۡ فِيهَا مَنَٰفِعُ وَمَشَارِبُۚ أَفَلَا يَشۡكُرُونَ
﴾۷۳﴿
اور ان میں ان کےلیے اور بھی بہت سے فوائد ہیں خصوصًا (دودھ سے بھرے ہوئے) تھن (جن سے وہ دودھ نکالتے ہیں) تو (ان نعمتوں کا) وہ شکر کیوں نہیں ادا کرتے
وَٱتَّخَذُواْ مِن دُونِ ٱللَّهِ ءَالِهَةٗ لَّعَلَّهُمۡ يُنصَرُونَ
﴾۷۴﴿
لَا يَسۡتَطِيعُونَ نَصۡرَهُمۡ وَهُمۡ لَهُمۡ جُندٞ مُّحۡضَرُونَ
﴾۷۵﴿
(لیکن) وہ ان کی مدد نہیں کر سکتے بلکہ وہ تو ان (پر حجّت قائم کرنے) کےلیے فوج در فوج (میدانِ محشر میں) حاضر کیے جائیں گے
فَلَا يَحۡزُنكَ قَوۡلُهُمۡۘ إِنَّا نَعۡلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعۡلِنُونَ
﴾۷۶﴿
(اے رسول) ان کی باتوں سے آپ رنجیدہ نہ ہوں، ہمیں معلوم ہے جو کچھ یہ چُھپاتے ہیں اور جو کچھ یہ ظاہر کرتے ہیں
أَوَ لَمۡ يَرَ ٱلۡإِنسَٰنُ أَنَّا خَلَقۡنَٰهُ مِن نُّطۡفَةٖ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٞ مُّبِينٞ
﴾۷۷﴿
وَضَرَبَ لَنَا مَثَلٗا وَنَسِيَ خَلۡقَهُۥۖ قَالَ مَن يُحۡيِ ٱلۡعِظَٰمَ وَهِيَ رَمِيمٞ
﴾۷۸﴿
ہمارے لیے مثالیں بیان کرتا ہے اور اپنی پیدائش کو بھول جاتا ہے، کہتا ہے جب ہڈّیاں بوسیدہ ہو جائیں گی تو انھیں کون زندہ کرے گا
قُلۡ يُحۡيِيهَا ٱلَّذِيٓ أَنشَأَهَآ أَوَّلَ مَرَّةٖۖ وَهُوَ بِكُلِّ خَلۡقٍ عَلِيمٌ
﴾۷۹﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے ان (ہڈّیوں) کو وہ زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا، وہ ہر طرح پیدا کرنا جانتا ہے
ٱلَّذِي جَعَلَ لَكُم مِّنَ ٱلشَّجَرِ ٱلۡأَخۡضَرِ نَارٗا فَإِذَآ أَنتُم مِّنۡهُ تُوقِدُونَ
﴾۸۰﴿
أَوَ لَيۡسَ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ بِقَٰدِرٍ عَلَىٰٓ أَن يَخۡلُقَ مِثۡلَهُمۚ بَلَىٰ وَهُوَ ٱلۡخَلَّـٰقُ ٱلۡعَلِيمُ
﴾۸۱﴿
کیا جس (اللہ) نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا اس بات پر قادر نہیں کہ انسانوں (کی پہلی پیدائش) کے مثل (دوبارہ) پیدا کر دے، کیوں نہیں ؟ وہ تو بڑا پیدا کرنے والا اور بڑا جاننے والا ہے