Sadسُوۡرَةُ صٓ
بَلِ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ فِي عِزَّةٖ وَشِقَاقٖ
﴾۲﴿
كَمۡ أَهۡلَكۡنَا مِن قَبۡلِهِم مِّن قَرۡنٖ فَنَادَواْ وَّلَاتَ حِينَ مَنَاصٖ
﴾۳﴿
ان سے پہلے ہم نے کتنی ہی امّتوں کو ہلاک کر دیا، (جب کبھی عذاب آتا تو) وہ (اللہ کو) پکارتے (لیکن اس وقت پکارنا لا حاصل تھا) نجات کا وقت تو نکل چکا ہوتا تھا
وَعَجِبُوٓاْ أَن جَآءَهُم مُّنذِرٞ مِّنۡهُمۡۖ وَقَالَ ٱلۡكَٰفِرُونَ هَٰذَا سَٰحِرٞ كَذَّابٌ
﴾۴﴿
(اے رسول) انھیں اس بات پر تعجّب ہے کہ ان کے پاس ان ہی میں سے ڈرانے والا آ گیا، کافر کہتے ہیں یہ بڑا جھوٹا جادوگر ہے
أَجَعَلَ ٱلۡأٓلِهَةَ إِلَٰهٗا وَٰحِدًاۖ إِنَّ هَٰذَا لَشَيۡءٌ عُجَابٞ
﴾۵﴿
وَٱنطَلَقَ ٱلۡمَلَأُ مِنۡهُمۡ أَنِ ٱمۡشُواْ وَٱصۡبِرُواْ عَلَىٰٓ ءَالِهَتِكُمۡۖ إِنَّ هَٰذَا لَشَيۡءٞ يُرَادُ
﴾۶﴿
ان میں سے جو سردار تھے وہ نکل کر چل دیے (اور آپس میں کہنے لگے) چلو اور اپنے معبودوں پر جمے رہو، اس دعوائے نبوّت سے ان کا کوئی خاص مقصد ہے
مَا سَمِعۡنَا بِهَٰذَا فِي ٱلۡمِلَّةِ ٱلۡأٓخِرَةِ إِنۡ هَٰذَآ إِلَّا ٱخۡتِلَٰقٌ
﴾۷﴿
أَءُنزِلَ عَلَيۡهِ ٱلذِّكۡرُ مِنۢ بَيۡنِنَاۚ بَلۡ هُمۡ فِي شَكّٖ مِّن ذِكۡرِيۚ بَل لَّمَّا يَذُوقُواْ عَذَابِ
﴾۸﴿
کیا ہم لوگوں میں (یہ ہی رہ گیا تھا کہ) اس پر نصیحت (کی کتاب) اتاری گئی، (اے رسول) اگرچہ ان کو میری نصیحت کے سچّا ہونے میں شک ہے لیکن (اصل وجہ انکار کی یہ نہیں، اصل وجہ تو یہ ہے کہ) انھوں نے (ابھی) میرے عذاب کا مزا نہیں چکھا (جس دن عذاب کا مزا چکھ لیں گے تو انکار اور مخالفت سب بھول جائیں گے)
أَمۡ عِندَهُمۡ خَزَآئِنُ رَحۡمَةِ رَبِّكَ ٱلۡعَزِيزِ ٱلۡوَهَّابِ
﴾۹﴿
أَمۡ لَهُم مُّلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَاۖ فَلۡيَرۡتَقُواْ فِي ٱلۡأَسۡبَٰبِ
﴾۱۰﴿
کیا آسمانوں پر، زمین پر اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اس پر ان کی بادشاہت ہے (اگر ہے) تو انھیں چاہیے کہ رسّیوں کے ذریعے (آسمان پر) چڑھ جائیں
جُندٞ مَّا هُنَالِكَ مَهۡزُومٞ مِّنَ ٱلۡأَحۡزَابِ
﴾۱۱﴿
كَذَّبَتۡ قَبۡلَهُمۡ قَوۡمُ نُوحٖ وَعَادٞ وَفِرۡعَوۡنُ ذُو ٱلۡأَوۡتَادِ
﴾۱۲﴿
وَثَمُودُ وَقَوۡمُ لُوطٖ وَأَصۡحَٰبُ لۡـَٔيۡكَةِۚ أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلۡأَحۡزَابُ
﴾۱۳﴿
اور قومِ ثمود، قومِ لوط اور بن کے رہنے والوں نے (بھی جھٹلایا تھا) یہ ہی وہ لشکر ہیں (جن کو شکست کا منھ دیکھنا پڑا)
إِن كُلٌّ إِلَّا كَذَّبَ ٱلرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ
﴾۱۴﴿
وَمَا يَنظُرُ هَـٰٓؤُلَآءِ إِلَّا صَيۡحَةٗ وَٰحِدَةٗ مَّا لَهَا مِن فَوَاقٖ
﴾۱۵﴿
وَقَالُواْ رَبَّنَا عَجِّل لَّنَا قِطَّنَا قَبۡلَ يَوۡمِ ٱلۡحِسَابِ
﴾۱۶﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ کہتے ہیں "اے ہمارے ربّ حساب کے دن سے پہلے ہی ہمارے حصّے (کا عذاب ہم) کو جلدی دے دے"
ٱصۡبِرۡ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَٱذۡكُرۡ عَبۡدَنَا دَاوُۥدَ ذَا ٱلۡأَيۡدِۖ إِنَّهُۥٓ أَوَّابٌ
﴾۱۷﴿
(اے رسول) جو کچھ یہ کہہ رہے ہیں آپ اس پر صبر کیجیے اور ہمارے بندے داؤد کا ذِکر کیجیے جو (بڑی) قوّت والے تھے اور وہ (ہماری طرف) بہت رجوع کرنے والے (بندے) تھے
إِنَّا سَخَّرۡنَا ٱلۡجِبَالَ مَعَهُۥ يُسَبِّحۡنَ بِٱلۡعَشِيِّ وَٱلۡإِشۡرَاقِ
﴾۱۸﴿
ہم نے پہاڑوں کو مسخّر کر دیا تھا جو ان کے ساتھ شام کو بھی اور صبح کو بھی (اللہ کی) تسبیح پڑھا کرتے تھے
وَٱلطَّيۡرَ مَحۡشُورَةٗۖ كُلّٞ لَّهُۥٓ أَوَّابٞ
﴾۱۹﴿
اور پرندوں کو بھی مسخّر کر دیا تھا جو ان کے پاس جمع رہا کرتے تھے یہ سب کے سب داؤد کی طرف رجوع کرتے تھے
وَشَدَدۡنَا مُلۡكَهُۥ وَءَاتَيۡنَٰهُ ٱلۡحِكۡمَةَ وَفَصۡلَ ٱلۡخِطَابِ
﴾۲۰﴿
ہم نے ان کی سلطنت کو مستحکم کر دیا تھا اور ان کو حکمت اور حقّ و باطل میں امتیاز کرنے کی قوّت عطا کی تھی
۞وَهَلۡ أَتَىٰكَ نَبَؤُاْ ٱلۡخَصۡمِ إِذۡ تَسَوَّرُواْ ٱلۡمِحۡرَابَ
﴾۲۱﴿
اور (اے رسول) کیا آپ کے پاس جھگڑنے والوں کی خبر آئی ہے جب وہ (داؤد کے) عبادت خانے میں (دیوار) پھاند کر آئے
إِذۡ دَخَلُواْ عَلَىٰ دَاوُۥدَ فَفَزِعَ مِنۡهُمۡۖ قَالُواْ لَا تَخَفۡۖ خَصۡمَانِ بَغَىٰ بَعۡضُنَا عَلَىٰ بَعۡضٖ فَٱحۡكُم بَيۡنَنَا بِٱلۡحَقِّ وَلَا تُشۡطِطۡ وَٱهۡدِنَآ إِلَىٰ سَوَآءِ ٱلصِّرَٰطِ
﴾۲۲﴿
جب وہ داؤد کے پاس پہنچے تو وہ ان کو (وہاں دیکھ کر) گھبرا گئے، انھوں نے کہا ڈریے نہیں، ہم دونوں میں جھگڑا ہے، ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے، آپ ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر دیجیے اور (انصاف سے) دور نہ جایے بلکہ ہم کو سیدھے راستے پر لگا دیجیے
إِنَّ هَٰذَآ أَخِي لَهُۥ تِسۡعٞ وَتِسۡعُونَ نَعۡجَةٗ وَلِيَ نَعۡجَةٞ وَٰحِدَةٞ فَقَالَ أَكۡفِلۡنِيهَا وَعَزَّنِي فِي ٱلۡخِطَابِ
﴾۲۳﴿
یہ میرا بھائی ہے، اس کے پاس نناوے"۹۹" بھیڑیں ہیں اور میرے پاس ایک بھیڑ ہے، یہ کہتا ہے کہ اپنی بھیڑ بھی میرے حوالے کر دے اور گفتگو میں مجھ پر غالب آجاتا ہے
قَالَ لَقَدۡ ظَلَمَكَ بِسُؤَالِ نَعۡجَتِكَ إِلَىٰ نِعَاجِهِۦۖ وَإِنَّ كَثِيرٗا مِّنَ ٱلۡخُلَطَآءِ لَيَبۡغِي بَعۡضُهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٍ إِلَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ وَقَلِيلٞ مَّا هُمۡۗ وَظَنَّ دَاوُۥدُ أَنَّمَا فَتَنَّـٰهُ فَٱسۡتَغۡفَرَ رَبَّهُۥ وَخَرَّۤ رَاكِعٗاۤ وَأَنَابَ۩
﴾۲۴﴿
داؤد نے کہا یہ شخص تجھ پر ظلم کر رہا ہے کہ تیری بھیڑ مانگ کر اپنی بھیڑوں میں (ملانا چاہتا ہے) اور اکثر شریک ایک دوسرے پر ظلم و زیادتی کیا ہی کرتے ہیں مگر ہاں جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے (وہ ظلم و زیادتی نہیں کرتے) اور ایسے لوگ (بہت) کم ہوتے ہیں، الغرض (اتنے میں) داؤد کو خیال آیا کہ ہم نے ان کی آزمائش کی ہے، انھوں نے اپنے ربّ سے معافی مانگی اور رکوع کرتے ہوئے (سجدے میں) گر پڑے اور (اللہ کی طرف) رجوع کیا
فَغَفَرۡنَا لَهُۥ ذَٰلِكَۖ وَإِنَّ لَهُۥ عِندَنَا لَزُلۡفَىٰ وَحُسۡنَ مَـَٔابٖ
﴾۲۵﴿
يَٰدَاوُۥدُ إِنَّا جَعَلۡنَٰكَ خَلِيفَةٗ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَٱحۡكُم بَيۡنَ ٱلنَّاسِ بِٱلۡحَقِّ وَلَا تَتَّبِعِ ٱلۡهَوَىٰ فَيُضِلَّكَ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِۚ إِنَّ ٱلَّذِينَ يَضِلُّونَ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ لَهُمۡ عَذَابٞ شَدِيدُۢ بِمَا نَسُواْ يَوۡمَ ٱلۡحِسَابِ
﴾۲۶﴿
(پھر ہم نے کہا) اے داؤد ہم نے تم کو زمین میں خلیفہ بنایا ہے لہٰذا تم لوگوں میں حق کے ساتھ فیصلے کیا کرو اور خواہش کی پیروی نہ کرو وہ تمھیں اللہ کے راستے سے بھٹکا دے گی اور جو لوگ اللہ کے راستے سے بھٹک جاتے ہیں ان کو سخت عذاب ہو گا اس لیے کہ وہ یومِ حساب کو بھول گئے تھے
وَمَا خَلَقۡنَا ٱلسَّمَآءَ وَٱلۡأَرۡضَ وَمَا بَيۡنَهُمَا بَٰطِلٗاۚ ذَٰلِكَ ظَنُّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْۚ فَوَيۡلٞ لِّلَّذِينَ كَفَرُواْ مِنَ ٱلنَّارِ
﴾۲۷﴿
اور (اے لوگو) ہم نے آسمان اور زمین میں اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے ان سب کو بے فائدہ نہیں بنایا یہ تو ان لوگوں کا خیال ہے جو کافر ہیں اور جو کافر ہیں ان کےلیے دوزخ میں (بڑی) خرابی ہے
أَمۡ نَجۡعَلُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ كَٱلۡمُفۡسِدِينَ فِي ٱلۡأَرۡضِ أَمۡ نَجۡعَلُ ٱلۡمُتَّقِينَ كَٱلۡفُجَّارِ
﴾۲۸﴿
کیا ہم ان لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ویسا ہی سلوک کریں گے جیسا کہ زمین میں فساد مچانے والوں کے ساتھ، اور کیا ہم متّقیوں کو بدکاروں کے مثل کر دیں گے (ہرگز نہیں)
كِتَٰبٌ أَنزَلۡنَٰهُ إِلَيۡكَ مُبَٰرَكٞ لِّيَدَّبَّرُوٓاْ ءَايَٰتِهِۦ وَلِيَتَذَكَّرَ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَٰبِ
﴾۲۹﴿
(اور اے رسول) یہ کتاب جو ہم نے آپ کی طرف اتاری ہے (بڑی) بابرکت ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں تدبیر کریں اور اہلِ عقل نصیحت حاصل کریں
وَوَهَبۡنَا لِدَاوُۥدَ سُلَيۡمَٰنَۚ نِعۡمَ ٱلۡعَبۡدُ إِنَّهُۥٓ أَوَّابٌ
﴾۳۰﴿
اور داؤد کو ہم نے سلیمان (بیٹا) عطا کیا، وہ (بہت) اچّھے بندے تھے اور (اللہ کی طرف) بہت رجوع کرنے والے تھے
إِذۡ عُرِضَ عَلَيۡهِ بِٱلۡعَشِيِّ ٱلصَّـٰفِنَٰتُ ٱلۡجِيَادُ
﴾۳۱﴿
(اور اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے) جب شام کے وقت ان کے سامنے تین۳ ٹانگوں پر کھڑے ہونے والے (اصیل) اور بہترین گھوڑے پیش کیے گئے
فَقَالَ إِنِّيٓ أَحۡبَبۡتُ حُبَّ ٱلۡخَيۡرِ عَن ذِكۡرِ رَبِّي حَتَّىٰ تَوَارَتۡ بِٱلۡحِجَابِ
﴾۳۲﴿
تو سلیمان کہنے لگے میں تو اپنے ربّ کے ذِکر (یعنی اللہ کے دین) کی مدافعت کےلیے (اس) مال سے محبّت کرتا ہوں (سلیمان علیہ الصّلوٰۃ و السّلام گھوڑوں کی دوڑ دیکھتے رہے) یہاں تک کہ وہ گھوڑے (دوڑتے ڈوڑتے) کسی چیز کی اوٹ میں چُھپ گئے
رُدُّوهَا عَلَيَّۖ فَطَفِقَ مَسۡحَۢا بِٱلسُّوقِ وَٱلۡأَعۡنَاقِ
﴾۳۳﴿
(سلیمان نے کہا) ان کو واپس لا کر میرے سامنے پیش کرو (جب وہ گھوڑے ان کے سامنے پیش کیے گئے) تو وہ (ان کی) پنڈلیوں پر اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے
وَلَقَدۡ فَتَنَّا سُلَيۡمَٰنَ وَأَلۡقَيۡنَا عَلَىٰ كُرۡسِيِّهِۦ جَسَدٗا ثُمَّ أَنَابَ
﴾۳۴﴿
اور (اے رسول) ہم نے سلیمان کی آزمائش کی اور ان کی کرسی پر ایک دھڑ ڈال دیا، یہ دیکھ کر سلیمان نے ہماری طرف رجوع کیا
قَالَ رَبِّ ٱغۡفِرۡ لِي وَهَبۡ لِي مُلۡكٗا لَّا يَنۢبَغِي لِأَحَدٖ مِّنۢ بَعۡدِيٓۖ إِنَّكَ أَنتَ ٱلۡوَهَّابُ
﴾۳۵﴿
(پھر) اس طرح دعا کی اے میرے ربّ مجھے بخش دے اور مجھے ایسی بادشاہت عطا فرما کہ میرے بعد کسی کےلیے سزا وار نہ ہو، بےشک تو بہت دینے والا ہے
فَسَخَّرۡنَا لَهُ ٱلرِّيحَ تَجۡرِي بِأَمۡرِهِۦ رُخَآءً حَيۡثُ أَصَابَ
﴾۳۶﴿
وَٱلشَّيَٰطِينَ كُلَّ بَنَّآءٖ وَغَوَّاصٖ
﴾۳۷﴿
اور (ایسے تمام) شیاطین کو (ہم نے ان کےلیے مسخّر کر دیا) جو بڑے (عمدہ) معمار اور بہت اچّھے غوطہ خور تھے
وَءَاخَرِينَ مُقَرَّنِينَ فِي ٱلۡأَصۡفَادِ
﴾۳۸﴿
اور (ان کے علاوہ) دوسرے (شیاطین کو بھی ان کےلیے مسخّر کر دیا تھا) جو (ان کے سامنے) زنجیروں میں جکڑے رہتے تھے
هَٰذَا عَطَآؤُنَا فَٱمۡنُنۡ أَوۡ أَمۡسِكۡ بِغَيۡرِ حِسَابٖ
﴾۳۹﴿
(ہم نے سلیمان سے کہا) یہ ہماری بے حساب بخشش ہے، اب تم (چاہو تو دوسروں کو دے کر ان پر) احسان کرو یا روکے رکھو
وَإِنَّ لَهُۥ عِندَنَا لَزُلۡفَىٰ وَحُسۡنَ مَـَٔابٖ
﴾۴۰﴿
وَٱذۡكُرۡ عَبۡدَنَآ أَيُّوبَ إِذۡ نَادَىٰ رَبَّهُۥٓ أَنِّي مَسَّنِيَ ٱلشَّيۡطَٰنُ بِنُصۡبٖ وَعَذَابٍ
﴾۴۱﴿
اور (اے رسول) ہمارے بندے ایّوب کا بھی ذِکر کیجیے (اور وہ وقت یاد کیجیے) جب انھوں نے اپنے ربّ کو پکارا (اور کہا کہ) شیطان نے مجھے بیماری اور تکلیف میں مبتلا کر رکھا ہے (تو مجھ پر رحم فرما)
ٱرۡكُضۡ بِرِجۡلِكَۖ هَٰذَا مُغۡتَسَلُۢ بَارِدٞ وَشَرَابٞ
﴾۴۲﴿
(ہم نے کہا) زمین پر اپنا پیر مارو (انھوں نے اپنا پیر مارا تو ایک چشمہ نکل آیا، ہم نے کہا) یہ (تمھارے) نہانے اور پینے کےلیے ٹھنڈا پانی ہے
وَوَهَبۡنَا لَهُۥٓ أَهۡلَهُۥ وَمِثۡلَهُم مَّعَهُمۡ رَحۡمَةٗ مِّنَّا وَذِكۡرَىٰ لِأُوْلِي ٱلۡأَلۡبَٰبِ
﴾۴۳﴿
پھر ہم نے ان کو ان کے اہل (و عیال) عطا کیے اور ان کے ساتھ اتنے ہی اور عطا کیے، یہ (ہماری طرف سے) ان کےلیے (رحمت)تھی اور عقل والوں کےلیے نصیحت
وَخُذۡ بِيَدِكَ ضِغۡثٗا فَٱضۡرِب بِّهِۦ وَلَا تَحۡنَثۡۗ إِنَّا وَجَدۡنَٰهُ صَابِرٗاۚ نِّعۡمَ ٱلۡعَبۡدُ إِنَّهُۥٓ أَوَّابٞ
﴾۴۴﴿
اور (اے ایّوب) گھاس کا ایک پولا اپنے ہاتھ میں لو اور اس سے مارو اور قسم نہ توڑو، (اے رسول) ہم نے ان کو صابر پایا، وہ بہت اچّھے بندے اور (اللہ کی طرف) بہت رجوع کرنے والے تھے
وَٱذۡكُرۡ عِبَٰدَنَآ إِبۡرَٰهِيمَ وَإِسۡحَٰقَ وَيَعۡقُوبَ أُوْلِي ٱلۡأَيۡدِي وَٱلۡأَبۡصَٰرِ
﴾۴۵﴿
اور (اے رسول) ہمارے بندوں ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کا بھی ذِکر کیجیے جو ہاتھوں والے اور آنکھوں والے تھے
إِنَّآ أَخۡلَصۡنَٰهُم بِخَالِصَةٖ ذِكۡرَى ٱلدَّارِ
﴾۴۶﴿
وَإِنَّهُمۡ عِندَنَا لَمِنَ ٱلۡمُصۡطَفَيۡنَ ٱلۡأَخۡيَارِ
﴾۴۷﴿
وَٱذۡكُرۡ إِسۡمَٰعِيلَ وَٱلۡيَسَعَ وَذَا ٱلۡكِفۡلِۖ وَكُلّٞ مِّنَ ٱلۡأَخۡيَارِ
﴾۴۸﴿
هَٰذَا ذِكۡرٞۚ وَإِنَّ لِلۡمُتَّقِينَ لَحُسۡنَ مَـَٔابٖ
﴾۴۹﴿
یہ (قرآن مجید) ایک نصیحت ہے (جس سے متّقی فائدہ اٹھاتے ہیں) اور متّقیوں کےلیے (آخرت میں) بہت عمدہ جگہ ہے
جَنَّـٰتِ عَدۡنٖ مُّفَتَّحَةٗ لَّهُمُ ٱلۡأَبۡوَٰبُ
﴾۵۰﴿
مُتَّكِـِٔينَ فِيهَا يَدۡعُونَ فِيهَا بِفَٰكِهَةٖ كَثِيرَةٖ وَشَرَابٖ
﴾۵۱﴿
۞وَعِندَهُمۡ قَٰصِرَٰتُ ٱلطَّرۡفِ أَتۡرَابٌ
﴾۵۲﴿
هَٰذَا مَا تُوعَدُونَ لِيَوۡمِ ٱلۡحِسَابِ
﴾۵۳﴿
(اس وقت ان سے کہا جائے گا) یہ وہ چیزیں ہیں جن کا وعدہ تم سے کیا گیا تھا (کہ) حساب کے دن (تمھیں دی جائیں گی)
إِنَّ هَٰذَا لَرِزۡقُنَا مَا لَهُۥ مِن نَّفَادٍ
﴾۵۴﴿
هَٰذَاۚ وَإِنَّ لِلطَّـٰغِينَ لَشَرَّ مَـَٔابٖ
﴾۵۵﴿
جَهَنَّمَ يَصۡلَوۡنَهَا فَبِئۡسَ ٱلۡمِهَادُ
﴾۵۶﴿
وَءَاخَرُ مِن شَكۡلِهِۦٓ أَزۡوَٰجٌ
﴾۵۸﴿
هَٰذَا فَوۡجٞ مُّقۡتَحِمٞ مَّعَكُمۡ لَا مَرۡحَبَۢا بِهِمۡۚ إِنَّهُمۡ صَالُواْ ٱلنَّارِ
﴾۵۹﴿
(جب سردارانِ قوم دوزخ میں جانے لگیں گے تو ان سے کہا جائے گا) یہ (تمھاری پیروی کرنے والوں کی) ایک جماعت ہے جو تمھارے ساتھ ہی (دوزخ میں) داخل ہو گی، (وہ کہیں گے) انھیں خوشی نصیب نہ ہو، یہ بھی دوزخ میں داخل ہو رہے ہیں
قَالُواْ بَلۡ أَنتُمۡ لَا مَرۡحَبَۢا بِكُمۡۖ أَنتُمۡ قَدَّمۡتُمُوهُ لَنَاۖ فَبِئۡسَ ٱلۡقَرَارُ
﴾۶۰﴿
پیروی کرنے والے کہیں گے بلکہ تم ہی کو خوشی نصیب نہ ہو، یہ (مصیبت) تم ہی تو ہمارے سامنے لائے ہو، یہ تو بہت بُرا ٹھکانہ ہے
قَالُواْ رَبَّنَا مَن قَدَّمَ لَنَا هَٰذَا فَزِدۡهُ عَذَابٗا ضِعۡفٗا فِي ٱلنَّارِ
﴾۶۱﴿
وَقَالُواْ مَا لَنَا لَا نَرَىٰ رِجَالٗا كُنَّا نَعُدُّهُم مِّنَ ٱلۡأَشۡرَارِ
﴾۶۲﴿
أَتَّخَذۡنَٰهُمۡ سِخۡرِيًّا أَمۡ زَاغَتۡ عَنۡهُمُ ٱلۡأَبۡصَٰرُ
﴾۶۳﴿
کیا ہم نے ان کا (ناحق) مذاق اڑایا تھا (اس وجہ سے وہ دوزخ میں تو نہیں ہیں) یا (دوزخ میں تو ہیں لیکن ہماری) آنکھیں ان سے پھر گئی ہیں
إِنَّ ذَٰلِكَ لَحَقّٞ تَخَاصُمُ أَهۡلِ ٱلنَّارِ
﴾۶۴﴿
قُلۡ إِنَّمَآ أَنَا۠ مُنذِرٞۖ وَمَا مِنۡ إِلَٰهٍ إِلَّا ٱللَّهُ ٱلۡوَٰحِدُ ٱلۡقَهَّارُ
﴾۶۵﴿
رَبُّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡغَفَّـٰرُ
﴾۶۶﴿
مَا كَانَ لِيَ مِنۡ عِلۡمِۭ بِٱلۡمَلَإِ ٱلۡأَعۡلَىٰٓ إِذۡ يَخۡتَصِمُونَ
﴾۶۹﴿
(اور اے رسول، آپ یہ بھی کہہ دیجیے کہ) بالائی مجلس کے لوگ جب جھگڑ رہے تھے تو مجھے ان (کے جھگڑنے) کی کوئی خبر نہیں تھی
إِن يُوحَىٰٓ إِلَيَّ إِلَّآ أَنَّمَآ أَنَا۠ نَذِيرٞ مُّبِينٌ
﴾۷۰﴿
(ان کے جھگڑنے کی خبر تو مجھے بذریعہ وحی معلوم ہوئی) میرے پاس تو بس یہ وحی آئی ہے کہ میں کھلّم کھلّا ڈرانے والا ہوں (عالمُ الغیب نہیں ہوں کہ مجھے خود بخود مجلسِ بالا کے جھگڑے کی خبر ہو جاتی)
إِذۡ قَالَ رَبُّكَ لِلۡمَلَـٰٓئِكَةِ إِنِّي خَٰلِقُۢ بَشَرٗا مِّن طِينٖ
﴾۷۱﴿
فَإِذَا سَوَّيۡتُهُۥ وَنَفَخۡتُ فِيهِ مِن رُّوحِي فَقَعُواْ لَهُۥ سَٰجِدِينَ
﴾۷۲﴿
إِلَّآ إِبۡلِيسَ ٱسۡتَكۡبَرَ وَكَانَ مِنَ ٱلۡكَٰفِرِينَ
﴾۷۴﴿
قَالَ يَـٰٓإِبۡلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَن تَسۡجُدَ لِمَا خَلَقۡتُ بِيَدَيَّۖ أَسۡتَكۡبَرۡتَ أَمۡ كُنتَ مِنَ ٱلۡعَالِينَ
﴾۷۵﴿
اللہ نے فرمایا اے ابلیس جس (انسان) کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا اس کو سجدہ کرنے سے کون سی چیز تجھے مانع ہوئی؟ کیا تو نے تکبّر کیا یا تو سرکش لوگوں میں سے ہے
قَالَ أَنَا۠ خَيۡرٞ مِّنۡهُ خَلَقۡتَنِي مِن نَّارٖ وَخَلَقۡتَهُۥ مِن طِينٖ
﴾۷۶﴿
قَالَ رَبِّ فَأَنظِرۡنِيٓ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ
﴾۷۹﴿
قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَأُغۡوِيَنَّهُمۡ أَجۡمَعِينَ
﴾۸۲﴿
قَالَ فَٱلۡحَقُّ وَٱلۡحَقَّ أَقُولُ
﴾۸۴﴿
لَأَمۡلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنكَ وَمِمَّن تَبِعَكَ مِنۡهُمۡ أَجۡمَعِينَ
﴾۸۵﴿