Al-Haaqqaسُوۡرَةُ الحَاقَّة
كَذَّبَتۡ ثَمُودُ وَعَادُۢ بِٱلۡقَارِعَةِ
﴾۴﴿
(یہ لوگ قیامت کو جھٹلا رہے ہیں تو کیا ہوا، ان سے پہلے) ثمود اور عاد نے بھی اس کھڑکھڑانے والی (قیامت) کو جھٹلایا تھا
وَأَمَّا عَادٞ فَأُهۡلِكُواْ بِرِيحٖ صَرۡصَرٍ عَاتِيَةٖ
﴾۶﴿
سَخَّرَهَا عَلَيۡهِمۡ سَبۡعَ لَيَالٖ وَثَمَٰنِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومٗاۖ فَتَرَى ٱلۡقَوۡمَ فِيهَا صَرۡعَىٰ كَأَنَّهُمۡ أَعۡجَازُ نَخۡلٍ خَاوِيَةٖ
﴾۷﴿
اللہ نے اس (آندھی) کو سات"۷" منحوس راتیں اور آٹھ"۸" منحوس دن ان پر مسخّر کر دیا تھا تو (اے رسول، اگر) آپ (عذاب کے بعد) ان لوگوں کو دیکھتے (تو یہ دیکھتے کہ) وہ (اس طرح زمین پر) پڑے ہوئے ہیں گویا کہ وہ کھجور کے گرے ہوئے تنے ہیں
وَجَآءَ فِرۡعَوۡنُ وَمَن قَبۡلَهُۥ وَٱلۡمُؤۡتَفِكَٰتُ بِٱلۡخَاطِئَةِ
﴾۹﴿
فَعَصَوۡاْ رَسُولَ رَبِّهِمۡ فَأَخَذَهُمۡ أَخۡذَةٗ رَّابِيَةً
﴾۱۰﴿
إِنَّا لَمَّا طَغَا ٱلۡمَآءُ حَمَلۡنَٰكُمۡ فِي ٱلۡجَارِيَةِ
﴾۱۱﴿
اور (اے لوگو) جب (نوح کے زمانے میں) پانی طغیانی پر آیا تو (اس طغیانی سے پہلے ہی) ہم نے تم کو کشتی میں سوار کر لیا تھا
لِنَجۡعَلَهَا لَكُمۡ تَذۡكِرَةٗ وَتَعِيَهَآ أُذُنٞ وَٰعِيَةٞ
﴾۱۲﴿
تاکہ اس (واقعے) کو تمھارے لیے (باعثِ عبرت و) نصیحت بنا دیں اور یاد رکھنے والے کان (اس واقعے کے حالات سن کر) اسے یاد رکھیں (اور نصیحت حاصل کریں)
وَحُمِلَتِ ٱلۡأَرۡضُ وَٱلۡجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةٗ وَٰحِدَةٗ
﴾۱۴﴿
اور زمین کو اور پہاڑوں کو اٹھا لیا جائے گا اور ان کو ایک ہی بار میں (توڑ پھوڑ کر) برابر کر دیا جائے گا
وَٱنشَقَّتِ ٱلسَّمَآءُ فَهِيَ يَوۡمَئِذٖ وَاهِيَةٞ
﴾۱۶﴿
وَٱلۡمَلَكُ عَلَىٰٓ أَرۡجَآئِهَاۚ وَيَحۡمِلُ عَرۡشَ رَبِّكَ فَوۡقَهُمۡ يَوۡمَئِذٖ ثَمَٰنِيَةٞ
﴾۱۷﴿
اس کے کناروں پر فرشتے ہوں گے اور (اے رسول) اس دن آپ کے ربّ کے تخت کو آٹھ"۸" فرشتے اپنے اوپر اٹھائے ہوں گے
يَوۡمَئِذٖ تُعۡرَضُونَ لَا تَخۡفَىٰ مِنكُمۡ خَافِيَةٞ
﴾۱۸﴿
اس دن تم (اللہ کے سامنے) پیش کیے جاؤ گے اور تمھاری کوئی پوشیدہ بات (نہ اللہ سے پہلے پوشیدہ تھی اور) نہ (اس دن) پوشیدہ ہو گی
فَأَمَّا مَنۡ أُوتِيَ كِتَٰبَهُۥ بِيَمِينِهِۦ فَيَقُولُ هَآؤُمُ ٱقۡرَءُواْ كِتَٰبِيَهۡ
﴾۱۹﴿
پھر جس شخص کو اس کا (اعمال) نامہ دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ (فرطِ مسّرت سے) کہے گا لو، یہ میرا (اعمال) نامہ پڑھو
إِنِّي ظَنَنتُ أَنِّي مُلَٰقٍ حِسَابِيَهۡ
﴾۲۰﴿
كُلُواْ وَٱشۡرَبُواْ هَنِيٓـَٔۢا بِمَآ أَسۡلَفۡتُمۡ فِي ٱلۡأَيَّامِ ٱلۡخَالِيَةِ
﴾۲۴﴿
(ان سے کہا جائے گا) جو عمل تم نے گز شتہ ایّام میں آگے بھیج دیے تھے ان کے بدلے میں بغیر مشقّت کھاؤ اور پیو
وَأَمَّا مَنۡ أُوتِيَ كِتَٰبَهُۥ بِشِمَالِهِۦ فَيَقُولُ يَٰلَيۡتَنِي لَمۡ أُوتَ كِتَٰبِيَهۡ
﴾۲۵﴿
اور جس شخص کو اس کا (اعمال) نامہ بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہے گا اے کاش! میرا (اعمال) نامہ مجھے نہ دیا جاتا
خُذُوهُ فَغُلُّوهُ
﴾۳۰﴿
ثُمَّ فِي سِلۡسِلَةٖ ذَرۡعُهَا سَبۡعُونَ ذِرَاعٗا فَٱسۡلُكُوهُ
﴾۳۲﴿
فَلَآ أُقۡسِمُ بِمَا تُبۡصِرُونَ
﴾۳۸﴿
وَمَا هُوَ بِقَوۡلِ شَاعِرٖۚ قَلِيلٗا مَّا تُؤۡمِنُونَ
﴾۴۱﴿
وَلَا بِقَوۡلِ كَاهِنٖۚ قَلِيلٗا مَّا تَذَكَّرُونَ
﴾۴۲﴿
تَنزِيلٞ مِّن رَّبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۴۳﴿
وَلَوۡ تَقَوَّلَ عَلَيۡنَا بَعۡضَ ٱلۡأَقَاوِيلِ
﴾۴۴﴿
فَمَا مِنكُم مِّنۡ أَحَدٍ عَنۡهُ حَٰجِزِينَ
﴾۴۷﴿
وَإِنَّا لَنَعۡلَمُ أَنَّ مِنكُم مُّكَذِّبِينَ
﴾۴۹﴿
وَإِنَّهُۥ لَحَسۡرَةٌ عَلَى ٱلۡكَٰفِرِينَ
﴾۵۰﴿