Al-Qalamسُوۡرَةُ القَلَم
نٓۚ وَٱلۡقَلَمِ وَمَا يَسۡطُرُونَ
﴾۱﴿
وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٖ
﴾۴﴿
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعۡلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِۦ وَهُوَ أَعۡلَمُ بِٱلۡمُهۡتَدِينَ
﴾۷﴿
(اور اے رسول) آپ کا ربّ تو اسے بھی جانتا ہے جو اُس کے راستے سے بھٹک گیا اور انھیں بھی جانتا ہے جو راہِ راست پر (چل رہے) ہیں
وَدُّواْ لَوۡ تُدۡهِنُ فَيُدۡهِنُونَ
﴾۹﴿
وَلَا تُطِعۡ كُلَّ حَلَّافٖ مَّهِينٍ
﴾۱۰﴿
مَّنَّاعٖ لِّلۡخَيۡرِ مُعۡتَدٍ أَثِيمٍ
﴾۱۲﴿
أَن كَانَ ذَا مَالٖ وَبَنِينَ
﴾۱۴﴿
إِذَا تُتۡلَىٰ عَلَيۡهِ ءَايَٰتُنَا قَالَ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
﴾۱۵﴿
إِنَّا بَلَوۡنَٰهُمۡ كَمَا بَلَوۡنَآ أَصۡحَٰبَ ٱلۡجَنَّةِ إِذۡ أَقۡسَمُواْ لَيَصۡرِمُنَّهَا مُصۡبِحِينَ
﴾۱۷﴿
(اور اے رسول) ہم نے کفّارِ مکّہ کی اسی طرح آزمائش کی ہے جس طرح ہم نے باغ والوں کی آزمائش کی تھی جب انھوں نے قسمیں کھا کھا کر کہا ہم صبح ہوتے ہوتے ضرور اس (کے تمام پھلوں) کو توڑ لیں گے
فَطَافَ عَلَيۡهَا طَآئِفٞ مِّن رَّبِّكَ وَهُمۡ نَآئِمُونَ
﴾۱۹﴿
(نتیجہ یہ ہوا کہ) ابھی وہ سو ہی رہے تھے کہ آپ کے ربّ کی طرف سے ایک بلائے ناگہانی نے اس میں چکّر لگایا
أَنِ ٱغۡدُواْ عَلَىٰ حَرۡثِكُمۡ إِن كُنتُمۡ صَٰرِمِينَ
﴾۲۲﴿
أَن لَّا يَدۡخُلَنَّهَا ٱلۡيَوۡمَ عَلَيۡكُم مِّسۡكِينٞ
﴾۲۴﴿
وَغَدَوۡاْ عَلَىٰ حَرۡدٖ قَٰدِرِينَ
﴾۲۵﴿
فَلَمَّا رَأَوۡهَا قَالُوٓاْ إِنَّا لَضَآلُّونَ
﴾۲۶﴿
قَالَ أَوۡسَطُهُمۡ أَلَمۡ أَقُل لَّكُمۡ لَوۡلَا تُسَبِّحُونَ
﴾۲۸﴿
ان میں جو بہتر آدمی تھا کہنے لگا کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ (اللہ کی) تسبیح (و تقدیس) کیوں نہیں کرتے (کہ یہ سب اُس کا فضل ہے)
قَالُواْ سُبۡحَٰنَ رَبِّنَآ إِنَّا كُنَّا ظَٰلِمِينَ
﴾۲۹﴿
فَأَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖ يَتَلَٰوَمُونَ
﴾۳۰﴿
قَالُواْ يَٰوَيۡلَنَآ إِنَّا كُنَّا طَٰغِينَ
﴾۳۱﴿
عَسَىٰ رَبُّنَآ أَن يُبۡدِلَنَا خَيۡرٗا مِّنۡهَآ إِنَّآ إِلَىٰ رَبِّنَا رَٰغِبُونَ
﴾۳۲﴿
كَذَٰلِكَ ٱلۡعَذَابُۖ وَلَعَذَابُ ٱلۡأٓخِرَةِ أَكۡبَرُۚ لَوۡ كَانُواْ يَعۡلَمُونَ
﴾۳۳﴿
إِنَّ لِلۡمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمۡ جَنَّـٰتِ ٱلنَّعِيمِ
﴾۳۴﴿
أَمۡ لَكُمۡ كِتَٰبٞ فِيهِ تَدۡرُسُونَ
﴾۳۷﴿
أَمۡ لَكُمۡ أَيۡمَٰنٌ عَلَيۡنَا بَٰلِغَةٌ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِ إِنَّ لَكُمۡ لَمَا تَحۡكُمُونَ
﴾۳۹﴿
کیا تم نے ہم سے قسمیں لے رکھی ہیں جو (دنیا کی زندگی سے لے کر) روزِ قیامت تک پہنچتی ہیں کہ جن چیزوں کی تم فرمائش کرو گے وہ یقینًا تمھیں دی جائیں گی
سَلۡهُمۡ أَيُّهُم بِذَٰلِكَ زَعِيمٌ
﴾۴۰﴿
أَمۡ لَهُمۡ شُرَكَآءُ فَلۡيَأۡتُواْ بِشُرَكَآئِهِمۡ إِن كَانُواْ صَٰدِقِينَ
﴾۴۱﴿
يَوۡمَ يُكۡشَفُ عَن سَاقٖ وَيُدۡعَوۡنَ إِلَى ٱلسُّجُودِ فَلَا يَسۡتَطِيعُونَ
﴾۴۲﴿
خَٰشِعَةً أَبۡصَٰرُهُمۡ تَرۡهَقُهُمۡ ذِلَّةٞۖ وَقَدۡ كَانُواْ يُدۡعَوۡنَ إِلَى ٱلسُّجُودِ وَهُمۡ سَٰلِمُونَ
﴾۴۳﴿
ان کی آنکھیں جُھکی ہوئی ہوں گی، ذِلّت ان پر چھائی ہوئی ہو گی (اس سے پہلے دنیا میں جب) انھیں سجدے کےلیے بلایا جاتا تھا تو (باوجود) صحیح و سالم (ہونے کے سجدہ نہیں کرتے) تھے
فَذَرۡنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَٰذَا ٱلۡحَدِيثِۖ سَنَسۡتَدۡرِجُهُم مِّنۡ حَيۡثُ لَا يَعۡلَمُونَ
﴾۴۴﴿
(اے رسول) مجھے اور جو لوگ اس کلام کو جھٹلا رہے ہیں انھیں چھوڑ دیجیے، ہم ان کو بتدریج اس طرح (عذاب کے) قریب کر دیں گے کہ انھیں خبر بھی نہیں ہو گی
وَأُمۡلِي لَهُمۡۚ إِنَّ كَيۡدِي مَتِينٌ
﴾۴۵﴿
أَمۡ تَسۡـَٔلُهُمۡ أَجۡرٗا فَهُم مِّن مَّغۡرَمٖ مُّثۡقَلُونَ
﴾۴۶﴿
أَمۡ عِندَهُمُ ٱلۡغَيۡبُ فَهُمۡ يَكۡتُبُونَ
﴾۴۷﴿
فَٱصۡبِرۡ لِحُكۡمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ ٱلۡحُوتِ إِذۡ نَادَىٰ وَهُوَ مَكۡظُومٞ
﴾۴۸﴿
تو (اے رسول) آپ اپنے ربّ کے حکم (کے انتظار) میں صبر کیجیے اور مچھلی والے کی طرح نہ ہو جایے (انھوں نے جلدی کی تھی تو وہ آزمائش میں مبتلا ہو گئے تھے پھر) جب انھوں نے (اپنے ربّ کو) اس حالت میں پکارا کہ وہ رنج و غم میں گھٹ رہے تھے (تو اللہ نے ان کی مشکل آسان کر دی)
لَّوۡلَآ أَن تَدَٰرَكَهُۥ نِعۡمَةٞ مِّن رَّبِّهِۦ لَنُبِذَ بِٱلۡعَرَآءِ وَهُوَ مَذۡمُومٞ
﴾۴۹﴿
(اور) اگر ان کے ربّ کی رحمت ان کا ساتھ نہ دیتی تو وہ چٹیل میدان میں پڑے رہتے اور ان کا حال بُرا ہوتا
فَٱجۡتَبَٰهُ رَبُّهُۥ فَجَعَلَهُۥ مِنَ ٱلصَّـٰلِحِينَ
﴾۵۰﴿
وَإِن يَكَادُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَيُزۡلِقُونَكَ بِأَبۡصَٰرِهِمۡ لَمَّا سَمِعُواْ ٱلذِّكۡرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُۥ لَمَجۡنُونٞ
﴾۵۱﴿
اور (اے رسول) جب کافر نصیحت (کی بات یعنی قرآن مجید) سنتے ہیں تو اپنی آنکھوں سے آپ کو گھور گھور کر دیکھتے ہیں (ایسا معلوم ہوتا ہے) یہ آپ کو (راہِ حق سے) پُھسلادیں گے اور (پھر) کہیں گے (ہم نہ کہتے تھے کہ) یہ دیوانے ہیں (لیکن اے رسول، نہ آپ دیوانے ہیں اور نہ آپ کی بات دیوانگی کا نتیجہ ہے)