Al-Qalamسُوۡرَةُ القَلَم

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
نٓۚ وَٱلۡقَلَمِ وَمَا يَسۡطُرُونَ
۱﴿
نٓ، قلم کی اور جو کچھ (فرشتے وغیرہ قلم سے) لکھتے ہیں اس کی قسم
مَآ أَنتَ بِنِعۡمَةِ رَبِّكَ بِمَجۡنُونٖ
۲﴿
آپ اپنے ربّ کے فضل و کرم سے دیوانے نہیں ہیں
وَإِنَّ لَكَ لَأَجۡرًا غَيۡرَ مَمۡنُونٖ
۳﴿
آپ کےلیے تو (آخرت میں) غیرمنقطع اجر و ثواب ہے
وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٖ
۴﴿
اور (اے رسول) آپ تو یقینًا بڑے (اعلیٰ درجے کے) اخلاق پر (قائم) ہیں
فَسَتُبۡصِرُ وَيُبۡصِرُونَ
۵﴿
تو (اے رسول) آپ بھی عنقریب دیکھ لیں گے اور یہ (کافر) بھی دیکھ لیں گے
بِأَييِّكُمُ ٱلۡمَفۡتُونُ
۶﴿
کہ تم میں سے کون گمراہ ہے
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعۡلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِۦ وَهُوَ أَعۡلَمُ بِٱلۡمُهۡتَدِينَ
۷﴿
(اور اے رسول) آپ کا ربّ تو اسے بھی جانتا ہے جو اُس کے راستے سے بھٹک گیا اور انھیں بھی جانتا ہے جو راہِ راست پر (چل رہے) ہیں
فَلَا تُطِعِ ٱلۡمُكَذِّبِينَ
۸﴿
تو (اے رسول) آپ (ان) جھٹلانے والوں کا کہنا نہ مانیں
وَدُّواْ لَوۡ تُدۡهِنُ فَيُدۡهِنُونَ
۹﴿
یہ تو یہ چاہتے ہیں کہ آپ نرمی اختیار کریں تو یہ بھی نرمی اختیار کریں
وَلَا تُطِعۡ كُلَّ حَلَّافٖ مَّهِينٍ
۱۰﴿
اور (اے رسول) آپ بہت قسمیں کھانے والے اور ذلیل شخص کا کہنا نہ مانیں
هَمَّازٖ مَّشَّآءِۭ بِنَمِيمٖ
۱۱﴿
(جو) بہت زیادہ غیبت کرتا ہے اور بہت زیادہ چغلی کھاتا پھرتا ہے
مَّنَّاعٖ لِّلۡخَيۡرِ مُعۡتَدٍ أَثِيمٍ
۱۲﴿
جو اچّھے کام سے (لوگوں کو) روکتا ہے، (اور) حد سے زیادہ سرکش اور (بڑا) گناہ گار ہے
عُتُلِّۭ بَعۡدَ ذَٰلِكَ زَنِيمٍ
۱۳﴿
(جو) تندخو اور بدنام ہے
أَن كَانَ ذَا مَالٖ وَبَنِينَ
۱۴﴿
(وہ اس سرکشی میں اس لیے مبتلا ہے) کہ مال دار اور (بہت) بیٹوں والا ہے
إِذَا تُتۡلَىٰ عَلَيۡهِ ءَايَٰتُنَا قَالَ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
۱۵﴿
جب ہماری آیتیں اسے پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے یہ اگلوں کے قصّے کہانیاں ہیں
سَنَسِمُهُۥ عَلَى ٱلۡخُرۡطُومِ
۱۶﴿
ہم عنقریب اس کی ناک پر داغ لگائیں گے
إِنَّا بَلَوۡنَٰهُمۡ كَمَا بَلَوۡنَآ أَصۡحَٰبَ ٱلۡجَنَّةِ إِذۡ أَقۡسَمُواْ لَيَصۡرِمُنَّهَا مُصۡبِحِينَ
۱۷﴿
(اور اے رسول) ہم نے کفّارِ مکّہ کی اسی طرح آزمائش کی ہے جس طرح ہم نے باغ والوں کی آزمائش کی تھی جب انھوں نے قسمیں کھا کھا کر کہا ہم صبح ہوتے ہوتے ضرور اس (کے تمام پھلوں) کو توڑ لیں گے
وَلَا يَسۡتَثۡنُونَ
۱۸﴿
اور انھوں نے انشاء اللہ نہیں کہا
فَطَافَ عَلَيۡهَا طَآئِفٞ مِّن رَّبِّكَ وَهُمۡ نَآئِمُونَ
۱۹﴿
(نتیجہ یہ ہوا کہ) ابھی وہ سو ہی رہے تھے کہ آپ کے ربّ کی طرف سے ایک بلائے ناگہانی نے اس میں چکّر لگایا
فَأَصۡبَحَتۡ كَٱلصَّرِيمِ
۲۰﴿
اور وہ باغ ایسا ہو گیا جیسے کٹی ہوئی کھیتی
فَتَنَادَوۡاْ مُصۡبِحِينَ
۲۱﴿
الغرض جب وہ صبح کو اٹھے تو ایک دوسرے کو آواز دینے لگے
أَنِ ٱغۡدُواْ عَلَىٰ حَرۡثِكُمۡ إِن كُنتُمۡ صَٰرِمِينَ
۲۲﴿
کہ اگرتم کو کاٹنا ہے تو اپنی کھیتی پر صبح سویرے ہی جا پہنچو
فَٱنطَلَقُواْ وَهُمۡ يَتَخَٰفَتُونَ
۲۳﴿
پھر وہ چلے اور چُپکے چُپکے یہ کہتے جا رہے تھے
أَن لَّا يَدۡخُلَنَّهَا ٱلۡيَوۡمَ عَلَيۡكُم مِّسۡكِينٞ
۲۴﴿
آج کوئی مسکین اس باغ میں داخل ہوکر تم تک ہرگز نہ پہنچنے پائے
وَغَدَوۡاْ عَلَىٰ حَرۡدٖ قَٰدِرِينَ
۲۵﴿
الغرض علَی الصّباح وہ بڑے عزم کے ساتھ اس حالت میں روانہ ہوئے گویا کہ وہ (اپنے ارادے پر) قادر ہیں
فَلَمَّا رَأَوۡهَا قَالُوٓاْ إِنَّا لَضَآلُّونَ
۲۶﴿
پھر جب انھوں نے اس کو دیکھا تو کہنے لگے ہم ضرور راستہ بھول گئے
بَلۡ نَحۡنُ مَحۡرُومُونَ
۲۷﴿
(پھر کہنے لگے نہیں، نہیں، یہ بات نہیں) بلکہ ہم محروم کر دیے گئے
قَالَ أَوۡسَطُهُمۡ أَلَمۡ أَقُل لَّكُمۡ لَوۡلَا تُسَبِّحُونَ
۲۸﴿
ان میں جو بہتر آدمی تھا کہنے لگا کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ (اللہ کی) تسبیح (و تقدیس) کیوں نہیں کرتے (کہ یہ سب اُس کا فضل ہے)
قَالُواْ سُبۡحَٰنَ رَبِّنَآ إِنَّا كُنَّا ظَٰلِمِينَ
۲۹﴿
(پھر) وہ کہنے لگے ہمارا ربّ پاک ہے، ہم ہی گناہ گار ہیں
فَأَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖ يَتَلَٰوَمُونَ
۳۰﴿
پھر ایک دوسرے کی طرف منھ کر کے آپس میں ایک دوسرے کو ملامت کرنے لگے
قَالُواْ يَٰوَيۡلَنَآ إِنَّا كُنَّا طَٰغِينَ
۳۱﴿
کہنے لگے، ہائے ہماری خرابی ہم بڑے سرکش ہو گئے تھے
عَسَىٰ رَبُّنَآ أَن يُبۡدِلَنَا خَيۡرٗا مِّنۡهَآ إِنَّآ إِلَىٰ رَبِّنَا رَٰغِبُونَ
۳۲﴿
(اب) ہم اپنے ربّ کی طرف رجوع کرتے ہیں، شاید ہمارا ربّ اس کے بدلے میں ہمیں اس سے بہتر باغ عطا فرمائے
كَذَٰلِكَ ٱلۡعَذَابُۖ وَلَعَذَابُ ٱلۡأٓخِرَةِ أَكۡبَرُۚ لَوۡ كَانُواْ يَعۡلَمُونَ
۳۳﴿
عذاب اسی طرح (آیا کرتا ہے) اور آخرت کا عذاب تو (اس سے بھی) زیادہ بڑا ہے کاش! یہ لوگ جانتے
إِنَّ لِلۡمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمۡ جَنَّـٰتِ ٱلنَّعِيمِ
۳۴﴿
متّقیوں کےلیے ان کے ربّ کے پاس نعمت کے باغات ہیں
أَفَنَجۡعَلُ ٱلۡمُسۡلِمِينَ كَٱلۡمُجۡرِمِينَ
۳۵﴿
کیا ہم مسلمین کو مجرمین کے مثل کر دیں گے
مَا لَكُمۡ كَيۡفَ تَحۡكُمُونَ
۳۶﴿
(ہرگز نہیں) تمھیں کیا ہو گیا ہے تم کیسا فیصلہ کرتے ہو
أَمۡ لَكُمۡ كِتَٰبٞ فِيهِ تَدۡرُسُونَ
۳۷﴿
کیا تمھارے پاس کوئی کتاب ہے جس میں تم (ایسی باتیں) پڑھتے ہو
إِنَّ لَكُمۡ فِيهِ لَمَا تَخَيَّرُونَ
۳۸﴿
(کہ) آخرت میں تمھیں وہ چیزیں ملیں گی جو تم پسند کرو گے
أَمۡ لَكُمۡ أَيۡمَٰنٌ عَلَيۡنَا بَٰلِغَةٌ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِ إِنَّ لَكُمۡ لَمَا تَحۡكُمُونَ
۳۹﴿
کیا تم نے ہم سے قسمیں لے رکھی ہیں جو (دنیا کی زندگی سے لے کر) روزِ قیامت تک پہنچتی ہیں کہ جن چیزوں کی تم فرمائش کرو گے وہ یقینًا تمھیں دی جائیں گی
سَلۡهُمۡ أَيُّهُم بِذَٰلِكَ زَعِيمٌ
۴۰﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کہ ان میں سے کون اس بات کا دعویٰ کرتا ہے
أَمۡ لَهُمۡ شُرَكَآءُ فَلۡيَأۡتُواْ بِشُرَكَآئِهِمۡ إِن كَانُواْ صَٰدِقِينَ
۴۱﴿
کیا انھوں نے (اللہ کے) شریک بنا رکھے ہیں، اگر یہ اس (دعوے میں) سچّے ہیں تو اپنے شریکوں کو لے آئیں
يَوۡمَ يُكۡشَفُ عَن سَاقٖ وَيُدۡعَوۡنَ إِلَى ٱلسُّجُودِ فَلَا يَسۡتَطِيعُونَ
۴۲﴿
اس دن پنڈلی کھول دی جائے گی اور (تمام لوگ) سجدے کےلیے بلائے جائیں گے تو یہ لوگ سجدہ نہ کر سکیں گے
خَٰشِعَةً أَبۡصَٰرُهُمۡ تَرۡهَقُهُمۡ ذِلَّةٞۖ وَقَدۡ كَانُواْ يُدۡعَوۡنَ إِلَى ٱلسُّجُودِ وَهُمۡ سَٰلِمُونَ
۴۳﴿
ان کی آنکھیں جُھکی ہوئی ہوں گی، ذِلّت ان پر چھائی ہوئی ہو گی (اس سے پہلے دنیا میں جب) انھیں سجدے کےلیے بلایا جاتا تھا تو (باوجود) صحیح و سالم (ہونے کے سجدہ نہیں کرتے) تھے
فَذَرۡنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَٰذَا ٱلۡحَدِيثِۖ سَنَسۡتَدۡرِجُهُم مِّنۡ حَيۡثُ لَا يَعۡلَمُونَ
۴۴﴿
(اے رسول) مجھے اور جو لوگ اس کلام کو جھٹلا رہے ہیں انھیں چھوڑ دیجیے، ہم ان کو بتدریج اس طرح (عذاب کے) قریب کر دیں گے کہ انھیں خبر بھی نہیں ہو گی
وَأُمۡلِي لَهُمۡۚ إِنَّ كَيۡدِي مَتِينٌ
۴۵﴿
اور (اے رسول) میں (تو فِی الحال) انھیں ڈھیل دے رہا ہوں، میری تدبیر بڑی مضبوط ہوتی ہے
أَمۡ تَسۡـَٔلُهُمۡ أَجۡرٗا فَهُم مِّن مَّغۡرَمٖ مُّثۡقَلُونَ
۴۶﴿
(اے رسول) کیا آپ ان سے کوئی اجرت طلب کرتے ہیں کہ یہ (اس کی) ادائیگی کے بوجھ سے دبے چلے جا رہے ہیں
أَمۡ عِندَهُمُ ٱلۡغَيۡبُ فَهُمۡ يَكۡتُبُونَ
۴۷﴿
یا ان کے پاس غیب (کی خبر آتی) ہے (کہ اس کی بنیاد پر) یہ (اپنے دعوے کو) لکھ کر دے سکتے ہیں
فَٱصۡبِرۡ لِحُكۡمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ ٱلۡحُوتِ إِذۡ نَادَىٰ وَهُوَ مَكۡظُومٞ
۴۸﴿
تو (اے رسول) آپ اپنے ربّ کے حکم (کے انتظار) میں صبر کیجیے اور مچھلی والے کی طرح نہ ہو جایے (انھوں نے جلدی کی تھی تو وہ آزمائش میں مبتلا ہو گئے تھے پھر) جب انھوں نے (اپنے ربّ کو) اس حالت میں پکارا کہ وہ رنج و غم میں گھٹ رہے تھے (تو اللہ نے ان کی مشکل آسان کر دی)
لَّوۡلَآ أَن تَدَٰرَكَهُۥ نِعۡمَةٞ مِّن رَّبِّهِۦ لَنُبِذَ بِٱلۡعَرَآءِ وَهُوَ مَذۡمُومٞ
۴۹﴿
(اور) اگر ان کے ربّ کی رحمت ان کا ساتھ نہ دیتی تو وہ چٹیل میدان میں پڑے رہتے اور ان کا حال بُرا ہوتا
فَٱجۡتَبَٰهُ رَبُّهُۥ فَجَعَلَهُۥ مِنَ ٱلصَّـٰلِحِينَ
۵۰﴿
پھر ان کے ربّ نے انھیں برگزیدہ کیا اور ان کو صالحین میں شامل کر دیا
وَإِن يَكَادُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَيُزۡلِقُونَكَ بِأَبۡصَٰرِهِمۡ لَمَّا سَمِعُواْ ٱلذِّكۡرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُۥ لَمَجۡنُونٞ
۵۱﴿
اور (اے رسول) جب کافر نصیحت (کی بات یعنی قرآن مجید) سنتے ہیں تو اپنی آنکھوں سے آپ کو گھور گھور کر دیکھتے ہیں (ایسا معلوم ہوتا ہے) یہ آپ کو (راہِ حق سے) پُھسلادیں گے اور (پھر) کہیں گے (ہم نہ کہتے تھے کہ) یہ دیوانے ہیں (لیکن اے رسول، نہ آپ دیوانے ہیں اور نہ آپ کی بات دیوانگی کا نتیجہ ہے)
وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكۡرٞ لِّلۡعَٰلَمِينَ
۵۲﴿
بلکہ وہ تو تمام عَالم کےلیے (بہترین) نصیحت ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!