Al-Mulkسُوۡرَةُ المُلک
تَبَٰرَكَ ٱلَّذِي بِيَدِهِ ٱلۡمُلۡكُ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٌ
﴾۱﴿
ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلۡمَوۡتَ وَٱلۡحَيَوٰةَ لِيَبۡلُوَكُمۡ أَيُّكُمۡ أَحۡسَنُ عَمَلٗاۚ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡغَفُورُ
﴾۲﴿
(وہی ہے) جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ وہ تم کو آزمائے کہ تم میں کون اچّھے عمل کرتا ہے اور (اے لوگو) وہ بہت زبردست اور بڑا بخشنے والا ہے
ٱلَّذِي خَلَقَ سَبۡعَ سَمَٰوَٰتٖ طِبَاقٗاۖ مَّا تَرَىٰ فِي خَلۡقِ ٱلرَّحۡمَٰنِ مِن تَفَٰوُتٖۖ فَٱرۡجِعِ ٱلۡبَصَرَ هَلۡ تَرَىٰ مِن فُطُور
﴾۳﴿
(وہی ہے) جس نے اوپر تلے سات"۷" آسمان بنائے (تو اے انسان) کیا تجھ کو رحمٰن کی (اس) کاریگری میں کوئی خرابی نظر آتی ہے (ذرا اس کی طرف) نظر کر، کیا تجھ کو (اس میں) کوئی دراڑ نظر آتی ہے
ثُمَّ ٱرۡجِعِ ٱلۡبَصَرَ كَرَّتَيۡنِ يَنقَلِبۡ إِلَيۡكَ ٱلۡبَصَرُ خَاسِئٗا وَهُوَ حَسِيرٞ
﴾۴﴿
وَلَقَدۡ زَيَّنَّا ٱلسَّمَآءَ ٱلدُّنۡيَا بِمَصَٰبِيحَ وَجَعَلۡنَٰهَا رُجُومٗا لِّلشَّيَٰطِينِۖ وَأَعۡتَدۡنَا لَهُمۡ عَذَابَ ٱلسَّعِيرِ
﴾۵﴿
اور (اے لوگو) ہم نے آسمانِ دنیا کو چراغوں سے زینت دی اور ان چراغوں کو شیطانوں کے مارنے کی چیز بنایا مزید برآں ہم نے ان کےلیے آگ کا عذاب بھی تیّار کر رکھا ہے
وَلِلَّذِينَ كَفَرُواْ بِرَبِّهِمۡ عَذَابُ جَهَنَّمَۖ وَبِئۡسَ ٱلۡمَصِيرُ
﴾۶﴿
إِذَآ أُلۡقُواْ فِيهَا سَمِعُواْ لَهَا شَهِيقٗا وَهِيَ تَفُورُ
﴾۷﴿
تَكَادُ تَمَيَّزُ مِنَ ٱلۡغَيۡظِۖ كُلَّمَآ أُلۡقِيَ فِيهَا فَوۡجٞ سَأَلَهُمۡ خَزَنَتُهَآ أَلَمۡ يَأۡتِكُمۡ نَذِيرٞ
﴾۸﴿
(ایسا معلوم ہو گا گویا) وہ غیظ (و غضب کے جوش) میں پھٹنے والی ہے، جب کبھی اس میں کوئی گروہ ڈالا جائے گا تو دوزخ کے داروغہ اس سے پوچھیں گے کیا تمھارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تھا
قَالُواْ بَلَىٰ قَدۡ جَآءَنَا نَذِيرٞ فَكَذَّبۡنَا وَقُلۡنَا مَا نَزَّلَ ٱللَّهُ مِن شَيۡءٍ إِنۡ أَنتُمۡ إِلَّا فِي ضَلَٰلٖ كَبِيرٖ
﴾۹﴿
وہ کہیں گے کیوں نہیں، ہمارے پاس ڈرانے والا آیا تھا، ہم نے اس کی تکذیب کی اور کہا اللہ نے کوئی چیز نازل نہیں کی تم بڑی گمراہی میں (مبتلا) ہو
وَقَالُواْ لَوۡ كُنَّا نَسۡمَعُ أَوۡ نَعۡقِلُ مَا كُنَّا فِيٓ أَصۡحَٰبِ ٱلسَّعِيرِ
﴾۱۰﴿
فَٱعۡتَرَفُواْ بِذَنۢبِهِمۡ فَسُحۡقٗا لِّأَصۡحَٰبِ ٱلسَّعِيرِ
﴾۱۱﴿
إِنَّ ٱلَّذِينَ يَخۡشَوۡنَ رَبَّهُم بِٱلۡغَيۡبِ لَهُم مَّغۡفِرَةٞ وَأَجۡرٞ كَبِيرٞ
﴾۱۲﴿
وَأَسِرُّواْ قَوۡلَكُمۡ أَوِ ٱجۡهَرُواْ بِهِۦٓۖ إِنَّهُۥ عَلِيمُۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ
﴾۱۳﴿
اور (اے لوگو) تم چُھپا کر کوئی بات کہو یا علانیہ کوئی بات کہو (اللہ کو ہر حال میں اس کا علم ہو جائے گا اور یہ ہی کیا) وہ تو دِل کی باتوں کو بھی جانتا ہے
أَلَا يَعۡلَمُ مَنۡ خَلَقَ وَهُوَ ٱللَّطِيفُ ٱلۡخَبِيرُ
﴾۱۴﴿
کیا جس نے پیدا کیا اُسے (اپنی مخلوق کی کیفیات کا) علم نہیں ہوگا، وہ تو بڑا باریک بین اور (ہر بات سے) باخبر ہے
هُوَ ٱلَّذِي جَعَلَ لَكُمُ ٱلۡأَرۡضَ ذَلُولٗا فَٱمۡشُواْ فِي مَنَاكِبِهَا وَكُلُواْ مِن رِّزۡقِهِۦۖ وَإِلَيۡهِ ٱلنُّشُورُ
﴾۱۵﴿
اُسی نے تمھارے لیے زمین کو پست کر دیا تو (اب تم) اس کے اَطراف و اکناف میں چلو (پھرو) اس کے (دیے ہوئے) رزق میں سے کھاؤ (پیو) اور (اس بات کو یاد رکھو کہ تمھیں) اُسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
ءَأَمِنتُم مَّن فِي ٱلسَّمَآءِ أَن يَخۡسِفَ بِكُمُ ٱلۡأَرۡضَ فَإِذَا هِيَ تَمُورُ
﴾۱۶﴿
کیا تم اُس (ہستی) سے جو آسمان میں ہے بے خوف ہو گئے ہو کہ کہیں وہ تم کو زمین میں دھنسا دے اور وہ (اس وقت) بڑے زور سے ہل رہی ہو گی
أَمۡ أَمِنتُم مَّن فِي ٱلسَّمَآءِ أَن يُرۡسِلَ عَلَيۡكُمۡ حَاصِبٗاۖ فَسَتَعۡلَمُونَ كَيۡفَ نَذِيرِ
﴾۱۷﴿
کیا تم اُس (ہستی) سے جو آسمان میں ہے بے خوف ہو گئے ہو کہ کہیں وہ تم پر پتّھروں کی بارش کر دے، تو (ذرا انتظار کرو) عنقریب تمھیں معلوم ہو جائے گا کہ میرا ڈرانا کیسا ہوتا ہے
وَلَقَدۡ كَذَّبَ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ فَكَيۡفَ كَانَ نَكِيرِ
﴾۱۸﴿
أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ إِلَى ٱلطَّيۡرِ فَوۡقَهُمۡ صَـٰٓفَّـٰتٖ وَيَقۡبِضۡنَۚ مَا يُمۡسِكُهُنَّ إِلَّا ٱلرَّحۡمَٰنُۚ إِنَّهُۥ بِكُلِّ شَيۡءِۭ بَصِيرٌ
﴾۱۹﴿
اور (اے رسول) کیا انھوں نے اپنے اوپر (اڑتے ہوئے) پرندوں کو نہیں دیکھا جو کبھی پروں کو پھیلا دیتے ہیں اورکبھی پروں کو سکیڑ لیتے ہیں، انھیں (فضا میں) رحمٰن کے علاوہ کوئی نہیں تھام سکتا، بےشک وہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے
أَمَّنۡ هَٰذَا ٱلَّذِي هُوَ جُندٞ لَّكُمۡ يَنصُرُكُم مِّن دُونِ ٱلرَّحۡمَٰنِۚ إِنِ ٱلۡكَٰفِرُونَ إِلَّا فِي غُرُورٍ
﴾۲۰﴿
(اے لوگو) بتاؤ رحمٰن کے علاوہ ایسا کون ہے جو تمھاری فوج بن کر تمھاری مدد کر سکے لیکن کافر (اتنی سی بات بھی نہیں سمجھتے وہ تو محض) دھوکے میں (پڑے ہوئے) ہیں
أَمَّنۡ هَٰذَا ٱلَّذِي يَرۡزُقُكُمۡ إِنۡ أَمۡسَكَ رِزۡقَهُۥۚ بَل لَّجُّواْ فِي عُتُوّٖ وَنُفُورٍ
﴾۲۱﴿
(اے لوگو) بتاؤ اگر اللہ اپنے رزق کو روک لے تو ایسا کون ہے جو تمھیں رزق دے سکے (کافر جانتے ہیں کہ کوئی رزق نہیں دے سکتا پھر بھی توحید کے قائل نہیں ہوتے) بلکہ سرکشی اور نفرت میں بڑھتے چلے جا رہے ہیں
أَفَمَن يَمۡشِي مُكِبًّا عَلَىٰ وَجۡهِهِۦٓ أَهۡدَىٰٓ أَمَّن يَمۡشِي سَوِيًّا عَلَىٰ صِرَٰطٖ مُّسۡتَقِيمٖ
﴾۲۲﴿
(اے لوگو) بتاؤ کیا وہ شخص جو اپنا منھ اوندھا کیے چل رہا ہو زیادہ ہدایت یاب ہو سکتا ہے یا وہ شخص جو سیدھا کھڑا ہوا راہِ راست پر چل کر جا رہا ہو
قُلۡ هُوَ ٱلَّذِيٓ أَنشَأَكُمۡ وَجَعَلَ لَكُمُ ٱلسَّمۡعَ وَٱلۡأَبۡصَٰرَ وَٱلۡأَفۡـِٔدَةَۚ قَلِيلٗا مَّا تَشۡكُرُونَ
﴾۲۳﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے وہی ہے جس نے تم کو پیدا کیا اور تمھارے لیے کان، آنکھیں اور دِل بنائے (لیکن) تم شکر کم ہی ادا کرتے ہو
قُلۡ هُوَ ٱلَّذِي ذَرَأَكُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَإِلَيۡهِ تُحۡشَرُونَ
﴾۲۴﴿
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا ٱلۡوَعۡدُ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
﴾۲۵﴿
اور (اے رسول) کافر کہتے ہیں اگر تم (اپنے دعوے میں) سچّے ہو تو بتاؤ یہ (قیامت کا) وعدہ کب (پورا) ہو گا
قُلۡ إِنَّمَا ٱلۡعِلۡمُ عِندَ ٱللَّهِ وَإِنَّمَآ أَنَا۠ نَذِيرٞ مُّبِينٞ
﴾۲۶﴿
فَلَمَّا رَأَوۡهُ زُلۡفَةٗ سِيٓـَٔتۡ وُجُوهُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَقِيلَ هَٰذَا ٱلَّذِي كُنتُم بِهِۦ تَدَّعُونَ
﴾۲۷﴿
(اور اے رسول) جب یہ (کافر) قیامت کو (اپنے) قریب دیکھیں گے تو جن لوگوں نے کفر کیا ہو گا ان کے چہرے بگڑ جائیں گے، (اس وقت) ان سے کہا جائے گا یہ ہی وہ (قیامت) ہے جس کا تم مطالبہ کیا کرتے تھے
قُلۡ أَرَءَيۡتُمۡ إِنۡ أَهۡلَكَنِيَ ٱللَّهُ وَمَن مَّعِيَ أَوۡ رَحِمَنَا فَمَن يُجِيرُ ٱلۡكَٰفِرِينَ مِنۡ عَذَابٍ أَلِيمٖ
﴾۲۸﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے بتاؤ اگر اللہ مجھے اور میرے ساتھیوں کو ہلاک کر دے یا ہم پر رحم (و کرم) فرمائے تو کون ہے جو کافروں کو دردناک عذاب سے بچائے گا