Al-Arafسُوۡرَةُ الاٴعرَاف
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
﴾.﴿
In the name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful
كِتَٰبٌ أُنزِلَ إِلَيۡكَ فَلَا يَكُن فِي صَدۡرِكَ حَرَجٞ مِّنۡهُ لِتُنذِرَ بِهِۦ وَذِكۡرَىٰ لِلۡمُؤۡمِنِينَ
﴾۲﴿
(اے رسول) یہ کتاب آپ پر اس لیے نازل کی گئی ہے کہ آپ اس کے ذریعے (لوگوں کو) ڈرائیں، یہ کتاب ایمان والوں کےلیے (سراپا) نصیحت ہے لہٰذا اس کتاب سے آپ اپنے سینے میں (کسی قسم کی) تنگی نہ محسوس کریں
(This is the) Book sent down unto you (O Prophet), so let not your breast be narrow therefrom, that you warn thereby (by this book); and a(n ultimate) reminder unto the believers.
ٱتَّبِعُواْ مَآ أُنزِلَ إِلَيۡكُم مِّن رَّبِّكُمۡ وَلَا تَتَّبِعُواْ مِن دُونِهِۦٓ أَوۡلِيَآءَۗ قَلِيلٗا مَّا تَذَكَّرُونَ
﴾۳﴿
(اے لوگو) جو شریعت تم پر تمھارے ربّ کی طرف سے نازل ہوئی ہے (بس) اسی کی پیروی کرو، اس کے علاوہ ولیوں (وغیرہ) کی پیروی نہ کرو (مگر) تم نصیحت کم ہی قبول کرتے ہو
(O People!) Follow what has been sent down unto you from your Lord, and follow not any protectors and helpers, besides Him (Allah). Little do you remember!
وَكَم مِّن قَرۡيَةٍ أَهۡلَكۡنَٰهَا فَجَآءَهَا بَأۡسُنَا بَيَٰتًا أَوۡ هُمۡ قَآئِلُونَ
﴾۴﴿
اور (اے لوگو) کتنی ہی بستیاں ہیں (جنھوں نے ہماری نصیحت قبول نہیں کی تو) ہم نے ان کو نیست و نابود کر ڈالا، ان پر ہمارا عذاب رات کے وقت آیا (جب وہ آرام کر رہے تھے) یا (ایسے وقت آیا) جب وہ قیلولہ کر رہے تھے
And (O People!) a great number of towns (who did not accept Our Admonition) We destroyed. Our torment came upon them (suddenly) by night or while they were taking their midday nap. (siesta)
فَمَا كَانَ دَعۡوَىٰهُمۡ إِذۡ جَآءَهُم بَأۡسُنَآ إِلَّآ أَن قَالُوٓاْ إِنَّا كُنَّا ظَٰلِمِينَ
﴾۵﴿
No cry did they utter when Our Torment came upon them but this: "Verily, we were the wrong-doers".
فَلَنَسۡـَٔلَنَّ ٱلَّذِينَ أُرۡسِلَ إِلَيۡهِمۡ وَلَنَسۡـَٔلَنَّ ٱلۡمُرۡسَلِينَ
﴾۶﴿
(قیامت کے دن) ہم ان سے بھی سوال کریں گے جن کی طرف رسول بھیجے گئے تھے اور رسولوں سے بھی سوال کریں گے (سب سے باز پُرس ہو گی)
Then (On the day of Recompense) surely, We shall question those (people) to whom it (the Book) was sent and verily, We shall question the Messengers.
فَلَنَقُصَّنَّ عَلَيۡهِم بِعِلۡمٖۖ وَمَا كُنَّا غَآئِبِينَ
﴾۷﴿
پھر ہم اپنے علم سے ان کو (ان کے اعمال کا حال) سنائیں گے کیوں کہ (جب وہ دنیا میں عمل کرتے تھے تو) ہم غائب نہیں ہوتے تھے
Then surely, We shall narrate unto them (about their deeds) with knowledge, and indeed We have not been absent (what they used to do in the world)
وَٱلۡوَزۡنُ يَوۡمَئِذٍ ٱلۡحَقُّۚ فَمَن ثَقُلَتۡ مَوَٰزِينُهُۥ فَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ
﴾۸﴿
اس دن (اعمال کا) تولا جانا بالکل سچ ہے، تو جن لوگوں کی (نیکیوں کی) تولیں بھاری ہوں گی وہ لوگ فلاح پائیں گے
And the weighing on that day will be the true (weighing) . So as for those whose scale (of good deeds) will be heavy, they will be the successful
وَمَنۡ خَفَّتۡ مَوَٰزِينُهُۥ فَأُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ خَسِرُوٓاْ أَنفُسَهُم بِمَا كَانُواْ بِـَٔايَٰتِنَا يَظۡلِمُونَ
﴾۹﴿
اور جن لوگوں کی (نیکیوں کی) تولیں ہلکی ہوں گی تو یہ وہ لوگ ہوں گے جنھوں نے ہماری آیتوں کے ساتھ حقّ و انصاف سے کام نہ لے کر اپنے آپ کو نقصان میں مبتلا کیا ہو گا
And as for those whose scale (of good deeds) will be light, they are those who will lose their ownselves (by entering Hell) because they used to be unjust verses.
وَلَقَدۡ مَكَّنَّـٰكُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَجَعَلۡنَا لَكُمۡ فِيهَا مَعَٰيِشَۗ قَلِيلٗا مَّا تَشۡكُرُونَ
﴾۱۰﴿
اور (اے لوگو) ہم نے زمین میں تمھیں غلبہ اور قدرت عطا کی اور اس میں ہم نے تمھارے لیے معیشت کی چیزیں پیدا کیں مگر تم شکر کم ہی ادا کرتے ہو
And (O People!) surely, We gave you authority and power on the earth and appointed for you therein economy resources (for your life). Little thanks do you give.
وَلَقَدۡ خَلَقۡنَٰكُمۡ ثُمَّ صَوَّرۡنَٰكُمۡ ثُمَّ قُلۡنَا لِلۡمَلَـٰٓئِكَةِ ٱسۡجُدُواْ لِأٓدَمَ فَسَجَدُوٓاْ إِلَّآ إِبۡلِيسَ لَمۡ يَكُن مِّنَ ٱلسَّـٰجِدِينَ
﴾۱۱﴿
اور (اے لوگو) تم کو بھی ہم ہی نے پیدا کیا، پھر ہم ہی نے تمھاری (شکل و) صُورت بنائی پھر ہم ہی نے فرشتوں سے کہا کہ (تمھارے باپ) آدم کو سجدہ کریں تو فرشتوں نے تو سجدہ کیا مگر ابلیس نے سجدہ نہیں کیا، وہ سجدہ کرنے والوں میں (شامل) نہ ہوا
And (O People!) surely, We created you and then gave you shape (as a human being); then We told the angels, "Prostrate yourselves to (your father) Adam", and they prostrated themselves, except Iblis (Shaitan), he refused to be of those who prostrated themselves.
قَالَ مَا مَنَعَكَ أَلَّا تَسۡجُدَ إِذۡ أَمَرۡتُكَۖ قَالَ أَنَا۠ خَيۡرٞ مِّنۡهُ خَلَقۡتَنِي مِن نَّارٖ وَخَلَقۡتَهُۥ مِن طِينٖ
﴾۱۲﴿
اللہ نے (اس سے) فرمایا جب میں نے تجھے (سجدہ کرنے کا) حکم دیا تھا تو کس چیز نے تجھے سجدہ کرنے سے باز رکھا، اس نے کہا میں اس سے بہتر ہوں (اس لیے کہ) تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا ہے اور اس کو مٹّی سے پیدا کیا ہے
He (Allah) said (to Iblis): "What prevented you (O Iblis) that you did not prostrate yourself, when I commanded you?" Iblis said: "I am better than him (Adam), You created me from fire, and him You created from clay."
قَالَ فَٱهۡبِطۡ مِنۡهَا فَمَا يَكُونُ لَكَ أَن تَتَكَبَّرَ فِيهَا فَٱخۡرُجۡ إِنَّكَ مِنَ ٱلصَّـٰغِرِينَ
﴾۱۳﴿
اللہ نے فرمایا تو اس (مقام) سے نیچے اتر جا، تجھے زیبا نہیں کہ تو اس (مقام) میں تکبّر کرے، تو (اس مقام سے) نکل جا، بےشک تو ہی ذلیل ہے
He (Allah) said: "(O Iblis) get down from this (place), it is not for you to be arrogant here (in this place). Get out (of here), for you are of those humiliated and disgraced."
قَالَ أَنظِرۡنِيٓ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ
﴾۱۴﴿
He (Iblis) said: "Allow me respite till the Day they are raised up (from their graves)”
قَالَ إِنَّكَ مِنَ ٱلۡمُنظَرِينَ
﴾۱۵﴿
He (Allah) said: "You are of those respited."
قَالَ فَبِمَآ أَغۡوَيۡتَنِي لَأَقۡعُدَنَّ لَهُمۡ صِرَٰطَكَ ٱلۡمُسۡتَقِيمَ
﴾۱۶﴿
ابلیس نے کہا جیسا کہ تو نے مجھے گمراہ کیا ہے میں بھی ان لوگوں (کو گمراہ کرنے) کےلیے تیرے سیدھے راستے پر بیٹھ جاؤں گا
He (Iblis) said: "Because You have sent me astray, surely I will sit in wait against them on Your Straight Path (to betray them).
ثُمَّ لَأٓتِيَنَّهُم مِّنۢ بَيۡنِ أَيۡدِيهِمۡ وَمِنۡ خَلۡفِهِمۡ وَعَنۡ أَيۡمَٰنِهِمۡ وَعَن شَمَآئِلِهِمۡۖ وَلَا تَجِدُ أَكۡثَرَهُمۡ شَٰكِرِينَ
﴾۱۷﴿
پھر میں ان کے پاس ان کے سامنے سے بھی، ان کے پیچھے سے بھی، ان کے دائیں سے بھی اور ان کے بائیں سے بھی آؤں گا (اور انہیں سیدھے راستے سے بھٹکا دوں گا) پھر تو ان میں سے اکثر کو شکر گزار نہیں پائے گا
"Then I will come to them from before them and behind them, from their right and from their left, and (betray them and) You will not find most of them as thankful ones"
قَالَ ٱخۡرُجۡ مِنۡهَا مَذۡءُومٗا مَّدۡحُورٗاۖ لَّمَن تَبِعَكَ مِنۡهُمۡ لَأَمۡلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنكُمۡ أَجۡمَعِينَ
﴾۱۸﴿
اللہ نے فرمایا تو یہاں سے اس حالت میں نکل جا کہ تو ذلیل (و خوار) اور مردود (و مطرُود) ہے، جو لوگ بنی آدم میں سے تیری پیروی کریں گے میں (تجھ کو اور ان کو اکٹّھا کر کے) تم سب سے جہنّم کو بھر دوں گا
He (Allah) said (to Iblis): "Get out from this, disgraced and expelled. Whoever of them (People) will follow you, then surely I will fill Hell with you all."
وَيَـٰٓـَٔادَمُ ٱسۡكُنۡ أَنتَ وَزَوۡجُكَ ٱلۡجَنَّةَ فَكُلَا مِنۡ حَيۡثُ شِئۡتُمَا وَلَا تَقۡرَبَا هَٰذِهِ ٱلشَّجَرَةَ فَتَكُونَا مِنَ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۱۹﴿
اور اے آدم تم اور تمھاری بیوی جنّت میں رہو، پھر اس میں جہاں سے تمھارا جی چاہے کھاؤ (پیو) لیکن اس درخت کے پاس بھی نہ جانا ورنہ تم گناہ گار ہو جاؤ گے
"And O Adam! Dwell you and your wife in Paradise, and eat (and drink) thereof as you both wish, but approach not this tree otherwise you both will be of the wrong-doers"
فَوَسۡوَسَ لَهُمَا ٱلشَّيۡطَٰنُ لِيُبۡدِيَ لَهُمَا مَا وُۥرِيَ عَنۡهُمَا مِن سَوۡءَٰتِهِمَا وَقَالَ مَا نَهَىٰكُمَا رَبُّكُمَا عَنۡ هَٰذِهِ ٱلشَّجَرَةِ إِلَّآ أَن تَكُونَا مَلَكَيۡنِ أَوۡ تَكُونَا مِنَ ٱلۡخَٰلِدِينَ
﴾۲۰﴿
پھر شیطان نے ان دونوں کو بہکایا تا کہ ان کے ستر جو ان پر پوشیدہ تھے ان پر ظاہر کر دے، اس نے کہا تمھارے ربّ نے تمھیں اس درخت سے صرف اس لیے منع کیا ہے کہ کہیں تم فرشتے نہ بن جاؤ یا تم ہمیشہ (اس جنّت میں) نہ رہنے لگو
Then Shaitan whispered suggestions to them both in order to uncover that which was hidden from them of their private parts (before); he said: "Your Lord did not forbid you this tree save that you should become angels or dwell thein for ever"
وَقَاسَمَهُمَآ إِنِّي لَكُمَا لَمِنَ ٱلنَّـٰصِحِينَ
﴾۲۱﴿
پھر اس نے ان دونوں کے سامنے قسم کھائی (اور کہا) میں تم دونوں کا خیرخواہ ہوں (تمھاری خیر خواہی میں یہ بات کہہ رہا ہوں کہ یہ درخت تمھیں ضرور کھانا چاہیے)
And he (Shaitan) swore by Allah to them both (saying): "Verily, I am one of the sincere well-wishers for you both. (I am asking you with sincerity that you should eat from the tree)"
فَدَلَّىٰهُمَا بِغُرُورٖۚ فَلَمَّا ذَاقَا ٱلشَّجَرَةَ بَدَتۡ لَهُمَا سَوۡءَٰتُهُمَا وَطَفِقَا يَخۡصِفَانِ عَلَيۡهِمَا مِن وَرَقِ ٱلۡجَنَّةِۖ وَنَادَىٰهُمَا رَبُّهُمَآ أَلَمۡ أَنۡهَكُمَا عَن تِلۡكُمَا ٱلشَّجَرَةِ وَأَقُل لَّكُمَآ إِنَّ ٱلشَّيۡطَٰنَ لَكُمَا عَدُوّٞ مُّبِينٞ
﴾۲۲﴿
الغرض ابلیس نے دھوکا دے کر ان دونوں کو (معصیتِ الہٰی میں) مبتلا کر دیا (ان دونوں نے اس درخت کا پھل کھا لیا) درخت کا پھل کھانا ہی تھا کہ (فورًا) ان کے ستر ان پر ظاہر ہو گئے اور وہ جنّت (کے درختوں) کے پتّے اوپر تلے اپنے (ستروں) پر رکھنے لگے، (اس وقت) ان کے ربّ نے انہیں پکارا (اور فرمایا) کیا میں نے تم کو اس درخت سے منع نہیں کیا تھا اور کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا؟ کہ شیطان تمھارا کھلا دشمن ہے! (اس سے بچتے رہنا)
So he (Iblis) misled them with deception (and compel them to go against Allah. Then when they tasted of the tree, that which was hidden from them of their shame became manifest to them and they began to cover themselves (their shame) with the leaves of Paradise (Trees in order to cover their shame). And (meanwhile) their Lord called out to them (saying): "Did I not forbid you that tree and tell you: Verily, Shaitan is an open enemy unto you?"
قَالَا رَبَّنَا ظَلَمۡنَآ أَنفُسَنَا وَإِن لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَتَرۡحَمۡنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ ٱلۡخَٰسِرِينَ
﴾۲۳﴿
ان دونوں نے عرض کیا اے ہمارے ربّ ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو ہمیں معاف نہ کرے گا اور ہم پر رحم نہ فرمائے گا تو ہم یقینًا نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے
They (both) said: "Our Lord! We have wronged ourselves. If You forgive us not, and bestow not upon us Your Mercy, we shall certainly be of the losers."
قَالَ ٱهۡبِطُواْ بَعۡضُكُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوّٞۖ وَلَكُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ مُسۡتَقَرّٞ وَمَتَٰعٌ إِلَىٰ حِينٖ
﴾۲۴﴿
اللہ نے فرمایا تم (یہاں سے) اتر (کر زمین پر چلے) جاؤ تم میں سے بعض بعض کے دشمن ہیں (ایسی حالت میں تم لوگ جنّت میں نہیں رہ سکتے، اب) تمھارے لیے زمین میں رہنے کی جگہ ہے اور وہیں تمھارے لیے ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے سامانِ زیست (مُہیّا کر دیا گیا) ہے
He (Allah) said: "Get down (from here and go to the earth), one of you is an enemy to the other. (You cannot dwell in the Paradise). On earth will be a dwelling-place for you and (will be provided you with) an enjoyment for a time."
قَالَ فِيهَا تَحۡيَوۡنَ وَفِيهَا تَمُوتُونَ وَمِنۡهَا تُخۡرَجُونَ
﴾۲۵﴿
(پھر) اللہ نے فرمایا زمین ہی میں تمھیں زندگی گزارنی ہے، اسی میں تمھیں مرنا ہے اور اسی سے تم (قیامت کے دن) نکالے جاؤ گے
He (Allah) said: "Therein (the earth) you shall live, and therein you shall die, and from it you shall be resurrected (on the Day of Recompense)."
يَٰبَنِيٓ ءَادَمَ قَدۡ أَنزَلۡنَا عَلَيۡكُمۡ لِبَاسٗا يُوَٰرِي سَوۡءَٰتِكُمۡ وَرِيشٗاۖ وَلِبَاسُ ٱلتَّقۡوَىٰ ذَٰلِكَ خَيۡرٞۚ ذَٰلِكَ مِنۡ ءَايَٰتِ ٱللَّهِ لَعَلَّهُمۡ يَذَّكَّرُونَ
﴾۲۶﴿
(اور) اے بنی آدم ہم نے تم پر (ایسا) لباس نازل فرمایا ہے جو تمھارے ستر کو چُھپائے اور (تمھیں) زینت (بخشے) اور (اے بنی آدم یہ تو ظاہری لباس ہے جو تمھیں زینت دیتا ہے اور بے حیائی اور سردی و گرمی وغیرہ سے بچاتا ہے لیکن باطنی لباس تو) تقویٰ کا لباس (ہے) اور یہ بہت اچّھا لباس ہے (کہ تمام بُرائیوں اور گناہوں سے بچاتا ہے، اسے کبھی نہ اتارنا) یہ اللہ کی آیات ہیں (جو اے رسول، آپ پر نازل کی جا رہی ہیں) تاکہ یہ (لوگ) نصیحت حاصل کریں
(And) O Children of Adam! We have bestowed (such) raiment upon you to cover yourselves and as an adornment; and (O Children of Adam! The apparent raiment provides you adornment, gets rid of adultery, hot and cold weather etc but the inner raiment is) the raiment of righteousness, that is better. Such are among the verses of Allah (which O Prophet! We sending down upon you), that they (people) may remember
يَٰبَنِيٓ ءَادَمَ لَا يَفۡتِنَنَّكُمُ ٱلشَّيۡطَٰنُ كَمَآ أَخۡرَجَ أَبَوَيۡكُم مِّنَ ٱلۡجَنَّةِ يَنزِعُ عَنۡهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوۡءَٰتِهِمَآۚ إِنَّهُۥ يَرَىٰكُمۡ هُوَ وَقَبِيلُهُۥ مِنۡ حَيۡثُ لَا تَرَوۡنَهُمۡۗ إِنَّا جَعَلۡنَا ٱلشَّيَٰطِينَ أَوۡلِيَآءَ لِلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ
﴾۲۷﴿
(سلسلۂ کلام جاری رکھتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے بنی آدم سے فرمایا) اے بنی آدم (ہوشیار رہنا) کہیں شیطان تم کو فتنے میں مبتلا نہ کر دے جس طرح اس نے تمھارے ماں، باپ کو (فتنے میں ڈال کر) جنّت سے نکلوا دیا (تاکہ) ان سے ان کے کپڑے اتروائے اور ان کے ستر ان کو دکھائے، وہ اور اس کا قبیلہ تمھیں اس جگہ سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے (اور اے بنی آدم بے ایمان نہ ہو جانا اس لیے کہ) ہم نے شیطانوں کا انہی لوگوں کو دوست بنایا ہے جو بے ایمان ہیں
(continuing communication with the children of Adam) Allah said:”O Children of Adam! (Be aware!) Let not Shaitan deceive you, as he got your parents out of Paradise (by deceiving them), stripping them of their raiment, to show them their private parts. Verily, he and his soldiers from the jinn or his tribe see you from where you cannot see them. (O Children of Adam! Never disbelieve) Verily, We made the Shayatin protectors and helpers for those who believe not.
وَإِذَا فَعَلُواْ فَٰحِشَةٗ قَالُواْ وَجَدۡنَا عَلَيۡهَآ ءَابَآءَنَا وَٱللَّهُ أَمَرَنَا بِهَاۗ قُلۡ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَأۡمُرُ بِٱلۡفَحۡشَآءِۖ أَتَقُولُونَ عَلَى ٱللَّهِ مَا لَا تَعۡلَمُونَ
﴾۲۸﴿
اور (یہ کافر) جب بے حیائی کا کوئی کام کرتے ہیں تو کہتے ہیں ہم نے اپنے آباء و اجداد کو اسی طرح (کرتے) پایا ہے اور اللہ نے بھی ہمیں یہ ہی حکم دیا ہے (اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ اللہ بے حیائی کا حکم نہیں دیتا، کیا تم اللہ کی طرف ایسی بات کو منسوب کرتے ہو جس کا خود تمھیں بھی علم نہیں (تمھارا اعتماد تو بس سنی سنائی باتوں پر ہے)
And when they commit an evil deed, they (disbelievers) say: "We found our forefathers doing it (likewise), and Allah has commanded it on us." (O Prophet!) Say: "Nay, Allah never commands evil deed. Do you say of Allah what you know not?"(You just rely on what you listen)
قُلۡ أَمَرَ رَبِّي بِٱلۡقِسۡطِۖ وَأَقِيمُواْ وُجُوهَكُمۡ عِندَ كُلِّ مَسۡجِدٖ وَٱدۡعُوهُ مُخۡلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَۚ كَمَا بَدَأَكُمۡ تَعُودُونَ
﴾۲۹﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ میرے ربّ نے مجھے انصاف کرنے کا حکم دیا ہے اور (اے لوگو، اُس نے یہ بھی حکم دیا ہے) کہ ہر نماز کے وقت اپنے چہروں کو سیدھا رکھا کرو اور دین کو خالص اس کےلیے سمجھتے ہوئے اُسی کو پکارا کرو، اُس نے جس طرح تم کو پہلی بار پیدا کیا تھا اسی طرح تم دوبارہ پیدا ہو جاؤ گے
Say (O Prophet): My Lord has commanded justice and (O People! He also commanded) that you should face Him only (straight) in every place of worship, in (each) prayers’ time, and invoke Him only making your religion sincere to Him. As He brought you (into being) in the beginning, so shall you be brought into being.
فَرِيقًا هَدَىٰ وَفَرِيقًا حَقَّ عَلَيۡهِمُ ٱلضَّلَٰلَةُۚ إِنَّهُمُ ٱتَّخَذُواْ ٱلشَّيَٰطِينَ أَوۡلِيَآءَ مِن دُونِ ٱللَّهِ وَيَحۡسَبُونَ أَنَّهُم مُّهۡتَدُونَ
﴾۳۰﴿
اُسی نے ایک جماعت کو ہدایت کے راستے پر چلایا لیکن ایک جماعت پر گمراہی ثابت ہو گئی (وہ ہدایت کے راستے پر نہ آ سکے اس لیے کہ) انھوں نے اللہ کو چھوڑ کر شیطانوں کو اپنا دوست بنا لیا اور وہ یہ سمجھتے رہے کہ وہ ہدایت پر ہیں
A group He has guided, and a group deserved to be in error; (They could not come to guidance because) surely they took the Shayatin (devils) as protectors and helpers instead of Allah, and think that they are guided.
۞يَٰبَنِيٓ ءَادَمَ خُذُواْ زِينَتَكُمۡ عِندَ كُلِّ مَسۡجِدٖ وَكُلُواْ وَٱشۡرَبُواْ وَلَا تُسۡرِفُوٓاْۚ إِنَّهُۥ لَا يُحِبُّ ٱلۡمُسۡرِفِينَ
﴾۳۱﴿
(اور بنی آدم کو جب ہم نے زمین پر اتارا تو اس وقت ان سے یہ بھی فرمایا تھا کہ) اے بنی آدم ہر نماز کے وقت اپنی زینت کی چیزیں پہن لیا کرو اور کھاؤ پیو لیکن فضول خرچی نہ کرو، اللہ فضول خرچی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
(And when we sent down the children of Adam, we also said to them that) O Children of Adam! Take your adornment, while praying, and eat and drink but waste not by extravagance, certainly He (Allah) likes not those who waste by extravagance.
قُلۡ مَنۡ حَرَّمَ زِينَةَ ٱللَّهِ ٱلَّتِيٓ أَخۡرَجَ لِعِبَادِهِۦ وَٱلطَّيِّبَٰتِ مِنَ ٱلرِّزۡقِۚ قُلۡ هِيَ لِلَّذِينَ ءَامَنُواْ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا خَالِصَةٗ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِۗ كَذَٰلِكَ نُفَصِّلُ ٱلۡأٓيَٰتِ لِقَوۡمٖ يَعۡلَمُونَ
﴾۳۲﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کہ اللہ کی (پیدا کی ہوئی) آرائش و زیبائش کی چیزوں کو جن کو اُس نے اپنے بندوں کےلیے پیدا کیا ہے اور پاکیزہ کھانے کی چیزوں کو کس نے حرام کیا ہے؟ آپ ہی انھیں بتا دیجیے کہ یہ چیزیں دنیا کی زندگی میں ایمان والوں کےلیے ہیں (اگرچہ کافر بھی ان نعمتوں میں ان کے شریک ہیں لیکن) قیامت کے دن یہ چیزیں خالص ایمان والوں کےلیے ہوں گی (اور اے رسول) سمجھنے والوں کےلیے ہم اپنی آیتوں کو اس طرح علیٰحدہ علیٰحدہ بیان فرما رہے ہیں (کہ آسانی سے سمجھ میں آجائیں)
Say (O Prophet): "Who has forbidden the adornment with clothes created by Allah, which He has produced for His slaves, and all kinds of lawful things] of food?" Say: "They are, in the life of this world, for those who believe, (although, the disbelievers are also sharing them but) exclusively for them (believers) on the Day of Resurrection." Thus (O Prophet!) We explain the verses in detail for people who have knowledge (so they can be understood easily)
قُلۡ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ ٱلۡفَوَٰحِشَ مَا ظَهَرَ مِنۡهَا وَمَا بَطَنَ وَٱلۡإِثۡمَ وَٱلۡبَغۡيَ بِغَيۡرِ ٱلۡحَقِّ وَأَن تُشۡرِكُواْ بِٱللَّهِ مَا لَمۡ يُنَزِّلۡ بِهِۦ سُلۡطَٰنٗا وَأَن تَقُولُواْ عَلَى ٱللَّهِ مَا لَا تَعۡلَمُونَ
﴾۳۳﴿
آپ کہہ دیجیے کہ میرے ربّ نے تو بے حیائی کے (تمام) ظاہر اور پوشیدہ کاموں کو، گناہ کو اور ناحق (کسی پر ظلم و) زیادتی کرنے کو حرام کیا ہے اور یہ کہ اس نے اللہ کے ساتھ شرک کرنے کو بھی جس کی اللہ نے کوئی دلیل نازل نہیں فرمائی حرام کیا ہے اور اس چیز کو بھی حرام کیا ہے کہ اللہ کی طرف جھوٹ بات منسوب کرو جس کا خود تمھیں بھی علم نہیں
Say (O Prophet): "(But) the things that my Lord has indeed forbidden every kind of unlawful shameful acts whether committed openly or secretly, sins (of all kinds) and unrighteous oppression on anyone, joining partners (in worship) with Allah for which He has given no authority, and uttering lies about Allah of which you have no knowledge."
وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٞۖ فَإِذَا جَآءَ أَجَلُهُمۡ لَا يَسۡتَأۡخِرُونَ سَاعَةٗ وَلَا يَسۡتَقۡدِمُونَ
﴾۳۴﴿
ہر جماعت (کی ہلاکت) کا ایک وقت مقرّر ہے، جب ان کا مقرّرہ وقت آجاتا ہے تو پھر وہ ایک گھڑی کی بھی تقدیم و تاخیر نہیں کر سکتے
And every nation has its appointed term (of destruction); when their term comes, neither can they delay it nor can they advance it an hour (or a moment).
يَٰبَنِيٓ ءَادَمَ إِمَّا يَأۡتِيَنَّكُمۡ رُسُلٞ مِّنكُمۡ يَقُصُّونَ عَلَيۡكُمۡ ءَايَٰتِي فَمَنِ ٱتَّقَىٰ وَأَصۡلَحَ فَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ
﴾۳۵﴿
(بنی آدم کی ابتدائی آبادی کے قصّے کی طرف پھر رجوع کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ) اے بنی آدم، جب کبھی تمھارے پاس تم ہی میں سے (میرے) رسول آئیں جو میری آیتیں تم کو پڑھ پڑھ کر سنائیں تو جو لوگ (ان پر ایمان لا کر) متّقی بن جائیں گے اور (اپنی) اصلاح کرلیں گے انھیں (قیامت کے دن) نہ کوئی خوف ہو گا اور کوئی غم ہو گا
(Recalling to the initial offsprings of Adam, Allah says:) “O Children of Adam! If there come to you (Our) Messengers from amongst you, reciting to you My Verses, then whosoever becomes pious and righteous (by believing in them), on them shall be no fear nor shall they grieve (on the Day of Recompense)
وَٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا وَٱسۡتَكۡبَرُواْ عَنۡهَآ أُوْلَـٰٓئِكَ أَصۡحَٰبُ ٱلنَّارِۖ هُمۡ فِيهَا خَٰلِدُونَ
﴾۳۶﴿
البتّہ جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ازراہِ تکبّر ان سے منھ موڑا تو ایسے لوگ دوزخ میں جائیں گے اور اس میں ہمیشہ رہیں گے
But those who reject Our verses and turn away from them with arrogance, they are the dwellers of the (Hell) Fire, they will abide therein forever.
فَمَنۡ أَظۡلَمُ مِمَّنِ ٱفۡتَرَىٰ عَلَى ٱللَّهِ كَذِبًا أَوۡ كَذَّبَ بِـَٔايَٰتِهِۦٓۚ أُوْلَـٰٓئِكَ يَنَالُهُمۡ نَصِيبُهُم مِّنَ ٱلۡكِتَٰبِۖ حَتَّىٰٓ إِذَا جَآءَتۡهُمۡ رُسُلُنَا يَتَوَفَّوۡنَهُمۡ قَالُوٓاْ أَيۡنَ مَا كُنتُمۡ تَدۡعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِۖ قَالُواْ ضَلُّواْ عَنَّا وَشَهِدُواْ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمۡ أَنَّهُمۡ كَانُواْ كَٰفِرِينَ
﴾۳۷﴿
(اے رسول) اس شخص سے زیادہ ظالم کون ہو گا جو اللہ کی طرف جھوٹ بات منسوب کرے یا اللہ کی آیتوں کو جھٹلائے، ایسے لوگوں کو نوشتہ (تقدیر) کے مطابق (دنیا میں) ان کا جو حصّہ مقرّر ہے وہ انھیں ملتا رہے گا یہاں تک کہ جب ہمارے فرشتے ان کے پاس روح قبض کرنے کےلیے آئیں گے تو (ان سے) کہیں گے کہ (اب تمھارے) وہ (معبود) کہاں ہیں؟ جن کو تم اللہ کے علاوہ پکارا کرتے تھے؟ وہ کہیں گے وہ تو ہم سے گم ہو گئے، پھر اعتراف کریں گے کہ وہ واقعی کافر تھے
(O Prophet!) Who is more unjust than one who invents a lie against Allah or rejects His verses? For such their appointed portion will reach them from the Book (of Decrees) until when Our angels come to them to take their souls, they (the angels) will say (to them): "Where are those (fake gods) whom you used to invoke and worship besides Allah," they will reply, "They have vanished and deserted us." And they will bear witness against themselves, that they were (indeed) disbelievers.
قَالَ ٱدۡخُلُواْ فِيٓ أُمَمٖ قَدۡ خَلَتۡ مِن قَبۡلِكُم مِّنَ ٱلۡجِنِّ وَٱلۡإِنسِ فِي ٱلنَّارِۖ كُلَّمَا دَخَلَتۡ أُمَّةٞ لَّعَنَتۡ أُخۡتَهَاۖ حَتَّىٰٓ إِذَا ٱدَّارَكُواْ فِيهَا جَمِيعٗا قَالَتۡ أُخۡرَىٰهُمۡ لِأُولَىٰهُمۡ رَبَّنَا هَـٰٓؤُلَآءِ أَضَلُّونَا فَـَٔاتِهِمۡ عَذَابٗا ضِعۡفٗا مِّنَ ٱلنَّارِۖ قَالَ لِكُلّٖ ضِعۡفٞ وَلَٰكِن لَّا تَعۡلَمُونَ
﴾۳۸﴿
اللہ فرمائے گا کہ تم سے پہلے جنّ و اِنس کی جو امّتیں گزر چکی ہیں ان ہی کے ساتھ تم بھی دوزخ میں داخل ہو جاؤ (اس طرح) جب کبھی کوئی امّت (دوزخ میں) داخل ہو گی تو اپنے جیسی دوسری امّت پر لعنت کرے گی، یہاں تک کہ جب سب امّتیں اس میں پہنچ جائیں گی تو پچھلی امّت پہلی امّت کے متعلّق (اللہ سے اس طرح) بد دعا کرے گی کہ اے ہمارے ربّ یہ ہی لوگ ہیں جنھوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا لہٰذا انھیں جہنّم کا دو۲ گنا عذاب دے، اللہ فرمائے گا (تم) سب کےلیے دو۲ گنا عذاب ہے لیکن تم نہیں جانتے
(Allah) will say: "Enter you in the company of nations who passed away before you, of men and jinn, into the Fire." (Similarly) Every time a new nation enters, it curses its sister nation (that went before) until they will be gathered all together in the Fire. The last of them will say to the first of them (praying over them): "Our Lord! These misled us, so give them a double torment of the Fire." He will say: "For each one there is double (torment to all of you), but you know not."
وَقَالَتۡ أُولَىٰهُمۡ لِأُخۡرَىٰهُمۡ فَمَا كَانَ لَكُمۡ عَلَيۡنَا مِن فَضۡلٖ فَذُوقُواْ ٱلۡعَذَابَ بِمَا كُنتُمۡ تَكۡسِبُونَ
﴾۳۹﴿
(پھر) پہلی امّت پچھلی امّت سے کہے گی کہ تم کو ہمارے مقابلے میں کسی قسم کا فضل حاصل نہیں ہو سکا تو (اب) جو عمل تم کرتے تھے اس کی سزا میں عذاب کا مزا چکھو
The first of them will say to the last of them: "You were not better than us (in favors), so taste the torment for what you used to earn."
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا وَٱسۡتَكۡبَرُواْ عَنۡهَا لَا تُفَتَّحُ لَهُمۡ أَبۡوَٰبُ ٱلسَّمَآءِ وَلَا يَدۡخُلُونَ ٱلۡجَنَّةَ حَتَّىٰ يَلِجَ ٱلۡجَمَلُ فِي سَمِّ ٱلۡخِيَاطِۚ وَكَذَٰلِكَ نَجۡزِي ٱلۡمُجۡرِمِينَ
﴾۴۰﴿
جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ازراہِ تکبّر ان سے منھ موڑا، ان کےلیے نہ تو آسمان کے دروازے کھولے جائیں گے اور نہ وہ جنّت میں داخل ہوسکیں گے جب تک اونٹ سوئی کے ناکے میں داخل نہ ہو جائے، مجرموں کو ہم اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں
Verily, those who belie Our verses and treat them with arrogance, for them the gates of heaven will not be opened, and they will not enter Paradise until the camel goes through the eye of the needle. Thus do We recompense the criminals.
لَهُم مِّن جَهَنَّمَ مِهَادٞ وَمِن فَوۡقِهِمۡ غَوَاشٖۚ وَكَذَٰلِكَ نَجۡزِي ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۴۱﴿
ان کےلیے بچھونے بھی جہنّم (کی آگ) کے ہوں گے اور اوپر سے اوڑھنے کے کپڑے بھی جہنّم (کی آگ) کے ہوں گے، ظالموں کو ہم اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں
Theirs will be a bed of Hell (Fire), and over them coverings (of Hell-fire). Thus do We recompense the wrong-doers.
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَا نُكَلِّفُ نَفۡسًا إِلَّا وُسۡعَهَآ أُوْلَـٰٓئِكَ أَصۡحَٰبُ ٱلۡجَنَّةِۖ هُمۡ فِيهَا خَٰلِدُونَ
﴾۴۲﴿
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے (اور نیک عمل کے معاملے میں) ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے تو ایسے لوگ جنّتی ہوں گے اور وہ جنّت میں ہمیشہ رہیں گے
But those who believed, and worked righteousness - We tax not any person beyond his scope - such are the dwellers of Paradise. They will abide therein.
وَنَزَعۡنَا مَا فِي صُدُورِهِم مِّنۡ غِلّٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهِمُ ٱلۡأَنۡهَٰرُۖ وَقَالُواْ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِي هَدَىٰنَا لِهَٰذَا وَمَا كُنَّا لِنَهۡتَدِيَ لَوۡلَآ أَنۡ هَدَىٰنَا ٱللَّهُۖ لَقَدۡ جَآءَتۡ رُسُلُ رَبِّنَا بِٱلۡحَقِّۖ وَنُودُوٓاْ أَن تِلۡكُمُ ٱلۡجَنَّةُ أُورِثۡتُمُوهَا بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
﴾۴۳﴿
ان کے دِلوں میں جو کینے ہوں گے انھیں ہم نکال دیں گے، ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور وہ اس طرح کہیں گے کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں اس مقام تک پہنچنے میں ہماری رہنمائی کی اور اگر اللہ رہنمائی نہ کرتا تو ہم کبھی بھی (یہاں تک پہنچنے کا) راستہ نہ پاتے، واقعی ہمارے ربّ کے رسول (ہمارے پاس) حق لے کر آئے تھے، پھر ان سے پکار کر کہا جائے گا کہ جو عمل تم (دنیا میں) کرتے تھے ان کے بدلے میں (اب) تم کو اس جنّت کا وارث بنا دیا گیا ہے
And We shall remove from their breasts any (mutual) hatred; rivers flowing under them, and they will say: "All the praises and thanks be to Allah, Who has guided us to this, and never could we have found guidance, were it not that Allah had guided us (where we are)! Indeed, the Messengers of our Lord did come with the truth." And it will be cried out to them: "This is the Paradise which you have inherited for what you used to do (in worldly life)."
وَنَادَىٰٓ أَصۡحَٰبُ ٱلۡجَنَّةِ أَصۡحَٰبَ ٱلنَّارِ أَن قَدۡ وَجَدۡنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقّٗا فَهَلۡ وَجَدتُّم مَّا وَعَدَ رَبُّكُمۡ حَقّٗاۖ قَالُواْ نَعَمۡۚ فَأَذَّنَ مُؤَذِّنُۢ بَيۡنَهُمۡ أَن لَّعۡنَةُ ٱللَّهِ عَلَى ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۴۴﴿
اور (جب) جنّتی دوزخیوں (کو دیکھیں گے تو ان) سے پکار کر کہیں گے کہ ہمارے ربّ نے جو وعدہ ہم سے کیا تھا ہم نے اسے سچ پایا تو کیا جو وعدہ تم سے تمھارے ربّ نے کیا تھا تم نے بھی اسے سچ پایا، وہ کہیں گے ہاں (ہم نے بھی سچّا پایا) پھر ان میں ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا کہ ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے
And the dwellers of Paradise will call out to the dwellers of the Fire (calling them): "We have indeed found true what our Lord had promised us; have you also found true, what your Lord promised (warnings)?" They shall say: "Yes. (We found it true)" Then a announcer will proclaim between them: "The Curse of Allah is on the wrong-doers."
ٱلَّذِينَ يَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ وَيَبۡغُونَهَا عِوَجٗا وَهُم بِٱلۡأٓخِرَةِ كَٰفِرُونَ
﴾۴۵﴿
جو (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکا کرتے تھے، اس میں کجی کے متلاشی رہا کرتے تھے اور آخرت کا انکار کرتے تھے
Those who hindered (men) from the Path of Allah, and would seek to make it crooked, and they were disbelievers in the Hereafter.
وَبَيۡنَهُمَا حِجَابٞۚ وَعَلَى ٱلۡأَعۡرَافِ رِجَالٞ يَعۡرِفُونَ كُلَّۢا بِسِيمَىٰهُمۡۚ وَنَادَوۡاْ أَصۡحَٰبَ ٱلۡجَنَّةِ أَن سَلَٰمٌ عَلَيۡكُمۡۚ لَمۡ يَدۡخُلُوهَا وَهُمۡ يَطۡمَعُونَ
﴾۴۶﴿
(۴۵) جنّتیوں اور دوزخیوں کے درمیان (اعراف نامی) ایک (دیوار کی) آڑ ہو گی، اعراف پر کچھ آدمی ہوں گے جو سب کو ان کی علامتوں سے پہچان لیں گے (جب) وہ جنّتیوں کو (دیکھیں گے تو ان سے) پکار کر کہیں گے "سلام علیکم " یہ لوگ اگرچہ ابھی جنّت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے لیکن انھیں امید ہو گی (کہ وہ جنّت میں داخل کر دیے جائیں گے)
And between them will be a (barrier) screen and on Al-A'raf (a wall with elevated places) will be men, who would recognise all (of the Paradise and Hell people), by their marks, they will call out to the dwellers of Paradise, "Salamun 'Alaikum" (Peace be on you), and at that time they (men on Al-A'raf) will not yet have entered it (Paradise), but they will hope to enter (it) with certainty.
۞وَإِذَا صُرِفَتۡ أَبۡصَٰرُهُمۡ تِلۡقَآءَ أَصۡحَٰبِ ٱلنَّارِ قَالُواْ رَبَّنَا لَا تَجۡعَلۡنَا مَعَ ٱلۡقَوۡمِ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۴۷﴿
پھر جب ان کی نگاہیں دوزخیوں کی طرف مڑیں گی تو وہ (اس طرح) دعا کریں گے " اے ہمارے ربّ ہمیں ظالم لوگوں کے ساتھ شامل نہ کرنا "
And when their eyes will be turned towards the dwellers of the Fire, they will say: "Our Lord! Place us not with the people who are the wrong-doers."
وَنَادَىٰٓ أَصۡحَٰبُ ٱلۡأَعۡرَافِ رِجَالٗا يَعۡرِفُونَهُم بِسِيمَىٰهُمۡ قَالُواْ مَآ أَغۡنَىٰ عَنكُمۡ جَمۡعُكُمۡ وَمَا كُنتُمۡ تَسۡتَكۡبِرُونَ
﴾۴۸﴿
(پھر) یہ اعراف والے (کافر) لوگوں کو ان کی علامتوں سے پہچان کر پکاریں گے اور کہیں گے کہ (آج) نہ تمھاری جمعیت تمھارے کام آئی اور نہ وہ (غرور و) تکبّر ہی (تمھارے) کام آیا جو تم (دنیا میں) کیا کرتے تھے
And the men on Al-A'raf (the wall) will call unto the men (disbeliever) whom they would recognise by their marks, saying: "(Today) Of what benefit to you were your groups, and your arrogance (what you used to possess)?"
أَهَـٰٓؤُلَآءِ ٱلَّذِينَ أَقۡسَمۡتُمۡ لَا يَنَالُهُمُ ٱللَّهُ بِرَحۡمَةٍۚ ٱدۡخُلُواْ ٱلۡجَنَّةَ لَا خَوۡفٌ عَلَيۡكُمۡ وَلَآ أَنتُمۡ تَحۡزَنُونَ
﴾۴۹﴿
پھر (جنّتیوں کی طرف اشارہ کر کے پوچھیں گے) کیا یہ ہی وہ لوگ ہیں جن کے متعلّق تم قسمیں کھا کھا کر کہا کرتے تھے کہ ان پر اللہ (کبھی) رحمت نہیں کرے گا، (اللہ نے تو ان سے کہہ دیا کہ) جنّت میں داخل ہو جاؤ (اب) تمھیں نہ کوئی خوف ہو گا اور نہ کوئی غم
(Then the dwellers of the Hell will point to the dwellers of Paradise asking) Are they those, of whom you swore that Allah would never show them mercy. (Behold! It has been said to them): "Enter Paradise, no fear shall be on you, nor shall you grieve."
وَنَادَىٰٓ أَصۡحَٰبُ ٱلنَّارِ أَصۡحَٰبَ ٱلۡجَنَّةِ أَنۡ أَفِيضُواْ عَلَيۡنَا مِنَ ٱلۡمَآءِ أَوۡ مِمَّا رَزَقَكُمُ ٱللَّهُۚ قَالُوٓاْ إِنَّ ٱللَّهَ حَرَّمَهُمَا عَلَى ٱلۡكَٰفِرِينَ
﴾۵۰﴿
(پھر) دوزخی جنّتیوں سے کہیں گے کہ کچھ پانی ہم پر ڈال دو یا جو رزق اللہ نے تمھیں دیا ہے اس میں سے کچھ ہمیں بھی دے دو جنّتی جواب دیں گے کہ اللہ نے (جنّت کا) پانی اور رزق کافروں پر حرام کر دیا ہے
And the dwellers of the Fire will call to the dwellers of Paradise: "Pour on us some water or anything that Allah has provided you with." They will say: "Both (water and provision) Allah has forbidden to the disbelievers."
ٱلَّذِينَ ٱتَّخَذُواْ دِينَهُمۡ لَهۡوٗا وَلَعِبٗا وَغَرَّتۡهُمُ ٱلۡحَيَوٰةُ ٱلدُّنۡيَاۚ فَٱلۡيَوۡمَ نَنسَىٰهُمۡ كَمَا نَسُواْ لِقَآءَ يَوۡمِهِمۡ هَٰذَا وَمَا كَانُواْ بِـَٔايَٰتِنَا يَجۡحَدُونَ
﴾۵۱﴿
جنھوں نے (دنیا کی زندگی میں) اپنے دین کو کھیل اور تماشہ بنا رکھا تھا اور جن کو دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال رکھا تھا پھر (اللہ تعالیٰ فرمائے گا) آج ہم ان کو اسی طرح بھلا دیں گے جس طرح انھوں نے آج کے دن کی ملاقات کو بھلا دیا تھا اور ہماری آیتوں کا انکار کرتے رہے
"Who took their religion as an amusement and play (in this worldly life), and the life of the world deceived them. (Then Allah says:) " So this Day We shall forget them as they forgot their meeting of this Day, and as they used to reject Our verses.
وَلَقَدۡ جِئۡنَٰهُم بِكِتَٰبٖ فَصَّلۡنَٰهُ عَلَىٰ عِلۡمٍ هُدٗى وَرَحۡمَةٗ لِّقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
﴾۵۲﴿
اور (اے رسول) ہم ان کافروں کےلیے کتاب نازل کر چکے ہیں جس (کے تمام احکام) کو ہم نے (اپنے) علم (کی بنیاد) پر علیٰحدہ علیٰحدہ بیان کر دیا ہے، وہ کتاب (سب کےلیے) ہدایت اور ایمان والوں کےلیے (سراسر) رحمت ہے
(O Prophet!) Certainly, We have brought them a Book which We have explained in detail (its commandments) with knowledge, - a guidance and an (ultimate) mercy to a people who believe.
هَلۡ يَنظُرُونَ إِلَّا تَأۡوِيلَهُۥۚ يَوۡمَ يَأۡتِي تَأۡوِيلُهُۥ يَقُولُ ٱلَّذِينَ نَسُوهُ مِن قَبۡلُ قَدۡ جَآءَتۡ رُسُلُ رَبِّنَا بِٱلۡحَقِّ فَهَل لَّنَا مِن شُفَعَآءَ فَيَشۡفَعُواْ لَنَآ أَوۡ نُرَدُّ فَنَعۡمَلَ غَيۡرَ ٱلَّذِي كُنَّا نَعۡمَلُۚ قَدۡ خَسِرُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ وَضَلَّ عَنۡهُم مَّا كَانُواْ يَفۡتَرُونَ
﴾۵۳﴿
(ایسی کتاب کا یہ لوگ انکار کرتے رہیں اور) کیا یہ اس (انکار) کے انجام کے منتظر ہیں (اے رسول) جس دن اس (انکار) کا انجام (ان کے سامنے) آجائے گا تو وہ لوگ جو پہلے اس (انجام) کو بھولے ہوئے تھے کہیں گے بےشک ہمارے ربّ کے رسول (ہمارے پاس) حق کے ساتھ آئے تھے، کیا (آج) ہمارے کوئی سفارشی ہیں جو ہمارے لیے سفارش کریں، یا (ایسا ہو سکتا ہے کہ) ہمیں (دنیا میں) پھر لوٹا دیا جائے تو جو (بُرے) عمل ہم پہلے کرتے تھے ان کے بجائے (نیک) عمل کریں، ان لوگوں نے خود اپنا نقصان کیا اور جو کچھ یہ افترا کرتے تھے سب ان سے غائب ہو گیا
(They are disbelieving in the book and) Await they just for the final fulfilment of the event? (O Prophet!) On the Day the event is finally fulfilled (before them due to their denial), those who neglected it before will say: "Verily, the Messengers of our Lord (to us) did come with the truth, now are there any intercessors for us that they might intercede on our behalf? Or could we be sent back (to the first life of the world) so that we might do (good) deeds other than those (evil) deeds which we used to do?" Verily, they have lost their ownselves has gone away from them.
إِنَّ رَبَّكُمُ ٱللَّهُ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٖ ثُمَّ ٱسۡتَوَىٰ عَلَى ٱلۡعَرۡشِۖ يُغۡشِي ٱلَّيۡلَ ٱلنَّهَارَ يَطۡلُبُهُۥ حَثِيثٗا وَٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَ وَٱلنُّجُومَ مُسَخَّرَٰتِۭ بِأَمۡرِهِۦٓۗ أَلَا لَهُ ٱلۡخَلۡقُ وَٱلۡأَمۡرُۗ تَبَارَكَ ٱللَّهُ رَبُّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۵۴﴿
(اے لوگو) بےشک تمھارا ربّ اللہ ہے جس نے چھ۶ دن میں آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا، پھر عرش پر جلوہ افروز ہوا، وہی رات سے دن کو ڈھانک دیتا ہے (گویا) رات دن کی طلب میں تیزی کے ساتھ (دوڑتی) چلی آتی ہے، اُسی نے سورج، چاند اور تاروں کو اپنے حکم سے مسخّر کر دیا، خبردار ہو جاؤ مخلوق اُسی کی ہے (لہٰذا اُس کی مخلوق میں) حکم بھی اُسی کا (چلتا ہے اور) اللہ ربُّ العالمین بہت بابرکت ہے
(O people!) Indeed, your Lord is Allah, Who created the heavens and the earth in Six Days, and then He rose over the Throne (really in a manner that suits His Majesty). He brings the night as a cover over the day, (as) seeking it rapidly, and (He created) the sun, the moon, the stars subjected to His Command. Surely, His is the Creation and Commandment. Blessed is Allah, the Lord of worlds.
ٱدۡعُواْ رَبَّكُمۡ تَضَرُّعٗا وَخُفۡيَةًۚ إِنَّهُۥ لَا يُحِبُّ ٱلۡمُعۡتَدِينَ
﴾۵۵﴿
(اے لوگو) اپنے ربّ سے عاجزی سے اور چُپکے چُپکے دعا مانگا کرو (اور حد سے نہ بڑھ جایا کرو) اللہ حد سے بڑھ جانے والوں کو پسند نہیں کرتا
(O People!) Invoke your Lord with humility and in secret (and do not cross the limit). He likes not the aggressors.
وَلَا تُفۡسِدُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ بَعۡدَ إِصۡلَٰحِهَا وَٱدۡعُوهُ خَوۡفٗا وَطَمَعًاۚ إِنَّ رَحۡمَتَ ٱللَّهِ قَرِيبٞ مِّنَ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
﴾۵۶﴿
زمین میں اصلاح ہو جانے کے بعد فساد نہ پھیلاؤ، اللہ سے خوف اور امید کے ساتھ دعا مانگتے رہو (اور نیکی کرتے رہو اس لیے کہ) اللہ کی رحمت نیکی کرنے والوں کے قریب ہوتی ہے
And do not do mischief on the earth, after it has been set in order, and invoke Him with fear and hope. (and keep doing good) Surely, Allah's Mercy is (ever) near unto the good-doers.
وَهُوَ ٱلَّذِي يُرۡسِلُ ٱلرِّيَٰحَ بُشۡرَۢا بَيۡنَ يَدَيۡ رَحۡمَتِهِۦۖ حَتَّىٰٓ إِذَآ أَقَلَّتۡ سَحَابٗا ثِقَالٗا سُقۡنَٰهُ لِبَلَدٖ مَّيِّتٖ فَأَنزَلۡنَا بِهِ ٱلۡمَآءَ فَأَخۡرَجۡنَا بِهِۦ مِن كُلِّ ٱلثَّمَرَٰتِۚ كَذَٰلِكَ نُخۡرِجُ ٱلۡمَوۡتَىٰ لَعَلَّكُمۡ تَذَكَّرُونَ
﴾۵۷﴿
وہی ہے جو اپنی رحمت یعنی بارش سے پہلے (بارش کی آمد آمد کی) خوش خبری دینے کےلیے ہواؤں کو بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب وہ (پانی سے بھرے ہوئے) بھاری بادل کو اٹھا لیتی ہیں تو ہم اس بادل کو کسی مُردہ زمین کی طرف ہانک دیتے ہیں، پھر ہم اس (بادل) سے پانی برساتے ہیں، پھر اس (پانی) کے ذریعے ہم (زمین سے) ہر قسم کے پھل نکالتے ہیں، اسی طرح ہم (قیامت کے دن زمین سے تمام) مُردوں کو نکالیں گے، (ہم اس مثال کے ذریعے تمھیں سمجھا رہے ہیں) تاکہ تم نصیحت حاصل کرو
And it is He Who sends the winds (mercy) as heralds of glad tidings, going before His Mercy (rain). Till when they have carried a heavy-laden cloud (with water), We drive it to a land that is dead, then We cause water (rain) to descend thereon. Then We produce every kind of fruit therewith (from the land). Similarly, We shall raise up the dead (all the people from the land), so that you may remember or take heed.
وَٱلۡبَلَدُ ٱلطَّيِّبُ يَخۡرُجُ نَبَاتُهُۥ بِإِذۡنِ رَبِّهِۦۖ وَٱلَّذِي خَبُثَ لَا يَخۡرُجُ إِلَّا نَكِدٗاۚ كَذَٰلِكَ نُصَرِّفُ ٱلۡأٓيَٰتِ لِقَوۡمٖ يَشۡكُرُونَ
﴾۵۸﴿
اور (اے لوگو) جو زمین پاکیزہ ہوتی ہے اس کی پیداوار اس کے ربّ کے حکم سے (کامل) نکلتی ہے اور جو زمین خراب ہوتی ہے اس میں سے جو کچھ نکلتا ہے ناقص ہی نکلتا ہے، شکر گزار لوگوں کےلیے ہم اسی طرح اپنی آیتوں (کے الفاظ) کو بدل بدل کر بیان کرتے ہیں
(O People) The vegetation of a good land comes forth (complete and fruitful) by the Permission of its Lord; and that which is bad, brings forth nothing but (a little and defective) with difficulty. Thus do We explain variously the verses for a people who give thanks.
لَقَدۡ أَرۡسَلۡنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوۡمِهِۦ فَقَالَ يَٰقَوۡمِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنۡ إِلَٰهٍ غَيۡرُهُۥٓ إِنِّيٓ أَخَافُ عَلَيۡكُمۡ عَذَابَ يَوۡمٍ عَظِيمٖ
﴾۵۹﴿
ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف رسول بناکر بھیجا تھا، انھوں نے (اپنی قوم سے) کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمھارا کوئی الہٰ نہیں مجھے تمھارے متعلّق (قیامت کے) بڑے دن کے عذاب کا ڈر ہے
Indeed, We sent Nuh to his people (as a messenger) and he said: "O my people! Worship Allah! You have no other God but Him. none has the right to be worshipped but Allah. Certainly, I fear for you the torment of a Great Day (of Recompense)!"
قَالَ ٱلۡمَلَأُ مِن قَوۡمِهِۦٓ إِنَّا لَنَرَىٰكَ فِي ضَلَٰلٖ مُّبِينٖ
﴾۶۰﴿
The leaders of his people said: "Verily, we see you (fall) in plain error."
قَالَ يَٰقَوۡمِ لَيۡسَ بِي ضَلَٰلَةٞ وَلَٰكِنِّي رَسُولٞ مِّن رَّبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۶۱﴿
انھوں نے کہا اے میری قوم مجھ میں گمراہی (کی کوئی بات) نہیں ہے بلکہ میں تو ربُّ العالمین کی طرف سے رسول (بناکر بھیجا گیا) ہوں
He (Nuh) said: "O my people! There is no error in me, but I am a Messenger (sent) from the Lord of the worlds
أُبَلِّغُكُمۡ رِسَٰلَٰتِ رَبِّي وَأَنصَحُ لَكُمۡ وَأَعۡلَمُ مِنَ ٱللَّهِ مَا لَا تَعۡلَمُونَ
﴾۶۲﴿
میں اپنے ربّ کا پیغام تم لوگوں کو پہنچاتا ہوں، تمھاری خیرخواہی کرتا ہوں اور مجھے اللہ کی طرف سے (آنے والی) ایسی ایسی باتوں کا علم ہے جن کو تم نہیں جانتے
"I convey unto you the Messages of my Lord and give sincere advice to you. And I know (the upcoming facts) from Allah what you know not.
أَوَعَجِبۡتُمۡ أَن جَآءَكُمۡ ذِكۡرٞ مِّن رَّبِّكُمۡ عَلَىٰ رَجُلٖ مِّنكُمۡ لِيُنذِرَكُمۡ وَلِتَتَّقُواْ وَلَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُونَ
﴾۶۳﴿
کیا تمھیں اس بات پر حیرت ہے کہ تمھارے ربّ کی طرف سے تم ہی میں سے ایک شخص کے اوپر تمھارے لیے نصیحت نازل کی گئی ہے تاکہ وہ تمھیں ڈرائے، پھر تم ڈرنے لگ جاؤ اور تم پر رحم کیا جائے
"Do you wonder that there has come to you a Reminder (Admonition) from your Lord through a man from amongst you, that he may warn you, so that you may fear Allah and that you may receive (His) Mercy?"
فَكَذَّبُوهُ فَأَنجَيۡنَٰهُ وَٱلَّذِينَ مَعَهُۥ فِي ٱلۡفُلۡكِ وَأَغۡرَقۡنَا ٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَآۚ إِنَّهُمۡ كَانُواْ قَوۡمًا عَمِينَ
﴾۶۴﴿
قوم کے لوگوں نے نوح کی تکذیب کی تو (انجامِ کار) ہم نے نوح کو اور جو لوگ ان کے ساتھ کشتی میں سوار تھے ان کو تو بچا لیا اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا انھیں غرق کر دیا، اس میں کچھ شک نہیں کہ یہ لوگ (ہٹ دھرمی اور عناد میں) اندھے ہو رہے تھے
But they belied him (Nuh), so (as a result) We saved him and those along with him in the ship, and We drowned those who belied Our verses. They were indeed a blind people (in transgression and dispute)
۞وَإِلَىٰ عَادٍ أَخَاهُمۡ هُودٗاۚ قَالَ يَٰقَوۡمِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنۡ إِلَٰهٍ غَيۡرُهُۥٓۚ أَفَلَا تَتَّقُونَ
﴾۶۵﴿
اور عاد کی طرف ہم نے ان کے بھائی ہود کو (رسول بناکر) بھیجا، ہود نے کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو اللہ کے علاوہ تمھارا کوئی الٰہ نہیں (تم جو دوسروں کی عبادت کرتے ہو) تو کیا تم ڈرتے نہیں (کہ تم عذابِ الہٰی میں مبتلا ہو جاؤ)
And to 'Ad (people, We sent) their brother Hud (as messenger). He (Hud) said: "O my people! Worship Allah! You have no other God but Him. None has the right to be worshipped but Allah. Will you not fear (Allah) ?" (lest you might fall in the torment of Allah)
قَالَ ٱلۡمَلَأُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِن قَوۡمِهِۦٓ إِنَّا لَنَرَىٰكَ فِي سَفَاهَةٖ وَإِنَّا لَنَظُنُّكَ مِنَ ٱلۡكَٰذِبِينَ
﴾۶۶﴿
ان کی قوم کے سردار جو کافر تھے کہنے لگے کہ ہمیں تو تم بے وقوف معلوم ہوتے ہو اور ہم تو تمھیں جھوٹا خیال کرتے ہیں
The leaders of those who disbelieved among his people said: "Verily, we see you in foolishness, and verily, we think you are one of the liars."
قَالَ يَٰقَوۡمِ لَيۡسَ بِي سَفَاهَةٞ وَلَٰكِنِّي رَسُولٞ مِّن رَّبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۶۷﴿
ہود نے کہا اے میری قوم مجھ میں بے وقوفی کی کوئی بات نہیں، میں تو ربُّ العالمین کی طرف سے رسول (بناکر بھیجا گیا) ہوں
He (Hud) said: "O my people! There is no foolishness in me, but (I am) a Messenger (sent) from the Lord of the worlds.
أُبَلِّغُكُمۡ رِسَٰلَٰتِ رَبِّي وَأَنَا۠ لَكُمۡ نَاصِحٌ أَمِينٌ
﴾۶۸﴿
"I convey unto you the Messages of my Lord, and I am a trustworthy adviser (or well-wisher) for you.
أَوَعَجِبۡتُمۡ أَن جَآءَكُمۡ ذِكۡرٞ مِّن رَّبِّكُمۡ عَلَىٰ رَجُلٖ مِّنكُمۡ لِيُنذِرَكُمۡۚ وَٱذۡكُرُوٓاْ إِذۡ جَعَلَكُمۡ خُلَفَآءَ مِنۢ بَعۡدِ قَوۡمِ نُوحٖ وَزَادَكُمۡ فِي ٱلۡخَلۡقِ بَصۜۡطَةٗۖ فَٱذۡكُرُوٓاْ ءَالَآءَ ٱللَّهِ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ
﴾۶۹﴿
کیا تمھیں اس بات پر تعجّب ہے کہ تمھارے ربّ کی طرف سے تم ہی میں سے ایک شخص پر تمھارے لیے نصیحت نازل ہوئی ہے تاکہ وہ تمھیں ڈرائے (اللہ کی نعمت کو) یاد کرو کہ اُس نے قومِ نوح کے بعد تمھیں خلیفہ بنایا اور (جسمانی) ساخت کے لحاظ سے تم کو ان کے مقابلے میں طاقت اور قد و قامت زیادہ عطا فرمایا، اللہ کی (ان) نعمتوں کو یاد کرو تاکہ تم فلاح پا سکو
"Do you wonder that there has come to you a Reminder (admonition) from your Lord through a man from amongst you to warn you? And remember (Allah’s graces) that He made you successors after the people of Nuh and increased you amply in stature. So remember the graces from Allah so that you may be successful."
قَالُوٓاْ أَجِئۡتَنَا لِنَعۡبُدَ ٱللَّهَ وَحۡدَهُۥ وَنَذَرَ مَا كَانَ يَعۡبُدُ ءَابَآؤُنَا فَأۡتِنَا بِمَا تَعِدُنَآ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّـٰدِقِينَ
﴾۷۰﴿
(قوم کے) لوگوں نے کہا کیا تم ہمارے پاس (اس لیے) آئے ہو کہ ہم اکیلے اللہ کی عبادت کریں اور جن کو ہمارے آباء و اجداد پُوجتے تھے ان کو چھوڑ دیں، اگر تم سچّے ہو تو (وہ عذاب) لے آؤ جس سے تم ہم کو ڈرایا کرتے ہو
They (people of his nation) said: "You have come to us that we should worship Allah Alone and forsake that which our forefathers used to worship. So bring us (the torment) that wherewith you have threatened us if you are of the truthful."
قَالَ قَدۡ وَقَعَ عَلَيۡكُم مِّن رَّبِّكُمۡ رِجۡسٞ وَغَضَبٌۖ أَتُجَٰدِلُونَنِي فِيٓ أَسۡمَآءٖ سَمَّيۡتُمُوهَآ أَنتُمۡ وَءَابَآؤُكُم مَّا نَزَّلَ ٱللَّهُ بِهَا مِن سُلۡطَٰنٖۚ فَٱنتَظِرُوٓاْ إِنِّي مَعَكُم مِّنَ ٱلۡمُنتَظِرِينَ
﴾۷۱﴿
ہود نے کہا تم پر تمھارے ربّ کی طرف سے عذاب اور غضب نازل ہونے ہی والا ہے، کیا تم مجھ سے (اپنے معبودانِ باطل کے) ناموں کے بارے میں جھگڑتے ہو جن کو تم نے اور تمھارے باپ دادا نے خود ہی رکھ لیا (اور پھر ان کی عبادت کرنے لگے)، اللہ نے اس سلسلے میں کوئی سند نازل نہیں کی، لہٰذا (اب) تم (عذابِ الہٰی کا) انتظار کرو میں بھی تمھارے ساتھ انتظار کرتا ہوں
He (Hud) said: "Torment and wrath have already fallen on you from your Lord. Dispute you with me over names (of false gods) which you have named - you and your forefathers (and started worshiping them) with no authority from Allah? Then wait (for Allah’s torment), I am with you among those who wait."
فَأَنجَيۡنَٰهُ وَٱلَّذِينَ مَعَهُۥ بِرَحۡمَةٖ مِّنَّا وَقَطَعۡنَا دَابِرَ ٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَاۖ وَمَا كَانُواْ مُؤۡمِنِينَ
﴾۷۲﴿
الغرض ہم نے اپنی رحمت سے ہود کو اور جو لوگ ان کے ساتھ تھے ان کو (عذاب سے) بچا لیا اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا اور ایمان نہیں لائے تھے ان کی جڑ کاٹ دی
So We saved him (from torment) and those who were with him by a mercy from Us, and We cut the roots of those who belied Our verses; and they were not believers.
وَإِلَىٰ ثَمُودَ أَخَاهُمۡ صَٰلِحٗاۚ قَالَ يَٰقَوۡمِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنۡ إِلَٰهٍ غَيۡرُهُۥۖ قَدۡ جَآءَتۡكُم بَيِّنَةٞ مِّن رَّبِّكُمۡۖ هَٰذِهِۦ نَاقَةُ ٱللَّهِ لَكُمۡ ءَايَةٗۖ فَذَرُوهَا تَأۡكُلۡ فِيٓ أَرۡضِ ٱللَّهِۖ وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوٓءٖ فَيَأۡخُذَكُمۡ عَذَابٌ أَلِيمٞ
﴾۷۳﴿
اور ہم نے (قومِ) ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (رسول بناکر) بھیجا، صالح نے کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمھارا کوئی الٰہ نہیں، تمھارے پاس تمھارے ربّ کی طرف سے (میری صداقت کی) ایک کھلی دلیل بھی آ چکی ہے (یعنی) یہ اللہ کی اونٹنی تمھارے لیے ایک معجزہ ہے اسے (کھلا) چھوڑ دو کہ اللہ کی زمین میں (جہاں سے چاہے) کھائے اور (دیکھنا) بُرائی کی نیّت سے اُسے ہاتھ بھی نہ لگانا ورنہ تم دردناک عذاب میں گرفتار ہو جاؤ گے
And to Thamud (people, We sent) their brother Salih. He said: "O my people! Worship Allah! You have no other God but Him. Indeed, there has come to you a clear sign (of my truthfulness) from your Lord. This she-camel of Allah is a sign (miracle) unto you; so you leave her to graze in Allah's earth (from where she will), and (see) touch her not with harm, lest a painful torment should seize you.
وَٱذۡكُرُوٓاْ إِذۡ جَعَلَكُمۡ خُلَفَآءَ مِنۢ بَعۡدِ عَادٖ وَبَوَّأَكُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ تَتَّخِذُونَ مِن سُهُولِهَا قُصُورٗا وَتَنۡحِتُونَ ٱلۡجِبَالَ بُيُوتٗاۖ فَٱذۡكُرُوٓاْ ءَالَآءَ ٱللَّهِ وَلَا تَعۡثَوۡاْ فِي ٱلۡأَرۡضِ مُفۡسِدِينَ
﴾۷۴﴿
اور (اللہ کی نعمت کو) یاد کرو کہ جب اس نے (قومِ) عاد کے بعد تمھیں خلیفہ بنایا اور تمھیں زمین پر آباد کیا، تم میدانوں میں محل تعمیر کرتے ہو اور (پہاڑوں پر) پہاڑوں کو تراش تراش کر گھر بناتے ہو، لہٰذا اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو (اس کا شکر ادا کرو) اور زمین میں فساد مچاتے نہ پھرو
And remember (Allah’s favour) when He made you successors after 'Ad (people) and gave you habitations in the land, you build for yourselves palaces in plains, and (cut the mountains and) carve out homes in the mountains. So remember the graces from Allah (and thank him), and do not go about making mischief on the earth."
قَالَ ٱلۡمَلَأُ ٱلَّذِينَ ٱسۡتَكۡبَرُواْ مِن قَوۡمِهِۦ لِلَّذِينَ ٱسۡتُضۡعِفُواْ لِمَنۡ ءَامَنَ مِنۡهُمۡ أَتَعۡلَمُونَ أَنَّ صَٰلِحٗا مُّرۡسَلٞ مِّن رَّبِّهِۦۚ قَالُوٓاْ إِنَّا بِمَآ أُرۡسِلَ بِهِۦ مُؤۡمِنُونَ
﴾۷۵﴿
ان کی قوم کے سرداروں نے جو تکبّر کیا کرتے تھے ان کمزور لوگوں سے جوایمان لے آئے تھے کہا" کیا تمھیں علم ہے کہ صالح (علیہ الصلوٰۃ و السلام) اپنے ربّ کی طرف سے (رسول بناکر) بھیجے گئے ہیں" ان لوگوں نے کہا"ہم تو اس چیز پر جس کو دے کر وہ بھیجے گئے ہیں ایمان رکھتے ہیں" (اور انھیں سچّا رسول سمجھتے ہیں)
The leaders of those who were arrogant among his people said to those who were counted weak - to such of them as believed: "Know you that Salih is one (the messenger) sent from his Lord." They said: "We indeed believe in that with which he has been sent. (and we believed him as true messenger)"
قَالَ ٱلَّذِينَ ٱسۡتَكۡبَرُوٓاْ إِنَّا بِٱلَّذِيٓ ءَامَنتُم بِهِۦ كَٰفِرُونَ
﴾۷۶﴿
Those who were arrogant said: "Verily, we disbelieve in that which you believe in."
فَعَقَرُواْ ٱلنَّاقَةَ وَعَتَوۡاْ عَنۡ أَمۡرِ رَبِّهِمۡ وَقَالُواْ يَٰصَٰلِحُ ٱئۡتِنَا بِمَا تَعِدُنَآ إِن كُنتَ مِنَ ٱلۡمُرۡسَلِينَ
﴾۷۷﴿
الغرض ان لوگوں نے اونٹنی کی ٹانگیں کاٹ دیں، اپنے ربّ کے حکم سے سرتابی کی اور (صالح سے) کہنے لگے "اے صالح، اگر تم (واقعی اللہ کے) رسول ہو تو جس (عذاب) سے تم ہم کو ڈرایا کرتے ہو وہ (عذاب) لے آؤ"
So they cut the she-camel (‘s legs) and insolently defied the Commandment of their Lord, and said (to Salih): "O Salih! Bring about your threats (torment) if you are indeed one of the Messengers (of Allah)."
فَأَخَذَتۡهُمُ ٱلرَّجۡفَةُ فَأَصۡبَحُواْ فِي دَارِهِمۡ جَٰثِمِينَ
﴾۷۸﴿
(ان کی اس سرکشی کے بعد) ایک زلزلہ نے ان کو (اپنی) گرفت میں لے لیا اور جب صبح ہوئی تو وہ سب اپنے گھروں میں (زمین پر) گرے پڑے تھے
So (after their transgression) the earthquake seized them, and they lay (dead in the morning), prostrate in their homes (on the earth)
فَتَوَلَّىٰ عَنۡهُمۡ وَقَالَ يَٰقَوۡمِ لَقَدۡ أَبۡلَغۡتُكُمۡ رِسَالَةَ رَبِّي وَنَصَحۡتُ لَكُمۡ وَلَٰكِن لَّا تُحِبُّونَ ٱلنَّـٰصِحِينَ
﴾۷۹﴿
صالح ان کے پاس سے چلے آئے البتّہ (چلتے وقت) ان سے اس طرح خطاب کیا اے میری قوم میں نے تم کو اپنے ربّ کا پیغام پہنچا دیا اور تمھاری خیر خواہی کی لیکن تم خیر خواہی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتے
Then he [Salih] turned from them, and (meanwhile he) said: "O my people! I have indeed conveyed to you the Message of my Lord, and have given you good advice but you like not good advisers."
وَلُوطًا إِذۡ قَالَ لِقَوۡمِهِۦٓ أَتَأۡتُونَ ٱلۡفَٰحِشَةَ مَا سَبَقَكُم بِهَا مِنۡ أَحَدٖ مِّنَ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۸۰﴿
اور (اے رسول، ہم نے) لوط کو بھی (رسول بناکر) بھیجا تھا، (ذرا آپ وہ وقت یاد کیجیے) جب انھوں نے اپنی قوم سے کہا کیا تم ایسی بے حیائی کا کام کرتے ہو جو تم سے پہلے اقوامِ عالَم میں سے کسی ایک فرد نے بھی نہیں کیا
And (O Prophet! We have also sent) Lut (as a prophet), when he said to his people: "Do you commit the worst sin such as none preceding you has committed in the worlds?
إِنَّكُمۡ لَتَأۡتُونَ ٱلرِّجَالَ شَهۡوَةٗ مِّن دُونِ ٱلنِّسَآءِۚ بَلۡ أَنتُمۡ قَوۡمٞ مُّسۡرِفُونَ
﴾۸۱﴿
تم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں سے (اپنی) خواہش پوری کرتے ہو (اور صرف یہ ہی نہیں) بلکہ تم تو (ہر کام میں) حد سے بڑھ جانے والے لوگ ہو
Verily, you practise (your) lusts on men instead of women. Nay, but you are a people transgressing beyond bounds (in every deed)."
وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوۡمِهِۦٓ إِلَّآ أَن قَالُوٓاْ أَخۡرِجُوهُم مِّن قَرۡيَتِكُمۡۖ إِنَّهُمۡ أُنَاسٞ يَتَطَهَّرُونَ
﴾۸۲﴿
ان کی قوم کا جواب سوائے اس کے اور کچھ نہیں تھا کہ وہ (آپس میں ایک دوسرے سے) کہنے لگے ان لوگوں کو اپنی بستی سے نکال دو، یہ لوگ بڑے پاک باز بنتے ہیں
And the answer of his people was only that they said: "Drive them out of your town, (and expel them from the town) these are indeed men who want to be pure!"
فَأَنجَيۡنَٰهُ وَأَهۡلَهُۥٓ إِلَّا ٱمۡرَأَتَهُۥ كَانَتۡ مِنَ ٱلۡغَٰبِرِينَ
﴾۸۳﴿
پھر ہم نے لوط کو اور ان کے (تمام) اہلِ بیت کو نجات دی سوائے ان کی بیوی کے جو پیچھے رہ جانے والوں کے ساتھ (پیچھے) رہ گئی
Then We saved him (Lut) and his family, except his wife; she was of those who remained behind.
وَأَمۡطَرۡنَا عَلَيۡهِم مَّطَرٗاۖ فَٱنظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ ٱلۡمُجۡرِمِينَ
﴾۸۴﴿
پھر ہم نے ان پر (پتّھروں کی) بارش برسائی (اور ان کو نیست و نابود کر دیا) تو (اے رسول) آپ دیکھ لیں کہ مجرمین کا انجام کیسا ہوا
And We rained down on them a rain (of stones and destroyed them). Then (O Prophet!) see what was the end of the criminals.
وَإِلَىٰ مَدۡيَنَ أَخَاهُمۡ شُعَيۡبٗاۚ قَالَ يَٰقَوۡمِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنۡ إِلَٰهٍ غَيۡرُهُۥۖ قَدۡ جَآءَتۡكُم بَيِّنَةٞ مِّن رَّبِّكُمۡۖ فَأَوۡفُواْ ٱلۡكَيۡلَ وَٱلۡمِيزَانَ وَلَا تَبۡخَسُواْ ٱلنَّاسَ أَشۡيَآءَهُمۡ وَلَا تُفۡسِدُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ بَعۡدَ إِصۡلَٰحِهَاۚ ذَٰلِكُمۡ خَيۡرٞ لَّكُمۡ إِن كُنتُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۸۵﴿
اور (اے رسول) مدین میں ہم نے ان کے بھائی شعیب کو (رسول بناکر) بھیجا، انھوں نے اپنی قوم سے کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمھارا کوئی الٰہ نہیں، تمھارے پاس تمھارے ربّ کی طرف سے (میری رسالت کی) نشانی بھی آ چکی ہے (لہٰذا ایمان لے آؤ)، ناپ تول کو پورا کیا کرو، لوگوں کو ان کی (خریدی ہوئی) چیزیں کم نہ دیا کرو اور زمین میں اس کی اصلاح کے بعد فساد نہ مچاؤ، اگر تم ایمان دار ہو تو یہ باتیں تمھارے حق میں (بہت) بہتر ہیں
(O Prophet!) And to (the people of) Madyan, (We sent) their brother Shu'aib (as a prophet). He said (to his people): "O my people! Worship Allah! You have no other God but Him. "Verily, a clear proof (sign of my prophethood) from your Lord has come unto you; so (Believe and) give full measure and full weight and measure not less in their things in dealing with people, and do not do mischief on the earth after it has been set in order, that will be better for you, if you are believers.
وَلَا تَقۡعُدُواْ بِكُلِّ صِرَٰطٖ تُوعِدُونَ وَتَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ مَنۡ ءَامَنَ بِهِۦ وَتَبۡغُونَهَا عِوَجٗاۚ وَٱذۡكُرُوٓاْ إِذۡ كُنتُمۡ قَلِيلٗا فَكَثَّرَكُمۡۖ وَٱنظُرُواْ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ ٱلۡمُفۡسِدِينَ
﴾۸۶﴿
ہر راہ گزر پر تم اس لیے نہ بیٹھا کرو کہ جو لوگ ایمان لے آئے ہیں انھیں ڈراؤ اور انھیں دھمکیاں دو اور انھیں اللہ کے راستے سے روکو اور اللہ کے راستے میں کجی تلاش کرنے کی فکر میں لگے رہو (اور ایمان والوں کو ورغلاؤ) اور اس وقت کو یاد کرو جب تم قلیل تھے، اللہ نے تم کو زیادہ کر دیا (اس کا شکر ادا کرو، ایمان لے آؤ اور فساد سے باز آجاؤ) اور دیکھ لو کہ فساد مچانے والوں کا انجام کیسا ہوتا رہا ہے (کہیں ایسا نہ ہو کہ تمھارا بھی ویسا ہی انجام ہو)
"And sit not on every road, threatening, and hindering from the Path of Allah those who believe in Him, and seeking to make it crooked. And remember when you were but few, and He multiplied you. (So be thankful to Him, Believe, raise the believers). And see what was the end of the corrupters. (lest you might face the same ending)
وَإِن كَانَ طَآئِفَةٞ مِّنكُمۡ ءَامَنُواْ بِٱلَّذِيٓ أُرۡسِلۡتُ بِهِۦ وَطَآئِفَةٞ لَّمۡ يُؤۡمِنُواْ فَٱصۡبِرُواْ حَتَّىٰ يَحۡكُمَ ٱللَّهُ بَيۡنَنَاۚ وَهُوَ خَيۡرُ ٱلۡحَٰكِمِينَ
﴾۸۷﴿
اگر تم میں سے ایک جماعت اس چیز پر ایمان لے آئی ہے جس کو دے کر میں بھیجا گیا ہوں اور ایک جماعت ایمان نہیں لائی ہے تو صبر کرو یہاں تک کہ اللہ ہمارے اور تمھارے درمیان فیصلہ کر دے وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے
"And if there is a group of you who believe in that with which I have been sent and a group who do not believe, so be patient until Allah judges between us, and He is the Best of judges."
۞قَالَ ٱلۡمَلَأُ ٱلَّذِينَ ٱسۡتَكۡبَرُواْ مِن قَوۡمِهِۦ لَنُخۡرِجَنَّكَ يَٰشُعَيۡبُ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مَعَكَ مِن قَرۡيَتِنَآ أَوۡ لَتَعُودُنَّ فِي مِلَّتِنَاۚ قَالَ أَوَلَوۡ كُنَّا كَٰرِهِينَ
﴾۸۸﴿
ان کی قوم کے متکبّر سرداروں نے کہا اے شعیب یا تو تم ہمارے مذہب میں لوٹ آؤ ورنہ ہم تمھیں اور تمھارے ساتھ ایمان لانے والوں کو ضرور اپنی بستی سے نکال دیں گے، شعیب نے کہا"(کیا ہم تمھارے مذہب میں لوٹ آئیں) خواہ ہم (اس سے) بیزار ہی کیوں نہ ہوں
The chiefs of those who were arrogant among his people said: "We shall certainly drive you out, O Shu'aib, and those who have believed with you from our town, or else you (all) shall return to our religion." He (Shu’aib) said: "(Shall we return to your religion?) Even, though we hate it!?"
قَدِ ٱفۡتَرَيۡنَا عَلَى ٱللَّهِ كَذِبًا إِنۡ عُدۡنَا فِي مِلَّتِكُم بَعۡدَ إِذۡ نَجَّىٰنَا ٱللَّهُ مِنۡهَاۚ وَمَا يَكُونُ لَنَآ أَن نَّعُودَ فِيهَآ إِلَّآ أَن يَشَآءَ ٱللَّهُ رَبُّنَاۚ وَسِعَ رَبُّنَا كُلَّ شَيۡءٍ عِلۡمًاۚ عَلَى ٱللَّهِ تَوَكَّلۡنَاۚ رَبَّنَا ٱفۡتَحۡ بَيۡنَنَا وَبَيۡنَ قَوۡمِنَا بِٱلۡحَقِّ وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلۡفَٰتِحِينَ
﴾۸۹﴿
اگر اس کے بعد کہ اللہ نے ہمیں تمھارے مذہب سے نجات دی ہم پھر تمھارے مذہب میں لوٹ آئیں تو (اس کے معنی یہ ہوں گے کہ) ہم نے اللہ پر جھوٹ افترا کیا، ہم سے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم تمھارے مذہب میں لوٹ آئیں مگر ہاں یہ کہ اللہ یعنی ہمارے ربّ کی یہ ہی مرضی ہو (تو پھر ہم کیا کر سکتے ہیں) ہمارے ربّ کا علم ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے ہے، ہم نے اُسی پر بھروسہ کیا ہے (پھر انھوں نے اس طرح دعا کی) اے ہمارے ربّ ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر دے تو سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے"
"(This means that) We should have invented a lie against Allah if we returned to your religion, after Allah has rescued us from it. And it is not for us to return to it unless Allah, our Lord, should will (what can we do then? Our Lord comprehends all things in His Knowledge. In Allah (Alone) we put our trust. (Then invoke to Allah): ” Our Lord! Judge between us and our people in truth, for You are the Best of those who give judgment."
وَقَالَ ٱلۡمَلَأُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِن قَوۡمِهِۦ لَئِنِ ٱتَّبَعۡتُمۡ شُعَيۡبًا إِنَّكُمۡ إِذٗا لَّخَٰسِرُونَ
﴾۹۰﴿
شعیب کی قوم کے سرداروں نے جنھوں نے ایمان لانے سے انکار کر دیا تھا (اپنی قوم سے) کہا (اے لوگو) اگر تم نے شعیب کی پیروی کی تو تم بڑا نقصان اٹھاؤ گے
The chiefs of those who disbelieved among his people said (to their people): "O People! If you follow Shu'aib, be sure then you will be the losers!"
فَأَخَذَتۡهُمُ ٱلرَّجۡفَةُ فَأَصۡبَحُواْ فِي دَارِهِمۡ جَٰثِمِينَ
﴾۹۱﴿
الغرض ایک زلزلے نے انھیں (اپنی) گرفت میں لے لیا اور جب صبح ہوئی تو وہ سب اپنے گھروں میں زمین پر گرے ہوئے پڑے تھے
So the earthquake seized them and they lay (dead), prostrate in their homes (in the morning)
ٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ شُعَيۡبٗا كَأَن لَّمۡ يَغۡنَوۡاْ فِيهَاۚ ٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ شُعَيۡبٗا كَانُواْ هُمُ ٱلۡخَٰسِرِينَ
﴾۹۲﴿
(یعنی) جن لوگوں نے شعیب کی تکذیب کی (وہ اپنے گھروں میں اس طرح نیست و نابود کر دیے گئے) گویا وہ کبھی ان میں رہے ہی نہیں تھے (بےشک) جن لوگوں نے شعیب کی تکذیب کی وہ بڑے نقصان میں رہے
(Means) Those who belied Shu'aib, became (in a great destruction) as if they had never dwelt there (in their homes). Verily! Those who belied Shu'aib, they were the losers.
فَتَوَلَّىٰ عَنۡهُمۡ وَقَالَ يَٰقَوۡمِ لَقَدۡ أَبۡلَغۡتُكُمۡ رِسَٰلَٰتِ رَبِّي وَنَصَحۡتُ لَكُمۡۖ فَكَيۡفَ ءَاسَىٰ عَلَىٰ قَوۡمٖ كَٰفِرِينَ
﴾۹۳﴿
شعیب ان کے پاس سے چلے آئے البتّہ (چلتے وقت) ان سے اس طرح خطاب کیا اے میری قوم میں نے اپنے ربّ کا پیغام تمھیں پہنچا دیا اور (ہر طرح سے) تمھاری خیر خواہی کی (لیکن تم کفر پر اڑے رہے) تو اب میں کافر لوگوں (کی تباہی و بربادی) پر کیوں افسوس کروں
Then he (Shu'aib) turned from them and (while returning he) said (to them): "O my people! I have indeed conveyed my Lord's Messages unto you and I have given you good advice (with all respect). (You remained disbeliever) Then how can I sorrow for the disbelieving people's (destruction)."
وَمَآ أَرۡسَلۡنَا فِي قَرۡيَةٖ مِّن نَّبِيٍّ إِلَّآ أَخَذۡنَآ أَهۡلَهَا بِٱلۡبَأۡسَآءِ وَٱلضَّرَّآءِ لَعَلَّهُمۡ يَضَّرَّعُونَ
﴾۹۴﴿
اور ہم نے جب کبھی کسی بستی میں کوئی نبی بھیجا تو ہم (ہمیشہ یہ ہی کرتے رہے کہ) اس بستی کے رہنے والے (کافر) لوگوں کو سختی اور تنگی میں گرفتار کرتے رہے تاکہ وہ (سرکشی چھوڑ دیں) عاجزی کریں (اور ایمان لے آئیں)
And We sent no Prophet unto any town (as usual they denied him), but We seized its (disbelieving) people with suffering from extreme poverty (or loss in wealth) and loss of health (and calamities), so that they might humiliate themselves (and repent to Allah).
ثُمَّ بَدَّلۡنَا مَكَانَ ٱلسَّيِّئَةِ ٱلۡحَسَنَةَ حَتَّىٰ عَفَواْ وَّقَالُواْ قَدۡ مَسَّ ءَابَآءَنَا ٱلضَّرَّآءُ وَٱلسَّرَّآءُ فَأَخَذۡنَٰهُم بَغۡتَةٗ وَهُمۡ لَا يَشۡعُرُونَ
﴾۹۵﴿
(لیکن جب وہ باز نہ آئے تو) پھر ہم نے ان مصائب کو خوش حالی سے تبدیل کر دیا یہاں تک کہ جب مال و اولاد کے لحاظ سے (بہت) زیادہ ہو گئے تو کہنے لگے کہ سختیاں اور خوش حالیاں تو ہمارے آباء و اجداد کو بھی پہنچتی رہی ہیں (یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے یہ مصائب جو ہم کو پہنچے ہیں ان کا سزا سے کوئی تعلّق نہیں) الغرض ہم نے ان کو ناگہانی طور پر پکڑ لیا اور انھیں خبر بھی نہیں ہوئی
Then (when they did not stop) We changed the evil for the good, until they increased in number and in wealth, and said: "Our fathers were touched with hardships and prosperities" (This is not a new incident, the calamities that we face has nothing to do with punishment) So We seized them all of a sudden while they were unaware.
وَلَوۡ أَنَّ أَهۡلَ ٱلۡقُرَىٰٓ ءَامَنُواْ وَٱتَّقَوۡاْ لَفَتَحۡنَا عَلَيۡهِم بَرَكَٰتٖ مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وَٱلۡأَرۡضِ وَلَٰكِن كَذَّبُواْ فَأَخَذۡنَٰهُم بِمَا كَانُواْ يَكۡسِبُونَ
﴾۹۶﴿
اور (اے رسول) اگر ان بستیوں کے رہنے والے ایمان لے آتے اور تقویٰ اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین کی برکات (کے دروازے) کھول دیتے لیکن انھوں نے تکذیب کی تو ہم نے ان کو ان کے اعمال کی سزا میں پکڑ لیا
And (O Prophet!) if the people of the towns had believed and had the piety, certainly, We should have opened for them the doors of blessings from the heaven and the earth, but they belied (the Messengers). So We took them (with punishment) for what they used to earn.
أَفَأَمِنَ أَهۡلُ ٱلۡقُرَىٰٓ أَن يَأۡتِيَهُم بَأۡسُنَا بَيَٰتٗا وَهُمۡ نَآئِمُونَ
﴾۹۷﴿
(اور اے رسول) کیا ان بستیوں کے رہنے والے اس بات سے بے خوف ہو گئے ہیں کہ ہمارا عذاب ان پر (اچانک) رات کے وقت نازل ہو جائے اور وہ (بے خبر) سو رہے ہوں
(O Prophet!) Did the people of the towns then feel secure against the coming of Our punishment (suddenly) by night while they were asleep?
أَوَ أَمِنَ أَهۡلُ ٱلۡقُرَىٰٓ أَن يَأۡتِيَهُم بَأۡسُنَا ضُحٗى وَهُمۡ يَلۡعَبُونَ
﴾۹۸﴿
اور کیا ان بستیوں کے رہنے والے اس بات سے بے خوف ہو گئے ہیں کہ ہمارا عذاب ان پر (اچانک) صبح کے وقت آجائے اور وہ کھیل (کود) میں مصروف ہوں
Or, did the people of the towns then (Be hold!) feel secure against the coming of Our punishment in the forenoon while they were playing?
أَفَأَمِنُواْ مَكۡرَ ٱللَّهِۚ فَلَا يَأۡمَنُ مَكۡرَ ٱللَّهِ إِلَّا ٱلۡقَوۡمُ ٱلۡخَٰسِرُونَ
﴾۹۹﴿
کیا یہ لوگ اللہ کی تدبیر سے بے خوف ہو گئے ہیں تو (یہ خبردار ہو جائیں کہ) اللہ کی تدبیر سے وہی لوگ بے خوف ہوتے ہیں جو نقصان اٹھانے والے ہوتے ہیں
Did they then feel secure against the Plan of Allah? None feels secure from the Plan of Allah except the people who are the losers.
أَوَ لَمۡ يَهۡدِ لِلَّذِينَ يَرِثُونَ ٱلۡأَرۡضَ مِنۢ بَعۡدِ أَهۡلِهَآ أَن لَّوۡ نَشَآءُ أَصَبۡنَٰهُم بِذُنُوبِهِمۡۚ وَنَطۡبَعُ عَلَىٰ قُلُوبِهِمۡ فَهُمۡ لَا يَسۡمَعُونَ
﴾۱۰۰﴿
(اے رسول) جو لوگ زمین پر رہنے والی قوموں (کی ہلاکت) کے بعد زمین کے وارث ہوتے ہیں کیا ان کےلیے یہ بات بھی باعث ہدایت نہیں ہوتی کہ (جس طرح ہم نے پہلے لوگوں کو مصائب میں مبتلا کیا تھا) اگر ہم چاہیں تو ان کو بھی ان کے گناہوں کے سبب مصائب میں مبتلا کر دیں اور (یہ) ہم (ہی ہیں جو ہٹ دھرمی کے فطری نتیجے کی وجہ سے ایسے) لوگوں کے قلوب پر مُہر لگا دیتے ہیں پھر وہ نصیحت کی بات سنتے ہی نہیں
(O Prophet!) Is it not clear to those who inherit the earth in succession from its (previous) possessors, (Would that not the reason to get guidance? (As we had punished the previous disbelieving people, in the same fashion it is easy for Him) that had We willed, We would have punished them for their sins. And (it is) We who seal up their hearts so that they hear not?
تِلۡكَ ٱلۡقُرَىٰ نَقُصُّ عَلَيۡكَ مِنۡ أَنۢبَآئِهَاۚ وَلَقَدۡ جَآءَتۡهُمۡ رُسُلُهُم بِٱلۡبَيِّنَٰتِ فَمَا كَانُواْ لِيُؤۡمِنُواْ بِمَا كَذَّبُواْ مِن قَبۡلُۚ كَذَٰلِكَ يَطۡبَعُ ٱللَّهُ عَلَىٰ قُلُوبِ ٱلۡكَٰفِرِينَ
﴾۱۰۱﴿
(اے رسول) یہ بستیاں ہیں جن کے کچھ حالات ہم آپ کو سنا رہے ہیں ان (بستیوں کے رہنے والوں) کے پاس ان کے رسول کھلے معجزات لے کر آئے تھے لیکن یہ لوگ ایسے نہیں تھے کہ جس چیز کو پہلے جھٹلا دیا تھا (معجزات دیکھ کر) اسے مان لیتے، حق پوشی کرنے والوں کے دلوں پر اللہ اسی طر ح مُہر لگا دیتا ہے
Those were the towns whose story We relate unto you (O Prophet!). And there (to the people of town) came indeed to them their Messengers with clear proofs, but they were not such as to believe in that which they had denied before (after seeing the miracles). Thus, Allah does seal up the hearts of the disbelievers (from every kind of religious guidance).
وَمَا وَجَدۡنَا لِأَكۡثَرِهِم مِّنۡ عَهۡدٖۖ وَإِن وَجَدۡنَآ أَكۡثَرَهُمۡ لَفَٰسِقِينَ
﴾۱۰۲﴿
ہم نے ان لوگوں میں وفائے عہد کا (ادنیٰ سا بھی) لحاظ نہیں پایا بلکہ ہم نے ان میں سے اکثر کو فاسق ہی پایا
And most of them We found not true (even little) to their covenant, but most of them We found indeed disobedient to Allah.
ثُمَّ بَعَثۡنَا مِنۢ بَعۡدِهِم مُّوسَىٰ بِـَٔايَٰتِنَآ إِلَىٰ فِرۡعَوۡنَ وَمَلَإِيْهِۦ فَظَلَمُواْ بِهَاۖ فَٱنظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ ٱلۡمُفۡسِدِينَ
﴾۱۰۳﴿
(جن نبیّوں کا ذِکر ہم کر چکے ہیں) ان کے بعد پھر ہم نے فرعون اور ان کے سرداروں کے پاس موسیٰ کو اپنی آیات کے ساتھ مبعوث فرمایا، ان لوگوں نے ہماری آیات کے ساتھ ظلم (و زیادتی کی اور ان کا انکار) کیا تو پھر (اے رسول) آپ دیکھ لیں کہ ان مفسدین کا کیا انجام ہوا (اگر یہ مشرکینِ مکّہ بھی انکار و ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو ان کا انجام بھی وہی ہو گا جو ان سے پہلے مفسدین و منکرین کا ہو چکا ہے)
(The prophets whom we related before) Then after them We sent Musa with Our Signs to Fir’aun and his chiefs, but they wrongfully rejected them. So (O Prophet!) see how was the end of the corrupters. (If the pagans of Makkah deny and become stayed firm in disbelief, then their ending will be the same as of than of those who were corruptors and deniers)
وَقَالَ مُوسَىٰ يَٰفِرۡعَوۡنُ إِنِّي رَسُولٞ مِّن رَّبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۰۴﴿
And (O Prophet! When) Musa (approached Fir’aun and) said: "O Fir’aun ! Verily, I am a Messenger from the Lord of the worlds”
حَقِيقٌ عَلَىٰٓ أَن لَّآ أَقُولَ عَلَى ٱللَّهِ إِلَّا ٱلۡحَقَّۚ قَدۡ جِئۡتُكُم بِبَيِّنَةٖ مِّن رَّبِّكُمۡ فَأَرۡسِلۡ مَعِيَ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ
﴾۱۰۵﴿
میں (اس بات کا) پابند ہوں کہ اللہ کی طرف کوئی بات منسوب نہ کروں سوائے حق کے، میں تمھارے ربّ کی طرف سے تمھارے پاس کھلی نشانی لے کر آیا ہوں لہٰذا (پہلی بات تو یہ کہ) بنی اسرائیل کو میری ساتھ بھیج دے
"Bound it is for me that I say nothing concerning Allah but the truth. Indeed, I have come unto you from your Lord with a clear proof. So (at first) let the Children of Israel depart along with me."
قَالَ إِن كُنتَ جِئۡتَ بِـَٔايَةٖ فَأۡتِ بِهَآ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّـٰدِقِينَ
﴾۱۰۶﴿
He (Fir’aun) said: "If you have come with a sign, show it forth, if you are one of those who tell the truth."
فَأَلۡقَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ ثُعۡبَانٞ مُّبِينٞ
﴾۱۰۷﴿
Then (Musa) threw his stick (on the land) and behold! it was a serpent, manifest!
وَنَزَعَ يَدَهُۥ فَإِذَا هِيَ بَيۡضَآءُ لِلنَّـٰظِرِينَ
﴾۱۰۸﴿
And he (Musa) drew out his hand (from his armpit), and behold! it was white (with radiance) for the beholders.
قَالَ ٱلۡمَلَأُ مِن قَوۡمِ فِرۡعَوۡنَ إِنَّ هَٰذَا لَسَٰحِرٌ عَلِيمٞ
﴾۱۰۹﴿
The chiefs of the people of Fir’aun said (with each other): "This is indeed a well-versed sorcerer;
يُرِيدُ أَن يُخۡرِجَكُم مِّنۡ أَرۡضِكُمۡۖ فَمَاذَا تَأۡمُرُونَ
﴾۱۱۰﴿
"He wants to get you out of your land, so what do you advise?"
قَالُوٓاْ أَرۡجِهۡ وَأَخَاهُ وَأَرۡسِلۡ فِي ٱلۡمَدَآئِنِ حَٰشِرِينَ
﴾۱۱۱﴿
بالآ خر ان سب نے فرعون سے کہا اس کو اور اس کے بھائی کو (کچھ عرصے کےلیے) مُہلت دیجیے اور (اس عرصے میں تمام) شہروں میں جمع کرنے والے روانہ کر دیجیے
(At last), they said (to Fir’aun): "Put him and his brother off (for a time), and (meanwhile) send callers to the cities to collect –
يَأۡتُوكَ بِكُلِّ سَٰحِرٍ عَلِيمٖ
﴾۱۱۲﴿
"That they bring up to you all well-versed sorcerers."
وَجَآءَ ٱلسَّحَرَةُ فِرۡعَوۡنَ قَالُوٓاْ إِنَّ لَنَا لَأَجۡرًا إِن كُنَّا نَحۡنُ ٱلۡغَٰلِبِينَ
﴾۱۱۳﴿
الغرض (تمام) جادوگر فرعون کے پاس جمع ہو گئے جادوگروں نے فرعون سے کہا اگر ہم (مقابلے میں) غالب آ گئے تو ہمیں اس کا (معقول) انعام ملنا چاہیے
And so (all) the sorcerers came to Fir’aun. They said: "Indeed there will be a (reasonable) reward for us if we are the victors."
قَالَ نَعَمۡ وَإِنَّكُمۡ لَمِنَ ٱلۡمُقَرَّبِينَ
﴾۱۱۴﴿
فرعون نے کہا ہاں، (تمھیں ضرور انعام ملے گا) اور (یہ ہی نہیں بلکہ) تمھیں (دربارِ شاہی میں) مقرّب بھی بنایا جائے گا
He (Fir’aun) said: "Yes, (you will indeed get a reasonable reward and moreover you will (in that case) be of the nearest (to me in dominion)."
قَالُواْ يَٰمُوسَىٰٓ إِمَّآ أَن تُلۡقِيَ وَإِمَّآ أَن نَّكُونَ نَحۡنُ ٱلۡمُلۡقِينَ
﴾۱۱۵﴿
(پھر جب مقابلے کا وقت آیا تو) جادوگروں نے کہا اے موسیٰ یا تو آپ (اپنا عصا) ڈالیں یا (آپ کہیں تو) ہم (اپنی چیزیں) ڈالیں
(When the day of competition occur) They (sorcerer) said: "O Musa! Either you throw (the stick first), or shall we have the (first) throw?"
قَالَ أَلۡقُواْۖ فَلَمَّآ أَلۡقَوۡاْ سَحَرُوٓاْ أَعۡيُنَ ٱلنَّاسِ وَٱسۡتَرۡهَبُوهُمۡ وَجَآءُو بِسِحۡرٍ عَظِيمٖ
﴾۱۱۶﴿
موسیٰ نے کہا تم ہی (پہلے) ڈالو الغرض جب انھوں نے (اپنی چیزیں) ڈالیں تو انھوں نے لوگوں کی آنکھوں پر جادو کر دیا اور انھیں دہشت میں ڈال دیا اور (یہ ایک حقیقت ہے کہ) انھوں نے بہت بڑے جادو کا مظاہرہ کیا تھا
He (Musa) said: "Throw you (what you have first)." So when they threw, they bewitched the eyes of the people, and struck terror into them, and (in fact) they displayed a great magic.
۞وَأَوۡحَيۡنَآ إِلَىٰ مُوسَىٰٓ أَنۡ أَلۡقِ عَصَاكَۖ فَإِذَا هِيَ تَلۡقَفُ مَا يَأۡفِكُونَ
﴾۱۱۷﴿
ہم نے موسیٰ کو وحی بھیجی کہ اپنا عصا ڈال دو (جب انھوں نے اپنا عصا ڈالا) تو کیا دیکھتے ہیں کہ وہ عصا (اژدہا بن کر) ان کی بناوٹی چیزوں کو نگلنے لگا
And We revealed to Musa (saying): "Throw your stick," and (As he threw his stick) behold! It swallowed up straight away (like anaconda) all the falsehoods which they showed.
فَوَقَعَ ٱلۡحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
﴾۱۱۸﴿
Thus truth was confirmed, and all that they did was made of no effect.
فَغُلِبُواْ هُنَالِكَ وَٱنقَلَبُواْ صَٰغِرِينَ
﴾۱۱۹﴿
So they (Fir’aun and chiefs) were defeated there and returned disgraced.
وَأُلۡقِيَ ٱلسَّحَرَةُ سَٰجِدِينَ
﴾۱۲۰﴿
(But the sorcerers came to know the reality) And the sorcerers fell down prostrate.
قَالُوٓاْ ءَامَنَّا بِرَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۲۱﴿
They said: "We believe in the Lord of the worlds.
رَبِّ مُوسَىٰ وَهَٰرُونَ
﴾۱۲۲﴿
"The Lord of Musa and Harun"
قَالَ فِرۡعَوۡنُ ءَامَنتُم بِهِۦ قَبۡلَ أَنۡ ءَاذَنَ لَكُمۡۖ إِنَّ هَٰذَا لَمَكۡرٞ مَّكَرۡتُمُوهُ فِي ٱلۡمَدِينَةِ لِتُخۡرِجُواْ مِنۡهَآ أَهۡلَهَاۖ فَسَوۡفَ تَعۡلَمُونَ
﴾۱۲۳﴿
فرعون نے کہا قبل اس کے کہ میں تمھیں اجازت دوں تم اس پر ایمان لے آئے یقینًا اس شہر میں تم سب نے مل کر سازش کی ہے تاکہ شہروالوں کو یہاں سے نکال دو، عنقریب تمھیں (اس کا انجام) معلوم ہو جائے گا
Fir’aun said: "You have believed in him before I give you permission. Surely, this is a plot which you have plotted in the city to drive out its people, but you shall come to know (the ending).
لَأُقَطِّعَنَّ أَيۡدِيَكُمۡ وَأَرۡجُلَكُم مِّنۡ خِلَٰفٖ ثُمَّ لَأُصَلِّبَنَّكُمۡ أَجۡمَعِينَ
﴾۱۲۴﴿
"Surely, I will cut off your hands and your feet from opposite sides, then I will crucify you all."
قَالُوٓاْ إِنَّآ إِلَىٰ رَبِّنَا مُنقَلِبُونَ
﴾۱۲۵﴿
جادوگروں نے کہا ہم تو اپنے ربّ کی طرف لوٹ کر جانے ہی والے ہیں (جلدی جائیں یا دیر سے ہمیں کوئی غم نہیں)
They (sorcerers) said: "Verily, we are returning to our Lord (sooner or later)
وَمَا تَنقِمُ مِنَّآ إِلَّآ أَنۡ ءَامَنَّا بِـَٔايَٰتِ رَبِّنَا لَمَّا جَآءَتۡنَاۚ رَبَّنَآ أَفۡرِغۡ عَلَيۡنَا صَبۡرٗا وَتَوَفَّنَا مُسۡلِمِينَ
﴾۱۲۶﴿
اور اے فرعون، تو ہم سے بس اس بات کا بدلہ لے رہا ہے کہ جب ہمارے پاس ہمارے ربّ کی آیات آ گئیں تو ہم ان پر ایمان لے آئے، (یہ کہہ کر انھوں نے اس طرح دعا کی) اے ہمارے ربّ ہمارے دلوں میں صبر و اِستقامت ڈال دے اور ہمیں اس حالت میں (دنیا سے) اٹھا کہ ہم مسلم ہوں
"And (O Fir’aun) you take vengeance on us only because we believed in the verses of our Lord when they reached us and said “Our Lord! pour out on us patience, and cause us to die as Muslims."
وَقَالَ ٱلۡمَلَأُ مِن قَوۡمِ فِرۡعَوۡنَ أَتَذَرُ مُوسَىٰ وَقَوۡمَهُۥ لِيُفۡسِدُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَيَذَرَكَ وَءَالِهَتَكَۚ قَالَ سَنُقَتِّلُ أَبۡنَآءَهُمۡ وَنَسۡتَحۡيِۦ نِسَآءَهُمۡ وَإِنَّا فَوۡقَهُمۡ قَٰهِرُونَ
﴾۱۲۷﴿
قومِ فرعون کے سرداروں نے فرعون سے کہا کیا تو موسیٰ اور ان کی قوم کو (اسی حالت میں) چھوڑ دے گا کہ وہ ملک میں فساد مچاتے پھریں اور (موسیٰ) تجھ سے اور تیرے معبودوں سے کنارہ کش ہو جائے، فرعون نے کہا ہم ان کے لڑکوں کو قتل کر ڈالیں گے اور ان کی لڑکیوں کو زندہ رہنے دیں گے اور ہم بےشک ان پر غالب ہیں (وہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے)
The chiefs of Fir'aun's people said (to Fir’aun): "Will you leave Musa and his people to spread mischief in the land, and to abandon you and your gods?" He said: "We will kill their sons, and let live their women, and we have indeed irresistible power over them."
قَالَ مُوسَىٰ لِقَوۡمِهِ ٱسۡتَعِينُواْ بِٱللَّهِ وَٱصۡبِرُوٓاْۖ إِنَّ ٱلۡأَرۡضَ لِلَّهِ يُورِثُهَا مَن يَشَآءُ مِنۡ عِبَادِهِۦۖ وَٱلۡعَٰقِبَةُ لِلۡمُتَّقِينَ
﴾۱۲۸﴿
موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا اللہ سے مدد مانگو اور صبر سے کام لو، زمین اس کی ہے، وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے زمین کا وارث بنا دیتا ہے اور اچّھا انجام تو متّقیوں ہی کا ہوتا ہے
Musa said to his people: "Seek help in Allah and be patient. Verily, the earth is Allah's. He gives it as a heritage to whom He wills of His slaves; and the (blessed) end is for the pious"
قَالُوٓاْ أُوذِينَا مِن قَبۡلِ أَن تَأۡتِيَنَا وَمِنۢ بَعۡدِ مَا جِئۡتَنَاۚ قَالَ عَسَىٰ رَبُّكُمۡ أَن يُهۡلِكَ عَدُوَّكُمۡ وَيَسۡتَخۡلِفَكُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَيَنظُرَ كَيۡفَ تَعۡمَلُونَ
﴾۱۲۹﴿
وہ کہنے لگے آپ کے آنے سے پہلے بھی ہم کو اذیّت دی جاتی رہی اور آپ کے آنے کے بعد بھی (ہم کو اذیّت دی جارہی ہے) موسیٰ نے کہا وہ وقت قریب ہے کہ تمھارا ربّ تمھارے دشمن کو ہلاک کر دے، تم کو زمین میں خلافت عطا فرمائے اور پھر دیکھے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو
They said: "We (Children of Israel) had suffered troubles before you came to us, and since you (O Musa!) have come to us.(We are suffering a lot)" He (Musa) said: "It may be that your Lord will destroy your enemy and make you successors on the earth, so that He may see how you act?"
وَلَقَدۡ أَخَذۡنَآ ءَالَ فِرۡعَوۡنَ بِٱلسِّنِينَ وَنَقۡصٖ مِّنَ ٱلثَّمَرَٰتِ لَعَلَّهُمۡ يَذَّكَّرُونَ
﴾۱۳۰﴿
الغرض (اے رسول) ہم نے قومِ فرعون کو قحط سالیوں میں اور پھلوں کے نقصان میں مبتلا کر دیا تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں
And indeed, (O Prophet!) We punished the people of Fir’aun with years of drought and shortness of fruits (crops), that they might pay heed to admonition.
فَإِذَا جَآءَتۡهُمُ ٱلۡحَسَنَةُ قَالُواْ لَنَا هَٰذِهِۦۖ وَإِن تُصِبۡهُمۡ سَيِّئَةٞ يَطَّيَّرُواْ بِمُوسَىٰ وَمَن مَّعَهُۥٓۗ أَلَآ إِنَّمَا طَـٰٓئِرُهُمۡ عِندَ ٱللَّهِ وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
﴾۱۳۱﴿
تو جب کبھی انھیں خوش حالی نصیب ہوتی تو کہتے یہ ہمارا (حق) ہے اور اگر انھیں کوئی بُرائی پہنچتی تو کہتے کہ یہ موسیٰ اور ان کے ساتھیوں کی نحوست ہے، خبردار ہو جاؤ کہ ان کی نحوست تو اللہ کے پاس (مقدّر ہو چکی) تھی لیکن ان میں سے اکثر لوگ اس بات کو نہیں جانتے تھے
But whenever good came to them, they said: "Ours (right) is this." And if evil afflicted them, they ascribed it to evil omens connected with Musa and those with him. Be informed! Verily, their evil omens are with Allah but most of them know not.
وَقَالُواْ مَهۡمَا تَأۡتِنَا بِهِۦ مِنۡ ءَايَةٖ لِّتَسۡحَرَنَا بِهَا فَمَا نَحۡنُ لَكَ بِمُؤۡمِنِينَ
﴾۱۳۲﴿
فرعون اور اس کے ساتھیوں نے کہا (اے موسیٰ) تم ہمارے پاس کوئی سی بھی نشانی لاؤ جس کے ذریعے ہم پر اپنا جادو چلاؤ، تو (یہ تم اچّھی طرح سمجھ لو) ہم تو تم پر (کسی حالت میں) ایمان لانے والے نہیں
They (Fir’aun and his followers) said [to Musa]: "(O Musa!) Whatever signs you may bring to us, to work therewith, your sorcery on us, Be Hold! we shall never believe in you (in any condition)."
فَأَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِمُ ٱلطُّوفَانَ وَٱلۡجَرَادَ وَٱلۡقُمَّلَ وَٱلضَّفَادِعَ وَٱلدَّمَ ءَايَٰتٖ مُّفَصَّلَٰتٖ فَٱسۡتَكۡبَرُواْ وَكَانُواْ قَوۡمٗا مُّجۡرِمِينَ
﴾۱۳۳﴿
پھر (اے رسول) ہم نے ان پر طوفان، ٹڈّیاں، جوئیں، مینڈک اور خون (کا عذاب) بھیجا (یہ سب) نشانیاں علیٰحدہ علیٰحدہ بھیجی گئی تھیں لیکن انھوں نے (ہر مرتبہ) تکبّر کیا اور وہ تھے ہی مجرم (جرم کرنا ان کی عادت بن چکی تھی)
So (O Prophet!) We sent on them: (the torment of) the flood, the locusts, the lice, the frogs, and the blood (as a succession of) manifest signs, yet they remained arrogant (every time), and they were of those people who were criminals.
وَلَمَّا وَقَعَ عَلَيۡهِمُ ٱلرِّجۡزُ قَالُواْ يَٰمُوسَى ٱدۡعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِندَكَۖ لَئِن كَشَفۡتَ عَنَّا ٱلرِّجۡزَ لَنُؤۡمِنَنَّ لَكَ وَلَنُرۡسِلَنَّ مَعَكَ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ
﴾۱۳۴﴿
اور جب کبھی ان پر عذاب نازل ہوتا تو کہتے اے موسیٰ اپنے ربّ سے ہمارے لیے دعا کیجیے اس لیے کہ اس نے تو آپ سے (قبولیّتِ دعا کا) عہد کر رکھا ہے (اے موسیٰ) اگر آپ نے ہم سے یہ عذاب دور کر دیا تو ہم آپ پر ضرور ایمان لے آئیں گے اور بنی اسرائیل کو آپ کے ساتھ بھیج دیں گے
And when the punishment fell on them they said: "O Musa! Invoke your Lord for us because of His Promise to you. If you remove the punishment from us, (O Musa!) we indeed shall believe in you, and we shall let the Children of Israel go with you."
فَلَمَّا كَشَفۡنَا عَنۡهُمُ ٱلرِّجۡزَ إِلَىٰٓ أَجَلٍ هُم بَٰلِغُوهُ إِذَا هُمۡ يَنكُثُونَ
﴾۱۳۵﴿
لیکن (اے رسول) جب عذاب کو ایک ایسی مدّت تک جس مدّت تک انھیں (خیر و عافیت) پہنچنا (مقدّر) تھا ٹال دیتے تو وہ (اپنے عہد کو) تو ڑ ڈالتے
But (O Prophet!) when We removed the punishment from them to a fixed term, which they had to reach (peacefully), behold! they broke their word (promise)!
فَٱنتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ فَأَغۡرَقۡنَٰهُمۡ فِي ٱلۡيَمِّ بِأَنَّهُمۡ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا وَكَانُواْ عَنۡهَا غَٰفِلِينَ
﴾۱۳۶﴿
بالآ خر ہم ان سے بدلہ لے کر ہی رہے، ہم نے ان کو سمندر میں ڈبو دیا اس لیے کہ وہ (مسلسل) ہماری آیتوں کو جھٹلاتے رہے اور ان سے غفلت برتتے رہے
So (at last) We took retribution from them. We drowned them in the sea, because they belied Our verses and were heedless about them.
وَأَوۡرَثۡنَا ٱلۡقَوۡمَ ٱلَّذِينَ كَانُواْ يُسۡتَضۡعَفُونَ مَشَٰرِقَ ٱلۡأَرۡضِ وَمَغَٰرِبَهَا ٱلَّتِي بَٰرَكۡنَا فِيهَاۖ وَتَمَّتۡ كَلِمَتُ رَبِّكَ ٱلۡحُسۡنَىٰ عَلَىٰ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ بِمَا صَبَرُواْۖ وَدَمَّرۡنَا مَا كَانَ يَصۡنَعُ فِرۡعَوۡنُ وَقَوۡمُهُۥ وَمَا كَانُواْ يَعۡرِشُونَ
﴾۱۳۷﴿
پھر ہم نے اس قوم کو جو کمزور سمجھے جاتے تھے اس سر زمین کے مشرق و مغرب کا وارث بنا دیا جس سر زمین کو ہم نے برکت دی تھی (الغرض اے رسول) بنی اسرائیل کی ثابت قدمی کی وجہ سے آپ کے ربّ کا وہ وعدۂ خیر (و برکت جو اس بنی اسرائیل سے کیا تھا) پورا ہوا اور ہم نے فرعون اور اس کی قوم کی (ان بڑی بڑی عمارتوں کو) جو وہ تعمیر کرتے تھے اور (ان باغات کو) جنھیں وہ چھتریوں پر چڑھاتے تھے سب کو تباہ و برباد کر دیا
And We made the people who were considered weak to inherit the eastern parts of the land and the western parts thereof which We have blessed. And (O Prophet!) the fair Word of your Lord was fulfilled for the Children of Israel (Which Allah has promised with them), because of their endurance. And We destroyed completely all the gardens and (huge) buildings which Fir’aun and his people erected.
وَجَٰوَزۡنَا بِبَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ ٱلۡبَحۡرَ فَأَتَوۡاْ عَلَىٰ قَوۡمٖ يَعۡكُفُونَ عَلَىٰٓ أَصۡنَامٖ لَّهُمۡۚ قَالُواْ يَٰمُوسَى ٱجۡعَل لَّنَآ إِلَٰهٗا كَمَا لَهُمۡ ءَالِهَةٞۚ قَالَ إِنَّكُمۡ قَوۡمٞ تَجۡهَلُونَ
﴾۱۳۸﴿
اور جب ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر پار کرا دیا تو ان کا گزر ایسے لوگوں پر ہوا جو اپنے بتوں کے سامنے بیٹھے رہتے تھے (اور ان کی پُوجا کرتے تھے) بنی اسرائیل نے (موسیٰ سے) کہا اے موسیٰ جیسے ان کے بت ہیں ایسا ہی ایک بت ہمارے لیے بھی بنا دیجیے، موسیٰ نے کہا تم (بڑے ہی) جاہل لوگ ہو
And We brought the Children of Israel across the sea, and they came upon a people devoted to some of their idols (in worship). They said: "O Musa! Make for us a god as they have gods" He (Musa) said: "Verily, you are a people who know not"
إِنَّ هَـٰٓؤُلَآءِ مُتَبَّرٞ مَّا هُمۡ فِيهِ وَبَٰطِلٞ مَّا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
﴾۱۳۹﴿
Verily, these people will be destroyed for that which they are engaged in. And all that they are doing is in vain."
قَالَ أَغَيۡرَ ٱللَّهِ أَبۡغِيكُمۡ إِلَٰهٗا وَهُوَ فَضَّلَكُمۡ عَلَى ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۴۰﴿
کیا میں اللہ کے علاوہ تمھارے لیے کوئی اور الٰہ تلاش کروں حالانکہ اس نے تمھیں تمام اقوامِ عالَم پر فضیلت دی ہے
"Shall I seek for you an Ilah (a god) other than Allah, while He has given you superiority over the worlds"
وَإِذۡ أَنجَيۡنَٰكُم مِّنۡ ءَالِ فِرۡعَوۡنَ يَسُومُونَكُمۡ سُوٓءَ ٱلۡعَذَابِ يُقَتِّلُونَ أَبۡنَآءَكُمۡ وَيَسۡتَحۡيُونَ نِسَآءَكُمۡۚ وَفِي ذَٰلِكُم بَلَآءٞ مِّن رَّبِّكُمۡ عَظِيمٞ
﴾۱۴۱﴿
اور (اے بنی اسرائیل وہ وقت یاد کرو) جب ہم نے قومِ فرعون سے نجات دی جو تم کو سخت تکلیف پہنچایا کرتے تھے، تمھارے لڑکوں کو قتل کر دیا کرتے تھے اور تمھاری لڑکیوں کو زندہ چھوڑ دیا کرتے تھے اور اس (تکلیف) میں تمھارے ربّ کی طرف سے تمھاری بہت بڑی آزمائش تھی
And (O Children of Yaq’ub, Remember!) when We rescued you from Fir'aun's people, who were afflicting you with the worst torment, killing your sons and letting your women live. And in (this pain) that was a great trial from your Lord.
۞وَوَٰعَدۡنَا مُوسَىٰ ثَلَٰثِينَ لَيۡلَةٗ وَأَتۡمَمۡنَٰهَا بِعَشۡرٖ فَتَمَّ مِيقَٰتُ رَبِّهِۦٓ أَرۡبَعِينَ لَيۡلَةٗۚ وَقَالَ مُوسَىٰ لِأَخِيهِ هَٰرُونَ ٱخۡلُفۡنِي فِي قَوۡمِي وَأَصۡلِحۡ وَلَا تَتَّبِعۡ سَبِيلَ ٱلۡمُفۡسِدِينَ
﴾۱۴۲﴿
اور وہ (وقت بھی یاد کرو) جب ہم نے موسیٰ سے تیس۳۰ راتوں کا وعدہ لیا، پھر ہم نے دس۱۰ راتیں (اور ملا کر) انھیں پورا (چالیس"۴۰") کر دیا، اس طرح موسیٰ کے ربّ کی چالیس"۴۰" راتوں کی مدّت پوری ہو گئی (پھر اس وعدے کو پورا کرنے کےلیے جب) موسیٰ (جانے لگے تو انھوں) نے اپنے بھائی ہارون سے کہا (تم میرے جانے کے بعد) میری قوم میں میری نیابت کرنا، (ان کی) اصلاح کرنا اور مفسدین کے راستے پر (ہرگز) نہ چلنا
And (Remember) We appointed for Musa thirty nights and added (to the period) ten (more), and he completed the term (to forty days), appointed by his Lord, of forty nights. And (when) Musa (was going for the appointed term, he) said to his brother Harun: "Replace me among my people (after my departure), act in the Right Way and follow not the way of the mischief-makers"
وَلَمَّا جَآءَ مُوسَىٰ لِمِيقَٰتِنَا وَكَلَّمَهُۥ رَبُّهُۥ قَالَ رَبِّ أَرِنِيٓ أَنظُرۡ إِلَيۡكَۚ قَالَ لَن تَرَىٰنِي وَلَٰكِنِ ٱنظُرۡ إِلَى ٱلۡجَبَلِ فَإِنِ ٱسۡتَقَرَّ مَكَانَهُۥ فَسَوۡفَ تَرَىٰنِيۚ فَلَمَّا تَجَلَّىٰ رَبُّهُۥ لِلۡجَبَلِ جَعَلَهُۥ دَكّٗا وَخَرَّ مُوسَىٰ صَعِقٗاۚ فَلَمَّآ أَفَاقَ قَالَ سُبۡحَٰنَكَ تُبۡتُ إِلَيۡكَ وَأَنَا۠ أَوَّلُ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ
﴾۱۴۳﴿
پھر جب موسیٰ ہمارے مقرّر کردہ وقت پر (طور پہاڑ پر) پہنچے تو ان کے ربّ نے ان سے بات کی (دورانِ گفتگو) موسیٰ نے کہا اے میرے ربّ مجھے اپنی ذاتِ اقدس دکھا دے تاکہ میں تیرا دیدار بھی کرلوں، اللہ نے فرمایا تم مجھے ہرگز نہیں دیکھ سکتے البتّہ تم اس پہاڑ کی طرف نظر کرو، اگروہ اپنی جگہ پر برقرار رہا تو تم مجھے دیکھ سکو گے (ورنہ نہیں الغرض) جب ان کے ربّ نے پہاڑ پر تجلّی فرمائی تو اس کو ریزہ ریزہ کر دیا (پہاڑ اپنی جگہ پر برقرار نہیں رہا) اور موسیٰ بے ہوش ہو کر گر پڑے، پھر جب وہ ہوش میں آئے تو کہنے لگے (اے اللہ) تو پاک ہے (مجھ سے غلطی ہو گئی کہ میں نے تجھے دیکھنے کی درخواست کی)، میں تجھ سے معافی مانگتا ہوں اور میں سب سے پہلے (تجھ پر) ایمان لانے والا ہوں
And when Musa came (to the mount of Tur) at the time and place appointed by Us, and his Lord (Allah) spoke to him; he said: "O my Lord! Show me (Yourself), that I may look upon You." Allah said: "You cannot see Me, but look upon the mountain; if it stands still in its place then you shall see Me (otherwise not)." So when his Lord appeared to the mountain, He made it collapse to dust (it could not stand firm), and Musa fell down unconscious. Then when he recovered his senses he said: "O Allah! Glory be to You, (I have mistaken that I asked you to show to Me Yourself) I turn to You in repentance and I am the first of the believers. (in You)"
قَالَ يَٰمُوسَىٰٓ إِنِّي ٱصۡطَفَيۡتُكَ عَلَى ٱلنَّاسِ بِرِسَٰلَٰتِي وَبِكَلَٰمِي فَخُذۡ مَآ ءَاتَيۡتُكَ وَكُن مِّنَ ٱلشَّـٰكِرِينَ
﴾۱۴۴﴿
اللہ نے فرمایا اے موسیٰ میں نے تمام لوگوں میں سے تم کو اپنی رسالت اور اپنی ہم کلامی کےلیے منتخب فرمایا لہٰذا جو کچھ میں تم کو دے رہا ہوں اُسے (مضبوطی سے) پکڑے رہنا اور (میرا) شکر ادا کرتے رہنا
He (Allah) said: "O MusaI have chosen you above men by My Messages, and by My speaking (to you). So hold (firmly) that which I have given you and be of the grateful (to Me)."
وَكَتَبۡنَا لَهُۥ فِي ٱلۡأَلۡوَاحِ مِن كُلِّ شَيۡءٖ مَّوۡعِظَةٗ وَتَفۡصِيلٗا لِّكُلِّ شَيۡءٖ فَخُذۡهَا بِقُوَّةٖ وَأۡمُرۡ قَوۡمَكَ يَأۡخُذُواْ بِأَحۡسَنِهَاۚ سَأُوْرِيكُمۡ دَارَ ٱلۡفَٰسِقِينَ
﴾۱۴۵﴿
اور ہم نے موسیٰ کےلیے تختیوں میں ہر قسم کی نصیحت اور ہر چیز کا بیان علیٰحدہ علیٰحدہ لکھ دیا تھا، پھر (ہم نے بطور تاکید ان سے ایک مرتبہ اور کہا) اسے مضبوطی سے پکڑے رہنا اور اپنی قوم کو بھی حکم دینا کہ وہ بھی اس کے بہترین (قواعد و ضوابط) کو (مضبوطی سے) پکڑے رہیں (اور اے بنی اسرائیل میرے احکام سے سرتابی نہ کرنا) جو لوگ میرے احکام سے سرتابی کریں گے میں عنقریب ان کا گھر تمھیں دکھاؤں گا (یعنی تمھیں دوزخ کا منھ دیکھنا پڑے گا)
And We wrote for him on the Tablets the lesson to be drawn from all things and the explanation for all things (and said to them to insisit): “Hold unto these with firmness, and enjoin your people to take the better (Rules and Regulations) therein. (O Bani Israeel! Never avoid my commandments) I shall show you the home of disobedient to Allah (you will have to face the Hell).”
سَأَصۡرِفُ عَنۡ ءَايَٰتِيَ ٱلَّذِينَ يَتَكَبَّرُونَ فِي ٱلۡأَرۡضِ بِغَيۡرِ ٱلۡحَقِّ وَإِن يَرَوۡاْ كُلَّ ءَايَةٖ لَّا يُؤۡمِنُواْ بِهَا وَإِن يَرَوۡاْ سَبِيلَ ٱلرُّشۡدِ لَا يَتَّخِذُوهُ سَبِيلٗا وَإِن يَرَوۡاْ سَبِيلَ ٱلۡغَيِّ يَتَّخِذُوهُ سَبِيلٗاۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمۡ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا وَكَانُواْ عَنۡهَا غَٰفِلِينَ
﴾۱۴۶﴿
(اور یہ بھی سن لو کہ) میں اپنے احکام سے ان ہی لوگوں کو برگشتہ کروں گا جو زمین میں ناحق تکبّر کرتے پھرتے ہیں، (یہ ایسے لوگ ہیں کہ) اگر تمام نشانیاں (اور معجزات) دیکھ لیں تب بھی ایمان نہ لائیں، اگر ہدایت کا راستہ دیکھ لیں تو کبھی اس پر نہ چلیں البتّہ اگر گمراہی کا راستہ دیکھ لیں تو (ضرور) اس پر چلنے لگیں، (ان کی) یہ (بدبختی صرف) اس لیے ہے کہ انھوں نے (ہٹ دھرمی سے) ہماری آیات کی تکذیب کی اور (ان سے قصدًا) غفلت برتتے رہے
(Also behold!) I shall turn away from My verses of the Qur'an those who behave arrogantly on the earth, without a right, and (even) if they see all the signs, they will not believe in them. And if they see the way of righteousness, they will not adopt it as the Way, but if they see the way of error, they will adopt that way, that is because they have rejected Our verses and were heedless (to learn a lesson) from them.
وَٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا وَلِقَآءِ ٱلۡأٓخِرَةِ حَبِطَتۡ أَعۡمَٰلُهُمۡۚ هَلۡ يُجۡزَوۡنَ إِلَّا مَا كَانُواْ يَعۡمَلُون
﴾۱۴۷﴿
اور (اے رسول) جن لوگوں نے ہماری آیات اور آخرت کی ملاقات کی تکذیب کی ان کے (تمام) اعمال ضائع کر دیے جائیں گے (پھر) ان کو ان کے اعمال (بد) کا بدلہ ملے گا
(O Prophet!) Those who deny Our verses and the Meeting in the Hereafter, vain are their deeds. Are they requited with anything except what they used to do?
وَٱتَّخَذَ قَوۡمُ مُوسَىٰ مِنۢ بَعۡدِهِۦ مِنۡ حُلِيِّهِمۡ عِجۡلٗا جَسَدٗا لَّهُۥ خُوَارٌۚ أَلَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّهُۥ لَا يُكَلِّمُهُمۡ وَلَا يَهۡدِيهِمۡ سَبِيلًاۘ ٱتَّخَذُوهُ وَكَانُواْ ظَٰلِمِينَ
﴾۱۴۸﴿
اور (اے رسول) موسیٰ کے (کوہِ طور پر جانے کے) بعد ان کی قوم نے اپنے زیوروں سے بچھڑے کا ایک مجسمہ بنا لیا جس میں سے آواز نکلتی تھی (پھر وہ اسے پوجنے لگے) کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ وہ نہ ان سے بات کر سکتا ہے اور نہ انھیں راستہ بتا سکتا ہے (تو وہ الٰہ کیسے ہو سکتا ہے لیکن) انھوں نے (کچھ نہ سوچا اور) اسے الٰہ بنا لیا اور وہ (بڑے ہی) ظالم لوگ تھے
And (O Prophet!) the people of Musa made in his absence (when he was on the Mount of Tur), out of their ornaments, the statue of a calf (for worship). It had a sound. (They started worshipping it) Did they not see that it could neither speak to them nor guide them to the way? They took it (for worship without thinking) and they were (too) wrong-doers.
وَلَمَّا سُقِطَ فِيٓ أَيۡدِيهِمۡ وَرَأَوۡاْ أَنَّهُمۡ قَدۡ ضَلُّواْ قَالُواْ لَئِن لَّمۡ يَرۡحَمۡنَا رَبُّنَا وَيَغۡفِرۡ لَنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ ٱلۡخَٰسِرِينَ
﴾۱۴۹﴿
پھر جب انھوں نے سمجھ لیا کہ وہ (راہِ راست سے) بھٹک گئے تو بہت نادم ہوئے اور (اس طرح) کہنے لگے اگر ہمارا ربّ ہم پر رحم نہیں کرے گا اور ہم کو معاف نہیں کرے گا تو ہم ضرور نقصان اٹھائیں گے
And when they regretted and saw that they had gone astray (from right path), they (repented and) said: "If our Lord have not mercy upon us and forgive us, we shall certainly be of the losers."
وَلَمَّا رَجَعَ مُوسَىٰٓ إِلَىٰ قَوۡمِهِۦ غَضۡبَٰنَ أَسِفٗا قَالَ بِئۡسَمَا خَلَفۡتُمُونِي مِنۢ بَعۡدِيٓۖ أَعَجِلۡتُمۡ أَمۡرَ رَبِّكُمۡۖ وَأَلۡقَى ٱلۡأَلۡوَاحَ وَأَخَذَ بِرَأۡسِ أَخِيهِ يَجُرُّهُۥٓ إِلَيۡهِۚ قَالَ ٱبۡنَ أُمَّ إِنَّ ٱلۡقَوۡمَ ٱسۡتَضۡعَفُونِي وَكَادُواْ يَقۡتُلُونَنِي فَلَا تُشۡمِتۡ بِيَ ٱلۡأَعۡدَآءَ وَلَا تَجۡعَلۡنِي مَعَ ٱلۡقَوۡمِ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۱۵۰﴿
پھر جب موسیٰ غصّے اور غم کی حالت میں اپنی قوم کے پاس لوٹے تو انھوں نے (اپنی قوم سے) کہا تم نے میرے بعد میری غیر حاضری میں جو کام کیا وہ (بہت) بُرا ہے، کیا تم نے اپنے ربّ کے حکم (عذاب) کو (اپنے اوپر) جلد (واقع کرنا) چاہا، (یہ کہہ کر) انھوں نے (توریت کی) تختیوںکو (غصّے میں ایک طرف) رکھ دیا اور اپنے بھائی (ہارون) کے سرکو پکڑ کر اپنی طرف گھسیٹنے لگے، ہارون نے کہا اے (میرے) بھائی، (میں نے تو حتّی الامکان انھیں اس حرکت سے باز رکھنے کی کوششیں کیں لیکن) انھوں نے مجھے کمزور سمجھا اور قریب تھا کہ مجھے قتل کر ڈالیں تو اب آپ دشمنوں کو مجھ پر ہنسنے کا موقع تو نہ دیجیے اور مجھے ان ظالم لوگوں میں (شمار) نہ کیجیے
And when Musa returned to his people, angry and grieved, he said (to his nation): "What an evil thing is that which you have done during my absence. Did you hasten (for the torment to occur) and go ahead as regards the matter of your Lord (you left His command)?" And he put aside down the Tablets and seized his brother (Harun) by (the hair of) his head and dragged him towards him. Harun said: "O son of my mother (Brother)! (I have tried my best to keep them away from worshipping the calf but) Indeed, the people judged me weak and were about to kill me, so make not the enemies rejoice over me, nor put/count me amongst the people who are wrong-doers"
قَالَ رَبِّ ٱغۡفِرۡ لِي وَلِأَخِي وَأَدۡخِلۡنَا فِي رَحۡمَتِكَۖ وَأَنتَ أَرۡحَمُ ٱلرَّـٰحِمِينَ
﴾۱۵۱﴿
(ہارون کا یہ عذر سن کر) موسیٰ نے دعا کی کہ اے میرے ربّ مجھے اور میرے بھائی کو معاف فرما دے اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل فرما (اس لیے کہ) تو تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے
(On hearing the excuse of Harun), Musa said: "O my Lord! Forgive me and my brother, and admit us into Your Mercy, for you are the Most Merciful of those who show mercy."
إِنَّ ٱلَّذِينَ ٱتَّخَذُواْ ٱلۡعِجۡلَ سَيَنَالُهُمۡ غَضَبٞ مِّن رَّبِّهِمۡ وَذِلَّةٞ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَاۚ وَكَذَٰلِكَ نَجۡزِي ٱلۡمُفۡتَرِينَ
﴾۱۵۲﴿
اللہ نے فرمایا (تمھیں معاف کیا لیکن) جن لوگوں نے بچھڑے کو معبود بنایا تھا ان پر ضرور ان کے ربّ کی طرف سے غضب نازل ہو گا مزید برآں ان کو دنیا کی زندگی میں بھی ذِلّت نصیب ہو گی اور افترا پردازی کرنے والوں کو ہم اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں
Allah said: “(I have forgiven both of you) Certainly, those who took the calf (for worship), wrath from their Lord and humiliation will come upon them in the life of this world. Thus, do We recompense those who invent lies.
وَٱلَّذِينَ عَمِلُواْ ٱلسَّيِّـَٔاتِ ثُمَّ تَابُواْ مِنۢ بَعۡدِهَا وَءَامَنُوٓاْ إِنَّ رَبَّكَ مِنۢ بَعۡدِهَا لَغَفُورٞ رَّحِيمٞ
﴾۱۵۳﴿
البتّہ جو لوگ بداعمالیاں کرنے کے بعد توبہ کر لیں اور ایمان لے آئیں تو بےشک آپ کا ربّ اس (توبہ) کے بعد (انھیں معاف کر دے گا اس لیے کہ وہ) معاف کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
But those who committed evil deeds and then repented afterwards and believed, verily, your Lord after (all) that is indeed Oft-Forgiving, Most Merciful.
وَلَمَّا سَكَتَ عَن مُّوسَى ٱلۡغَضَبُ أَخَذَ ٱلۡأَلۡوَاحَۖ وَفِي نُسۡخَتِهَا هُدٗى وَرَحۡمَةٞ لِّلَّذِينَ هُمۡ لِرَبِّهِمۡ يَرۡهَبُونَ
﴾۱۵۴﴿
اور (اے رسول) جب موسیٰ کا غصّہ ٹھنڈا ہو گیا تو انھوں نے (توریت کی) تختیوں کو (زمین پر سے) اٹھا لیا (یقینًا) توریت کے نسخے میں ان لوگوں کےلیے جو اپنے ربّ سے ڈرتے ہیں ہدایت بھی تھی اور رحمت بھی
And (O Prophet!) when the anger of Musa was calmed down, he took up the Tablets (of Taurat) from the land; and (surely) in their inscription (of Taurat) was guidance and mercy for those who fear their Lord.
وَٱخۡتَارَ مُوسَىٰ قَوۡمَهُۥ سَبۡعِينَ رَجُلٗا لِّمِيقَٰتِنَاۖ فَلَمَّآ أَخَذَتۡهُمُ ٱلرَّجۡفَةُ قَالَ رَبِّ لَوۡ شِئۡتَ أَهۡلَكۡتَهُم مِّن قَبۡلُ وَإِيَّـٰيَۖ أَتُهۡلِكُنَا بِمَا فَعَلَ ٱلسُّفَهَآءُ مِنَّآۖ إِنۡ هِيَ إِلَّا فِتۡنَتُكَ تُضِلُّ بِهَا مَن تَشَآءُ وَتَهۡدِي مَن تَشَآءُۖ أَنتَ وَلِيُّنَا فَٱغۡفِرۡ لَنَا وَٱرۡحَمۡنَاۖ وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلۡغَٰفِرِينَ
﴾۱۵۵﴿
اور (اے رسول) موسیٰ نے اپنی قوم کے ستر"۷۰" آدمیوں کو ہمارے مقرّر کردہ وقت پر (کوہِ طور پر حاضر ہونے کےلیے) منتخب کیا، پھر (وہاں پہنچ کر) جب (انھوں نے دیدارِ الہٰی کا مطالبہ کیا تو) ایک زلزلے نے ان کو پکڑ لیا (اور ہلاک کر دیا) موسیٰ نے کہا اے میرے ربّ اگر تو چاہتا تو ان کو اور مجھ کو پہلے بھی ہلاک کر سکتا تھا (اے ربّ) بے وقوف لوگوں نے جو (سوال) کیا، کِیا تو اس کی سزا میں ہم سب کو ہلاک کر دے گا؟ یہ تو تیری آزمائش ہے (اپنی آزمائش میں ناکام کر کے) تو جس کو چاہے گمراہ کر دے اور جس کو چاہے (کامیاب کر کے) ہدایت پر چلائے، تو ہی ہمارا کارساز ہے، ہمیں معاف فرما، ہم پر رحم فرما، تو سب سے بہتر معاف کرنے والا ہے
And (O Prophet!) Musa chose out of his people seventy (of the best) men (to present them on the Mount of Tur) for Our appointed time and place of meeting, and when they were seized with a violent earthquake (and destroyed them), he (Musa) said: "O my Lord, if it had been Your Will, You could have destroyed them and me before; would You destroy us for the deeds of the foolish ones among us? It is only Your Trial by which You lead astray whom You will (by failing him in the trial), and keep guided whom You will. You are our Protector, so forgive us and have Mercy on us: for You are the Best of those who forgive.
۞وَٱكۡتُبۡ لَنَا فِي هَٰذِهِ ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةٗ وَفِي ٱلۡأٓخِرَةِ إِنَّا هُدۡنَآ إِلَيۡكَۚ قَالَ عَذَابِيٓ أُصِيبُ بِهِۦ مَنۡ أَشَآءُۖ وَرَحۡمَتِي وَسِعَتۡ كُلَّ شَيۡءٖۚ فَسَأَكۡتُبُهَا لِلَّذِينَ يَتَّقُونَ وَيُؤۡتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ وَٱلَّذِينَ هُم بِـَٔايَٰتِنَا يُؤۡمِنُونَ
﴾۱۵۶﴿
ہمارے لیے اس دنیا میں بھی بھلائی لکھ دے اور آخرت میں بھی بھلائی لکھ دے، ہم تیری طرف رجوع کرنے والے ہیں، اللہ نے فرمایا میں اپنے عذاب میں جس کو چاہتا ہوں مبتلا کرتا ہوں اور میری رحمت تو ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے البتّہ میں اپنی رحمت ان لوگوں کےلیے لکھوں گا جو تقویٰ اختیار کریں گے اور زکوٰۃ ادا کریں گے اور ہماری آیتوں پر ایمان لائیں گے
"And ordain for us good in this world, and in the Hereafter. Certainly, we have turned unto You." He said: (As to) My punishment I afflict therewith whom I will and My Mercy embraces all things. That (Mercy) I shall ordain for those who are the pious, and give Zakat; and those who believe in Our verses
ٱلَّذِينَ يَتَّبِعُونَ ٱلرَّسُولَ ٱلنَّبِيَّ ٱلۡأُمِّيَّ ٱلَّذِي يَجِدُونَهُۥ مَكۡتُوبًا عِندَهُمۡ فِي ٱلتَّوۡرَىٰةِ وَٱلۡإِنجِيلِ يَأۡمُرُهُم بِٱلۡمَعۡرُوفِ وَيَنۡهَىٰهُمۡ عَنِ ٱلۡمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ ٱلطَّيِّبَٰتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيۡهِمُ ٱلۡخَبَـٰٓئِثَ وَيَضَعُ عَنۡهُمۡ إِصۡرَهُمۡ وَٱلۡأَغۡلَٰلَ ٱلَّتِي كَانَتۡ عَلَيۡهِمۡۚ فَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ بِهِۦ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَٱتَّبَعُواْ ٱلنُّورَ ٱلَّذِيٓ أُنزِلَ مَعَهُۥٓ أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ
﴾۱۵۷﴿
(یعنی میں اپنی رحمت ان لوگوں کےلیے لکھوں گا) جو رسول، نبی اُمّی کی پیروی کریں گے جن (کی بشارت اور جن کے ذکرِ جمیل) کو وہ اپنے ہاں توریت اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں، جو انھیں نیک کام کا حکم دیتے ہیں اور بُرائی سے روکتے ہیں، جو پاکیزہ چیزیں ان کےلیے حلال قرار دیتے ہیں اور ناپاک چیزوں کو ان پر حرام کرتے ہیں اور جو ان (کی پیٹھوں) کے بوجھ اور ان (کی گردنوں) کے طوق ان سے اتار کر پھینک رہے ہیں، الغرض جو لوگ ان پر ایمان لائے، ان کا احترام کیا، ان کی مدد کی اور اس نور کی پیروی کی جو ان پر نازل کیا گیا ہے وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں
(My Mercy is for) Those who follow the Messenger, the Prophet who can neither read nor write whom they find written with them (as glad tidings and beautiful remembrance) in the Taurat and the Injeel, he commands them for what is ordained; and forbids them from what is forbidden; he allows them as lawful and prohibits them as unlawful, he releases them from their heavy burdens from their backs, and from the fetters (bindings) that were upon them. So those who believe in him, honour him, help him, and follow the light which has been sent down with him, it is they who will be successful.
قُلۡ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ إِنِّي رَسُولُ ٱللَّهِ إِلَيۡكُمۡ جَمِيعًا ٱلَّذِي لَهُۥ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۖ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ يُحۡيِۦ وَيُمِيتُۖ فَـَٔامِنُواْ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِ ٱلنَّبِيِّ ٱلۡأُمِّيِّ ٱلَّذِي يُؤۡمِنُ بِٱللَّهِ وَكَلِمَٰتِهِۦ وَٱتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمۡ تَهۡتَدُونَ
﴾۱۵۸﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ اے لوگو، میں تم سب کی طرف اس اللہ کا رسول بن کر آیا ہوں جس اللہ کی بادشاہت آسمانوں پر بھی ہے اور زمین پر بھی، اس کے سوا کوئی الٰہ نہیں، وہی زندہ کرتا ہے، وہی مارتا ہے، تو (اے لوگو) اللہ پر ایمان لاؤ اور اُس کے رسول، نبی اُمّی پر ایمان لاؤ جو اللہ پر اور اللہ کی باتوں پر ایمان رکھتے ہیں اور ان کی پیروی کرو تاکہ تمھیں ہدایت مل جائے
Say (O People!): "O People! Verily, I am sent to you all as the Messenger of Allah - to Whom belongs the dominion of the heavens and the earth. none has the right to be worshipped but He. It is He Who gives life and causes death. So (O People!) believe in Allah, and the Prophet who can neither read nor write, who believes in Allah and His Words, and follow him so that you may be guided. "
وَمِن قَوۡمِ مُوسَىٰٓ أُمَّةٞ يَهۡدُونَ بِٱلۡحَقِّ وَبِهِۦ يَعۡدِلُونَ
﴾۱۵۹﴿
اور (اے رسول) قومِ موسیٰ میں کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو حق کی طرف رہنمائی کرتے ہیں، اور اسی حق کے مطابق عدل و انصاف کرتے ہیں
(O Prophet!) And of the people of Musa there is a community who lead (the men) with truth and establish justice therewith.
وَقَطَّعۡنَٰهُمُ ٱثۡنَتَيۡ عَشۡرَةَ أَسۡبَاطًا أُمَمٗاۚ وَأَوۡحَيۡنَآ إِلَىٰ مُوسَىٰٓ إِذِ ٱسۡتَسۡقَىٰهُ قَوۡمُهُۥٓ أَنِ ٱضۡرِب بِّعَصَاكَ ٱلۡحَجَرَۖ فَٱنۢبَجَسَتۡ مِنۡهُ ٱثۡنَتَا عَشۡرَةَ عَيۡنٗاۖ قَدۡ عَلِمَ كُلُّ أُنَاسٖ مَّشۡرَبَهُمۡۚ وَظَلَّلۡنَا عَلَيۡهِمُ ٱلۡغَمَٰمَ وَأَنزَلۡنَا عَلَيۡهِمُ ٱلۡمَنَّ وَٱلسَّلۡوَىٰۖ كُلُواْ مِن طَيِّبَٰتِ مَا رَزَقۡنَٰكُمۡۚ وَمَا ظَلَمُونَا وَلَٰكِن كَانُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ يَظۡلِمُونَ
﴾۱۶۰﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے جب) ہم نے بنی اسرائیل کو بارہ۱۲ قبیلوں میں تقسیم کر کے (بارہ"۱۲") جماعتوں میں منقسم کر دیا اور جب موسیٰ کی قوم نے پانی طلب کیا تو ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی اپنے عصا کو پتّھر پر ماریں، (جب انھوں نے پتّھر پر عصا مارا) تو اس پتّھر سے بارہ۱۲ چشمے پھوٹ نکلے، تمام لوگوں نے اپنے اپنے گھاٹ کو پہچان لیا اور (اے رسول) ہم نے ان پر بادل کا سایہ کر دیا اور ان پر مَنّ و سلویٰ اتارا (اور ان سے کہا) جو پاکیزہ چیزیں ہم نے تم کو دی ہیں ان میں سے کھاؤ (اور پیو) اور (اے رسول، جب انھوں نے ہمارے احکام کی خلاف ورزی کی تو) انھوں نے ہمارا کچھ نہیں بگاڑا بلکہ اپنا ہی نقصان کیا
And (O Prophet! Remember when) We divided them into twelve tribes (as distinct) nations. We revealed to Musa when his people asked him for water (saying): "Strike the stone with your stick", and (when he struck the stone, there gushed forth out of it twelve springs, each group knew its own place for water. (And O Prophet!) We shaded them with the clouds and sent down upon them Al-Manna (sweet dish) and the quails (saying): "Eat of the pure things with which We have provided you." They harmed Us not but they used to harm themselves.
وَإِذۡ قِيلَ لَهُمُ ٱسۡكُنُواْ هَٰذِهِ ٱلۡقَرۡيَةَ وَكُلُواْ مِنۡهَا حَيۡثُ شِئۡتُمۡ وَقُولُواْ حِطَّةٞ وَٱدۡخُلُواْ ٱلۡبَابَ سُجَّدٗا نَّغۡفِرۡ لَكُمۡ خَطِيٓـَٰٔتِكُمۡۚ سَنَزِيدُ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
﴾۱۶۱﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے) جب بنی اسرائیل سے کہا گیا کہ اس بستی میں (جاؤ اور وہاں) سکونت اختیار کرو پھر اس میں جہاں سے جی چاہے کھاؤ (پیو) لیکن (بستی میں داخل ہوتے وقت) حِطَّۃٌ کہتے رہنا اور (جب بستی کے) دروازے میں (داخل ہو تو) سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا، (اگر تم نے ایسا کیا تو) ہم تمھارے گناہ معاف کر دیں گے (اور یہ ہی نہیں بلکہ) نیکی کرنے والوں کو ہم اور بھی بہت کچھ دیں گے
And (O Prophet! remember) when it was said to them (Bani Israeel): "(Go and) Dwell in this town and eat (and drink) therefrom wherever you wish, and say (while entering the town), '(O Allah) forgive our sins'; and (when you) enter the gate prostrate. (If you do so) We shall forgive you your wrong-doings. We shall increase (the reward) for the good-doers."
فَبَدَّلَ ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ مِنۡهُمۡ قَوۡلًا غَيۡرَ ٱلَّذِي قِيلَ لَهُمۡ فَأَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِمۡ رِجۡزٗا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ بِمَا كَانُواْ يَظۡلِمُونَ
﴾۱۶۲﴿
پھر (ایسا ہوا کہ) ان لوگوں میں جو ظالم تھے انھوں نے اس قول کے بدلے میں جو ان سے کہا گیا تھا (اپنی طرف سے) دوسرے قول کو اختیار کر لیا تو ہم نے ان کے ظلم کی سزا میں ان پر آسمان سے عذاب بھیجا (اور انھیں تباہ و برباد کر دیا)
But those among them who did wrong changed the word (by their own) that had been told to them. So We sent on them a torment from the heaven in return for their wrong-doings.(They destroyed them)
وَسۡـَٔلۡهُمۡ عَنِ ٱلۡقَرۡيَةِ ٱلَّتِي كَانَتۡ حَاضِرَةَ ٱلۡبَحۡرِ إِذۡ يَعۡدُونَ فِي ٱلسَّبۡتِ إِذۡ تَأۡتِيهِمۡ حِيتَانُهُمۡ يَوۡمَ سَبۡتِهِمۡ شُرَّعٗا وَيَوۡمَ لَا يَسۡبِتُونَ لَا تَأۡتِيهِمۡۚ كَذَٰلِكَ نَبۡلُوهُم بِمَا كَانُواْ يَفۡسُقُونَ
﴾۱۶۳﴿
اور (اے رسول، ذرا) ان سے اس بستی کا حال دریافت کیجیے جو ساحلِ سمندر پر واقع تھی کہ جب وہ ہفتے کے دن (کے احکام کے سلسلے) میں حد سے تجاوز کرنے لگے (تو ان کا کیا حشر ہوا، یعنی) جب (انھیں ہفتے کے دن مچھلی کا شکار کرنے سے منع کر دیا گیا تو ہوا یہ کہ) ہفتے کے دن مچھلیاں واضح طور پر ان کے سامنے آتیں اور جب ہفتے کا دن نہ ہوتا تو (سامنے) نہ آتیں (اور اے رسول، کیوں کہ) وہ (پہلے ہی سے) فِسق (و فُجور) میں مبتلا تھے ہم نے اس طریقے سے ان کو مزید آزمائش میں مبتلا کر دیا
And (O Prophet!) ask them about the town that was by the (shore of the) sea; when they transgressed in the matter of the Saturday (regarding commandments): (what happened with them then? They were forbidden to hun fishes on Saturday) when their fish came to them openly on the Saturday, and did not come/appear to them on the day they had no Saturday. Thus (O Prophet!) We made a trial of them, for they used to rebel against Allah's Command.
وَإِذۡ قَالَتۡ أُمَّةٞ مِّنۡهُمۡ لِمَ تَعِظُونَ قَوۡمًا ٱللَّهُ مُهۡلِكُهُمۡ أَوۡ مُعَذِّبُهُمۡ عَذَابٗا شَدِيدٗاۖ قَالُواْ مَعۡذِرَةً إِلَىٰ رَبِّكُمۡ وَلَعَلَّهُمۡ يَتَّقُونَ
﴾۱۶۴﴿
اور (اے رسول، وہ وقت بھی قابلِ ذکر ہے) جب ان میں سے ایک جماعت نے (ان لوگوں سے جو ان ظالموں کو نصیحت کیا کرتے تھے) کہا تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جن کو اللہ ہلاک کرنے والا ہے یا ان کو سخت عذاب میں مبتلا کرنے والا ہے، نصیحت کرنے والوں نے کہا (ہم اس لیے نصیحت کرتے ہیں) تاکہ (قیامت کے دن) تمھارے ربّ کے سامنے معذرت کر سکیں (کہ ہم نے اپنا فرض ادا کر دیا تھا) اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ شاید وہ (ہماری نصیحت سے) ڈرنے لگ جائیں (اور اپنی اصلاح کر لیں)
And (O Prophet! Remember the time) when a community among them said (to the one who used to advise the wrong doers): "Why do you preach to a people whom Allah is about to destroy or to punish with a severe torment?" (The preachers) said: "(We advise you) In order to be free from guilt before your Lord (Allah) (on the Last Day), and perhaps they may fear Allah (and then correct themselves)"
فَلَمَّا نَسُواْ مَا ذُكِّرُواْ بِهِۦٓ أَنجَيۡنَا ٱلَّذِينَ يَنۡهَوۡنَ عَنِ ٱلسُّوٓءِ وَأَخَذۡنَا ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ بِعَذَابِۭ بَـِٔيسِۭ بِمَا كَانُواْ يَفۡسُقُونَ
﴾۱۶۵﴿
پھر جب نافرمان لوگوں نے اس نصیحت کو جو انھیں کی گئی تھی بھلا دیا تو ہم نے ان لوگوں کو جو بُرائی سے روکتے تھے (عذاب سے) بچا لیا اور جو ظلم (و زیادتی) کرتے تھے ان کو ان کی نافرمانیوں کی سزا میں (ایک بہت) بُرے عذاب میں پکڑ لیا
So when they forgot the admonition that had been given to them, We rescued those who used to forbid evil, but We seized those who did wrong with a severe torment because they used to rebel against Allah's Command (disobey Allah).
فَلَمَّا عَتَوۡاْ عَن مَّا نُهُواْ عَنۡهُ قُلۡنَا لَهُمۡ كُونُواْ قِرَدَةً خَٰسِـِٔينَ
﴾۱۶۶﴿
(یعنی) جب وہ اس سے جس سے ان کو منع کیا گیا (باز نہ آئے اور) سرکشی کرنے لگے تو ہم نے ان سے کہا کہ تم بندر بن جاؤ (اور وہ بھی) اس حالت میں کہ تم رحمت سے دور کر دیے گئے ہو
So when they exceeded the limits of what they were prohibited, (you did not stop and transgressed) We said to them: "Be you monkeys, despised and rejected."
وَإِذۡ تَأَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبۡعَثَنَّ عَلَيۡهِمۡ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِ مَن يَسُومُهُمۡ سُوٓءَ ٱلۡعَذَابِۗ إِنَّ رَبَّكَ لَسَرِيعُ ٱلۡعِقَابِ وَإِنَّهُۥ لَغَفُورٞ رَّحِيمٞ
﴾۱۶۷﴿
اور (اے رسول، وہ وقت بھی قابلِ ذکر ہے) جب آپ کے ربّ نے بنی اسرائیل کو متنبّہ کیا کہ وہ قیامت کے دن تک ان پر ایسے لوگوں کو مسلّط کرتا رہے گا جو ان کو سخت ترین تکلیف پہنچاتے رہیں گے (اور اے رسول) بےشک آپ کا ربّ جلد سزا دینے والا ہے اور وہ بہت معاف کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا بھی ہے
And (O Prophet! remember) when your Lord declared to (the children of Yaq’ub) that He would certainly keep on sending against them, till the Day of Resurrection, those who would afflict them with a humiliating torment. (O Prophet!) Verily, your Lord is Quick in Retribution (for the disobedient, wicked) and certainly He is Oft-Forgiving, Most Merciful.
وَقَطَّعۡنَٰهُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ أُمَمٗاۖ مِّنۡهُمُ ٱلصَّـٰلِحُونَ وَمِنۡهُمۡ دُونَ ذَٰلِكَۖ وَبَلَوۡنَٰهُم بِٱلۡحَسَنَٰتِ وَٱلسَّيِّـَٔاتِ لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُونَ
﴾۱۶۸﴿
اور (اے رسول) ہم نے بنی اسرائیل کی (مختلف) جماعتیں بناکر انھیں زمین میں منتشر کر دیا، ان میں سے بعض صالح تھے اور بعض فاسق، (پھر) ہم (وقتًا فوقتًا) خوش حالیوں اور بدحالیوں سے فاسقین کی آزمائش کرتے رہے تاکہ وہ (فِسق و فُجور سے) باز آجائیں
And (O Prophet!) We have broken them (the children of Yaq’ub) up into various separate groups on the earth: some of them are righteous and some are away from that (wrong doers). And We tried them with prosperities and calamities in order that they might turn (to Allah's Obedience from disobedience)
فَخَلَفَ مِنۢ بَعۡدِهِمۡ خَلۡفٞ وَرِثُواْ ٱلۡكِتَٰبَ يَأۡخُذُونَ عَرَضَ هَٰذَا ٱلۡأَدۡنَىٰ وَيَقُولُونَ سَيُغۡفَرُ لَنَا وَإِن يَأۡتِهِمۡ عَرَضٞ مِّثۡلُهُۥ يَأۡخُذُوهُۚ أَلَمۡ يُؤۡخَذۡ عَلَيۡهِم مِّيثَٰقُ ٱلۡكِتَٰبِ أَن لَّا يَقُولُواْ عَلَى ٱللَّهِ إِلَّا ٱلۡحَقَّ وَدَرَسُواْ مَا فِيهِۗ وَٱلدَّارُ ٱلۡأٓخِرَةُ خَيۡرٞ لِّلَّذِينَ يَتَّقُونَۚ أَفَلَا تَعۡقِلُونَ
﴾۱۶۹﴿
پھر ان کے بعد ان کے ناخلف جانشین کتابِ الہٰی کے وارث ہوئے جو اس دنیا کا مال (ناجائز طریقے پر) حاصل کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں معاف کر دیا جائے گا اور اگر (دوبارہ پھر) اتنا ہی مال ان کو ملے تو (لالچ کا یہ حال ہے کہ) اسے بھی لے لیتے ہیں (جائز ناجائز کی مُطلق پرواہ نہیں کرتے اور ہر مرتبہ یہ ہی کہہ دیتے ہیں کہ اللہ معاف کر دے گا، ان کا یہ کہنا اللہ پر سراسرا بُہتان ہے) کیا ان سے کتاب (الہٰی) میں لکھا ہوا یہ عہد نہیں لیا گیا تھا کہ وہ اللہ کی طرف سچ کے علاوہ اور کوئی بات منسوب نہیں کریں گے اور جو کچھ اس کتاب میں ہے اس کو انھوں نے خود بھی پڑھا ہے (لیکن اس کے باوجود وہ افترا پردازی سے باز نہیں آتے اور مغفرت کے امیدوار ہیں) حالانکہ آخرت کا گھر تو بس ڈرنے والوں کےلیے اچّھا ہے تو (اے بنی اسرائیل) کیا تم (اتنی بات بھی) نہیں سمجھتے
Then after them succeeded an (evil) generation, which inherited the Book, but they chose the goods of this low life (earning from unfair means) saying (as an excuse): "(Everything) will be forgiven to us." And if (again) the offer of the like (evil pleasures of this world) came their way, they would (again) seize them (in greed. The do not care of lawful and unlawful. And every time, we say Allah will forgive. This is a great lame blame on Allah). Was not the covenant of the Book taken from them that they would not say about Allah anything but the truth? And they have studied what is in it (the Book). (Despite of this, they did not stop from blaming). And the home of the Hereafter is better for those who are the pious. (O Children of Yaq’ub!) Do not you then understand?
وَٱلَّذِينَ يُمَسِّكُونَ بِٱلۡكِتَٰبِ وَأَقَامُواْ ٱلصَّلَوٰةَ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجۡرَ ٱلۡمُصۡلِحِينَ
﴾۱۷۰﴿
(آخرت میں تو بس وہی لوگ نجات پائیں گے) جو کتابِ الہٰی کو مضبوطی سے پکڑتے ہیں (سختی کے ساتھ اس کے مطابق عمل کرتے ہیں) اور (خصوصیات کے ساتھ) نماز کو قائم کرتے ہیں (ایسے لوگوں کو ضرور ان کا اجر ملے گا اس لیے کہ) ہم ان لوگوں کے اجر کو ضائع نہیں کرتے جو (اپنے اعمال کی) اصلاح کر لیتے ہیں
And (In the Hereafter, the people will be saved) as to those who hold fast to the Book (and strictly adhere to its commandments) and perform As-Salat (with devotion), (they will be certainly rewarded) certainly We shall never waste the reward of those who do righteous deeds (and keep doing good deeds)
۞وَإِذۡ نَتَقۡنَا ٱلۡجَبَلَ فَوۡقَهُمۡ كَأَنَّهُۥ ظُلَّةٞ وَظَنُّوٓاْ أَنَّهُۥ وَاقِعُۢ بِهِمۡ خُذُواْ مَآ ءَاتَيۡنَٰكُم بِقُوَّةٖ وَٱذۡكُرُواْ مَا فِيهِ لَعَلَّكُمۡ تَتَّقُونَ
﴾۱۷۱﴿
اور (اے رسول، بنی اسرائیل کو وہ وقت یاد دلایے) جب ہم نے ان کے اوپر کوہ (طور) کو بلند کیا، (وہ ایسا معلوم ہوتا تھا) گویا کہ وہ ایک سائبان ہے، بنی اسرائیل نے خیال کیا کہ وہ ان پر گرنے والا ہے (ایسے موقع پر ہم نے ان سے کہا) جو (کتاب) ہم نے تم کو دی ہے اس کو مضبوطی کے ساتھ پکڑ لو اور جو کچھ اس (کتاب) میں ہے اسے یاد رکھو تاکہ (اس کے مطابق عمل کر کے) تم متّقی بن جاؤ
And (O Prophet! Recall children of Yaq’ub) when We raised the mountain (of Tur) over them as if it had been a canopy, and they (the children of Yaq’ub) thought that it was going to fall on them. (We said on that occasion): "Hold firmly to what We have given you, and remember that which is therein (in the book and act on its commandments), so that you may have piety."
وَإِذۡ أَخَذَ رَبُّكَ مِنۢ بَنِيٓ ءَادَمَ مِن ظُهُورِهِمۡ ذُرِّيَّتَهُمۡ وَأَشۡهَدَهُمۡ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمۡ أَلَسۡتُ بِرَبِّكُمۡۖ قَالُواْ بَلَىٰ شَهِدۡنَآۚ أَن تَقُولُواْ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ إِنَّا كُنَّا عَنۡ هَٰذَا غَٰفِلِينَ
﴾۱۷۲﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے) جب ہم نے بنی آدم سے (یعنی) ان کی پیٹھوں سے ان کی اولاد کو (باہر) نکالا اور ان پر ان ہی کو گواہ بنایا (وہ اس طرح کہ ہم نے ان سے کہا) کیا میں تمھارا ربّ نہیں ہوں؟ انھوں نے کہا کیوں نہیں، ہم گواہی دیتے ہیں (کہ تو ہمارا ربّ ہے، اللہ نے کہا میں نے تم سے یہ اقرار اس لیے کرایا ہے) کہ کہیں تم قیامت کے دن یہ نہ کہہ دو کہ ہمیں تو خبر ہی نہیں تھی (کہ تو ہمارا ربّ ہے)
And (O Prophet! remember) when your Lord brought forth from the Children of Adam, from their loins, their seed (or from Adam's loin his offspring) and made them testify as to themselves (saying): "Am I not your Lord?" They said: "Yes! We testify, (that You are our Lord" lest you should say on the Day of Resurrection: "Verily, we have been unaware of this. (that You are our Lord)"
أَوۡ تَقُولُوٓاْ إِنَّمَآ أَشۡرَكَ ءَابَآؤُنَا مِن قَبۡلُ وَكُنَّا ذُرِّيَّةٗ مِّنۢ بَعۡدِهِمۡۖ أَفَتُهۡلِكُنَا بِمَا فَعَلَ ٱلۡمُبۡطِلُونَ
﴾۱۷۳﴿
یا تم یہ نہ کہہ دو (ہم سے) پہلے ہمارے آباء و اجداد نے شرک کیا اور ہم تو ان کی اولاد تھے ان کے بعد (پیدا ہوئے جیسا ان کو کرتے دیکھا وہی کرنے لگے) تو کیا (اے اللہ) تو ہم کو ان باطل پرست لوگوں کے اعمال کی وجہ سے ہلاک کرے گا
Or lest you should say: "It was only our forefathers afortime who took others as partners in worship along with Allah, and we were (merely their) descendants after them (they followed what their forefathers used to do); will You then destroy us because of the deeds of men who practised crimes and sins, invoking and worshipping others besides Allah)?"
وَكَذَٰلِكَ نُفَصِّلُ ٱلۡأٓيَٰتِ وَلَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُونَ
﴾۱۷۴﴿
اور (اے رسول) ہم اس طرح اپنی آیات کو علیٰحدہ علیٰحدہ بیان کر رہے ہیں (کہ لوگوں کو سمجھنے میں کوئی الجھن نہ ہو) اور کافر (اپنے کفر سے) باز آجائیں
(O Prophet!) Thus do We explain the verses in detail, so (the people can understand and do not face difficulty) that they may return (to belief).
وَٱتۡلُ عَلَيۡهِمۡ نَبَأَ ٱلَّذِيٓ ءَاتَيۡنَٰهُ ءَايَٰتِنَا فَٱنسَلَخَ مِنۡهَا فَأَتۡبَعَهُ ٱلشَّيۡطَٰنُ فَكَانَ مِنَ ٱلۡغَاوِينَ
﴾۱۷۵﴿
اور (اے رسول) ان کو اس شخص کا حال بھی سنایے جس کو ہم نے اپنی آیات (کے علم) سے نوازا تھا (لیکن) بعد میں وہ ان آیات (کے علم سے) عاری ہو گیا (بس) پھر (کیا تھا) شیطان اس کے پیچھے لگ گیا اور وہ گمراہوں میں شامل ہو گیا
And recite (O Prophet!) to them the story of him to whom We gave (knowledge of) Our verses, but he threw them away (forgot the (knowledge of) Our verses; so Shaitan followed him up, and he became of those who went astray.
وَلَوۡ شِئۡنَا لَرَفَعۡنَٰهُ بِهَا وَلَٰكِنَّهُۥٓ أَخۡلَدَ إِلَى ٱلۡأَرۡضِ وَٱتَّبَعَ هَوَىٰهُۚ فَمَثَلُهُۥ كَمَثَلِ ٱلۡكَلۡبِ إِن تَحۡمِلۡ عَلَيۡهِ يَلۡهَثۡ أَوۡ تَتۡرُكۡهُ يَلۡهَثۚ ذَّـٰلِكَ مَثَلُ ٱلۡقَوۡمِ ٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَاۚ فَٱقۡصُصِ ٱلۡقَصَصَ لَعَلَّهُمۡ يَتَفَكَّرُونَ
﴾۱۷۶﴿
اگر ہم چاہتے تو ان آیتوں (کی برکت) سے اسے اوپر اٹھا لیتے لیکن وہ تو پستی کی طرف مائل ہو گیا اور اپنی خواہش کی پیروی کرنے لگا اس کی مثال کتّے جیسی ہے کہ اگر تم اس پر بوجھ لادو تو ہانپے اور اگر یوں ہی چھوڑ دو تو بھی ہانپے (اور یہ مثال صرف اسی کے حسبِ حال نہیں بلکہ) یہ مثال ان (تمام) لوگوں پر صادق آتی ہے جنھوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا (اور خواہشِ نفس کی پیروی کرکے ذلیل و خوار ہوئے) تو (اے رسول) آپ (ان جھٹلانے والوں کے) قصّے (اور ان کا انجام ان لوگوں کو) سنا دیجیے تاکہ یہ (اپنے انجام کے متعلّق) غور وفکر کریں
And had We willed, We would surely have elevated him therewith but he clung to the earth and followed his own vain desire. So his parable is the parable of a dog: if you drive him away, he lolls his tongue out, or if you leave him alone, he (still) lolls his tongue out. (This is not applied on the dog but) Such is the parable of the people who reject Our verses (and followed their own lust and became humiliated). So (O Prophet!) relate the stories (of who belie them and the ending of the people), perhaps they may reflect (about their ending).
سَآءَ مَثَلًا ٱلۡقَوۡمُ ٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا وَأَنفُسَهُمۡ كَانُواْ يَظۡلِمُونَ
﴾۱۷۷﴿
(اور اے رسول) جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ان کی مثال (بہت) بُری ہے، (انھوں نے کسی کا کچھ نقصان نہیں کیا بلکہ) وہ اپنا ہی نقصان کرتے رہے
(O Prophet!) Evil is the parable of the people who rejected Our verses, (They did not wrong themselves) and used to wrong their ownselves.
مَن يَهۡدِ ٱللَّهُ فَهُوَ ٱلۡمُهۡتَدِيۖ وَمَن يُضۡلِلۡ فَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡخَٰسِرُونَ
﴾۱۷۸﴿
(اور اے رسول) جس کو اللہ ہدایت پر چلائے وہی ہدایت یاب ہے اور جس کو اللہ گمراہ کر دے تو پھر ایسے ہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں
(O prophet!) Whomsoever Allah guides, he is the guided one, and whomsoever He sends astray,- then those! they are the losers.
وَلَقَدۡ ذَرَأۡنَا لِجَهَنَّمَ كَثِيرٗا مِّنَ ٱلۡجِنِّ وَٱلۡإِنسِۖ لَهُمۡ قُلُوبٞ لَّا يَفۡقَهُونَ بِهَا وَلَهُمۡ أَعۡيُنٞ لَّا يُبۡصِرُونَ بِهَا وَلَهُمۡ ءَاذَانٞ لَّا يَسۡمَعُونَ بِهَآۚ أُوْلَـٰٓئِكَ كَٱلۡأَنۡعَٰمِ بَلۡ هُمۡ أَضَلُّۚ أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡغَٰفِلُونَ
﴾۱۷۹﴿
اور (اے رسول) ہم نے بہت سے جنّ اور (بہت سے) انسان دوزخ کےلیے پیدا کیے ہیں (اور یہ وہ لوگ ہیں کہ) ان کے پاس دِل تو ہیں لیکن ان کے ذریعے سمجھتے نہیں، آنکھیں ہیں لیکن ان سے دیکھتے نہیں، کان ہیں لیکن ان سے سنتے نہیں (یعنی حق بات کو جاننے کےلیے دِل، آنکھ اور کان سے کام نہیں لیتے) یہ لوگ چارپایوں کے مثل ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ (راہِ راست سے) بھٹکے ہوئے (اور اس کی وجہ اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ) یہ لوگ (اپنے انجام سے) غافل ہیں
And (O Prophet!) surely, We have created many of the jinn and mankind for Hell. They (are the one who) have hearts wherewith they understand not, and they have eyes wherewith they see not, and they have ears wherewith they hear not (the truth). (It means they use heart, eyes and ears to know the truth). They are like cattle, nay even more astray (from the right path); those! They are the heedless ones (from their ending).
وَلِلَّهِ ٱلۡأَسۡمَآءُ ٱلۡحُسۡنَىٰ فَٱدۡعُوهُ بِهَاۖ وَذَرُواْ ٱلَّذِينَ يُلۡحِدُونَ فِيٓ أَسۡمَـٰٓئِهِۦۚ سَيُجۡزَوۡنَ مَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
﴾۱۸۰﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ کے اچّھے اچّھے نام ہیں، ان ہی ناموں سے اللہ کو پکارا کرو اور جو لوگ اللہ کے ناموں میں کج روی کرتے ہیں ان سے کنارہ کش رہو، جو کچھ یہ لوگ کر رہے ہیں عنقریب اس کی سزا انھیں ملنے والی ہے
And (O Believers!) (all) the Most Beautiful Names belong to Allah, so call on Him by them, and leave the company of those who belie or deny His Names. They will be requited for what they used to do.
وَمِمَّنۡ خَلَقۡنَآ أُمَّةٞ يَهۡدُونَ بِٱلۡحَقِّ وَبِهِۦ يَعۡدِلُونَ
﴾۱۸۱﴿
جن لوگوں کو ہم نے پیدا کیا ہے ان میں بعض لوگ ایسے ہیں کہ حق کا راستہ بتاتے ہیں اور اسی (حق) کے مطابق انصاف کرتے ہیں
And of those whom We have created, there is a community who guides with the truth, and establishes justice therewith.
وَٱلَّذِينَ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَا سَنَسۡتَدۡرِجُهُم مِّنۡ حَيۡثُ لَا يَعۡلَمُونَ
﴾۱۸۲﴿
اور (بعض لوگ ایسے ہیں) جنھوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلا دیا ہے ہم ان کو بتدریج اس طرح پکڑیں گے کہ انھیں خبر بھی نہ ہو گی
Those who reject Our verses, We shall gradually seize them with punishment in ways they perceive not.
وَأُمۡلِي لَهُمۡۚ إِنَّ كَيۡدِي مَتِينٌ
﴾۱۸۳﴿
یعنی (پہلے) میں انھیں ڈھیل دیتا ہوں (پھر حکیمانہ تدبیر کے ذریعے انھیں یکا یک پکڑ لیتا ہوں) یقینًا میری تدبیر بڑی مضبوط ہوتی ہے
And (it means) I respite them; certainly, My Plan is strong.
أَوَلَمۡ يَتَفَكَّرُواْۗ مَا بِصَاحِبِهِم مِّن جِنَّةٍۚ إِنۡ هُوَ إِلَّا نَذِيرٞ مُّبِينٌ
﴾۱۸۴﴿
کیا ان کافروں نے غور نہیں کیا کہ ان کے صاحب (یعنی ہمارے رسول) کو کسی قسم کا جنون نہیں ہے، وہ تو علَی الاعلان (اللہ کی طرف سے) ڈرانے والے ہیں
Do they not reflect? There is no madness in their companion (Our Prophet). He is but a plain warner (from Allah)
أَوَلَمۡ يَنظُرُواْ فِي مَلَكُوتِ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا خَلَقَ ٱللَّهُ مِن شَيۡءٖ وَأَنۡ عَسَىٰٓ أَن يَكُونَ قَدِ ٱقۡتَرَبَ أَجَلُهُمۡۖ فَبِأَيِّ حَدِيثِۭ بَعۡدَهُۥ يُؤۡمِنُونَ
﴾۱۸۵﴿
کیا انھوں نے آسمانوں اور زمین کی عظیمُ الشّان سلطنت اور (اس کے علاوہ تمام چیزیں) جو اللہ نے پیدا کی ہیں ان کی طرف نظر نہیں کی (جو اللہ کی عظمت اور توحید کی کھلی شہادت ہیں) اور (کیا انھیں اس بات کا ڈر نہیں) کہ ان کی موت کا وقت قریب آ پہنچا ہو (اور مرتے ہی وہ عذابِ الہٰی میں گرفتار ہو جائیں، اگر وہ اب بھی ایمان نہیں لاتے تو آخر) پھر اس کے بعد وہ اور کس بات پر ایمان لائیں گے
Do they not look in the greatest dominion of the heavens and the earth and all things that Allah has created (besides these He has created other things which they do not look which is a manifest witness of Allah’s dignity and oneness) and (do not they fear) that it may be that the end of their lives is near. (As they die, a severe torment will be waiting for them. If still they do not believe then) In what message after this will they then believe?
مَن يُضۡلِلِ ٱللَّهُ فَلَا هَادِيَ لَهُۥۚ وَيَذَرُهُمۡ فِي طُغۡيَٰنِهِمۡ يَعۡمَهُونَ
﴾۱۸۶﴿
(اور اے رسول) جس کو اللہ گمراہ کر دے (یعنی جو اللہ تعالیٰ کے قوانینِ ہدایت کے مطابق ہدایت کا راستہ تلاش نہ کرے) تو اسے ہدایت پر چلانے والا کوئی نہیں، اللہ انھیں (ان کے حال پر) چھوڑ دیتا ہے (پھر) وہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے (ہی) رہتے ہیں
(O prophet!) Whomsoever Allah sends astray, (Who does not seek guidance as per divine law of guidance) none can guide him; and He lets them (in their state) wander blindly in their transgressions.
يَسۡـَٔلُونَكَ عَنِ ٱلسَّاعَةِ أَيَّانَ مُرۡسَىٰهَاۖ قُلۡ إِنَّمَا عِلۡمُهَا عِندَ رَبِّيۖ لَا يُجَلِّيهَا لِوَقۡتِهَآ إِلَّا هُوَۚ ثَقُلَتۡ فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ لَا تَأۡتِيكُمۡ إِلَّا بَغۡتَةٗۗ يَسۡـَٔلُونَكَ كَأَنَّكَ حَفِيٌّ عَنۡهَاۖ قُلۡ إِنَّمَا عِلۡمُهَا عِندَ ٱللَّهِ وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَ ٱلنَّاسِ لَا يَعۡلَمُونَ
﴾۱۸۷﴿
(اور اے رسول) یہ لوگ آپ سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہیں کہ وہ کب واقع ہو گی، آپ کہہ دیجیے اس کا علم تو میرے ربّ کو ہے، وہی اس کو اس کے وقت (مقرّرہ) پر ظاہر کرے گا، (اے لوگو) وہ آسمانوں میں اور زمین میں ایک بڑی بھاری (آفت) ہو گی جو اچانک تم پر واقع ہو جائے گی (اور اے رسول) یہ لوگ (وقوعِ قیامت کے متعلّق) آپ سے اس طرح سوال کرتے ہیں گویا کہ آپ اس سے بخوبی واقف ہیں، آپ کہہ دیجیے اس کا علم تو (صرف) اللہ کو ہے لیکن (بات یہ ہے کہ) اکثر لوگ (اتنی سی بات بھی) نہیں جانتے
(O Prophet!) They ask you about the Hour: "When will be its appointed time?" Say: "The knowledge thereof is with my Lord (Alone). None can reveal its time but He. (O People!) Heavy is its burden through the heavens and the earth. It shall not come upon you except all of a sudden." (O Prophet!) They ask you as if you have a good knowledge of it. Say: "The knowledge thereof is with Allah (Alone), but (the fact is that) most of mankind know not (such fact)."
قُل لَّآ أَمۡلِكُ لِنَفۡسِي نَفۡعٗا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَآءَ ٱللَّهُۚ وَلَوۡ كُنتُ أَعۡلَمُ ٱلۡغَيۡبَ لَٱسۡتَكۡثَرۡتُ مِنَ ٱلۡخَيۡرِ وَمَا مَسَّنِيَ ٱلسُّوٓءُۚ إِنۡ أَنَا۠ إِلَّا نَذِيرٞ وَبَشِيرٞ لِّقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
﴾۱۸۸﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے میں تو اپنے نفع و نقصان کا بھی اختیار نہیں رکھتا مگر جو اللہ چاہے اور (نہ میں غیب کی باتیں جانتا ہوں) اگر میں غیب (کی باتیں) جانتا ہوتا تو بہت سی بھلائیاں جمع کر لیتا اور مجھے کبھی کوئی بُرائی نہ پہنچتی، میں تو بس (سرکشوں کو) ڈرانے والا اور ایمان والوں کو خوش خبری سنانے والا ہوں
Say (O Prophet!): "I possess no power over benefit or harm to myself except as Allah wills. If I had the knowledge of the Unseen, I should have secured for myself an abundance of wealth, and no evil should have touched me. I am but a warner, and a bringer of glad tidings unto people who believe."
۞هُوَ ٱلَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفۡسٖ وَٰحِدَةٖ وَجَعَلَ مِنۡهَا زَوۡجَهَا لِيَسۡكُنَ إِلَيۡهَاۖ فَلَمَّا تَغَشَّىٰهَا حَمَلَتۡ حَمۡلًا خَفِيفٗا فَمَرَّتۡ بِهِۦۖ فَلَمَّآ أَثۡقَلَت دَّعَوَا ٱللَّهَ رَبَّهُمَا لَئِنۡ ءَاتَيۡتَنَا صَٰلِحٗا لَّنَكُونَنَّ مِنَ ٱلشَّـٰكِرِينَ
﴾۱۸۹﴿
(اے لوگو) اللہ ہی ہے جس نے تمھیں ایک جان سے پیدا کیا، پھر اس سے اس کی بیوی پیدا کی تا کہ وہ اس کے پاس سکون (و دِل بستگی) حاصل کرے، پھر جب کوئی مرد اپنی بیوی کو ڈھانک لیتا ہے تو اسے ہلکا سا حمل رہ جاتا ہے، وہ اس حمل کو لیے پھرتی ہے، پھر جب وہ (بچّہ کے بڑا ہونے سے) بوجھل ہو جاتی ہے تو دونوں (میاں بیوی) اپنے ربّ اللہ سے اس طرح دعا کرتے ہیں کہ (اے اللہ) اگر تو نے ہمیں صحیح و سالم بچّہ دیا تو ہم بڑے شکر گزار ہوں گے
(O People!) It is He Who has created you from a single person, and (then) He has created from him his wife, in order that he might enjoy the pleasure of living with her. When he (a male) covers a female (had sexual relation with her), she became pregnant and she carried it about lightly. Then when it became heavy, they both (husband and wife) invoked Allah, their Lord (saying): "If You give us a good in every aspect child, we shall indeed be among the grateful."
فَلَمَّآ ءَاتَىٰهُمَا صَٰلِحٗا جَعَلَا لَهُۥ شُرَكَآءَ فِيمَآ ءَاتَىٰهُمَاۚ فَتَعَٰلَى ٱللَّهُ عَمَّا يُشۡرِكُونَ
﴾۱۹۰﴿
پھر جب اللہ ان کو سالم بچّہ دے دیتا ہے تو وہ اللہ کے دیے ہوئے بچّے میں دوسروں کو اللہ کا شریک بنا لیتے ہیں لیکن اللہ ان کے شرک سے بلند و بالا ہے
But when He gave them a good in every aspect child, they ascribed partners to Him (Allah) in that which He has given to them. High be Allah, Exalted above all that they ascribe as partners to Him.
أَيُشۡرِكُونَ مَا لَا يَخۡلُقُ شَيۡـٔٗا وَهُمۡ يُخۡلَقُونَ
﴾۱۹۱﴿
کیا وہ ایسے لوگوں کو (اللہ کا) شریک بناتے ہیں جو کچھ بھی پیدا نہیں کر سکتے بلکہ وہ تو خود پیدا کیے گئے ہیں
Do they attribute as partners to (Allah) those who created nothing but they themselves are created?
وَلَا يَسۡتَطِيعُونَ لَهُمۡ نَصۡرٗا وَلَآ أَنفُسَهُمۡ يَنصُرُونَ
﴾۱۹۲﴿
No help can they give them, nor can they help themselves.
وَإِن تَدۡعُوهُمۡ إِلَى ٱلۡهُدَىٰ لَا يَتَّبِعُوكُمۡۚ سَوَآءٌ عَلَيۡكُمۡ أَدَعَوۡتُمُوهُمۡ أَمۡ أَنتُمۡ صَٰمِتُونَ
﴾۱۹۳﴿
اگر تم ان کو رہنمائی کےلیے بلاؤ تو وہ تمھارا ساتھ نہیں دیں گے خواہ تم انھیں بلاؤ یا خاموش رہو تمھارے لیے دونوں برابر ہیں
And if you call them to guidance, they will follow you not. It is the same for you whether you call them or you keep silent.
إِنَّ ٱلَّذِينَ تَدۡعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ عِبَادٌ أَمۡثَالُكُمۡۖ فَٱدۡعُوهُمۡ فَلۡيَسۡتَجِيبُواْ لَكُمۡ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
﴾۱۹۴﴿
(اور اے مشرکین) جن کو تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو، وہ تمھارے ہی مثل (اللہ کے) بندے ہیں (وہ تمھاری کیا مدد کریں گے؟) بلا کر (دیکھ لو) اگر تم سچّے ہو تو انھیں مدد کو آنا چاہیے (لیکن وہ نہیں آسکتے)
(O Polytheists!) Verily, those whom you call upon besides Allah are slaves like you. (How can they help you?) So call upon them and let them help you if you are truthful.
أَلَهُمۡ أَرۡجُلٞ يَمۡشُونَ بِهَآۖ أَمۡ لَهُمۡ أَيۡدٖ يَبۡطِشُونَ بِهَآۖ أَمۡ لَهُمۡ أَعۡيُنٞ يُبۡصِرُونَ بِهَآۖ أَمۡ لَهُمۡ ءَاذَانٞ يَسۡمَعُونَ بِهَاۗ قُلِ ٱدۡعُواْ شُرَكَآءَكُمۡ ثُمَّ كِيدُونِ فَلَا تُنظِرُونِ
﴾۱۹۵﴿
کیا ان کے پاؤں ہیں جن سے وہ چل سکیں یا ان کے ہاتھ ہیں جن سے وہ پکڑ سکیں، یا ان کی آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھ سکیں یا ان کے کان ہیں جن سے وہ سن سکیں (اے رسول) آپ (ان سے) کہہ دیجیے کہ اپنے شُرکا کو بلاؤ اور (سب مل کر) میرے خلاف کوئی تدبیر کرو، پھر مجھے ذرا سی بھی مُہلت نہ دو
Have they feet wherewith they walk? Or have they hands wherewith they hold? Or have they eyes wherewith they see? Or have they ears wherewith they hear? Say (O Prophet! To them): "Call your (so-called) partners (of Allah) and then plot against me, and give me no respite!
إِنَّ وَلِـِّۧيَ ٱللَّهُ ٱلَّذِي نَزَّلَ ٱلۡكِتَٰبَۖ وَهُوَ يَتَوَلَّى ٱلصَّـٰلِحِينَ
﴾۱۹۶﴿
Verily, my Helper is Allah Who has revealed the Book, and He protects the righteous.
وَٱلَّذِينَ تَدۡعُونَ مِن دُونِهِۦ لَا يَسۡتَطِيعُونَ نَصۡرَكُمۡ وَلَآ أَنفُسَهُمۡ يَنصُرُونَ
﴾۱۹۷﴿
اور (اے مشرکین) جن کو تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ تمھاری مدد نہیں کر سکتے اور (وہ تمھاری مدد کیا کریں گے) وہ تو اپنی مدد بھی نہیں کر سکتے
And (O polytheists!) those whom you call upon besides Him (Allah) cannot help you nor can they help themselves.
وَإِن تَدۡعُوهُمۡ إِلَى ٱلۡهُدَىٰ لَا يَسۡمَعُواْۖ وَتَرَىٰهُمۡ يَنظُرُونَ إِلَيۡكَ وَهُمۡ لَا يُبۡصِرُونَ
﴾۱۹۸﴿
اور اگر تم انھیں رہنمائی کےلیے بلاؤ تو وہ (کچھ) نہیں سن سکتے اور (اے مشرک) تو سمجھتا ہے کہ وہ تیری طرف دیکھ رہے ہیں حالانکہ وہ کچھ بھی نہیں دیکھتے
And if you call them to guidance, they hear not (at all) and (O Polytheist) you will see them looking at you, yet they see not.
خُذِ ٱلۡعَفۡوَ وَأۡمُرۡ بِٱلۡعُرۡفِ وَأَعۡرِضۡ عَنِ ٱلۡجَٰهِلِينَ
﴾۱۹۹﴿
(اور اے رسول) عفو و درگزر (کا شیوہ) اختیار کیجیے، نیک کام کا حکم دیتے رہیے اور جاہلوں سے اعراض کیجیے
(O Prophet!) Show forgiveness, enjoin what is good, and turn away from the foolish.
وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ ٱلشَّيۡطَٰنِ نَزۡغٞ فَٱسۡتَعِذۡ بِٱللَّهِۚ إِنَّهُۥ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
﴾۲۰۰﴿
اور اگر شیطان کی طرف سے آپ کے دِل میں کوئی وسوسہ پیدا ہو تو اللہ کی پناہ طلب کیجیے، بےشک وہ سننے والا اور جاننے والا ہے
And if an evil whisper comes to you from Shaitan, then seek refuge with Allah. Verily, He is All-Hearer, All-Knower.
إِنَّ ٱلَّذِينَ ٱتَّقَوۡاْ إِذَا مَسَّهُمۡ طَـٰٓئِفٞ مِّنَ ٱلشَّيۡطَٰنِ تَذَكَّرُواْ فَإِذَا هُم مُّبۡصِرُونَ
﴾۲۰۱﴿
جو لوگ متّقی ہوتے ہیں ان کے دِل میں جب شیطان کی طرف سے کوئی وسوسہ پیدا ہوتا ہے تو وہ فورََا ہوشیار ہو جاتے ہیں (ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں) اور وہ (وسوسے کو چھوڑ کر راہِ راست کو) دیکھنے لگتے ہیں
Verily, those who are the pious, when an evil thought comes to them from Shaitan, they vecome alert, and (indeed) they then see (aright leaving evil whispers).
وَإِخۡوَٰنُهُمۡ يَمُدُّونَهُمۡ فِي ٱلۡغَيِّ ثُمَّ لَا يُقۡصِرُونَ
﴾۲۰۲﴿
اور (اے رسول) ان کفّار کے بھائی (شیاطین) انھیں سرکشی میں گھسیٹے ہی چلے جا رہے ہیں اور اس میں ذرا سی کوتاہی نہیں کرتے
(O Prophet!) But (as for) their brothers (the devils) they plunge them deeper into error, and they never stop short.
وَإِذَا لَمۡ تَأۡتِهِم بِـَٔايَةٖ قَالُواْ لَوۡلَا ٱجۡتَبَيۡتَهَاۚ قُلۡ إِنَّمَآ أَتَّبِعُ مَا يُوحَىٰٓ إِلَيَّ مِن رَّبِّيۚ هَٰذَا بَصَآئِرُ مِن رَّبِّكُمۡ وَهُدٗى وَرَحۡمَةٞ لِّقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
﴾۲۰۳﴿
اور (اے رسول) جب آپ ان کو کوئی آیت نہیں سناتے تو (آپ سے) کہتے ہیں کہ آپ خود ہی کوئی بات منتخب کر کے ہمیں کیوں نہیں سنا دیتے، آپ کہہ دیجیے کہ میں تو اس چیز کی پیروی کرتا ہوں جو میرے ربّ کی طرف سے مجھ پر وحی کی جاتی ہے (اور جو باتیں مجھ پر وحی کی جا رہی ہیں) یہ تمھارے ربّ کی طرف سے (تمھارے لیے بڑی) بصیرت آفریں ہیں اور ایمان والوں کےلیے ہدایت اور رحمت ہیں
And (O Prophet!) if you do not recite any of verses to them, they say: "Why have you not brought it (form your own)?" Say (to them): "I but follow what is revealed to me from my Lord. This (revelation) is nothing but evidence (to look into) from your Lord, and a guidance and a mercy for a people who believe."
وَإِذَا قُرِئَ ٱلۡقُرۡءَانُ فَٱسۡتَمِعُواْ لَهُۥ وَأَنصِتُواْ لَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُونَ
﴾۲۰۴﴿
اور (اے ایمان والو) جب قرآن پڑھا جائے تو خاموش رہا کرو اور اسے غور سے سنا کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
So, (O believers!) when the Qur'an is recited, listen to it, and be silent that you may receive mercy.
وَٱذۡكُر رَّبَّكَ فِي نَفۡسِكَ تَضَرُّعٗا وَخِيفَةٗ وَدُونَ ٱلۡجَهۡرِ مِنَ ٱلۡقَوۡلِ بِٱلۡغُدُوِّ وَٱلۡأٓصَالِ وَلَا تَكُن مِّنَ ٱلۡغَٰفِلِينَ
﴾۲۰۵﴿
اور (اے رسول) اپنے دِل میں (گِڑ گِڑا گِڑ گِڑا کر) عاجزی کے ساتھ ڈرتے ڈرتے پست آواز سے صبح و شام اللہ کا ذِکر کرتے رہا کیجیے اور غافلوں میں سے نہ ہو جایے
And (O Prophet!) remember your Lord within yourself, humbly and with fear and without loudness in words in the mornings, and in the afternoons and be not of those who are neglectful.
إِنَّ ٱلَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ لَا يَسۡتَكۡبِرُونَ عَنۡ عِبَادَتِهِۦ وَيُسَبِّحُونَهُۥ وَلَهُۥ يَسۡجُدُونَ۩
﴾۲۰۶﴿
(اور اے رسول) جو (فرشتے) آپ کے ربّ کے پاس ہیں وہ اللہ کی عبادت سے سرتابی نہیں کرتے وہ اُس کی تسبیح پڑھتے رہتے ہیں اور اُس کے آگے سجدہ کرتے رہتے ہیں
(And O Prophet!) Surely, those (angels) who are with your Lord are never too proud to perform acts of worship Him, but they glorify His Praise and prostrate themselves before Him.