Al-Anfalسُوۡرَةُ الاٴنفَال

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
يَسۡـَٔلُونَكَ عَنِ ٱلۡأَنفَالِ‌ۖ قُلِ ٱلۡأَنفَالُ لِلَّهِ وَٱلرَّسُولِ‌ۖ فَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَأَصۡلِحُواْ ذَاتَ بَيۡنِكُمۡ‌ۖ وَأَطِيعُواْ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥٓ إِن كُنتُم مُّؤۡمِنِينَ
۱﴿
(اے رسول) لوگ آپ سے مالِ غنیمت کے متعلّق سوال کرتے ہیں، آپ کہہ دیجیے کہ مالِ غنیمت تو اللہ اور رسول کا ہے، لہٰذا تم اللہ سے ڈرتے رہو اور (مال کی محبّت میں اپنے تعلّقات کو نہ بگاڑو بلکہ) اپنے باہمی تعلّقات کو خوش گوار رکھو، اور اگر تم مومن ہو تو اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرتے رہو
إِنَّمَا ٱلۡمُؤۡمِنُونَ ٱلَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ ٱللَّهُ وَجِلَتۡ قُلُوبُهُمۡ وَإِذَا تُلِيَتۡ عَلَيۡهِمۡ ءَايَٰتُهُۥ زَادَتۡهُمۡ إِيمَٰنٗا وَعَلَىٰ رَبِّهِمۡ يَتَوَكَّلُونَ
۲﴿
مومن تو درحقیقت وہ لوگ ہیں کہ جب (ان کے سامنے) اللہ کا ذِکر کیا جائے تو ان کے دِل دہل جائیں اور جب اللہ کی آیات پڑھ کر سنائی جائیں تو ان کے ایمان بڑھ جائیں اور وہ (صرف) اللہ پر بھروسہ کرتے ہوں
ٱلَّذِينَ يُقِيمُونَ ٱلصَّلَوٰةَ وَمِمَّا رَزَقۡنَٰهُمۡ يُنفِقُونَ
۳﴿
جو نماز قائم کرتے ہوں اور ہمارے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے ہوں
أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ حَقّٗا‌ۚ لَّهُمۡ دَرَجَٰتٌ عِندَ رَبِّهِمۡ وَمَغۡفِرَةٞ وَرِزۡقٞ كَرِيمٞ
۴﴿
یہ ہی لوگ سچّے مومن ہیں، ان کےلیے ان کے ربّ کے ہاں (بلند) درجات ہیں، مغفرت ہے اور باعزّت روزی
كَمَآ أَخۡرَجَكَ رَبُّكَ مِنۢ بَيۡتِكَ بِٱلۡحَقِّ وَإِنَّ فَرِيقٗا مِّنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ لَكَٰرِهُونَ
۵﴿
(اور اے رسول، مالِ غنیمت کی تقسیم میں یہ لوگ اسی طرح اختلاف کر رہے ہیں) جس طرح (انھوں نے جنگ کے سلسلے میں اختلاف کیا تھا جب) آپ کے ربّ نے آپ کو سچّائی کے ساتھ (دشمن سے مقابلے کےلیے) گھر سے نکالا تھا (اس وقت) مومنین کی ایک جماعت (بے سرو سامانی کی حالت میں دشمن سے جنگ کرنے کو) ناپسند کرتی تھی
يُجَٰدِلُونَكَ فِي ٱلۡحَقِّ بَعۡدَ مَا تَبَيَّنَ كَأَنَّمَا يُسَاقُونَ إِلَى ٱلۡمَوۡتِ وَهُمۡ يَنظُرُونَ
۶﴿
(اے رسول) وہ لوگ حق کے ظاہر ہو جانے کے بعد حق کے معاملے میں آپ سے بحث کر رہے تھے گویا کہ ان کو ان کی آنکھوں دیکھتے موت کے منھ میں دھکیلا جارہا تھا
وَإِذۡ يَعِدُكُمُ ٱللَّهُ إِحۡدَى ٱلطَّآئِفَتَيۡنِ أَنَّهَا لَكُمۡ وَتَوَدُّونَ أَنَّ غَيۡرَ ذَاتِ ٱلشَّوۡكَةِ تَكُونُ لَكُمۡ وَيُرِيدُ ٱللَّهُ أَن يُحِقَّ ٱلۡحَقَّ بِكَلِمَٰتِهِۦ وَيَقۡطَعَ دَابِرَ ٱلۡكَٰفِرِينَ
۷﴿
اور (اے ایمان والو) اس وقت کو یاد کرو جب اللہ نے تم سے وعدہ کیا تھا کہ (کافروں کی) دو۲ جماعتوں میں سے ایک جماعت کا ضرور تم سے مقابلہ ہو گا اور تم یہ چاہتے تھے کہ تمھارا مقابلہ اس جماعت سے ہو جس کے پاس شوکت (و قوّت) نہیں تھی (یعنی تم چاہتے تھے کہ بجائے فوج کے تجارتی قافلے سے تمھارا مقابلہ ہو) اور اللہ چاہتا تھا کہ اپنے کلمات کے ذریعے حق کو قائم کرے اور کافروں کی جڑ کاٹ دے
لِيُحِقَّ ٱلۡحَقَّ وَيُبۡطِلَ ٱلۡبَٰطِلَ وَلَوۡ كَرِهَ ٱلۡمُجۡرِمُونَ
۸﴿
تاکہ حق کو ثابت و مستحکم کر دے اور باطل کو نیست و نابود کر دے خواہ یہ چیز مجرموں کو کتنی ہی بُری کیوں نہ لگے
إِذۡ تَسۡتَغِيثُونَ رَبَّكُمۡ فَٱسۡتَجَابَ لَكُمۡ أَنِّي مُمِدُّكُم بِأَلۡفٖ مِّنَ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةِ مُرۡدِفِينَ
۹﴿
(اور اے ایمان والو) اس وقت کو یاد کرو جب تم اپنے ربّ سے (مدد کےلیے) فریاد کر رہے تھے تو اس نے تمھاری دعا قبول کرلی (اور تمھیں خوش خبری سنائی) کہ بےشک میں تمھیں ایک ہزار فرشتوں سے مدد دوں گا جو لگاتار ایک دوسرے کے پیچھے آتے رہیں گے
وَمَا جَعَلَهُ ٱللَّهُ إِلَّا بُشۡرَىٰ وَلِتَطۡمَئِنَّ بِهِۦ قُلُوبُكُمۡ‌ۚ وَمَا ٱلنَّصۡرُ إِلَّا مِنۡ عِندِ ٱللَّهِ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
۱۰﴿
اور (اے ایمان والو) فرشتوں کی مدد تو محض (تمھیں) خوش کرنے کےلیے تھی تاکہ اس سے تمھارے دِل مطمئن ہو جائیں ورنہ مدد تو (درحقیقت) اللہ کے پاس سے آتی ہے، بےشک اللہ غالب اور حکمت والا ہے
إِذۡ يُغَشِّيكُمُ ٱلنُّعَاسَ أَمَنَةٗ مِّنۡهُ وَيُنَزِّلُ عَلَيۡكُم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ لِّيُطَهِّرَكُم بِهِۦ وَيُذۡهِبَ عَنكُمۡ رِجۡزَ ٱلشَّيۡطَٰنِ وَلِيَرۡبِطَ عَلَىٰ قُلُوبِكُمۡ وَيُثَبِّتَ بِهِ ٱلۡأَقۡدَامَ
۱۱﴿
(اور اے ایمان والو، اس وقت کو بھی یاد کرو) جب اللہ نے اپنی طرف سے بطورِ تسکین کے تم پر غنود گی طاری کر دی اور تم پر بادل سے پانی برسا دیا تاکہ اس کے ذریعے تم کو پاک و صاف کر دے اور تم سے شیطانی گند گی (یعنی وسوسوں) کو دور کر دے تمھارے دِلوں کو مضبوط کر دے اور تمھیں ثابت قدم رکھے
إِذۡ يُوحِي رَبُّكَ إِلَى ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةِ أَنِّي مَعَكُمۡ فَثَبِّتُواْ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ‌ۚ سَأُلۡقِي فِي قُلُوبِ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ ٱلرُّعۡبَ فَٱضۡرِبُواْ فَوۡقَ ٱلۡأَعۡنَاقِ وَٱضۡرِبُواْ مِنۡهُمۡ كُلَّ بَنَانٖ
۱۲﴿
(اور اے ایمان والو ، وہ وقت بھی یاد کرو) جب تمھارا ربّ فرشتوں سے فرما رہا تھا کہ میں تمھارے ساتھ ہوں، تم ایمان والوں کو ثابت قدم رکھو، میں کافروں کے دِلوں میں رعب ڈال دوں گا تو (بس) تم ان کی گردنیں اڑاتے رہنا اور (ان کی) پور پور پر ضرب لگانا
ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمۡ شَآقُّواْ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ‌ۚ وَمَن يُشَاقِقِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ فَإِنَّ ٱللَّهَ شَدِيدُ ٱلۡعِقَابِ
۱۳﴿
یہ اس لیے کہ ان لوگوں نے اللہ اور اُس کے رسول کی مخالفت کی اور جو شخص بھی اللہ اور اُس کے رسول کی مخالفت کرے تو (ایسے شخص کےلیے) اللہ بھی سخت عذاب دینے والا ہے
ذَٰلِكُمۡ فَذُوقُوهُ وَأَنَّ لِلۡكَٰفِرِينَ عَذَابَ ٱلنَّارِ
۱۴﴿
(اے کافرو) یہ (تمھاری سزا ہے) تو (اب) اس (سزا) کا مزا چکھو اور (یہ بھی جان لو کہ) کافروں کےلیے آخرت میں دوزخ کا عذاب ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِذَا لَقِيتُمُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ زَحۡفٗا فَلَا تُوَلُّوهُمُ ٱلۡأَدۡبَارَ
۱۵﴿
اے ایمان والو، جب کبھی کافروں کی فوج سے تمھارا مقابلہ ہو تو ان سے پیٹھ نہ پھیرنا
وَمَن يُوَلِّهِمۡ يَوۡمَئِذٖ دُبُرَهُۥٓ إِلَّا مُتَحَرِّفٗا لِّقِتَالٍ أَوۡ مُتَحَيِّزًا إِلَىٰ فِئَةٖ فَقَدۡ بَآءَ بِغَضَبٖ مِّنَ ٱللَّهِ وَمَأۡوَىٰهُ جَهَنَّمُ‌ۖ وَبِئۡسَ ٱلۡمَصِيرُ
۱۶﴿
اور جو شخص لڑائی کے دن ان سے پیٹھ پھیرے سوائے اس صُورت کے کہ لڑائی کےلیے پینترا بدل رہا ہو یا (اپنی) فوج سے جا کر ملنا چاہتا ہو تو وہ اللہ کے غضب میں گرفتار ہو گیا، اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بہت بُرا ٹھکانہ ہے
فَلَمۡ تَقۡتُلُوهُمۡ وَلَٰكِنَّ ٱللَّهَ قَتَلَهُمۡ‌ۚ وَمَا رَمَيۡتَ إِذۡ رَمَيۡتَ وَلَٰكِنَّ ٱللَّهَ رَمَىٰ وَلِيُبۡلِيَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ مِنۡهُ بَلَآءً حَسَنًا‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٞ
۱۷﴿
(اور اے ایمان والو ، بدر کے میدان میں) تم نے ان (کافروں) کو قتل نہیں کیا بلکہ ان کو تو اللہ نے قتل کیا اور (اے رسول) جب آپ نے (ان کی طرف تیر یا سنگ ریزے) پھینکے تو آپ نے نہیں پھینکے تھے اور (اے ایمان والو ، اللہ کافروں کو بغیر جنگ لڑے بھی تباہ کر سکتا تھا لیکن اس نے یہ سب کچھ اس لیے کیا کہ) اللہ مومنین کو اچّھی طرح آزمائے (کہ کون جان کی قربانی دینے کےلیے تیّار ہے اور کون نہیں) بےشک اللہ سننے والا جاننے والا ہے
ذَٰلِكُمۡ وَأَنَّ ٱللَّهَ مُوهِنُ كَيۡدِ ٱلۡكَٰفِرِينَ
۱۸﴿
(اور اے ایمان والو ، اللہ کی طرف سے) یہ (فتح تو تم کو مل چکی، کافروں کی تدبیروں کو اللہ نے کمزور کر دیا) اور اللہ (آئندہ بھی) کافروں کی تدبیروں کو کمزور کرتا رہے گا
إِن تَسۡتَفۡتِحُواْ فَقَدۡ جَآءَكُمُ ٱلۡفَتۡحُ‌ۖ وَإِن تَنتَهُواْ فَهُوَ خَيۡرٞ لَّكُمۡ‌ۖ وَإِن تَعُودُواْ نَعُدۡ وَلَن تُغۡنِيَ عَنكُمۡ فِئَتُكُمۡ شَيۡـٔٗا وَلَوۡ كَثُرَتۡ وَأَنَّ ٱللَّهَ مَعَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ
۱۹﴿
(اور اے کافرو) اگر تم یہ چاہتے تھے کہ (حق والوں کو) فتح حاصل ہو تو (دیکھ لو) تمھارے سامنے (ایمان والوں کو) فتح حاصل ہو گئی ہے (تو اب تمھیں ایمان لے آنا چاہیے) اور (اسلام کی مخالفت سے باز آجانا چاہیے) اگر تم باز آجاؤ گے تو یہ تمھارے حق میں اچّھا ہے اور اگر تم نے پھر مخالفت کی تو ہم بھی تمھیں پھر مخالفت کا مزا چکھائیں گے اور تمھاری جماعت خواہ کتنی ہی کثیر ہو تمھارے کچھ کام نہ آئے گی اور (اے کافرو خبردار ہو جاؤ کہ) اللہ مومنین کے ساتھ ہے (تم ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے)
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَطِيعُواْ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَلَا تَوَلَّوۡاْ عَنۡهُ وَأَنتُمۡ تَسۡمَعُونَ
۲۰﴿
اے ایمان والو، اللہ اور رسول کی اطاعت کرتے رہو، (اللہ اور رسول کا حکم) سن لینے کے بعد (اس کی) اطاعت سے منھ نہ موڑو
وَلَا تَكُونُواْ كَٱلَّذِينَ قَالُواْ سَمِعۡنَا وَهُمۡ لَا يَسۡمَعُونَ
۲۱﴿
اور تم ان لوگوں جیسے نہ ہو جاؤ جنھوں نے کہاتھا ہم نے (حکم) سن لیا حالانکہ (حقیقت میں) وہ (عمل کرنے کی نیّت سے) سنتے ہی نہیں تھے
۞إِنَّ شَرَّ ٱلدَّوَآبِّ عِندَ ٱللَّهِ ٱلصُّمُّ ٱلۡبُكۡمُ ٱلَّذِينَ لَا يَعۡقِلُونَ
۲۲﴿
بےشک اللہ کے نزدیک تمام جانوروں میں سے بدتر وہ بہرے اور گونگے جانور ہیں جو سمجھ بوجھ نہیں رکھتے
وَلَوۡ عَلِمَ ٱللَّهُ فِيهِمۡ خَيۡرٗا لَّأَسۡمَعَهُمۡ‌ۖ وَلَوۡ أَسۡمَعَهُمۡ لَتَوَلَّواْ وَّهُم مُّعۡرِضُونَ
۲۳﴿
اور اگر اللہ ان میں (کچھ بھی) خیر دیکھتا تو ان کو ضرور سننے کی توفیق عطا فرماتا اور اگر (بغیر خیر و اصلاح کی موجودگی کے) ان کو سناتا تو وہ ضرور اس سے پیٹھ پھیر لیتے اور رُوگردانی کرتے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱسۡتَجِيبُواْ لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمۡ لِمَا يُحۡيِيكُمۡ‌ۖ وَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ يَحُولُ بَيۡنَ ٱلۡمَرۡءِ وَقَلۡبِهِۦ وَأَنَّهُۥٓ إِلَيۡهِ تُحۡشَرُونَ
۲۴﴿
اے ایمان والو ، (تم ان کافروں کی طرح نہ ہو جانا بلکہ) جب اللہ اور رسول تمھیں ایسے کام کےلیے بلائیں جو تمھارے لیے (دنیا و آخرت میں) حیات بخش (اور سکون و راحت کا ضامن) ہو تو ان کے حکم کو (سننا اور) قبول کرنا اور (اس بات کو اچّھی طرح) جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے دِل کے درمیان حائل ہو جاتا ہے (پھروہ اپنے ارادوں پر قادر نہیں ہو سکتا) اور (اس بات کو بھی اچّھی طرح) جان لو کہ تم سب (قیامت کے دن) اللہ کے سامنے جمع کیے جاؤ گے (پھر وہ تم سے تمھارے اعمال کے متعلّق باز پُرس کرے گا)
وَٱتَّقُواْ فِتۡنَةٗ لَّا تُصِيبَنَّ ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ مِنكُمۡ خَآصَّةٗ‌ۖ وَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ شَدِيدُ ٱلۡعِقَابِ
۲۵﴿
اور (اے ایمان والو) اس عذاب سے ڈرتے رہو جو خاص طور پر ان ہی کو نہیں پہنچے گا جو ظالم ہوں گے (بلکہ اس کی زد میں سب آ جائیں گے) اور خبردار رہو کہ اللہ سخت عذاب دینے والا ہے
وَٱذۡكُرُوٓاْ إِذۡ أَنتُمۡ قَلِيلٞ مُّسۡتَضۡعَفُونَ فِي ٱلۡأَرۡضِ تَخَافُونَ أَن يَتَخَطَّفَكُمُ ٱلنَّاسُ فَـَٔاوَىٰكُمۡ وَأَيَّدَكُم بِنَصۡرِهِۦ وَرَزَقَكُم مِّنَ ٱلطَّيِّبَٰتِ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ
۲۶﴿
اور (اے ایمان والو ، اس وقت کو) یاد کرو جب تم قلیل تھے ملک میں ضعیف سمجھے جاتے تھے، ڈرتے رہتے تھے کہ کہیں تمھیں اغواہ نہ کر لیا جائے، پھر (اللہ نے) تم کو جگہ دی، اپنی مدد سے تمھیں قوّت عطا فرمائی اور پاکیزہ چیزیں تمھیں کھانے کو دیں تاکہ (گزشتہ اور موجودہ حالتوں کا مقابلہ کر کے) تم اللہ کا شکر ادا کرو
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَخُونُواْ ٱللَّهَ وَٱلرَّسُولَ وَتَخُونُوٓاْ أَمَٰنَٰتِكُمۡ وَأَنتُمۡ تَعۡلَمُونَ
۲۷﴿
(اور) اے ایمان والو ، اللہ اور رسول کی خیانت نہ کرو اور نہ جان بوجھ کر اپنی امانتوں میں خیانت کرو
وَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّمَآ أَمۡوَٰلُكُمۡ وَأَوۡلَٰدُكُمۡ فِتۡنَةٞ وَأَنَّ ٱللَّهَ عِندَهُۥٓ أَجۡرٌ عَظِيمٞ
۲۸﴿
اور (اس بات کو اچّھی طرح) جان لو کہ تمھارے مال اور تمھاری اولاد (تمھاری) آزمائش (کا ذریعہ) ہیں اور یہ کہ اللہ کے ہاں (آزمائش میں پورے اترنے والوں کےلیے) بڑا اجر ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِن تَتَّقُواْ ٱللَّهَ يَجۡعَل لَّكُمۡ فُرۡقَانٗا وَيُكَفِّرۡ عَنكُمۡ سَيِّـَٔاتِكُمۡ وَيَغۡفِرۡ لَكُمۡ‌ۗ وَٱللَّهُ ذُو ٱلۡفَضۡلِ ٱلۡعَظِيمِ
۲۹﴿
اے ایمان والو ، اگر تم اللہ سے ڈرتے رہے تو اللہ تمھارے لیے (حقّ و باطل میں) امتیاز پیدا کر دے گا، تمھارے گناہوں کو مٹا دے گا اور تمھاری مغفرت فرمائے گا (بےشک) اللہ بڑے فضل والا ہے
وَإِذۡ يَمۡكُرُ بِكَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لِيُثۡبِتُوكَ أَوۡ يَقۡتُلُوكَ أَوۡ يُخۡرِجُوكَ‌ۚ وَيَمۡكُرُونَ وَيَمۡكُرُ ٱللَّهُ‌ۖ وَٱللَّهُ خَيۡرُ ٱلۡمَٰكِرِينَ
۳۰﴿
اور (اے رسول، اس وقت کو یاد کیجیے جب) کافر آپ کےلیے خفیہ تدبیریں کر رہے تھے کہ یا تو آپ کو قید کر دیں یا آپ کو قتل کر دیں یا آپ کو جِلا وطن کر دیں، وہ (اپنی) تدبیریں کر رہے تھے اور اللہ اپنی تدبیر کر رہا تھا اور اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے
وَإِذَا تُتۡلَىٰ عَلَيۡهِمۡ ءَايَٰتُنَا قَالُواْ قَدۡ سَمِعۡنَا لَوۡ نَشَآءُ لَقُلۡنَا مِثۡلَ هَٰذَآ إِنۡ هَٰذَآ إِلَّآ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
۳۱﴿
اور (اے رسول، یہ کتنے ہٹ دھرم ہیں کہ) جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتے ہیں ہم نے (یہ کلام) سن لیا، اگر ہم چاہیں تو ہم بھی اس جیسا (کلام) بنا سکتے ہیں، یہ ہے ہی کیا، بس اگلے لوگوں کے قصّے کہانیاں ہیں
وَإِذۡ قَالُواْ ٱللَّهُمَّ إِن كَانَ هَٰذَا هُوَ ٱلۡحَقَّ مِنۡ عِندِكَ فَأَمۡطِرۡ عَلَيۡنَا حِجَارَةٗ مِّنَ ٱلسَّمَآءِ أَوِ ٱئۡتِنَا بِعَذَابٍ أَلِيمٖ
۳۲﴿
اور (اے رسول، وہ وقت بھی یاد کیجیے) جب انھوں نے کہا تھا کہ اے اللہ اگر یہ (قرآن) تیری طرف سے حق ہے تو (ہمارے انکار کی سزا میں) ہم پر آسمان سے پتّھر برسا دے یا ہم پر کوئی (اور) دردناک عذاب بھیج دے
وَمَا كَانَ ٱللَّهُ لِيُعَذِّبَهُمۡ وَأَنتَ فِيهِمۡ‌ۚ وَمَا كَانَ ٱللَّهُ مُعَذِّبَهُمۡ وَهُمۡ يَسۡتَغۡفِرُونَ
۳۳﴿
اور (اے رسول) اللہ ایسا نہیں کہ آپ ان میں موجود ہیں تو (آپ کی موجودگی میں) ان پر عذاب بھیج دے اور نہ اللہ ایسا ہے کہ ان کو مبتلائے عذاب کرے جب کہ (اس بات کی توقّع ہو کہ) وہ معافی مانگ لیں (اور ایمان لے آئیں گے)
وَمَا لَهُمۡ أَلَّا يُعَذِّبَهُمُ ٱللَّهُ وَهُمۡ يَصُدُّونَ عَنِ ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡحَرَامِ وَمَا كَانُوٓاْ أَوۡلِيَآءَهُۥٓ‌ۚ إِنۡ أَوۡلِيَآؤُهُۥٓ إِلَّا ٱلۡمُتَّقُونَ وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
۳۴﴿
اور کیا وجہ ہے کہ اللہ ان کو مبتلائے عذاب نہ کرے جب کہ وہ (لوگوں کو) مسجدِ حرام (میں نماز پڑھنے) سے روکتے ہیں حالانکہ وہ اس کے متولّی نہیں، اس کے متولی تو بس متّقی لوگ ہیں لیکن ان میں سے اکثر لوگ اس بات کو نہیں جانتے
وَمَا كَانَ صَلَاتُهُمۡ عِندَ ٱلۡبَيۡتِ إِلَّا مُكَآءٗ وَتَصۡدِيَةٗ‌ۚ فَذُوقُواْ ٱلۡعَذَابَ بِمَا كُنتُمۡ تَكۡفُرُونَ
۳۵﴿
اور (حد تو یہ ہے کہ یہ خود بھی نماز نہیں پڑھتے) ان کی نماز بیت (اللہ) کے پاس سیٹیاں اور تالیاں بجانے کے سوا اور کچھ نہیں، (قیامت کے دن ان کافروں سے کہا جائے گا کہ) جو کفر تم (دنیا میں) کرتے تھے اس کی سزا میں (اب) عذاب کا مزا چکھو
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ يُنفِقُونَ أَمۡوَٰلَهُمۡ لِيَصُدُّواْ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ‌ۚ فَسَيُنفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيۡهِمۡ حَسۡرَةٗ ثُمَّ يُغۡلَبُونَ‌ۗ وَٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ إِلَىٰ جَهَنَّمَ يُحۡشَرُونَ
۳۶﴿
یہ کافر لوگ اپنا مال اس لیے خرچ کرتے ہیں کہ (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکیں تو (اے رسول، یہ ابھی) اور خرچ کریں گے پھر وہ مال خرچ کرنا ان کےلیے باعثِ حسرت ہو گا (ایک وقت آئے گا کہ دنیا میں) یہ مغلوب ہو جائیں گے اور (آخرت میں) ان کو جہنّم کی طرف جمع کیا جائے گا
لِيَمِيزَ ٱللَّهُ ٱلۡخَبِيثَ مِنَ ٱلطَّيِّبِ وَيَجۡعَلَ ٱلۡخَبِيثَ بَعۡضَهُۥ عَلَىٰ بَعۡضٖ فَيَرۡكُمَهُۥ جَمِيعٗا فَيَجۡعَلَهُۥ فِي جَهَنَّمَ‌ۚ أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡخَٰسِرُونَ
۳۷﴿
تاکہ اللہ ناپاک (لوگوں) کو پاک (لوگوں) سے علیٰحدہ کر دے، پھر ان ناپاک لوگوں کو ایک دوسرے کے اوپر رکھ کر ان سب کو ایک ڈھیر بنا دے اور اس ڈھیر کو جہنّم میں ڈال دے، (خبردار ہو جاؤ) یہ لوگ بڑے خسارے میں ہیں
قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ إِن يَنتَهُواْ يُغۡفَرۡ لَهُم مَّا قَدۡ سَلَفَ وَإِن يَعُودُواْ فَقَدۡ مَضَتۡ سُنَّتُ ٱلۡأَوَّلِينَ
۳۸﴿
(اے رسول) کافروں سے کہہ دیجیے کہ اگر وہ (اب بھی) باز آجائیں تو جو کچھ وہ پہلے کر گزرے وہ (سب) معاف کر دیا جائے گا اور اگر انھوں نے پھر وہی حرکت کی تو پہلے لوگوں کا حشر گزر چکا ہے (وہی حشر ان کا بھی ہو گا)
وَقَٰتِلُوهُمۡ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتۡنَةٞ وَيَكُونَ ٱلدِّينُ كُلُّهُۥ لِلَّهِ‌ۚ فَإِنِ ٱنتَهَوۡاْ فَإِنَّ ٱللَّهَ بِمَا يَعۡمَلُونَ بَصِيرٞ
۳۹﴿
اور (اے ایمان والو) ان کافروں سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ (و فساد) باقی نہ رہے اور پوری طرح سے اللہ کا قانون نافذ ہو جائے، پھر اگر یہ لوگ باز آجائیں تو اللہ ان کے اعمال کو دیکھ رہا ہے (انھیں ان کے اعمال کے مطابق جزا دے گا)
وَإِن تَوَلَّوۡاْ فَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ مَوۡلَىٰكُمۡ‌ۚ نِعۡمَ ٱلۡمَوۡلَىٰ وَنِعۡمَ ٱلنَّصِيرُ
۴۰﴿
اور اگر یہ لوگ (توبہ نہ کریں اور اسلام سے) منھ موڑیں تو (اے ایمان والو) خبردار ہو جاؤ کہ (یہ تمھارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اس لیے کہ) اللہ تمھارا مالک ہے (اور) وہ کتنا اچّھا مالک ہے اور کتنا اچّھا مدد گار
۞وَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّمَا غَنِمۡتُم مِّن شَيۡءٖ فَأَنَّ لِلَّهِ خُمُسَهُۥ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡيَتَٰمَىٰ وَٱلۡمَسَٰكِينِ وَٱبۡنِ ٱلسَّبِيلِ إِن كُنتُمۡ ءَامَنتُم بِٱللَّهِ وَمَآ أَنزَلۡنَا عَلَىٰ عَبۡدِنَا يَوۡمَ ٱلۡفُرۡقَانِ يَوۡمَ ٱلۡتَقَى ٱلۡجَمۡعَانِ‌ۗ وَٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٌ
۴۱﴿
اور (اے ایمان والو) خبردار ہو جاؤ جو چیز بھی تمھیں مالِ غنیمت میں حاصل ہو تو اس میں سے پانچواں"۵" حصّہ اللہ، رسول، اقربا، یتامیٰ، مساکین اور مسافر کےلیے ہے، اگر تمھیں اللہ پر ایمان ہے اور اس نصرت پر ایمان ہے جو ہم نے اپنے بندے پر حقّ و باطل میں فرق کر دینے والے دن جس دن کہ دو۲ فوجوں کی مُڈ بھیڑ ہوئی نازل کی (تو تمھیں یہ فیصلہ ماننا ہو گا) اور (خبردار ہو جاؤ کہ) اللہ ہر چیز پر قادر ہے (تمھاری فتح اُسی کی قدرت و نصرت سے ہوئی ہے)
إِذۡ أَنتُم بِٱلۡعُدۡوَةِ ٱلدُّنۡيَا وَهُم بِٱلۡعُدۡوَةِ ٱلۡقُصۡوَىٰ وَٱلرَّكۡبُ أَسۡفَلَ مِنكُمۡ‌ۚ وَلَوۡ تَوَاعَدتُّمۡ لَٱخۡتَلَفۡتُمۡ فِي ٱلۡمِيعَٰدِ وَلَٰكِن لِّيَقۡضِيَ ٱللَّهُ أَمۡرٗا كَانَ مَفۡعُولٗا لِّيَهۡلِكَ مَنۡ هَلَكَ عَنۢ بَيِّنَةٖ وَيَحۡيَىٰ مَنۡ حَيَّ عَنۢ بَيِّنَةٖ‌ۗ وَإِنَّ ٱللَّهَ لَسَمِيعٌ عَلِيمٌ
۴۲﴿
اور (اے مسلمین اس وقت کو یاد کرو) جب تم (مدینہ کے) اس ناکہ پر (پڑاؤ ڈالے ہوئے) تھے جو (مدینہ کے) قریب تھا اور کفّار اس ناکہ پر (پڑاؤ ڈالے ہوئے) تھے جو (مدینہ سے) دور تھا اور (کفّار کا تجارتی) قافلہ تمھارے مقابلے میں نیچے تھا (اور ایک نشیبی علاقے سے گزر رہا تھا) اور اگر تم دونوں فریق (پہلے سے جنگ کا وقت مقرّر کر کے مقرّرہ وقت پر پہنچنے کا) عہد وپیمان کر لیتے تو یقینًا تم (سب سے) وقتِ مقرّرہ پر پہنچنے میں تقدیم یا تاخیر ہو جاتی لیکن (اللہ تو یہ چاہتا تھا کہ اچانک مڈبھیڑ ہو جائے) تاکہ اللہ کو جو کام کرنا تھا اسے کر ہی ڈالے (اور یہ جنگ اس لیے بھی ضروری تھی) کہ جو ہلاک ہو وہ (اتمامِ) حجّت کے بعد ہلاک ہو اور جو زندہ رہے وہ (اتمامِ) حجّت کے بعد زندہ رہے اور بےشک اللہ سننے والا، جاننے والا ہے
إِذۡ يُرِيكَهُمُ ٱللَّهُ فِي مَنَامِكَ قَلِيلٗا‌ۖ وَلَوۡ أَرَىٰكَهُمۡ كَثِيرٗا لَّفَشِلۡتُمۡ وَلَتَنَٰزَعۡتُمۡ فِي ٱلۡأَمۡرِ وَلَٰكِنَّ ٱللَّهَ سَلَّمَ‌ۚ إِنَّهُۥ عَلِيمُۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ
۴۳﴿
اور (اے رسول، اس وقت کو یاد کیجیے) جب اللہ نے آپ کو خواب میں کافروں (کی تعداد) کو کم کر کے دکھایا اور اگر آپ کو کافروں (کی تعداد) کو زیادہ کر کے دکھاتا تو (اے ایمان والو) تم ہمّت ہار جاتے اور اس (وقت) جنگ کرنے (یا نہ کرنے) کے معاملے میں اختلاف کرنے لگتے لیکن اللہ نے تمھیں (اختلاف سے) بچا لیا (اور تمھارے دِل کی حالت جان لی) بےشک وہ دِلوں کی باتوں سے واقف ہے
وَإِذۡ يُرِيكُمُوهُمۡ إِذِ ٱلۡتَقَيۡتُمۡ فِيٓ أَعۡيُنِكُمۡ قَلِيلٗا وَيُقَلِّلُكُمۡ فِيٓ أَعۡيُنِهِمۡ لِيَقۡضِيَ ٱللَّهُ أَمۡرٗا كَانَ مَفۡعُولٗا‌ۗ وَإِلَى ٱللَّهِ تُرۡجَعُ ٱلۡأُمُورُ
۴۴﴿
اور (اے ایمان والو، وہ وقت بھی یاد کرو) جب (میدانِ جنگ میں) تم ایک دوسرے کے مقابل آ گئے تو اللہ نے کافروں کو تمھاری نگاہوں میں کم کر کے دکھایا اور ان کی نگاہوں میں تم کو کم کر کے دکھایا تاکہ (ہر فریق لڑائی میں کود پڑے اور جنگ سے پہلوتہی کرنے کا ذرا سا بھی خیال دِل میں نہ لائے اور) اللہ کو جو کام کرنا تھا اسے کر ڈالے اور (اللہ جس کام کا فیصلہ کرتا ہے اُسے کر گزرتا ہے) تمام کام اسی کی طرف رجوع کرتے ہیں
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِذَا لَقِيتُمۡ فِئَةٗ فَٱثۡبُتُواْ وَٱذۡكُرُواْ ٱللَّهَ كَثِيرٗا لَّعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ
۴۵﴿
اے ایمان والو، کبھی تمھارا مقابلہ (دشمن کی) فوج سے ہو تو ثابت قدم رہا کرو اور اللہ کو بہت یاد کرتے رہا کرو تاکہ فلاح پاؤ
وَأَطِيعُواْ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَلَا تَنَٰزَعُواْ فَتَفۡشَلُواْ وَتَذۡهَبَ رِيحُكُمۡ‌ۖ وَٱصۡبِرُوٓاْ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ مَعَ ٱلصَّـٰبِرِينَ
۴۶﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرتے رہو، آپس میں اختلاف نہ کرو ورنہ تم بزدِل ہو جاؤ گے اور تمھاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر و اِستقامت اختیار کرو، بےشک اللہ صبر و اِستقامت اختیار کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے
وَلَا تَكُونُواْ كَٱلَّذِينَ خَرَجُواْ مِن دِيَٰرِهِم بَطَرٗا وَرِئَآءَ ٱلنَّاسِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ‌ۚ وَٱللَّهُ بِمَا يَعۡمَلُونَ مُحِيطٞ
۴۷﴿
اور (اے ایمان والو) ان لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جو اپنے گھروں سے اتراتے ہوئے، لوگوں کو دکھانے کےلیے باہر نکلے، وہ ایسے لوگ ہیں جو (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکتے ہیں (وہ اپنی تدبیروں میں ہرگز کامیاب نہیں ہو سکتے) اللہ ان کی تمام تدبیروں کو گھیرے ہوئے ہے
وَإِذۡ زَيَّنَ لَهُمُ ٱلشَّيۡطَٰنُ أَعۡمَٰلَهُمۡ وَقَالَ لَا غَالِبَ لَكُمُ ٱلۡيَوۡمَ مِنَ ٱلنَّاسِ وَإِنِّي جَارٞ لَّكُمۡ‌ۖ فَلَمَّا تَرَآءَتِ ٱلۡفِئَتَانِ نَكَصَ عَلَىٰ عَقِبَيۡهِ وَقَالَ إِنِّي بَرِيٓءٞ مِّنكُمۡ إِنِّيٓ أَرَىٰ مَا لَا تَرَوۡنَ إِنِّيٓ أَخَافُ ٱللَّهَ‌ۚ وَٱللَّهُ شَدِيدُ ٱلۡعِقَابِ
۴۸﴿
اور (اے ایمان والو ، وہ وقت یاد کرو) جب شیطان نے کافروں کی تدبیروں کو کافروں کےلیے مزیّن کر دیا پھر (ان سے) کہا کہ آج انسانوں میں کوئی (جماعت ایسی) نہیں جو تم پر غالب آ سکے، مزید برآں میں تمھارے ساتھ ہوں (پھر ڈرنے کی کیا بات ہے) لیکن جب دونوں فوجیں ایک دوسرے کے مقابل (صف آرا) ہو گئیں تو الٹے پاؤں واپس چلا گیا اور کہنے لگا میں تم سے بری (الذِمَّہ) ہوں، میں ایسے اشخاص دیکھ رہا ہوں جو تم کو نظر نہیں آتے، میں اللہ سے ڈرتا ہوں کیوں کہ اللہ بہت سخت سزا دینے والا ہے
إِذۡ يَقُولُ ٱلۡمُنَٰفِقُونَ وَٱلَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ غَرَّ هَـٰٓؤُلَآءِ دِينُهُمۡ‌ۗ وَمَن يَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِ فَإِنَّ ٱللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٞ
۴۹﴿
اور (اے ایمان والو ، وہ وقت یاد کرو) جب منافقین اور وہ لوگ جن کے دِلوں میں بیماری تھی یہ کہہ رہے تھے کہ ایمان والوں کو ان کے دین نے دھوکہ میں ڈال رکھا ہے (حالانکہ بات یہ نہیں تھی، ایمان والے اللہ پر بھروسہ رکھتے تھے) اور جو شخص بھی اللہ پر بھروسہ رکھے تو (اللہ اس کےلیے کافی ہے کیوں کہ) اللہ غالب، حکمت والا ہے
وَلَوۡ تَرَىٰٓ إِذۡ يَتَوَفَّى ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ يَضۡرِبُونَ وُجُوهَهُمۡ وَأَدۡبَٰرَهُمۡ وَذُوقُواْ عَذَابَ ٱلۡحَرِيقِ
۵۰﴿
اور (اے رسول) اگر آپ (اس وقت کی کیفیّت کو) دیکھیں جس وقت فرشتے کافروں کی روح قبض کرتے ہیں (تو آپ دیکھیں گے کہ) فرشتے ان کے چہروں پر اور پیٹھوں پر مارتے ہیں اور (یہ کہتے جاتے ہیں) عذابِ سوزاں کا مزا چکھو
ذَٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتۡ أَيۡدِيكُمۡ وَأَنَّ ٱللَّهَ لَيۡسَ بِظَلَّـٰمٖ لِّلۡعَبِيدِ
۵۱﴿
یہ ان اعمال کی سزا ہے جو تم پہلے بھیج چکے ہو، (تم پر کسی قسم کا ظلم نہیں کیا جا رہا) اس لیے کہ اللہ (اپنے) بندوں پر ظلم نہیں کرتا
كَدَأۡبِ ءَالِ فِرۡعَوۡنَ وَٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ‌ۚ كَفَرُواْ بِـَٔايَٰتِ ٱللَّهِ فَأَخَذَهُمُ ٱللَّهُ بِذُنُوبِهِمۡ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ قَوِيّٞ شَدِيدُ ٱلۡعِقَابِ
۵۲﴿
(اور اے مشرکین اگر تم ایمان نہیں لائے تو تمھارا حال بھی وہی ہو گا) جو حال کہ اصحابِ فرعون اور ان سے پہلے کے لوگوں کا ہوا تھا، انھوں نے اللہ کی آیات کا انکار کیا تو اللہ نے ان کے گناہوں کے سبب انھیں عذاب میں مبتلا کر دیا، بےشک اللہ قوّت والا اور سخت سزا دینے والا ہے
ذَٰلِكَ بِأَنَّ ٱللَّهَ لَمۡ يَكُ مُغَيِّرٗا نِّعۡمَةً أَنۡعَمَهَا عَلَىٰ قَوۡمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنفُسِهِمۡ وَأَنَّ ٱللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٞ
۵۳﴿
یہ (سزا ان کو اس لیے دی گئی تھی) کہ (انھوں نے اللہ کی نعمتوں کا حق ادا نہیں کیا تھا اور) اللہ تو کسی قوم کو نعمتوں سے مالا مال کر کے ان نعمتوں کو اس وقت تک (مصائب و آلام سے) نہیں بدلتا جب تک وہ خود ہی اپنی (مومنانہ) حالت کو (کفر سے) نہ بدل دیں اور (اے مشرکین اچّھی طرح خبردار ہو جاؤ) کہ بےشک اللہ سننے والا، جاننے والا ہے (وہ تمھاری حرکتوں سے اچّھی طرح واقف ہے)
كَدَأۡبِ ءَالِ فِرۡعَوۡنَ وَٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ‌ۚ كَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِ رَبِّهِمۡ فَأَهۡلَكۡنَٰهُم بِذُنُوبِهِمۡ وَأَغۡرَقۡنَآ ءَالَ فِرۡعَوۡنَ‌ۚ وَكُلّٞ كَانُواْ ظَٰلِمِينَ
۵۴﴿
(تمھارا حشر وہی ہو گا) جو اصحابِ فرعون اور ان سے پہلے کے لوگوں کا ہوا تھا انھوں نے اپنے ربّ کی آیتوں کو جھٹلایا تو ہم نے ان کے گناہوں کی سزا میں (مختلف قسم کے عذاب بھیج کر) ان کو ہلاک کر دیا اور اصحابِ فرعون کو (ہلاک کرنے کےلیے) ہم نے (یہ کیا کہ ان کو سمندر میں) غرق کر دیا، (حقیقت یہ ہے کہ) وہ سب ظالم تھے (اور ان سزاؤں کے مستحق تھے جو انھیں دی گئیں)
إِنَّ شَرَّ ٱلدَّوَآبِّ عِندَ ٱللَّهِ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ فَهُمۡ لَا يُؤۡمِنُونَ
۵۵﴿
جان داروں میں اللہ کے نزدیک سب سے بدتر وہ جان دار ہیں جنھوں نے (حق کا) انکار کیا، پھر وہ (کسی طرح) ایمان نہیں لائے(کفر پر اڑے رہے)
ٱلَّذِينَ عَٰهَدتَّ مِنۡهُمۡ ثُمَّ يَنقُضُونَ عَهۡدَهُمۡ فِي كُلِّ مَرَّةٖ وَهُمۡ لَا يَتَّقُونَ
۵۶﴿
(اور اے رسول) جن لوگوں سے آپ نے (صلح کا) عہد و پیمان کیا ہے لیکن وہ ہر مرتبہ اپنے عہد کو توڑ ڈالتے ہیں اور (بد عہدی کے انجام سے بھی) نہیں ڈرتے
فَإِمَّا تَثۡقَفَنَّهُمۡ فِي ٱلۡحَرۡبِ فَشَرِّدۡ بِهِم مَّنۡ خَلۡفَهُمۡ لَعَلَّهُمۡ يَذَّكَّرُونَ
۵۷﴿
اگر ان لوگوں کو آپ (اپنے مقابلے پر میدانِ) جنگ میں پائیں تو ان کے ذریعے ان لوگوں کو منتشر کر دیں جو ان کی پشت پر ہیں (یعنی ان لوگوں کی قوّت کو اتنی سختی سے کچل دیں) تاکہ (بعد والے ان کا انجام دیکھ کر) عبرت حاصل کریں (مقابلہ کرنے سے پہلے ہی بھاگ کھڑے ہوں)
وَإِمَّا تَخَافَنَّ مِن قَوۡمٍ خِيَانَةٗ فَٱنۢبِذۡ إِلَيۡهِمۡ عَلَىٰ سَوَآءٍ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ ٱلۡخَآئِنِينَ
۵۸﴿
اور (اے رسول) اگر کسی قوم سے آپ کو دغا و فریب کا اندیشہ ہو تو آپ بھی یکساں طور پر (ان کے معاہدہ کو) ان (کے منھ) پر پھینک ماریے (لیکن دغا و فریب نہ کیجیے اس لیے کہ) اللہ دغا و فریب کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
وَلَا يَحۡسَبَنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ سَبَقُوٓاْ‌ۚ إِنَّهُمۡ لَا يُعۡجِزُونَ
۵۹﴿
اور کافر یہ گمان نہ کریں کہ وہ آگے نکل کر (ہماری گرفت سے) بچ جائیں گے، (نہیں) وہ (ہم کو) عاجز نہیں کر سکتے
وَأَعِدُّواْ لَهُم مَّا ٱسۡتَطَعۡتُم مِّن قُوَّةٖ وَمِن رِّبَاطِ ٱلۡخَيۡلِ تُرۡهِبُونَ بِهِۦ عَدُوَّ ٱللَّهِ وَعَدُوَّكُمۡ وَءَاخَرِينَ مِن دُونِهِمۡ لَا تَعۡلَمُونَهُمُ ٱللَّهُ يَعۡلَمُهُمۡ‌ۚ وَمَا تُنفِقُواْ مِن شَيۡءٖ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ يُوَفَّ إِلَيۡكُمۡ وَأَنتُمۡ لَا تُظۡلَمُونَ
۶۰﴿
اور (اے ایمان والو) دشمن (سے مقابلے) کےلیے جہاں تک تم سے ہو سکے (فوجی) قوّت، (جنگی ساز و سامان اور سرحد کی حفاظت کےلیے) گھوڑوں کا اہتمام کرتے رہو تاکہ اس (فوجی قوّت) کے ذریعے تم اللہ کے دشمن اور اپنے دشمن کو مرعوب کر سکو اور ان کے علاوہ اور لوگوں کو بھی مرعوب کر سکو جن کو تم نہیں جانتے، اللہ جانتا ہے اور جو کچھ بھی تم اللہ کے راستے میں (جہاد کرنے کےلیے) صَرف کرو گے تمھیں اس کا پورا پورا اجر دیا جائے گا اور تمھارے ساتھ (کسی قسم کی) ناانصافی نہیں کی جائے گی
۞وَإِن جَنَحُواْ لِلسَّلۡمِ فَٱجۡنَحۡ لَهَا وَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِ‌ۚ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡعَلِيمُ
۶۱﴿
اور (اے رسول) اگر کافر صلح کی طرف مائل ہوں تو آپ بھی صلح کی طرف مائل ہو جائیں اور (ان کے دھوکے و فریب سے بالکل نہ ڈریں) اللہ پر بھروسہ رکھیں، بےشک اللہ سننے والا، جاننے والا ہے (وہ ان کی باتیں بھی سن رہا ہے اور ان کی بدنیّتی سے بھی خوب واقف ہے، وہ کبھی ان کو کامیاب ہونے کا موقع نہیں دے گا)
وَإِن يُرِيدُوٓاْ أَن يَخۡدَعُوكَ فَإِنَّ حَسۡبَكَ ٱللَّهُ‌ۚ هُوَ ٱلَّذِيٓ أَيَّدَكَ بِنَصۡرِهِۦ وَبِٱلۡمُؤۡمِنِينَ
۶۲﴿
اور اگر (وہ صلح کر کے) آپ کو دھوکا دینا چاہیں تو (آپ فکر نہ کریں) بےشک اللہ آپ کےلیے کافی ہے، وہی ہے جس نے (پہلے بھی) اپنی نصرت اور مومنین کی جماعت سے آپ کو تقویت بخشی تھی (وہی آئندہ بھی آپ کو تقویت بخشے گا)
وَأَلَّفَ بَيۡنَ قُلُوبِهِمۡ‌ۚ لَوۡ أَنفَقۡتَ مَا فِي ٱلۡأَرۡضِ جَمِيعٗا مَّآ أَلَّفۡتَ بَيۡنَ قُلُوبِهِمۡ وَلَٰكِنَّ ٱللَّهَ أَلَّفَ بَيۡنَهُمۡ‌ۚ إِنَّهُۥ عَزِيزٌ حَكِيمٞ
۶۳﴿
اُسی نے ایمان والوں کے دِلوں میں اُلفت پیدا کر دی (یہ اُس کا کتنا بڑا احسان ہے) اگر آپ زمین میں جتنی دولت ہے (وہ سب اس مقصد کےلیے) خرچ کرتے تو آپ ان کے دِلوں میں اُلفت پیدا نہیں کر سکتے تھے، مگر (ہاں یہ کام) اللہ (ہی کا تھا کہ اُس) نے ان کے درمیان اُلفت پیدا کر دی، بےشک وہ غالب اور حکمت والا ہے (وہ اپنی حکمت کے ساتھ جو چاہتا ہے کر گزرتا ہے)
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِيُّ حَسۡبُكَ ٱللَّهُ وَمَنِ ٱتَّبَعَكَ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ
۶۴﴿
(اور) اے نبی (پھر سن لیجیے کہ) اللہ آپ کےلیے اور ان (تمام) مومنین کےلیے جو آپ کی پیروی کرتے ہیں کافی ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِيُّ حَرِّضِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ عَلَى ٱلۡقِتَالِ‌ۚ إِن يَكُن مِّنكُمۡ عِشۡرُونَ صَٰبِرُونَ يَغۡلِبُواْ مِاْئَتَيۡنِ‌ۚ وَإِن يَكُن مِّنكُم مِّاْئَةٞ يَغۡلِبُوٓاْ أَلۡفٗا مِّنَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بِأَنَّهُمۡ قَوۡمٞ لَّا يَفۡقَهُونَ
۶۵﴿
اے نبی، مومنین کو جنگ کرنے کی ترغیب دیجیے (اور ان کے اطمینان کےلیے انھیں یہ بھی بتا دیجیے کہ) اگر تم میں سے بیس"۲۰" آدمی بھی ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو وہ دو سو"۲۰۰"(کافروں) پر غالب آ جائیں گے اور اگر سو"۱۰۰" آدمی ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو وہ کافروں کے ہزار"۱۰۰۰" آدمیوں پر غالب آ جائیں گے، یہ اس لیے کہ وہ لوگ سمجھتے ہی نہیں (کہ ایمانی قوّت کے مقابلے میں مادّی وسائل کام نہیں آتے)
ٱلۡـَٰٔنَ خَفَّفَ ٱللَّهُ عَنكُمۡ وَعَلِمَ أَنَّ فِيكُمۡ ضَعۡفٗا‌ۚ فَإِن يَكُن مِّنكُم مِّاْئَةٞ صَابِرَةٞ يَغۡلِبُواْ مِاْئَتَيۡنِ‌ۚ وَإِن يَكُن مِّنكُمۡ أَلۡفٞ يَغۡلِبُوٓاْ أَلۡفَيۡنِ بِإِذۡنِ ٱللَّهِ‌ۗ وَٱللَّهُ مَعَ ٱلصَّـٰبِرِينَ
۶۶﴿
(اور اے ایمان والو) اب اللہ تم پر سے بوجھ ہلکا کر رہا ہے، اُس کو تو علم ہے کہ (ایمانی قوّت ہمیشہ ایک حالت پر نہیں رہے گی) یقیناً تم میں (ایمانی) کمزوری آئے گی تو (ایسے موقع پر) اگر تم میں سے سو"۱۰۰" آدمی بھی ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو وہ (اللہ کے حکم سے) دو سو"۲۰۰" پر غالب آجائیں گے اور اگر تم میں سے ہزار"۱۰۰۰" (آدمی ثابت قدم رہنے والے) ہوں گے تو وہ اللہ کے حکم سے دو ہزار"۲۰۰۰" پر غالب آجائیں گے اور (اس بات کو اچّھی طرح جان لو کہ) اللہ ثابت قدم رہنے والوں کے ساتھ ہے
مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَن يَكُونَ لَهُۥٓ أَسۡرَىٰ حَتَّىٰ يُثۡخِنَ فِي ٱلۡأَرۡضِ‌ۚ تُرِيدُونَ عَرَضَ ٱلدُّنۡيَا وَٱللَّهُ يُرِيدُ ٱلۡأٓخِرَةَ‌ۗ وَٱللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٞ
۶۷﴿
(اور اے رسول) کسی نبی کے یہ شایانِ شان نہیں کہ اس کے پاس قیدی ہوں جب تک وہ ملک میں دشمنوں کو اچّھی طرح قتل نہ کرے (اور اے ایمان والو) تم دنیا کا مال چاہتے ہو اور اللہ (تمھارے لیے) آخرت (کی بھلائی) چاہتا ہے اور اللہ غالب، حکمت والا ہے
لَّوۡلَا كِتَٰبٞ مِّنَ ٱللَّهِ سَبَقَ لَمَسَّكُمۡ فِيمَآ أَخَذۡتُمۡ عَذَابٌ عَظِيمٞ
۶۸﴿
اگر اللہ نے پہلے سے یہ فیصلہ نہ کیا ہوتا (کہ تمھیں معاف کر دیا جائے گا) تو جو مال تم نے لیا اس کی وجہ سے تم پر عذابِ عظیم نازل ہوتا
فَكُلُواْ مِمَّا غَنِمۡتُمۡ حَلَٰلٗا طَيِّبٗا‌ۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
۶۹﴿
خیر (جو ہوا سو ہوا اب) جو مالِ غنیمت تمھیں ملا ہے تم اسے حلال و طیّب سمجھ کر کھا سکتے ہو اور اللہ سے ڈرتے رہو (ڈرتے رہو گے تو اللہ معاف کرتا رہے گا) بےشک اللہ بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِيُّ قُل لِّمَن فِيٓ أَيۡدِيكُم مِّنَ ٱلۡأَسۡرَىٰٓ إِن يَعۡلَمِ ٱللَّهُ فِي قُلُوبِكُمۡ خَيۡرٗا يُؤۡتِكُمۡ خَيۡرٗا مِّمَّآ أُخِذَ مِنكُمۡ وَيَغۡفِرۡ لَكُمۡ‌ۚ وَٱللَّهُ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
۷۰﴿
اے نبی، جو قیدی تمھارے قبضے میں ہیں ان سے کہہ دیجیے کہ اگر اللہ تمھارے دِل میں کوئی خیر دیکھے گا تو جو مال تم سے لیا گیا ہے اس سے بہتر تمھیں عطا فرمائے گا اور تمھیں معاف کر دے گا، اللہ معاف کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے
وَإِن يُرِيدُواْ خِيَانَتَكَ فَقَدۡ خَانُواْ ٱللَّهَ مِن قَبۡلُ فَأَمۡكَنَ مِنۡهُمۡ‌ۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
۷۱﴿
اور (اے رسول) اگر یہ لوگ آپ سے دغا کرنا چاہیں گے تو یہ پہلے بھی اللہ سے دغا کر چکے ہیں، (پھر نتیجہ کیا نکلا) اللہ نے ان کو (تمھارے) قبضے میں کر دیا (اللہ آئندہ بھی ایسا کر سکتا ہے) وہ علم والا ہے اور حکمت والا ہے (اسے ان کی سازش کا علم بھی ہو جائے گا اور وہ ان کو اپنے حکمت کے تقاضے پورا کرنے کے بعد سزا بھی دے دے گا)
إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَهَاجَرُواْ وَجَٰهَدُواْ بِأَمۡوَٰلِهِمۡ وَأَنفُسِهِمۡ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلَّذِينَ ءَاوَواْ وَّنَصَرُوٓاْ أُوْلَـٰٓئِكَ بَعۡضُهُمۡ أَوۡلِيَآءُ بَعۡضٖ‌ۚ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَلَمۡ يُهَاجِرُواْ مَا لَكُم مِّن وَلَٰيَتِهِم مِّن شَيۡءٍ حَتَّىٰ يُهَاجِرُواْ‌ۚ وَإِنِ ٱسۡتَنصَرُوكُمۡ فِي ٱلدِّينِ فَعَلَيۡكُمُ ٱلنَّصۡرُ إِلَّا عَلَىٰ قَوۡمِۭ بَيۡنَكُمۡ وَبَيۡنَهُم مِّيثَٰقٞ‌ۗ وَٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ بَصِيرٞ
۷۲﴿
جو لوگ ایمان لائے، (پھر انھوں نے) ہجرت کی اور اللہ کے راستے میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کرتے رہے اور وہ لوگ جنھوں نے (ہجرت کرنے والوں کو) جگہ دی اور (جہاد فی سبیلِ اللہ میں) ان کی مدد کرتے رہے تو یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کے والی (و مددگار) ہیں اور جو لوگ ایمان تو لے آئے لیکن انھوں نے ہجرت نہیں کی تو (اے ایمان والو) جب تک وہ ہجرت نہ کریں تمھارا ان کی ولایت سے کوئی تعلّق نہیں، ہاں اگر وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد طلب کریں تو تم پر ان کی مدد کرنا لازم ہے مگر ان لوگوں کے مقابلے میں نہیں جن سے تمھارا (صلح کا) عہد و پیمان ہو چکا ہے، اللہ دیکھ رہا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو
وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بَعۡضُهُمۡ أَوۡلِيَآءُ بَعۡضٍ‌ۚ إِلَّا تَفۡعَلُوهُ تَكُن فِتۡنَةٞ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَفَسَادٞ كَبِيرٞ
۷۳﴿
اور جو لوگ کافر ہیں وہ آپس میں ایک دوسرے کے والی (و مددگار) ہیں اور اے ایمان والو، اگر تم ایسا نہ کرو گے (یعنی ولایت اور مسلم غیر مہاجر کی مدد کے مندرجہ بالا احکام پر عمل نہ کرو گے) تو ملک میں فتنہ پھیل جائے گا اور بڑا فساد برپا ہو گا
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَهَاجَرُواْ وَجَٰهَدُواْ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلَّذِينَ ءَاوَواْ وَّنَصَرُوٓاْ أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ حَقّٗا‌ۚ لَّهُم مَّغۡفِرَةٞ وَرِزۡقٞ كَرِيمٞ
۷۴﴿
جو لوگ ایمان لائے، (پھر) انھوں نے ہجرت کی اور اللہ کے راستے میں جہاد کیا اور جن لوگوں نے (ہجرت کرنے والوں کو) جگہ دی اور (جہاد فی سبیلِ اللہ میں) ان کی مدد کرتے رہے تو یہ لوگ سچّے مومن ہیں، ان کےلیے مغفرت ہے اور باعزّت رزق
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مِنۢ بَعۡدُ وَهَاجَرُواْ وَجَٰهَدُواْ مَعَكُمۡ فَأُوْلَـٰٓئِكَ مِنكُمۡ‌ۚ وَأُوْلُواْ ٱلۡأَرۡحَامِ بَعۡضُهُمۡ أَوۡلَىٰ بِبَعۡضٖ فِي كِتَٰبِ ٱللَّهِ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمُۢ
۷۵﴿
اور جو لوگ بعد میں ایمان لائے پھر انھوں نے ہجرت کی اور تمھارے ساتھ مل کر جہاد کرتے رہے تو وہ تم ہی میں سے ہیں لیکن (وراثت کے معاملے میں) اللہ کی کتاب کے مطابق رشتے دار ہی ایک دوسرے کے زیادہ حق دار ہیں، بےشک اللہ کو ہر چیز کا علم ہے (اُس نے اپنے علم ہی کی بنیاد پر یہ احکام دیے ہیں)

Share This Surah, Choose Your Platform!