Al-Ahzabسُوۡرَةُ الاٴحزَاب

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِيُّ ٱتَّقِ ٱللَّهَ وَلَا تُطِعِ ٱلۡكَٰفِرِينَ وَٱلۡمُنَٰفِقِينَۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمٗا
۱﴿
اے نبی، اللہ سے ڈرتے رہیے اور کافروں اور منافقوں کا کہنا (ہرگز) نہ مانیے، بےشک اللہ جاننے والا اور حکمت والا ہے
وَٱتَّبِعۡ مَا يُوحَىٰٓ إِلَيۡكَ مِن رَّبِّكَۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرٗا
۲﴿
اور (اے نبی) جو باتیں آپ کے ربّ کی طرف سے آپ کو وحی کی جا رہی ہیں آپ ان کی پیروی کیجیے، (اور اے لوگو) ان اعمال سے جو تم کر رہے ہو اللہ خوب واقف ہے
وَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ وَكِيلٗا
۳﴿
اور (اے نبی) اللہ پر بھروسہ کیجیے، کارسازی کےلیے اللہ (تعالیٰ) ہی کافی ہے
مَّا جَعَلَ ٱللَّهُ لِرَجُلٖ مِّن قَلۡبَيۡنِ فِي جَوۡفِهِۦۚ وَمَا جَعَلَ أَزۡوَٰجَكُمُ ٱلَّـٰٓـِٔي تُظَٰهِرُونَ مِنۡهُنَّ أُمَّهَٰتِكُمۡۚ وَمَا جَعَلَ أَدۡعِيَآءَكُمۡ أَبۡنَآءَكُمۡۚ ذَٰلِكُمۡ قَوۡلُكُم بِأَفۡوَٰهِكُمۡۖ وَٱللَّهُ يَقُولُ ٱلۡحَقَّ وَهُوَ يَهۡدِي ٱلسَّبِيلَ
۴﴿
(اے ایمان والو) اللہ نے کسی آدمی کے سینے میں دو۲ دِل نہیں بنائے، نہ اللہ نے تمھاری بیویوں کو جن کو تم ماں کے مثل کہہ دیتے ہو تمھاری ماں بنایا اور نہ تمھارے منھ بولے بیٹوں کو تمھارا (حقیقی) بیٹا بنایا، یہ تمھارے منھ سے نکلی ہوئی (بے حقیقت) باتیں ہیں، اللہ حق بات کہتا ہے اور وہی (سیدھا) راستہ بتاتا ہے
ٱدۡعُوهُمۡ لِأٓبَآئِهِمۡ هُوَ أَقۡسَطُ عِندَ ٱللَّهِۚ فَإِن لَّمۡ تَعۡلَمُوٓاْ ءَابَآءَهُمۡ فَإِخۡوَٰنُكُمۡ فِي ٱلدِّينِ وَمَوَٰلِيكُمۡۚ وَلَيۡسَ عَلَيۡكُمۡ جُنَاحٞ فِيمَآ أَخۡطَأۡتُم بِهِۦ وَلَٰكِن مَّا تَعَمَّدَتۡ قُلُوبُكُمۡۚ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمًا
۵﴿
(اے ایمان والو) منھ بولے بیٹوں کو ان کے (حقیقی) باپوں کے نام سے پکارا کرو، اللہ کے نزدیک یہ ہی انصاف کی بات ہے، پھر اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ تمھارے دینی بھائی ہیں اور تمھارے دوست ہیں، جو بات تم سےغلطی سےسرزد ہو جائے اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں البتّہ جو بات تم دِل کے ارادے سے کرو گے (اس پر تم سے مواخذہ ہو گا) اور اللہ بہت بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
ٱلنَّبِيُّ أَوۡلَىٰ بِٱلۡمُؤۡمِنِينَ مِنۡ أَنفُسِهِمۡۖ وَأَزۡوَٰجُهُۥٓ أُمَّهَٰتُهُمۡۗ وَأُوْلُواْ ٱلۡأَرۡحَامِ بَعۡضُهُمۡ أَوۡلَىٰ بِبَعۡضٖ فِي كِتَٰبِ ٱللَّهِ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ وَٱلۡمُهَٰجِرِينَ إِلَّآ أَن تَفۡعَلُوٓاْ إِلَىٰٓ أَوۡلِيَآئِكُم مَّعۡرُوفٗاۚ كَانَ ذَٰلِكَ فِي ٱلۡكِتَٰبِ مَسۡطُورٗا
۶﴿
نبی مومنوں کےلیے ان سے زیادہ ان کے خیرخواہ ہیں اور ان کی بیویاں ان کی مائیں ہیں اور اللہ کی کتاب میں رشتے دار، مومنین اور مہاجرین سے زیادہ آپس میں ایک دوسرے کے حق دار ہیں مگر یہ کہ تم اپنے دوستوں کے ساتھ کوئی نیکی کرو (تو اور بات ہے)، یہ (حکم اللہ کی) کتاب میں لکھا ہوا ہے
وَإِذۡ أَخَذۡنَا مِنَ ٱلنَّبِيِّـۧنَ مِيثَٰقَهُمۡ وَمِنكَ وَمِن نُّوحٖ وَإِبۡرَٰهِيمَ وَمُوسَىٰ وَعِيسَى ٱبۡنِ مَرۡيَمَۖ وَأَخَذۡنَا مِنۡهُم مِّيثَٰقًا غَلِيظٗا
۷﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے) جب ہم نے نبیّوں سے عہد لیا، خصوصًا آپ سے، نوح سے، ابراہیم سے، موسیٰ سے اور عیسیٰ سے اور ہم نے ان سےمضبوط عہد لیا
لِّيَسۡـَٔلَ ٱلصَّـٰدِقِينَ عَن صِدۡقِهِمۡۚ وَأَعَدَّ لِلۡكَٰفِرِينَ عَذَابًا أَلِيمٗا
۸﴿
(کہ اللہ کے احکام کو بے کم و کاست لوگوں تک پہنچائیں گے) تاکہ اللہ (قیامت کے دن) سچّوں سے ان کی سچّائی کے بارے میں سوال کرے اور (کافروں سے ان کی تکذیب کے متعلّق سوال کرے، اور) اللہ نے کافروں کےلیے (ان کی تکذیب کی سزا میں) دردناک عذاب تیّار کر رکھا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱذۡكُرُواْ نِعۡمَةَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡ إِذۡ جَآءَتۡكُمۡ جُنُودٞ فَأَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِمۡ رِيحٗا وَجُنُودٗا لَّمۡ تَرَوۡهَاۚ وَكَانَ ٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ بَصِيرًا
۹﴿
اے ایمان والو، اللہ کے اس احسان کو یاد کرو جو اُس نے تم پر اس وقت کیا جب (کفّار کی) فوجوں نے تم پر حملہ کیا، ہم نے ان پر ہوا بھیجی اور (ایسے) لشکر بھیجے جو تم کو دکھائی نہیں دیتے تھے اور اللہ دیکھ رہا تھا جو کچھ تم کر رہے تھے (وہ تمھاری جدّوجہد سے بےخبر نہیں تھا)
إِذۡ جَآءُوكُم مِّن فَوۡقِكُمۡ وَمِنۡ أَسۡفَلَ مِنكُمۡ وَإِذۡ زَاغَتِ ٱلۡأَبۡصَٰرُ وَبَلَغَتِ ٱلۡقُلُوبُ ٱلۡحَنَاجِرَ وَتَظُنُّونَ بِٱللَّهِ ٱلظُّنُونَا۠
۱۰﴿
جب وہ تمھاری بالائی جانب سے بھی حملہ آور ہوئے اور تمھاری نشیبی جانب سے بھی حملہ آور ہوئے اور جب آنکھیں پِھر گئیں، دِل گلوں تک پہنچ گئے اورتم اللہ کی نسبت (طرح طرح کے) گمان کرنے لگے
هُنَالِكَ ٱبۡتُلِيَ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ وَزُلۡزِلُواْ زِلۡزَالٗا شَدِيدٗا
۱۱﴿
اس موقع پر مومنین کی (بڑی سخت) آزمائش کی گئی اور انھیں بڑی شدّت کے ساتھ جھنجھوڑا گیا
وَإِذۡ يَقُولُ ٱلۡمُنَٰفِقُونَ وَٱلَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٞ مَّا وَعَدَنَا ٱللَّهُ وَرَسُولُهُۥٓ إِلَّا غُرُورٗا
۱۲﴿
اور جب منافقین اور وہ لوگ جن کے دِلوں میں بیماری تھی کہنے لگے اللہ اور اُس کے رسول نے جو وعدہ کیا تھا وہ محض دھوکا تھا
وَإِذۡ قَالَت طَّآئِفَةٞ مِّنۡهُمۡ يَـٰٓأَهۡلَ يَثۡرِبَ لَا مُقَامَ لَكُمۡ فَٱرۡجِعُواْۚ وَيَسۡتَـٔۡذِنُ فَرِيقٞ مِّنۡهُمُ ٱلنَّبِيَّ يَقُولُونَ إِنَّ بُيُوتَنَا عَوۡرَةٞ وَمَا هِيَ بِعَوۡرَةٍۖ إِن يُرِيدُونَ إِلَّا فِرَارٗا
۱۳﴿
اور جب ان میں سے ایک جماعت نے کہا کہ اے اہلِ مدینہ (میدانِ جنگ میں) تمھارے لیے کوئی (محفوظ) مقام نہیں لہٰذا واپس چلو، ان میں سے ایک فریق نے نبی سے (واپس جانے کی) اجازت مانگی انھوں نے کہا ہمارے گھروں کو حفاظت کی ضرورت ہے حالانکہ ان کو حفاظت کی ضرورت نہیں تھی، وہ تو بس (اس بہانے لڑائی سے) بھاگنا چاہ رہے تھے
وَلَوۡ دُخِلَتۡ عَلَيۡهِم مِّنۡ أَقۡطَارِهَا ثُمَّ سُئِلُواْ ٱلۡفِتۡنَةَ لَأٓتَوۡهَا وَمَا تَلَبَّثُواْ بِهَآ إِلَّا يَسِيرٗا
۱۴﴿
اور (اے رسول، ان سے ہوشیار رہیں، ان کی تو یہ کیفیّت ہے کہ) اگر مدینہ کے (تمام) اَطراف سے فوجیں ان پر حملہ آور ہوں پھر (ایسے نازک موقع پر) اگر ان سے فتنہ برپا کرنے کو کہا جائے تو یہ فوراً فتنہ برپا کرنے کےلیے تیّار ہو جائیں گے، ایسے کام کےلیے بہت کم ہی توقّف کریں گے
وَلَقَدۡ كَانُواْ عَٰهَدُواْ ٱللَّهَ مِن قَبۡلُ لَا يُوَلُّونَ ٱلۡأَدۡبَٰرَۚ وَكَانَ عَهۡدُ ٱللَّهِ مَسۡـُٔولٗا
۱۵﴿
اور اس سے پہلے یہ اللہ سے عہد کر چکے تھے کہ (لڑائی سے) پیٹھ نہیں پھیریں گے (لیکن انھوں نے اس عہد کو پورا نہیں کیا، انھیں خبردار ہو جانا چاہیے کہ) اللہ سے کیے ہوئے عہد کے متعلّق (قیامت کے دن) باز پُرس ہو گی
قُل لَّن يَنفَعَكُمُ ٱلۡفِرَارُ إِن فَرَرۡتُم مِّنَ ٱلۡمَوۡتِ أَوِ ٱلۡقَتۡلِ وَإِذٗا لَّا تُمَتَّعُونَ إِلَّا قَلِيلٗا
۱۶﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے اگر تم موت یا قتل سے بھاگو تو یہ بھاگنا تمھیں ہرگز نفع نہیں دے گا اور (اگر بھاگ کر تم بچ بھی گئے تو) ایسی صُورت میں کچھ تھوڑا سا (دنیوی) فائدہ اور حاصل کر لو گے
قُلۡ مَن ذَا ٱلَّذِي يَعۡصِمُكُم مِّنَ ٱللَّهِ إِنۡ أَرَادَ بِكُمۡ سُوٓءًا أَوۡ أَرَادَ بِكُمۡ رَحۡمَةٗۚ وَلَا يَجِدُونَ لَهُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ وَلِيّٗا وَلَا نَصِيرٗا
۱۷﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے بتاؤ اگر اللہ تمھارے ساتھ بُرائی کا ارادہ کرے تو کون تمھیں اللہ سے بچا سکتا ہے اور اگر تم پر مہربانی کا ارادہ کرے (تو کون اسے روک سکتا ہے) اور یہ لوگ اللہ کے علاوہ نہ کسی کو اپنا کارساز پا ئیں گے اور نہ مددگار
قَدۡ يَعۡلَمُ ٱللَّهُ ٱلۡمُعَوِّقِينَ مِنكُمۡ وَٱلۡقَآئِلِينَ لِإِخۡوَٰنِهِمۡ هَلُمَّ إِلَيۡنَاۖ وَلَا يَأۡتُونَ ٱلۡبَأۡسَ إِلَّا قَلِيلًا
۱۸﴿
(اے ایمان والو) اللہ تم میں سے ان (منافقین) کو (اچّھی طرح) جانتا ہے جو (لوگوں کو لڑائی سے) باز رکھتے ہیں اور اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں ہمارے پاس آجاؤ اور وہ خود بھی لڑائی میں شریک نہیں ہوتے مگر (بہت) کم
أَشِحَّةً عَلَيۡكُمۡۖ فَإِذَا جَآءَ ٱلۡخَوۡفُ رَأَيۡتَهُمۡ يَنظُرُونَ إِلَيۡكَ تَدُورُ أَعۡيُنُهُمۡ كَٱلَّذِي يُغۡشَىٰ عَلَيۡهِ مِنَ ٱلۡمَوۡتِۖ فَإِذَا ذَهَبَ ٱلۡخَوۡفُ سَلَقُوكُم بِأَلۡسِنَةٍ حِدَادٍ أَشِحَّةً عَلَى ٱلۡخَيۡرِۚ أُوْلَـٰٓئِكَ لَمۡ يُؤۡمِنُواْ فَأَحۡبَطَ ٱللَّهُ أَعۡمَٰلَهُمۡۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرٗا
۱۹﴿
(اے ایمان والو) تمھارے معاملے میں یہ لوگ بڑے بخیل واقع ہوئے ہیں (اور اے رسول، ان کی بزدِلی کا تو یہ حال ہے کہ) جب خوف (کا کوئی موقع) آئے تو آپ ان کو دیکھیں گے کہ وہ آپ کو دیکھ رہے ہیں، ان کی آنکھیں اس طرح پھر رہی ہوں گی جیسے وہ شخص جس پر موت کی بے ہوشی طاری ہو، پھر جب خوف جاتا رہے تو تم سے مال (غنیمت) کی حِرص میں (اس طرح) ملیں گے کہ (تمھاری خوشامد میں) ان کی زبانیں (بڑی) تیز ہوں گی، یہ لوگ ایمان نہیں لائے لہٰذا اللہ نے ان کے اعمال کو برباد کر دیا اور یہ کام اللہ کےلیے آسان ہے
يَحۡسَبُونَ ٱلۡأَحۡزَابَ لَمۡ يَذۡهَبُواْۖ وَإِن يَأۡتِ ٱلۡأَحۡزَابُ يَوَدُّواْ لَوۡ أَنَّهُم بَادُونَ فِي ٱلۡأَعۡرَابِ يَسۡـَٔلُونَ عَنۡ أَنۢبَآئِكُمۡۖ وَلَوۡ كَانُواْ فِيكُم مَّا قَٰتَلُوٓاْ إِلَّا قَلِيلٗا
۲۰﴿
(یہ لوگ اتنے ڈرپوک ہیں کہ اگرچہ فوجیں چلی گئی ہیں لیکن) یہ گمان کر رہے ہیں کہ فوجیں ابھی نہیں گئیں اور اگر فوجیں (پھر) آجائیں تو تمنّا کریں گے کہ دیہاتیوں میں جا رہیں اور (دور بیٹھے بیٹھے) تمھاری خبریں دریافت کرتے رہیں اور اگر تم لوگوں میں موجود ہوں تو نہ لڑیں مگر تھوڑا سا
لَّقَدۡ كَانَ لَكُمۡ فِي رَسُولِ ٱللَّهِ أُسۡوَةٌ حَسَنَةٞ لِّمَن كَانَ يَرۡجُواْ ٱللَّهَ وَٱلۡيَوۡمَ ٱلۡأٓخِرَ وَذَكَرَ ٱللَّهَ كَثِيرٗا
۲۱﴿
بےشک رسول اللہ (کی سیرت) میں تمھارے لیے بہترین نمونہ ہے (یعنی تم لوگوں میں سے ہر) اس شخص کےلیے (بہترین نمونہ ہے) جو اللہ (تعالیٰ) سے اور قیامت کے دن سے ڈرتا ہو اور اللہ کا ذِکر کثرت سے کرتا ہو
وَلَمَّا رَءَا ٱلۡمُؤۡمِنُونَ ٱلۡأَحۡزَابَ قَالُواْ هَٰذَا مَا وَعَدَنَا ٱللَّهُ وَرَسُولُهُۥ وَصَدَقَ ٱللَّهُ وَرَسُولُهُۥۚ وَمَا زَادَهُمۡ إِلَّآ إِيمَٰنٗا وَتَسۡلِيمٗا
۲۲﴿
اور جب مومنین نے (کافروں کی) فوجوں کو دیکھا تو کہنے لگے یہ تو وہی ہے جس کے متعلّق اللہ اور اُس کے رسول نے ہمیں پہلے ہی خبر دے دی تھی اور اللہ اور اُس کے رسول نے سچ کہا تھا، اس (منظر کو دیکھ کر وہ ڈگمگائے نہیں بلکہ اس) سے ان کے ایمان اور اطاعت میں اور زیادتی ہو گئی
مِّنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ رِجَالٞ صَدَقُواْ مَا عَٰهَدُواْ ٱللَّهَ عَلَيۡهِۖ فَمِنۡهُم مَّن قَضَىٰ نَحۡبَهُۥ وَمِنۡهُم مَّن يَنتَظِرُۖ وَمَا بَدَّلُواْ تَبۡدِيلٗا
۲۳﴿
مومنین میں (بہت سے ایسے) لوگ ہیں جنھوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے سچ کر دکھایا تو ان میں سے بعض (توا یسے ہیں جنھوں) نے اپنی نذر پوری کر دی اور ان میں سے بعض ایسے ہیں جو (اپنی نذر پوری کرنے کا) انتظار کر رہے ہیں، انھوں نے (اپنی نیّت و ارادے میں) ذرا سی بھی تبدیلی نہیں کی
لِّيَجۡزِيَ ٱللَّهُ ٱلصَّـٰدِقِينَ بِصِدۡقِهِمۡ وَيُعَذِّبَ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ إِن شَآءَ أَوۡ يَتُوبَ عَلَيۡهِمۡۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۲۴﴿
(اس آزمائش کا مقصد یہ تھا) کہ اللہ سچّوں کو ان کی سچّائی کا بدلہ دے اور منافقوں کو اگر چاہے تو سزا دے یا (انھیں توبہ کی توفیق دے کر) ان کی توبہ قبول کرلے، بےشک اللہ بڑا بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
وَرَدَّ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بِغَيۡظِهِمۡ لَمۡ يَنَالُواْ خَيۡرٗاۚ وَكَفَى ٱللَّهُ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ ٱلۡقِتَالَۚ وَكَانَ ٱللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزٗا
۲۵﴿
اللہ نے کافروں کو ان کے غیظ و غضب کے ساتھ واپس (جانے پر مجبور) کر دیا وہ (اس حملے سے) کوئی فائدہ حاصل نہ کر سکے، اللہ ہی جنگ کے سلسلے میں مومنین کےلیے کافی ہو گیا (بےشک) اللہ (بہت) قوی اور زبردست ہے
وَأَنزَلَ ٱلَّذِينَ ظَٰهَرُوهُم مِّنۡ أَهۡلِ ٱلۡكِتَٰبِ مِن صَيَاصِيهِمۡ وَقَذَفَ فِي قُلُوبِهِمُ ٱلرُّعۡبَ فَرِيقٗا تَقۡتُلُونَ وَتَأۡسِرُونَ فَرِيقٗا
۲۶﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ نے اہلِ کتاب میں سے ان لوگوں کو جنھوں نے مشرکین کی امداد کی تھی ان کے قلعوں سے اتار دیا اور ان کے دِلوں میں دہشت ڈال دی، (ان میں سے) ایک فریق کو تم نے قتل کر دیا اور ایک فریق کو قید کر لیا
وَأَوۡرَثَكُمۡ أَرۡضَهُمۡ وَدِيَٰرَهُمۡ وَأَمۡوَٰلَهُمۡ وَأَرۡضٗا لَّمۡ تَطَـُٔوهَاۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٗا
۲۷﴿
اور اللہ نے تم کو ان کی زمین کا، ان کے گھروں کا، ان کے مالوں کا اور اس زمین کا جس پر تم نے اپنے قدم بھی نہ رکھے تھے وارث بنا دیا، (بےشک) اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِيُّ قُل لِّأَزۡوَٰجِكَ إِن كُنتُنَّ تُرِدۡنَ ٱلۡحَيَوٰةَ ٱلدُّنۡيَا وَزِينَتَهَا فَتَعَالَيۡنَ أُمَتِّعۡكُنَّ وَأُسَرِّحۡكُنَّ سَرَاحٗا جَمِيلٗا
۲۸﴿
اے نبی اپنی بیویوں سے کہہ دیجیے کہ اگر تم دنیا کی زندگی اور اس کی زیب و زینت کی طلب گار ہو تو آؤ میں تم کو کچھ مال دے کر اچّھی طرح سے رخصت کردوں
وَإِن كُنتُنَّ تُرِدۡنَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَٱلدَّارَ ٱلۡأٓخِرَةَ فَإِنَّ ٱللَّهَ أَعَدَّ لِلۡمُحۡسِنَٰتِ مِنكُنَّ أَجۡرًا عَظِيمٗا
۲۹﴿
اور اگر تم اللہ، اُس کے رسول اور دارِ آخرت کی طلب گار ہو تو پھر اللہ نے تم میں سے ان کےلیے جو نیکی کرنے والی ہیں اجرِعظیم تیّار کر رکھا ہے
يَٰنِسَآءَ ٱلنَّبِيِّ مَن يَأۡتِ مِنكُنَّ بِفَٰحِشَةٖ مُّبَيِّنَةٖ يُضَٰعَفۡ لَهَا ٱلۡعَذَابُ ضِعۡفَيۡنِۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرٗا
۳۰﴿
اے نبی کی بیویو، تم میں سے جو کھلی بُرائی کرے گی تو اس کو دگنی سزا دی جائے گی اور یہ بات اللہ کےلیے آسان ہے
۞وَمَن يَقۡنُتۡ مِنكُنَّ لِلَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَتَعۡمَلۡ صَٰلِحٗا نُّؤۡتِهَآ أَجۡرَهَا مَرَّتَيۡنِ وَأَعۡتَدۡنَا لَهَا رِزۡقٗا كَرِيمٗا
۳۱﴿
اور تم میں سے جو اللہ اور اُس کے رسول کی فرماں برداری کرے گی اور نیک عمل کرتی رہے گی تو ہم اس کو ثواب بھی دگنا دیں گے اور ہم نے اس کےلیے عزّت کی روزی تیّار کر رکھی ہے
يَٰنِسَآءَ ٱلنَّبِيِّ لَسۡتُنَّ كَأَحَدٖ مِّنَ ٱلنِّسَآءِ إِنِ ٱتَّقَيۡتُنَّۚ فَلَا تَخۡضَعۡنَ بِٱلۡقَوۡلِ فَيَطۡمَعَ ٱلَّذِي فِي قَلۡبِهِۦ مَرَضٞ وَقُلۡنَ قَوۡلٗا مَّعۡرُوفٗا
۳۲﴿
اے نبی کی بیویو، تم عورتوں میں سے کسی ایک عورت کے مثل بھی نہیں ہو (تمھاری شان ہر عورت سے برتر و بالا ہے) اگر تم متقّی رہنا چاہتی ہو تو (کسی غیر محرم سے) نرم لہجے میں بات نہ کیا کرو تاکہ وہ شخص جس کے دِل میں بیماری ہے (تم سے) کسی قسم کی (غلط) توقّع (نہ) قائم کرلے، (بس) دستور کے مطابق بات کیا کرو
وَقَرۡنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجۡنَ تَبَرُّجَ ٱلۡجَٰهِلِيَّةِ ٱلۡأُولَىٰۖ وَأَقِمۡنَ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتِينَ ٱلزَّكَوٰةَ وَأَطِعۡنَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥٓۚ إِنَّمَا يُرِيدُ ٱللَّهُ لِيُذۡهِبَ عَنكُمُ ٱلرِّجۡسَ أَهۡلَ ٱلۡبَيۡتِ وَيُطَهِّرَكُمۡ تَطۡهِيرٗا
۳۳﴿
اور (اے نبی کی بیویو) اپنے گھروں میں بیٹھی رہو اور جس طرح پہلے (زمانۂ) جاہلیّت میں (عورتیں اپنے) محاسن اور بناؤ سنگھار کو ظاہر کرتی تھیں تم اس طرح اپنے محاسن اور زیب و زینت کا اظہارنہ کرو، نماز کو قائم رکھو، زکوٰۃ دیتی رہو اور اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرتی رہو، اے (نبی کی) گھر والیو، اللہ نے تو یہ ارادہ کر لیا ہے کہ تم سے ناپاکی کو دور کر دے اورتمھیں (مبالغے کے ساتھ) پاک و صاف کر دے
وَٱذۡكُرۡنَ مَا يُتۡلَىٰ فِي بُيُوتِكُنَّ مِنۡ ءَايَٰتِ ٱللَّهِ وَٱلۡحِكۡمَةِۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ لَطِيفًا خَبِيرًا
۳۴﴿
اور (اے نبی کی گھر والیو) تمھارے گھروں میں اللہ کی آیات اور حکمت کی جو باتیں تلاوت کی جاتی ہیں ان کو یاد رکھو، بےشک اللہ بڑا باریک بین اور (بہت) باخبر ہے
إِنَّ ٱلۡمُسۡلِمِينَ وَٱلۡمُسۡلِمَٰتِ وَٱلۡمُؤۡمِنِينَ وَٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ وَٱلۡقَٰنِتِينَ وَٱلۡقَٰنِتَٰتِ وَٱلصَّـٰدِقِينَ وَٱلصَّـٰدِقَٰتِ وَٱلصَّـٰبِرِينَ وَٱلصَّـٰبِرَٰتِ وَٱلۡخَٰشِعِينَ وَٱلۡخَٰشِعَٰتِ وَٱلۡمُتَصَدِّقِينَ وَٱلۡمُتَصَدِّقَٰتِ وَٱلصَّـٰٓئِمِينَ وَٱلصَّـٰٓئِمَٰتِ وَٱلۡحَٰفِظِينَ فُرُوجَهُمۡ وَٱلۡحَٰفِظَٰتِ وَٱلذَّـٰكِرِينَ ٱللَّهَ كَثِيرٗا وَٱلذَّـٰكِرَٰتِ أَعَدَّ ٱللَّهُ لَهُم مَّغۡفِرَةٗ وَأَجۡرًا عَظِيمٗا
۳۵﴿
بےشک مسلم مرد اور مسلم عورتیں، مومن مرد اور مومن عورتیں فرماں بردار مرد اور فرماں بردار عورتیں، سچ بولنے والے مرد اور سچ بولنے والی عورتیں، صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں، عاجزی کرنے والے مرد اور عاجزی کرنے والی عورتیں، صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں، روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں، اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور اللہ کا بہت ذِکر کرنے والے مرد اور (بہت ذِکر کرنے والی) عورتیں ان کےلیے اللہ (تعالیٰ) نے مغفرت اور اجرِعظیم تیّار کر رکھا ہے
وَمَا كَانَ لِمُؤۡمِنٖ وَلَا مُؤۡمِنَةٍ إِذَا قَضَى ٱللَّهُ وَرَسُولُهُۥٓ أَمۡرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ ٱلۡخِيَرَةُ مِنۡ أَمۡرِهِمۡۗ وَمَن يَعۡصِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلَٰلٗا مُّبِينٗا
۳۶﴿
کسی مومن مرد اور کسی مومنہ عورت کےلیے یہ زیبا نہیں کہ جب اللہ اور اُس کا رسول کسی بات کا فیصلہ کر دیں تو اس بات کے سلسلے میں انھیں کوئی اختیار باقی رہے اور جو شخص اللہ اور اُس کے رسول کی نافرمانی کرے وہ صریح گمراہی میں مبتلا ہو گیا
وَإِذۡ تَقُولُ لِلَّذِيٓ أَنۡعَمَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِ وَأَنۡعَمۡتَ عَلَيۡهِ أَمۡسِكۡ عَلَيۡكَ زَوۡجَكَ وَٱتَّقِ ٱللَّهَ وَتُخۡفِي فِي نَفۡسِكَ مَا ٱللَّهُ مُبۡدِيهِ وَتَخۡشَى ٱلنَّاسَ وَٱللَّهُ أَحَقُّ أَن تَخۡشَىٰهُۖ فَلَمَّا قَضَىٰ زَيۡدٞ مِّنۡهَا وَطَرٗا زَوَّجۡنَٰكَهَا لِكَيۡ لَا يَكُونَ عَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ حَرَجٞ فِيٓ أَزۡوَٰجِ أَدۡعِيَآئِهِمۡ إِذَا قَضَوۡاْ مِنۡهُنَّ وَطَرٗاۚ وَكَانَ أَمۡرُ ٱللَّهِ مَفۡعُولٗا
۳۷﴿
اور (اے رسول) جب آپ اس شخص سے جس پر اللہ نے احسان کیا اور آپ نے بھی احسان کیا یہ کہہ رہے تھے کہ اپنی بیوی کو اپنی زوجیّت میں رہنے دو اور اللہ سے ڈرو اور (اے رسول) آپ اپنے دِل میں (ایک بات) چُھپا رہے تھےجس کو اللہ ظاہر کرنے والا تھا، آپ لوگوں (کےطعن) سے ڈرتے تھے حالانکہ اللہ ہی حق دار ہے کہ آپ اس سے ڈریں، پھر جب زید نے (طلاق دے کر) ان سے اپنی حاجت ختم کر دی تو ہم نے آپ سے ان کا نکاح کر دیا تاکہ مومنین پر ان کے منھ بولے بیٹوں کی بیویوں کے ساتھ نکاح کرنے کے سلسلے میں جب کہ وہ ان کو طلاق دے کر ان سے اپنی حاجت ختم کر دیں کوئی تنگی نہ رہے اور اللہ کاحکم تو ہو کر رہتا ہے
مَّا كَانَ عَلَى ٱلنَّبِيِّ مِنۡ حَرَجٖ فِيمَا فَرَضَ ٱللَّهُ لَهُۥۖ سُنَّةَ ٱللَّهِ فِي ٱلَّذِينَ خَلَوۡاْ مِن قَبۡلُۚ وَكَانَ أَمۡرُ ٱللَّهِ قَدَرٗا مَّقۡدُورًا
۳۸﴿
جس کام (کی تروِیج) کو اللہ (تعالیٰ) نے نبی کےلیے ہی مقرّر کر دیا ہو اس کام کو کرنے میں نبی کےلیے کوئی مضائقہ (کی بات) نہیں، جو (نبی) پہلے گزر چکے ہیں ان میں بھی اللہ کا یہ ہی دستور رہا ہے اور اللہ کا (تو ہر) کام ایک مقرّرہ اندازے پرٹھہر چکا ہے (اور واقع ہو کر رہتا ہے)
ٱلَّذِينَ يُبَلِّغُونَ رِسَٰلَٰتِ ٱللَّهِ وَيَخۡشَوۡنَهُۥ وَلَا يَخۡشَوۡنَ أَحَدًا إِلَّا ٱللَّهَۗ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ حَسِيبٗا
۳۹﴿
یہ لوگ اللہ کے پیغامات کو (لوگوں تک) پہنچاتے تھے اور صرف اللہ سے ڈرتے تھے، اللہ کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے تھے اور اللہ حساب لینے کےلیے (اکیلا) کافی ہے
مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَآ أَحَدٖ مِّن رِّجَالِكُمۡ وَلَٰكِن رَّسُولَ ٱللَّهِ وَخَاتَمَ ٱلنَّبِيِّـۧنَۗ وَكَانَ ٱللَّهُ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمٗا
۴۰﴿
(اے ایمان والو) محمّد تم مردوں میں سےکسی (مرد) کے باپ نہیں بلکہ وہ تو اللہ کے رسول ہیں اور نبیوں کے ختم کرنے والے اور اللہ ہر چیز سے بخوبی واقف ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱذۡكُرُواْ ٱللَّهَ ذِكۡرٗا كَثِيرٗا
۴۱﴿
اے ایمان والو، اللہ کا ذِکر کثرت سے کیا کرو
وَسَبِّحُوهُ بُكۡرَةٗ وَأَصِيلًا
۴۲﴿
اور صبح و شام اس کی تسبیح (و تقدیس) کیا کرو
هُوَ ٱلَّذِي يُصَلِّي عَلَيۡكُمۡ وَمَلَـٰٓئِكَتُهُۥ لِيُخۡرِجَكُم مِّنَ ٱلظُّلُمَٰتِ إِلَى ٱلنُّورِۚ وَكَانَ بِٱلۡمُؤۡمِنِينَ رَحِيمٗا
۴۳﴿
وہی ہے جو تم پر رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے (بھی رحمت بھیجتے ہیں) تاکہ تم کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لے آئے اور اللہ مومنین پر بہت مہربان ہے
تَحِيَّتُهُمۡ يَوۡمَ يَلۡقَوۡنَهُۥ سَلَٰمٞۚ وَأَعَدَّ لَهُمۡ أَجۡرٗا كَرِيمٗا
۴۴﴿
جس روز وہ اللہ سے ملیں گے تو (اللہ کی طرف سے) ان کا تحفہ سلام ہو گا اور اللہ نے ان کےلیے عزّت کا اجر تیّار کر رکھا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِيُّ إِنَّآ أَرۡسَلۡنَٰكَ شَٰهِدٗا وَمُبَشِّرٗا وَنَذِيرٗا
۴۵﴿
اے نبی ہم نے آپ کو گواہ، بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا ہے
وَدَاعِيًا إِلَى ٱللَّهِ بِإِذۡنِهِۦ وَسِرَاجٗا مُّنِيرٗا
۴۶﴿
اور (ہم نے آپ کو) اپنے حکم سے اللہ کی طرف دعوت دینے والا اور روشن چراغ (بناکر بھیجا ہے)
وَبَشِّرِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ بِأَنَّ لَهُم مِّنَ ٱللَّهِ فَضۡلٗا كَبِيرٗا
۴۷﴿
لہٰذا (اے رسول) آپ مومنین کو خوش خبری سنا دیجیے کہ ان پر (آخرت میں) اللہ کی طرف سے بڑا فضل (و کرم) ہو گا
وَلَا تُطِعِ ٱلۡكَٰفِرِينَ وَٱلۡمُنَٰفِقِينَ وَدَعۡ أَذَىٰهُمۡ وَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ وَكِيلٗا
۴۸﴿
اور (اے رسول) آپ کافروں اور منافقوں کا کہنا نہ مانیے، ان کی ایذا دہی کو درگزر کیجیے اور اللہ پر بھروسہ رکھیے اور (اس بات پر یقین رکھیے کہ) کارسازی کےلیے اللہ (اکیلا) کافی ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِذَا نَكَحۡتُمُ ٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ ثُمَّ طَلَّقۡتُمُوهُنَّ مِن قَبۡلِ أَن تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمۡ عَلَيۡهِنَّ مِنۡ عِدَّةٖ تَعۡتَدُّونَهَاۖ فَمَتِّعُوهُنَّ وَسَرِّحُوهُنَّ سَرَاحٗا جَمِيلٗا
۴۹﴿
اے ایمان والو، جب تم مومنہ عورتوں سے نکاح کرو پھر ان کو ہاتھ لگانے سے پہلے طلاق دے دو تو تمھارا ان پر کوئی اختیار نہیں کہ ان کو عدّت ( میں بٹھاؤ اور ان سے عدّت ) پوری کراؤ بلکہ انھیں کچھ مال دے کر خوش اسلوبی سے رخصت کر دو
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِيُّ إِنَّآ أَحۡلَلۡنَا لَكَ أَزۡوَٰجَكَ ٱلَّـٰتِيٓ ءَاتَيۡتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتۡ يَمِينُكَ مِمَّآ أَفَآءَ ٱللَّهُ عَلَيۡكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّـٰتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَٰلَٰتِكَ ٱلَّـٰتِي هَاجَرۡنَ مَعَكَ وَٱمۡرَأَةٗ مُّؤۡمِنَةً إِن وَهَبَتۡ نَفۡسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنۡ أَرَادَ ٱلنَّبِيُّ أَن يَسۡتَنكِحَهَا خَالِصَةٗ لَّكَ مِن دُونِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَۗ قَدۡ عَلِمۡنَا مَا فَرَضۡنَا عَلَيۡهِمۡ فِيٓ أَزۡوَٰجِهِمۡ وَمَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُهُمۡ لِكَيۡلَا يَكُونَ عَلَيۡكَ حَرَجٞۗ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۵۰﴿
اے نبی ہم نے آپ کےلیے آپ کی بیویاں جن کے مہر آپ نے دے دیے حلال کر دی ہیں اور وہ لونڈیاں بھی حلال کر دی ہیں جو بطور مالِ غنیمت اللہ نے آپ کو دلوائی ہیں اور آپ کے چچا کی بیٹیاں، آپ کی پھوپھیوں کی بیٹیاں، آپ کے ماموں کی بیٹیاں اور آپ کی خالاؤں کی بیٹیاں جنھوں نے آپ کے ساتھ ہجرت کی ہے (یہ سب آپ کےلیے حلال ہیں) اور کوئی مومنہ عورت اگر اپنے نفس کو نبی کےلیے ہبہ کر دے بشرط یہ کہ نبی اس سے نکاح کرنا چاہیں (تو وہ بھی آپ کےلیے حلال ہے لیکن) یہ اجازت خاص آپ کےلیے ہے مومنین کےلیے نہیں، ہمیں معلوم ہے کہ جو کچھ ہم نے مومنین پر ان کی بیویوں اور لونڈیوں کے سلسلے میں فرض کیا ہے (لیکن آپ کو اس سے مستثنیٰ کر دیا ہے) تاکہ آپ پر (بیویوں کے معاملے میں) کوئی تنگی نہ رہے اور اللہ بڑا بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
۞تُرۡجِي مَن تَشَآءُ مِنۡهُنَّ وَتُـٔۡوِيٓ إِلَيۡكَ مَن تَشَآءُۖ وَمَنِ ٱبۡتَغَيۡتَ مِمَّنۡ عَزَلۡتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيۡكَۚ ذَٰلِكَ أَدۡنَىٰٓ أَن تَقَرَّ أَعۡيُنُهُنَّ وَلَا يَحۡزَنَّ وَيَرۡضَيۡنَ بِمَآ ءَاتَيۡتَهُنَّ كُلُّهُنَّۚ وَٱللَّهُ يَعۡلَمُ مَا فِي قُلُوبِكُمۡۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلِيمًا حَلِيمٗا
۵۱﴿
(آپ کو اختیار ہے) آپ ان میں سےجس کو چاہیں علیٰحدہ رکھیں اورجس کو چاہیں اپنے پاس رکھیں اورجن کو آپ نے علیٰحدہ کر دیا ہو اگر ان میں سے آپ کسی کو اپنے پاس طلب کر لیں تو آپ پر کوئی گناہ نہیں، یہ (اختیار آپ کو) اس لیے (دیا گیا ہے) کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں، وہ رنجیدہ نہ ہوں اور جو کچھ آپ ان کو دیں اس سے وہ سب راضی رہیں، اللہ جانتا ہے جو کچھ تمھارے دِلوں میں ہے، اللہ جاننے والا اور بُردبار ہے
لَّا يَحِلُّ لَكَ ٱلنِّسَآءُ مِنۢ بَعۡدُ وَلَآ أَن تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنۡ أَزۡوَٰجٖ وَلَوۡ أَعۡجَبَكَ حُسۡنُهُنَّ إِلَّا مَا مَلَكَتۡ يَمِينُكَۗ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ رَّقِيبٗا
۵۲﴿
(اے رسول) ان بیویوں کے علاوہ اب مزید عورتیں آپ کےلیے حلال نہیں اور نہ (آپ کےلیے یہ حلال ہے کہ) ان کے بدلے میں دوسری بیویاں لے آؤ خواہ ان کا حسن آپ کو کتنا ہی اچّھا لگے، مگر ہاں لونڈیاں (اب بھی) حلال ہیں اور اللہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَدۡخُلُواْ بُيُوتَ ٱلنَّبِيِّ إِلَّآ أَن يُؤۡذَنَ لَكُمۡ إِلَىٰ طَعَامٍ غَيۡرَ نَٰظِرِينَ إِنَىٰهُ وَلَٰكِنۡ إِذَا دُعِيتُمۡ فَٱدۡخُلُواْ فَإِذَا طَعِمۡتُمۡ فَٱنتَشِرُواْ وَلَا مُسۡتَـٔۡنِسِينَ لِحَدِيثٍۚ إِنَّ ذَٰلِكُمۡ كَانَ يُؤۡذِي ٱلنَّبِيَّ فَيَسۡتَحۡيِۦ مِنكُمۡۖ وَٱللَّهُ لَا يَسۡتَحۡيِۦ مِنَ ٱلۡحَقِّۚ وَإِذَا سَأَلۡتُمُوهُنَّ مَتَٰعٗا فَسۡـَٔلُوهُنَّ مِن وَرَآءِ حِجَابٖۚ ذَٰلِكُمۡ أَطۡهَرُ لِقُلُوبِكُمۡ وَقُلُوبِهِنَّۚ وَمَا كَانَ لَكُمۡ أَن تُؤۡذُواْ رَسُولَ ٱللَّهِ وَلَآ أَن تَنكِحُوٓاْ أَزۡوَٰجَهُۥ مِنۢ بَعۡدِهِۦٓ أَبَدًاۚ إِنَّ ذَٰلِكُمۡ كَانَ عِندَ ٱللَّهِ عَظِيمًا
۵۳﴿
اے ایمان والو، نبی کے گھر میں داخل نہ ہوا کرو مگر اس صُورت میں کہ تم کو کھانے کےلیے اجازت دی جائے اور اس کے پکنے کا تم کو انتظار بھی نہ کرنا پڑے الغرض جب تمھیں بلایا جائے تو جایا کرو اور جب تم کھا چکو تو منتشر ہو جایا کرو باتوں میں دِل لگا کر نہ بیٹھے رہا کرو، اس بات سے نبی کو تکلیف ہوتی ہے، وہ تم سے (کہتے ہوئے) شرماتے ہیں لیکن اللہ حق بات کہنے سے نہیں شرماتا اور (اے ایمان والو) جب تم نبی کی بیویوں سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگو، یہ تمھارے دِلوں کےلیے اور ان کے دِلوں کےلیے بڑی پاکیزگی کی بات ہے، یہ چیز تمھارے لیے زیبا نہیں کہ تم اللہ کے رسول کو تکلیف دو اور نہ (یہ بات تمھارے لیے زیبا ہے کہ) ان کے بعدکبھی بھی ان کی بیویوں سے نکاح کرو، یہ اللہ کے نزدیک (بہت) بڑی (بات) ہے
إِن تُبۡدُواْ شَيۡـًٔا أَوۡ تُخۡفُوهُ فَإِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمٗا
۵۴﴿
اگر تم کسی چیز کو ظاہر کرو یا اس کو چُھپاؤ (تو اللہ کےلیے دونوں برابر ہیں) اس لیے کہ اللہ ہر چیز سے واقف ہے
لَّا جُنَاحَ عَلَيۡهِنَّ فِيٓ ءَابَآئِهِنَّ وَلَآ أَبۡنَآئِهِنَّ وَلَآ إِخۡوَٰنِهِنَّ وَلَآ أَبۡنَآءِ إِخۡوَٰنِهِنَّ وَلَآ أَبۡنَآءِ أَخَوَٰتِهِنَّ وَلَا نِسَآئِهِنَّ وَلَا مَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُهُنَّۗ وَٱتَّقِينَ ٱللَّهَۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ شَهِيدًا
۵۵﴿
ان پر اپنے باپوں سے (پردہ نہ کرنے میں) کوئی گناہ نہیں اور نہ اپنے بیٹوں سے نہ اپنے بھائیوں سے، نہ اپنے بھتیجوں سے، نہ اپنے بھانجوں سے، نہ اپنی عورتوں سے اور نہ اپنے غلاموں سے (پردہ نہ کرنے میں کوئی گناہ ہے) اور (اے نبی کی بیویو) اللہ سے ڈرتی رہو، بےشک اللہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓئِكَتَهُۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِيِّۚ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
۵۶﴿
اللہ اور اُس کے فرشتے نبی پر رحمت بھیجتے رہتے ہیں، اے ایمان والو، تم نبی کےلیے دعائے رحمت کیا کرو اور ان پر سلام بھیجا کرو
إِنَّ ٱلَّذِينَ يُؤۡذُونَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ لَعَنَهُمُ ٱللَّهُ فِي ٱلدُّنۡيَا وَٱلۡأٓخِرَةِ وَأَعَدَّ لَهُمۡ عَذَابٗا مُّهِينٗا
۵۷﴿
بےشک جو لوگ اللہ کو ناراض کرتے ہیں اور اُس کے رسول کو تکلیف پہنچاتے ہیں ان پر اللہ نے دنیا میں اور آخرت میں (دونوں جگہ) لعنت کر دی ہے اور ان کےلیے ذِلّت دینے والا عذاب تیّار کر رکھا ہے
وَٱلَّذِينَ يُؤۡذُونَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ وَٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ بِغَيۡرِ مَا ٱكۡتَسَبُواْ فَقَدِ ٱحۡتَمَلُواْ بُهۡتَٰنٗا وَإِثۡمٗا مُّبِينٗا
۵۸﴿
اور جو لوگ مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو ایسے کام کی تُہمت لگا کر جو انھوں نے نہ کیا ہو تکلیف پہنچاتے ہیں وہ بُہتان اورصریح گناہ کا بوجھ اپنے اوپر اٹھاتے ہیں
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِيُّ قُل لِّأَزۡوَٰجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَآءِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ يُدۡنِينَ عَلَيۡهِنَّ مِن جَلَٰبِيبِهِنَّۚ ذَٰلِكَ أَدۡنَىٰٓ أَن يُعۡرَفۡنَ فَلَا يُؤۡذَيۡنَۗ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۵۹﴿
اے نبی اپنی بیویوں، اپنی بیٹیوں اور مومنین کی عورتوں سے کہہ دیجیے کہ (جب وہ باہر نکلا کریں تو) اپنے (چہروں) پر اپنی چادروں میں سے کچھ حصّہ ٹکا لیا کریں، اس سے یہ فائدہ ہو گا کہ وہ پہچان لی جائیں گی (کہ پاک دامن شریف عورتیں ہیں) لہٰذا انھیں کوئی چھیڑے گا نہیں، (بےشک) اللہ بہت معاف کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
۞لَّئِن لَّمۡ يَنتَهِ ٱلۡمُنَٰفِقُونَ وَٱلَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٞ وَٱلۡمُرۡجِفُونَ فِي ٱلۡمَدِينَةِ لَنُغۡرِيَنَّكَ بِهِمۡ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَآ إِلَّا قَلِيلٗا
۶۰﴿
اگر منافق اور وہ لوگ جن کے دِلوں میں بیماری ہے اور وہ لوگ جو شہر میں سنسنی خیز باتیں پھیلاتے ہیں باز نہ آئے تو ہم آپ کو ان (کے سزا دینے) پر اُ کسا دیں گے پھر وہ آپ کے ساتھ شہر میں چند دن سے زیادہ نہ رہ سکیں گے
مَّلۡعُونِينَۖ أَيۡنَمَا ثُقِفُوٓاْ أُخِذُواْ وَقُتِّلُواْ تَقۡتِيلٗا
۶۱﴿
وہ لعنت زدہ ہوں گے اور جہاں کہیں بھی پائے جائیں گے گرفتار کر لیے جائیں گے اور قتل کر دیے جائیں گے
سُنَّةَ ٱللَّهِ فِي ٱلَّذِينَ خَلَوۡاْ مِن قَبۡلُۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ ٱللَّهِ تَبۡدِيلٗا
۶۲﴿
جو لوگ پہلے گزر چکے ہیں ان میں بھی اللہ کا یہ ہی دستور رہا ہے اور (اے رسول) آپ اللہ کے دستور میں تبدیلی نہیں پائیں گے
يَسۡـَٔلُكَ ٱلنَّاسُ عَنِ ٱلسَّاعَةِۖ قُلۡ إِنَّمَا عِلۡمُهَا عِندَ ٱللَّهِۚ وَمَا يُدۡرِيكَ لَعَلَّ ٱلسَّاعَةَ تَكُونُ قَرِيبًا
۶۳﴿
(اور اے رسول) لوگ آپ سے قیامت کےمتعلّق سوال کرتے ہیں (کہ کب آئے گی) آپ کہہ دیجیے اس کا علم تو اللہ کو ہے اور (اے رسول) آپ کو کیا معلوم شاید قیامت قریب ہی ہو
إِنَّ ٱللَّهَ لَعَنَ ٱلۡكَٰفِرِينَ وَأَعَدَّ لَهُمۡ سَعِيرًا
۶۴﴿
بےشک اللہ نے کافروں پر لعنت کر دی ہے اور ان کےلیے دہکتی ہوئی آگ تیّار کر رکھی ہے
خَٰلِدِينَ فِيهَآ أَبَدٗاۖ لَّا يَجِدُونَ وَلِيّٗا وَلَا نَصِيرٗا
۶۵﴿
اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، (وہاں) وہ نہ کوئی کارساز پائیں گے اور نہ ہی مددگار
يَوۡمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمۡ فِي ٱلنَّارِ يَقُولُونَ يَٰلَيۡتَنَآ أَطَعۡنَا ٱللَّهَ وَأَطَعۡنَا ٱلرَّسُولَا۠
۶۶﴿
جس دن ان کے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کیے جائیں گے تو وہ کہیں گے کاش! ہم نے اللہ کی اطاعت کی ہوتی اور رسول کی اطاعت کی ہوتی
وَقَالُواْ رَبَّنَآ إِنَّآ أَطَعۡنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَآءَنَا فَأَضَلُّونَا ٱلسَّبِيلَا۠
۶۷﴿
اور وہ کہیں گے اے ہمارے ربّ ہم نے اپنے سرداروں کی اور اپنے بزرگوں کی اطاعت کی، انھوں نے ہمیں (سیدھے) راستے سے گمراہ کر دیا
رَبَّنَآ ءَاتِهِمۡ ضِعۡفَيۡنِ مِنَ ٱلۡعَذَابِ وَٱلۡعَنۡهُمۡ لَعۡنٗا كَبِيرٗا
۶۸﴿
اے ہمارے ربّ ان کو دگنا عذاب دے اور ان پر بڑی (زبردست) لعنت کر
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَكُونُواْ كَٱلَّذِينَ ءَاذَوۡاْ مُوسَىٰ فَبَرَّأَهُ ٱللَّهُ مِمَّا قَالُواْۚ وَكَانَ عِندَ ٱللَّهِ وَجِيهٗا
۶۹﴿
اے ایمان والو، تم ان لوگوں جیسے نہ ہو جاؤ جنھوں نے موسیٰ کو تکلیف پہنچائی تھی، جو بات انھوں نے کہی تھی اللہ نے اس سے موسیٰ کو بَری کر دیا اور وہ اللہ کے ہاں بڑے مرتبہ والے ہیں
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَقُولُواْ قَوۡلٗا سَدِيدٗا
۷۰﴿
اے ایمان والو، اللہ سے ڈرو اور مضبوط و محکم بات کہا کرو
يُصۡلِحۡ لَكُمۡ أَعۡمَٰلَكُمۡ وَيَغۡفِرۡ لَكُمۡ ذُنُوبَكُمۡۗ وَمَن يُطِعِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ فَقَدۡ فَازَ فَوۡزًا عَظِيمًا
۷۱﴿
اللہ تمھارے اعمال کی اصلاح کر دے گا اور تمھارے گناہوں کو معاف کر دے گا اور جو شخص بھی اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرے گا تو اس نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی
إِنَّا عَرَضۡنَا ٱلۡأَمَانَةَ عَلَى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَٱلۡجِبَالِ فَأَبَيۡنَ أَن يَحۡمِلۡنَهَا وَأَشۡفَقۡنَ مِنۡهَا وَحَمَلَهَا ٱلۡإِنسَٰنُۖ إِنَّهُۥ كَانَ ظَلُومٗا جَهُولٗا
۷۲﴿
(اور اے رسول) ہم نے (اپنی) امانت کو آسمان کے، زمین کے اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا انھوں نے اس (بارِ امانت) کو اٹھانے سے معذرت کی اور وہ اس سے ڈر گئے لیکن انسان نے اسے اٹھا لیا، بےشک انسان بڑا ہی ظالم اور جاہل واقع ہوا ہے
لِّيُعَذِّبَ ٱللَّهُ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ وَٱلۡمُنَٰفِقَٰتِ وَٱلۡمُشۡرِكِينَ وَٱلۡمُشۡرِكَٰتِ وَيَتُوبَ ٱللَّهُ عَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ وَٱلۡمُؤۡمِنَٰتِۗ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمَۢا
۷۳﴿
(اب اس کا انجام سوائے اس کے اور کیا ہو گا) کہ اللہ منافق مردوں اور عورتوں کو اور مشرک مردوں اور عورتوں کو (جنھوں نے اس امانت میں خیانت کی) عذاب دے گا اور مومن مردوں اور عورتوں پر (اپنی) رحمت کرے گا (اور ان سے اگر کوئی غلطی بھی ہو گئی ہو گی تو اسے معاف کر دے گا، بےشک) اللہ بہت معاف کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!