Al-Hadidسُوۡرَةُ الحَدید

اردو ترجمہ
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۖ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
۱﴿
آسمانوں میں اور زمین میں جتنی بھی چیزیں ہیں سب اللہ کی تسبیح پڑھتی ہیں اور (اے لوگو) وہ غالب اور حکمت والا ہے
لَهُۥ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۖ يُحۡيِۦ وَيُمِيتُۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٌ
۲﴿
آسمانوں میں اور زمین میں اُسی کی بادشاہت ہے، وہی زندہ کرتا ہے، وہی مارتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
هُوَ ٱلۡأَوَّلُ وَٱلۡأٓخِرُ وَٱلظَّـٰهِرُ وَٱلۡبَاطِنُۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمٌ
۳﴿
وہی اوّل ہے، وہی آخر ہے، وہی ظاہر ہے اور وہی پوشیدہ ہے اور وہ ہر چیز سے واقف ہے
هُوَ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٖ ثُمَّ ٱسۡتَوَىٰ عَلَى ٱلۡعَرۡشِۖ يَعۡلَمُ مَا يَلِجُ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَمَا يَخۡرُجُ مِنۡهَا وَمَا يَنزِلُ مِنَ ٱلسَّمَآءِ وَمَا يَعۡرُجُ فِيهَاۖ وَهُوَ مَعَكُمۡ أَيۡنَ مَا كُنتُمۡۚ وَٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ بَصِيرٞ
۴﴿
وہی ہے جس نے آسمانوں کو اور زمین کو چھ۶ دن میں پیدا کیا، پھر عرش پر جلوہ افروز ہوا، جو چیز زمین میں داخل ہوتی ہے وہ اسے جانتا ہے اور جو چیز اس میں سے نکلتی ہے (اسے بھی وہ جانتا ہے) اور جو چیز آسمان سے نازل ہوتی ہے اور جو چیز آسمان پر چڑھتی ہے (سب اُس کے علم میں ہوتی ہے) اور (اے لوگو) وہ تمھارے ساتھ ہوتا ہے جہاں کہیں بھی تم ہو اور جو کچھ تم کرتے ہو وہ اسے دیکھ رہا ہے
لَّهُۥ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ وَإِلَى ٱللَّهِ تُرۡجَعُ ٱلۡأُمُورُ
۵﴿
آسمانوں میں اور زمین میں اُسی کی بادشاہت ہے اور تمام کام اُسی کی طرف لوٹتے ہیں
يُولِجُ ٱلَّيۡلَ فِي ٱلنَّهَارِ وَيُولِجُ ٱلنَّهَارَ فِي ٱلَّيۡلِۚ وَهُوَ عَلِيمُۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ
۶﴿
وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور وہ سینے والی باتوں کو (بھی) جانتا ہے
ءَامِنُواْ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَأَنفِقُواْ مِمَّا جَعَلَكُم مُّسۡتَخۡلَفِينَ فِيهِۖ فَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مِنكُمۡ وَأَنفَقُواْ لَهُمۡ أَجۡرٞ كَبِيرٞ
۷﴿
(اے لوگو) اللہ اور اُس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس مال میں سے جس مال میں اللہ نے تم کو خلیفہ بنایا ہے (اللہ کے راستے میں) خرچ کرو، جو لوگ تم میں سے ایمان لے آئیں گے اور (اللہ کے راستے میں) خرچ کرتے رہیں گے ان کےلیے بڑا اجر ہے
وَمَا لَكُمۡ لَا تُؤۡمِنُونَ بِٱللَّهِ وَٱلرَّسُولُ يَدۡعُوكُمۡ لِتُؤۡمِنُواْ بِرَبِّكُمۡ وَقَدۡ أَخَذَ مِيثَٰقَكُمۡ إِن كُنتُم مُّؤۡمِنِينَ
۸﴿
اور (اے لوگو) تمھیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ پر ایمان نہیں لاتے حالانکہ (ہمارے) رسول تم کو دعوت دے رہے ہیں کہ اپنے ربّ پر ایمان لے آؤ اور اگر تمھیں (اللہ کی بات پر) یقین ہو تو (ہوشیار ہو جاؤ کہ) اللہ تم سے اس بات کا مضبوط عہد بھی لے چکا ہے
هُوَ ٱلَّذِي يُنَزِّلُ عَلَىٰ عَبۡدِهِۦٓ ءَايَٰتِۭ بَيِّنَٰتٖ لِّيُخۡرِجَكُم مِّنَ ٱلظُّلُمَٰتِ إِلَى ٱلنُّورِۚ وَإِنَّ ٱللَّهَ بِكُمۡ لَرَءُوفٞ رَّحِيمٞ
۹﴿
وہی ہے جو اپنے بندے پر واضح آیتیں نازل کر رہا ہے تاکہ تم کو (گمراہی کی) تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لے آئے اور (اے لوگو) بےشک اللہ تم پر بہت شفقت کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
وَمَا لَكُمۡ أَلَّا تُنفِقُواْ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ وَلِلَّهِ مِيرَٰثُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ لَا يَسۡتَوِي مِنكُم مَّنۡ أَنفَقَ مِن قَبۡلِ ٱلۡفَتۡحِ وَقَٰتَلَۚ أُوْلَـٰٓئِكَ أَعۡظَمُ دَرَجَةٗ مِّنَ ٱلَّذِينَ أَنفَقُواْ مِنۢ بَعۡدُ وَقَٰتَلُواْۚ وَكُلّٗا وَعَدَ ٱللَّهُ ٱلۡحُسۡنَىٰۚ وَٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرٞ
۱۰﴿
اور (اے ایمان والو) تم کو کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ آسمانوں اور زمین کی میراث اللہ کےلیے ہے، جن لوگوں نے تم میں سے فتح (مکّہ) سے پہلے خرچ کیا اور جنگ کی وہ (بعد میں خرچ کرنے والوں اور جنگ کرنے والوں کے) برابر نہیں ہو سکتے، وہ لوگ ان لوگوں سے جنھوں نے (فتح مکّہ کے) بعد خرچ کیا اور جنگ کی درجے میں بہت زیادہ ہیں (اگرچہ) اللہ نے سب سے اجر و ثواب کا وعدہ کر رکھا ہے اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اس سے (بخوبی) واقف ہے
مَّن ذَا ٱلَّذِي يُقۡرِضُ ٱللَّهَ قَرۡضًا حَسَنٗا فَيُضَٰعِفَهُۥ لَهُۥ وَلَهُۥٓ أَجۡرٞ كَرِيمٞ
۱۱﴿
کون ہے جو اللہ کو اچّھا قرض دے (اور جو کوئی اللہ کو اچّھا قرض دے گا تو) اللہ اس کےلیے اس کو کئی گنا کر دے گا اور (قیامت کے دن) اس کےلیے عزّت والا اجر ہو گا
يَوۡمَ تَرَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ وَٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ يَسۡعَىٰ نُورُهُم بَيۡنَ أَيۡدِيهِمۡ وَبِأَيۡمَٰنِهِمۖ بُشۡرَىٰكُمُ ٱلۡيَوۡمَ جَنَّـٰتٞ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَاۚ ذَٰلِكَ هُوَ ٱلۡفَوۡزُ ٱلۡعَظِيمُ
۱۲﴿
اس دن (اے رسول) آپ ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو دیکھیں گے کہ ان کا نور ان کے آگے اور ان کی داہنی طرف چل رہا ہو گا (ان سے کہا جائے گا) آج تمھارے لیے (ایسی) جنّتوں کی خوش خبری ہے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، ان میں تم ہمیشہ رہو گے (اور) یہ بڑی کامیابی ہے
يَوۡمَ يَقُولُ ٱلۡمُنَٰفِقُونَ وَٱلۡمُنَٰفِقَٰتُ لِلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱنظُرُونَا نَقۡتَبِسۡ مِن نُّورِكُمۡ قِيلَ ٱرۡجِعُواْ وَرَآءَكُمۡ فَٱلۡتَمِسُواْ نُورٗاۖ فَضُرِبَ بَيۡنَهُم بِسُورٖ لَّهُۥ بَابُۢ بَاطِنُهُۥ فِيهِ ٱلرَّحۡمَةُ وَظَٰهِرُهُۥ مِن قِبَلِهِ ٱلۡعَذَابُ
۱۳﴿
اس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ایمان والوں سے کہیں گے (ذرا کچھ دیر) ہمارا انتظار کرو تاکہ تمھارے نور سے ہم بھی کچھ روشنی حاصل کر لیں، (اس کے جواب میں ان سے) کہا جائے گا اپنے پیچھے لوٹ جاؤ اور (وہیں) روشنی تلاش کرو پھر ان کے درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہو گا، اس کے اندر کی طرف رحمت (ہی رحمت) ہو گی اور اس کے باہر کی طرف عذاب (ہی عذاب) ہو گا
يُنَادُونَهُمۡ أَلَمۡ نَكُن مَّعَكُمۡۖ قَالُواْ بَلَىٰ وَلَٰكِنَّكُمۡ فَتَنتُمۡ أَنفُسَكُمۡ وَتَرَبَّصۡتُمۡ وَٱرۡتَبۡتُمۡ وَغَرَّتۡكُمُ ٱلۡأَمَانِيُّ حَتَّىٰ جَآءَ أَمۡرُ ٱللَّهِ وَغَرَّكُم بِٱللَّهِ ٱلۡغَرُورُ
۱۴﴿
منافق ایمان والوں کو پکار کر کہیں گے کیا ہم تمھارے ساتھ نہیں تھے؟ ایمان والے کہیں گے کیوں نہیں (بےشک تم ہمارے ساتھ تھے) لیکن تم نے خود اپنی جانوں کو فتنے میں مبتلا کیا، تم (ہماری تباہی و بربادی کے) منتظر رہا کرتے تھے (اسلام کے متعلّق) تم شک و شبہ ہی میں پڑے رہے اور تمھاری خوش فہمیوں (اور خام خیالیوں) نے تم کو دھوکے میں رکھا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ پہنچا (اور تمھاری روحیں قبض کر لی گئیں) الغرض (پوری زندگی) دھوکے باز (شیطان) الله کے بارے میں تمهیں دھوکے دیتا رہا (اور تم اس کے دھوکے میں آتے رہے)
فَٱلۡيَوۡمَ لَا يُؤۡخَذُ مِنكُمۡ فِدۡيَةٞ وَلَا مِنَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْۚ مَأۡوَىٰكُمُ ٱلنَّارُۖ هِيَ مَوۡلَىٰكُمۡۖ وَبِئۡسَ ٱلۡمَصِيرُ
۱۵﴿
تو (اب) آج نہ تو تم سے فدیہ لیا جائے گا اور نہ کافروں ہی سے (کوئی فدیہ لیا جائے گا) تمہارا (سب کا) ٹھکانہ دوزخ ہے، وہی تمھاری رفیق ہے اور وہ بہت بُری جگہ ہے
۞أَلَمۡ يَأۡنِ لِلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَن تَخۡشَعَ قُلُوبُهُمۡ لِذِكۡرِ ٱللَّهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ ٱلۡحَقِّ وَلَا يَكُونُواْ كَٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ مِن قَبۡلُ فَطَالَ عَلَيۡهِمُ ٱلۡأَمَدُ فَقَسَتۡ قُلُوبُهُمۡۖ وَكَثِيرٞ مِّنۡهُمۡ فَٰسِقُونَ
۱۶﴿
کیا ایمان والوں کےلیے ابھی وقت نہیں آیا کہ ان کے دِل اللہ کے ذِکر اور اس حق کےلیے جو (اللہ کی طرف سے) نازل ہوا ہے جُھک جائیں اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جن کو (ان سے) پہلے کتاب دی گئی تھی پھر (جب) ان پر ایک طویل زمانہ گزر گیا تو ان کے دِل سخت ہو گئے اور (اب) ان میں سے اکثر فاسق ہیں
ٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ يُحۡيِ ٱلۡأَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِهَاۚ قَدۡ بَيَّنَّا لَكُمُ ٱلۡأٓيَٰتِ لَعَلَّكُمۡ تَعۡقِلُونَ
۱۷﴿
(اے ایمان والو، اس بات کو اچّھی طرح) جان لو کہ اللہ زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کرتا ہے (تو اسی طرح قیامت کے دن وہ مُردوں کو زندہ کرے گا) اور (اے ایمان والو) ہم نے اپنی آیات کو واضح طور پر بیان کر دیا ہے تاکہ تم (بآسانی) سمجھ جاؤ
إِنَّ ٱلۡمُصَّدِّقِينَ وَٱلۡمُصَّدِّقَٰتِ وَأَقۡرَضُواْ ٱللَّهَ قَرۡضًا حَسَنٗا يُضَٰعَفُ لَهُمۡ وَلَهُمۡ أَجۡرٞ كَرِيمٞ
۱۸﴿
صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں اور وہ (لوگ جو) اللہ کو اچّھا قرض دیتے ہیں ان کےلیے (ان کا ثواب) کئی گنا کر دیا جائے گا اور ان کےلیے باعزّت اجر ہو گا
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ بِٱللَّهِ وَرُسُلِهِۦٓ أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلصِّدِّيقُونَۖ وَٱلشُّهَدَآءُ عِندَ رَبِّهِمۡ لَهُمۡ أَجۡرُهُمۡ وَنُورُهُمۡۖ وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَكَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَآ أُوْلَـٰٓئِكَ أَصۡحَٰبُ ٱلۡجَحِيمِ
۱۹﴿
اور جو لوگ اللہ پر اور اُس کے رسولوں پر ایمان لائے یہ ہی لوگ ان کے ربّ کے نزدیک صدّیق اور شہید ہیں، ان کےلیے ان کا اجر بھی ہے اور ان کا نور بھی اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا، یہ ہی لوگ دوزخی ہیں
ٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّمَا ٱلۡحَيَوٰةُ ٱلدُّنۡيَا لَعِبٞ وَلَهۡوٞ وَزِينَةٞ وَتَفَاخُرُۢ بَيۡنَكُمۡ وَتَكَاثُرٞ فِي ٱلۡأَمۡوَٰلِ وَٱلۡأَوۡلَٰدِۖ كَمَثَلِ غَيۡثٍ أَعۡجَبَ ٱلۡكُفَّارَ نَبَاتُهُۥ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَىٰهُ مُصۡفَرّٗا ثُمَّ يَكُونُ حُطَٰمٗاۖ وَفِي ٱلۡأٓخِرَةِ عَذَابٞ شَدِيدٞ وَمَغۡفِرَةٞ مِّنَ ٱللَّهِ وَرِضۡوَٰنٞۚ وَمَا ٱلۡحَيَوٰةُ ٱلدُّنۡيَآ إِلَّا مَتَٰعُ ٱلۡغُرُورِ
۲۰﴿
(اے لوگو) جان لو کہ دنیا کی زندگی تو محض کھیل و تماشا، (زیب و) زینت، آپس میں فخر (و مباہات) اور مال اور اولاد میں ایک دوسرے سے زیادہ بڑھ جانے کی خواہش ہے، (اس کی مثال ایسی ہے) جیسے بارش کہ اس سے اگنے والی کھیتی کسانوں کو کتنی اچّھی لگتی ہے پھر وہ لہلہانے لگتی ہے (تو اور زیادہ خوشی کا باعث ہوتی ہے لیکن) پھر تم دیکھتے ہو کہ وہ زرد ہو جاتی ہے، پھر چُورا چُورا ہو جاتی ہے اور آخرت میں تو عذابِ شدید بھی ہے اور اللہ کی مغفرت اور رضوان بھی ہے (تواب تم خود فیصلہ کر لو کہ تمھیں کون سی چیز چاہیے) اور (یہ بات اچّھی طرح ذہن نشین کر لو کہ) دنیا کی زندگی تو بس دھوکے کا چند روزہ سامان ہے (اس کی خاطر آخرت کو نہ بگاڑو)
سَابِقُوٓاْ إِلَىٰ مَغۡفِرَةٖ مِّن رَّبِّكُمۡ وَجَنَّةٍ عَرۡضُهَا كَعَرۡضِ ٱلسَّمَآءِ وَٱلۡأَرۡضِ أُعِدَّتۡ لِلَّذِينَ ءَامَنُواْ بِٱللَّهِ وَرُسُلِهِۦۚ ذَٰلِكَ فَضۡلُ ٱللَّهِ يُؤۡتِيهِ مَن يَشَآءُۚ وَٱللَّهُ ذُو ٱلۡفَضۡلِ ٱلۡعَظِيمِ
۲۱﴿
(اور اے لوگو) اپنے ربّ کی مغفرت اور اس جنّت کی طرف سبقت کرو جس کا عرض آسمان اور زمین کے عرض کے برابر ہے (اور جو) ان لوگوں کےلیے تیّار کی گئی ہے جو اللہ اور اُس کے رسولوں پر ایمان لاتے ہیں، یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے فضل عطا فرماتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے
مَآ أَصَابَ مِن مُّصِيبَةٖ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَلَا فِيٓ أَنفُسِكُمۡ إِلَّا فِي كِتَٰبٖ مِّن قَبۡلِ أَن نَّبۡرَأَهَآۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرٞ
۲۲﴿
(اور اے لوگو) جو مصیبت بھی زمین میں نازل ہوتی ہے یا خود تم پر نازل ہوتی ہے وہ اس سے قبل کہ ہم اسے پیدا کریں کتاب (یعنی لوحِ محفوظ) میں لکھی ہوئی ہوتی ہے، یہ کام اللہ کےلیے آسان ہے
لِّكَيۡلَا تَأۡسَوۡاْ عَلَىٰ مَا فَاتَكُمۡ وَلَا تَفۡرَحُواْ بِمَآ ءَاتَىٰكُمۡۗ وَٱللَّهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخۡتَالٖ فَخُورٍ
۲۳﴿
(یہ اور اس کے علاوہ تمام باتیں ہم نے لوحِ محفوظ میں لکھ دی ہیں اور اس لیے لکھ دی ہیں) تاکہ جو چیز تم سے جاتی رہے اس کا تمھیں رنج نہ ہو (یہ کہہ کر صبر کر لو کہ قسمت میں ایسا ہی لکھا تھا) اور جو چیز اللہ تم کو دے اس پر اترا نہ جاؤ (بلکہ اللہ کا شکر ادا کرو کہ اُس نے تقدیر میں ایسا ہی لکھ دیا تھا) اور (اے لوگو اس بات کو یاد رکھو کہ) اللہ تمام اترانے والوں اور گھمنڈ کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
ٱلَّذِينَ يَبۡخَلُونَ وَيَأۡمُرُونَ ٱلنَّاسَ بِٱلۡبُخۡلِۗ وَمَن يَتَوَلَّ فَإِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡغَنِيُّ ٱلۡحَمِيدُ
۲۴﴿
جو خود بھی بُخل کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی بُخل کرنے کا حکم دیتے ہیں اور جو شخص (دینِ اسلام سے) منھ موڑے تو اللہ غنی اور تعریف والا ہے (اُسے تمھارے منھ موڑنے کی کوئی پرواہ نہیں)
لَقَدۡ أَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا بِٱلۡبَيِّنَٰتِ وَأَنزَلۡنَا مَعَهُمُ ٱلۡكِتَٰبَ وَٱلۡمِيزَانَ لِيَقُومَ ٱلنَّاسُ بِٱلۡقِسۡطِۖ وَأَنزَلۡنَا ٱلۡحَدِيدَ فِيهِ بَأۡسٞ شَدِيدٞ وَمَنَٰفِعُ لِلنَّاسِ وَلِيَعۡلَمَ ٱللَّهُ مَن يَنصُرُهُۥ وَرُسُلَهُۥ بِٱلۡغَيۡبِۚ إِنَّ ٱللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٞ
۲۵﴿
اور (اے لوگو) ہم نے اپنے (تمام) رسولوں کو کھلی نشانیاں دے کر بھیجا تھا اور ہم نے ان کے ساتھ کتاب اور میزان (عدل) کو نازل کیا تھا تاکہ لوگ انصاف پر قائم رہیں اور ہم نے لوہے کوبھی نازل کیا جس (سے لڑائی) میں شدید (قسم کا) خطرہ (رہتا) ہے اور لوگوں کےلیے (اس میں) فائدے (بھی بہت) ہیں اور (اے لوگو، لوہے کو اس لیے پیدا کیا گیا ہے) تاکہ اللہ یہ معلوم کرے کہ (لوہے سے بنے ہوئے ہتھیاروں کے خطرے کے باوجود اور اللہ کو) دیکھے بغیر کون اللہ اور اُس کے رسولوں کی مدد کرتا ہے (اور اے لوگو) اللہ (تمھاری مدد کا محتاج نہیں ہے وہ) تو بڑی قوّت والا اور بڑے غلبے والا ہے
وَلَقَدۡ أَرۡسَلۡنَا نُوحٗا وَإِبۡرَٰهِيمَ وَجَعَلۡنَا فِي ذُرِّيَّتِهِمَا ٱلنُّبُوَّةَ وَٱلۡكِتَٰبَۖ فَمِنۡهُم مُّهۡتَدٖۖ وَكَثِيرٞ مِّنۡهُمۡ فَٰسِقُونَ
۲۶﴿
اور (اے رسول) ہم نے نوح اور ابراہیم کو رسول بناکر بھیجا اور ان کی اولاد میں نبوّت اور (نزولِ) کتاب کو (جاری) رکھا، تو ان میں سے بعض (لوگ) ہدایت یاب ہوئے لیکن ان میں سے اکثر فاسق (ہی) رہے
ثُمَّ قَفَّيۡنَا عَلَىٰٓ ءَاثَٰرِهِم بِرُسُلِنَا وَقَفَّيۡنَا بِعِيسَى ٱبۡنِ مَرۡيَمَ وَءَاتَيۡنَٰهُ ٱلۡإِنجِيلَۖ وَجَعَلۡنَا فِي قُلُوبِ ٱلَّذِينَ ٱتَّبَعُوهُ رَأۡفَةٗ وَرَحۡمَةٗۚ وَرَهۡبَانِيَّةً ٱبۡتَدَعُوهَا مَا كَتَبۡنَٰهَا عَلَيۡهِمۡ إِلَّا ٱبۡتِغَآءَ رِضۡوَٰنِ ٱللَّهِ فَمَا رَعَوۡهَا حَقَّ رِعَايَتِهَاۖ فَـَٔاتَيۡنَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مِنۡهُمۡ أَجۡرَهُمۡۖ وَكَثِيرٞ مِّنۡهُمۡ فَٰسِقُونَ
۲۷﴿
پھر ہم نے ان کے بعد ان ہی کے نقشِ قدم پر اپنے (اور) رسول بھیجے اور ان کے بعد عیسیٰ ابنِ مریم کو بھیجا اور انھیں (بھی اپنی کتاب یعنی) انجیل عطا کی اور جن لوگوں نے ان کی پیروی کی ان کے دِلوں میں ہم نے شفقت و مہربانی پیدا کر دی (رہا) دنیا کو ترک کرنا (تو اللہ کو خوش کرنے کا یہ طریقہ تو) انھوں نے خود ایجاد کیا تھا، ہم نے ترکِ دنیا کو ان پر فرض نہیں کیا تھا مگر (انھوں نے اپنے زعمِ باطل میں اس کو) اللہ کی رضا جوئی کےلیے (ایجاد کیا) پھر وہ اس کی (ایسی) رعایت اور نگرانی نہیں کر سکے جیسا کہ اس کی رعایت اور نگرانی کا حق تھا، پھر ان میں سے جو لوگ ایمان لے آئے ہم نے ان کو ان کا اجر عطا کیا اور ان میں سے بہت سے تو فاسق ہی رہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَءَامِنُواْ بِرَسُولِهِۦ يُؤۡتِكُمۡ كِفۡلَيۡنِ مِن رَّحۡمَتِهِۦ وَيَجۡعَل لَّكُمۡ نُورٗا تَمۡشُونَ بِهِۦ وَيَغۡفِرۡ لَكُمۡۚ وَٱللَّهُ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
۲۸﴿
اے ایمان والو، اللہ سے ڈرو اور اُس کے رسول پر ایمان لاؤ، وہ تمھیں اپنی رحمت سے دو"۲" گنا اجر دے گا اور تمھارے لیے ایسا نور پیدا کر دے گا کہ اس (کی روشنی) میں تم چلو گے (اور منزلِ مقصود پر پہنچ جاؤ گے) اور تمھاری مغفرت فرمائے گا اور اللہ (تو) بڑا معاف کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
لِّئَلَّا يَعۡلَمَ أَهۡلُ ٱلۡكِتَٰبِ أَلَّا يَقۡدِرُونَ عَلَىٰ شَيۡءٖ مِّن فَضۡلِ ٱللَّهِ وَأَنَّ ٱلۡفَضۡلَ بِيَدِ ٱللَّهِ يُؤۡتِيهِ مَن يَشَآءُۚ وَٱللَّهُ ذُو ٱلۡفَضۡلِ ٱلۡعَظِيمِ
۲۹﴿
(یہ باتیں اس لیے بیان کی جا رہی ہیں) تاکہ اہلِ کتاب کو معلوم ہو جائے کہ انھیں اللہ کے فضل (میں) سے کسی بھی چیز پر کوئی قدرت حاصل نہیں ہے اور یہ کہ فضل تو بس اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہ جس کو چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!