Al-Infitarسُوۡرَةُ الانفِطار
عَلِمَتۡ نَفۡسٞ مَّا قَدَّمَتۡ وَأَخَّرَتۡ
﴾۵﴿
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلۡإِنسَٰنُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ ٱلۡكَرِيمِ
﴾۶﴿
ٱلَّذِي خَلَقَكَ فَسَوَّىٰكَ فَعَدَلَكَ
﴾۷﴿
كَلَّا بَلۡ تُكَذِّبُونَ بِٱلدِّينِ
﴾۹﴿
(اے کافرو، تمھارا یہ عقیدہ کہ تم روزِ جزا کو نہیں مانتے) ہرگز (صحیح) نہیں (تمھاری گمراہی کی اصل وجہ خالقِ کائنات سے رُوگردانی نہیں) بلکہ (اس کی اصل وجہ تو یہ ہے کہ) تم روزِ جزا کو جھٹلاتے ہو
وَمَآ أَدۡرَىٰكَ مَا يَوۡمُ ٱلدِّينِ
﴾۱۷﴿
ثُمَّ مَآ أَدۡرَىٰكَ مَا يَوۡمُ ٱلدِّينِ
﴾۱۸﴿