Al-Israسُوۡرَةُ بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
سُبۡحَٰنَ ٱلَّذِيٓ أَسۡرَىٰ بِعَبۡدِهِۦ لَيۡلٗا مِّنَ ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡحَرَامِ إِلَى ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡأَقۡصَا ٱلَّذِي بَٰرَكۡنَا حَوۡلَهُۥ لِنُرِيَهُۥ مِنۡ ءَايَٰتِنَآۚ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡبَصِيرُ
۱﴿
پاک ہے (وہ اللہ) جو ایک رات اپنے بندے کو مسجدِحرام سے مسجدِاقصیٰ تک لے گیا جس کے اِردگرد (کے علاقے) کو ہم نے (بڑی) برکتوں سے نوازا ہے تاکہ ہم اسے اپنی نشانیوں کا مشاہدہ کرائیں، بےشک اللہ سننے والا، دیکھنے والا ہے
وَءَاتَيۡنَا مُوسَى ٱلۡكِتَٰبَ وَجَعَلۡنَٰهُ هُدٗى لِّبَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ أَلَّا تَتَّخِذُواْ مِن دُونِي وَكِيلٗا
۲﴿
اور (اے رسول) ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی اور اس کتاب کو بنی اسرائیل کےلیے باعثِ ہدایت بنایا تھا (اس میں ہم نے انھیں ہدایت کی تھی) کہ میرے علاوہ کسی کو (اپنا) کارساز نہ بنانا
ذُرِّيَّةَ مَنۡ حَمَلۡنَا مَعَ نُوحٍۚ إِنَّهُۥ كَانَ عَبۡدٗا شَكُورٗا
۳﴿
ہم نے ان سے یہ بھی کہا تھا کہ اے ان لوگوں کی اولاد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ (کشتی میں) سوار کیا تھا (شکر کرتے رہنا، تمھارے جدِّ اعلیٰ) نوح تو (بڑے) شکر گزار بندے تھے (تم بھی ان ہی کے نقشِ قدم پر چلنا)
وَقَضَيۡنَآ إِلَىٰ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ فِي ٱلۡكِتَٰبِ لَتُفۡسِدُنَّ فِي ٱلۡأَرۡضِ مَرَّتَيۡنِ وَلَتَعۡلُنَّ عُلُوّٗا كَبِيرٗا
۴﴿
اور (اے رسول) ہم نے (اپنی) کتاب میں بنی اسرائیل کو واضح طور پر یہ بات بتا دی تھی کہ تم ملک میں دو۲ مرتبہ فساد مچاؤ گے اور بڑی سرکشی کرو گے
فَإِذَا جَآءَ وَعۡدُ أُولَىٰهُمَا بَعَثۡنَا عَلَيۡكُمۡ عِبَادٗا لَّنَآ أُوْلِي بَأۡسٖ شَدِيدٖ فَجَاسُواْ خِلَٰلَ ٱلدِّيَارِۚ وَكَانَ وَعۡدٗا مَّفۡعُولٗا
۵﴿
پھر جب ان دونوں (فسادوں) میں سے پہلے (فساد) کا وقتِ موعود آیا (اور تم سرکشی میں حد سے بڑھ گئے تو) ہم نے اپنے سخت جنگجو بندوں کو تم پر مسلّط کر دیا، وہ فساد مچاتے ہوئے (تمام) شہروں میں پھیل گئے اور (اللہ) کا وعدہ پورا ہو کر رہا
ثُمَّ رَدَدۡنَا لَكُمُ ٱلۡكَرَّةَ عَلَيۡهِمۡ وَأَمۡدَدۡنَٰكُم بِأَمۡوَٰلٖ وَبَنِينَ وَجَعَلۡنَٰكُمۡ أَكۡثَرَ نَفِيرًا
۶﴿
پھر ہم نے دوبارہ تم کو ان پر غلبہ دیا اور تم کو (خوب) مال اور اولاد عطا کی اورتمھیں جماعتِ کثیر بنا دیا
إِنۡ أَحۡسَنتُمۡ أَحۡسَنتُمۡ لِأَنفُسِكُمۡۖ وَإِنۡ أَسَأۡتُمۡ فَلَهَاۚ فَإِذَا جَآءَ وَعۡدُ ٱلۡأٓخِرَةِ لِيَسُـُٔواْ وُجُوهَكُمۡ وَلِيَدۡخُلُواْ ٱلۡمَسۡجِدَ كَمَا دَخَلُوهُ أَوَّلَ مَرَّةٖ وَلِيُتَبِّرُواْ مَا عَلَوۡاْ تَتۡبِيرًا
۷﴿
(اس عیش اور غلبے کے وقت ہم نے تم سے پھر کہہ دیا تھا کہ) اگر تم نے نیکی کی تو اس کا فائدہ تم ہی کو پہنچے گا اور اگر تم نے بُرائی کی تو اس کا وبال تم ہی پر ہو گا، الغرض جب دوسرے (فساد) کا وقتِ موعود آیا (تو ہم نے اپنے دوسرے جنگجو بندے تم پر مسلّط کر دیے) تاکہ وہ (مار مار کر) تمھارے چہرے بگاڑ دیں، مسجد (اقصیٰ) میں اسی طرح داخل ہو جائیں جس طرح پہلی مرتبہ داخل ہوئے تھے اورجس چیز پر غلبہ حاصل کریں اسے تباہ و برباد کر ڈالیں
عَسَىٰ رَبُّكُمۡ أَن يَرۡحَمَكُمۡۚ وَإِنۡ عُدتُّمۡ عُدۡنَاۚ وَجَعَلۡنَا جَهَنَّمَ لِلۡكَٰفِرِينَ حَصِيرًا
۸﴿
ہو سکتا ہے کہ (اب) تمھارا ربّ تم پر رحم فرمائے (اور تمھیں پہلے جیسی شان و شوکت عطا فرمائے لیکن) اگر تم نے پھر وہی کام کیے (جو پہلے کیا کرتے تھے) تو ہم بھی پھر وہی کریں گے (جو ہم نے پہلے کیا تھا اور تمھیں سخت سزا دیں گے، یہ تو دنیوی سزا ہو گی) پھر (آخرت میں تو) ہم نے کافروں کےلیے دوزخ کو قید خانہ بنا ہی رکھا ہے
إِنَّ هَٰذَا ٱلۡقُرۡءَانَ يَهۡدِي لِلَّتِي هِيَ أَقۡوَمُ وَيُبَشِّرُ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ ٱلَّذِينَ يَعۡمَلُونَ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ أَنَّ لَهُمۡ أَجۡرٗا كَبِيرٗا
۹﴿
بےشک یہ قرآن وہ راستہ بتاتا ہے جو بہت ہی سیدھا ہے اور ان ایمان والوں کو جو نیک عمل کرتے ہیں بشارت دیتا ہے کہ ان کےلیے (آخرت میں بہت) بڑا اجر ہے
وَأَنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡأٓخِرَةِ أَعۡتَدۡنَا لَهُمۡ عَذَابًا أَلِيمٗا
۱۰﴿
اور جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے (انھیں یہ بشارت دیتا ہے کہ) ہم نے ان کےلیے دردناک عذاب تیّار کر رکھا ہے
وَيَدۡعُ ٱلۡإِنسَٰنُ بِٱلشَّرِّ دُعَآءَهُۥ بِٱلۡخَيۡرِۖ وَكَانَ ٱلۡإِنسَٰنُ عَجُولٗا
۱۱﴿
اور انسان (کی تو یہ کیفیّت ہے کہ) جس طرح (وہ) بھلائی کےلیے دعائیں مانگتا ہے اسی طرح (جب دعاؤں کی قبولیّت میں تاخیر ہوتی ہے تو تنگ دِل ہو کر، بے صبری میں) بُرائی کےلیے دعائیں مانگنے لگتا ہے اور (حقیقت تو یہ ہے کہ) انسان بڑا ہی جلد باز (واقع ہوا) ہے
وَجَعَلۡنَا ٱلَّيۡلَ وَٱلنَّهَارَ ءَايَتَيۡنِۖ فَمَحَوۡنَآ ءَايَةَ ٱلَّيۡلِ وَجَعَلۡنَآ ءَايَةَ ٱلنَّهَارِ مُبۡصِرَةٗ لِّتَبۡتَغُواْ فَضۡلٗا مِّن رَّبِّكُمۡ وَلِتَعۡلَمُواْ عَدَدَ ٱلسِّنِينَ وَٱلۡحِسَابَۚ وَكُلَّ شَيۡءٖ فَصَّلۡنَٰهُ تَفۡصِيلٗا
۱۲﴿
اور (اے رسول) ہم ہی نے رات اور دن کو (اپنی قدرت کی) دو"۲" نشانیاں بنایا ہے پھر ہم ہی رات کی نشانی کو مٹا دیتے ہیں اور دن کی نشانی کو روشن بنا دیتے ہیں تاکہ تم (دن کی روشنی میں) اپنے ربّ کا فضل تلاش کر سکو اور سالوں کی گنتی اور حساب (و کتاب) معلوم کر سکو اور ہم نے تو ہر چیز کو علیٰحدہ علیٰحدہ بیان کر دیا ہے (تاکہ سمجھنے میں الجھن نہ ہو)
وَكُلَّ إِنسَٰنٍ أَلۡزَمۡنَٰهُ طَـٰٓئِرَهُۥ فِي عُنُقِهِۦۖ وَنُخۡرِجُ لَهُۥ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ كِتَٰبٗا يَلۡقَىٰهُ مَنشُورًا
۱۳﴿
اور ہم نے ہر انسان (کے اعمال) کی بھلائی بُرائی کو اس انسان کی گردن میں لٹکا دیا ہے اور ہم قیامت کے دن اس کے (دکھانے کے) لیے ایک کتاب نکالیں گے جس کو وہ (اپنے سامنے) کھلا ہوا پائے گا
ٱقۡرَأۡ كِتَٰبَكَ كَفَىٰ بِنَفۡسِكَ ٱلۡيَوۡمَ عَلَيۡكَ حَسِيبٗا
۱۴﴿
(پھر ہم اس سے کہیں گے) اپنی کتاب پڑھ (اور اپنے اعمال کا جائزہ لے) آج تو اپنے (اعمال کا) حساب لینے کےلیے خود ہی کافی ہے
مَّنِ ٱهۡتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهۡتَدِي لِنَفۡسِهِۦۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيۡهَاۚ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٞ وِزۡرَ أُخۡرَىٰۗ وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِينَ حَتَّىٰ نَبۡعَثَ رَسُولٗا
۱۵﴿
جو شخص ہدایت اختیار کرتا ہے تو وہ اپنے (فائدے) ہی ( کے) لیے اختیار کرتا ہے اور جو شخص گمراہ ہوتا ہے تو اس کی گمرا ہی کا وبال بھی اسی پر ہو گا، کوئی شخص کسی دوسرے (کے اعمال) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور ہم (کسی بستی پر) عذاب نہیں بھیجتے جب تک (اس بستی میں) کسی رسول کو نہ بھیجیں
وَإِذَآ أَرَدۡنَآ أَن نُّهۡلِكَ قَرۡيَةً أَمَرۡنَا مُتۡرَفِيهَا فَفَسَقُواْ فِيهَا فَحَقَّ عَلَيۡهَا ٱلۡقَوۡلُ فَدَمَّرۡنَٰهَا تَدۡمِيرٗا
۱۶﴿
اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں تو وہاں کے مال و دولت میں مدہوش لوگوں کو اپنے احکام سے روشناس کرتے ہیں لیکن (جب) وہ (باز نہیں آتے اور) اس بستی میں نافرمانیاں کرتے رہتے ہیں تو پھر اس بستی پر حکم (عذاب) ضروری ہو جاتا ہے اور ہم اسے نیست و نابود کر دیتے ہیں
وَكَمۡ أَهۡلَكۡنَا مِنَ ٱلۡقُرُونِ مِنۢ بَعۡدِ نُوحٖۗ وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ بِذُنُوبِ عِبَادِهِۦ خَبِيرَۢا بَصِيرٗا
۱۷﴿
اور (اے رسول) نوح کے بعد ہم نے کتنی ہی امّتوں کو (اسی طرح) ہلاک کر ڈالا اور آپ کا ربّ اپنے بندوں کے گناہوں کو جاننے اور دیکھنے کےلیے کافی ہے (اُس کو کسی کے بتانے کی ضرورت نہیں)
مَّن كَانَ يُرِيدُ ٱلۡعَاجِلَةَ عَجَّلۡنَا لَهُۥ فِيهَا مَا نَشَآءُ لِمَن نُّرِيدُ ثُمَّ جَعَلۡنَا لَهُۥ جَهَنَّمَ يَصۡلَىٰهَا مَذۡمُومٗا مَّدۡحُورٗا
۱۸﴿
جو لوگ دنیا کے طالب ہوں تو ہم (ان میں سے) جس کو چاہتے ہیں اور جتنا چاہتے ہیں اسی دنیا میں دے دیتے ہیں پھر (آخرت میں تو) ہم نے اس کےلیے دوزخ تیّار کر رکھی ہے جس میں وہ مذموم اور راندۂ درگاہ ہو کر داخل ہو گا
وَمَنۡ أَرَادَ ٱلۡأٓخِرَةَ وَسَعَىٰ لَهَا سَعۡيَهَا وَهُوَ مُؤۡمِنٞ فَأُوْلَـٰٓئِكَ كَانَ سَعۡيُهُم مَّشۡكُورٗا
۱۹﴿
اور جو شخص آخرت کا طلب گار ہو اور اس کےلیے ایسی کوشش کرے جیسی کوشش کہ اس کے (حصول کے) لیے ضروری ہے اور وہ مومن بھی ہو تو ایسے لوگوں کی کوشش کی قدردانی کی جائے گی
كُلّٗا نُّمِدُّ هَـٰٓؤُلَآءِ وَهَـٰٓؤُلَآءِ مِنۡ عَطَآءِ رَبِّكَۚ وَمَا كَانَ عَطَآءُ رَبِّكَ مَحۡظُورًا
۲۰﴿
(اور اے رسول) ہم آپ کے ربّ (یعنی اپنی) بخشش میں سے اِن لوگوں کو بھی دیتے ہیں اور ان لوگوں کو بھی دیتے ہیں (یعنی ہماری بخشش سے دنیا کے طالب بھی فیض یاب ہوتے ہیں اور آخرت کے طالب بھی فیض یاب ہوتے ہیں) اور آپ کے ربّ کی بخشش (کا دروازہ کسی پر) بند نہیں ہے
ٱنظُرۡ كَيۡفَ فَضَّلۡنَا بَعۡضَهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖۚ وَلَلۡأٓخِرَةُ أَكۡبَرُ دَرَجَٰتٖ وَأَكۡبَرُ تَفۡضِيلٗا
۲۱﴿
(اے رسول) آپ دیکھیے کہ (دنیا میں) ہم نے بعض کو بعض پر کیسی فضیلت بخشی ہے اور آخرت تو درجات کے لحاظ سے بھی برتر ہے اور فضیلت کے لحاظ سے بھی برتر ہے
لَّا تَجۡعَلۡ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَ فَتَقۡعُدَ مَذۡمُومٗا مَّخۡذُولٗا
۲۲﴿
(اے رسول) آپ اللہ کے ساتھ کوئی اور الٰہ نہ بنانا ورنہ آپ (بھی) مذموم اور (اللہ کی نصرت سے) محروم ہو جائیں گے
۞وَقَضَىٰ رَبُّكَ أَلَّا تَعۡبُدُوٓاْ إِلَّآ إِيَّاهُ وَبِٱلۡوَٰلِدَيۡنِ إِحۡسَٰنًاۚ إِمَّا يَبۡلُغَنَّ عِندَكَ ٱلۡكِبَرَ أَحَدُهُمَآ أَوۡ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُل لَّهُمَآ أُفّٖ وَلَا تَنۡهَرۡهُمَا وَقُل لَّهُمَا قَوۡلٗا كَرِيمٗا
۲۳﴿
اور (اے رسول) آپ کے ربّ نے حکم دے دیا ہے کہ اُس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آؤ (اور اے انسان) اگر ماں باپ میں سے ایک یا دونوں تیرے سامنے بُڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے ہُوں تک نہ کہنا اور نہ انھیں جِھڑکی دینا بلکہ ان سے ادب کے ساتھ بات کرنا
وَٱخۡفِضۡ لَهُمَا جَنَاحَ ٱلذُّلِّ مِنَ ٱلرَّحۡمَةِ وَقُل رَّبِّ ٱرۡحَمۡهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرٗا
۲۴﴿
اور شفقت (و محبّت) سے انکساری کے ساتھ اپنے بازو ان کےلیے جُھکائے رکھنا اور (ان کےلیے اس طرح) دعا کرتے رہنا کہ اے میرے ربّ انھوں نے بچپن میں مجھے جس شفقت کے ساتھ پالا تھا تو بھی ان پر ویسی ہی شفقت فرما
رَّبُّكُمۡ أَعۡلَمُ بِمَا فِي نُفُوسِكُمۡۚ إِن تَكُونُواْ صَٰلِحِينَ فَإِنَّهُۥ كَانَ لِلۡأَوَّـٰبِينَ غَفُورٗا
۲۵﴿
(اور اے لوگو) جو کچھ تمھارے دِلوں میں ہے اللہ اسے جانتا ہے، (لہٰذا تم دِل میں بھی ماں باپ کو بوجھ نہ سمجھنا) اگر تم سعادت مند ہوئے (اور تم سے ماں باپ کی خدمت میں کوئی کوتاہی ہو گئی تو اللہ کی طرف رجوع کرنا، وہ تمھیں معاف کر دے گا) کیوں کہ وہ رجوع کرنے والوں کو معاف کر دیا کرتا ہے
وَءَاتِ ذَا ٱلۡقُرۡبَىٰ حَقَّهُۥ وَٱلۡمِسۡكِينَ وَٱبۡنَ ٱلسَّبِيلِ وَلَا تُبَذِّرۡ تَبۡذِيرًا
۲۶﴿
اور رشتہ دار کو، مسکین کو اور مسافر کو اس کا حق ادا کرتے رہنا اور فضول خرچی نہ کرنا
إِنَّ ٱلۡمُبَذِّرِينَ كَانُوٓاْ إِخۡوَٰنَ ٱلشَّيَٰطِينِۖ وَكَانَ ٱلشَّيۡطَٰنُ لِرَبِّهِۦ كَفُورٗا
۲۷﴿
فضول خرچی کرنے والے شیطانوں کے بھائی بند ہیں اور شیطان اپنے ربّ کا بڑا ہی ناشکرا ہے
وَإِمَّا تُعۡرِضَنَّ عَنۡهُمُ ٱبۡتِغَآءَ رَحۡمَةٖ مِّن رَّبِّكَ تَرۡجُوهَا فَقُل لَّهُمۡ قَوۡلٗا مَّيۡسُورٗا
۲۸﴿
اور اگر اپنے ربّ کی رحمت کی جستجو میں، جس (کے ملنے) کی تمھیں (مستقبل قریب میں) امید ہو، تمھیں ان سے (کچھ عرصہ کےلیے) اعراض کرنا پڑے تو ان کو نرمی سےسمجھا دینا
وَلَا تَجۡعَلۡ يَدَكَ مَغۡلُولَةً إِلَىٰ عُنُقِكَ وَلَا تَبۡسُطۡهَا كُلَّ ٱلۡبَسۡطِ فَتَقۡعُدَ مَلُومٗا مَّحۡسُورًا
۲۹﴿
اور (اے رسول) نہ تو ہاتھ کو بالکل گردن ہی سے باندھ لیجیے (کہ کسی کو کچھ نہ دیں) اور نہ بالکل کھول ہی دیجیے (کہ سب کچھ دے ڈالیں، اگر آپ ایسا کریں گے) تو پھر آپ ملامت زدہ اور در ماندہ ہو کر بیٹھے رہ جائیں گے
إِنَّ رَبَّكَ يَبۡسُطُ ٱلرِّزۡقَ لِمَن يَشَآءُ وَيَقۡدِرُۚ إِنَّهُۥ كَانَ بِعِبَادِهِۦ خَبِيرَۢا بَصِيرٗا
۳۰﴿
بےشک آپ کا ربّ جس کےلیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور جس کےلیے چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے، بےشک آپ کا ربّ اپنے بندوں (کے حال) سے بخوبی واقف بھی ہے اور (انھیں) دیکھ بھی رہا ہے
وَلَا تَقۡتُلُوٓاْ أَوۡلَٰدَكُمۡ خَشۡيَةَ إِمۡلَٰقٖۖ نَّحۡنُ نَرۡزُقُهُمۡ وَإِيَّاكُمۡۚ إِنَّ قَتۡلَهُمۡ كَانَ خِطۡـٔٗا كَبِيرٗا
۳۱﴿
اور (اے لوگو) مفلسی کے اندیشے سے اپنی اولاد کو قتل نہ کرو، ہم انھیں بھی کھلائیں گے اور تمھیں بھی کھلائیں گے (رزق تو ہمارے ذِمّہ ہے، تمھیں فکر کرنے کی کیا ضرورت ہے) بےشک اولاد کا قتل کرنا بہت بڑا گناہ ہے
وَلَا تَقۡرَبُواْ ٱلزِّنَىٰٓۖ إِنَّهُۥ كَانَ فَٰحِشَةٗ وَسَآءَ سَبِيلٗا
۳۲﴿
اور زنا کے قریب بھی نہ جانا، بےشک وہ (بڑی) بے حیائی (کا کام) ہے اور (بہت) بُری روِش ہے
وَلَا تَقۡتُلُواْ ٱلنَّفۡسَ ٱلَّتِي حَرَّمَ ٱللَّهُ إِلَّا بِٱلۡحَقِّۗ وَمَن قُتِلَ مَظۡلُومٗا فَقَدۡ جَعَلۡنَا لِوَلِيِّهِۦ سُلۡطَٰنٗا فَلَا يُسۡرِف فِّي ٱلۡقَتۡلِۖ إِنَّهُۥ كَانَ مَنصُورٗا
۳۳﴿
اور (اے لوگو) کسی جان دار کو جس کا قتل کرنا اللہ نے حرام کر دیا ہے قتل نہ کرنا مگر حق کے ساتھ اور جو شخص بحالتِ مظلومی قتل کر دیا جائے تو ہم نے اس کے وارث کو اختیار دیا ہے (کہ وہ مقتول کے بدلے میں قاتل کو قتل کر دے) لیکن قتل کرتے وقت کسی قسم کی زیادتی نہ کرے (اگرچہ) یہ ایک حقیقت ہے (کہ قِصاص کے معاملے میں) اسے (قانونِ الہٰی کی) مدد حاصل ہے
وَلَا تَقۡرَبُواْ مَالَ ٱلۡيَتِيمِ إِلَّا بِٱلَّتِي هِيَ أَحۡسَنُ حَتَّىٰ يَبۡلُغَ أَشُدَّهُۥۚ وَأَوۡفُواْ بِٱلۡعَهۡدِۖ إِنَّ ٱلۡعَهۡدَ كَانَ مَسۡـُٔولٗا
۳۴﴿
اور (اے لوگو) یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر ایسے طریقے سے جو (بہت) اچّھا ہو (اور یتیم کی خیر خواہی پر مبنی ہو) یہاں تک کہ وہ جوانی کو پہنچ جائے (تو اس کا مال اس کے حوالے کر دو) اور (اپنے) عہد (و پیمان) کو پورا کرو، بےشک عہد (و پیمان) کے بارے میں (قیامت کے دن) باز پُرس ہو گی
وَأَوۡفُواْ ٱلۡكَيۡلَ إِذَا كِلۡتُمۡ وَزِنُواْ بِٱلۡقِسۡطَاسِ ٱلۡمُسۡتَقِيمِۚ ذَٰلِكَ خَيۡرٞ وَأَحۡسَنُ تَأۡوِيلٗا
۳۵﴿
اور جب تم ناپ کر دو تو پورا پورا ناپ کر دو اور (جب تول کر دو تو) ترازو (کی ڈنڈی) کو سیدھا رکھ کر تولو، یہ بہت اچّھی بات ہے اور انجام کے لحاظ سے بھی بہتر ہے
وَلَا تَقۡفُ مَا لَيۡسَ لَكَ بِهِۦ عِلۡمٌۚ إِنَّ ٱلسَّمۡعَ وَٱلۡبَصَرَ وَٱلۡفُؤَادَ كُلُّ أُوْلَـٰٓئِكَ كَانَ عَنۡهُ مَسۡـُٔولٗا
۳۶﴿
اور (اے انسان) جس چیز کا تجھے علم نہیں اس کے پیچھے نہ پڑ، بےشک کان، آنکھ اور دِل ان سب سے (قیامت کے دن) اس معاملے میں باز پُرس ہو گی
وَلَا تَمۡشِ فِي ٱلۡأَرۡضِ مَرَحًاۖ إِنَّكَ لَن تَخۡرِقَ ٱلۡأَرۡضَ وَلَن تَبۡلُغَ ٱلۡجِبَالَ طُولٗا
۳۷﴿
اور زمین پر اکڑ کر نہ چل (اس لیے کہ) تو زمین کو پھاڑ نہیں سکے گا اور نہ تن کر پہاڑوں (کی چوٹی) تک پہنچ سکے گا
كُلُّ ذَٰلِكَ كَانَ سَيِّئُهُۥ عِندَ رَبِّكَ مَكۡرُوهٗا
۳۸﴿
(اے رسول) ان (کاموں) میں سے ہر کام بُرا ہے (اور) آپ کے ربّ کے نزدیک ناپسندیدہ ہے
ذَٰلِكَ مِمَّآ أَوۡحَىٰٓ إِلَيۡكَ رَبُّكَ مِنَ ٱلۡحِكۡمَةِۗ وَلَا تَجۡعَلۡ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَ فَتُلۡقَىٰ فِي جَهَنَّمَ مَلُومٗا مَّدۡحُورًا
۳۹﴿
(اور اے رسول) یہ باتیں بھی حکمت کی (ان) باتوں میں سے ہیں جو (وقتاً فوقتاً) آپ کی طرف وحی کی جا رہی ہیں اور (اے رسول) اللہ کے ساتھ دوسرا الٰہ نہ بنانا ورنہ آپ بھی ملامت زدہ اور راندۂ درگاہ کر کے جہنّم میں ڈال دیے جائیں گے
أَفَأَصۡفَىٰكُمۡ رَبُّكُم بِٱلۡبَنِينَ وَٱتَّخَذَ مِنَ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةِ إِنَٰثًاۚ إِنَّكُمۡ لَتَقُولُونَ قَوۡلًا عَظِيمٗا
۴۰﴿
(اے مشرکین) کیا تمھارے ربّ نے تم کو تو بیٹوں کےلیے خاص کیا اور اپنے لیے فرشتوں کو بیٹیاں بنا لیا، یہ تو تم بڑی (ہی قبیح) بات کہتے ہو
وَلَقَدۡ صَرَّفۡنَا فِي هَٰذَا ٱلۡقُرۡءَانِ لِيَذَّكَّرُواْ وَمَا يَزِيدُهُمۡ إِلَّا نُفُورٗا
۴۱﴿
اور (اے رسول) ہم نے اس قرآن میں (توحید کے مسئلے کو) طرح طرح سے سمجھایا ہے تاکہ یہ (لوگ) نصیحت حاصل کریں مگر ان کی نفرت بڑھتی ہی چلی گئی
قُل لَّوۡ كَانَ مَعَهُۥٓ ءَالِهَةٞ كَمَا يَقُولُونَ إِذٗا لَّٱبۡتَغَوۡاْ إِلَىٰ ذِي ٱلۡعَرۡشِ سَبِيلٗا
۴۲﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے اگر اللہ کے ساتھ دوسرے الٰہ ہوتے جیسا کہ یہ لوگ کہتے ہیں تو وہ ضرور عرش والے (الٰہ) کی طرف راستہ ڈھونڈ نکالتے (اور اُس سے تختِ حکومت چھین لیتے)
سُبۡحَٰنَهُۥ وَتَعَٰلَىٰ عَمَّا يَقُولُونَ عُلُوّٗا كَبِيرٗا
۴۳﴿
اللہ (ان کے شرک سے) پاک ہے اور جو کچھ یہ کہہ رہے ہیں اس سے بہت بلند و بالا ہے اور بزرگ (و برتر) ہے
تُسَبِّحُ لَهُ ٱلسَّمَٰوَٰتُ ٱلسَّبۡعُ وَٱلۡأَرۡضُ وَمَن فِيهِنَّۚ وَإِن مِّن شَيۡءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمۡدِهِۦ وَلَٰكِن لَّا تَفۡقَهُونَ تَسۡبِيحَهُمۡۚ إِنَّهُۥ كَانَ حَلِيمًا غَفُورٗا
۴۴﴿
ساتوں آسمان، زمین اور جو مخلوق ان دونوں میں ہے سب اُسی کی تسبیح پڑھتے رہتے ہیں اور (کائنات میں) کوئی چیز بھی ایسی نہیں جو اُس کی حمد کے ساتھ تسبیح نہ پڑھتی ہو لیکن تم لوگ ان کی تسبیح کو سمجھ نہیں سکتے، بےشک اللہ بُردبار اور معاف کرنے والا ہے (کہ مشرکوں کو شرک کی فورًا سزا نہیں دیتا)
وَإِذَا قَرَأۡتَ ٱلۡقُرۡءَانَ جَعَلۡنَا بَيۡنَكَ وَبَيۡنَ ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡأٓخِرَةِ حِجَابٗا مَّسۡتُورٗا
۴۵﴿
اور (اے رسول) جب آپ قرآن پڑھتے ہیں تو ہم آپ کے اور لوگوں کے درمیان جو ایمان نہیں لاتے (ان کی ہٹ دھرمیوں کے نتیجے میں) ایک پوشیدہ پردہ حائل کر دیتے ہیں
وَجَعَلۡنَا عَلَىٰ قُلُوبِهِمۡ أَكِنَّةً أَن يَفۡقَهُوهُ وَفِيٓ ءَاذَانِهِمۡ وَقۡرٗاۚ وَإِذَا ذَكَرۡتَ رَبَّكَ فِي ٱلۡقُرۡءَانِ وَحۡدَهُۥ وَلَّوۡاْ عَلَىٰٓ أَدۡبَٰرِهِمۡ نُفُورٗا
۴۶﴿
ان کے دِلوں پر پردے اور ان کے کانوں میں بوجھ ڈال دیتے ہیں اور (اے رسول) جب آپ قرآن میں اپنے یکتا (و لاشریک) ربّ کا ذِکر کرتے ہیں تو وہ نفرت کے ساتھ پیٹھ پھیر کر چل دیتے ہیں
نَّحۡنُ أَعۡلَمُ بِمَا يَسۡتَمِعُونَ بِهِۦٓ إِذۡ يَسۡتَمِعُونَ إِلَيۡكَ وَإِذۡ هُمۡ نَجۡوَىٰٓ إِذۡ يَقُولُ ٱلظَّـٰلِمُونَ إِن تَتَّبِعُونَ إِلَّا رَجُلٗا مَّسۡحُورًا
۴۷﴿
اور (اے رسول) جب یہ لوگ آپ کی طرف متوجّہ ہو کر سنتے ہیں تو جو کچھ یہ سنتے ہیں ہمیں اس کا بخوبی علم ہے اور جب یہ ظالم سرگوشیاں کرتے ہیں (اور آپس میں ایک دوسرے سے) کہتے ہیں کہ (اگر) تم (ان کی پیروی کرو گے) تو ایک ایسے شخص کی پیروی کرو گے جس پر جادو کیا گیا ہے (تو ان کا یہ قول بھی ہم سے پوشیدہ نہیں ہوتا)
ٱنظُرۡ كَيۡفَ ضَرَبُواْ لَكَ ٱلۡأَمۡثَالَ فَضَلُّواْ فَلَا يَسۡتَطِيعُونَ سَبِيلٗا
۴۸﴿
(اے رسول) دیکھیے یہ لوگ آپ کےلیے کیسی کیسی مثالیں بیان کرتے ہیں، یہ لوگ گمراہ ہو گئے ہیں لہٰذا (کبھی) راہ (راست) نہیں پا سکتے
وَقَالُوٓاْ أَءِذَا كُنَّا عِظَٰمٗا وَرُفَٰتًا أَءِنَّا لَمَبۡعُوثُونَ خَلۡقٗا جَدِيدٗا
۴۹﴿
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ جب ہم (مر کر) ہڈّیاں ہو جائیں گے اور پھر ریزہ ریزہ ہو جائیں گے تو کیا ہم کو ازسرِنو پیدا کر کے اٹھا کھڑا کیا جائے گا
۞قُلۡ كُونُواْ حِجَارَةً أَوۡ حَدِيدًا
۵۰﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ تم پتّھر بن جاؤ یا لوہا
أَوۡ خَلۡقٗا مِّمَّا يَكۡبُرُ فِي صُدُورِكُمۡۚ فَسَيَقُولُونَ مَن يُعِيدُنَاۖ قُلِ ٱلَّذِي فَطَرَكُمۡ أَوَّلَ مَرَّةٖۚ فَسَيُنۡغِضُونَ إِلَيۡكَ رُءُوسَهُمۡ وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هُوَۖ قُلۡ عَسَىٰٓ أَن يَكُونَ قَرِيبٗا
۵۱﴿
یا وہ چیز بن جاؤ جو تمھارے خیال میں بڑی (ہی سخت) ہو (غرض یہ کہ تم کچھ بھی بن جاؤ، تم دوبارہ ضرور زندہ کیے جاؤ گے) تو یہ (فورًا) کہیں گے ہمیں دوبارہ کون زندہ کرے گا، (اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ وہ (زندہ کرے گا) جس نے پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا تو (یہ جواب سن کر) یہ لوگ مذاقًا آپ کے سامنے سر مٹکائیں گے اور کہیں گے یہ کب ہو گا آپ کہہ دیجیے کہ شاید (مستقبل) قریب ہی میں ہو جائے
يَوۡمَ يَدۡعُوكُمۡ فَتَسۡتَجِيبُونَ بِحَمۡدِهِۦ وَتَظُنُّونَ إِن لَّبِثۡتُمۡ إِلَّا قَلِيلٗا
۵۲﴿
(یہ اس دن ہو گا) جس دن وہ تمھیں پکارے گا تو تم اُس کی حمد کرتے ہوئے (حکم کی) تعمیل کرو گے (اور سب قبروں سے باہر نکل آؤ گے، اس وقت) تم خیال کرو گے کہ تم (دنیا میں) بہت ہی کم رہے
وَقُل لِّعِبَادِي يَقُولُواْ ٱلَّتِي هِيَ أَحۡسَنُۚ إِنَّ ٱلشَّيۡطَٰنَ يَنزَغُ بَيۡنَهُمۡۚ إِنَّ ٱلشَّيۡطَٰنَ كَانَ لِلۡإِنسَٰنِ عَدُوّٗا مُّبِينٗا
۵۳﴿
اور (اے رسول) میرے بندوں سے کہہ دیجیے کہ وہ ایسی بات کہا کریں جو بہت اچّھی ہو، اس لیے کہ شیطان (منھ سے بُری بات نکلوا کر) آپس میں فساد ڈلوا دیتا ہے، بےشک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے
رَّبُّكُمۡ أَعۡلَمُ بِكُمۡۖ إِن يَشَأۡ يَرۡحَمۡكُمۡ أَوۡ إِن يَشَأۡ يُعَذِّبۡكُمۡۚ وَمَآ أَرۡسَلۡنَٰكَ عَلَيۡهِمۡ وَكِيلٗا
۵۴﴿
(اے لوگو) تمھارا ربّ تم سے خوب واقف ہے، اگر وہ چاہے گا تو تم پر رحم فرمائے گا اور اگر چاہے گا تو تم کو عذاب دے گا اور (اے رسول، ان کے عذاب کی ذِمّہ داری آپ پر نہیں اس لیے کہ) ہم نے ان پر آپ کو داروغہ بناکر نہیں بھیجا ہے
وَرَبُّكَ أَعۡلَمُ بِمَن فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۗ وَلَقَدۡ فَضَّلۡنَا بَعۡضَ ٱلنَّبِيِّـۧنَ عَلَىٰ بَعۡضٖۖ وَءَاتَيۡنَا دَاوُۥدَ زَبُورٗا
۵۵﴿
اور (اے رسول) آسمانوں میں اور زمین میں جو لوگ بھی ہیں آپ کے ربّ کو ان کا بخوبی علم ہے، یقینًا ہم نے بعض نبیّوں کو بعض پر فضیلت دی ہے اور ہم نے داؤد کو زبور دی تھی
قُلِ ٱدۡعُواْ ٱلَّذِينَ زَعَمۡتُم مِّن دُونِهِۦ فَلَا يَمۡلِكُونَ كَشۡفَ ٱلضُّرِّ عَنكُمۡ وَلَا تَحۡوِيلًا
۵۶﴿
(اے رسول) آپ (مشرکین سے) کہہ دیجیے کہ اللہ کے علاوہ جن جن کے متعلّق تمھارا دعویٰ ہے (کہ وہ تمھارے مشکل کشا ہیں) ان کو (اپنی تکلیف دور کرنے کےلیے) پکارو لیکن (وہ تم سے کیا تکلیف دور کریں گے) وہ تو تم سے تکلیف دور کرنے یا اس کو بدل دینے کا مُطلق اختیار نہیں رکھتے
أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ يَدۡعُونَ يَبۡتَغُونَ إِلَىٰ رَبِّهِمُ ٱلۡوَسِيلَةَ أَيُّهُمۡ أَقۡرَبُ وَيَرۡجُونَ رَحۡمَتَهُۥ وَيَخَافُونَ عَذَابَهُۥٓۚ إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ كَانَ مَحۡذُورٗا
۵۷﴿
یہ لوگ جن کو (مشکل کشا سمجھ کر) پکارتے ہیں وہ تو خود (اس کوشش میں) کہ ان میں سے کون (اللہ کے) اور زیادہ قریب ہو سکتا ہے ایسے عمل کے متلاشی رہتے ہیں جو ان کو ان کے ربّ سے (اور زیادہ) قریب کر دے، وہ اللہ کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اُس کے عذاب سے ڈرتے رہتے ہیں اور (اے رسول) آپ کے ربّ کا عذاب ڈرنے ہی کی چیز ہے
وَإِن مِّن قَرۡيَةٍ إِلَّا نَحۡنُ مُهۡلِكُوهَا قَبۡلَ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِ أَوۡ مُعَذِّبُوهَا عَذَابٗا شَدِيدٗاۚ كَانَ ذَٰلِكَ فِي ٱلۡكِتَٰبِ مَسۡطُورٗا
۵۸﴿
اور (رُوئے زمین پر) کوئی بستی ایسی نہیں کہ جس کو ہم قیامت کے دن سے پہلے (ان کی بد اعمالی کی سزا میں) ہلاک نہ کر دیں یا اس کو سخت عذاب میں مبتلا نہ کر دیں، یہ سب (کچھ) کتاب (تقدیر) میں لکھا ہوا ہے
وَمَا مَنَعَنَآ أَن نُّرۡسِلَ بِٱلۡأٓيَٰتِ إِلَّآ أَن كَذَّبَ بِهَا ٱلۡأَوَّلُونَۚ وَءَاتَيۡنَا ثَمُودَ ٱلنَّاقَةَ مُبۡصِرَةٗ فَظَلَمُواْ بِهَاۚ وَمَا نُرۡسِلُ بِٱلۡأٓيَٰتِ إِلَّا تَخۡوِيفٗا
۵۹﴿
اور (اے رسول مطلوبہ) معجزہ بھیجنے سے ہمیں کوئی امر مانع نہیں سوائے اس کے کہ اگلوں نے معجزوں کو جھٹلایا تھا (معجزے دیکھ کر بھی ایمان نہیں لائے تھے مثلاً) ہم نے (قومِ) ثمود کو اونٹنی دی تھی جو (کھلی) نشانی تھی لیکن انھوں نے اس پر ظلم کیا (اور ایمان نہیں لائے) اور ہم تو (مطلوبہ) معجزات صرف اس لیے بھیجتے ہیں کہ (کافروں کو) ڈرا دیں (کہ اگر وہ مطلوبہ معجزہ دیکھ کر بھی ایمان نہ لائے تو عذاب سے ہلاک کر دیے جائیں گے)
وَإِذۡ قُلۡنَا لَكَ إِنَّ رَبَّكَ أَحَاطَ بِٱلنَّاسِۚ وَمَا جَعَلۡنَا ٱلرُّءۡيَا ٱلَّتِيٓ أَرَيۡنَٰكَ إِلَّا فِتۡنَةٗ لِّلنَّاسِ وَٱلشَّجَرَةَ ٱلۡمَلۡعُونَةَ فِي ٱلۡقُرۡءَانِۚ وَنُخَوِّفُهُمۡ فَمَا يَزِيدُهُمۡ إِلَّا طُغۡيَٰنٗا كَبِيرٗا
۶۰﴿
اور (اے رسول ! وہ وقت یاد کیجیے) جب ہم نے آپ سے کہا تھا کہ آپ کا ربّ لوگوں کا احاطہ کیے ہوئے ہے (وہ آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکتے) اور جو خواب ہم نے آپ کو دکھایا تھا تو وہ ہم نے اس لیے دکھایا تھا کہ اس کو لوگوں کےلیے ذریعۂ آزمائش بنائیں اور (اسی طرح) اس درخت کو بھی جس پر قرآن میں لعنت کی گئی ہے (ہم نے لوگوں کےلیے ذریعۂ آزمائش بنایا ہے) ہم تو (ان چیزوں کے ذریعے) انھیں ڈراتے ہیں لیکن ان کی سرکشی (بجائے کم ہونے کے) اور زیادہ ہو جاتی ہے
وَإِذۡ قُلۡنَا لِلۡمَلَـٰٓئِكَةِ ٱسۡجُدُواْ لِأٓدَمَ فَسَجَدُوٓاْ إِلَّآ إِبۡلِيسَ قَالَ ءَأَسۡجُدُ لِمَنۡ خَلَقۡتَ طِينٗا
۶۱﴿
اور (اے رسول! وہ وقت یاد کیجیے) جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو فرشتوں نے تو سب نے سجدہ کیا لیکن ابلیس نے سجدہ نہیں کیا، اس نے کہا کیا میں ایسے شخص کو سجدہ کروں جس کو تو نے مٹّی سے بنایا
قَالَ أَرَءَيۡتَكَ هَٰذَا ٱلَّذِي كَرَّمۡتَ عَلَيَّ لَئِنۡ أَخَّرۡتَنِ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِ لَأَحۡتَنِكَنَّ ذُرِّيَّتَهُۥٓ إِلَّا قَلِيلٗا
۶۲﴿
(پھر آدم کی طرف اشارہ کر کے کہنے لگا) دیکھ تو سہی کیا یہ ہی ہے وہ جس کو تو نے مجھ پر بزرگی دی ہے اگر تو قیامت کے دن تک مجھے مُہلت دے دے تو میں چند کے علاوہ اس کی تمام اولاد پر غلبہ حاصل کر لوں گا
قَالَ ٱذۡهَبۡ فَمَن تَبِعَكَ مِنۡهُمۡ فَإِنَّ جَهَنَّمَ جَزَآؤُكُمۡ جَزَآءٗ مَّوۡفُورٗا
۶۳﴿
اللہ تعالیٰ نے فرمایا جا (اور جو کچھ تجھ سے ہو سکتا ہے کر) ان میں سے جو لوگ تیری پیروی کریں گے ان سب کو جہنّم میں پوری پوری سزا (بھگتنی) ہو گی
وَٱسۡتَفۡزِزۡ مَنِ ٱسۡتَطَعۡتَ مِنۡهُم بِصَوۡتِكَ وَأَجۡلِبۡ عَلَيۡهِم بِخَيۡلِكَ وَرَجِلِكَ وَشَارِكۡهُمۡ فِي ٱلۡأَمۡوَٰلِ وَٱلۡأَوۡلَٰدِ وَعِدۡهُمۡۚ وَمَا يَعِدُهُمُ ٱلشَّيۡطَٰنُ إِلَّا غُرُورًا
۶۴﴿
(جا) اور ان میں سے جس کو تو بہکا سکے اپنی آواز سے بہکا، ان پر (حملہ کرنے کےلیے) اپنے سواروں اور پیادوں کو جمع کر لے، ان کے مال و اولاد میں ان کا شریک بن جا اور ان سے (دِل فریب) وعدے کرتا رہ لیکن (اے رسول) شیطان جو وعدے ان سے کرتا ہے وہ سب دھوکا (و فریب) ہوتے ہیں
إِنَّ عِبَادِي لَيۡسَ لَكَ عَلَيۡهِمۡ سُلۡطَٰنٞۚ وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ وَكِيلٗا
۶۵﴿
(اللہ نے مزید فرمایا، اے ابلیس) میرے (مخلص) بندوں پر تیرا کوئی قابو نہیں چلے گا، (ان کی) کارسازی کےلیے تیرا ربّ (اکیلا) کافی ہے
رَّبُّكُمُ ٱلَّذِي يُزۡجِي لَكُمُ ٱلۡفُلۡكَ فِي ٱلۡبَحۡرِ لِتَبۡتَغُواْ مِن فَضۡلِهِۦٓۚ إِنَّهُۥ كَانَ بِكُمۡ رَحِيمٗا
۶۶﴿
(اے لوگو) تمھارا ربّ تو وہ ہے جو تمھارے لیے سمندر میں جہازوں کو چلاتا ہے تاکہ تم اُس کا فضل تلاش کرو، وہ تم پر بڑا مہربان ہے
وَإِذَا مَسَّكُمُ ٱلضُّرُّ فِي ٱلۡبَحۡرِ ضَلَّ مَن تَدۡعُونَ إِلَّآ إِيَّاهُۖ فَلَمَّا نَجَّىٰكُمۡ إِلَى ٱلۡبَرِّ أَعۡرَضۡتُمۡۚ وَكَانَ ٱلۡإِنسَٰنُ كَفُورًا
۶۷﴿
اور جب سمندر میں تم کو کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو جن جن کو تم اللہ کے علاوہ (مشکل کشائی کےلیے) پکارا کرتے ہو، وہ سب (تمھارے ذہن سے) غائب ہو جاتے ہیں، پھر جب اللہ تم کو بچا کر خشکی کی طرف لے آتا ہے تو تم (اُس سے) منھ پھیر لیتے ہو (اور دوسروں کو پکارنے لگتے ہو) بات یہ ہے کہ انسان (بڑا ہی) ناشکرا (واقع ہوا) ہے
أَفَأَمِنتُمۡ أَن يَخۡسِفَ بِكُمۡ جَانِبَ ٱلۡبَرِّ أَوۡ يُرۡسِلَ عَلَيۡكُمۡ حَاصِبٗا ثُمَّ لَا تَجِدُواْ لَكُمۡ وَكِيلًا
۶۸﴿
کیا تم نے اپنے آپ کو (اس بات سے محفوظ و) مامون سمجھ لیا ہے کہ اللہ تم کو خشکی کی طرف (لے جا کر) زمین میں دھنسا دے یا تم پر پتّھر (برسانے) والی آندھی بھیج دے، پھر تم اپنے لیے کوئی کارساز بھی نہ پا سکو (جو تمھیں اس عذاب سے بچائے)
أَمۡ أَمِنتُمۡ أَن يُعِيدَكُمۡ فِيهِ تَارَةً أُخۡرَىٰ فَيُرۡسِلَ عَلَيۡكُمۡ قَاصِفٗا مِّنَ ٱلرِّيحِ فَيُغۡرِقَكُم بِمَا كَفَرۡتُمۡ ثُمَّ لَا تَجِدُواْ لَكُمۡ عَلَيۡنَا بِهِۦ تَبِيعٗا
۶۹﴿
یا تم نے اپنے آپ کو (اس بات سے محفوظ و) مامون سمجھ لیا ہے کہ اللہ دوبارہ تمھیں سمندر میں لے جائے پھر تیز و تند آندھی چلا کر تمھارے کفر کے سبب تم کو غرق کر دے پھر تمھیں اس سلسلے میں ہمارا کوئی تعاقّب کرنے والا بھی نہ مل سکے
وَلَقَدۡ كَرَّمۡنَا بَنِيٓ ءَادَمَ وَحَمَلۡنَٰهُمۡ فِي ٱلۡبَرِّ وَٱلۡبَحۡرِ وَرَزَقۡنَٰهُم مِّنَ ٱلطَّيِّبَٰتِ وَفَضَّلۡنَٰهُمۡ عَلَىٰ كَثِيرٖ مِّمَّنۡ خَلَقۡنَا تَفۡضِيلٗا
۷۰﴿
اور (اے لوگو، ہمارا کتنا بڑا احسان ہے کہ) ہم نے بنی آدم کو عزّت دی، خشکی اور تری میں ان کو سواریاں بخشیں، (کھانے کےلیے) پاکیزہ چیزیں انھیں عطا کیں اور جتنی چیزیں ہم نے پیدا کی ہیں ان میں سے بہت سی چیزوں پر ہم نے ان کو فضیلت دی
يَوۡمَ نَدۡعُواْ كُلَّ أُنَاسِۭ بِإِمَٰمِهِمۡۖ فَمَنۡ أُوتِيَ كِتَٰبَهُۥ بِيَمِينِهِۦ فَأُوْلَـٰٓئِكَ يَقۡرَءُونَ كِتَٰبَهُمۡ وَلَا يُظۡلَمُونَ فَتِيلٗا
۷۱﴿
(اس دن سے ڈرو) جس دن ہم تمام لوگوں کو ان کے امام کے ساتھ بلائیں گے، تو جن لوگوں کو ان کا نامۂ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ (بڑی مسرّت کے ساتھ) اپنے نامۂ اعمال کو پڑھیں گے اور ان پر ذرّہ برابر بھی ظلم نہ ہو گا
وَمَن كَانَ فِي هَٰذِهِۦٓ أَعۡمَىٰ فَهُوَ فِي ٱلۡأٓخِرَةِ أَعۡمَىٰ وَأَضَلُّ سَبِيلٗا
۷۲﴿
اور جو شخص اس (دنیا) میں اندھا رہا وہ آخرت میں بھی اندھا ہو گا اور راہ (نجات) سے بہت زیادہ بھٹکا ہوا
وَإِن كَادُواْ لَيَفۡتِنُونَكَ عَنِ ٱلَّذِيٓ أَوۡحَيۡنَآ إِلَيۡكَ لِتَفۡتَرِيَ عَلَيۡنَا غَيۡرَهُۥۖ وَإِذٗا لَّٱتَّخَذُوكَ خَلِيلٗا
۷۳﴿
اور (اے رسول) یہ (کافر) تو (اس کوشش میں) لگے ہوئے ہیں کہ جو وحی ہم نے آپ کی طرف بھیجی ہے اس سے آپ کو بھٹکا دیں تاکہ آپ اس (وحی کے ذریعے نازل شدہ بات) کے علاوہ کوئی اور بات اپنی طرف سے بناکر ہماری طرف منسوب کر دیں اور (جب آپ ایسا کر دیں تو) اس صُورت میں یہ آپ کو (اپنا) دوست بنا لیں (لیکن ایسا ہو نہیں سکتا اس لیے کہ آپ کو تو ثابت قدم ہم رکھے ہوئے ہیں)
وَلَوۡلَآ أَن ثَبَّتۡنَٰكَ لَقَدۡ كِدتَّ تَرۡكَنُ إِلَيۡهِمۡ شَيۡـٔٗا قَلِيلًا
۷۴﴿
ہاں اگر ہم آپ کو ثابت قدم نہ رکھے ہوتے تو پھر یہ ہو سکتا تھا کہ (بتقاضائے بشریت) آپ تھوڑا سا ان کی طرف مائل ہو جاتے (اورمصلحتًا کچھ نرمی اختیار کر لیتے)
إِذٗا لَّأَذَقۡنَٰكَ ضِعۡفَ ٱلۡحَيَوٰةِ وَضِعۡفَ ٱلۡمَمَاتِ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ عَلَيۡنَا نَصِيرٗا
۷۵﴿
لیکن پھر اس صُورت میں ہم آپ کو زندگی اور موت کا دوہرا مزا چکھاتے، پھر آپ کو ہمارے مقابلے میں کوئی مددگار نہ ملتا
وَإِن كَادُواْ لَيَسۡتَفِزُّونَكَ مِنَ ٱلۡأَرۡضِ لِيُخۡرِجُوكَ مِنۡهَاۖ وَإِذٗا لَّا يَلۡبَثُونَ خِلَٰفَكَ إِلَّا قَلِيلٗا
۷۶﴿
اور یہ (کافر اس کوشش میں بھی) لگے ہوئے ہیں کہ سرزمین (مکّہ) سے آپ کے قدم اکھاڑ دیں تاکہ وہ آپ کو وہاں سے نکال باہر کریں اور (اگر وہ ایسا کر گزریں تو پھر) اس صُورت میں وہ آپ کے (جانے کے) بعد چند دن سے زیادہ وہاں رہنے نہیں پائیں گے
سُنَّةَ مَن قَدۡ أَرۡسَلۡنَا قَبۡلَكَ مِن رُّسُلِنَاۖ وَلَا تَجِدُ لِسُنَّتِنَا تَحۡوِيلًا
۷۷﴿
آپ سے پہلے جتنے رسول بھی ہم نے بھیجے ان سب کے ساتھ ہمارا یہ ہی دستور رہا ہے اور آپ ہمارے دستور میں (کبھی بھی) تغیّر و تبدّل نہیں پائیں گے
أَقِمِ ٱلصَّلَوٰةَ لِدُلُوكِ ٱلشَّمۡسِ إِلَىٰ غَسَقِ ٱلَّيۡلِ وَقُرۡءَانَ ٱلۡفَجۡرِۖ إِنَّ قُرۡءَانَ ٱلۡفَجۡرِ كَانَ مَشۡهُودٗا
۷۸﴿
(اے رسول) سورج ڈھلنے کے وقت سے اوّل رات کی تاریکی تک نماز قائم کیجیے اور صبح کے (وقت تلاوتِ) قرآن (یعنی نمازِ فجر) کو بھی (قائم کیجیے) بےشک نمازِ فجر میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں
وَمِنَ ٱلَّيۡلِ فَتَهَجَّدۡ بِهِۦ نَافِلَةٗ لَّكَ عَسَىٰٓ أَن يَبۡعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامٗا مَّحۡمُودٗا
۷۹﴿
اور (اے رسول) رات کے وقت بھی کچھ دیر کےلیے نماز کے ساتھ شب بیداری کیا کیجیے، یہ (نماز) آپ کےلیے زائد ہے، ہو سکتا ہے کہ آپ کا ربّ آپ کو مقامِ محمود میں کھڑا کرے
وَقُل رَّبِّ أَدۡخِلۡنِي مُدۡخَلَ صِدۡقٖ وَأَخۡرِجۡنِي مُخۡرَجَ صِدۡقٖ وَٱجۡعَل لِّي مِن لَّدُنكَ سُلۡطَٰنٗا نَّصِيرٗا
۸۰﴿
اور (اے رسول) آپ (اس طرح) دعا کیجیے کہ اے میرے ربّ مجھے اچّھی طرح ہجرت گاہ میں داخل کرنا اور اچّھی طرح (اس) بستی سے نکالنا اور اپنے پاس سے قوّت و غلبہ کو میرا مددگار بنانا
وَقُلۡ جَآءَ ٱلۡحَقُّ وَزَهَقَ ٱلۡبَٰطِلُۚ إِنَّ ٱلۡبَٰطِلَ كَانَ زَهُوقٗا
۸۱﴿
اور (اے رسول) آپ یہ بھی کہہ دیجیے کہ حق آ گیا اور باطل مٹ گیا، اور باطل تو (حق کے مقابلے میں) مٹ ہی جایا کرتا ہے
وَنُنَزِّلُ مِنَ ٱلۡقُرۡءَانِ مَا هُوَ شِفَآءٞ وَرَحۡمَةٞ لِّلۡمُؤۡمِنِينَ وَلَا يَزِيدُ ٱلظَّـٰلِمِينَ إِلَّا خَسَارٗا
۸۲﴿
اور ہم قرآن میں ایسی ایسی باتیں نازل فرما رہے ہیں جو ایمان والوں کےلیے شِفا اور (باعثِ) رحمت ہیں، اور (رہے وہ لوگ) جو ظالم ہیں تو ان باتوں سے ان کے تو نقصان ہی میں اضافہ ہوتا ہے
وَإِذَآ أَنۡعَمۡنَا عَلَى ٱلۡإِنسَٰنِ أَعۡرَضَ وَنَـَٔا بِجَانِبِهِۦ وَإِذَا مَسَّهُ ٱلشَّرُّ كَانَ يَـُٔوسٗا
۸۳﴿
اور (اے رسول) جب ہم انسان کو نعمت بخشتے ہیں تو وہ (ہم سے) رُوگردانی کرتا ہے اور پہلوتہی اختیار کرتا ہے اور جب اس کو کوئی بُرائی پہنچتی ہے تو (فورًا) ناامید ہو جاتا ہے
قُلۡ كُلّٞ يَعۡمَلُ عَلَىٰ شَاكِلَتِهِۦ فَرَبُّكُمۡ أَعۡلَمُ بِمَنۡ هُوَ أَهۡدَىٰ سَبِيلٗا
۸۴﴿
آپ کہہ دیجیے کہ ہر شخص اپنے طریقے کے مطابق عمل کرتا ہے (اور اپنے آپ کو ہدایت پرسمجھتا ہے، لیکن یہ) تو تمھارا ربّ ہی جانتا ہے کہ کون سیدھے راستے پر چل رہا ہے (اور کون گمراہ ہے)
وَيَسۡـَٔلُونَكَ عَنِ ٱلرُّوحِۖ قُلِ ٱلرُّوحُ مِنۡ أَمۡرِ رَبِّي وَمَآ أُوتِيتُم مِّنَ ٱلۡعِلۡمِ إِلَّا قَلِيلٗا
۸۵﴿
اور (اے رسول) لوگ آپ سے روح کے متعلّق سوال کرتے ہیں، آپ کہہ دیجیے کہ روح تو میرے ربّ کا ایک حکم ہے (تم اسے سمجھ نہیں سکتے اس لیے کہ) تمھیں بہت کم علم دیا گیا ہے
وَلَئِن شِئۡنَا لَنَذۡهَبَنَّ بِٱلَّذِيٓ أَوۡحَيۡنَآ إِلَيۡكَ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ بِهِۦ عَلَيۡنَا وَكِيلًا
۸۶﴿
اور (اے رسول) اگر ہم چاہیں تو جو کتاب ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے اسے اٹھا لے جائیں (اگر ہم ایسا کریں) تو پھر آپ کو اس (کی بازیابی) کےلیے ہمارے مقابلے میں کوئی کارساز نہیں ملے گا
إِلَّا رَحۡمَةٗ مِّن رَّبِّكَۚ إِنَّ فَضۡلَهُۥ كَانَ عَلَيۡكَ كَبِيرٗا
۸۷﴿
مگر یہ آپ کے ربّ کی رحمت (ہی) ہے (کہ وہ اس کتاب کو آپ کے دِل میں محفوظ کیے ہوئے ہے) بےشک آپ پر اُس کا بڑا فضل ہے
قُل لَّئِنِ ٱجۡتَمَعَتِ ٱلۡإِنسُ وَٱلۡجِنُّ عَلَىٰٓ أَن يَأۡتُواْ بِمِثۡلِ هَٰذَا ٱلۡقُرۡءَانِ لَا يَأۡتُونَ بِمِثۡلِهِۦ وَلَوۡ كَانَ بَعۡضُهُمۡ لِبَعۡضٖ ظَهِيرٗا
۸۸﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ اگر تمام انسان اور جنّات اس قرآن جیسی کوئی کتاب لانے کےلیے جمع ہو جائیں تو وہ اس جیسی کتاب نہ لا سکیں گے اگرچہ وہ (اس کام میں) ایک دوسرے کے مددگار ہی کیوں نہ ہوں
وَلَقَدۡ صَرَّفۡنَا لِلنَّاسِ فِي هَٰذَا ٱلۡقُرۡءَانِ مِن كُلِّ مَثَلٖ فَأَبَىٰٓ أَكۡثَرُ ٱلنَّاسِ إِلَّا كُفُورٗا
۸۹﴿
اور ہم نے اس قرآن میں ہر قسم کی مثال کو لوگوں (کےسمجھانے) کےلیے طرح طرح سے بیان کر دیا ہے لیکن اکثر لوگوں نے انکار کر دیا تو بس انکار کر ہی دیا
وَقَالُواْ لَن نُّؤۡمِنَ لَكَ حَتَّىٰ تَفۡجُرَ لَنَا مِنَ ٱلۡأَرۡضِ يَنۢبُوعًا
۹۰﴿
اور (اے رسول) کافر کہتے ہیں کہ ہم ہرگز آپ پر ایمان نہیں لائیں گے جب تک آپ ہمارے لیے اس سرزمین میں کوئی چشمہ نہ جاری کر دیں
أَوۡ تَكُونَ لَكَ جَنَّةٞ مِّن نَّخِيلٖ وَعِنَبٖ فَتُفَجِّرَ ٱلۡأَنۡهَٰرَ خِلَٰلَهَا تَفۡجِيرًا
۹۱﴿
یا آپ کے پاس کھجوروں اور انگوروں کے باغ ہوں اور ان میں آپ نہریں نہ جاری کر دیں
أَوۡ تُسۡقِطَ ٱلسَّمَآءَ كَمَا زَعَمۡتَ عَلَيۡنَا كِسَفًا أَوۡ تَأۡتِيَ بِٱللَّهِ وَٱلۡمَلَـٰٓئِكَةِ قَبِيلًا
۹۲﴿
یا جیسا کہ آپ کہا کرتے ہیں ٹکڑے ٹکڑے کر کے آسمان کو ہم پر نہ گرا دیں یا اللہ اور فرشتوں کو (ہمارے) سامنے نہ لے آئیں
أَوۡ يَكُونَ لَكَ بَيۡتٞ مِّن زُخۡرُفٍ أَوۡ تَرۡقَىٰ فِي ٱلسَّمَآءِ وَلَن نُّؤۡمِنَ لِرُقِيِّكَ حَتَّىٰ تُنَزِّلَ عَلَيۡنَا كِتَٰبٗا نَّقۡرَؤُهُۥۗ قُلۡ سُبۡحَانَ رَبِّي هَلۡ كُنتُ إِلَّا بَشَرٗا رَّسُولٗا
۹۳﴿
یا جب تک آپ کے پاس (رہنے کےلیے) سونے کا گھر نہ ہو یا آپ آسمان پر نہ چڑھ جائیں اور ہم آپ کے (آسمان پر) چڑھ جانے کو بھی تسلیم نہ کریں گے جب تک آپ کوئی کتاب ہم پر نہ نازل کریں جس کو ہم خود پڑھیں، (اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ میرا ربّ (عجز و لاچاری سے) پاک ہے (وہ سب کچھ کر سکتا ہے) میں تو بس (اُس کی طرف سے) ایک پیغام پہنچانے والا انسان ہوں (میرے اختیار میں کچھ نہیں)
وَمَا مَنَعَ ٱلنَّاسَ أَن يُؤۡمِنُوٓاْ إِذۡ جَآءَهُمُ ٱلۡهُدَىٰٓ إِلَّآ أَن قَالُوٓاْ أَبَعَثَ ٱللَّهُ بَشَرٗا رَّسُولٗا
۹۴﴿
اور (اے رسول) جب ان لوگوں کے پاس ہدایت آ گئی تو (اب) ان کو ایمان لانے سے اور کوئی امر مانع نہیں سوائے اس کے کہ وہ کہتے ہیں کیا اللہ کسی انسان کو بھی رسول بناکر بھیج سکتا ہے
قُل لَّوۡ كَانَ فِي ٱلۡأَرۡضِ مَلَـٰٓئِكَةٞ يَمۡشُونَ مُطۡمَئِنِّينَ لَنَزَّلۡنَا عَلَيۡهِم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ مَلَكٗا رَّسُولٗا
۹۵﴿
آپ کہہ دیجیے کہ اگر زمین میں فرشتے اطمینان سے چلتے پھرتے ہوتے تو ہم ان پر آسمان سے فرشتے ہی کو رسول بناکر نازل کرتے
قُلۡ كَفَىٰ بِٱللَّهِ شَهِيدَۢا بَيۡنِي وَبَيۡنَكُمۡۚ إِنَّهُۥ كَانَ بِعِبَادِهِۦ خَبِيرَۢا بَصِيرٗا
۹۶﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے میرے اور تمھارے درمیان اللہ ہی گواہ کافی ہے، وہ اپنے بندوں سے بخوبی واقف ہے اور (انھیں) دیکھ رہا ہے
وَمَن يَهۡدِ ٱللَّهُ فَهُوَ ٱلۡمُهۡتَدِۖ وَمَن يُضۡلِلۡ فَلَن تَجِدَ لَهُمۡ أَوۡلِيَآءَ مِن دُونِهِۦۖ وَنَحۡشُرُهُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ عَلَىٰ وُجُوهِهِمۡ عُمۡيٗا وَبُكۡمٗا وَصُمّٗاۖ مَّأۡوَىٰهُمۡ جَهَنَّمُۖ كُلَّمَا خَبَتۡ زِدۡنَٰهُمۡ سَعِيرٗا
۹۷﴿
اور (اے رسول) اللہ جس کو ہدایت دے وہی ہدایت یاب ہے اور جن کو وہ گمراہ کر دے تو پھر آپ ان کےلیے اللہ کے علاوہ کوئی کارساز نہ پائیں گے، ہم ان کو قیامت کے دن ان کے مونہوں کے بل اندھے، گونگے اور بہرے بناکر اٹھائیں گے، ان کا ٹھکانہ دوزخ ہو گا، جب کبھی وہ ٹھنڈی ہونے لگے گی تو ہم ان کےلیے اس کو اور بھڑکا دیں گے
ذَٰلِكَ جَزَآؤُهُم بِأَنَّهُمۡ كَفَرُواْ بِـَٔايَٰتِنَا وَقَالُوٓاْ أَءِذَا كُنَّا عِظَٰمٗا وَرُفَٰتًا أَءِنَّا لَمَبۡعُوثُونَ خَلۡقٗا جَدِيدًا
۹۸﴿
یہ ان کی سزا اس لیے ہو گی کہ انھوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا تھا اور یہ کہا کرتے تھے کہ جب ہم (مر کر) ہڈّیاں (بن جائیں گے) اور (پھر) ریزہ ریزہ ہو جائیں گے تو کیا ازسرِنو پیدا کیے جائیں گے
۞أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّ ٱللَّهَ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ قَادِرٌ عَلَىٰٓ أَن يَخۡلُقَ مِثۡلَهُمۡ وَجَعَلَ لَهُمۡ أَجَلٗا لَّا رَيۡبَ فِيهِ فَأَبَى ٱلظَّـٰلِمُونَ إِلَّا كُفُورٗا
۹۹﴿
کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ اللہ جس نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا اس بات پر قادر ہے کہ ان جیسے انسان (مزید) پیدا کر دے، اُس نے ان کےلیے ایک وقت مقرّر کر دیا ہے جس (کے آنے) میں کوئی شک نہیں، لیکن ان ظالموں نے انکار کر دیا تو بس انکار کر ہی دیا
قُل لَّوۡ أَنتُمۡ تَمۡلِكُونَ خَزَآئِنَ رَحۡمَةِ رَبِّيٓ إِذٗا لَّأَمۡسَكۡتُمۡ خَشۡيَةَ ٱلۡإِنفَاقِۚ وَكَانَ ٱلۡإِنسَٰنُ قَتُورٗا
۱۰۰﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے اگر میرے ربّ کی رحمت کے خزانے تمھارے اختیار میں ہوتے تو خرچ ہو جانے کے اندیشے سے تم (انھیں) روکے رکھتے اور (اس میں کچھ شک نہیں کہ) انسان (بڑا ہی) تنگ دِل (و ا قع ہوا) ہے
وَلَقَدۡ ءَاتَيۡنَا مُوسَىٰ تِسۡعَ ءَايَٰتِۭ بَيِّنَٰتٖۖ فَسۡـَٔلۡ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ إِذۡ جَآءَهُمۡ فَقَالَ لَهُۥ فِرۡعَوۡنُ إِنِّي لَأَظُنُّكَ يَٰمُوسَىٰ مَسۡحُورٗا
۱۰۱﴿
اور (اے رسول) ہم نے موسیٰ کو نو"۹" روشن نشانیاں دی تھیں، آپ بنی اسرائیل سے پوچھ کر معلوم کر لیں (کہ ان کا کیا نتیجہ نکلا) جب موسیٰ ان (کافروں) کے پاس پہنچے تو (کافروں کے بادشاہ) فرعون نے ان سے کہا اے موسیٰ مجھے یقین ہے کہ تم پر کسی نے جادو کر دیا ہے
قَالَ لَقَدۡ عَلِمۡتَ مَآ أَنزَلَ هَـٰٓؤُلَآءِ إِلَّا رَبُّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ بَصَآئِرَ وَإِنِّي لَأَظُنُّكَ يَٰفِرۡعَوۡنُ مَثۡبُورٗا
۱۰۲﴿
موسیٰ نے کہا (اے فرعون) تو (دِل میں تو) سمجھ گیا ہے کہ ان معجزوں کو بصیرت بناکر کسی نے نازل نہیں کیا سوائے آسمانوں کے اور زمین کے ربّ کے اور (اے فرعون) میں سمجھتا ہوں کہ تو (ضرور) ہلاک ہو گا
فَأَرَادَ أَن يَسۡتَفِزَّهُم مِّنَ ٱلۡأَرۡضِ فَأَغۡرَقۡنَٰهُ وَمَن مَّعَهُۥ جَمِيعٗا
۱۰۳﴿
پھر (جب) فرعون نے (پکّا) ارادہ کر لیا کہ بنی اسرائیل کو ملک سے نکال دے تو ہم نے اس کو اور جو لوگ اس کے ساتھ تھے سب کو (سمندر میں) غرق کر دیا
وَقُلۡنَا مِنۢ بَعۡدِهِۦ لِبَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ ٱسۡكُنُواْ ٱلۡأَرۡضَ فَإِذَا جَآءَ وَعۡدُ ٱلۡأٓخِرَةِ جِئۡنَا بِكُمۡ لَفِيفٗا
۱۰۴﴿
پھر اس کے (ہلاک ہونے کے) بعد بنی اسرائیل سے کہا کہ تم اس ملک میں رہو، پھر جب آخرت کا وعدہ (پورا ہونے کا وقت) آ جائے گا تو ہم سب کو جمع کر کے (اپنے سامنے) لا کھڑا کریں گے
وَبِٱلۡحَقِّ أَنزَلۡنَٰهُ وَبِٱلۡحَقِّ نَزَلَۗ وَمَآ أَرۡسَلۡنَٰكَ إِلَّا مُبَشِّرٗا وَنَذِيرٗا
۱۰۵﴿
اور (اے رسول) ہم نے اس (قرآن) کو حق کے ساتھ نازل کیا ہے اور وہ حق کے ساتھ ہی نازل ہوا ہے (اگر اب بھی یہ لوگ ایمان نہ لائیں تو آپ ان پر داروغہ بناکر نہیں بھیجے گئے) ہم نے تو آپ کو بس خوش خبری سنانے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا ہے
وَقُرۡءَانٗا فَرَقۡنَٰهُ لِتَقۡرَأَهُۥ عَلَى ٱلنَّاسِ عَلَىٰ مُكۡثٖ وَنَزَّلۡنَٰهُ تَنزِيلٗا
۱۰۶﴿
اور (اے رسول) ہم نے قرآن کو اجزا (میں نازل) کیا ہے تاکہ آپ اسے وقتًا فوقتًا لوگوں کو سناتے رہیں اور ہم نے اس کو (اسی مصلحت سے) اتارا بھی رفتہ رفتہ ہی ہے
قُلۡ ءَامِنُواْ بِهِۦٓ أَوۡ لَا تُؤۡمِنُوٓاْۚ إِنَّ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡعِلۡمَ مِن قَبۡلِهِۦٓ إِذَا يُتۡلَىٰ عَلَيۡهِمۡ يَخِرُّونَۤ لِلۡأَذۡقَانِۤ سُجَّدٗاۤ
۱۰۷﴿
آپ کہہ دیجیے تم اس پر ایمان لاؤ یا نہ لاؤ، اس سے پہلے جن لوگوں کو علم دیا گیا تھا (وہ تو اس پر ایمان لاتے ہیں اور) جب یہ قرآن پڑھ کر ان کو سنایا جاتا ہے تو وہ ٹھوڑیوں کے بل سجدے میں گر پڑتے ہیں
وَيَقُولُونَ سُبۡحَٰنَ رَبِّنَآ إِن كَانَ وَعۡدُ رَبِّنَا لَمَفۡعُولٗا
۱۰۸﴿
اور کہتے ہیں ہمارا ربّ پاک ہے، بےشک ہمارے ربّ کا وعدہ پورا ہو گیا (وعدے کے مطابق قرآن مجید آ گیا)
وَيَخِرُّونَ لِلۡأَذۡقَانِ يَبۡكُونَ وَيَزِيدُهُمۡ خُشُوعٗا۩
۱۰۹﴿
اور (یہ کہہ کر) وہ (پھر) روتے ہوئے ٹھوڑیوں کے بل (سجدے میں) گر پڑتے ہیں اور (قرآن مجید کے ذریعے)ان کی عاجزی و انکساری اور بڑھتی چلی جاتی ہے
قُلِ ٱدۡعُواْ ٱللَّهَ أَوِ ٱدۡعُواْ ٱلرَّحۡمَٰنَۖ أَيّٗا مَّا تَدۡعُواْ فَلَهُ ٱلۡأَسۡمَآءُ ٱلۡحُسۡنَىٰۚ وَلَا تَجۡهَرۡ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتۡ بِهَا وَٱبۡتَغِ بَيۡنَ ذَٰلِكَ سَبِيلٗا
۱۱۰﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ تم اللہ کہہ کر پکارو یا رحمٰن کہہ کر پکارو، تم جس نام سے (چاہو) اُسے پکارو اُس کے سب نام اچّھے ہی ہیں اور (اے رسول) نماز (میں قرآن) نہ تو بہت بلند آواز سے پڑھیے اور نہ بالکل پوشیدہ آواز سے بلکہ ان دونوں کے مابین (درمیانہ) راستہ اختیار کیجیے
وَقُلِ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِي لَمۡ يَتَّخِذۡ وَلَدٗا وَلَمۡ يَكُن لَّهُۥ شَرِيكٞ فِي ٱلۡمُلۡكِ وَلَمۡ يَكُن لَّهُۥ وَلِيّٞ مِّنَ ٱلذُّلِّۖ وَكَبِّرۡهُ تَكۡبِيرَۢا
۱۱۱﴿
اور (اس طرح) دعا کیجیے سب تعریف اللہ کےلیے ہے جس نے نہ تو کوئی بیٹا بنایا ہے، نہ (اُس کی) بادشاہت میں کوئی (اُس کا) شریک ہے اور نہ کمزوری کی وجہ سے اُس کا کوئی مددگار ہے الغرض (اے رسول) اُس کی بڑائی خوب بیان کیا کیجیے

Share This Surah, Choose Your Platform!