An-Nahlسُوۡرَةُ النّحل

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
أَتَىٰٓ أَمۡرُ ٱللَّهِ فَلَا تَسۡتَعۡجِلُوهُۚ سُبۡحَٰنَهُۥ وَتَعَٰلَىٰ عَمَّا يُشۡرِكُونَ
۱﴿
(اے کافرو) اللہ کا حکم (عذاب بس یہ سمجھو کہ) آہی پہنچا اس کےلیے جلدی نہ کرو (اور اے رسول) جو شرک یہ کر رہے ہیں اللہ اس سے پاک اور بلند و بالا ہے
يُنَزِّلُ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةَ بِٱلرُّوحِ مِنۡ أَمۡرِهِۦ عَلَىٰ مَن يَشَآءُ مِنۡ عِبَادِهِۦٓ أَنۡ أَنذِرُوٓاْ أَنَّهُۥ لَآ إِلَٰهَ إِلَّآ أَنَا۠ فَٱتَّقُونِ
۲﴿
وہی اپنے حکم سے اپنے بندوں میں سے جن پر چاہتا ہے فرشتوں کو وحی دے کر نازل فرماتا ہے تاکہ وہ لوگوں کو متنبّہ کر دیں کہ میرے علاوہ کوئی الٰہ نہیں لہٰذا مجھ ہی سے ڈریں
خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ بِٱلۡحَقِّۚ تَعَٰلَىٰ عَمَّا يُشۡرِكُونَ
۳﴿
اُسی نے آسمانوں کو اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا اور وہ اس شرک سے جو کافر کر رہے ہیں بلند و بالا ہے
خَلَقَ ٱلۡإِنسَٰنَ مِن نُّطۡفَةٖ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٞ مُّبِينٞ
۴﴿
اُسی نے انسان کو نطفے سے بنایا پھر وہی انسان (جو اتنی حقیر چیز سے پیدا ہوا اپنے ربّ کے معاملے میں) کھلّم کھلّا جھگڑا کرنے لگا
وَٱلۡأَنۡعَٰمَ خَلَقَهَاۖ لَكُمۡ فِيهَا دِفۡءٞ وَمَنَٰفِعُ وَمِنۡهَا تَأۡكُلُونَ
۵﴿
اُسی نے چوپایوں کو پیدا کیا جن (کی کھالوں اور اُون) میں تمھارے لیے سردی سے بچاؤ کا سامان ہے (اس کے علاوہ) ان چوپایوں میں (اور بھی) بہت سے فوائد ہیں اور ان میں سے (بعض کو) تم کھاتے (بھی) ہو
وَلَكُمۡ فِيهَا جَمَالٌ حِينَ تُرِيحُونَ وَحِينَ تَسۡرَحُونَ
۶﴿
(اور شام کے وقت) جب تم ان کو چَرا کر (واپس) لاتے ہو اور (صبح کے وقت) جب ان کو چرانے لے جاتے ہو تو ان کا لانا اور لے جانا بھی تمھارے لیے کتنا حسین و جمیل منظر پیش کرتا ہے
وَتَحۡمِلُ أَثۡقَالَكُمۡ إِلَىٰ بَلَدٖ لَّمۡ تَكُونُواْ بَٰلِغِيهِ إِلَّا بِشِقِّ ٱلۡأَنفُسِۚ إِنَّ رَبَّكُمۡ لَرَءُوفٞ رَّحِيمٞ
۷﴿
اور (ان میں سے بعض) چوپائے تمھارے بوجھ اٹھا کر ایک (شہر سے دوسرے) شہر تک لے جاتے ہیں حالانکہ تم (اگر) اس شہر تک (پہنچنا چاہو تو) اپنی جان کو مشقّت میں ڈالے بغیر نہیں پہنچ سکتے (یہ سب کچھ تمھارے ربّ کا رحم و کرم ہے) بےشک تمھارا ربّ (بڑا) شفیق اور (بڑا) رحیم ہے
وَٱلۡخَيۡلَ وَٱلۡبِغَالَ وَٱلۡحَمِيرَ لِتَرۡكَبُوهَا وَزِينَةٗۚ وَيَخۡلُقُ مَا لَا تَعۡلَمُونَ
۸﴿
اور (اے لوگو) اُسی نے گھوڑے، خچّر اور گدھے پیدا کیے تاکہ تم ان پر سوار ہوا کرو اور وہ تمھارے لیے باعثِ زیب و زینت بھی ہوں (ان کے علاوہ) وہ (اور بھی بہت سی چیزیں) پیدا کرتا رہتا ہے جن کو تم جانتے بھی نہیں
وَعَلَى ٱللَّهِ قَصۡدُ ٱلسَّبِيلِ وَمِنۡهَا جَآئِرٞۚ وَلَوۡ شَآءَ لَهَدَىٰكُمۡ أَجۡمَعِينَ
۹﴿
اور (اے لوگو) اللہ تک تو بس سیدھا راستہ پہنچتا ہے اور اس (سیدھے راستے) سے (لوگوں نے کچھ) ٹیڑھے راستے (نکال لیے) ہیں (وہ اللہ تک نہیں پہنچتے) اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو ہدایت دے دیتا (لیکن وہ کسی کو مجبور نہیں کرتا)
هُوَ ٱلَّذِيٓ أَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗۖ لَّكُم مِّنۡهُ شَرَابٞ وَمِنۡهُ شَجَرٞ فِيهِ تُسِيمُونَ
۱۰﴿
وہی ہے جس نے بادل سے تمھارے لیے پانی برسایا، اس میں کچھ تو تمھارے پینے کے کام آتا ہے اور کچھ سے درخت سیراب ہوتے ہیں جن میں تم اپنے چارپایوں کو چراتے ہو
يُنۢبِتُ لَكُم بِهِ ٱلزَّرۡعَ وَٱلزَّيۡتُونَ وَٱلنَّخِيلَ وَٱلۡأَعۡنَٰبَ وَمِن كُلِّ ٱلثَّمَرَٰتِۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗ لِّقَوۡمٖ يَتَفَكَّرُونَ
۱۱﴿
اسی پانی سے اللہ تمھارے لیے کھیتی، زیتون، کھجور، انگور اور ہر قسم کے پھل پیدا کرتا ہے، غور کرنے والوں کےلیے اس میں (اللہ کی توحید کی بڑی زبردست) نشانی موجود ہے
وَسَخَّرَ لَكُمُ ٱلَّيۡلَ وَٱلنَّهَارَ وَٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَۖ وَٱلنُّجُومُ مُسَخَّرَٰتُۢ بِأَمۡرِهِۦٓۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّقَوۡمٖ يَعۡقِلُونَ
۱۲﴿
اُسی نے تمھارے لیے رات اور دن کو مسخّر کیا، اُسی نے سورج اور چاند کو مسخّر کیا اور اُسی کے حکم سے تارے بھی مسخّر ہیں، عقل والوں کےلیے اس میں (توحیدِ الہٰی کی بڑی) نشانیاں ہیں
وَمَا ذَرَأَ لَكُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ مُخۡتَلِفًا أَلۡوَٰنُهُۥٓۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗ لِّقَوۡمٖ يَذَّكَّرُونَ
۱۳﴿
اور (بھی بہت سی چیزیں ہیں) جو اس نے تمھارے لیے زمین میں پیدا کیں جن کے مختلف رنگ ہیں، اس میں بھی نصیحت حاصل کرنے والوں کےلیے (بڑی) نشانی ہے
وَهُوَ ٱلَّذِي سَخَّرَ ٱلۡبَحۡرَ لِتَأۡكُلُواْ مِنۡهُ لَحۡمٗا طَرِيّٗا وَتَسۡتَخۡرِجُواْ مِنۡهُ حِلۡيَةٗ تَلۡبَسُونَهَاۖ وَتَرَى ٱلۡفُلۡكَ مَوَاخِرَ فِيهِ وَلِتَبۡتَغُواْ مِن فَضۡلِهِۦ وَلَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ
۱۴﴿
وہی ہے جس نے سمندر کو (تمھارے لیے) مسخّر کر دیا تاکہ تم اس میں سے (مچھلیاں نکال کر ان کا) تر و تازہ گوشت کھاؤ اور اس میں سے جواہرات نکالو جن کو تم پہنتے ہو اور (اے رسول) آپ دیکھتے ہیں کہ کشتیاں (کس طرح) پانی کو پھاڑتی ہوئی چلی جاتی ہیں (یہ اس کی قدرت کی کتنی زبردست نشانی ہے) اور اے لوگو (اُس نے سمندر کو اس لیے بھی مسخّر کیا ہے) تاکہ تم (کشتیوں میں بیٹھ کر سفر کرو اور تجارت کے ذریعے) اللہ کا فضل تلاش کرو اور (اے لوگو، یہ تمام نعمتیں اُس نے تم کو اس لیے دی ہیں) تاکہ تم (اُس کا) شکر ادا کرو (اور اُس کے احکام پر چلتے رہو)
وَأَلۡقَىٰ فِي ٱلۡأَرۡضِ رَوَٰسِيَ أَن تَمِيدَ بِكُمۡ وَأَنۡهَٰرٗا وَسُبُلٗا لَّعَلَّكُمۡ تَهۡتَدُونَ
۱۵﴿
اُسی نے زمین میں پہاڑ گاڑ دیے تاکہ زمین تمھیں لے کر کہیں جُھک نہ جائے، اُسی نے نہریں (جاری کر دیں) اور اُسی نے راستے (بنا دیے) تاکہ تم ان پر چل کر منزلِ مقصود پر پہنچ جاؤ
وَعَلَٰمَٰتٖۚ وَبِٱلنَّجۡمِ هُمۡ يَهۡتَدُونَ
۱۶﴿
اور (ان راستوں پر) ایسی علامتیں (بھی بنا دیں جن سے راستے معلوم کرنے میں آسانی ہو) اور (اے رسول، ہم ہی نے) تارے (بھی بنائے جن) سے یہ لوگ راستے معلوم کرتے ہیں
أَفَمَن يَخۡلُقُ كَمَن لَّا يَخۡلُقُۚ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ
۱۷﴿
تو کیا جس نے (سب کچھ) بنایا کیا وہ اس جیسا ہو سکتا ہے جو کچھ بھی پیدا نہ کر سکے (ہرگز نہیں) تو پھر کیا بات ہے کہ تم نصیحت حاصل نہیں کرتے (اور اپنے بزرگوں کو اللہ تعالیٰ کا شریک بناتے ہو)
وَإِن تَعُدُّواْ نِعۡمَةَ ٱللَّهِ لَا تُحۡصُوهَآۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَغَفُورٞ رَّحِيمٞ
۱۸﴿
(الغرض اللہ کی بے شمار نعمتیں ہیں) اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گِننا چاہو تو گِن نہیں سکتے، بےشک اللہ بڑا بخشنے والا اور بڑا مہربان ہے
وَٱللَّهُ يَعۡلَمُ مَا تُسِرُّونَ وَمَا تُعۡلِنُونَ
۱۹﴿
اللہ جانتا ہے جو کچھ تم چُھپاتے ہو اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو
وَٱلَّذِينَ يَدۡعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ لَا يَخۡلُقُونَ شَيۡـٔٗا وَهُمۡ يُخۡلَقُونَ
۲۰﴿
اور (اے رسول) جن لوگوں کو یہ (کافر) اللہ کے علاوہ پکارتے ہیں وہ تو کچھ بھی پیدا نہیں کر سکتے بلکہ وہ تو خود پیدا کیے گئے ہیں
أَمۡوَٰتٌ غَيۡرُ أَحۡيَآءٖۖ وَمَا يَشۡعُرُونَ أَيَّانَ يُبۡعَثُونَ
۲۱﴿
وہ مُردہ ہیں، زندہ نہیں ہیں، انھیں تو یہ بھی نہیں معلوم کہ وہ کب (دوبارہ زندہ کر کے) اٹھائے جائیں گے (تو پھر وہ کیا کسی کی فریاد کو پہنچ سکتے ہیں)
إِلَٰهُكُمۡ إِلَٰهٞ وَٰحِدٞۚ فَٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡأٓخِرَةِ قُلُوبُهُم مُّنكِرَةٞ وَهُم مُّسۡتَكۡبِرُونَ
۲۲﴿
تمھارا الٰہ تو بس ایک الٰہ ہے (وہی فریاد رسی کر سکتا ہے) لیکن جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دِل (اللہ کی توحید کو) تسلیم نہیں کرتے اور وہ تکبّر (و سرکشی) کرتے ہیں
لَا جَرَمَ أَنَّ ٱللَّهَ يَعۡلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعۡلِنُونَۚ إِنَّهُۥ لَا يُحِبُّ ٱلۡمُسۡتَكۡبِرِينَ
۲۳﴿
بےشک اللہ جانتا ہے جو کچھ یہ چُھپاتے ہیں اور جو کچھ یہ ظاہر کرتے ہیں اور وہ تکبّر (و سرکشی) کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
وَإِذَا قِيلَ لَهُم مَّاذَآ أَنزَلَ رَبُّكُمۡ قَالُوٓاْ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
۲۴﴿
اور جب ان (کافروں) سے کہا جاتا ہے کہ (دیکھو) تمھارے ربّ نے کیا نازل کیا ہے تو کہتے ہیں کہ (کوئی خاص چیز نہیں) یہ تو اگلوں کے قصّے کہانیاں ہیں
لِيَحۡمِلُوٓاْ أَوۡزَارَهُمۡ كَامِلَةٗ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ وَمِنۡ أَوۡزَارِ ٱلَّذِينَ يُضِلُّونَهُم بِغَيۡرِ عِلۡمٍۗ أَلَا سَآءَ مَا يَزِرُونَ
۲۵﴿
(ان کے اس کہنے کا نتیجہ سوائے اس کے اور کیا نکلے گا) کہ یہ قیامت کے دن اپنے تو پورے بوجھ اٹھائے ہوئے ہوں گے ہی ان لوگوں کے بھی بوجھ اٹھائے ہوئے ہوں گے جن کو یہ بغیر علم کے گمراہ کر رہے ہیں خبردار جو بوجھ یہ اٹھائیں گے وہ (بہت) بُرا (بوجھ) ہو گا
قَدۡ مَكَرَ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ فَأَتَى ٱللَّهُ بُنۡيَٰنَهُم مِّنَ ٱلۡقَوَاعِدِ فَخَرَّ عَلَيۡهِمُ ٱلسَّقۡفُ مِن فَوۡقِهِمۡ وَأَتَىٰهُمُ ٱلۡعَذَابُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَشۡعُرُونَ
۲۶﴿
ان سے پہلے جو لوگ گزرے ہیں انھوں نے بھی (اپنے رسولوں کے خلاف بڑی بڑی) تدبیریں کی تھیں، پھر (کیا ہوا) اللہ (کا عذاب) ان کے مکانوں پر ان کی بنیادوں سے آیا، پھر ان کے اوپر سے (مکانوں کی) چھت ان پر گر پڑی اور ایسی جگہ سے ان پر عذاب آیا کہ جہاں سے (عذاب آنے کا) انھیں وہم و گمان بھی نہ تھا
ثُمَّ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ يُخۡزِيهِمۡ وَيَقُولُ أَيۡنَ شُرَكَآءِيَ ٱلَّذِينَ كُنتُمۡ تُشَـٰٓقُّونَ فِيهِمۡۚ قَالَ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡعِلۡمَ إِنَّ ٱلۡخِزۡيَ ٱلۡيَوۡمَ وَٱلسُّوٓءَ عَلَى ٱلۡكَٰفِرِينَ
۲۷﴿
مزید برآں قیامت کے دن اللہ انھیں ذلیل و خوار کرے گا اور ان سے پوچھے گا بتاؤ میرے وہ شریک کہاں ہیں جن کے معاملے میں تم (مومنین کی) مخالفت کیا کرتے تھے (وہ کچھ جواب نہ دے سکیں گے البتّہ) وہ لوگ جن کو علم دیا گیا تھا کہیں گے آج کے دن کی ذِلّت اور تباہی (سب) کافروں کےلیے ہے
ٱلَّذِينَ تَتَوَفَّىٰهُمُ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ ظَالِمِيٓ أَنفُسِهِمۡۖ فَأَلۡقَوُاْ ٱلسَّلَمَ مَا كُنَّا نَعۡمَلُ مِن سُوٓءِۭۚ بَلَىٰٓۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمُۢ بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۲۸﴿
(یہ وہ لوگ ہوں گے) جو (دنیا میں) اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں اور جب فرشتے ان کی جان نکالتے ہیں تو وہ صلح کی پیش کش کرتے ہیں (اور کہتے ہیں) ہم تو کوئی بُرا کام نہیں کرتے تھے، (فرشتے کہتے ہیں) کیوں نہیں (تم یقینًا بُرے کام کرتے تھے اور) اللہ کو علم ہے جو کچھ تم کرتے تھے
فَٱدۡخُلُوٓاْ أَبۡوَٰبَ جَهَنَّمَ خَٰلِدِينَ فِيهَاۖ فَلَبِئۡسَ مَثۡوَى ٱلۡمُتَكَبِّرِينَ
۲۹﴿
تو (اب میدانِ محشر میں ان سے کہا جائے گا) دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ (اب تم) دوزخ میں ہمیشہ رہو گے، بے شک تکبّر کرنے والوں کا ٹھکانہ (بہت) بُرا ہے
۞وَقِيلَ لِلَّذِينَ ٱتَّقَوۡاْ مَاذَآ أَنزَلَ رَبُّكُمۡۚ قَالُواْ خَيۡرٗاۗ لِّلَّذِينَ أَحۡسَنُواْ فِي هَٰذِهِ ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةٞۚ وَلَدَارُ ٱلۡأٓخِرَةِ خَيۡرٞۚ وَلَنِعۡمَ دَارُ ٱلۡمُتَّقِينَ
۳۰﴿
اور (اے رسول) جب متّقی لوگوں سے پوچھا جاتا ہے کہ تمھارے ربّ نے کیا نازل کیا تو کہتے ہیں (بہت) اچّھی چیز (نازل کی ہے، اور اے رسول!) جن لوگوں نے نیکی کی، ان کےلیے اس دنیا میں بھی بھلائی ہے اور آخرت کا گھر تو (بہت) بہتر ہے، اور یہ ایک حقیقت ہے کہ متّقیوں کا گھر بہت عمدہ ہے
جَنَّـٰتُ عَدۡنٖ يَدۡخُلُونَهَا تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُۖ لَهُمۡ فِيهَا مَا يَشَآءُونَۚ كَذَٰلِكَ يَجۡزِي ٱللَّهُ ٱلۡمُتَّقِينَ
۳۱﴿
وہ بہشت ہائے جاودانی میں داخل ہوں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، ان کےلیے ان بہشتوں میں جو کچھ وہ چاہیں گے موجود ہو گا، متّقیوں کو اللہ ایسی ہی جزا دے گا
ٱلَّذِينَ تَتَوَفَّىٰهُمُ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ طَيِّبِينَ يَقُولُونَ سَلَٰمٌ عَلَيۡكُمُ ٱدۡخُلُواْ ٱلۡجَنَّةَ بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۳۲﴿
(یہ وہ لوگ ہیں کہ) جن کی روحیں فرشتے ایسی حالت میں قبض کرتے ہیں کہ وہ (کفر کی) گندگی سے پاک ہوتے ہیں، فرشتے ان کو سلام کرتے ہیں (اور کہتے ہیں کہ) جو عمل تم (دنیا میں) کرتے تھے ان کے بدلے جنّت میں داخل ہو جاؤ
هَلۡ يَنظُرُونَ إِلَّآ أَن تَأۡتِيَهُمُ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ أَوۡ يَأۡتِيَ أَمۡرُ رَبِّكَۚ كَذَٰلِكَ فَعَلَ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡۚ وَمَا ظَلَمَهُمُ ٱللَّهُ وَلَٰكِن كَانُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ يَظۡلِمُونَ
۳۳﴿
(اور اے رسول) کیا یہ اسی بات کے منتظر ہیں کہ فرشتے (ان کی روحیں قبض کرنے کےلیے) ان کے پاس آجائیں یا آپ کے ربّ کا حکم (عذاب ان کے پاس) آجائے (جس طرح کی باتیں یہ کر رہے ہیں) اسی طرح کی باتیں ان لوگوں نے بھی کی تھیں جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں (بالآ خر ان پر اللہ کا عذاب نازل ہوا) اللہ نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کر رہے تھے
فَأَصَابَهُمۡ سَيِّـَٔاتُ مَا عَمِلُواْ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُواْ بِهِۦ يَسۡتَهۡزِءُونَ
۳۴﴿
جو عمل وہ کر رہے تھے اس کی سزا ان کو مل کر رہی اور جس (عذاب) کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے اس (عذاب) نے ان کو (ہر طرف سے) گھیر لیا
وَقَالَ ٱلَّذِينَ أَشۡرَكُواْ لَوۡ شَآءَ ٱللَّهُ مَا عَبَدۡنَا مِن دُونِهِۦ مِن شَيۡءٖ نَّحۡنُ وَلَآ ءَابَآؤُنَا وَلَا حَرَّمۡنَا مِن دُونِهِۦ مِن شَيۡءٖۚ كَذَٰلِكَ فَعَلَ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡۚ فَهَلۡ عَلَى ٱلرُّسُلِ إِلَّا ٱلۡبَلَٰغُ ٱلۡمُبِينُ
۳۵﴿
اور (اے رسول) مشرکین کہتے ہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم اس کے علاوہ کسی کی عبادت کرتے اور نہ ہمارے آباء و اجداد (کسی کی عبادت کرتے) اور نہ ہم بغیر اس کے (حکم کے) کسی چیز کو حرام کرتے، (اے رسول، جس طرح کی حرکتیں یہ کر رہے ہیں) اسی طرح کی حرکتیں ان لوگوں نے بھی کی تھیں جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں (آپ ان کی باتوں سے رنجیدہ نہ ہوں کافروں کی ان باتوں کی ذِمّہ داری رسولوں پر نہیں ہوتی) رسولوں کی ذِمّہ داری تو بس اتنی ہوتی ہے کہ وہ (احکامِ الہٰی کو) صاف صاف پہنچا دیں
وَلَقَدۡ بَعَثۡنَا فِي كُلِّ أُمَّةٖ رَّسُولًا أَنِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ وَٱجۡتَنِبُواْ ٱلطَّـٰغُوتَۖ فَمِنۡهُم مَّنۡ هَدَى ٱللَّهُ وَمِنۡهُم مَّنۡ حَقَّتۡ عَلَيۡهِ ٱلضَّلَٰلَةُۚ فَسِيرُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَٱنظُرُواْ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ ٱلۡمُكَذِّبِينَ
۳۶﴿
اور ہم نے ہر امّت میں ایک رسول مبعوث فرمایا (جس نے اپنی امّت سے یہ ہی کہا) کہ اللہ (اکیلے) کی عبادت کرو اور طاغوت (کی پرستش) سے اجتناب کرو، پھر ہم نے ان میں سے بعض کو ہدایت دی اور بعض گمراہی پر جمے رہے تو (اے لوگو، ذرا) زمین کی سیر کرو اور دیکھو کہ (نبیّوں کی) تکذیب کرنے والوں کا کیا انجام ہوا
إِن تَحۡرِصۡ عَلَىٰ هُدَىٰهُمۡ فَإِنَّ ٱللَّهَ لَا يَهۡدِي مَن يُضِلُّۖ وَمَا لَهُم مِّن نَّـٰصِرِينَ
۳۷﴿
(اور اے رسول) اگر آپ کو ان کی ہدایت کی خواہش ہے تو (آپ اس بات کو ذہن نشین کر لیں کہ) اللہ جس شخص کو (اپنے قوانینِ ہدایت کے مطابق) گمراہ کر دیتا ہے تو اسے ہدایت پر نہیں چلاتا اور نہ ایسے لوگوں کا کوئی مددگار ہوتا ہے
وَأَقۡسَمُواْ بِٱللَّهِ جَهۡدَ أَيۡمَٰنِهِمۡ لَا يَبۡعَثُ ٱللَّهُ مَن يَمُوتُۚ بَلَىٰ وَعۡدًا عَلَيۡهِ حَقّٗا وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَ ٱلنَّاسِ لَا يَعۡلَمُونَ
۳۸﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ اللہ کی بڑی مضبوط قسمیں کھا کھا کر کہتے ہیں کہ جو شخص مر جاتا ہے اللہ اسے (کبھی) زندہ نہیں کرے گا، کیوں نہیں (اللہ اسے ضرور زندہ کرے گا) یہ اللہ کا سچّا وعدہ ہے جس کا پورا کرنا اس پر (ضروری) ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
لِيُبَيِّنَ لَهُمُ ٱلَّذِي يَخۡتَلِفُونَ فِيهِ وَلِيَعۡلَمَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ أَنَّهُمۡ كَانُواْ كَٰذِبِينَ
۳۹﴿
دوبارہ زندہ کرنا اس لیے ضروری ہے تاکہ جن باتوں میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں اللہ ان باتوں (کی حقیقت) کو ظاہر کر دے اور کافروں کو معلوم ہو جائے کہ وہی غلطی پر تھے
إِنَّمَا قَوۡلُنَا لِشَيۡءٍ إِذَآ أَرَدۡنَٰهُ أَن نَّقُولَ لَهُۥ كُن فَيَكُونُ
۴۰﴿
(اور قیامت کے دن دوبارہ پیدا کرنا ہمارے لیے کچھ مشکل نہیں) ہم تو جب کسی کام کے کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اس (کام) کو (صرف اتنا) کہہ دیتے ہیں کہ ہو جا تو وہ (فورََا) ہو جاتا ہے
وَٱلَّذِينَ هَاجَرُواْ فِي ٱللَّهِ مِنۢ بَعۡدِ مَا ظُلِمُواْ لَنُبَوِّئَنَّهُمۡ فِي ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةٗۖ وَلَأَجۡرُ ٱلۡأٓخِرَةِ أَكۡبَرُۚ لَوۡ كَانُواْ يَعۡلَمُونَ
۴۱﴿
اور (اے رسول) جن لوگوں نے (کافروں کا) ظلم سہنے کے بعد ہجرت کی تو ہم ان کو دنیا میں اچّھا ٹھکانہ دیں گے (اور آخرت میں بھی اس کا اجر دیں گے) اور آخرت کا اجر (تو بہت ہی) بڑا ہے، کاش! انھیں معلوم ہو جاتا (کہ وہ کتنا بڑا اجر ہے)
ٱلَّذِينَ صَبَرُواْ وَعَلَىٰ رَبِّهِمۡ يَتَوَكَّلُونَ
۴۲﴿
یہ وہ لوگ ہیں جنھوں نے (تمام مصائب پر) صبر کیا اور اپنے ربّ پر توکّل کرتے رہے
وَمَآ أَرۡسَلۡنَا مِن قَبۡلِكَ إِلَّا رِجَالٗا نُّوحِيٓ إِلَيۡهِمۡۖ فَسۡـَٔلُوٓاْ أَهۡلَ ٱلذِّكۡرِ إِن كُنتُمۡ لَا تَعۡلَمُونَ
۴۳﴿
اور (اے رسول) آپ سے پہلے بھی ہم نے جتنے رسول بھیجے وہ سب انسان ہی تھے، ان ہی کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے، (اے لوگو) اگر تمھیں معلوم نہیں تو اہلِ کتاب سے پوچھ لو (وہ بھی تصدیق کریں گے کہ رسول سب انسان ہی ہوا کرتے رہے ہیں)
بِٱلۡبَيِّنَٰتِ وَٱلزُّبُرِۗ وَأَنزَلۡنَآ إِلَيۡكَ ٱلذِّكۡرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيۡهِمۡ وَلَعَلَّهُمۡ يَتَفَكَّرُونَ
۴۴﴿
(ان ہی کو ہم) دلائل اور کتابیں (دے کر بھیجتے تھے) اور (اے رسول) ہم نے آپ کی طرف یہ ذِکر (اس لیے) نازل کیا ہے تاکہ اس ذِکر کی جو (ان لوگوں کی ہدایت کےلیے) ان کی طرف نازل کیا گیا ہے آپ ان کےلیے تشریح و توضیح کر دیں تاکہ یہ لوگ (اپنے انجام کے متعلّق) غور و فکر کریں (اور سرکشی سے باز آجائیں)
أَفَأَمِنَ ٱلَّذِينَ مَكَرُواْ ٱلسَّيِّـَٔاتِ أَن يَخۡسِفَ ٱللَّهُ بِهِمُ ٱلۡأَرۡضَ أَوۡ يَأۡتِيَهُمُ ٱلۡعَذَابُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَشۡعُرُونَ
۴۵﴿
(اور اے رسول) کیا جو لوگ مخالفانہ تدبیریں کر رہے ہیں اس بات سے بے خوف ہو گئے ہیں کہ اللہ ان کو زمین میں دھنسا دے یا ان پر ایسی جگہ سے عذاب آجائے کہ جہاں سے عذاب آنے کا انھیں وہم و گمان بھی نہ ہو
أَوۡ يَأۡخُذَهُمۡ فِي تَقَلُّبِهِمۡ فَمَا هُم بِمُعۡجِزِينَ
۴۶﴿
یا عذاب انھیں ایسی حالت میں پکڑ لے کہ وہ (اپنے بستروں پر) کروٹیں بدل رہے ہوں، (اور جب اللہ ان پر عذاب بھیجے گا) تو وہ (اللہ کو) عاجز بھی نہ کر سکیں گے
أَوۡ يَأۡخُذَهُمۡ عَلَىٰ تَخَوُّفٖ فَإِنَّ رَبَّكُمۡ لَرَءُوفٞ رَّحِيمٌ
۴۷﴿
یا عذاب انھیں ایسی حالت میں پکڑ لے کہ انھیں (عذاب کا) کھٹکا لگا ہوا ہو، (اے لوگو) بے شک تمھارا ربّ بڑا شفیق اور (بڑا) رحیم ہے (کہ عذاب کے مستحقین کو فورََا نہیں پکڑتا بلکہ ڈھیل دیتا رہتا ہے)
أَوَ لَمۡ يَرَوۡاْ إِلَىٰ مَا خَلَقَ ٱللَّهُ مِن شَيۡءٖ يَتَفَيَّؤُاْ ظِلَٰلُهُۥ عَنِ ٱلۡيَمِينِ وَٱلشَّمَآئِلِ سُجَّدٗا لِّلَّهِ وَهُمۡ دَٰخِرُونَ
۴۸﴿
اور (اے رسول) کیا انھوں نے اللہ کی پیدا کی ہوئی چیز کو نہیں دیکھا کہ اس کے سائے کبھی داہنی طرف پھرتے ہیں اور کبھی بائیں طرف گویا کہ وہ عاجزانہ حالت میں اللہ کے سامنے سربسجود ہوتے ہیں
وَلِلَّهِۤ يَسۡجُدُۤ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ مِن دَآبَّةٖ وَٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ وَهُمۡ لَا يَسۡتَكۡبِرُونَ
۴۹﴿
اور اللہ کو (تو) آسمانوں اور زمین میں جتنے بھی جان دار ہیں سب سجدہ کرتے ہیں اور فرشتے بھی سجدہ کرتے ہیں اور وہ (اپنے عجز و انکسار کے اظہار میں ذرا سا بھی) تکبّر نہیں کرتے
يَخَافُونَ رَبَّهُم مِّن فَوۡقِهِمۡ وَيَفۡعَلُونَ مَا يُؤۡمَرُونَ۩
۵۰﴿
وہ اپنے ربّ سے جو ان کے اوپر ہے ڈرتے رہتے ہیں اور جو حکم انھیں ملتا ہے بس اس کی تعمیل کرتے رہتے ہیں
۞وَقَالَ ٱللَّهُ لَا تَتَّخِذُوٓاْ إِلَٰهَيۡنِ ٱثۡنَيۡنِۖ إِنَّمَا هُوَ إِلَٰهٞ وَٰحِدٞ فَإِيَّـٰيَ فَٱرۡهَبُونِ
۵۱﴿
اور (اے رسول! کہہ دیجیے) اللہ (تعالیٰ) فرماتا ہے کہ دو"۲" الٰہ نہ بناؤ وہی ایک الٰہ ہے (اس کے علاوہ کوئی الٰہ نہیں اور وہ یہ بھی فرماتا ہے کہ) بس مجھ ہی سے ڈرتے رہو
وَلَهُۥ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَلَهُ ٱلدِّينُ وَاصِبًاۚ أَفَغَيۡرَ ٱللَّهِ تَتَّقُونَ
۵۲﴿
اُسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، اُسی کا دین قائم و دائم ہے تو کیا تم اللہ کے علاوہ اوروں سے ڈرتے ہو
وَمَا بِكُم مِّن نِّعۡمَةٖ فَمِنَ ٱللَّهِۖ ثُمَّ إِذَا مَسَّكُمُ ٱلضُّرُّ فَإِلَيۡهِ تَجۡـَٔرُونَ
۵۳﴿
اور (اے لوگو) جو نعمتیں تمھیں حاصل ہیں سب اللہ کی طرف سے ہیں اور جب تمھیں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اسی سے فریاد کرتے ہو
ثُمَّ إِذَا كَشَفَ ٱلضُّرَّ عَنكُمۡ إِذَا فَرِيقٞ مِّنكُم بِرَبِّهِمۡ يُشۡرِكُونَ
۵۴﴿
پھر جب وہ تم سے اس تکلیف کو دور کر دیتا ہے تو تم میں سے بہت سے لوگ اپنے ربّ کے ساتھ شرک کرنے لگتے ہیں
لِيَكۡفُرُواْ بِمَآ ءَاتَيۡنَٰهُمۡۚ فَتَمَتَّعُواْ فَسَوۡفَ تَعۡلَمُونَ
۵۵﴿
تاکہ جو نعمتیں ہم نے ان کو دی ہیں (عملاََ) اس کی ناشکری کریں، تو خیر (اے مشرکین، دنیا کا) چند روزہ فائدہ اٹھالو، پھر تو عنقریب تمھیں معلوم ہوہی جائے گا (کہ مشرک کا انجام کیا ہوتا ہے)
وَيَجۡعَلُونَ لِمَا لَا يَعۡلَمُونَ نَصِيبٗا مِّمَّا رَزَقۡنَٰهُمۡۗ تَٱللَّهِ لَتُسۡـَٔلُنَّ عَمَّا كُنتُمۡ تَفۡتَرُونَ
۵۶﴿
اور (اے رسول) جو رزق ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے یہ ان لوگوں کا حصّہ مقرّر کرتے ہیں جن کی حقیقت تک سے یہ واقف نہیں (تو اے کافرو) اللہ کی قسم جو افترا پردازیاں تم کر رہے ہو ضرور تم سے ان کے متعلّق پوچھا جائے گا
وَيَجۡعَلُونَ لِلَّهِ ٱلۡبَنَٰتِ سُبۡحَٰنَهُۥ وَلَهُم مَّا يَشۡتَهُونَ
۵۷﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ اللہ کی تو بیٹیاں تجویز کرتے ہیں حالانکہ وہ (اولاد سے) مبرّا و منزّہ ہے اور اپنے لیے وہ (بیٹے) پسند کرتے ہیں جن (کی پیدائش) کا انھیں بڑا ارمان ہوتا ہے
وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُم بِٱلۡأُنثَىٰ ظَلَّ وَجۡهُهُۥ مُسۡوَدّٗا وَهُوَ كَظِيمٞ
۵۸﴿
(بیٹیوں کی پیدائش کے سلسلے میں تو ان کا یہ حال ہے کہ) جب ان میں سے کسی کوبیٹی (کی پیدائش) کی خبر دی جاتی ہے تو (رنج و غم سے) ان کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے غم و غصّہ سے وہ (اندر ہی اندر) گُھٹ کر رہ جاتا ہے
يَتَوَٰرَىٰ مِنَ ٱلۡقَوۡمِ مِن سُوٓءِ مَا بُشِّرَ بِهِۦٓۚ أَيُمۡسِكُهُۥ عَلَىٰ هُونٍ أَمۡ يَدُسُّهُۥ فِي ٱلتُّرَابِۗ أَلَا سَآءَ مَا يَحۡكُمُونَ
۵۹﴿
جس بُرائی کی خبر اسے دی جاتی ہے اس کی بُرائی کی وجہ سے وہ (اپنی) قوم سے منھ چُھپاتا پھرتا ہے، (دِل میں سوچتا ہے کہ) آیا وہ اس ذِلّت کو برداشت کر کے اس کو زندہ رہنے دے یا اس کو زمین میں (زندہ) گاڑ دے، خبردار (اس لحا ظ سے تو اللہ کےلیے لڑکیاں اور اپنے لیے لڑکے تجویز کرنے کا) جو فیصلہ یہ کرتے ہیں وہ بہت بُرا فیصلہ ہے
لِلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡأٓخِرَةِ مَثَلُ ٱلسَّوۡءِۖ وَلِلَّهِ ٱلۡمَثَلُ ٱلۡأَعۡلَىٰۚ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
۶۰﴿
جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کےلیے بُری مثال (ہی مناسب) ہے لیکن اللہ کے شایانِ شان تو بلند و بالا مثال (ہی ہو سکتی) ہے اور وہ غالب اور حکمت والا ہے
وَلَوۡ يُؤَاخِذُ ٱللَّهُ ٱلنَّاسَ بِظُلۡمِهِم مَّا تَرَكَ عَلَيۡهَا مِن دَآبَّةٖ وَلَٰكِن يُؤَخِّرُهُمۡ إِلَىٰٓ أَجَلٖ مُّسَمّٗىۖ فَإِذَا جَآءَ أَجَلُهُمۡ لَا يَسۡتَـٔۡخِرُونَ سَاعَةٗ وَلَا يَسۡتَقۡدِمُونَ
۶۱﴿
اور اگر اللہ لوگوں کو ان کے ظلم کی وجہ سے (فورًا) پکڑتا تو ایک بھی متنفّس کو زمین پر نہ چھوڑتا، لیکن اللہ ان کو ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے مُہلت دیتا ہے (تاکہ وہ اس عرصے میں سنبھل جائیں اور اپنی اصلاح کر لیں) لیکن جب (وہ نہیں سنبھلتے اور) ان کا مقرّرہ وقت آجاتا ہے تو وہ (اس وقت سے) نہ ایک گھڑی پیچھے رہ سکتے ہیں اور نہ ایک گھڑی آگے بڑھ سکتے ہیں
وَيَجۡعَلُونَ لِلَّهِ مَا يَكۡرَهُونَۚ وَتَصِفُ أَلۡسِنَتُهُمُ ٱلۡكَذِبَ أَنَّ لَهُمُ ٱلۡحُسۡنَىٰۚ لَا جَرَمَ أَنَّ لَهُمُ ٱلنَّارَ وَأَنَّهُم مُّفۡرَطُونَ
۶۲﴿
اور (اے رسول) یہ لوگ اللہ کےلیے ایسی چیز تجویز کرتے ہیں جس کو (اپنے لیے) پسند نہیں کرتے اور اپنی زبانوں سے غلط دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کےلیے (آخرت میں بھی) بھلائی ہے، ہرگز نہیں، ان کےلیے تو (آخرت میں) دوزخ ہے اور یہ (دوزخ میں) بڑی عجلت سے داخل کر دیے جائیں گے
تَٱللَّهِ لَقَدۡ أَرۡسَلۡنَآ إِلَىٰٓ أُمَمٖ مِّن قَبۡلِكَ فَزَيَّنَ لَهُمُ ٱلشَّيۡطَٰنُ أَعۡمَٰلَهُمۡ فَهُوَ وَلِيُّهُمُ ٱلۡيَوۡمَ وَلَهُمۡ عَذَابٌ أَلِيمٞ
۶۳﴿
(اور اے رسول) اللہ کی قسم، ہم نے آپ سے پہلے بھی (مختلف) امّتوں کی طرف جو رسول بھیجے تو (ہر مرتبہ ایسا ہی ہوا کہ) شیطان نے ان (امّتوں) کے اعمال کو (ان کی آنکھوں میں) مزیّن کر کے دکھایا، آج بھی ان لوگوں کا وہی دوست ہے (اور وہ حسبِ سابق ان کے اعمال کو مزیّن کر کے ان کو دکھا رہا ہے، خبردار ہو جاؤ شیطان کے) ان (دوستوں) کےلیے دردناک عذاب ہے
وَمَآ أَنزَلۡنَا عَلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَ إِلَّا لِتُبَيِّنَ لَهُمُ ٱلَّذِي ٱخۡتَلَفُواْ فِيهِ وَهُدٗى وَرَحۡمَةٗ لِّقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
۶۴﴿
اور (اے رسول) ہم نے جو یہ کتاب آپ پر نازل کی ہے تو اس لیے کہ جس بات میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں اس بات کی آپ وضاحت کر دیں (اور ان کا اختلاف دور کر دیں) اور (یہ کتاب) ایمان والوں کےلیے (موجبِ) ہدایت اور سراسر رحمت ہے
وَٱللَّهُ أَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ فَأَحۡيَا بِهِ ٱلۡأَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِهَآۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗ لِّقَوۡمٖ يَسۡمَعُونَ
۶۵﴿
اللہ ہی نے بادل سے پانی برسایا اور اس کے ذریعے زمین کو اس کے مر جا نے کے بعد زندہ کر دیا، اس میں یقینًا ان لوگوں کےلیے (توحید کی بڑی) نشانی ہے جو (متوجّہ ہو کر اللہ تعالیٰ کی آیات کو) سنتے ہیں
وَإِنَّ لَكُمۡ فِي ٱلۡأَنۡعَٰمِ لَعِبۡرَةٗۖ نُّسۡقِيكُم مِّمَّا فِي بُطُونِهِۦ مِنۢ بَيۡنِ فَرۡثٖ وَدَمٖ لَّبَنًا خَالِصٗا سَآئِغٗا لِّلشَّـٰرِبِينَ
۶۶﴿
اور (اے لوگو) تمھارے لیے چارپایوں میں بھی عبرت (کا سامان موجود) ہے، (کیا تم نہیں دیکھتے کہ) ہم ان کے پیٹوں میں سے گوبر اور خون کے درمیان سے خالص دودھ (نکال کر) تمھیں پلاتے ہیں جو پینے والوں کےلیے (بڑا) خوشگوار ہوتا ہے
وَمِن ثَمَرَٰتِ ٱلنَّخِيلِ وَٱلۡأَعۡنَٰبِ تَتَّخِذُونَ مِنۡهُ سَكَرٗا وَرِزۡقًا حَسَنًاۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗ لِّقَوۡمٖ يَعۡقِلُونَ
۶۷﴿
اور (اے لوگو) کھجور اور انگور کے پھلوں سے (بھی ہم تمھیں عرق پلاتے ہیں) جس سے تم (ہماری مرضی کے خلاف) شراب (جیسی خراب چیز) بھی بناتے ہو اور (دوسری) عمدہ عمدہ (اور پاکیزہ) کھانے کی چیزیں بھی بناتے ہو، بےشک ان چیزوں میں بھی عقل والوں کےلیے (اللہ کی توحید کی کھلی) نشانی ہے
وَأَوۡحَىٰ رَبُّكَ إِلَى ٱلنَّحۡلِ أَنِ ٱتَّخِذِي مِنَ ٱلۡجِبَالِ بُيُوتٗا وَمِنَ ٱلشَّجَرِ وَمِمَّا يَعۡرِشُونَ
۶۸﴿
اور (اے رسول) آپ کے ربّ نے شہد کی مکّھی کو حکم دیا کہ پہاڑوں میں، درختوں میں اور (او نچی اونچی) عمارتوں میں جن کو لوگ تعمیر کرتے ہیں چھتّے بنا
ثُمَّ كُلِي مِن كُلِّ ٱلثَّمَرَٰتِ فَٱسۡلُكِي سُبُلَ رَبِّكِ ذُلُلٗاۚ يَخۡرُجُ مِنۢ بُطُونِهَا شَرَابٞ مُّخۡتَلِفٌ أَلۡوَٰنُهُۥ فِيهِ شِفَآءٞ لِّلنَّاسِۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَةٗ لِّقَوۡمٖ يَتَفَكَّرُونَ
۶۹﴿
پھر ہر قسم کے پھل کھا اور اپنے ربّ کے راستوں پر اطاعت گزار بن کر چلتی رہ (پھر اے رسول، آپ دیکھتے ہیں کہ) ان کے پیٹوں میں سے پینے کی (ایک ایسی) چیز نکلتی ہے جس کے مختلف رنگ ہوتے ہیں اور جس میں لوگوں (کی بیماریوں) کےلیے شِفا ہے غور کرنے والوں کےلیے اس میں (اللہ کی توحید کی بڑی) نشانی ہے
وَٱللَّهُ خَلَقَكُمۡ ثُمَّ يَتَوَفَّىٰكُمۡۚ وَمِنكُم مَّن يُرَدُّ إِلَىٰٓ أَرۡذَلِ ٱلۡعُمُرِ لِكَيۡ لَا يَعۡلَمَ بَعۡدَ عِلۡمٖ شَيۡـًٔاۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمٞ قَدِيرٞ
۷۰﴿
(اے لوگو) اللہ ہی نے تم کو پیدا کیا، پھر وہی تمھیں وفات دے گا، وہی تم میں سے بعض کو خراب عمر کی طرف لوٹا دیتا ہے تاکہ وہ (بہت کچھ) جاننے کے بعد کچھ نہ جانے (اور بچپن کی طرح پھر بے علم ہو جائے) بےشک اللہ ہی علم والا اور قدرت والا ہے (جس کا نہ علم زائل ہوتا ہے اور نہ جس کی قدرت میں کسی قسم کی کمی آتی ہے)
وَٱللَّهُ فَضَّلَ بَعۡضَكُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖ فِي ٱلرِّزۡقِۚ فَمَا ٱلَّذِينَ فُضِّلُواْ بِرَآدِّي رِزۡقِهِمۡ عَلَىٰ مَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُهُمۡ فَهُمۡ فِيهِ سَوَآءٌۚ أَفَبِنِعۡمَةِ ٱللَّهِ يَجۡحَدُونَ
۷۱﴿
اور (اے رسول) اللہ ہی نے رزق میں تم میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے تو جن لوگوں کو فضیلت دی گئی ہے وہ اپنا رزق اپنے غلاموں کو (اس طرح) نہیں دیتے کہ پھر وہ اور ان کا غلام اس (رزق) میں برابر ہو جائیں (تو اے رسول، جب یہ لوگ اپنے غلاموں کے ساتھ مشارکت پسند نہیں کرتے تو اللہ اپنے بندوں کے ساتھ مشارکت کیسے پسند کر سکتا ہے پھر یہ کیوں اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہیں) کیا یہ اللہ کی نعمت کے منکر ہیں
وَٱللَّهُ جَعَلَ لَكُم مِّنۡ أَنفُسِكُمۡ أَزۡوَٰجٗا وَجَعَلَ لَكُم مِّنۡ أَزۡوَٰجِكُم بَنِينَ وَحَفَدَةٗ وَرَزَقَكُم مِّنَ ٱلطَّيِّبَٰتِۚ أَفَبِٱلۡبَٰطِلِ يُؤۡمِنُونَ وَبِنِعۡمَتِ ٱللَّهِ هُمۡ يَكۡفُرُونَ
۷۲﴿
اور (اے لوگو) اللہ ہی نے تمھاری جنس سے تمھارے لیے بیویاں بنائیں اور (پھر) تمھاری بیویوں سے تمھارے لیے بیٹے اور پوتے پیدا کیے اور تم کو (کھانے کےلیے) پاکیزہ چیزیں دیں تو (اے رسول) کیا یہ لوگ پھر بھی باطل (معبودوں) پر ایمان رکھتے ہیں (حالانکہ انھوں نے ان کےلیے کچھ بھی پیدا نہیں کیا) اور اللہ کی نعمت کی ناشکری کرتے ہیں (حالانکہ سب نعمتیں اُسی کی پیدا کی ہوئی اور اُسی کی دی ہوئی ہیں)
وَيَعۡبُدُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ مَا لَا يَمۡلِكُ لَهُمۡ رِزۡقٗا مِّنَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ شَيۡـٔٗا وَلَا يَسۡتَطِيعُونَ
۷۳﴿
اور یہ (لوگ) اللہ کے علاوہ ایسوں کی عبادت کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین سے ان کےلیے رزق پہنچانے کا کچھ بھی اختیارنہیں رکھتے اور نہ وہ آئندہ ایسا کر سکیں گے
فَلَا تَضۡرِبُواْ لِلَّهِ ٱلۡأَمۡثَالَۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَعۡلَمُ وَأَنتُمۡ لَا تَعۡلَمُونَ
۷۴﴿
لہٰذا (اے لوگو) اللہ کےلیے مثالیں بیان نہ کیا کرو اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے (کہ کون سی مثال اُس کے شایانِ شان ہے)
۞ضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلًا عَبۡدٗا مَّمۡلُوكٗا لَّا يَقۡدِرُ عَلَىٰ شَيۡءٖ وَمَن رَّزَقۡنَٰهُ مِنَّا رِزۡقًا حَسَنٗا فَهُوَ يُنفِقُ مِنۡهُ سِرّٗا وَجَهۡرًاۖ هَلۡ يَسۡتَوُۥنَۚ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِۚ بَلۡ أَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
۷۵﴿
(اے لوگو) اللہ (ایک ایسے) غلام کی مثال بیان فرماتا ہے جو (کسی دوسرے کے) قبضے میں ہو اور اسے کسی چیز کا بھی اختیار نہ ہو اور (ایک) ایسے شخص کی (مثال بیان فرماتا ہے) جس کو ہم نے اپنے (فضل) سے عمدہ مال عطا کیا ہو پھر وہ اس میں سے پوشیدہ طور پر اور علَی الاعلان بھی (جس طرح چاہتا ہو) خرچ کرتا ہو، کیا دونوں برابر ہو سکتے ہیں (ہرگز نہیں) ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کےلیے ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے (کہ اللہ مختار ہے اور اس کے بندے غلام کی طرح بے بس و بے اختیار ہیں، ان سے طلب کرنا بالکل بے سود ہے)
وَضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلٗا رَّجُلَيۡنِ أَحَدُهُمَآ أَبۡكَمُ لَا يَقۡدِرُ عَلَىٰ شَيۡءٖ وَهُوَ كَلٌّ عَلَىٰ مَوۡلَىٰهُ أَيۡنَمَا يُوَجِّههُّ لَا يَأۡتِ بِخَيۡرٍ هَلۡ يَسۡتَوِي هُوَ وَمَن يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَهُوَ عَلَىٰ صِرَٰطٖ مُّسۡتَقِيمٖ
۷۶﴿
اور (اے لوگو) اللہ دو"۲" آدمیوں کی ایک (اور) مثال بیان فرماتا ہے، ان میں سے ایک (غلام ہے جو) گونگا ہے کسی چیز پر اسے (ذرا سا بھی) اختیار نہیں ہے، مزید برآں وہ اپنے آقا پر ایک بوجھ ہے (اس کا آقا) جہاں کہیں اسے بھیجتا ہے تو وہ (آقا کے پاس) خیر لے کر نہیں لوٹتا، کیا ایسا شخص اور وہ شخص جو (قادر الکلام ہے) عدل کا حکم دیتا ہے اور صراطِ مستقیم پر (گامزن) ہے برابر ہو سکتے ہیں؟ (ہرگز نہیں)
وَلِلَّهِ غَيۡبُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ وَمَآ أَمۡرُ ٱلسَّاعَةِ إِلَّا كَلَمۡحِ ٱلۡبَصَرِ أَوۡ هُوَ أَقۡرَبُۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ
۷۷﴿
آسمانوں کی اور زمین کی پوشیدہ چیزوں کا علم اللہ ہی کو ہے اور (قیامت کا علم بھی اُسی کو ہے ، قیامت کے واقع ہونے کا) حکم (جب اللہ صادر فرمائے گا تو اس کا واقع ہونا) مثل پلک جھپکنے کے ہو گا بلکہ اس سے بھی کم وقت میں، بےشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
وَٱللَّهُ أَخۡرَجَكُم مِّنۢ بُطُونِ أُمَّهَٰتِكُمۡ لَا تَعۡلَمُونَ شَيۡـٔٗا وَجَعَلَ لَكُمُ ٱلسَّمۡعَ وَٱلۡأَبۡصَٰرَ وَٱلۡأَفۡـِٔدَةَ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ
۷۸﴿
اللہ ہی ہے جس نے تمھیں تمھاری ماؤں کے پیٹوں سے باہر نکالا (اس وقت) تمھیں کسی چیز کا علم نہیں تھا اور اُس نے تمھارے لیے کان، آنکھیں اور دِل، پیدا کیے تا کہ (اُس کا) شکر ادا کرتے رہو
أَلَمۡ يَرَوۡاْ إِلَى ٱلطَّيۡرِ مُسَخَّرَٰتٖ فِي جَوِّ ٱلسَّمَآءِ مَا يُمۡسِكُهُنَّ إِلَّا ٱللَّهُۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
۷۹﴿
(اے رسول) کیا انھوں نے پرندوں کو نہیں دیکھا کہ (کس طرح) بالائی فضاؤں میں مسخّر کر دیے گئے ہیں، انھیں اللہ کے علاوہ کوئی نہیں تھامتا، بےشک اس میں ایمان والوں کےلیے (اُس کی قدرت کی بہت سی) نشانیاں ہیں
وَٱللَّهُ جَعَلَ لَكُم مِّنۢ بُيُوتِكُمۡ سَكَنٗا وَجَعَلَ لَكُم مِّن جُلُودِ ٱلۡأَنۡعَٰمِ بُيُوتٗا تَسۡتَخِفُّونَهَا يَوۡمَ ظَعۡنِكُمۡ وَيَوۡمَ إِقَامَتِكُمۡ وَمِنۡ أَصۡوَافِهَا وَأَوۡبَارِهَا وَأَشۡعَارِهَآ أَثَٰثٗا وَمَتَٰعًا إِلَىٰ حِينٖ
۸۰﴿
اللہ ہی نے تمھارے لیے تمھارے گھروں کو جائے سکون بنایا، اُسی نے چارپایوں کی کھالوں سے تمھارے لیے خیمے بنائے جو سفر و حضر کے دنوں میں تمھیں بڑے ہلکے پھلکے محسوس ہوتے ہیں، اُسی نے ان کی اُون، ان کے رُوئیں اور ان کے بالوں سے (تمھارے لیے) ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے سامان و اسباب بنائے
وَٱللَّهُ جَعَلَ لَكُم مِّمَّا خَلَقَ ظِلَٰلٗا وَجَعَلَ لَكُم مِّنَ ٱلۡجِبَالِ أَكۡنَٰنٗا وَجَعَلَ لَكُمۡ سَرَٰبِيلَ تَقِيكُمُ ٱلۡحَرَّ وَسَرَٰبِيلَ تَقِيكُم بَأۡسَكُمۡۚ كَذَٰلِكَ يُتِمُّ نِعۡمَتَهُۥ عَلَيۡكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تُسۡلِمُونَ
۸۱﴿
اللہ ہی نے تمھارے لیے اپنی پیدا کی ہوئی چیزوں کے سائے بنائے (تاکہ تم ان میں آرام کر سکو) اور اُسی نے تمھارے پہاڑوں میں چُھپنے کی جگہ بنائیں، اُسی نے تمھارے لیے ایسے کُرتے بنائے جو تمھیں گرمی سے بچا سکیں اور ایسے کُرتے بھی بنائے جو تمھاری لڑائی میں تمھیں (ہتھیاروں کی زَد سے) بچا سکیں، (الغرض اللہ نے تم پر اپنی نعمتوں کو پورا کر دیا، بالکل) اسی طرح (اب) اللہ تم پر اپنی نعمت (یعنی دینِ اسلام) کو بھی پورا کر رہا ہے تاکہ تم اسلام لے آؤ (اور ان تمام نعمتوں کا عملًا شکر ادا کر سکو)
فَإِن تَوَلَّوۡاْ فَإِنَّمَا عَلَيۡكَ ٱلۡبَلَٰغُ ٱلۡمُبِينُ
۸۲﴿
(اے رسول) اگر یہ (لوگ) اب بھی (اللہ سے) منھ موڑیں تو آپ کے ذِمّہ تو بس صاف صاف پہنچا دینا ہے (اس کے علاوہ کچھ نہیں)
يَعۡرِفُونَ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ ثُمَّ يُنكِرُونَهَا وَأَكۡثَرُهُمُ ٱلۡكَٰفِرُونَ
۸۳﴿
یہ لوگ اللہ کی نعمتوں کو پہچانتے ہیں، پھر بھی ان کا انکار کرتے ہیں، بات یہ ہے کہ ان میں سے اکثر ناشکرے ہیں
وَيَوۡمَ نَبۡعَثُ مِن كُلِّ أُمَّةٖ شَهِيدٗا ثُمَّ لَا يُؤۡذَنُ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ وَلَا هُمۡ يُسۡتَعۡتَبُونَ
۸۴﴿
اور جس دن ہم ہر امّت میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے تو اس دن کافروں کو نہ تو اجازت ہی ملے گی (کہ اپنے عذر پیش کریں) اور نہ ان کے عذر قبول کیے جائیں گے
وَإِذَا رَءَا ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ ٱلۡعَذَابَ فَلَا يُخَفَّفُ عَنۡهُمۡ وَلَا هُمۡ يُنظَرُونَ
۸۵﴿
اور جب یہ لوگ جنھوں نے (دنیا میں) ظلم کیا تھا (اپنے چاروں طرف) عذاب کو دیکھیں گے تو پھر نہ تو ان کے عذاب میں تخفیف کی جائے گی اور نہ وہ مُہلت دیے جائیں گے
وَإِذَا رَءَا ٱلَّذِينَ أَشۡرَكُواْ شُرَكَآءَهُمۡ قَالُواْ رَبَّنَا هَـٰٓؤُلَآءِ شُرَكَآؤُنَا ٱلَّذِينَ كُنَّا نَدۡعُواْ مِن دُونِكَۖ فَأَلۡقَوۡاْ إِلَيۡهِمُ ٱلۡقَوۡلَ إِنَّكُمۡ لَكَٰذِبُونَ
۸۶﴿
اور جب مشرک اپنے شریکوں کو دیکھیں گے تو (فورًا) کہیں گے اے ہمارے ربّ یہ ہیں ہمارے وہ شریک جن کو ہم تیرے علاوہ (اپنی حاجت روائی اور مشکل کشائی کےلیے) پکارا کرتے تھے، (یہ سن کر وہ شریک) کہیں گے تم جھوٹے ہو (ہمیں تو تمھارے پکارنے کا کوئی علم نہیں)
وَأَلۡقَوۡاْ إِلَى ٱللَّهِ يَوۡمَئِذٍ ٱلسَّلَمَۖ وَضَلَّ عَنۡهُم مَّا كَانُواْ يَفۡتَرُونَ
۸۷﴿
پھر (وہ مشرک) اس دن اللہ کے سامنے سرِتسلیم خم کر دیں گے اور جو افترا پردازیاں وہ کیا کرتے تھے سب ان سے غائب ہو جائیں گی
ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَصَدُّواْ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ زِدۡنَٰهُمۡ عَذَابٗا فَوۡقَ ٱلۡعَذَابِ بِمَا كَانُواْ يُفۡسِدُونَ
۸۸﴿
جن لوگوں نے کفر کیا اور (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکا ہم ان کےلیے عذاب پر عذاب زیادہ کرتے چلے جائیں گے اس لیے کہ وہ (دنیا میں) فساد مچایا کرتے تھے
وَيَوۡمَ نَبۡعَثُ فِي كُلِّ أُمَّةٖ شَهِيدًا عَلَيۡهِم مِّنۡ أَنفُسِهِمۡۖ وَجِئۡنَا بِكَ شَهِيدًا عَلَىٰ هَـٰٓؤُلَآءِۚ وَنَزَّلۡنَا عَلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَ تِبۡيَٰنٗا لِّكُلِّ شَيۡءٖ وَهُدٗى وَرَحۡمَةٗ وَبُشۡرَىٰ لِلۡمُسۡلِمِينَ
۸۹﴿
اور (اے رسول، وہ دن یاد کیجیے!) جس دن ہم ہر امّت (کے لوگوں) میں ان (کی بداعمالیوں) پر (گواہی دینے کےلیے) ان ہی میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے اور پھر ان (گواہوں کی تائید) کےلیے آپ کو گواہ بناکر لائیں گے اور (اے رسول) ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل کر دی ہے جس میں ہر چیز کا بیان ہے (اسی بیان کی بنیاد پر آپ ان گواہوں کی تائید کریں گے) اور (اے رسول) یہ کتاب ایسی ہے کہ اس میں مسلمین کےلیے ہدایت ہے، رحمت ہے اور بشارت ہے
۞إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَٰنِ وَإِيتَآيِٕ ذِي ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنكَرِ وَٱلۡبَغۡيِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تَذَكَّرُونَ
۹۰﴿
(اور اے ایمان والو) بےشک اللہ انصاف، احسان اور رشتے داروں کو (مالی امداد) دینے کا حکم دیتا ہے اور بے حیائی، بُری بات اور ظلم و زیادتی سے منع کرتا ہے (اے ایمان والو) اللہ تمھیں نصیحت کر رہا ہے تا کہ تم (ان باتوں کا خاص) خیال رکھو
وَأَوۡفُواْ بِعَهۡدِ ٱللَّهِ إِذَا عَٰهَدتُّمۡ وَلَا تَنقُضُواْ ٱلۡأَيۡمَٰنَ بَعۡدَ تَوۡكِيدِهَا وَقَدۡ جَعَلۡتُمُ ٱللَّهَ عَلَيۡكُمۡ كَفِيلًاۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَعۡلَمُ مَا تَفۡعَلُونَ
۹۱﴿
اور جب تم اللہ سے کوئی عہد کیا کرو تو اسے پورا کیا کرو اور قسموں کو مضبوط کرنے کے بعد انھیں توڑا نہ کرو اس لیے کہ (اللہ کی قسم کھا کر) تم نے اللہ کو اپنا ضامن بنا لیا ہے، بےشک اللہ کو علم ہے جو کچھ تم کرتے ہو
وَلَا تَكُونُواْ كَٱلَّتِي نَقَضَتۡ غَزۡلَهَا مِنۢ بَعۡدِ قُوَّةٍ أَنكَٰثٗا تَتَّخِذُونَ أَيۡمَٰنَكُمۡ دَخَلَۢا بَيۡنَكُمۡ أَن تَكُونَ أُمَّةٌ هِيَ أَرۡبَىٰ مِنۡ أُمَّةٍۚ إِنَّمَا يَبۡلُوكُمُ ٱللَّهُ بِهِۦۚ وَلَيُبَيِّنَنَّ لَكُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ مَا كُنتُمۡ فِيهِ تَخۡتَلِفُونَ
۹۲﴿
اور (اے ایمان والو) تم اس عورت کی طرح نہ ہو جانا جس نے اپنے سُوت کو کات کر مضبوط کر لینے کے بعد اسے (پھر) ٹکڑے ٹکڑے کرڈالا (اور اپنی محنت کو ضائع کر دیا، یعنی تم یہ نہ کرنا) کہ اپنی قسموں کو آپس میں (ایک دوسرے کو) دھوکا (دینے کا ذریعہ) بنالو تاکہ (دنیوی لحاظ) سے ایک گروہ دوسرے گروہ پر برتری حاصل کرے، (اور قسم کھا کر آپس کے جو تعلّقات کو مضبوط کیا تھا ان تعلّقات کو توڑ ڈالے اور آپس میں لڑ کر اپنی قوّت کو پامال کر ڈالے) اللہ (برتری حاصل کرنے کی) ایسی (خواہش) کے ذریعے تمھاری آزمائش کرتا ہے اور جن باتوں میں تم اختلاف کر رہے ہو ان کی حقیقت کو اللہ قیامت کے دن ظاہر کرے گا (پھر بدعہد اور دھوکا دینے والوں کو سزا دے گا)
وَلَوۡ شَآءَ ٱللَّهُ لَجَعَلَكُمۡ أُمَّةٗ وَٰحِدَةٗ وَلَٰكِن يُضِلُّ مَن يَشَآءُ وَيَهۡدِي مَن يَشَآءُۚ وَلَتُسۡـَٔلُنَّ عَمَّا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
۹۳﴿
اور (اے لوگو) اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک ہی جماعت بنا دیتا لیکن وہ جس کو چاہتا ہے (اپنے مقرّرہ قوانین کی بنیاد پر) گمراہ کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت پر چلا کر منزلِ مقصود پر پہنچا دیتا ہے اور (قیامت کے دن) تمھارے اعمال کے بارے میں تم سے ضرور باز پُرس کی جائے گی
وَلَا تَتَّخِذُوٓاْ أَيۡمَٰنَكُمۡ دَخَلَۢا بَيۡنَكُمۡ فَتَزِلَّ قَدَمُۢ بَعۡدَ ثُبُوتِهَا وَتَذُوقُواْ ٱلسُّوٓءَ بِمَا صَدَدتُّمۡ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ وَلَكُمۡ عَذَابٌ عَظِيمٞ
۹۴﴿
اور (اے ایمان والو) اپنی قسموں کو آپس میں ایک دوسرے کو دھوکا دینے کا ذریعہ نہ بناؤ کہیں ایسا نہ ہو کہ (اسلام پر) قدم جمنے کے بعد پھر پھسل جائیں اور اس وجہ سے کہ تم نے (اسلام کو بدنام کر کے لوگوں کو اسلام سے متنفّر کیا اور انھیں) اللہ کے راستے سے روکا تم کو عذاب کا مزا چکھنا پڑے اور تم عذابِ عظیم میں مبتلا کیے جاؤ
وَلَا تَشۡتَرُواْ بِعَهۡدِ ٱللَّهِ ثَمَنٗا قَلِيلًاۚ إِنَّمَا عِندَ ٱللَّهِ هُوَ خَيۡرٞ لَّكُمۡ إِن كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ
۹۵﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ کے عہد کو بیچ کر (دنیا کی) تھوڑی سی قیمت نہ لو (اگر تم اللہ کے عہد کو پورا کرو گے تو) اللہ کے ہاں (جو اجر تمھیں ملے گا) اگر تم سمجھو تو تمھارے لیے (بہت) بہتر ہے
مَا عِندَكُمۡ يَنفَدُ وَمَا عِندَ ٱللَّهِ بَاقٖۗ وَلَنَجۡزِيَنَّ ٱلَّذِينَ صَبَرُوٓاْ أَجۡرَهُم بِأَحۡسَنِ مَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۹۶﴿
جو کچھ (مال و دولت) تمھارے پاس ہے وہ ختم ہونے والا ہے اور جو کچھ (اجر و ثواب) اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہنے والا ہے اور جو لوگ صبر کرتے ہیں ان کو ہم ان کے اچّھے اعمال کا ضرور بدلہ دیں گے
مَنۡ عَمِلَ صَٰلِحٗا مِّن ذَكَرٍ أَوۡ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤۡمِنٞ فَلَنُحۡيِيَنَّهُۥ حَيَوٰةٗ طَيِّبَةٗۖ وَلَنَجۡزِيَنَّهُمۡ أَجۡرَهُم بِأَحۡسَنِ مَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۹۷﴿
جو شخص نیک عمل کرے خواہ وہ مرد ہو یا عورت بشرط یہ کہ مومن ہو تو ہم اس کو (دنیا میں) پاکیزہ زندگی عطا فرمائیں گے اور آخرت میں ایسے لوگوں کو ان کے اچّھے اعمال کا بدلہ بھی ضرور دیں گے
فَإِذَا قَرَأۡتَ ٱلۡقُرۡءَانَ فَٱسۡتَعِذۡ بِٱللَّهِ مِنَ ٱلشَّيۡطَٰنِ ٱلرَّجِيمِ
۹۸﴿
اور (اے رسول) جب آپ قرآن پڑھا کریں تو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ طلب کیا کریں
إِنَّهُۥ لَيۡسَ لَهُۥ سُلۡطَٰنٌ عَلَى ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَلَىٰ رَبِّهِمۡ يَتَوَكَّلُونَ
۹۹﴿
بےشک جو لوگ ایمان لے آتے ہیں اور اپنے ربّ پر توکّل کرتے ہیں ان پر شیطان کا تسلّط نہیں ہوتا
إِنَّمَا سُلۡطَٰنُهُۥ عَلَى ٱلَّذِينَ يَتَوَلَّوۡنَهُۥ وَٱلَّذِينَ هُم بِهِۦ مُشۡرِكُونَ
۱۰۰﴿
اس کا تسلّط تو ان ہی لوگوں پر ہوتا ہے جو اسے دوست بناتے ہیں اور اس کو (اللہ کا) شریک بنا لیتے ہیں
وَإِذَا بَدَّلۡنَآ ءَايَةٗ مَّكَانَ ءَايَةٖ وَٱللَّهُ أَعۡلَمُ بِمَا يُنَزِّلُ قَالُوٓاْ إِنَّمَآ أَنتَ مُفۡتَرِۭۚ بَلۡ أَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
۱۰۱﴿
اور (اے رسول) جب ہم کسی آیت (کو بدل کر اس) کی جگہ دوسری آیت نازل کرتے ہیں اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ نازل کرتا ہے تو یہ (کافر آپ سے) کہتے ہیں کہ آپ خود ہی بنا لیتے ہیں (ان کی یہ بات سراسر بُہتان ہے) حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے اکثر لوگ جانتے ہی نہیں (کہ کسی آیت کو بدل کر اس کی جگہ دوسری آیت نازل کرنے میں اللہ تعالیٰ کی کیا مصلحت ہوتی ہے)
قُلۡ نَزَّلَهُۥ رُوحُ ٱلۡقُدُسِ مِن رَّبِّكَ بِٱلۡحَقِّ لِيُثَبِّتَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَهُدٗى وَبُشۡرَىٰ لِلۡمُسۡلِمِينَ
۱۰۲﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ اس (قرآن) کو آپ کے ربّ کی طرف سے روحُ القدس نے حق کے ساتھ نازل کیا ہے تاکہ (یہ قرآن) ایمان والوں کو ثابت (قدم) رکھے، مسلمین کو راہِ راست پر چلائے اور (جنّت کی) بشارت سنائے
وَلَقَدۡ نَعۡلَمُ أَنَّهُمۡ يَقُولُونَ إِنَّمَا يُعَلِّمُهُۥ بَشَرٞۗ لِّسَانُ ٱلَّذِي يُلۡحِدُونَ إِلَيۡهِ أَعۡجَمِيّٞ وَهَٰذَا لِسَانٌ عَرَبِيّٞ مُّبِينٌ
۱۰۳﴿
(اے رسول) اور ہمیں (بخوبی) علم ہے کہ یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ رسول کو کوئی شخص سکھا جاتا ہے حالانکہ جس شخص کی طرف یہ لوگ کج روی سے نسبت کرتے ہیں اس کی زبان تو عجمی ہے اور یہ (قرآن) فصیح و بلیغ عربی زبان (میں) ہے (عجمی شخص ایسی فصیح و بلیغ عربی زبان کیا جانے)
إِنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِـَٔايَٰتِ ٱللَّهِ لَا يَهۡدِيهِمُ ٱللَّهُ وَلَهُمۡ عَذَابٌ أَلِيمٌ
۱۰۴﴿
بےشک جو لوگ اللہ کی آیات پر ایمان نہیں لاتے اللہ ان کو سیدھے راستے پر چلا کر منزلِ مقصود تک نہیں پہنچاتا، ان کےلیے تو دردناک عذاب (تیّار) ہے
إِنَّمَا يَفۡتَرِي ٱلۡكَذِبَ ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِـَٔايَٰتِ ٱللَّهِۖ وَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡكَٰذِبُونَ
۱۰۵﴿
(رسول کبھی اللہ کی طرف جھوٹ منسوب نہیں کر سکتا) اللہ کی طرف تو جھوٹ وہی منسوب کرتے ہیں جو اللہ کی آیات پر ایمان نہیں لاتے یہ لوگ (جو رسول پر افترا پردازی کا بُہتان لگا رہے ہیں حقیقت یہ ہے کہ یہ خود) ہی جھوٹے ہیں
مَن كَفَرَ بِٱللَّهِ مِنۢ بَعۡدِ إِيمَٰنِهِۦٓ إِلَّا مَنۡ أُكۡرِهَ وَقَلۡبُهُۥ مُطۡمَئِنُّۢ بِٱلۡإِيمَٰنِ وَلَٰكِن مَّن شَرَحَ بِٱلۡكُفۡرِ صَدۡرٗا فَعَلَيۡهِمۡ غَضَبٞ مِّنَ ٱللَّهِ وَلَهُمۡ عَذَابٌ عَظِيمٞ
۱۰۶﴿
جو شخص (کفر کرنے پر) مجبور کیا جائے لیکن دِل اس کا ایمان کے ساتھ مطمئن ہو (تو وہ قابلِ معافی ہے) لیکن جو شخص ایمان لانے کے بعد اللہ کے ساتھ کفر کرے اور شرح صدر کے ساتھ کفر کرے تو ایسے لوگوں پر اللہ کا غضب ہو گا اور ان کو بڑا (زبردست) عذاب ہو گا
ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمُ ٱسۡتَحَبُّواْ ٱلۡحَيَوٰةَ ٱلدُّنۡيَا عَلَى ٱلۡأٓخِرَةِ وَأَنَّ ٱللَّهَ لَا يَهۡدِي ٱلۡقَوۡمَ ٱلۡكَٰفِرِينَ
۱۰۷﴿
یہ اس لیے کہ انھوں نے آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی کو عزیز سمجھا اور اس لیے بھی کہ اللہ کفر کرنے والوں کو منزلِ مقصود پر نہیں پہنچاتا
أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ طَبَعَ ٱللَّهُ عَلَىٰ قُلُوبِهِمۡ وَسَمۡعِهِمۡ وَأَبۡصَٰرِهِمۡۖ وَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡغَٰفِلُونَ
۱۰۸﴿
یہ ہی لوگ ہیں جن کے دِلوں پر، جن کے کانوں پر اور جن کی آنکھوں پر اللہ نے مُہر لگا دی ہے اور یہ ہی لوگ ہیں جو غفلت میں پڑے ہوئے ہیں
لَا جَرَمَ أَنَّهُمۡ فِي ٱلۡأٓخِرَةِ هُمُ ٱلۡخَٰسِرُونَ
۱۰۹﴿
(اس میں) کچھ شک نہیں کہ آخرت میں یہ لوگ ضرور نقصان اٹھائیں گے
ثُمَّ إِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِينَ هَاجَرُواْ مِنۢ بَعۡدِ مَا فُتِنُواْ ثُمَّ جَٰهَدُواْ وَصَبَرُوٓاْ إِنَّ رَبَّكَ مِنۢ بَعۡدِهَا لَغَفُورٞ رَّحِيمٞ
۱۱۰﴿
اس کے برخلاف جن لوگوں نے آزمائشوں میں مبتلا ہونے کے بعد ہجرت کی، پھر جہاد کیا اور ثابت قدم رہے تو بےشک آپ کا ربّ، ان (آزمائشوں) کے بعد (ان کے حق میں) بڑا بخشنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے
۞يَوۡمَ تَأۡتِي كُلُّ نَفۡسٖ تُجَٰدِلُ عَن نَّفۡسِهَا وَتُوَفَّىٰ كُلُّ نَفۡسٖ مَّا عَمِلَتۡ وَهُمۡ لَا يُظۡلَمُونَ
۱۱۱﴿
اس دن ہر شخص اپنی ذات کی طرف سے جھگڑنے کےلیے آئے گا اور (اہلِ محشر میں سے) ہر شخص کو جو کچھ اس نے (دنیا میں) کیا ہے اس کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر (کسی قسم کا) ظلم نہیں کیا جائے گا
وَضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلٗا قَرۡيَةٗ كَانَتۡ ءَامِنَةٗ مُّطۡمَئِنَّةٗ يَأۡتِيهَا رِزۡقُهَا رَغَدٗا مِّن كُلِّ مَكَانٖ فَكَفَرَتۡ بِأَنۡعُمِ ٱللَّهِ فَأَذَٰقَهَا ٱللَّهُ لِبَاسَ ٱلۡجُوعِ وَٱلۡخَوۡفِ بِمَا كَانُواْ يَصۡنَعُونَ
۱۱۲﴿
اور (اے لوگو) اللہ ایک بستی کی مثال بیان فرماتا ہے جہاں کے لوگ امن و اطمینان سے زندگی بسر کرتے تھے، اس بستی میں ہر جگہ سے بافراغت رزق چلا آتا تھا (کسی قسم کی تنگی نہیں تھی) لیکن بستی والوں نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کی تو اللہ نے ان کو ان کی بداعمالی کی سزا میں بھوک اور خوف کے اِختلاط (سے پیدا ہونے والے مجموعی عذاب) کا مزا چکھایا
وَلَقَدۡ جَآءَهُمۡ رَسُولٞ مِّنۡهُمۡ فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمُ ٱلۡعَذَابُ وَهُمۡ ظَٰلِمُونَ
۱۱۳﴿
ان کے پاس ان ہی میں سے ایک رسول آیا تھا لیکن انھوں نے اس کو جھٹلایا تو (اللہ کے) عذاب نے انھیں ایسی حالت مین پکڑ لیا کہ وہ ظلم (و زیادتی) میں (مدہوش) تھے
فَكُلُواْ مِمَّا رَزَقَكُمُ ٱللَّهُ حَلَٰلٗا طَيِّبٗا وَٱشۡكُرُواْ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ إِن كُنتُمۡ إِيَّاهُ تَعۡبُدُونَ
۱۱۴﴿
(اے ایمان والو، تم اس بستی کے لوگوں کے مثل نہ ہو جانا کہ ناشکری کرنے لگو) اللہ نے جو حلال اور پاکیزہ رزق تم کو دیا ہے اس میں سے کھاتے رہو اور اگر تم اللہ کی عبادت (کا دعویٰ) کرتے ہو تو اس کی نعمتوں کا شکر بھی ادا کرتے رہو
إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيۡكُمُ ٱلۡمَيۡتَةَ وَٱلدَّمَ وَلَحۡمَ ٱلۡخِنزِيرِ وَمَآ أُهِلَّ لِغَيۡرِ ٱللَّهِ بِهِۦۖ فَمَنِ ٱضۡطُرَّ غَيۡرَ بَاغٖ وَلَا عَادٖ فَإِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
۱۱۵﴿
اللہ نے تم پر مُردار، خون، خنزیر کا گوشت اور ہر اس چیز کو حرام کر دیا ہے جس پر اللہ کے علاوہ کسی اور کا نام لیا گیا ہو، البتّہ جو شخص (فاقے سے) مجبور ہو جائے (تو اس پر ان چیزوں کے کھانے کا کوئی گناہ نہ ہو گا بشرط یہ کہ) نہ تو (حکمِ الہٰی سے) بغاوت کرنے والا ہو اور نہ (حدِّضرورت سے) آگے بڑھ جانے والا، بےشک اللہ بڑا بخشنے والا اور بڑا مہربان ہے
وَلَا تَقُولُواْ لِمَا تَصِفُ أَلۡسِنَتُكُمُ ٱلۡكَذِبَ هَٰذَا حَلَٰلٞ وَهَٰذَا حَرَامٞ لِّتَفۡتَرُواْ عَلَى ٱللَّهِ ٱلۡكَذِبَۚ إِنَّ ٱلَّذِينَ يَفۡتَرُونَ عَلَى ٱللَّهِ ٱلۡكَذِبَ لَا يُفۡلِحُونَ
۱۱۶﴿
اور (اے لوگو اپنی طرف سے) یوں ہی جھوٹ جو تمھاری زبان پر آجائے یہ نہ کہہ دیا کرو کہ یہ چیزیں حلال ہیں اور یہ چیزیں حرام ہیں (کہیں ایسا نہ ہو) کہ (اس طرح) تم اللہ پر بُہتان باندھنے لگو، بےشک جو لوگ اللہ پر بُہتان باندھتے ہیں وہ فلاح نہیں پا سکتے
مَتَٰعٞ قَلِيلٞ وَلَهُمۡ عَذَابٌ أَلِيمٞ
۱۱۷﴿
(ان افترا پردازیوں سے انھیں) تھوڑا سافائدہ (تو ضرور پہنچ جائے گا) لیکن پھر ان کےلیے دردناک عذاب ہے
وَعَلَى ٱلَّذِينَ هَادُواْ حَرَّمۡنَا مَا قَصَصۡنَا عَلَيۡكَ مِن قَبۡلُۖ وَمَا ظَلَمۡنَٰهُمۡ وَلَٰكِن كَانُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ يَظۡلِمُونَ
۱۱۸﴿
اور (اے رسول، بے ضرر اشیا میں سے) ہم نے یہودیوں پر بس وہی (چند) چیزیں حرام کی تھیں جن کا ذکر ہم پہلے آپ سے کر چکے ہیں، ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کر رہے تھے
ثُمَّ إِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِينَ عَمِلُواْ ٱلسُّوٓءَ بِجَهَٰلَةٖ ثُمَّ تَابُواْ مِنۢ بَعۡدِ ذَٰلِكَ وَأَصۡلَحُوٓاْ إِنَّ رَبَّكَ مِنۢ بَعۡدِهَا لَغَفُورٞ رَّحِيمٌ
۱۱۹﴿
پھر (اے رسول) جن لوگوں نے نادانی سے بداعمالیاں کیں پھر اس کے بعد توبہ کر کے (اپنی) اصلاح کر لی تو اس توبہ کے بعد ایسے لوگوں کےلیے آپ کا ربّ یقینًا بڑا بخشنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے
إِنَّ إِبۡرَٰهِيمَ كَانَ أُمَّةٗ قَانِتٗا لِّلَّهِ حَنِيفٗا وَلَمۡ يَكُ مِنَ ٱلۡمُشۡرِكِينَ
۱۲۰﴿
(اور اے رسول) بےشک ابراہیم (اپنی ذات میں ایک انجمن اور) ایک جماعت تھے، وہ (خالص طور پر) اللہ کے فرماں بردار اور صرف اُسی ایک کی طرف رجوع کرنے والے تھے اور وہ (ہرگز) مشرک نہیں تھے
شَاكِرٗا لِّأَنۡعُمِهِۚ ٱجۡتَبَىٰهُ وَهَدَىٰهُ إِلَىٰ صِرَٰطٖ مُّسۡتَقِيمٖ
۱۲۱﴿
وہ اللہ کی نعمتوں کے (بڑے) شکر گزار تھے، اللہ نے انھیں منتخب کیا تھا اور ان کو صراطِ مستقیم کی طرف ہدایت بھی دی تھی
وَءَاتَيۡنَٰهُ فِي ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةٗۖ وَإِنَّهُۥ فِي ٱلۡأٓخِرَةِ لَمِنَ ٱلصَّـٰلِحِينَ
۱۲۲﴿
اور (اے رسول) ہم نے ان کو دنیا میں بھی بھلائی سے نوازا تھا اور آخرت میں بھی وہ صالحین میں شامل ہوں گے
ثُمَّ أَوۡحَيۡنَآ إِلَيۡكَ أَنِ ٱتَّبِعۡ مِلَّةَ إِبۡرَٰهِيمَ حَنِيفٗاۖ وَمَا كَانَ مِنَ ٱلۡمُشۡرِكِينَ
۱۲۳﴿
پھر (اے رسول) ہم نے آپ کی طرف وحی بھیجی کہ آپ بھی ایک اللہ کی طرف رجوع کرنے والے ابراہیم کی ملّت کی پیروی کریں، وہ مشرکوں میں سے نہیں تھے (جیسا کہ مشرکین کا دعویٰ ہے)
إِنَّمَا جُعِلَ ٱلسَّبۡتُ عَلَى ٱلَّذِينَ ٱخۡتَلَفُواْ فِيهِۚ وَإِنَّ رَبَّكَ لَيَحۡكُمُ بَيۡنَهُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ فِيمَا كَانُواْ فِيهِ يَخۡتَلِفُونَ
۱۲۴﴿
ہفتہ کا دن تو ان ہی لوگوں پر فرض کیا گیا تھا جنھوں نے اس (کے بارے) میں اختلاف کیا تھا، اور (اے رسول) بےشک آپ کا ربّ جن جن باتوں میں وہ اختلاف کر رہے ہیں ان باتوں کے سلسلے میں ان کے درمیان قیامت کے دن ہی فیصلہ فرمائے گا
ٱدۡعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِٱلۡحِكۡمَةِ وَٱلۡمَوۡعِظَةِ ٱلۡحَسَنَةِۖ وَجَٰدِلۡهُم بِٱلَّتِي هِيَ أَحۡسَنُۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعۡلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِۦ وَهُوَ أَعۡلَمُ بِٱلۡمُهۡتَدِينَ
۱۲۵﴿
(اے رسول) آپ اپنے ربّ کے راستے کی طرف حکمت اور اچّھی نصیحت کے ساتھ دعوت دیتے رہیے اور (جب کبھی بحث کا موقع آئے تو) ان سے بہترین طریقے سے بحث کیجیے، بےشک آپ کا ربّ انھیں بھی خوب جانتا ہے جو اس کے راستے سے بھٹک گئے ہیں اور انھیں بھی خوب جانتا ہے جو ہدایت کے راستے پر چل رہے ہیں
وَإِنۡ عَاقَبۡتُمۡ فَعَاقِبُواْ بِمِثۡلِ مَا عُوقِبۡتُم بِهِۦۖ وَلَئِن صَبَرۡتُمۡ لَهُوَ خَيۡرٞ لِّلصَّـٰبِرِينَ
۱۲۶﴿
اور (اے ایمان والو) اگر تم (کسی کو) تکلیف پہنچانی چاہو تو بس ویسی ہی تکلیف پہنچاؤ جیسی تکلیف تم کو (اس سے) پہنچی ہو اور اگر تم صبر کرو تو صبر کرنے والوں کےلیے یہ ہی بہتر ہے
وَٱصۡبِرۡ وَمَا صَبۡرُكَ إِلَّا بِٱللَّهِۚ وَلَا تَحۡزَنۡ عَلَيۡهِمۡ وَلَا تَكُ فِي ضَيۡقٖ مِّمَّا يَمۡكُرُونَ
۱۲۷﴿
اور (اے رسول) آپ (تو) صبر ہی کرتے رہیں، آپ کا صبر کرنا تو بس اللہ ہی کی توفیق سے ہو گا (بغیر اس کی توفیق کے صبر ہو ہی نہیں سکتا) اور (اے رسول) ان (کافروں کے حال) پر آپ رنج و غم نہ کریں اور جو تدبیریں یہ لوگ کر رہے ہیں ان سے تنگ دِل نہ ہوں
إِنَّ ٱللَّهَ مَعَ ٱلَّذِينَ ٱتَّقَواْ وَّٱلَّذِينَ هُم مُّحۡسِنُونَ
۱۲۸﴿
بےشک اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور جو نیکیاں کرتے رہتے ہیں

Share This Surah, Choose Your Platform!