AL-Maedaسُوۡرَةُ المَائدة
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
﴾.﴿
In the name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَوۡفُواْ بِٱلۡعُقُودِۚ أُحِلَّتۡ لَكُم بَهِيمَةُ ٱلۡأَنۡعَٰمِ إِلَّا مَا يُتۡلَىٰ عَلَيۡكُمۡ غَيۡرَ مُحِلِّي ٱلصَّيۡدِ وَأَنتُمۡ حُرُمٌۗ إِنَّ ٱللَّهَ يَحۡكُمُ مَا يُرِيدُ
﴾۱﴿
اے ایمان والو، اپنے عہدوں کو پورا کیا کرو تمھارے لیے (اونٹ، گائے، بکری وغیرہ کی قسم کے تمام) چوپائے حلال کر دیے گئے ہیں سوائے ان کے جو تم کو پڑھ کر سنائے جانے والے ہیں، البتّہ جب تم احرام باندھے ہوئے ہو تو شکار کو حلال نہ سمجھنا (یعنی حالتِ احرام میں حلال جانوروں کا شکار بھی حرام ہے یہ اللہ کا حکم ہے اور) اللہ جو چاہتا ہے حکم دیتا ہے
O you who believe! Fulfil (your) obligations. Lawful to you (for food) are all the beasts of cattle (camels, cow, goat etc) except that which will be announced to you (herein), hunting (also) being unlawful when you assume Ihram. (Hunting of lawful cattle is unlawful in the state of Ihram. This is Allah’s command). Verily, Allah commands that which He wills.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تُحِلُّواْ شَعَـٰٓئِرَ ٱللَّهِ وَلَا ٱلشَّهۡرَ ٱلۡحَرَامَ وَلَا ٱلۡهَدۡيَ وَلَا ٱلۡقَلَـٰٓئِدَ وَلَآ ءَآمِّينَ ٱلۡبَيۡتَ ٱلۡحَرَامَ يَبۡتَغُونَ فَضۡلٗا مِّن رَّبِّهِمۡ وَرِضۡوَٰنٗاۚ وَإِذَا حَلَلۡتُمۡ فَٱصۡطَادُواْۚ وَلَا يَجۡرِمَنَّكُمۡ شَنَـَٔانُ قَوۡمٍ أَن صَدُّوكُمۡ عَنِ ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡحَرَامِ أَن تَعۡتَدُواْۘ وَتَعَاوَنُواْ عَلَى ٱلۡبِرِّ وَٱلتَّقۡوَىٰۖ وَلَا تَعَاوَنُواْ عَلَى ٱلۡإِثۡمِ وَٱلۡعُدۡوَٰنِۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۖ إِنَّ ٱللَّهَ شَدِيدُ ٱلۡعِقَابِ
﴾۲﴿
اے ایمان والو، اللہ کے شعائر کی بے حُرمتی نہ کیا کرو، نہ حرمت والے مہینے کی اور نہ قربانی کے جانوروں کی (جن کو اللہ کی نذر کر دیا گیا ہو اور نہ ان کو) جن کے گلے میں (بطور علامت) پٹے پڑے ہوئے ہوں اور نہ ان لوگوں کی جو مسجدِ حرام کی زیارت کی نیّت سے اپنے ربّ کا فضل اور (اُس کی) رضا تلاش کرتے ہوئے چلے جا رہے ہوں اور (اے ایمان والو، حالتِ احرام میں تم کو شکار سے روک دیا گیا ہے لیکن) جب تم احرام اتار دو تو پھر شکار کر سکتے ہو اور (اے ایمان والو) اس قوم کی دشمنی جس قوم نے تمھیں مسجدِ حرام جانے سے روک دیا تھا تمھیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم ان کے ساتھ زیادتی کرو اور (اے ایمان والو) نیکی اور تقویٰ (کے کاموں) میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا کرو لیکن گناہ اور ظلم و زیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون نہ کیا کرو، اللہ سے ڈرتے رہو، بےشک اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے
O you who believe! Violate not the sanctity of the Symbols of Allah, nor of the Sacred Month, nor of the animals brought for sacrifice (Which has been offered for Allah), nor the garlanded animals, and others nor the people coming to the Sacred House (Masjid ul Haram), seeking the bounty and good pleasure of their Lord. But when you (O Believer! You have been forbidden of hunting while in the state of Ihram but) finish the Ihram, you may hunt, and (O Believer!) let not the hatred of some people in (once) stopping you from Al-Masjid-Al-Haram lead you to transgression. (O believers!) Help you one another in right deed and piety; but do not help one another in sin and transgression. And fear Allah. Verily, Allah is Severe in punishment.
حُرِّمَتۡ عَلَيۡكُمُ ٱلۡمَيۡتَةُ وَٱلدَّمُ وَلَحۡمُ ٱلۡخِنزِيرِ وَمَآ أُهِلَّ لِغَيۡرِ ٱللَّهِ بِهِۦ وَٱلۡمُنۡخَنِقَةُ وَٱلۡمَوۡقُوذَةُ وَٱلۡمُتَرَدِّيَةُ وَٱلنَّطِيحَةُ وَمَآ أَكَلَ ٱلسَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيۡتُمۡ وَمَا ذُبِحَ عَلَى ٱلنُّصُبِ وَأَن تَسۡتَقۡسِمُواْ بِٱلۡأَزۡلَٰمِۚ ذَٰلِكُمۡ فِسۡقٌۗ ٱلۡيَوۡمَ يَئِسَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِن دِينِكُمۡ فَلَا تَخۡشَوۡهُمۡ وَٱخۡشَوۡنِۚ ٱلۡيَوۡمَ أَكۡمَلۡتُ لَكُمۡ دِينَكُمۡ وَأَتۡمَمۡتُ عَلَيۡكُمۡ نِعۡمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ ٱلۡإِسۡلَٰمَ دِينٗاۚ فَمَنِ ٱضۡطُرَّ فِي مَخۡمَصَةٍ غَيۡرَ مُتَجَانِفٖ لِّإِثۡمٖ فَإِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
﴾۳﴿
(اے ایمان والو ، اب تم کو ان جانوروں کے نام پڑھ کر سنائے جاتے ہیں جو تم پر حرام کر دیے گئے ہیں، سنو) تم پر مُردار، خون، سور کا گوشت اور وہ جانور حرام کر دیا گیا ہے جو اللہ کے علاوہ کسی اور کےلیے نامزد کر دیا گیا ہو اور گلا گھٹ کر مر جانے والا جانور، چوٹ لگ کر مر جانے والا جانور، گر کر مر جانے والا جانور، سینگ لگ کر مر جانے والا جانور اور وہ جانور بھی جس کو کسی درندے نے کھایا ہو حرام کر دیا گیا ہے سوائے اس جانور کے جو (تمھیں زندہ مل جائے اور) تم (اسے مرنے سے پہلے) ذبح کر لو اور وہ جانور بھی (تم پر حرام کر دیا گیا ہے) جو (غیرُ اللہ کے) آستانہ پر ذبح کیا گیا ہو اور (سنو تم پر یہ بھی حرام ہے) کہ تم تیروں کے ذریعے قسمت کا حال معلوم کرو، یہ سب گناہ کے کام ہیں، اب کافر تمھارے دین (کو ناکام کرنے) سے مایوس ہو چکے ہیں تو ان سے نہ ڈرو بس مجھ سے ڈرتے رہو آج میں نے تمھارے لیے تمھارے دین کو کامل کر دیا اپنی نعمت تم پر پوری کر دی اور تمھارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کر لیا (اور کیوں کہ دین کامل ہو گیا لہٰذا اب اور کوئی چیز حرام نہیں ہو گی، جو چیزیں حرام کر دی گئی ہیں، بس انھیں حرام سمجھ لو انھیں ہرگز نہ کھاؤ) البتّہ جو شخص سخت بھوک سے پریشان ہو (تو وہ شخص ان حرام چیزوں میں سے کھا سکتا ہے) بشرط یہ کہ گناہ کی طرف مائل ہونے کی نیّت نہ ہو تو (ایسی حالت میں حرام چیز کھانے کو اللہ معاف کر دے گا کیوں کہ) اللہ بہت معاف کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
(O Believers! The names of those animals are recited, which has been made unlawful to you. So Listen!) Forbidden to you are: the dead animals, blood, the flesh of swine, and that on which Allah's Name has not been mentioned while slaughtering, and that which has been killed by strangling, or by a violent blow, or by a headlong fall, or by the goring of horns and that which has been (partly) eaten by a wild animal (and still alive) unless you are able to slaughter it (before its death) and that which is sacrificed (slaughtered) on stone-altars (Other than in the name of Allah). (And Listen, Listen! Forbidden) also is to use arrows seeking luck or decision; (all) that is unlawful and sins. This day, those who disbelieved have given up all hope of your religion; Therefore, fear them not, but fear Me. This day, I have perfected your religion for you, completed My Favour upon you, and have chosen for you Islam as your religion. (And although the religion of Islam has been perfected, nothing will be unlawful onward. The things which have been forbidden. Consider them unlawful, never eat them) But as for him who is forced by severe hunger (he can eat them), with no inclination to sin (by intention and in this condition, Allah forgives eating unlawful animals), then surely, Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.
يَسۡـَٔلُونَكَ مَاذَآ أُحِلَّ لَهُمۡۖ قُلۡ أُحِلَّ لَكُمُ ٱلطَّيِّبَٰتُ وَمَا عَلَّمۡتُم مِّنَ ٱلۡجَوَارِحِ مُكَلِّبِينَ تُعَلِّمُونَهُنَّ مِمَّا عَلَّمَكُمُ ٱللَّهُۖ فَكُلُواْ مِمَّآ أَمۡسَكۡنَ عَلَيۡكُمۡ وَٱذۡكُرُواْ ٱسۡمَ ٱللَّهِ عَلَيۡهِۖ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۚ إِنَّ ٱللَّهَ سَرِيعُ ٱلۡحِسَابِ
﴾۴﴿
(اے رسول) لوگ آپ سے پوچھتے ہیں کہ کون سی چیزیں ان کےلیے حلال ہیں، آپ کہہ دیجیے کہ تمام پاک چیزیں تم پر حلال ہیں اور وہ شکار بھی (تمھارے لیے حلال ہے) جو تم نے ایسے شکاری جانوروں کے ذریعے کیا ہو جن کو تم نے تعلیم دی ہو، شکار کے لیے سدھایا ہو اور اس طرح تعلیم دی ہو جس طرح تمھیں اللہ نے تعلیم دی ہے تو (ایسے سدھائے ہوئے) شکاری جانور اگر شکار کو تمھارے لیے روکے رکھیں (خود نہ کھائیں) تو تم اس میں سے کھا سکتے ہو اور (اس بات کو یاد رکھو کہ شکاری جانور چھوڑتے وقت) اس پر اللہ کا نام لیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو بےشک اللہ بہت جلد حساب لینے والا ہے
They ask you (O Prophet!) what is lawful for them. Say: "Lawful unto you are all kind of lawful-good foods which Allah has made lawful. And (prey of) those beasts and birds of prey (is lawful) which you have trained as hounds, training and teaching them (to catch) in the manner as directed to you by Allah; (they catch and hold the prey unless you approach them and they do not eat them) so eat of what they catch for you, but mention the Name of Allah over it, and fear Allah. Verily, Allah is Swift in reckoning."
ٱلۡيَوۡمَ أُحِلَّ لَكُمُ ٱلطَّيِّبَٰتُۖ وَطَعَامُ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ حِلّٞ لَّكُمۡ وَطَعَامُكُمۡ حِلّٞ لَّهُمۡۖ وَٱلۡمُحۡصَنَٰتُ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ وَٱلۡمُحۡصَنَٰتُ مِنَ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ مِن قَبۡلِكُمۡ إِذَآ ءَاتَيۡتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ مُحۡصِنِينَ غَيۡرَ مُسَٰفِحِينَ وَلَا مُتَّخِذِيٓ أَخۡدَانٖۗ وَمَن يَكۡفُرۡ بِٱلۡإِيمَٰنِ فَقَدۡ حَبِطَ عَمَلُهُۥ وَهُوَ فِي ٱلۡأٓخِرَةِ مِنَ ٱلۡخَٰسِرِينَ
﴾۵﴿
(اے ایمان والو) آج تمھارے لیے تمام پاک چیزیں حلال کر دی گئی ہیں مزید برآں اہل کتاب کا کھانا تمھارے لیے حلال ہے اور تمھارا کھانا ان کےلیے حلال ہے، مومنات میں سے پاک دامن عورتیں (تمھارے لیے حلال ہیں) اور جن لوگوں کو تم سے پہلے کتاب دی گئی ہے ان کی پاک دامن عورتیں بھی (تم پر حلال ہیں) بشرط یہ کہ ان کا مہر ان کو ادا کر دو اور ان کو مستقل طور پر نکاح میں رکھنے کی نیّت ہو، نہ یہ کہ (چند دن) مزے اڑا کر چھوڑ دینے کی نیّت ہو اور (دیکھو) ایسا بھی نہ کرنا کہ کسی عورت کو خفیہ طور پر (اپنا) دوست بناؤ اور جو شخص ایمان کے ساتھ کفر کرے (یعنی ممنوعہ کاموں کو حلال سمجھے) تو اس کے تمام اعمال ضائع ہو جائیں گے اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گا
(O Believers!) Made lawful to you this day are all kinds of lawful foods, which Allah has made lawful. (Furthermore,) The food of the people of the Scripture is lawful to you and yours is lawful to them. (Lawful to you in marriage) are chaste women from the believers and chaste women from those who were given the Scripture before your time when you have given their due bridal-money, desiring chastity taking them in legal wedlock not committing illegal sexual intercourse, nor taking them as girl-friends. And whosoever disbelieves in Faith, then fruitless is his work; and in the Hereafter he will be among the losers.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِذَا قُمۡتُمۡ إِلَى ٱلصَّلَوٰةِ فَٱغۡسِلُواْ وُجُوهَكُمۡ وَأَيۡدِيَكُمۡ إِلَى ٱلۡمَرَافِقِ وَٱمۡسَحُواْ بِرُءُوسِكُمۡ وَأَرۡجُلَكُمۡ إِلَى ٱلۡكَعۡبَيۡنِۚ وَإِن كُنتُمۡ جُنُبٗا فَٱطَّهَّرُواْۚ وَإِن كُنتُم مَّرۡضَىٰٓ أَوۡ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوۡ جَآءَ أَحَدٞ مِّنكُم مِّنَ ٱلۡغَآئِطِ أَوۡ لَٰمَسۡتُمُ ٱلنِّسَآءَ فَلَمۡ تَجِدُواْ مَآءٗ فَتَيَمَّمُواْ صَعِيدٗا طَيِّبٗا فَٱمۡسَحُواْ بِوُجُوهِكُمۡ وَأَيۡدِيكُم مِّنۡهُۚ مَا يُرِيدُ ٱللَّهُ لِيَجۡعَلَ عَلَيۡكُم مِّنۡ حَرَجٖ وَلَٰكِن يُرِيدُ لِيُطَهِّرَكُمۡ وَلِيُتِمَّ نِعۡمَتَهُۥ عَلَيۡكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ
﴾۶﴿
اے ایمان والو ، جب تم نماز پڑھنے کےلیے کھڑے ہوا کرو تو (پہلے) اپنے چہروں کو اور کہنیوں تک اپنے ہاتھوں کو دھو لیا کرو، اپنے سروں پر مسح کر لیا کرو اور ٹخنوں تک اپنے پیر بھی دھو لیا کرو اور اگر تم حالتِ جنابت میں ہو تو (نماز سے پہلے) نہا لیا کرو اور اگر تم بیمار ہو (تو تیمّم کر لیا کرو اور) اگر تم سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی بیتُ الخلا سے آیا ہو، یا تم نے عورتوں سے صحبت کی ہو پھر تمھیں (نہانے یا وضو کرنے کےلیے) پانی نہ ملے تو پاک مٹّی سے تیمّم کر لیا کرو (یعنی) پاک مٹّی سے اپنے چہروں اور ہاتھوں کا مسح کر لیا کرو اللہ تم پر کسی قسم کی سختی کرنا نہیں چاہتا بلکہ اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ تم کو پاک کرے اور تم پر اپنی نعمت پوری کرے تاکہ تم (اس نعمت اور آسانی کا) شکر ادا کرتے رہو
O you who believe! When you intend to offer the prayer, (At first) wash your faces and your hands (forearms) up to the elbows, rub your heads, and (wash) your feet up to ankles. If you are in a state after a sexual discharge, purify yourselves (bathe your whole body before offering the prayer). But if you are ill (then do tyammum) or on a journey, or any of you comes from Latrine, or you have been in contact with women to fulfil your desire, and you find no water (for Wudu), then perform Tayammum with clean earth and rub therewith your faces and hands. Allah does not want to place you in difficulty, but He wants to purify you, and to complete His Favour to you that you may be thankful.
وَٱذۡكُرُواْ نِعۡمَةَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡ وَمِيثَٰقَهُ ٱلَّذِي وَاثَقَكُم بِهِۦٓ إِذۡ قُلۡتُمۡ سَمِعۡنَا وَأَطَعۡنَاۖ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمُۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ
﴾۷﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ کی نعمت کو جو اس نے تم کو بخشی ہے یاد کرو اور اس عہد و میثاق کو بھی یاد کرو جو اللہ نے تم سے لیا تھا جب کہ تم نے اقرار کیا تھا کہ ہم نے (تیرے احکام کو) سن لیا اور ہم (تیری) اطاعت کریں گے، (اس عہد و میثاق کو پورا کرو) اور اللہ سے ڈرتے رہو، بےشک اللہ تمھارے دِلوں کی بات کو بھی جانتا ہے
And (O Believers!) remember Allah's Favour to you and His Covenant with which He bound you when you said: "We hear (your commandments) and we obey (you)." (Fulfill the covenant) And fear Allah. Verily, Allah is All-Knower of that which is in (the secrets of your) breasts.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ كُونُواْ قَوَّـٰمِينَ لِلَّهِ شُهَدَآءَ بِٱلۡقِسۡطِۖ وَلَا يَجۡرِمَنَّكُمۡ شَنَـَٔانُ قَوۡمٍ عَلَىٰٓ أَلَّا تَعۡدِلُواْۚ ٱعۡدِلُواْ هُوَ أَقۡرَبُ لِلتَّقۡوَىٰۖ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۚ إِنَّ ٱللَّهَ خَبِيرُۢ بِمَا تَعۡمَلُونَ
﴾۸﴿
اے ایمان والو ، (محض) اللہ (کی رضا) کےلیے انصاف کے ساتھ گواہی دینے کےلیے کھڑے ہو جایا کرو اور کسی قوم کی دشمنی تمھیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم انصاف نہ کرو (نہیں) انصاف ہی کیا کرو یہ ہی تقوے کے قریب ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو، بےشک اللہ تمھارے اعمال سے باخبر ہے
O you who believe! Stand out firmly for Allah as just witnesses; and let not the enmity and hatred of others make you avoid justice. Be just: that is nearer to piety; and fear Allah. Verily, Allah is Well-Acquainted with what you do.
وَعَدَ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَهُم مَّغۡفِرَةٞ وَأَجۡرٌ عَظِيمٞ
﴾۹﴿
اللہ نے ان لوگوں سے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے وعدہ کر لیا ہے کہ ان کےلیے مغفرت بھی ہے اور اجرِعظیم بھی
Allah has promised those who believe and do deeds of righteousness, that for them there is forgiveness and a great reward.
وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَكَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَآ أُوْلَـٰٓئِكَ أَصۡحَٰبُ ٱلۡجَحِيمِ
﴾۱۰﴿
And those who disbelieve and deny our Verses are those who will be the dwellers of the Hell-fire.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱذۡكُرُواْ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡ إِذۡ هَمَّ قَوۡمٌ أَن يَبۡسُطُوٓاْ إِلَيۡكُمۡ أَيۡدِيَهُمۡ فَكَفَّ أَيۡدِيَهُمۡ عَنكُمۡۖ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۚ وَعَلَى ٱللَّهِ فَلۡيَتَوَكَّلِ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ
﴾۱۱﴿
اے ایمان والو، اللہ کے اس احسان کو یاد کرو جو اُس نے تم پر اس وقت کیا تھا جب (کافروں کی) ایک قوم نے ارادہ کیا تھا کہ تم پر (اچانک) حملہ کر دیں، اللہ نے ان کے ہاتھوں کو تم سے روک لیا (وہ تمھیں قتل نہیں کر سکے) اور (اے ایمان والو) اللہ سے ڈرتے رہو اور (اُسی پر بھروسہ کرو اور) مومنین کو تو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے
. O you who believe! Remember the Favour of Allah unto you when some people (disbelievers) desired (made a plan) to stretch out their hands against you (to attack you suddenly), but (Allah) held back their hands from you (they could noy kill you). So (O people!) fear Allah (and trust Him). And in Allah let the believers put their trust.
۞وَلَقَدۡ أَخَذَ ٱللَّهُ مِيثَٰقَ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ وَبَعَثۡنَا مِنۡهُمُ ٱثۡنَيۡ عَشَرَ نَقِيبٗاۖ وَقَالَ ٱللَّهُ إِنِّي مَعَكُمۡۖ لَئِنۡ أَقَمۡتُمُ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتَيۡتُمُ ٱلزَّكَوٰةَ وَءَامَنتُم بِرُسُلِي وَعَزَّرۡتُمُوهُمۡ وَأَقۡرَضۡتُمُ ٱللَّهَ قَرۡضًا حَسَنٗا لَّأُكَفِّرَنَّ عَنكُمۡ سَيِّـَٔاتِكُمۡ وَلَأُدۡخِلَنَّكُمۡ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُۚ فَمَن كَفَرَ بَعۡدَ ذَٰلِكَ مِنكُمۡ فَقَدۡ ضَلَّ سَوَآءَ ٱلسَّبِيلِ
﴾۱۲﴿
اور (اے ایمان والو ، عبرت کےلیے اس بات کو ذہن میں رکھو کہ) اللہ (تعالیٰ) نے بنی اسرائیل سے بھی عہد و پیمان لیا تھا (پھر) ان ہی میں سے (ان پر) بارہ سردار مقرّر کیے تھے، پھر اللہ نے فرمایا تھا بےشک میں تمھارے ساتھ ہوں، اگر تم نے نماز قائم کی زکوٰۃ دیتے رہے، میرے رسولوں پر ایمان لائے اور ان کا ادب و احترام کرتے رہے اور اللہ کو قرضِ حسنہ دیتے رہے تو میں تمھارے گناہوں کو مٹادوں گا اور تمھیں ایسے باغات میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، پھر تم میں جس نے اس (وعظ و نصیحت) کے بعد بھی کفر کیا تو وہ سیدھے راستے سے بھٹک گیا
And (O Believers! Keep this in your mind for admonition and lesson) Indeed, Allah took the covenant from the Children of Israel (Jews), and (then) We appointed twelve leaders among them (upon them). And (then) Allah said: "(Surely,) I am with you if you perform the prayer and give Zakat and believe in My Messengers; honour and respect and honour them, and lend a goodly loan to Allah, verily, I will expiate your sins and admit you to Gardens under which rivers flow. But if any of you after this (admonition), disbelieved, he has Indeed, gone astray from the Straight Path."
فَبِمَا نَقۡضِهِم مِّيثَٰقَهُمۡ لَعَنَّـٰهُمۡ وَجَعَلۡنَا قُلُوبَهُمۡ قَٰسِيَةٗۖ يُحَرِّفُونَ ٱلۡكَلِمَ عَن مَّوَاضِعِهِۦ وَنَسُواْ حَظّٗا مِّمَّا ذُكِّرُواْ بِهِۦۚ وَلَا تَزَالُ تَطَّلِعُ عَلَىٰ خَآئِنَةٖ مِّنۡهُمۡ إِلَّا قَلِيلٗا مِّنۡهُمۡۖ فَٱعۡفُ عَنۡهُمۡ وَٱصۡفَحۡۚ إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
﴾۱۳﴿
(انھوں نے اس عہد و پیمان کو توڑ دیا) تو ان کے عہد و پیمان کو توڑ دینے کی وجہ سے ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دِلوں کو سخت کر دیا، یہ لوگ (اللہ کے) کلمات کو ان کے (اصلی) موقع و محل سے ہٹا دیا کرتے تھے اور جن باتوں کی ان کو نصیحت کی گئی تھی انھوں نے ان باتوں کو بھلا دیا تھا اور (اے رسول) ان میں سے چند لوگوں کے علاوہ اکثر لوگوں کی خیانت کی خبر آپ کو ہمیشہ ملتی رہے گی لیکن آپ (فِی الحال) ان کو معاف کرتے رہیں، در گزر فرماتے رہیں (یہ عفو و درگزر بھی ایک نیکی ہے) بےشک اللہ نیکی کرنے والوں سے محبّت کرتا ہے
So (they broke the covenant), because of their breach of their covenant, We cursed them and made their hearts grow hard. They change the words (of Allah) from their (right) places and have abandoned a good part of the Message that was sent to them. And (O Prophet!) you will not cease to discover deceit in them, except a few of them. But (at the moment) forgive them and overlook (their misdeeds as this is indeed a piety deed) . Verily, Allah loves Quality-doers.
وَمِنَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓاْ إِنَّا نَصَٰرَىٰٓ أَخَذۡنَا مِيثَٰقَهُمۡ فَنَسُواْ حَظّٗا مِّمَّا ذُكِّرُواْ بِهِۦ فَأَغۡرَيۡنَا بَيۡنَهُمُ ٱلۡعَدَاوَةَ وَٱلۡبَغۡضَآءَ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِۚ وَسَوۡفَ يُنَبِّئُهُمُ ٱللَّهُ بِمَا كَانُواْ يَصۡنَعُونَ
﴾۱۴﴿
اور (اے ایمان والو) ہم نے ان لوگوں سے بھی جو اپنے آپ کو نصاریٰ کہتے ہیں مضبوط عہد لیا تھا (لیکن جب) انھوں نے بھی ان باتوں میں سے ایک (بہت بڑے) حصّے کو فراموش کر دیا تو ہم نے (بطور سزا کے) ان کے مابین قیامت تک کےلیے دشمنی اور بغض ڈال دیا اور عنقریب (قیامت کے دن) اللہ انھیں بتائے گا کہ انھوں نے (دنیا میں) کیا کیا عمل کیے تھے
And from those who call themselves Christians, We took their covenant, but (when) they (also) have abandoned a good part of the Message that was sent to them. So We planted amongst them enmity and hatred till the Day of Resurrection; and (on that Day) Allah will inform them of what they used to do (in this world).
يَـٰٓأَهۡلَ ٱلۡكِتَٰبِ قَدۡ جَآءَكُمۡ رَسُولُنَا يُبَيِّنُ لَكُمۡ كَثِيرٗا مِّمَّا كُنتُمۡ تُخۡفُونَ مِنَ ٱلۡكِتَٰبِ وَيَعۡفُواْ عَن كَثِيرٖۚ قَدۡ جَآءَكُم مِّنَ ٱللَّهِ نُورٞ وَكِتَٰبٞ مُّبِينٞ
﴾۱۵﴿
اے اہلِ کتاب، تمھارے پاس ہمارا رسول آ گیا ہے وہ (اللہ کی) کتاب میں سے جو کچھ تم چُھپایا کرتے تھے ان میں سے بہت سی باتوں کو کھول کھول کر بیان کر رہا ہے اور بہت سی باتوں سے چشم پوشی کر رہا ہے (اے اہلِ کتاب) بےشک اللہ کی طرف سے تمھارے پاس نور (ہدایت) اور روشن کتاب آچکی ہے
O people of the Scripture! Now has come to you Our Messenger explaining to you much of that which you used to hide from the Scripture and pass over much. Indeed, there has come to you from Allah a light (of guidance) and a plain Book (this Qur'an).
يَهۡدِي بِهِ ٱللَّهُ مَنِ ٱتَّبَعَ رِضۡوَٰنَهُۥ سُبُلَ ٱلسَّلَٰمِ وَيُخۡرِجُهُم مِّنَ ٱلظُّلُمَٰتِ إِلَى ٱلنُّورِ بِإِذۡنِهِۦ وَيَهۡدِيهِمۡ إِلَىٰ صِرَٰطٖ مُّسۡتَقِيمٖ
﴾۱۶﴿
وہ ایسی کتاب ہے جس کے ذریعے اللہ ان لوگوں کو سلامتی کے راستے بتا دیتا ہے جو اللہ کی رضا کی پیروی کرتے ہیں پھر اپنے حکم سے ان کو تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے آتا ہے اور ان کی صراطِ مستقیم کی طرف رہنمائی فرما دیتا ہے
Wherewith Allah guides all those who seek His Good Pleasure to ways of peace, and He brings them out of darkness by His Will unto light and guides them to the Straight Way.
لَّقَدۡ كَفَرَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓاْ إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡمَسِيحُ ٱبۡنُ مَرۡيَمَۚ قُلۡ فَمَن يَمۡلِكُ مِنَ ٱللَّهِ شَيۡـًٔا إِنۡ أَرَادَ أَن يُهۡلِكَ ٱلۡمَسِيحَ ٱبۡنَ مَرۡيَمَ وَأُمَّهُۥ وَمَن فِي ٱلۡأَرۡضِ جَمِيعٗاۗ وَلِلَّهِ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَاۚ يَخۡلُقُ مَا يَشَآءُۚ وَٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ
﴾۱۷﴿
بےشک ان لوگوں نے کفر کیا جنھوں نے کہا کہ عیسیٰ ابنِ مریم اللہ ہی ہیں (اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے اگر اللہ عیسیٰ ابنِ مریم، ان کی والدہ اور زمین کے تمام لوگوں کو ہلاک کرنا چاہے تو اللہ کے سامنے کس کو اختیار ہے (کہ ان کو ہلاکت سے بچا لے) آسمانوں پر اور زمین پر اور جو کچھ ان کے درمیان ہے ان سب پر اللہ کی بادشاہت ہے، وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے (یہ صفات عیسیٰ میں کہاں ہیں؟ لہٰذا وہ اللہ کیسے ہو سکتے ہیں!)
Surely, in disbelief are they who say that Allah is the Massih, son of Maryam. Say (O Prophet! to them): "Who then has the least power against Allah (to save them from destruction), if He were to destroy the Massih, son of Maryam, his mother, and all those who are on the earth together?" And to Allah belongs the dominion of the heavens and the earth, and all that is between them. He creates what He wills. And Allah is Able to do all things. (These attributes do not exist in Isa, how can he be Allah then?
وَقَالَتِ ٱلۡيَهُودُ وَٱلنَّصَٰرَىٰ نَحۡنُ أَبۡنَـٰٓؤُاْ ٱللَّهِ وَأَحِبَّـٰٓؤُهُۥۚ قُلۡ فَلِمَ يُعَذِّبُكُم بِذُنُوبِكُمۖ بَلۡ أَنتُم بَشَرٞ مِّمَّنۡ خَلَقَۚ يَغۡفِرُ لِمَن يَشَآءُ وَيُعَذِّبُ مَن يَشَآءُۚ وَلِلَّهِ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَاۖ وَإِلَيۡهِ ٱلۡمَصِيرُ
﴾۱۸﴿
اور (اے رسول) یہود و نصاریٰ کہتے ہیں کہ ہم اللہ کے بیٹے اور اُس کے محبوب ہیں، آپ (ان سے) پوچھیے کہ پھر اللہ تمھیں عذاب میں کیوں مبتلا کرتا ہے (تمھارا دعویٰ کہ تم اللہ کے بیٹے ہو اور محبوب ہو غلط ہے) بلکہ اُس کے پیدا کیے ہوئے (انسانوں) میں سے تم بھی ایک انسان ہو، (ان انسانوں میں سے) وہ جس کو چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب دے (اُس کا قانون سب کےلیے یکساں ہے) آسمانوں پر اور زمین پر اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے سب پر اللہ کی حکمرانی ہے اور اُسی کی طرف (قیامت کے دن) سب کو لوٹ کر جانا ہے (اس دن بھی اُسی کی حکمرانی ہو گی اُس سے بچ کر کہاں جاؤ گے!)
And (O Prophet!) the Jews and the Christians say: "We are the children of Allah and His loved ones." Say (to them): "Why then does He punish you for your sins?" (While you claim that you are sons of Allah and His beloved is wrong) Nay, you are but human beings of those He has created, (Among those human being, He forgives whom He wills and He punishes whom He wills (His law is common for every one). And to Allah belongs the dominion of the heavens and the earth and all that is between them; and to Him is the return (of all on the Day of Recompense).(On that day the dominion is for Him, where will you escape)
يَـٰٓأَهۡلَ ٱلۡكِتَٰبِ قَدۡ جَآءَكُمۡ رَسُولُنَا يُبَيِّنُ لَكُمۡ عَلَىٰ فَتۡرَةٖ مِّنَ ٱلرُّسُلِ أَن تَقُولُواْ مَا جَآءَنَا مِنۢ بَشِيرٖ وَلَا نَذِيرٖۖ فَقَدۡ جَآءَكُم بَشِيرٞ وَنَذِيرٞۗ وَٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ
﴾۱۹﴿
اے اہلِ کتاب، کافی عرصے تک رسولوں کا سلسلہ منقطع رہنے کے بعد (اب) تمھارے پاس ہمارا رسول آ گیا ہے جو (اللہ کے احکام) وضاحت کے ساتھ بیان کر رہا ہے، (یہ اس لیے) کہ کہیں تم یہ نہ کہو کہ ہمارے پاس تو نہ کوئی خوش خبری سنانے والا آیا اور نہ ڈرانے والا تو (اب خبردار ہو جاؤ کہ) تمھارے پاس خوش خبری سنانے والا اور ڈرانے والا آ گیا ہے، (اب بھی اگر تم نہ سنبھلے تو سمجھ لو کہ) اللہ ہر چیز پر قادر ہے
O people of the Scripture! Now has come to you Our Messenger making (commandments) clear unto you, after a break in (the series of) Messengers, lest you say: "There came unto us no bringer of glad tidings and no warner. " But now has come unto you a bringer of glad tidings and a warner. And (even then if you are still not understanding, then Be hold!) Allah is Able to do all things.
وَإِذۡ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوۡمِهِۦ يَٰقَوۡمِ ٱذۡكُرُواْ نِعۡمَةَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡ إِذۡ جَعَلَ فِيكُمۡ أَنۢبِيَآءَ وَجَعَلَكُم مُّلُوكٗا وَءَاتَىٰكُم مَّا لَمۡ يُؤۡتِ أَحَدٗا مِّنَ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۲۰﴿
اور (اے اہلِ کتاب! اس وقت کو یاد کرو) جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا اے میری قوم، اللہ کے احسان کو یاد کرو کہ اُس نے تم میں انبیا کو مبعوث فرمایا اور تمھیں بادشاہ بنایا اور تمھیں ایسی ایسی نعمتیں دیں جو اقوامِ عالَم میں سے کسی کو نہیں دیں
And (O people of the Scripture! remember) when Musa said to his people: "O my people! Remember the Favour of Allah to you when He made Prophets among you, made you kings and gave you what He had not given to any other among worlds (of nations)"
يَٰقَوۡمِ ٱدۡخُلُواْ ٱلۡأَرۡضَ ٱلۡمُقَدَّسَةَ ٱلَّتِي كَتَبَ ٱللَّهُ لَكُمۡ وَلَا تَرۡتَدُّواْ عَلَىٰٓ أَدۡبَارِكُمۡ فَتَنقَلِبُواْ خَٰسِرِينَ
﴾۲۱﴿
اے میری قوم ، اس ارضِ مقدّس میں جس کو اللہ (تعالیٰ) نے تمھارے لیے لکھ دیا ہے (جنگ کرتے ہوئے) داخل ہو جاؤ اور (دیکھو، مقابلے کے وقت) پیٹھ نہ پھیرنا ورنہ نقصان کے ساتھ لوٹو گے
"O my people! Enter the holy land which Allah has assigned to you and (Listen! turn not back (in war); for then you will be returned as losers."
قَالُواْ يَٰمُوسَىٰٓ إِنَّ فِيهَا قَوۡمٗا جَبَّارِينَ وَإِنَّا لَن نَّدۡخُلَهَا حَتَّىٰ يَخۡرُجُواْ مِنۡهَا فَإِن يَخۡرُجُواْ مِنۡهَا فَإِنَّا دَٰخِلُونَ
﴾۲۲﴿
قوم نے کہا اے موسیٰ ! اس سرزمین میں تو بڑے زبردست لوگ آباد ہیں ہم اس میں ہرگز داخل نہیں ہوں گے جب تک وہ اس میں سے نہ نکل جائیں، اگر وہ اس میں سے نکل جائیں گے تو پھر ہم ضرور داخل ہو جائیں گے
They (the nation) said: "O Musa! In it (this holy land) are a people of great strength, and we shall never enter it till they leave it; when they leave, then we will enter."
قَالَ رَجُلَانِ مِنَ ٱلَّذِينَ يَخَافُونَ أَنۡعَمَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِمَا ٱدۡخُلُواْ عَلَيۡهِمُ ٱلۡبَابَ فَإِذَا دَخَلۡتُمُوهُ فَإِنَّكُمۡ غَٰلِبُونَۚ وَعَلَى ٱللَّهِ فَتَوَكَّلُوٓاْ إِن كُنتُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۲۳﴿
(ان کے اس انکار پر) ان لوگوں میں سے جو (اللہ سے) ڈرتے تھے دو۲ آدمیوں نے جن پر اللہ نے اپنا فضل و انعام کیا تھا کہا ان لوگوں پر! دروازے کی طرف سے داخل ہو جاؤ گے تو پھر تم ہی غالب ہو گے اور اگر تم مومن ہو تو بھروسہ اللہ ہی پر کرو (مادّی طاقت پر ہرگز بھروسہ نہ کرو)
(At their denial) Two men of those who feared (Allah and) on whom Allah had bestowed His Grace said: "Assault them through the gate; for when you are in, victory will be yours; and put your trust in Allah if you are believers Indeed, (never trust in materialistic worldly authorities."
قَالُواْ يَٰمُوسَىٰٓ إِنَّا لَن نَّدۡخُلَهَآ أَبَدٗا مَّا دَامُواْ فِيهَا فَٱذۡهَبۡ أَنتَ وَرَبُّكَ فَقَٰتِلَآ إِنَّا هَٰهُنَا قَٰعِدُونَ
﴾۲۴﴿
قوم کے لوگوں نے کہا اے موسیٰ جب تک وہ لوگ وہاں موجود ہیں ہم ہرگز اس میں داخل نہیں ہوں گے، آپ جائیں اور آپ کا ربّ دونوں لڑیں، ہم تو یہ ہیں بیٹھے ہیں
They (nation) said: "O Musa! We shall never enter it as long as they are there. So go you and your Lord and fight you two, we are sitting right here."
قَالَ رَبِّ إِنِّي لَآ أَمۡلِكُ إِلَّا نَفۡسِي وَأَخِيۖ فَٱفۡرُقۡ بَيۡنَنَا وَبَيۡنَ ٱلۡقَوۡمِ ٱلۡفَٰسِقِينَ
﴾۲۵﴿
موسیٰ نے کہا اے میرے ربّ میں اپنے اور اپنے بھائی کے علاوہ کسی پر اختیار نہیں رکھتا لہٰذا ہم میں اور ان فاسق لوگوں میں جدائی ڈال دے
He [Musa] said: "O my Lord! I have power only over myself and my brother, so separate us from the people who are the disobedient!"
قَالَ فَإِنَّهَا مُحَرَّمَةٌ عَلَيۡهِمۡۛ أَرۡبَعِينَ سَنَةٗۛ يَتِيهُونَ فِي ٱلۡأَرۡضِۚ فَلَا تَأۡسَ عَلَى ٱلۡقَوۡمِ ٱلۡفَٰسِقِينَ
﴾۲۶﴿
اللہ نے فرمایا اب یہ سرزمین ان پر چالیس۴۰ سال کےلیے حرام کر دی گئی، (اس عرصے میں) یہ لوگ زمین میں سرگرداں پھرتے رہیں گے (انھیں کہیں چین و سکون نصیب نہ ہو گا جنگ سے پہلوتہی کرنے کی سزا میں گرفتار رہیں گے) لہٰذا اے موسیٰ آپ ان کے حال پر (کسی قسم کا) افسوس نہ کرنا
(Allah) said: "Therefore it (this holy land) is forbidden to them for forty years; in distraction they will wander through the land. (They will not see peace and security anywhere and will remain in punishment of not taking part in war) So (O Musa!) be not sorrowful (of any kind) over the people who are the disobedient."
۞وَٱتۡلُ عَلَيۡهِمۡ نَبَأَ ٱبۡنَيۡ ءَادَمَ بِٱلۡحَقِّ إِذۡ قَرَّبَا قُرۡبَانٗا فَتُقُبِّلَ مِنۡ أَحَدِهِمَا وَلَمۡ يُتَقَبَّلۡ مِنَ ٱلۡأٓخَرِ قَالَ لَأَقۡتُلَنَّكَۖ قَالَ إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ ٱللَّهُ مِنَ ٱلۡمُتَّقِينَ
﴾۲۷﴿
اور (اے رسول) آپ ان لوگوں کو آدم کے دونوں بیٹوں کا حال حق کے ساتھ پڑھ کر سنا دیجیے، جب ان دونوں نے (اللہ کےلیے) قربانی پیش کی تو ان میں سے ایک کی قربانی قبول ہوئی اور دوسرے کی قربانی قبول نہیں ہوئی (جس کی قربانی قبول نہیں ہوئی تھی) اس نے (دوسرے سے) کہا میں تجھے ضرور قتل کردوں گا، اس نے کہا (اس میں میرا کیا قصور ہے) اللہ تو بس متّقیوں کی قربانی قبول فرماتا ہے
And (O Prophet!) recite to them (the Jews) the story of the two sons of Adam in truth; when each offered a sacrifice (to Allah), it was accepted from the one but not from the other. (The one whose sacrifice was not accepted said to the one whose sacrifice was accepted): "I will surely kill you. " He (the one whose sacrifice was accepted) said: "(This is not my fault) Verily, Allah accepts only from those who are the pious"
لَئِنۢ بَسَطتَ إِلَيَّ يَدَكَ لِتَقۡتُلَنِي مَآ أَنَا۠ بِبَاسِطٖ يَدِيَ إِلَيۡكَ لِأَقۡتُلَكَۖ إِنِّيٓ أَخَافُ ٱللَّهَ رَبَّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۲۸﴿
اور اگر تم نے مجھے قتل کرنے کےلیے میری طرف ہاتھ بڑھایا تو میں تمھیں قتل کرنے کےلیے تمھاری طرف ہاتھ نہیں بڑھاؤں گا، میں اللہ ربُّ العالمین سے ڈرتا ہوں
"If you do stretch your hand against me to kill me, I shall never stretch my hand against you to kill you : for I fear Allah, the Lord of the worlds"
إِنِّيٓ أُرِيدُ أَن تَبُوٓأَ بِإِثۡمِي وَإِثۡمِكَ فَتَكُونَ مِنۡ أَصۡحَٰبِ ٱلنَّارِۚ وَذَٰلِكَ جَزَـٰٓؤُاْ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۲۹﴿
میں تو چاہتا ہوں کہ تم میرے اور اپنے دونوں کے گناہ کا بوجھ اٹھاؤ اور دوزخی بن جاؤ، ظالموں کی یہ ہی سزا ہے
"Verily, I intend to let you draw my sin on yourself as well as yours, then you will be one of the dwellers of the Fire; and that is the recompense of the wrong-doers"
فَطَوَّعَتۡ لَهُۥ نَفۡسُهُۥ قَتۡلَ أَخِيهِ فَقَتَلَهُۥ فَأَصۡبَحَ مِنَ ٱلۡخَٰسِرِينَ
﴾۳۰﴿
الغرض اس کے نفس نے اس کو اپنے بھائی کے قتل کی ترغیب دی پھر اس نے اس کو قتل کر دیا اور نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گیا
So the self of the other (the one whose sacrifice was not accepted) encouraged him and made fair-seeming to him the murder of his brother; he murdered him and became one of the losers.
فَبَعَثَ ٱللَّهُ غُرَابٗا يَبۡحَثُ فِي ٱلۡأَرۡضِ لِيُرِيَهُۥ كَيۡفَ يُوَٰرِي سَوۡءَةَ أَخِيهِۚ قَالَ يَٰوَيۡلَتَىٰٓ أَعَجَزۡتُ أَنۡ أَكُونَ مِثۡلَ هَٰذَا ٱلۡغُرَابِ فَأُوَٰرِيَ سَوۡءَةَ أَخِيۖ فَأَصۡبَحَ مِنَ ٱلنَّـٰدِمِينَ
﴾۳۱﴿
(اس کی سمجھ میں نہیں آیا کہ مقتول بھائی کی لاش کو کس طرح چُھپائے) تو اللہ نے ایک کوّا بھیج دیا کوّے نے زمین کھودنی شروع کی تاکہ اسے بتائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کو کس طرح چُھپائے (کوّے کو زمین کھودتے دیکھ کر) وہ کہنے لگا ہائے افسوس! میں اس کوّے کی مثل بھی نہ ہو سکا کہ اپنے بھائی کی لاش کو چُھپا دیتا پھر وہ (اپنے فعل پر) بہت نادم ہوا
(He did not understand how to hide his brother’s dead body) Then Allah sent a crow who scratched the ground to show him to hide the dead body of his brother. (On watching the crow scratching the land), He (the murderer) said: "Woe to me! Am I not even able to be as this crow and to hide the dead body of my brother?" Then he became one of those who regretted.
مِنۡ أَجۡلِ ذَٰلِكَ كَتَبۡنَا عَلَىٰ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ أَنَّهُۥ مَن قَتَلَ نَفۡسَۢا بِغَيۡرِ نَفۡسٍ أَوۡ فَسَادٖ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ ٱلنَّاسَ جَمِيعٗا وَمَنۡ أَحۡيَاهَا فَكَأَنَّمَآ أَحۡيَا ٱلنَّاسَ جَمِيعٗاۚ وَلَقَدۡ جَآءَتۡهُمۡ رُسُلُنَا بِٱلۡبَيِّنَٰتِ ثُمَّ إِنَّ كَثِيرٗا مِّنۡهُم بَعۡدَ ذَٰلِكَ فِي ٱلۡأَرۡضِ لَمُسۡرِفُونَ
﴾۳۲﴿
اور (اے رسول) اسی واقعے کے باعث (اور مزید قتل کی وارداتوں کو روکنے کی غرض سے) ہم نے بنی اسرائیل کو اچّھی طرح بتا دیا تھا کہ جو کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو نہ تو جاں کے بدلے اور نہ فساد فی الارض کی سزا میں بلکہ ویسے ہی قتل کر دے تو گویا اس نے تمام انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی شخص کی جان بچائی تو گویا اس نے تمام انسانوں کی جان بچائی، ان لوگوں کے پاس ہمارے رسول کھلے دلائل کے ساتھ آئے تھے لیکن پھر بھی ان میں سے بہت سے لوگ (رسولوں کی تعلیم کی کوئی پرواہ کیے بغیر) ملک میں (ظلم و) زیادتی کرتے رہے
(And O Prophet! to stop further murders) Because of that (incident) We ordained for the Children of Israel that if anyone killed a person not in retaliation of murder, or (and) to spread mischief in the land - it would be as if he killed all mankind, and if anyone saved a life, it would be as if he saved the life of all mankind. And indeed, there came to them Our Messengers with clear proofs even then after that many of them continued to exceed the limits in the land (nevertheless, caring of the teachings of the messenger!
إِنَّمَا جَزَـٰٓؤُاْ ٱلَّذِينَ يُحَارِبُونَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَيَسۡعَوۡنَ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُوٓاْ أَوۡ يُصَلَّبُوٓاْ أَوۡ تُقَطَّعَ أَيۡدِيهِمۡ وَأَرۡجُلُهُم مِّنۡ خِلَٰفٍ أَوۡ يُنفَوۡاْ مِنَ ٱلۡأَرۡضِۚ ذَٰلِكَ لَهُمۡ خِزۡيٞ فِي ٱلدُّنۡيَاۖ وَلَهُمۡ فِي ٱلۡأٓخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ
﴾۳۳﴿
جو لوگ اللہ اور اُس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں اور ملک میں فساد کرتے پھرتے ہیں ان کی سزا یہ ہے کہ انھیں قتل کر دیا جائے یا انھیں پھانسی دے دی جائے یا ان کے مخالف سِمتوں کے ہاتھ اور پیر کاٹ دیے جائیں یا انھیں ملک سے نکال دیا جائے یہ تو دنیا میں ان کی رُسوائی ہے، پھر آخرت میں ان کےلیے بہت بڑا عذاب ہے
The recompense of those who wage war against Allah and His Messenger and do mischief in the land is only that they shall be killed or crucified or their hands and their feet be cut off from opposite sides, or be exiled from the land. That is their disgrace in this world, and a great torment is theirs in the Hereafter.
إِلَّا ٱلَّذِينَ تَابُواْ مِن قَبۡلِ أَن تَقۡدِرُواْ عَلَيۡهِمۡۖ فَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
﴾۳۴﴿
مگر وہ لوگ جو (اے ایمان والو) تمھارے قابو میں آنے سے پہلے توبہ کر لیں تو (انھیں معاف کر دو اور اچّھی طرح سے) جان لو کہ بےشک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
(O Believers!) Except, for those who came back with repentance before they fall into your power; in that case, (Forgive them and know (clearly) that Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَٱبۡتَغُوٓاْ إِلَيۡهِ ٱلۡوَسِيلَةَ وَجَٰهِدُواْ فِي سَبِيلِهِۦ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ
﴾۳۵﴿
اے ایمان والو ، اللہ سے ڈرتے رہو اُس کی طرف (تقرّب حاصل کرنے کےلیے) اعمالِ صالحہ کا ذریعہ تلاش کرتے رہو اور اللہ کے راستے میں جہاد کرتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ
O you who believe! Fear Allah and seek the means of approaching Him (through good deeds), and strive hard in His Cause so that you may be successful.
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَوۡ أَنَّ لَهُم مَّا فِي ٱلۡأَرۡضِ جَمِيعٗا وَمِثۡلَهُۥ مَعَهُۥ لِيَفۡتَدُواْ بِهِۦ مِنۡ عَذَابِ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنۡهُمۡۖ وَلَهُمۡ عَذَابٌ أَلِيمٞ
﴾۳۶﴿
بےشک جو لوگ کافر ہیں اگر ان کے پاس زمین کی تمام دولت اور اتنی ہی دولت اور ہو (اور وہ چاہیں) کہ اس کے ذریعے وہ قیامت کے دن عذاب سے چھٹکارا حاصل کر لیں تو وہ دولت ان سے قبول نہیں کی جائے گی بلکہ ان کو دردناک عذاب ہو گا
Verily, those who disbelieve, if they had all that is in the earth (wealth), and as much again therewith to ransom themselves thereby from the torment on the Day of Resurrection, it would never be accepted of them, and theirs would be a painful torment.
يُرِيدُونَ أَن يَخۡرُجُواْ مِنَ ٱلنَّارِ وَمَا هُم بِخَٰرِجِينَ مِنۡهَاۖ وَلَهُمۡ عَذَابٞ مُّقِيمٞ
﴾۳۷﴿
They will long to get out of the Fire, but never will they get out therefrom; and theirs will be a lasting torment.
وَٱلسَّارِقُ وَٱلسَّارِقَةُ فَٱقۡطَعُوٓاْ أَيۡدِيَهُمَا جَزَآءَۢ بِمَا كَسَبَا نَكَٰلٗا مِّنَ ٱللَّهِۗ وَٱللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٞ
﴾۳۸﴿
چوری کرنے والے مرد اور چوری کرنے والی عورت کے ہاتھ کاٹ دو، یہ ان کی بداعمالی کی سزا ہے (اور) اللہ کی طرف سے عبرت ہے (تاکہ وہ اور دوسرے لوگ اس قسم کی بداعمالی سے بچ سکیں) اللہ غالب حکمت والا ہے
And (as for) the male thief and the female thief, cut off their (right) hands as a recompense for that which they committed, a punishment by way of example from Allah (so they and other people may avoid stealing). And Allah is All-Powerful, All-Wise.
فَمَن تَابَ مِنۢ بَعۡدِ ظُلۡمِهِۦ وَأَصۡلَحَ فَإِنَّ ٱللَّهَ يَتُوبُ عَلَيۡهِۚ إِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٞ رَّحِيمٌ
﴾۳۹﴿
پھر جو شخص گناہ کے بعد توبہ کرلے اور اپنی اصلاح کرلے تو اللہ اسے معاف کر دے گا بےشک اللہ بڑا بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
But whosoever repents after his crime and does righteous good deeds, then verily, Allah will accept his repentance. Verily, Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.
أَلَمۡ تَعۡلَمۡ أَنَّ ٱللَّهَ لَهُۥ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ يُعَذِّبُ مَن يَشَآءُ وَيَغۡفِرُ لِمَن يَشَآءُۗ وَٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ
﴾۴۰﴿
(اور اے رسول) کیا آپ کو نہیں معلوم کہ آسمانوں اور زمین میں اللہ ہی کی بادشاہت ہے، وہ جس کو چاہتا ہے سزا دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے معاف کر دیتا ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
(O Prophet!) Know you not that to Allah (Alone) belongs the dominion of the heavens and the earth! He punishes whom He wills and He forgives whom He wills. And Allah is Able to do all things.
۞يَـٰٓأَيُّهَا ٱلرَّسُولُ لَا يَحۡزُنكَ ٱلَّذِينَ يُسَٰرِعُونَ فِي ٱلۡكُفۡرِ مِنَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓاْ ءَامَنَّا بِأَفۡوَٰهِهِمۡ وَلَمۡ تُؤۡمِن قُلُوبُهُمۡۛ وَمِنَ ٱلَّذِينَ هَادُواْۛ سَمَّـٰعُونَ لِلۡكَذِبِ سَمَّـٰعُونَ لِقَوۡمٍ ءَاخَرِينَ لَمۡ يَأۡتُوكَۖ يُحَرِّفُونَ ٱلۡكَلِمَ مِنۢ بَعۡدِ مَوَاضِعِهِۦۖ يَقُولُونَ إِنۡ أُوتِيتُمۡ هَٰذَا فَخُذُوهُ وَإِن لَّمۡ تُؤۡتَوۡهُ فَٱحۡذَرُواْۚ وَمَن يُرِدِ ٱللَّهُ فِتۡنَتَهُۥ فَلَن تَمۡلِكَ لَهُۥ مِنَ ٱللَّهِ شَيۡـًٔاۚ أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ لَمۡ يُرِدِ ٱللَّهُ أَن يُطَهِّرَ قُلُوبَهُمۡۚ لَهُمۡ فِي ٱلدُّنۡيَا خِزۡيٞۖ وَلَهُمۡ فِي ٱلۡأٓخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٞ
﴾۴۱﴿
اے رسول ، ان لوگوں میں سے جو کہتے ہیں ہم ایمان لائے حالانکہ ان کے دِل مومن نہیں ہیں اور ان لوگوں میں سے جو یہودی ہیں جو لوگ کفر میں (ایک دوسرے سے آگے بڑھنے میں) جلدی کرتے ہیں ان کی وجہ سے آپ رنجیدہ نہ ہوں یہ لوگ جھوٹ (پھیلانے) کےلیے جاسوسی کرتے ہیں (اور) ایسے لوگوں کےلیے جاسوسی کرتے ہیں جو آپ کے پاس نہیں آئے، (مزید برآں اے رسول) یہ لوگ (آپ کی) باتوں کو ان کے موقع محل سے بدل دیتے ہیں (کہتے ہیں) اگر تمھیں یہ حکم ملے تو لے لینا اور اگر یہ حکم نہ ملے تو اس سے بچنا اور جس شخص کو اللہ فتنے میں ڈالنا چا ہے تو (اے رسول) آپ اس کو اللہ سے بچانے کا ذرا سا بھی اختیار نہیں رکھتے یہ وہ لوگ ہیں کہ ان کے قلوب کو اللہ پاک کرنا نہیں چاہتا، ان کےلیے دنیا میں رُسوائی ہے اور آخرت میں عذابِ عظیم ہے
O Prophet! Let not grieve you those who say who say: "We believe" with their mouths but their hearts have no faith. And of the Jews are men who spy much and eagerly to lies - spy others who have not come to you. (Furthermore, O Prophet!) They change the words from their places; they say, "If you are given this, take it, but if you are not given this, then beware!" And whomsoever Allah wants to put in trial, (O Prophet!) you can do nothing for him against Allah. Those are the ones whose hearts Allah does not want to purify; for them there is a disgrace in this world, and in the Hereafter a great torment.
سَمَّـٰعُونَ لِلۡكَذِبِ أَكَّـٰلُونَ لِلسُّحۡتِۚ فَإِن جَآءُوكَ فَٱحۡكُم بَيۡنَهُمۡ أَوۡ أَعۡرِضۡ عَنۡهُمۡۖ وَإِن تُعۡرِضۡ عَنۡهُمۡ فَلَن يَضُرُّوكَ شَيۡـٔٗاۖ وَإِنۡ حَكَمۡتَ فَٱحۡكُم بَيۡنَهُم بِٱلۡقِسۡطِۚ إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلۡمُقۡسِطِينَ
﴾۴۲﴿
یہ لوگ جھوٹ (بیان کرنے) کےلیے جاسوسی کرتے ہیں اور حرام مال خوب کھاتے ہیں، (اے رسول) اگر یہ لوگ آپ کے پاس (فیصلے کےلیے) آئیں تو آپ ان میں فیصلہ کریں یا ان سے اعراض کریں (دونوں باتوں کا آپ کو اختیار ہے) اور اگر آپ ان سے اعراض کریں تو یہ آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اور اگر آپ ان کے درمیان فیصلہ کریں تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کریں بےشک اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
(They like to) spy to falsehood, to devour anything forbidden. So if they come to you (O Prophet!) for decision, either judge between them, or turn away from them. (You have both options) If you turn away from them, they cannot hurt you in the least. And if you judge, judge with justice between them. Verily, Allah loves those who act justly.
وَكَيۡفَ يُحَكِّمُونَكَ وَعِندَهُمُ ٱلتَّوۡرَىٰةُ فِيهَا حُكۡمُ ٱللَّهِ ثُمَّ يَتَوَلَّوۡنَ مِنۢ بَعۡدِ ذَٰلِكَۚ وَمَآ أُوْلَـٰٓئِكَ بِٱلۡمُؤۡمِنِينَ
﴾۴۳﴿
اور یہ آپ سے کیسے فیصلہ کرائیں گے جب کہ ان کے پاس توریت موجود ہے، اس میں اللہ کا حکم موجود ہے لیکن اس کے باوجود وہ اس سے منھ موڑ لیتے ہیں (تو آپ کے فیصلے کو کیسے مانیں گے حقیقت تو یہ ہے کہ) یہ لوگ (توریت پر بھی) ایمان نہیں رکھتے (صرف زبان سے دعویٰ کرتے ہیں دِل ایمان سے خالی ہیں)
But how do they come to you for decision while they have the Taurat, in which is the (plain) Decision of Allah; yet even after that, they turn away. (How can they pay heed to you) For they are not (really) believers. (They only utter the words of belief not by heart)
إِنَّآ أَنزَلۡنَا ٱلتَّوۡرَىٰةَ فِيهَا هُدٗى وَنُورٞۚ يَحۡكُمُ بِهَا ٱلنَّبِيُّونَ ٱلَّذِينَ أَسۡلَمُواْ لِلَّذِينَ هَادُواْ وَٱلرَّبَّـٰنِيُّونَ وَٱلۡأَحۡبَارُ بِمَا ٱسۡتُحۡفِظُواْ مِن كِتَٰبِ ٱللَّهِ وَكَانُواْ عَلَيۡهِ شُهَدَآءَۚ فَلَا تَخۡشَوُاْ ٱلنَّاسَ وَٱخۡشَوۡنِ وَلَا تَشۡتَرُواْ بِـَٔايَٰتِي ثَمَنٗا قَلِيلٗاۚ وَمَن لَّمۡ يَحۡكُم بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ فَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡكَٰفِرُونَ
﴾۴۴﴿
ہم نے توریت کو نازل کیا تھا اس میں ہدایت تھی اور نور تھا اسی کے مطابق انبیا جنھوں نے (اللہ کے سامنے) سرِتسلیم خم کر رکھا تھا یہودیوں کے درمیان فیصلے کیا کرتے تھے اور (انبیا کے علاوہ تمام) اللہ والے اور علما بھی (اسی کے مطابق فیصلے کیا کرتے تھے) کیوں کہ وہ اللہ کی کتاب کے محافظ ٹھہرائے گئے تھے اور اس (کے اللہ کی کتاب ہونے) کی شہادت بھی دیتے تھے، (اے اہلِ کتاب) لوگوں سے نہ ڈرو، مجھ سے ڈرو اور میری آیتوں کو تھوڑی سے قیمت کے عوض نہ بیچو اور (اس بات کو یاد رکھو کہ) جو شخص اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق حکم نہ دے (یا فیصلہ نہ کرے) تو ایسے ہی لوگ کافر ہیں
Verily, We did send down the Taurat, therein was guidance and light, by which the Prophets, who submitted themselves to Allah's Will, judged for the Jews. And the rabbis and the priests (too judged for the Jews by the Taurat after those Prophets), for to them was entrusted the protection of Allah's Book, and they were witnesses (of Allah’s book) thereto. Therefore, fear not men but fear Me (O People of the scripture) and sell not My Verses for a miserable price. And (Remember!) whosoever does not judge by what Allah has revealed, such are the disbelievers.
وَكَتَبۡنَا عَلَيۡهِمۡ فِيهَآ أَنَّ ٱلنَّفۡسَ بِٱلنَّفۡسِ وَٱلۡعَيۡنَ بِٱلۡعَيۡنِ وَٱلۡأَنفَ بِٱلۡأَنفِ وَٱلۡأُذُنَ بِٱلۡأُذُنِ وَٱلسِّنَّ بِٱلسِّنِّ وَٱلۡجُرُوحَ قِصَاصٞۚ فَمَن تَصَدَّقَ بِهِۦ فَهُوَ كَفَّارَةٞ لَّهُۥۚ وَمَن لَّمۡ يَحۡكُم بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ فَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلظَّـٰلِمُونَ
﴾۴۵﴿
اور ہم نے ان (اہلِ کتاب) پر توریت میں یہ بھی فرض کر دیا تھا کہ جان کے بدلے جان، آنکھ کے بدلے آنکھ، ناک کے بدلے ناک، کان کے بدلے کان، دانت کے بدلے دانت اور (اسی طرح تمام) زخموں کا بدلہ لیا جائے گا، ہاں جو شخص بدلہ (نہ لے بلکہ) معاف کر دے تو (اس جرم کا) اس کےلیے یہ ہی کفّارہ ہو جائے گا (لیکن یہ لوگ اس کے مطابق قِصاص نہیں لیتے) اور جو شخص اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق حکم نہ دے (یا فیصلہ نہ کرے) تو ایسے ہی لوگ ظالم ہیں
And We ordained therein for them (The People of the scripture): "Life for life, eye for eye, nose for nose, ear for ear, tooth for tooth, and (likewise, all kinds of) wounds equal for equal." But if anyone remits the retaliation by way of charity, it shall be for him an expiation (of that crime). (But they do not receive blood money) And whosoever does not judge (or carry out orders) by that which Allah has revealed, such are wrong-doers.
وَقَفَّيۡنَا عَلَىٰٓ ءَاثَٰرِهِم بِعِيسَى ٱبۡنِ مَرۡيَمَ مُصَدِّقٗا لِّمَا بَيۡنَ يَدَيۡهِ مِنَ ٱلتَّوۡرَىٰةِۖ وَءَاتَيۡنَٰهُ ٱلۡإِنجِيلَ فِيهِ هُدٗى وَنُورٞ وَمُصَدِّقٗا لِّمَا بَيۡنَ يَدَيۡهِ مِنَ ٱلتَّوۡرَىٰةِ وَهُدٗى وَمَوۡعِظَةٗ لِّلۡمُتَّقِينَ
﴾۴۶﴿
پھر ہم نے (ان نبیّوں کے بعد) ان ہی کے نقوشِ قدم پر عیسیٰ ابن مریم کو بھیجا جو اپنے سے پہلے آنے والی کتاب توریت کی تصدیق کرتے تھے ہم نے ان کو انجیل عطا کی تھی جس میں ہدایت تھی اور نور تھا اور وہ بھی اپنے سے پہلے آنے والی کتاب توریت کی تصدیق کرتی تھی اور جو متّقیوں کےلیے ہدایت اور نصیحت تھی
And in their footsteps, We sent 'Îsa , son of Maryam, confirming the Taurat that had come before him, and We gave him the Injeel, in which was guidance and light and confirmation of the Taurat that had come before it, a guidance and an admonition for the pious.
وَلۡيَحۡكُمۡ أَهۡلُ ٱلۡإِنجِيلِ بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ فِيهِۚ وَمَن لَّمۡ يَحۡكُم بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ فَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡفَٰسِقُونَ
﴾۴۷﴿
اہلِ انجیل کو چاہیے تھا کہ جو (احکام) اللہ نے اس میں نازل فرمائے تھے اس کے مطابق حکم دیتے (لیکن انھوں نے ایسا نہیں کیا) اور جو شخص اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق حکم نہ دے (یا فیصلہ نہ کرے) تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں
Let the people of the Injeel judge by what Allah has revealed therein. And whosoever does not judge (or carry out orders) by what Allah has revealed (then) such (people) are the disobedient to Allah.
وَأَنزَلۡنَآ إِلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَ بِٱلۡحَقِّ مُصَدِّقٗا لِّمَا بَيۡنَ يَدَيۡهِ مِنَ ٱلۡكِتَٰبِ وَمُهَيۡمِنًا عَلَيۡهِۖ فَٱحۡكُم بَيۡنَهُم بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُۖ وَلَا تَتَّبِعۡ أَهۡوَآءَهُمۡ عَمَّا جَآءَكَ مِنَ ٱلۡحَقِّۚ لِكُلّٖ جَعَلۡنَا مِنكُمۡ شِرۡعَةٗ وَمِنۡهَاجٗاۚ وَلَوۡ شَآءَ ٱللَّهُ لَجَعَلَكُمۡ أُمَّةٗ وَٰحِدَةٗ وَلَٰكِن لِّيَبۡلُوَكُمۡ فِي مَآ ءَاتَىٰكُمۡۖ فَٱسۡتَبِقُواْ ٱلۡخَيۡرَٰتِۚ إِلَى ٱللَّهِ مَرۡجِعُكُمۡ جَمِيعٗا فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمۡ فِيهِ تَخۡتَلِفُونَ
﴾۴۸﴿
اور (اے رسول) ہم نے آپ پر حق کے ساتھ کتاب نازل کی ہے جو اپنے سے پہلے آنے والی (ہر) کتاب کی تصدیق کرتی ہے اور اس کی حفاظت بھی کرتی ہے (اس طرح کہ اُس کے احکام کی ترجمانی کرتی ہے اور دشمنان اسلام کی تحریف کی نشاندہی کرتی ہے) تو (اے رسول) آپ ان کے درمیان اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق حکم دیا کیجیے (اور فیصلے کیا کیجیے) جو حق آپ کے پاس آ چکا ہے اس کو چھوڑ کر ان کی خواہشات کی پیروی نہ کیجیے، ہم نے تم میں سے ہر ایک کےلیے ایک شریعت اور (اس پر عمل کرنے کا) واضح راستہ مقرّر کر دیا ہے (لیکن لوگوں نے اللہ کی شریعت اور راستے کو چھوڑ دیا اور دین میں تفریق پیدا کر دی) اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک امّت بنا دیتا لیکن (اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ) جو شریعت تم کو دی ہے اس میں تمھاری آزمائش کرے (کہ کون اس پر عمل کرتا ہے اور کون نہیں کرتا) تو (اے ا یمان والو، اس شریعت کے مطابق) نیک کاموں میں سبقت کرو (دوسروں کے اختلاف کی پرواہ نہ کرو) تم سب کو اللہ کی طرف لوٹ کر آنا ہے، پھر وہ تم کو بتائے گا کہ تم کِن کِن باتوں میں اختلاف کرتے تھے (اور حق کیا تھا)
And have sent down to you (O Prophet!) the Book in truth, confirming (each of) the Scripture that came before it and protect over it (old Scriptures. By this way, we explain the commandments and points out their fabrications) . So (O Prophet!) judge among them by what Allah has revealed, and follow not their vain desires, diverging away from the truth that has come to you. To each among you, We have prescribed a law and a clear way (to act upon it). (But people left the right way and differed from it).If Allah had willed, He would have made you one nation, but (Allah Wills) that (He) may test you in what He has given you (to see who acts upon it or not); so (O Believers! According to the legislative way) compete in good deeds (don’t care of differing). The return of you (all) is to Allah; then He will inform you about that in which you used to differ.
وَأَنِ ٱحۡكُم بَيۡنَهُم بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ وَلَا تَتَّبِعۡ أَهۡوَآءَهُمۡ وَٱحۡذَرۡهُمۡ أَن يَفۡتِنُوكَ عَنۢ بَعۡضِ مَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ إِلَيۡكَۖ فَإِن تَوَلَّوۡاْ فَٱعۡلَمۡ أَنَّمَا يُرِيدُ ٱللَّهُ أَن يُصِيبَهُم بِبَعۡضِ ذُنُوبِهِمۡۗ وَإِنَّ كَثِيرٗا مِّنَ ٱلنَّاسِ لَفَٰسِقُونَ
﴾۴۹﴿
اور (اے رسول، آپ کو پھر تاکید کی جاتی ہے کہ) آپ ان لوگوں کے درمیان اللہ (تعالیٰ) کی نازل کردہ شریعت کے مطابق ہی حکم دیں (یا فیصلہ کریں) اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں اور ان سے ہوشیار رہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ اللہ کی نازل کردہ شریعت سے (ہٹا کر) آپ کو فتنے میں مبتلا کر دیں، اگر یہ پھر بھی (اللہ کی نازل کردہ شریعت سے) منھ موڑیں تو آپ خبردار ہو جایے کہ اللہ ان کو ان کے بعض گناہوں کے سبب مصیبت میں مبتلا کرنا چاہتا ہے اور اس بات سے بھی خبردار ہو جایے کہ بےشک اکثر لوگ فاسق ہی ہوتے ہیں
And (then Allah insisted) so judge (or carry out orders) (you O Prophet!) among them by what Allah has revealed and follow not their vain desires, but beware of them lest they turn you (O Prophet!) far away from some of that which Allah has sent down to you. And if they turn away (from legislative way, then know that Allah's Will is to punish them for some sins of theirs. And truly, most of men are disobedient.
أَفَحُكۡمَ ٱلۡجَٰهِلِيَّةِ يَبۡغُونَۚ وَمَنۡ أَحۡسَنُ مِنَ ٱللَّهِ حُكۡمٗا لِّقَوۡمٖ يُوقِنُونَ
﴾۵۰﴿
(اے رسول) کیا یہ (ایّامِ) جاہلیت کے حکم (یا شریعت) کے متلاشی ہیں لیکن یقین (و ایمان) رکھنے والوں کےلیے اللہ سے بہتر حکم کس کا ہو سکتا ہے
(O Prophet!) Do they then seek the judgement (or decision) of (the days of) Ignorance? And who is better in judgement than Allah for a people who have firm Faith.
۞يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَتَّخِذُواْ ٱلۡيَهُودَ وَٱلنَّصَٰرَىٰٓ أَوۡلِيَآءَۘ بَعۡضُهُمۡ أَوۡلِيَآءُ بَعۡضٖۚ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمۡ فَإِنَّهُۥ مِنۡهُمۡۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَهۡدِي ٱلۡقَوۡمَ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۵۱﴿
اے ایمان والو، یہود ونصاریٰ کو اپنا دوست نہ بناؤ یہ ایک دوسرے کے دوست تو ہو سکتے ہیں (تمھارے دوست نہیں ہو سکتے) اور جو شخص تم میں سے ان کو دوست بنائے گا تو اس کا شمار انھیں میں ہو گا (وہ ظالم ہو جائے گا) بےشک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت پر چلا کر منزلِ مقصود تک نہیں پہنچاتا
O you who believe! Take not the Jews and the Christians as friends (they can never be your friends), they are but friend of each other. And if any amongst you takes them (as friends), then surely, he is one of them (and he becomes wrong doer). Verily, Allah guides not those people to the desired destination who are the wrong-doers and unjust.
فَتَرَى ٱلَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٞ يُسَٰرِعُونَ فِيهِمۡ يَقُولُونَ نَخۡشَىٰٓ أَن تُصِيبَنَا دَآئِرَةٞۚ فَعَسَى ٱللَّهُ أَن يَأۡتِيَ بِٱلۡفَتۡحِ أَوۡ أَمۡرٖ مِّنۡ عِندِهِۦ فَيُصۡبِحُواْ عَلَىٰ مَآ أَسَرُّواْ فِيٓ أَنفُسِهِمۡ نَٰدِمِينَ
﴾۵۲﴿
اور (اے رسول) آپ دیکھیں گے کہ جن لوگوں کے دِلوں میں (نفاق کی) بیماری ہے وہ ان (یہود و نصاریٰ) سے جلدی جلدی جا کر ملتے ہیں (اور جب اس سلسلے میں ان سے جواب طلب کیا جائے تو) کہتے ہیں کہ ہمیں ڈر رہتا ہے کہ کہیں ہم زمانہ کی گردش میں نہ پھنس جائیں (کہیں یہود و نصاریٰ سے ہمیں نقصان نہ پہنچ جائے یہ لوگ خبردار ہو جائیں کہ اگر) عنقریب اللہ (مسلمین کو) فتح عنایت فرمائے یا کوئی اور حکم بھیج دے تو اس وقت یہ اپنی ان باتوں پر جو یہ اپنے دِل میں چُھپاتے ہیں پچھتائیں گے
And (O Prophet!) you see those in whose hearts there is a disease (of hypocrisy), they hurry to their friendship (with Jews and Christians), (when the response was claimed by them, they respond to it) saying: "We fear lest some misfortune of a disaster may befall us (and any harm from the Jews and Christians)." Perhaps (Let them beware) Allah may bring a victory (to Muslims) or a decision according to His Will. Then they will become regretful for what they have been keeping as a secret in themselves.
وَيَقُولُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَهَـٰٓؤُلَآءِ ٱلَّذِينَ أَقۡسَمُواْ بِٱللَّهِ جَهۡدَ أَيۡمَٰنِهِمۡ إِنَّهُمۡ لَمَعَكُمۡۚ حَبِطَتۡ أَعۡمَٰلُهُمۡ فَأَصۡبَحُواْ خَٰسِرِينَ
﴾۵۳﴿
(اس وقت ایمان والوں پر ان کا حال کُھل جائے گا) ایمان والے کہیں گے کیا یہ وہی لوگ ہیں کہ جو اللہ کی بڑی قسمیں کھا کھا کر کہتے تھے کہ بےشک ہم تمھارے ساتھ ہیں، ان کے تمام اعمال (اور تدبیریں) بے کار گئیں اور وہ نقصان میں مبتلا ہو گئے
And (their state will be manifest on the believers then) those who believe will say: "Are these the men (hypocrites) who swore their strongest oaths by Allah that they were with you?" All (their deeds and tricks) that they did has been in vain, and they have become the losers.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مَن يَرۡتَدَّ مِنكُمۡ عَن دِينِهِۦ فَسَوۡفَ يَأۡتِي ٱللَّهُ بِقَوۡمٖ يُحِبُّهُمۡ وَيُحِبُّونَهُۥٓ أَذِلَّةٍ عَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى ٱلۡكَٰفِرِينَ يُجَٰهِدُونَ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ وَلَا يَخَافُونَ لَوۡمَةَ لَآئِمٖۚ ذَٰلِكَ فَضۡلُ ٱللَّهِ يُؤۡتِيهِ مَن يَشَآءُۚ وَٱللَّهُ وَٰسِعٌ عَلِيمٌ
﴾۵۴﴿
اے ایمان والو، جو شخص تم میں سے اپنے دین سے پھر جائے تو اللہ (تمھاری جگہ) ایسے لوگ لے آئے گا جن سے اللہ محبّت کرتا ہو گا اور وہ اللہ سے محبّت کرتے ہوں گے، ایمان والوں پر شفیق ہوں گے اور کافروں پر سخت، وہ اللہ کے راستے میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہ ڈریں گے، یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے (اپنے) فضل سے نوازتا ہے، اللہ بہت وسعت والا ہے اور بہت جاننے والا ہے
O you who believe! Whoever from among you turns back from his religion, Allah will bring a people (in place of them) whom He will love and they will love Him; humble towards the believers, stern towards the disbelievers, fighting in the Way of Allah, and never fear of the blame of the blamers. That is the Grace of Allah (of) which He bestows on whom He wills. And Allah is All-Sufficient for His creatures' needs, All-Knower.
إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ ٱللَّهُ وَرَسُولُهُۥ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱلَّذِينَ يُقِيمُونَ ٱلصَّلَوٰةَ وَيُؤۡتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ وَهُمۡ رَٰكِعُونَ
﴾۵۵﴿
(کافروں کو دوست نہ بناؤ) تمھارا دوست تو اللہ، اُس کا رسول اور ایمان والے ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور (اللہ کے سامنے) عاجزی کا اظہار کرتے ہیں
(Never take disbelievers as friends) Verily, your Protector or Helper is none other than Allah, His Messenger, and the believers, - those who perform the prayer, and give Zakat, and they are those who bow down or submit themselves with obedience to Allah in prayer
وَمَن يَتَوَلَّ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ فَإِنَّ حِزۡبَ ٱللَّهِ هُمُ ٱلۡغَٰلِبُونَ
﴾۵۶﴿
اور جو شخص اللہ، اُس کے رسول اور ایمان والوں کو دوست بنائے گا تو (یہ ہی لوگ اللہ کا لشکر ہیں اور) اللہ کا لشکر ہی غالب ہو گا
And whosoever takes Allah, His Messenger, and those who have believed, as Protectors, (these are the victorious troop) then the party of Allah will be the victorious troop.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَتَّخِذُواْ ٱلَّذِينَ ٱتَّخَذُواْ دِينَكُمۡ هُزُوٗا وَلَعِبٗا مِّنَ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ مِن قَبۡلِكُمۡ وَٱلۡكُفَّارَ أَوۡلِيَآءَۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ إِن كُنتُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۵۷﴿
اے ایمان والو، جن لوگوں کو تم سے پہلے کتاب دی گئی ہے اور (دوسرے) کافر (جو ان کے علاوہ ہیں) جنھوں نے تمھارے دین کو ہنسی اور کھیل بنا رکھا ہے انھیں دوست نہ بنانا اور اگر تم مومن ہو تو اللہ سے ڈرتے رہنا
O you who believe! Take not as protectors and helpers those who take your religion as a mockery and fun from among those who received the Scripture before you, and nor from among the disbelievers; and fear Allah if you Indeed, are true believers.
وَإِذَا نَادَيۡتُمۡ إِلَى ٱلصَّلَوٰةِ ٱتَّخَذُوهَا هُزُوٗا وَلَعِبٗاۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمۡ قَوۡمٞ لَّا يَعۡقِلُونَ
﴾۵۸﴿
(اور دیکھو یہ کافر) جب تم نماز کےلیے اذان دیتے ہو تو اس کا مذاق اڑاتے ہیں، اسے کھیل بنا رکھا ہے، یہ (سب کام وہ) اس لیے (کر رہے ہیں) کہ ان میں سمجھ نہیں ہے
And (See! These disbelievers) when you proclaim the call for the prayer (Adhan )], they take it (but) as a mockery and fun; that is (they are doing so) because they are a people who understand not.
قُلۡ يَـٰٓأَهۡلَ ٱلۡكِتَٰبِ هَلۡ تَنقِمُونَ مِنَّآ إِلَّآ أَنۡ ءَامَنَّا بِٱللَّهِ وَمَآ أُنزِلَ إِلَيۡنَا وَمَآ أُنزِلَ مِن قَبۡلُ وَأَنَّ أَكۡثَرَكُمۡ فَٰسِقُونَ
﴾۵۹﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کہ اے اہلِ کتاب، کیا تم ہم سے اس بات کے علاوہ کسی اور بات کا انتقام لے رہے ہو؟ کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس کتاب پر ایمان لائے جو ہماری طرف نازل ہوئی اور ان کتابوں پر ایمان لائے جو پہلے نازل ہوئی تھیں (یہ انتقام تمھارے فِسق کی علامت ہے) اور تم میں سے اکثر فاسق ہی ہیں
(O Prophet!) Say (to them): "O people of the Scripture! Do you criticize us for no other reason than that we believe in Allah, and in (the revelation) which has been sent down to us and in that which has been sent down before (us), (this is the sign of your extreme recompense) and that most of you are disobedient (to Allah)]?"
قُلۡ هَلۡ أُنَبِّئُكُم بِشَرّٖ مِّن ذَٰلِكَ مَثُوبَةً عِندَ ٱللَّهِۚ مَن لَّعَنَهُ ٱللَّهُ وَغَضِبَ عَلَيۡهِ وَجَعَلَ مِنۡهُمُ ٱلۡقِرَدَةَ وَٱلۡخَنَازِيرَ وَعَبَدَ ٱلطَّـٰغُوتَۚ أُوْلَـٰٓئِكَ شَرّٞ مَّكَانٗا وَأَضَلُّ عَن سَوَآءِ ٱلسَّبِيلِ
﴾۶۰﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کہ کیا میں تمھیں ایسے لوگ نہ بتاؤں جو بدلہ پانے کے لحاظ سے اللہ کے ہاں اس سے بھی بدتر (مقام پر) ہیں (جو مقام کہ تم نے اپنے زعمِ باطل میں ہمارے لیے تجویز کیا ہے) یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی، جن پر اللہ کا غضب ہے اور جن میں سے بعض لوگوں کو اللہ نے بندر اور سور بنا دیا اور جنھوں نے شیطان کی پرستش کی یہ لوگ مقام کے لحاظ سے (بہت) بُرے ہیں اور (یہ اس وجہ سے کہ) سیدھے راستے سے بھٹک گئے ہیں
Say (O Prophet! to the people of the Scripture): "Shall I inform you of something worse than that, regarding the recompense from Allah: those (Jews) who incurred the Curse of Allah and His Wrath (in which you proclaim us to be), and those of whom (some) He transformed into monkeys and swines, and those who worshipped false deities; such are worse in rank, and far more astray from the Right Path"
وَإِذَا جَآءُوكُمۡ قَالُوٓاْ ءَامَنَّا وَقَد دَّخَلُواْ بِٱلۡكُفۡرِ وَهُمۡ قَدۡ خَرَجُواْ بِهِۦۚ وَٱللَّهُ أَعۡلَمُ بِمَا كَانُواْ يَكۡتُمُونَ
﴾۶۱﴿
(اے ایمان والو) جب یہ لوگ تمھارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان لائے حالانکہ وہ کفر کی حالت ہی میں داخل ہوئے تھے اور کفر کی حالت میں ہی باہر نکل کر چلے گئے (ان کا ایمان صرف زبان پر تھا دِل میں کفر چُھپائے ہوئے تھے) اور اللہ کو تو خوب معلوم ہے جو کچھ وہ چُھپا رہے ہیں
(O Believers!) When they come to you, they say: "We believe." But in fact, they enter with (an intention of) disbelief and they go out with the same. (Their belief is just verbally hiding their disbelief) And Allah knows all what they were hiding.
وَتَرَىٰ كَثِيرٗا مِّنۡهُمۡ يُسَٰرِعُونَ فِي ٱلۡإِثۡمِ وَٱلۡعُدۡوَٰنِ وَأَكۡلِهِمُ ٱلسُّحۡتَۚ لَبِئۡسَ مَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
﴾۶۲﴿
اور (اے رسول) ان میں سے بہت سے لوگوں کو آپ دیکھیں گے کہ گناہ میں اور ظلم و زیادتی اور حرام کھانے میں ایک دوسرے کے مقابلے میں جلدی کرتے ہیں (اور اے رسول) جو کام یہ کر رہے ہیں وہ یقینًا بہت بُرے ہیں
And (O Prophet!) you see many of them hurrying towards sin and transgression, and eating illegal things. (O Prophet!) Evil Indeed, is that which they have been doing.
لَوۡلَا يَنۡهَىٰهُمُ ٱلرَّبَّـٰنِيُّونَ وَٱلۡأَحۡبَارُ عَن قَوۡلِهِمُ ٱلۡإِثۡمَ وَأَكۡلِهِمُ ٱلسُّحۡتَۚ لَبِئۡسَ مَا كَانُواْ يَصۡنَعُونَ
﴾۶۳﴿
(آخر ان کے) مشائخ اور علما ان کو گناہ کی بات کہنے اور حرام کھانے سے کیوں نہیں روکتے (خبردار ہو جاؤ) جو کچھ یہ مشائخ اور علما کر رہے ہیں بےشک وہ بہت بُرا ہے
Why do not the rabbis and the religious learned men forbid them from uttering sinful words (at least) and from eating illegal things. (Be aware!) Evil Indeed, is that which they (the rabbis and the religious) have been performing.
وَقَالَتِ ٱلۡيَهُودُ يَدُ ٱللَّهِ مَغۡلُولَةٌۚ غُلَّتۡ أَيۡدِيهِمۡ وَلُعِنُواْ بِمَا قَالُواْۘ بَلۡ يَدَاهُ مَبۡسُوطَتَانِ يُنفِقُ كَيۡفَ يَشَآءُۚ وَلَيَزِيدَنَّ كَثِيرٗا مِّنۡهُم مَّآ أُنزِلَ إِلَيۡكَ مِن رَّبِّكَ طُغۡيَٰنٗا وَكُفۡرٗاۚ وَأَلۡقَيۡنَا بَيۡنَهُمُ ٱلۡعَدَٰوَةَ وَٱلۡبَغۡضَآءَ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِۚ كُلَّمَآ أَوۡقَدُواْ نَارٗا لِّلۡحَرۡبِ أَطۡفَأَهَا ٱللَّهُۚ وَيَسۡعَوۡنَ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَسَادٗاۚ وَٱللَّهُ لَا يُحِبُّ ٱلۡمُفۡسِدِينَ
﴾۶۴﴿
یہودی کہتے ہیں کہ اللہ (فیاض نہیں ہے اس) کا ہاتھ طوق گردن سے بندھا ہوا ہے (یہ کتنی بڑی گستاخی ہے جو یہ کر رہے ہیں) ہاتھ تو ان ہی کی طوق گردن سے بندھے ہوئے ہیں جو کچھ یہ کہہ رہے ہیں اس کی وجہ سے ان پر لعنت ڈال دی گئی ہے، (اللہ کا ہاتھ بندھا ہوا نہیں ہے) بلکہ اُس کے تو دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں، وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتا ہے اور (اے رسول) جو کتاب آپ کے ربّ کی طرف سے آپ پر نازل کی گئی ہے اس سے ان میں سے بہت سے لوگوں کی سرکشی اور کفر میں اور اضافہ ہو گا، ہم نے (سزا کے طور پر) ان لوگوں کے مابین قیامت تک کےلیے دشمنی اور بغض ڈال دیا ہے، یہ لوگ جب کبھی لڑائی کی آگ بھڑکاتے ہیں اللہ اسے بجھا دیتا ہے اور یہ لوگ (صرف لڑائی کرانے کی ہی کوششیں نہیں کرتے بلکہ) ملک میں بدامنی پھیلانے کی کوششیں بھی کرتے رہتے ہیں حالانکہ اللہ بدامنی پھیلانے والوں کو پسند نہیں کرتا
The Jews say (Allah is not generous): "Allah's Hand is tied up (How worst what they say is)." Be their hands tied up and be they accursed for what they uttered. Nay, both His Hands are widely outstretched (not tied at all). He spends as He wills. (O Prophet!) Verily, the Revelation that has come to you from your Lord (Allah) increases in most of them (their) obstinate rebellion and disbelief. We have put enmity and hatred amongst them (as punishment) till the Day of Resurrection. Every time they kindled the fire of war, Allah extinguished it; and they (not only create a fight among them but ever) strive to make mischief on the earth. And Allah does not like the mischief-makers.
وَلَوۡ أَنَّ أَهۡلَ ٱلۡكِتَٰبِ ءَامَنُواْ وَٱتَّقَوۡاْ لَكَفَّرۡنَا عَنۡهُمۡ سَيِّـَٔاتِهِمۡ وَلَأَدۡخَلۡنَٰهُمۡ جَنَّـٰتِ ٱلنَّعِيمِ
﴾۶۵﴿
اور اگر اہلِ کتاب (اب بھی) ایمان لے آئیں اور پرہیزگاری اختیار کریں تو ہم ان کے گناہوں کو مِٹا دیں گے اور ان کو نعمتوں کے باغات میں داخل کریں گے
And if only the people of the Scripture had believed and had become the pious. We would Indeed, have expiated from them their sins and admitted them to Gardens of pleasure.
وَلَوۡ أَنَّهُمۡ أَقَامُواْ ٱلتَّوۡرَىٰةَ وَٱلۡإِنجِيلَ وَمَآ أُنزِلَ إِلَيۡهِم مِّن رَّبِّهِمۡ لَأَكَلُواْ مِن فَوۡقِهِمۡ وَمِن تَحۡتِ أَرۡجُلِهِمۚ مِّنۡهُمۡ أُمَّةٞ مُّقۡتَصِدَةٞۖ وَكَثِيرٞ مِّنۡهُمۡ سَآءَ مَا يَعۡمَلُونَ
﴾۶۶﴿
اور اگر وہ توریت اور انجیل اور اس کتاب (کی تعلیمات) پر جو ان کے ربّ کی طرف سے ان کی طرف نازل کی گئی ہے قائم ہو جاتے تو ان کو ان کے اوپر سے رزق ملتا اوران کے پیروں کے نیچے سے بھی رزق ملتا، ان میں سے کچھ لوگ تو اعتدال پر قائم ہیں (جو ایمان لا چکے ہیں) لیکن بہت لوگ ایسے ہیں جو بداعمالیاں کر رہے ہیں
And if only they had acted according to the Taurat, the Injeel, and what has (now) been sent down to them from their Lord (instructions), they would surely have gotten provision from above them and from underneath their feet. There are from among them people who are on the right course (have believed), but many of them do evil deeds.
۞يَـٰٓأَيُّهَا ٱلرَّسُولُ بَلِّغۡ مَآ أُنزِلَ إِلَيۡكَ مِن رَّبِّكَۖ وَإِن لَّمۡ تَفۡعَلۡ فَمَا بَلَّغۡتَ رِسَالَتَهُۥۚ وَٱللَّهُ يَعۡصِمُكَ مِنَ ٱلنَّاسِۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَهۡدِي ٱلۡقَوۡمَ ٱلۡكَٰفِرِينَ
﴾۶۷﴿
اے رسول ، جو (احکام) آپ کے ربّ کی طرف سے آپ پر نازل کیے گئے ہیں انھیں (بے کم و کاست لوگوں تک) پہنچا دیجیے اور اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو آپ نے اللہ کے پیغام کو نہیں پہنچایا اور (اپنے فرضِ منصبی کو ادا نہیں کیا، یہ لوگ آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے) اللہ آپ کو ان تمام لوگوں (کی شرارت) سے محفوظ رکھے گا (آپ کا کام صرف ہدایتِ ربّانی کا پہنچا دینا ہے، ہدایت پر چلا کر منزلِ مقصود تک پہنچانا آپ کا کام نہیں ہے، یہ اللہ کا کام ہے لیکن) اللہ کافروں کو (جب تک وہ ایمان نہ لائیں) ہدایت پر چلا کر منزلِ مقصود تک نہیں پہنچاتا
O Prophet! Proclaim (the commandments as they are) which has been sent down to you from your Lord. And if you do not, then you have not conveyed His Message and you have not performed your duties. These people cannot harm you at all) Allah will protect you from (evils of) mankind. Verily, Allah guides not the people who disbelieve to the right destination unless they believe.
قُلۡ يَـٰٓأَهۡلَ ٱلۡكِتَٰبِ لَسۡتُمۡ عَلَىٰ شَيۡءٍ حَتَّىٰ تُقِيمُواْ ٱلتَّوۡرَىٰةَ وَٱلۡإِنجِيلَ وَمَآ أُنزِلَ إِلَيۡكُم مِّن رَّبِّكُمۡۗ وَلَيَزِيدَنَّ كَثِيرٗا مِّنۡهُم مَّآ أُنزِلَ إِلَيۡكَ مِن رَّبِّكَ طُغۡيَٰنٗا وَكُفۡرٗاۖ فَلَا تَأۡسَ عَلَى ٱلۡقَوۡمِ ٱلۡكَٰفِرِينَ
﴾۶۸﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے اے اہلِ کتاب، تم اس وقت تک سیدھے راستے پر قائم نہیں ہو سکتے جب تک تم توریت کو، انجیل کو اور جو کچھ تمھارے ربّ کی طرف سے (اب) تم پر نازل کیا گیا ہے اس کو قائم نہ کرو اور (اے رسول) جو کتاب آپ کے ربّ کی طرف سے آپ پر نازل کی گئی ہے اس سے ان میں سے بہت سے لوگوں کی سرکشی اور کفر میں اور اضافہ ہو گا تو (اے رسول) آپ ان کافر لوگوں پر کسی قسم کا افسوس نہ کریں
Say (O Prophet!) "O people of the Scripture! You have nothing (as regards guidance) till you act according to the Taurat, the Injeel, and what has (now) been sent down to you from your Lord (the Qur'an)." Verily, that (the book) which has been sent down to you (O Prophet!) from your Lord increases in most of them (their) obstinate rebellion and disbelief. So (O Prophet!) be not sorrowful over the people who disbelieve.
إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَٱلَّذِينَ هَادُواْ وَٱلصَّـٰبِـُٔونَ وَٱلنَّصَٰرَىٰ مَنۡ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأٓخِرِ وَعَمِلَ صَٰلِحٗا فَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ
﴾۶۹﴿
جو لوگ ایمان لے آئے ہیں، جو یہودی ہیں، جو صابی ہیں اور جو عیسائی ہیں (ان میں سے) جو شخص بھی اللہ پر ایمان لائے، روزِ قیامت پر ایمان لائے اور نیک عمل کرتا رہے تو ایسے لوگوں کو (قیامت کے دن) نہ کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے
Surely, those who believe, and those who are the Jews and the Sabians and the Christians, - whosoever (among them) believed in Allah and the Last Day, and worked righteousness, on them shall be no fear, nor shall they grieve (on the Day of Recompense)
لَقَدۡ أَخَذۡنَا مِيثَٰقَ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ وَأَرۡسَلۡنَآ إِلَيۡهِمۡ رُسُلٗاۖ كُلَّمَا جَآءَهُمۡ رَسُولُۢ بِمَا لَا تَهۡوَىٰٓ أَنفُسُهُمۡ فَرِيقٗا كَذَّبُواْ وَفَرِيقٗا يَقۡتُلُونَ
﴾۷۰﴿
ہم نے بنی اسرائیل سے مضبوط عہد لیا تھا اور ہم نے ان کی طرف (بہت سے) رسول بھیجے تھے (لیکن ہوا یہ ہی کہ) جب کبھی کوئی رسول ان کی مرضی کے خلاف کوئی بات ان کے پاس لاتا تو یہ لوگ رسولوں میں سے ایک جماعت کو جھٹلا دیا کرتے تھے اور ایک جماعت کو قتل کر دیا کرتے تھے
Verily, We took the covenant of the Children of Israel and sent (many) Messengers to them. (but it happened that) Whenever there came to them a Messenger with what they themselves desired not, - a group of them they called liars, and others among them they killed.
وَحَسِبُوٓاْ أَلَّا تَكُونَ فِتۡنَةٞ فَعَمُواْ وَصَمُّواْ ثُمَّ تَابَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِمۡ ثُمَّ عَمُواْ وَصَمُّواْ كَثِيرٞ مِّنۡهُمۡۚ وَٱللَّهُ بَصِيرُۢ بِمَا يَعۡمَلُونَ
﴾۷۱﴿
وہ یہ سمجھتے رہے کہ ان پر کوئی آفت نہیں آئے گی لہٰذا وہ اندھے اور بہرے ہو گئے، پھر اللہ نے ان کی توبہ قبول فرمائی لیکن ان میں سے بہت سے پھر اندھے اور بہرے ہو گئے (وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ اللہ ان کے اعمال سے غافل ہے) اور اللہ ان کے اعمال کو دیکھ رہا تھا
They thought there will be no Fitnah (trial or punishment), so they became blind and deaf; after that Allah turned to them (with Forgiveness); yet again many of them became blind and deaf. And Allah is the All-Seer of what they do.
لَقَدۡ كَفَرَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓاْ إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡمَسِيحُ ٱبۡنُ مَرۡيَمَۖ وَقَالَ ٱلۡمَسِيحُ يَٰبَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ رَبِّي وَرَبَّكُمۡۖ إِنَّهُۥ مَن يُشۡرِكۡ بِٱللَّهِ فَقَدۡ حَرَّمَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِ ٱلۡجَنَّةَ وَمَأۡوَىٰهُ ٱلنَّارُۖ وَمَا لِلظَّـٰلِمِينَ مِنۡ أَنصَارٖ
﴾۷۲﴿
یقینًا ان لوگوں نے کفر کیا جنھوں نے کہا کہ اللہ مسیح ابنِ مریم ہی تو ہیں حالانکہ مسیح تو کہا کرتے تھے کہ اے بنی اسرائیل اللہ کی عبادت کرو جو میرا بھی ربّ ہے اور تمھارا بھی اور جو شخص اللہ (تعالیٰ) کے ساتھ شرک کرے گا تو اللہ اس پر جنّت کو حرام کر دے گا اور اس کا ٹھکانہ جہنّم ہو گا اور (قیامت کے دن) ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہو گا
Surely, they have disbelieved who said: " Massih Son of Maryam is Allah” said: "O Children of Israel! Worship Allah, my Lord and your Lord." Verily, whosoever sets up partners (in worship) with Allah, then Allah has forbidden Paradise to him, and the Fire will be his abode. And for the wrong-doers) there are no helpers (on the Day of Recompense)
لَّقَدۡ كَفَرَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓاْ إِنَّ ٱللَّهَ ثَالِثُ ثَلَٰثَةٖۘ وَمَا مِنۡ إِلَٰهٍ إِلَّآ إِلَٰهٞ وَٰحِدٞۚ وَإِن لَّمۡ يَنتَهُواْ عَمَّا يَقُولُونَ لَيَمَسَّنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِنۡهُمۡ عَذَابٌ أَلِيمٌ
﴾۷۳﴿
اور ان لوگوں نے بھی کفر کیا جو یہ کہتے ہیں کہ اللہ تین"۳" (اِلہٰوں) میں سے ایک ہے حالانکہ الٰہ کوئی نہیں سوائے ایک الٰہ کے اور اگر یہ لوگ جو کچھ کہہ رہے ہیں اس سے باز نہیں آئے تو ان میں سے جو لوگ (بدستور) کفر کرتے رہیں گے وہ دردناک عذاب میں مبتلا کیے جائیں گے
Surely, disbelievers are those who said: "Allah is the third of the three (in a Trinity)." But there is no god (none who has the right to be worshipped) but One God -Allah). And if they cease not from what they say, verily, a painful torment will befall (endlessly) on the disbelievers among them.
أَفَلَا يَتُوبُونَ إِلَى ٱللَّهِ وَيَسۡتَغۡفِرُونَهُۥۚ وَٱللَّهُ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
﴾۷۴﴿
(آخر یہ عذاب سے کیوں نہیں ڈرتے) اور کیوں اللہ سے توبہ نہیں کرتے اُس سے معافی نہیں مانگتے (اگر یہ توبہ کر لیں اور معافی مانگ لیں تو اللہ انھیں معاف کر دے گا اس لیے کہ) اللہ بڑا معاف کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
(Will they not fear the torment?) Will they not turn with repentance to Allah? (if they repent and ask His Forgiveness? Then Allah will forgive them because) Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.
مَّا ٱلۡمَسِيحُ ٱبۡنُ مَرۡيَمَ إِلَّا رَسُولٞ قَدۡ خَلَتۡ مِن قَبۡلِهِ ٱلرُّسُلُ وَأُمُّهُۥ صِدِّيقَةٞۖ كَانَا يَأۡكُلَانِ ٱلطَّعَامَۗ ٱنظُرۡ كَيۡفَ نُبَيِّنُ لَهُمُ ٱلۡأٓيَٰتِ ثُمَّ ٱنظُرۡ أَنَّىٰ يُؤۡفَكُونَ
﴾۷۵﴿
مسیح ابنِ مریم تو بس رسول ہیں، ان سے پہلے بھی رسول گزر چکے ہیں (ان میں سے کوئی الٰہ نہیں تھا) مسیح کی والدہ صدّیقہ تھیں، وہ دونوں کھانا کھایا کرتے تھے (پھر الٰہ کیسے ہو گئے، الٰہ تو کھانے کا محتاج نہیں ہوتا، اے رسول) دیکھیے ہم کس کس طرح ان کےلیے (اپنی) آیات کو وضاحت سے بیان کر رہے ہیں پھر دیکھو یہ کدھر الٹے پھرے جاتے ہیں
The Massih, son of Maryam is the Messenger, there passed many messengers before (No one among them was god) and his mother was a Siddiqah (truthful). They both used to eat food (How can they be gods. God does not need food). (O Prophet!) Look how We make the Verses (of Us) clear to them; yet (O Prophet!) look how they are deluded away.
قُلۡ أَتَعۡبُدُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ مَا لَا يَمۡلِكُ لَكُمۡ ضَرّٗا وَلَا نَفۡعٗاۚ وَٱللَّهُ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡعَلِيمُ
﴾۷۶﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے کیا تم اللہ کے علاوہ ایسے شخص کی پرستش کرتے ہو جس کو نہ تمھیں نقصان پہنچانے کا اختیار ہے اور نہ نفع پہنچانے کا (نہ وہ تمھاری پکار سنتا ہے اور نہ اسے تمھاری پکار کا علم ہوتا ہے) بس اللہ ہی (ہر ایک کی پکار کو سنتا ہے اور اُسے ہی ہر ایک کی پکار کا علم ہوتا ہے کیوں کہ وہ) سننے والا جاننے والا ہے
Say (O Prophet! to people): "How do you worship besides Allah something which has no power either to harm or benefit you? (They even do not pay heed to your invoke nor they know it) But it is Allah Who (listens to anyone’s invoke and it is He who knows it as well because He) is the All-Hearer, All-Knower"
قُلۡ يَـٰٓأَهۡلَ ٱلۡكِتَٰبِ لَا تَغۡلُواْ فِي دِينِكُمۡ غَيۡرَ ٱلۡحَقِّ وَلَا تَتَّبِعُوٓاْ أَهۡوَآءَ قَوۡمٖ قَدۡ ضَلُّواْ مِن قَبۡلُ وَأَضَلُّواْ كَثِيرٗا وَضَلُّواْ عَن سَوَآءِ ٱلسَّبِيلِ
﴾۷۷﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ اے اہلِ کتاب، اپنے دین (کے معاملے) میں ناحق حد سے نہ بڑھو اور اس قوم کی خواہشات کی پیروی نہ کرو جو (تم سے) پہلے خود بھی گمراہ ہوئے اور دوسروں کو بھی گمراہ کر گئے اور (یہ ایک حقیقت ہے کہ) وہ سیدھے راستے سے بھٹک گئے تھے
Say (O Prophet!): "O people of the Scripture! Exceed not the limits in your religion other than the truth, and do not follow the vain desires of people who went astray before (you) and who misled many, and strayed (themselves) from the Right Path."
لُعِنَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِنۢ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ عَلَىٰ لِسَانِ دَاوُۥدَ وَعِيسَى ٱبۡنِ مَرۡيَمَۚ ذَٰلِكَ بِمَا عَصَواْ وَّكَانُواْ يَعۡتَدُونَ
﴾۷۸﴿
بنی اسرائیل میں سے جن لوگوں نے کفر کیا ان پر داؤد اور عیسیٰ ابنِ مریم کی زبانی لعنت کی گئی (اور) اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ نافرمانی کرتے تھے اور حدودِ شریعت سے تجاوز کر جایا کرتے تھے
Those among the Children of Israel who disbelieved were cursed by the tongue of Dawud and 'Îsa, son of Maryam. (And) That was because they disobeyed and were ever transgressing beyond bounds.
كَانُواْ لَا يَتَنَاهَوۡنَ عَن مُّنكَرٖ فَعَلُوهُۚ لَبِئۡسَ مَا كَانُواْ يَفۡعَلُونَ
﴾۷۹﴿
(اس کے علاوہ) جو بد اعمالیاں وہ کرتے تھے ان سے ایک دوسرے کو روکتے بھی نہیں تھے اور جو کام وہ کرتے تھے وہ یقینًا بہت بُرے تھے
(Except that) They used not to forbid one another from evil-doing which they committed. Vile Indeed, was what they used to do.
تَرَىٰ كَثِيرٗا مِّنۡهُمۡ يَتَوَلَّوۡنَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْۚ لَبِئۡسَ مَا قَدَّمَتۡ لَهُمۡ أَنفُسُهُمۡ أَن سَخِطَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِمۡ وَفِي ٱلۡعَذَابِ هُمۡ خَٰلِدُونَ
﴾۸۰﴿
(اے رسول) آپ ان میں سے بہت سے لوگوں کو دیکھیں گے کہ کافروں سے دوستی رکھتے ہیں اور جو اعمال انھوں نے اپنے لیے آگے بھیج دیے ہیں وہ اتنے بُرے ہیں کہ (ان کی وجہ سے) اللہ ان پر (سخت) غضب ناک ہے، یہ لوگ عذاب میں ہمیشہ رہیں گے
(O Prophet!) You see many of them taking the disbelievers as their protectors and helpers. Evil Indeed, is that which their ownselves have sent forward before them; for that (reason) Allah's Wrath fell upon them, and in torment they will abide (forever)
وَلَوۡ كَانُواْ يُؤۡمِنُونَ بِٱللَّهِ وَٱلنَّبِيِّ وَمَآ أُنزِلَ إِلَيۡهِ مَا ٱتَّخَذُوهُمۡ أَوۡلِيَآءَ وَلَٰكِنَّ كَثِيرٗا مِّنۡهُمۡ فَٰسِقُونَ
﴾۸۱﴿
اگر یہ لوگ اللہ پر، اس نبی پر اور جو کتاب اس پر نازل کی گئی ہے اس پر ایمان لے آتے تو کافروں کو کبھی دوست نہ بناتے لیکن ان میں سے بہت سے لوگ فاسق ہیں (اسی لیے کافروں کو دوست بناتے ہیں)
And had they believed in Allah, and in the Prophet and in what has been revealed to him, never would they have taken them (the disbelievers) as protectors and helpers; but many of them are the disobedient (This is why they take the disbelievers as friends)
۞لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ ٱلنَّاسِ عَدَٰوَةٗ لِّلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱلۡيَهُودَ وَٱلَّذِينَ أَشۡرَكُواْۖ وَلَتَجِدَنَّ أَقۡرَبَهُم مَّوَدَّةٗ لِّلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱلَّذِينَ قَالُوٓاْ إِنَّا نَصَٰرَىٰۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّ مِنۡهُمۡ قِسِّيسِينَ وَرُهۡبَانٗا وَأَنَّهُمۡ لَا يَسۡتَكۡبِرُونَ
﴾۸۲﴿
(اے رسول) مومنین کے ساتھ دشمنی میں سب سے زیادہ سخت آپ ان لوگوں کو پائیں گے جو یہودی ہیں اور جو مشرک ہیں اور دوستی میں مومنین کے سب سے زیادہ قریب آپ ان لوگوں کو پائیں گے جو اپنے آپ کو نصاریٰ کہتے ہیں، یہ اس لیے کہ ان میں اللہ پرست علما ہیں اور تارک الدنیا مشائخ ہیں اور اس وجہ سے بھی کہ یہ لوگ تکبّر نہیں کرتے (حق بات تسلیم کر لیتے ہیں)
(O Prophet!) Verily, you will find the strongest among men in enmity to the believers the Jews and those who are polytheists and you will find the nearest in love to the believers those who say: "We are Christians." That is because amongst them are priests and (world leaving) monks, and they are not proud (they do not accept the truth).
وَإِذَا سَمِعُواْ مَآ أُنزِلَ إِلَى ٱلرَّسُولِ تَرَىٰٓ أَعۡيُنَهُمۡ تَفِيضُ مِنَ ٱلدَّمۡعِ مِمَّا عَرَفُواْ مِنَ ٱلۡحَقِّۖ يَقُولُونَ رَبَّنَآ ءَامَنَّا فَٱكۡتُبۡنَا مَعَ ٱلشَّـٰهِدِينَ
﴾۸۳﴿
اور یہ لوگ جب اس کتاب کو سنتے ہیں جو رسول پر نازل ہوئی ہے تو (اے رسول) آپ دیکھیں گے کہ اس وجہ سے کہ انھوں نے حق کو پہچان لیا ہے ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں (پھر وہ اس طرح) کہتے ہیں اے ہمارے ربّ ہم ایمان لے آئے لہٰذا ہمارا نام بھی (حق کی) گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے
And when they listen to what has been sent down to the Messenger, (O Prophet!) you see their eyes overflowing with tears because of the truth they have recognised. They say (so): "Our Lord! We believe; so write us down among the witnesses (of truth).
وَمَا لَنَا لَا نُؤۡمِنُ بِٱللَّهِ وَمَا جَآءَنَا مِنَ ٱلۡحَقِّ وَنَطۡمَعُ أَن يُدۡخِلَنَا رَبُّنَا مَعَ ٱلۡقَوۡمِ ٱلصَّـٰلِحِينَ
﴾۸۴﴿
اور ہمیں کیا ہوا کہ ہم اللہ پر اور اس حق پر ایمان نہ لائیں جو ہمارے پاس آیا ہے ہم تو امید رکھتے ہیں کہ ہمارا ربّ ہمیں صالح لوگوں کے ساتھ (جنّت میں) داخل کرے گا
"And why should we not believe in Allah and in that which has come to us of the truth? And we wish that our Lord will admit us (in Paradise) along with the righteous people"
فَأَثَٰبَهُمُ ٱللَّهُ بِمَا قَالُواْ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَاۚ وَذَٰلِكَ جَزَآءُ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
﴾۸۵﴿
ان کے اس قول کے بدلے میں جو انھوں نے کہا اللہ نے ان کو ایسے باغات عطا فرمائے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے نیکی کرنے والوں کی یہ ہی جزا ہے
So because of what they said, Allah rewarded them Gardens under which rivers flow, they will abide therein forever. Such is the reward of the good-doers.
وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَكَذَّبُواْ بِـَٔايَٰتِنَآ أُوْلَـٰٓئِكَ أَصۡحَٰبُ ٱلۡجَحِيمِ
﴾۸۶﴿
But those who disbelieved and belied Our verses, they shall be the dwellers of the (Hell) Fire.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تُحَرِّمُواْ طَيِّبَٰتِ مَآ أَحَلَّ ٱللَّهُ لَكُمۡ وَلَا تَعۡتَدُوٓاْۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ ٱلۡمُعۡتَدِينَ
﴾۸۷﴿
اے ایمان والو، جو پاکیزہ چیزیں اللہ نے تمھارے لیے حلال کر دی ہیں انھیں حرام نہ کیا کرو اور (حدودِ شرعی سے) تجاوز نہ کیا کرو، اللہ تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
O you who believe! Make not unlawful the all that is good which Allah has made lawful to you, and transgress not. Verily, Allah does not like the transgressors.
وَكُلُواْ مِمَّا رَزَقَكُمُ ٱللَّهُ حَلَٰلٗا طَيِّبٗاۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ ٱلَّذِيٓ أَنتُم بِهِۦ مُؤۡمِنُونَ
﴾۸۸﴿
جو حلال و پاکیزہ چیزیں اللہ نے تم کو عطا فرمائی ہیں ان میں سے کھاؤ (پیو) اور اُس اللہ سے ڈرتے رہو جس پر تم ایمان لائے ہو
And eat (and drink) of the things which Allah has provided for you, lawful and good, and fear Allah in Whom you believe.
لَا يُؤَاخِذُكُمُ ٱللَّهُ بِٱللَّغۡوِ فِيٓ أَيۡمَٰنِكُمۡ وَلَٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا عَقَّدتُّمُ ٱلۡأَيۡمَٰنَۖ فَكَفَّـٰرَتُهُۥٓ إِطۡعَامُ عَشَرَةِ مَسَٰكِينَ مِنۡ أَوۡسَطِ مَا تُطۡعِمُونَ أَهۡلِيكُمۡ أَوۡ كِسۡوَتُهُمۡ أَوۡ تَحۡرِيرُ رَقَبَةٖۖ فَمَن لَّمۡ يَجِدۡ فَصِيَامُ ثَلَٰثَةِ أَيَّامٖۚ ذَٰلِكَ كَفَّـٰرَةُ أَيۡمَٰنِكُمۡ إِذَا حَلَفۡتُمۡۚ وَٱحۡفَظُوٓاْ أَيۡمَٰنَكُمۡۚ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ ٱللَّهُ لَكُمۡ ءَايَٰتِهِۦ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ
﴾۸۹﴿
(اے ایمان والو) اللہ تمھاری لغو قسموں (کے توڑنے) پر تم سے کوئی مواخذہ نہیں کرے گا لیکن ان قسموں (کے توڑنے) پر (ضرور) تم سے مواخذہ کرے گا جن قسموں کو تم نے پختہ کیا ہو، (ایسی) قسموں (کے توڑنے) کا کفّارہ دس"۱۰" مسکینوں کو اوسط درجے کا ایسا کھانا کھلانا ہے جو (عمومًا) تم اپنے اہل و عیال کو کھلاتے ہو یا انھیں کپڑے پہنانا ہے یا ایک غلام آزاد کرنا ہے، پھر جس شخص کو یہ چیزیں میسّر نہ ہوں تو وہ تین"۳" روزے رکھے، یہ تمھاری قسموں کا کفّارہ ہے جب کہ تم (پختہ) قسم کھا لو اور (اے ایمان والو) اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو (بغیر کفّارہ کے ان کو نہ توڑ دیا کرو) اس طرح اللہ تمھارے لیے اپنے احکام کی وضاحت کر رہا ہے تاکہ تم (اُس کا) شکر ادا کرو
(O Believers!) Allah will not punish you for (breaking) your unintentional oaths, but He will punish you for (breaking) your deliberate oaths; its expiation (of breaking such oaths) is to feed ten poor persons, on a scale of the average of that with which you feed (generally) your own families, or clothe them or manumit a slave. But whosoever cannot afford (that), then he should fast for three days. That is the expiation for the (deliberate) oaths when you have sworn. And (O believers!) protect your oaths (never break them without its expiation). Thus, Allah make clear to you His commandments that you may be grateful.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِنَّمَا ٱلۡخَمۡرُ وَٱلۡمَيۡسِرُ وَٱلۡأَنصَابُ وَٱلۡأَزۡلَٰمُ رِجۡسٞ مِّنۡ عَمَلِ ٱلشَّيۡطَٰنِ فَٱجۡتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ
﴾۹۰﴿
اے ایمان والو ، نشہ لانے والی چیز، جُوا، (غیرُ اللہ کے) آستانے اور (فال نکالنے کے) تیر (یہ سب) ناپاک، شیطانی اعمال میں سے ہیں، ان سے بچو تاکہ تم فلاح پا سکو
O you who believe! Intoxicants, and gambling, and the holy stones, and the arrows for seeking luck or decision are (all) an abomination of Shaitan's handiwork. So, avoid (strictly all) that (abomination) in order that you may be successful.
إِنَّمَا يُرِيدُ ٱلشَّيۡطَٰنُ أَن يُوقِعَ بَيۡنَكُمُ ٱلۡعَدَٰوَةَ وَٱلۡبَغۡضَآءَ فِي ٱلۡخَمۡرِ وَٱلۡمَيۡسِرِ وَيَصُدَّكُمۡ عَن ذِكۡرِ ٱللَّهِ وَعَنِ ٱلصَّلَوٰةِۖ فَهَلۡ أَنتُم مُّنتَهُونَ
﴾۹۱﴿
شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ نشہ آور چیز اور جُوئے کے ذریعے تم لوگوں میں دشمنی اور بغض پیدا کر دے اور تمھیں اللہ کے ذِکر اور نماز سے روک دے، تو کیا (ایسی صُورت میں) تم ان چیزوں سے باز رہو گے (یا نہیں)
Shaitan wants only to excite enmity and hatred between you with intoxicants and gambling, and hinder you from the remembrance of Allah and from the prayer. So, will you then abstain or not?
وَأَطِيعُواْ ٱللَّهَ وَأَطِيعُواْ ٱلرَّسُولَ وَٱحۡذَرُواْۚ فَإِن تَوَلَّيۡتُمۡ فَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّمَا عَلَىٰ رَسُولِنَا ٱلۡبَلَٰغُ ٱلۡمُبِينُ
﴾۹۲﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور ڈرتے رہو (کہیں ایسا نہ کہ اللہ یا اُس کے رسول کی اطاعت نہ کر کے تم عذاب میں مبتلا ہو جاؤ) اور اگر تم (رسول کی اطاعت سے) منھ موڑو گے تو جان لو کہ ہمارے رسول کے ذِمّے تو بس (احکامِ الہٰی کا) صاف صاف پہنچا دینا ہے
And (O Believers!) obey Allah and the Messenger, and beware (lest you face the torment by disobeying Allah and His Messenger) and fear Allah. Then if you turn away, you should know that it is Our Messenger's duty to convey (Allah’s commandments) in the clearest way.
لَيۡسَ عَلَى ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ جُنَاحٞ فِيمَا طَعِمُوٓاْ إِذَا مَا ٱتَّقَواْ وَّءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ ثُمَّ ٱتَّقَواْ وَّءَامَنُواْ ثُمَّ ٱتَّقَواْ وَّأَحۡسَنُواْۚ وَٱللَّهُ يُحِبُّ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
﴾۹۳﴿
جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے تو (ممانعت سے پہلے) جو کچھ انھوں نے کھایا اس کے کھانے میں ان پر کوئی گناہ نہیں جب کہ (ان کی حالت یہ رہی کہ) وہ حرام چیزوں سے بچتے رہے اور ایمان لا کر عمل صالح کرتے رہے پھر (اگر اسی اثنا میں کوئی اور چیز حرام ہو گئی تو) اس سے بھی بچے اور (حکمِ الہٰی پر) ایمان لائے، پھر وہ (تمام) حرام چیزوں سے بچتے رہے اور نیکیاں کرتے رہے تو (اللہ ان سے محبّت کرے گا) اللہ نیکی کرنے والوں سے محبّت کرتا ہے
Those who believe and do righteous good deeds, (before forbidden command) there is no sin on them for what they ate (in the past), if they fear Allah (by keeping away from His forbidden things), and believe and do righteous good deeds, and again (when forbidden command comes before them they) fear Allah and believe (in Allah’s commands), and once again fear Allah and do good deeds with perfection. And Allah loves (them and He loves) the good-doers.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَيَبۡلُوَنَّكُمُ ٱللَّهُ بِشَيۡءٖ مِّنَ ٱلصَّيۡدِ تَنَالُهُۥٓ أَيۡدِيكُمۡ وَرِمَاحُكُمۡ لِيَعۡلَمَ ٱللَّهُ مَن يَخَافُهُۥ بِٱلۡغَيۡبِۚ فَمَنِ ٱعۡتَدَىٰ بَعۡدَ ذَٰلِكَ فَلَهُۥ عَذَابٌ أَلِيمٞ
﴾۹۴﴿
اے ایمان والو، اللہ ایک شکار کے ذریعے ضرور تمھاری آزمائش کرے گا جس کو تم اپنے ہاتھوں اور نیزوں سے شکار کرو گے تاکہ وہ یہ معلوم کرے کہ اُس سے غائبانہ کون ڈرتا ہے (یعنی کون اللہ سے ڈر کر حالتِ احرام میں شکار نہیں کرتا) پھر اس کے بعد جو شخص زیادتی کرے گا (اور اللہ کے حکم کی خلاف ورزی کرے گا) تو اس کےلیے دردناک عذاب (تیّار) ہے
O you who believe! Allah will certainly make a trial of you with something in (the matter of) the game that is well within the reach of your hands and your lances, that Allah may test him who fears Him unseen (He does not hunt while in Ihram fearing Allah). Then whoever transgresses thereafter, (and goes against Allah’s commandments) for him there is a painful torment.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَقۡتُلُواْ ٱلصَّيۡدَ وَأَنتُمۡ حُرُمٞۚ وَمَن قَتَلَهُۥ مِنكُم مُّتَعَمِّدٗا فَجَزَآءٞ مِّثۡلُ مَا قَتَلَ مِنَ ٱلنَّعَمِ يَحۡكُمُ بِهِۦ ذَوَا عَدۡلٖ مِّنكُمۡ هَدۡيَۢا بَٰلِغَ ٱلۡكَعۡبَةِ أَوۡ كَفَّـٰرَةٞ طَعَامُ مَسَٰكِينَ أَوۡ عَدۡلُ ذَٰلِكَ صِيَامٗا لِّيَذُوقَ وَبَالَ أَمۡرِهِۦۗ عَفَا ٱللَّهُ عَمَّا سَلَفَۚ وَمَنۡ عَادَ فَيَنتَقِمُ ٱللَّهُ مِنۡهُۚ وَٱللَّهُ عَزِيزٞ ذُو ٱنتِقَامٍ
﴾۹۵﴿
اے ایمان والو ، (وہ حکم جس کی خلاف ورزی سے تمھیں اوپر ڈرایا گیا ہے یہ ہے کہ) جب تم حالتِ احرام میں ہو تو شکار نہ کیا کرو، پھر تم میں سے جس نے جان بوجھ کر شکار کیا تو اس کا بدلہ (یا کفّارہ) یہ ہے کہ جو جانور مارا ہے اسی کے مثل جانور جس کا تعین تم میں سے دو۲ معتبر آدمی کریں قربانی کےلیے کعبہ کو بھیج دے یا بطور کفّارے کے (اس جانور کی قیمت میں جتنے مساکین کو کھانا کھلایا جا سکتا ہے اتنے) مساکین کو کھانا کھلائے یا ان کی تعداد کے برابر روزے رکھے (یہ کفّارہ اس لیے ہے) تا کہ وہ اپنے کیے کی سزا (کا مزا) چکھے، جو پہلے ہو چکا اسے تو اللہ نے معاف کر دیا ہے لیکن پھر جو یہ کام کرے گا تو اللہ اس سے انتقام لے گا کیوں کہ اللہ غالب اور انتقام لینے والا ہے
O you who believe! (the command of which Allah forbade you) Hunt not while you are in a state of Ihram, and whosoever of you hunts it intentionally, the penalty (or expiation) is an offering, brought to the Ka'bah, of an eatable animal equivalent to the one he killed, as adjudged by two just men among you; or, for expiation, he should feed poor persons (with the same price as of eatable animal), or its equivalent (number) in fasting, (the expiation is for) that he may taste the heaviness (punishment) of his deed. Allah has forgiven what is past, but whosoever commits it again, Allah will take retribution from him. And Allah is All-Mighty, All-Able of Retribution.
أُحِلَّ لَكُمۡ صَيۡدُ ٱلۡبَحۡرِ وَطَعَامُهُۥ مَتَٰعٗا لَّكُمۡ وَلِلسَّيَّارَةِۖ وَحُرِّمَ عَلَيۡكُمۡ صَيۡدُ ٱلۡبَرِّ مَا دُمۡتُمۡ حُرُمٗاۗ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ ٱلَّذِيٓ إِلَيۡهِ تُحۡشَرُونَ
﴾۹۶﴿
(اے ایمان والو) تمھارے لیے بحری شکار اور اس کا کھانا حلال کر دیا گیا ہے، اس میں تمھارا بھی فائدہ ہے اور مسافروں کا بھی فائدہ ہے البتّہ جب تک تم حالتِ احرام میں ہو تو تم پر خشکی کا شکار حرام کر دیا گیا ہے، اللہ سے ڈرتے رہو جس کے پاس تم (قیامت کے دن) جمع کیے جاؤ گے
(O believers!) Lawful to you is (the pursuit of) sea-hunting and its use for food - for the benefit of yourselves and those who travel, but forbidden is (the pursuit of) land-hunting as long as you are in a state of Ihram. And fear Allah to Whom you shall be gathered back (on the Day of Recompense)
۞جَعَلَ ٱللَّهُ ٱلۡكَعۡبَةَ ٱلۡبَيۡتَ ٱلۡحَرَامَ قِيَٰمٗا لِّلنَّاسِ وَٱلشَّهۡرَ ٱلۡحَرَامَ وَٱلۡهَدۡيَ وَٱلۡقَلَـٰٓئِدَۚ ذَٰلِكَ لِتَعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ يَعۡلَمُ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ وَأَنَّ ٱللَّهَ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمٌ
﴾۹۷﴿
اللہ نے کعبے کو حُرمت والا گھر قرار دیا ہے (تاکہ) لوگ (وہاں امن کے ساتھ) قیام کر سکیں اور (اللہ ہی نے) حُرمت والے مہینے کو، قربانی کو اور ان جانوروں کو جن کے گلے میں پٹے پڑے ہوں باحُرمت ٹھہرایا ہے، یہ اس لیے کہ تمھیں معلوم ہو جائے کہ اللہ کو آسمانوں اور زمین کی تمام چیزوں کا علم ہے (اور ان ہی پر کیا موقوف ہے) اللہ کو تو ہر چیز کا علم ہے
Allah has made the Ka'bah, the Sacred House, (as) an asylum of security and benefits for mankind, and (also He made honored) the Sacred Month and the animals of sacrifice and the garlanded one, that you may know that Allah has knowledge of all that is in the heavens and all that is in the earth, and that Allah is the All-Knower of each and everything.
ٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ شَدِيدُ ٱلۡعِقَابِ وَأَنَّ ٱللَّهَ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
﴾۹۸﴿
(وہ خوب جانتا ہے کہ کوئی منظّم حکومت نہ ہونے کے سبب اہلِ عرب کےلیے امن و امان کی کس قدر ضرورت ہے اور کعبہ پہنچ کر اللہ کے نام پر قربانی کرنا لوگوں کو کس قدر محبوب ہے، اور اے ایمان والو، اس بات کو بھی) جان لو کہ اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے اور یہ کہ اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا بھی ہے
(Allah knows better, that in missing an organized state, how necessary security essential for Arab was and how lovely for the people the sacrificing of animals near Kaabah was.) (O Believers!) Know that Allah is Severe in punishment and that Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.
مَّا عَلَى ٱلرَّسُولِ إِلَّا ٱلۡبَلَٰغُۗ وَٱللَّهُ يَعۡلَمُ مَا تُبۡدُونَ وَمَا تَكۡتُمُونَ
﴾۹۹﴿
رسول کے ذِمّے تو بس (اللہ کے احکام) پہنچا دینا ہے (تمھارے ظاہری یا پوشیدہ اعمال کی ذِمّہ داری اس پر نہیں، نہ اسے تمھارے تمام اعمال کا علم ہوتا ہے) البتّہ اللہ کو تمھارے تمام اعمال کا خواہ وہ تم ظاہر کرو یا پوشیدہ علم ہوتا ہے
The duty of the Messenger is nothing but to convey (the Message). (It is not the responsibility of him your open and secret deeds neither he knows about your deeds) And Allah knows all that you reveal and all that you conceal.
قُل لَّا يَسۡتَوِي ٱلۡخَبِيثُ وَٱلطَّيِّبُ وَلَوۡ أَعۡجَبَكَ كَثۡرَةُ ٱلۡخَبِيثِۚ فَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ يَـٰٓأُوْلِي ٱلۡأَلۡبَٰبِ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ
﴾۱۰۰﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ ناپاک اور پاک چیزیں برابر نہیں ہو سکتیں اگرچہ ناپاک کی کثرت تمھیں اچّھی ہی کیوں نہ معلوم ہو لہٰذا اے عقل والو، (قلّت و کثرت کی پرواہ نہ کرو) اللہ سے ڈرتے رہو تا کہ تم فلاح پاؤ
Say (O Prophet!): "Not equal are all that is pure and impure as regards things, even though the abundance of impure one may please you." So fear Allah , O men of understanding in order that you may be successful.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَسۡـَٔلُواْ عَنۡ أَشۡيَآءَ إِن تُبۡدَ لَكُمۡ تَسُؤۡكُمۡ وَإِن تَسۡـَٔلُواْ عَنۡهَا حِينَ يُنَزَّلُ ٱلۡقُرۡءَانُ تُبۡدَ لَكُمۡ عَفَا ٱللَّهُ عَنۡهَاۗ وَٱللَّهُ غَفُورٌ حَلِيمٞ
﴾۱۰۱﴿
اے ایمان والو، (ایسی) چیزوں کے متعلّق (جو تم پر ظاہر نہیں کی گئیں) سوال نہ کیا کرو، اگر وہ تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تم کو بُری معلوم ہوں گی اور اگر تم نزولِ قرآن کے زمانے میں سوال کرو گے تو (پھر) تم پر وہ (ضرور) ظاہر کر دی جائیں گے، اللہ نے تو ان (کے متعلّق حکم دینے) سے عفو و درگزر سے کام لیا ہے اللہ بہت معاف کرنے والا اور بہت بُردبار ہے
O you who believe! Ask not about things which, if made manifest to you, may cause you trouble. But if you ask about them while the Qur'an is being revealed, they will be made manifest to you. Allah has forgiven that, and Allah is Oft-Forgiving, Most Forbearing.
قَدۡ سَأَلَهَا قَوۡمٞ مِّن قَبۡلِكُمۡ ثُمَّ أَصۡبَحُواْ بِهَا كَٰفِرِينَ
﴾۱۰۲﴿
تم سے پہلے بھی لوگوں نے اسی قسم کی باتیں پوچھی تھیں پھر (جب ان کو بتا دی گئیں تو عمل نہ کر سکے اور) ان کا انکار کر بیٹھے
Before you, a community asked such questions, (When it was told, they could not act upon it) then on that account they denied.
مَا جَعَلَ ٱللَّهُ مِنۢ بَحِيرَةٖ وَلَا سَآئِبَةٖ وَلَا وَصِيلَةٖ وَلَا حَامٖ وَلَٰكِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ يَفۡتَرُونَ عَلَى ٱللَّهِ ٱلۡكَذِبَۖ وَأَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡقِلُونَ
﴾۱۰۳﴿
اللہ نے نہ تو یہ چیز مقرّر کی ہے کہ کسی اونٹنی کے کان چیر کر بتوں کے نام پر چھوڑ دیا جائے اور پھر اس کا دودھ نہ پیا جائے نہ یہ چیز مقرّر کی ہے کہ کسی اونٹ کو بتوں کے نام پر چھوڑ دیا جائے اور پھر اس پر بوجھ نہ لادا جائے نہ یہ چیز مقرّر کی ہے کہ جو اونٹنی اوپر تلے دو"۲" مادہ بچّے جنے اسے بتوں کے نام پر چھوڑ دیا جائے اور نہ یہ چیز مقرّر کی ہے کہ کسی اونٹ کی نسل سے چند بچّے لے کر پھر اسے بتوں کی نذر کر دیا جائے اور اس پر سواری نہ کی جائے (ان چیزوں کے متعلّق) کافر اللہ پر جھوٹا بُہتان لگا رہے ہیں (بات یہ ہے کہ) ان میں سے اکثر بےعقل ہیں (کہ ایسی بیہودہ باتوں کو اللہ کی طرف منسوب کرتے ہیں)
Allah has not instituted things like Bahirah (the she-camel of which the ears are cut and liberated in honour of idols and they are not milked), or Sa'ibah (the camel is liberated in honour of idols and no burdens are laden on them), Wasilah (the she-camel which give birth of two male-camels one after another which is liberated in honour of idols), or Ham (The offsprings of a specific camel generation are liberated in honour of idols and they are not rode over). But those who disbelieve invent lies against Allah, and most of them have no understanding. (as they attribute shameful talks to Allah)
وَإِذَا قِيلَ لَهُمۡ تَعَالَوۡاْ إِلَىٰ مَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ وَإِلَى ٱلرَّسُولِ قَالُواْ حَسۡبُنَا مَا وَجَدۡنَا عَلَيۡهِ ءَابَآءَنَآۚ أَوَلَوۡ كَانَ ءَابَآؤُهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ شَيۡـٔٗا وَلَا يَهۡتَدُونَ
﴾۱۰۴﴿
اور جب ان لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی نازل کردہ کتاب کی طرف رجوع کرو اور (اللہ کے) رسول کی طرف رجوع کرو تو کہتے ہیں کہ ہم نے جس راستے پر اپنے باپ دادا کو پایا وہی ہمارے لیے کافی ہے (اے رسول، ان سے پوچھیے) اگرچہ ان کے باپ دادا نہ علم رکھتے ہوں اور نہ ہدایت پر ہوں (تب بھی یہ ان ہی کی پیروی کریں گے)
And when it is said to them: "Come to what Allah has revealed (of Book) and unto the Messenger (of Allah)." They say: "Enough for us is that which we found our forefathers following," even though their forefathers had no knowledge whatsoever nor guidance (even then they follow their forefathers)
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ عَلَيۡكُمۡ أَنفُسَكُمۡۖ لَا يَضُرُّكُم مَّن ضَلَّ إِذَا ٱهۡتَدَيۡتُمۡۚ إِلَى ٱللَّهِ مَرۡجِعُكُمۡ جَمِيعٗا فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
﴾۱۰۵﴿
اے ایمان والو ، تم پر اپنے آپ کو صحیح راستے پر قائم رکھنا لازم ہے اگر تم ہدایت پر قائم رہے تو جو گمراہ ہے وہ تمھارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، تم سب کو اللہ کے پاس لوٹ کر آنا ہے پھر وہ تم کو بتائے گا کہ تم نے کیا کیا عمل کیے تھے
O you who believe! Be steadfast on the right path. If you follow the (right) guidance no harm can come to you from those who are in error. The return of you all is to Allah, then He will inform you about (all) that which you used to do.
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ شَهَٰدَةُ بَيۡنِكُمۡ إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ ٱلۡمَوۡتُ حِينَ ٱلۡوَصِيَّةِ ٱثۡنَانِ ذَوَا عَدۡلٖ مِّنكُمۡ أَوۡ ءَاخَرَانِ مِنۡ غَيۡرِكُمۡ إِنۡ أَنتُمۡ ضَرَبۡتُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَأَصَٰبَتۡكُم مُّصِيبَةُ ٱلۡمَوۡتِۚ تَحۡبِسُونَهُمَا مِنۢ بَعۡدِ ٱلصَّلَوٰةِ فَيُقۡسِمَانِ بِٱللَّهِ إِنِ ٱرۡتَبۡتُمۡ لَا نَشۡتَرِي بِهِۦ ثَمَنٗا وَلَوۡ كَانَ ذَا قُرۡبَىٰ وَلَا نَكۡتُمُ شَهَٰدَةَ ٱللَّهِ إِنَّآ إِذٗا لَّمِنَ ٱلۡأٓثِمِينَ
﴾۱۰۶﴿
اے ایمان والو، جب تم میں سے کسی کو موت آئے تو وصیّت کرتے وقت اپنے میں سے (یعنی مسلمین میں سے) دو۲ عادل مرد گواہ کر لیا کرو اور اگر تم سفر میں ہو اور (دورانِ سفر) موت کی مصیبت آ پہنچے تو دوسروں میں سے (یعنی غیر مسلمین میں سے) دو۲ مردوں کو گواہ کر لیا کرو اور اگر تمھیں (ان کی گواہی میں) کچھ شک ہو تو انھیں نماز کے بعد روک لو، پھر وہ دونوں اللہ کی قسمیں کھائیں کہ وہ گواہی کے بدلے کوئی مالی منفعت حاصل کرنا نہیں چاہتے اور اگر وہ شخص (جس کو ہماری شہادت سے نقصان پہنچ رہا ہے) ہمارا رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو (پھر بھی ہم شہادت سچّی ہی دیں گے) اور اللہ کی (مطلوبہ و مقرّر کردہ) شہادت کو چُھپائیں گے نہیں اور اگر ہم ایسا کریں تو پھر یقینًا ہم گناہ گار ہوں گے
O you who believe! When death approaches any of you, and you make a bequest, (then take) the testimony of two just men of your own folk (muslims) or two others from outside (non Muslims), while you are travelling through the land and death befalls on you. Detain them both after As-Salat (the prayer), (then) if you are in doubt (about their truthfulness witness), let them both swear by Allah (saying): "We wish not for any worldly gain in this, even though he (the beneficiary suffering harm) be our near relative. We shall not hide Testimony of Allah, (We shall give true witness) for then indeed we should be of the sinful."
فَإِنۡ عُثِرَ عَلَىٰٓ أَنَّهُمَا ٱسۡتَحَقَّآ إِثۡمٗا فَـَٔاخَرَانِ يَقُومَانِ مَقَامَهُمَا مِنَ ٱلَّذِينَ ٱسۡتَحَقَّ عَلَيۡهِمُ ٱلۡأَوۡلَيَٰنِ فَيُقۡسِمَانِ بِٱللَّهِ لَشَهَٰدَتُنَآ أَحَقُّ مِن شَهَٰدَتِهِمَا وَمَا ٱعۡتَدَيۡنَآ إِنَّآ إِذٗا لَّمِنَ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۱۰۷﴿
(پھر اگر بعد میں) یہ معلوم ہو کہ دونوں گواہ (جھوٹی گواہی دے کر) گناہ کے مرتکب ہوئے ہیں تو ان کی جگہ ان لوگوں میں سے جن کے خلاف گواہی دے کر وہ گواہ جو گواہی کے زیادہ حق دار تھے مستوجب عذاب ہوئے دو"۲" اور گواہ (گواہی کےلیے) کھڑے ہو جائیں، پھر وہ دونوں اللہ کی قسم کھا کر یہ کہیں کہ ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے زیادہ سچّی ہے اور ہم نے (اس گواہی میں کسی قسم کی) زیادتی (یا ناانصافی) نہیں کی ہے، (اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ) اگر ہم نے ایسا کیا ہو تو پھر بےشک ہم (بڑے ہی) ظالم ہیں
If then it gets known that these two (witness) had been guilty of sin (by giving false witness), let two others stand forth in their places, nearest in kin from among those who claim a lawful right. Let them swear by Allah (saying): "We affirm that our testimony is truer than that of both of them, and that we have not trespassed (the truth), for then indeed we should be of the wrong-doers."
ذَٰلِكَ أَدۡنَىٰٓ أَن يَأۡتُواْ بِٱلشَّهَٰدَةِ عَلَىٰ وَجۡهِهَآ أَوۡ يَخَافُوٓاْ أَن تُرَدَّ أَيۡمَٰنُۢ بَعۡدَ أَيۡمَٰنِهِمۡۗ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَٱسۡمَعُواْۗ وَٱللَّهُ لَا يَهۡدِي ٱلۡقَوۡمَ ٱلۡفَٰسِقِينَ
﴾۱۰۸﴿
اس طریقے سے اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ وہ (پہلے گواہ آخرت کے خوف سے) صحیح گواہی دیں یا اس لیے صحیح گواہی دیں کہ انھیں ڈر ہو کہ ان (دوسرے گواہوں) کی قسم کے بعد ہماری قسم ردّ کر دی جائے گی (تو دنیا میں بھی بدنامی ہو گی، اے ایمان والو) اللہ سے ڈرتے رہو اور (اُس کے احکام کو) غور سے سنتے رہو، اللہ فاسق لوگوں کو صحیح راستے پر چلا کر منزلِ مقصود تک نہیں پہنچاتا
By this way, there is a possibility that (due to fear in Allah) the first witnesses may give true witness or (they may give true witness) due to fear of truthfulness of next witnesses and swear may disclose their witness truer and lead to rejection of their witness then it will lead to their disgrace. And (O Believers!) Allah guides not the people who are the rebellious and disobedient.
۞يَوۡمَ يَجۡمَعُ ٱللَّهُ ٱلرُّسُلَ فَيَقُولُ مَاذَآ أُجِبۡتُمۡۖ قَالُواْ لَا عِلۡمَ لَنَآۖ إِنَّكَ أَنتَ عَلَّـٰمُ ٱلۡغُيُوبِ
﴾۱۰۹﴿
(اور اس دن کو یاد کرو) جس دن اللہ (تمام) رسولوں کو جمع کرے گا، پھر ان سے فرمائے گا "تمھیں (تمھاری قوم کی طرف سے) کیا جواب ملا تھا" رسول جواب دیں گے "ہمیں کچھ نہیں معلوم (کہ ہمارے بعد کیا کیا ہوتا رہا) غیب کی باتوں کا جاننے والا تو صرف تو ہی ہے"
(And remember) On the Day when Allah will gather (all) the Messengers together and say to them: "What was the response you received (from your men)?" They will say: "We have no knowledge,(what were happening after us) verily, only You are the All-Knower of all that is hidden (or unseen)."
إِذۡ قَالَ ٱللَّهُ يَٰعِيسَى ٱبۡنَ مَرۡيَمَ ٱذۡكُرۡ نِعۡمَتِي عَلَيۡكَ وَعَلَىٰ وَٰلِدَتِكَ إِذۡ أَيَّدتُّكَ بِرُوحِ ٱلۡقُدُسِ تُكَلِّمُ ٱلنَّاسَ فِي ٱلۡمَهۡدِ وَكَهۡلٗاۖ وَإِذۡ عَلَّمۡتُكَ ٱلۡكِتَٰبَ وَٱلۡحِكۡمَةَ وَٱلتَّوۡرَىٰةَ وَٱلۡإِنجِيلَۖ وَإِذۡ تَخۡلُقُ مِنَ ٱلطِّينِ كَهَيۡـَٔةِ ٱلطَّيۡرِ بِإِذۡنِي فَتَنفُخُ فِيهَا فَتَكُونُ طَيۡرَۢا بِإِذۡنِيۖ وَتُبۡرِئُ ٱلۡأَكۡمَهَ وَٱلۡأَبۡرَصَ بِإِذۡنِيۖ وَإِذۡ تُخۡرِجُ ٱلۡمَوۡتَىٰ بِإِذۡنِيۖ وَإِذۡ كَفَفۡتُ بَنِيٓ إِسۡرَـٰٓءِيلَ عَنكَ إِذۡ جِئۡتَهُم بِٱلۡبَيِّنَٰتِ فَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِنۡهُمۡ إِنۡ هَٰذَآ إِلَّا سِحۡرٞ مُّبِينٞ
﴾۱۱۰﴿
(اور وہ وقت بھی یاد کرو) جب اللہ فرمائے گا اے عیسیٰ ابنِ مریم میری نعمت کو یاد کرو جو میں نے تم پر اور تمھاری والدہ پر کی تھی، جب میں نے روحُ القدس (یعنی جبریل) کے ذریعے تمھاری تائید کی، تم جھولے میں اور بڑے ہو کر لوگوں سے بات کرتے تھے، جب میں نے تمھیں کتاب و حکمت اور توریت و انجیل کی تعلم دی، جب تم میرے حکم سے مٹّی سے پرندے کی شکل بناتے، پھر اس میں پھونک مارتے تو وہ میرے حکم سے پرندہ بن جاتا تھا (جب) تم میرے حکم سے مادر زاد اندھے اور سفید داغ والے کو اچّھا کر دیا کرتے تھے، جب تم میرے حکم سے مُردوں کو (قبر سے زندہ) نکال کھڑا کرتے تھے اور جب تم بنی اسرائیل کے پاس کھلے معجزات لے کر پہنچے تو ان میں سے جو لوگ کافر تھے انھوں نے کہا یہ تو کھلا جادو ہے، (پھر) بنی اسرائیل (نے تم کو اذیّت پہنچانی چاہی تو ان) کو تمھیں نقصان پہنچانے سے میں نے روکے رکھا
(Remember) when Allah will say (on the Day of Resurrection). "O 'Îsa, son of Maryam! Remember My Favour to you and to your mother when I supported you with Ruh-ul-Qudus (Jibril) so that you spoke to the people in the cradle and in maturity; and when I taught you the book and wisdom, the Taurat and the Injeel; and when you made out of the clay a figure like that of a bird, by My Permission, and you breathed into it, and it became a bird by My Permission, and you healed those born blind, and the lepers by My Permission, and when you brought forth the dead by My Permission; and when I restrained the Children of Israel from you (when they resolved to kill you) as you came unto them with clear miracles, and the disbelievers among them said: 'This is nothing but evident magic.” (Then children of Israeel intended to torture you and I restricted them to do so)
وَإِذۡ أَوۡحَيۡتُ إِلَى ٱلۡحَوَارِيِّـۧنَ أَنۡ ءَامِنُواْ بِي وَبِرَسُولِي قَالُوٓاْ ءَامَنَّا وَٱشۡهَدۡ بِأَنَّنَا مُسۡلِمُونَ
﴾۱۱۱﴿
(اور اے عیسیٰ وہ وقت بھی یاد کرو) جب میں نے حواریوں کو حکم بھیجا کہ مجھ پر اور میرے رسول پر ایمان لاؤ تو انھوں نے کہا ہم ایمان لائے اور آپ گواہ رہیے کہ ہم مسلم ہیں
And (O Isa remember) when I (Allah) revealed to the disciples of 'Îsa to believe in Me and My Messenger, they said: "We believe. And bear witness that we are Muslims."
إِذۡ قَالَ ٱلۡحَوَارِيُّونَ يَٰعِيسَى ٱبۡنَ مَرۡيَمَ هَلۡ يَسۡتَطِيعُ رَبُّكَ أَن يُنَزِّلَ عَلَيۡنَا مَآئِدَةٗ مِّنَ ٱلسَّمَآءِۖ قَالَ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ إِن كُنتُم مُّؤۡمِنِينَ
﴾۱۱۲﴿
اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب حواریوں نے کہا اے عیسیٰ ابنِ مریم کیا آپ کا ربّ ایسا کر سکتا ہے کہ ہم پر آسمان سے ایک دستر خوان نازل فرما دے، انھوں نے کہا اگر تم (واقعی) مومن ہو تو اللہ سے ڈرو (ایسا نامناسب مطالبہ نہ کرو)
(And Remember) when the disciples said: "O 'Îsa, son of Maryam! Can your Lord send down to us a table spread (with food) from heaven?" 'Îsa said: "Fear Allah, if you are indeed (true) believers. (This is not reasonable request"
قَالُواْ نُرِيدُ أَن نَّأۡكُلَ مِنۡهَا وَتَطۡمَئِنَّ قُلُوبُنَا وَنَعۡلَمَ أَن قَدۡ صَدَقۡتَنَا وَنَكُونَ عَلَيۡهَا مِنَ ٱلشَّـٰهِدِينَ
﴾۱۱۳﴿
حواریوں نے کہا ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ ہم اس میں سے کھاتے رہیں، ہمارے دِلوں کو اطمینان ہو جائے اور ہم جان لیں کہ آپ نے جو کچھ ہم سے کہا! وہ بالکل سچ ہے اور ہم اس پر گواہ بن جائیں
They (disciples) said: "We wish to eat thereof and to satisfy our hearts, and to know that you have indeed told us the truth and that we ourselves be its witnesses."
قَالَ عِيسَى ٱبۡنُ مَرۡيَمَ ٱللَّهُمَّ رَبَّنَآ أَنزِلۡ عَلَيۡنَا مَآئِدَةٗ مِّنَ ٱلسَّمَآءِ تَكُونُ لَنَا عِيدٗا لِّأَوَّلِنَا وَءَاخِرِنَا وَءَايَةٗ مِّنكَۖ وَٱرۡزُقۡنَا وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلرَّـٰزِقِينَ
﴾۱۱۴﴿
عیسیٰ ابنِ مریم نے دعا کی کہ اے اللہ اے ہمارے ربّ ہم پر آسمان سے ایک دسترخوان نازل فرما دے تا کہ وہ ہمارے اگلوں اور پچھلوں کےلیے عید (جیسی مسّرت کا سبب) بن جائے اور تیری طرف سے (میری صداقت کی) ایک نشانی قرار پائے، (اے اللہ) ہم کو رزق عطا فرما، تو بہترین رزق دینے والا ہے
'Îsa, son of Maryam, said (prayed): "O Allah, our Lord! Send us from the heaven a table spread (with food) that there may be for us - for the first and the last of us - a festival and a sign (of truthfulness) from You; and (O Allah!) provide us sustenance, for You are the Best of sustainers."
قَالَ ٱللَّهُ إِنِّي مُنَزِّلُهَا عَلَيۡكُمۡۖ فَمَن يَكۡفُرۡ بَعۡدُ مِنكُمۡ فَإِنِّيٓ أُعَذِّبُهُۥ عَذَابٗا لَّآ أُعَذِّبُهُۥٓ أَحَدٗا مِّنَ ٱلۡعَٰلَمِينَ
﴾۱۱۵﴿
اللہ نے فرمایا میں تم پر خوان اتار تو دوں گا، لیکن (اس بات کو اچّھی طرح ذہن نشین کر لو! کہ) اس کے اتارنے کے بعد پھر تم میں سے کسی نے کفر کیا تو اس کو ایسی سزا دوں گا کہ اہلِ عالَم میں سے کسی ایک کو بھی اس جیسی سزا نہیں دوں گا
Allah said: "I am going to send it (spear) down unto you, but (Be aware!) if any of you after that disbelieves, then I will punish him with a torment such as I have not inflicted on anyone among (all) the worlds."
وَإِذۡ قَالَ ٱللَّهُ يَٰعِيسَى ٱبۡنَ مَرۡيَمَ ءَأَنتَ قُلۡتَ لِلنَّاسِ ٱتَّخِذُونِي وَأُمِّيَ إِلَٰهَيۡنِ مِن دُونِ ٱللَّهِۖ قَالَ سُبۡحَٰنَكَ مَا يَكُونُ لِيٓ أَنۡ أَقُولَ مَا لَيۡسَ لِي بِحَقٍّۚ إِن كُنتُ قُلۡتُهُۥ فَقَدۡ عَلِمۡتَهُۥۚ تَعۡلَمُ مَا فِي نَفۡسِي وَلَآ أَعۡلَمُ مَا فِي نَفۡسِكَۚ إِنَّكَ أَنتَ عَلَّـٰمُ ٱلۡغُيُوبِ
﴾۱۱۶﴿
اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب اللہ (تعالیٰ، قیامت کے دن) فرمائے گا اے عیسیٰ ابنِ مریم کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری والدہ کو اللہ کے علاوہ الٰہ بنا لینا؟ تو وہ جواب دیں گے (اے اللہ!) تو پاک و بے عیب ہے، میرے لیے یہ کب سزا وار تھا! کہ میں ایسی بات کہتا جس کے کہنے کا مجھے کوئی حق نہیں، اگر میں نے کہا ہو گا! تو تجھے اس کا علم ہو گا، تو جانتا ہے کہ میرے دِل میں کیا ہے لیکن میں نہیں جانتا کہ تیرے دِل میں کیا ہے؟ بےشک غیبوں کا جاننے والا (صرف) تو ہی ہے
And (remember) when Allah will say (on the Day of Resurrection): "O 'Îsa, son of Maryam! Did you say unto men: 'Worship me and my mother as two gods besides Allah?' " He will say: "Glory be to You! It was not for me to say what I had no right (to say). Had I said such a thing, You would surely have known it. You know what is in my inner-self though I do not know what is in Yours; truly, You, only You, are the All-Knower of all that is hidden (and unseen).
مَا قُلۡتُ لَهُمۡ إِلَّا مَآ أَمَرۡتَنِي بِهِۦٓ أَنِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ رَبِّي وَرَبَّكُمۡۚ وَكُنتُ عَلَيۡهِمۡ شَهِيدٗا مَّا دُمۡتُ فِيهِمۡۖ فَلَمَّا تَوَفَّيۡتَنِي كُنتَ أَنتَ ٱلرَّقِيبَ عَلَيۡهِمۡۚ وَأَنتَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ شَهِيدٌ
﴾۱۱۷﴿
میں نے تو ان سے وہی کہا تھا جس کے کہنے کا حکم تو نے مجھے دیا تھا (وہ یہ) کہ اللہ کی عبادت کرو جو میرا بھی ربّ ہے اور تمھارا بھی ربّ ہے اور (اے اللہ) جب تک میں ان میں رہا میں ان کی نگرانی کرتا رہا مگر جب تو نے مجھے دنیا سے اٹھا لیا تو تو ان کا نگراں تھا اور تو تو ہر چیز کو دیکھ رہا ہے (اور تو ہر چیز سے باخبر ہے)
"Never did I say to them aught except what You (Allah) did command me to say: 'Worship Allah, my Lord and your Lord.' And I was a witness over them while I dwelt amongst them, but when You took me up, You were the Watcher over them; and You are a Witness to all things. (You are All aware of everything).
إِن تُعَذِّبۡهُمۡ فَإِنَّهُمۡ عِبَادُكَۖ وَإِن تَغۡفِرۡ لَهُمۡ فَإِنَّكَ أَنتَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
﴾۱۱۸﴿
اگر تو انھیں سزا دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو ان کو معاف کر دے تو بےشک تو غالب اور حکمت والا ہے (تو اپنی حکمت کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے سب کچھ کر سکتا ہے)
"If You punish them, they are Your slaves, and if You forgive them, verily You, only You, are the All-Mighty, the All-Wise" (You can fulfil the requirements of wisdom)
قَالَ ٱللَّهُ هَٰذَا يَوۡمُ يَنفَعُ ٱلصَّـٰدِقِينَ صِدۡقُهُمۡۚ لَهُمۡ جَنَّـٰتٞ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَآ أَبَدٗاۖ رَّضِيَ ٱللَّهُ عَنۡهُمۡ وَرَضُواْ عَنۡهُۚ ذَٰلِكَ ٱلۡفَوۡزُ ٱلۡعَظِيمُ
﴾۱۱۹﴿
اللہ فرمائے گا آج تو سچّوں کو ان کی سچّائی ہی فائدہ دے گی، ان کےلیے ایسے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں، ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں (اور) یہ بہت بڑی کامیابی ہے
Allah will say: "This is a Day on which the truthful will profit from their truth: theirs are Gardens under which rivers flow - they shall abide therein forever. Allah is pleased with them and they with Him. (And) That is the great success.
لِلَّهِ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَمَا فِيهِنَّۚ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرُۢ
﴾۱۲۰﴿
آسمانوں پر زمین پر اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب پر اللہ (تعالیٰ) کی بادشاہت ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
To Allah belongs the dominion of the heavens and the earth and all that is therein, and He is Able to do all things.