An-Nisaسُوۡرَةُ النِّسَاء

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ ٱتَّقُواْ رَبَّكُمُ ٱلَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفۡسٖ وَٰحِدَةٖ وَخَلَقَ مِنۡهَا زَوۡجَهَا وَبَثَّ مِنۡهُمَا رِجَالٗا كَثِيرٗا وَنِسَآءٗ‌ۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ ٱلَّذِي تَسَآءَلُونَ بِهِۦ وَٱلۡأَرۡحَامَ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلَيۡكُمۡ رَقِيبٗا
۱﴿
اے لوگو، اپنے ربّ سے ڈرو جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا اور اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کیا اور ان دونوں سے بہت سے مردوں اور عورتوں کو (پیدا کر کے زمین پر) پھیلا دیا (اے لوگو) اللہ سے ڈرو جس کے واسطے سے تم آپس میں ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور رشتوں (کو قطع کرنے) سے بھی ڈرا کرو (کہیں ایسا نہ ہو کہ اس کی سزا میں تم پکڑے جاؤ) بےشک اللہ تم کو دیکھ رہا ہے
وَءَاتُواْ ٱلۡيَتَٰمَىٰٓ أَمۡوَٰلَهُمۡ‌ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُواْ ٱلۡخَبِيثَ بِٱلطَّيِّبِ‌ۖ وَلَا تَأۡكُلُوٓاْ أَمۡوَٰلَهُمۡ إِلَىٰٓ أَمۡوَٰلِكُمۡ‌ۚ إِنَّهُۥ كَانَ حُوبٗا كَبِيرٗا
۲﴿
اور (اے ایمان والو) یتیموں کا مال (جو تمھارے پاس بطور امانت رکھا ہوا ہو ان کے بالغ ہونے کے بعد پورا کا پورا) ان کے حوالے کر دیا کرو، (ان کے) عمدہ مال کو (اپنے) ناکارہ مال سے نہ بدلا کرو اور ان کے مالوں کو اپنے مالوں کے ساتھ ملا کر نہ کھا جایا کرو، یہ بہت بڑا گناہ ہے
وَإِنۡ خِفۡتُمۡ أَلَّا تُقۡسِطُواْ فِي ٱلۡيَتَٰمَىٰ فَٱنكِحُواْ مَا طَابَ لَكُم مِّنَ ٱلنِّسَآءِ مَثۡنَىٰ وَثُلَٰثَ وَرُبَٰعَ‌ۖ فَإِنۡ خِفۡتُمۡ أَلَّا تَعۡدِلُواْ فَوَٰحِدَةً أَوۡ مَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُكُمۡ‌ۚ ذَٰلِكَ أَدۡنَىٰٓ أَلَّا تَعُولُواْ
۳﴿
اور (اے ایمان والو) اگر تمھیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے معاملے میں انصاف نہ کر سکو گے تو (ان سے نکاح نہ کرو) ان کے علاوہ اور عورتوں سے جو تمھیں پسند ہوں دو۲ دو۲، تین۳ تین۳، چار۴ چار۴ نکاح کر لو پھر اگر تمھیں اندیشہ ہو کہ (تم تمام بیویوں میں) انصاف سے کام نہ لے سکو گے تو ایک ہی عورت سے نکاح کرو یا لونڈی (پر) جس کے تم مالک ہو (اکتفا کرو)، اس صُورت میں زیادہ امکان ہے کہ تم حد سے تجاوز نہ کر سکو (اور غلط کاموں سے بچ جاؤ)
وَءَاتُواْ ٱلنِّسَآءَ صَدُقَٰتِهِنَّ نِحۡلَةٗ‌ۚ فَإِن طِبۡنَ لَكُمۡ عَن شَيۡءٖ مِّنۡهُ نَفۡسٗا فَكُلُوهُ هَنِيٓـٔٗا مَّرِيٓـٔٗا
۴﴿
اور (اے ایمان والو) عورتوں کو ان کے مہر برضا و رغبت دے دیا کرو، پھر اگر وہ خود دِل کی کشادگی کے ساتھ اپنے مہر میں سے کچھ چھوڑ دیں تو اسے ذوق و شوق کے ساتھ کھا لو
وَلَا تُؤۡتُواْ ٱلسُّفَهَآءَ أَمۡوَٰلَكُمُ ٱلَّتِي جَعَلَ ٱللَّهُ لَكُمۡ قِيَٰمٗا وَٱرۡزُقُوهُمۡ فِيهَا وَٱكۡسُوهُمۡ وَقُولُواْ لَهُمۡ قَوۡلٗا مَّعۡرُوفٗا
۵﴿
اور (اے ایمان والو) اپنے مال جن کو اللہ نے تمھارے لیے (زندگی کے) قیام کا سبب بنایا ہے نادانوں کے حوالے نہ کیا کرو، البتّہ اپنے مال میں سے ان کو کھلاتے رہو، پہناتے رہو اور ان سے اچّھی طرح بات کیا کرو
وَٱبۡتَلُواْ ٱلۡيَتَٰمَىٰ حَتَّىٰٓ إِذَا بَلَغُواْ ٱلنِّكَاحَ فَإِنۡ ءَانَسۡتُم مِّنۡهُمۡ رُشۡدٗا فَٱدۡفَعُوٓاْ إِلَيۡهِمۡ أَمۡوَٰلَهُمۡ‌ۖ وَلَا تَأۡكُلُوهَآ إِسۡرَافٗا وَبِدَارًا أَن يَكۡبَرُواْ‌ۚ وَمَن كَانَ غَنِيّٗا فَلۡيَسۡتَعۡفِفۡ‌ۖ وَمَن كَانَ فَقِيرٗا فَلۡيَأۡكُلۡ بِٱلۡمَعۡرُوفِ‌ۚ فَإِذَا دَفَعۡتُمۡ إِلَيۡهِمۡ أَمۡوَٰلَهُمۡ فَأَشۡهِدُواْ عَلَيۡهِمۡ‌ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ حَسِيبٗا
۶﴿
اور (اے ایمان والو) یتیموں کی آزمائش کرتے رہا کرو یہاں تک کہ وہ بالغ ہو جائیں، پھر (جب وہ بالغ ہو جائیں تو) اگر تم ان میں دیکھو کہ ان میں سوچنے سمجھنے (اور نفع و نقصان میں تمیز کرنے) کا مَلکہ پیدا ہو گیا ہے تو ان کا مال ان کے حوالے کر دو اور اس ڈر سے کہ کہیں وہ بڑے ہو (کر اپنا مال اپنے قبضے میں نہ لے لیں) فضول خرچی سے جلدی جلدی (ان کے) مال کو نہ کھا جایا کرو، جو غنی ہے اسے یتیم کے مال سے بچنا چاہیے اور جو محتاج ہے وہ معروف کے مطابق (بقدرِ ضرورت اس مال میں سے) کھا سکتا ہے اور جب تم ان کے مال ان کے حوالے کرو تو گواہ کر لیا کرو اور (آمد و خرچ کا حساب دے دیا کرو پھر قیامت کے روز تو) اللہ ہی حساب لینے کےلیے کافی ہے
لِّلرِّجَالِ نَصِيبٞ مِّمَّا تَرَكَ ٱلۡوَٰلِدَانِ وَٱلۡأَقۡرَبُونَ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيبٞ مِّمَّا تَرَكَ ٱلۡوَٰلِدَانِ وَٱلۡأَقۡرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنۡهُ أَوۡ كَثُرَ‌ۚ نَصِيبٗا مَّفۡرُوضٗا
۷﴿
جو مال ماں، باپ اور رشتہ دار (بطور ورثہ) چھوڑیں اس میں مردوں کا حصّہ ہے (اسی طرح) جو مال ماں باپ اور رشتہ دار چھوڑیں اس میں عورتوں کا بھی حصّہ ہے، خواہ وہ مال کم ہو یا زیادہ (اور یہ سب) حصّے مقرّر ہیں (کم و بیش نہیں ہو سکتے)
وَإِذَا حَضَرَ ٱلۡقِسۡمَةَ أُوْلُواْ ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡيَتَٰمَىٰ وَٱلۡمَسَٰكِينُ فَٱرۡزُقُوهُم مِّنۡهُ وَقُولُواْ لَهُمۡ قَوۡلٗا مَّعۡرُوفٗا
۸﴿
اور اگر (میراث کی) تقسیم کے وقت رشتہ دار، یتیم اور مساکین (جن کا کوئی حصّہ مقرّر نہیں) موجود ہوں تو انھیں بھی اس مال میں سے کچھ دے دیا کرو اور بحسنِ اخلاق ان سے بات کیا کرو
وَلۡيَخۡشَ ٱلَّذِينَ لَوۡ تَرَكُواْ مِنۡ خَلۡفِهِمۡ ذُرِّيَّةٗ ضِعَٰفًا خَافُواْ عَلَيۡهِمۡ فَلۡيَتَّقُواْ ٱللَّهَ وَلۡيَقُولُواْ قَوۡلٗا سَدِيدًا
۹﴿
(میراث کی تقسیم کرتے وقت یتیم بچّوں کی حق تلفی کرنے والے) لوگوں کو ڈرنا چاہیے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ اپنے بعد (اپنے) ناتواں (و ناسمجھ) بچّے چھوڑ جائیں اور انھیں ان کے متعلّق اندیشہ ہو (کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہو گی تو اس اندیشہ سے ان پر کیا گزرے گی) لہٰذا انھیں اللہ سے ڈرنا چاہیے (کہ جب وہ اپنے بچّوں کی حق تلفی نہیں چاہتے تو دوسرے کے بچّوں کی حق تلفی نہ چاہیں) اور (ایسی) محکم بات کہیں (جس سے ناانصافی کے تمام رَخنے بند ہو جائیں)
إِنَّ ٱلَّذِينَ يَأۡكُلُونَ أَمۡوَٰلَ ٱلۡيَتَٰمَىٰ ظُلۡمًا إِنَّمَا يَأۡكُلُونَ فِي بُطُونِهِمۡ نَارٗا‌ۖ وَسَيَصۡلَوۡنَ سَعِيرٗا
۱۰﴿
جو لوگ یتیموں کا مال ناحق طریقے پر کھا جاتے ہیں وہ گویا اپنے پیٹوں میں آگ بھر رہے ہیں وہ عنقریب دوزخ میں داخل ہوں گے
يُوصِيكُمُ ٱللَّهُ فِيٓ أَوۡلَٰدِكُمۡ‌ۖ لِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ ٱلۡأُنثَيَيۡنِ‌ۚ فَإِن كُنَّ نِسَآءٗ فَوۡقَ ٱثۡنَتَيۡنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ‌ۖ وَإِن كَانَتۡ وَٰحِدَةٗ فَلَهَا ٱلنِّصۡفُ‌ۚ وَلِأَبَوَيۡهِ لِكُلِّ وَٰحِدٖ مِّنۡهُمَا ٱلسُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُۥ وَلَدٞ‌ۚ فَإِن لَّمۡ يَكُن لَّهُۥ وَلَدٞ وَوَرِثَهُۥٓ أَبَوَاهُ فَلِأُمِّهِ ٱلثُّلُثُ‌ۚ فَإِن كَانَ لَهُۥٓ إِخۡوَةٞ فَلِأُمِّهِ ٱلسُّدُسُ‌ۚ مِنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ يُوصِي بِهَآ أَوۡ دَيۡنٍ‌ۗ ءَابَآؤُكُمۡ وَأَبۡنَآؤُكُمۡ لَا تَدۡرُونَ أَيُّهُمۡ أَقۡرَبُ لَكُمۡ نَفۡعٗا‌ۚ فَرِيضَةٗ مِّنَ ٱللَّهِ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمٗا
۱۱﴿
(اے ایمان والو) اللہ تمھیں تمھاری اولاد کے معاملے میں حکم دیتا ہے کہ (میراث کو اس طرح تقسیم کرو کہ) ہر لڑکے کو دو۲ لڑکیوں کے حصّے کے برابر ملے اگر (مرنے والے کی اولاد میں دو۲ یا) دو۲ سے زیادہ لڑکیاں ہوں (لڑکا کوئی نہ ہو تو ایسی صُورت میں) ان لڑکیوں کا (کل) حصّہ متروکہ مال کا دو تہائی ہو گا اور اگر (صرف) ایک ہی لڑکی ہو (لڑکا کوئی نہ ہو) تو اس لڑکی کا حصّہ (متروکہ مال کا) نصف ہو گا، اگر مرنے والے کی اولاد موجود ہو (اور ماں باپ زندہ ہوں) تو ماں، باپ میں سے ہر ایک کو متروکہ مال کا چھٹا۶ حصّہ ملے گا، اگر (مرنے والے کی) اولاد نہ ہو صرف ماں باپ ہی وارث ہوں تو ماں کو (متروکہ مال کا) تہائی ملے گا (باقی باپ کو،) اگر (مرنے والے کی نہ اولاد ہو اور نہ باپ صرف) بھائی ہوں (اور ماں ہو) تو ماں کو چھٹا۶ حصّہ ملے گا یہ (تمام تقسیم) مرنے والے کی وصیّت کی تعمیل اور (اس کے) قرضے کی ادائیگی کے بعد کی جائے گی (اے ایمان والو) تمھیں نہیں معلوم کہ باپوں اور بیٹوں میں سے تمھیں فائدہ پہنچانے کے لحاظ سے کون (تمھارے) زیادہ قریب ہے (لیکن اللہ جانتا ہے اس لیے) اللہ نے (اپنے علم و حکمت سے) یہ حصّے مقرّر کر دیے ہیں، بےشک اللہ علم والا حکمت والا ہے
۞وَلَكُمۡ نِصۡفُ مَا تَرَكَ أَزۡوَٰجُكُمۡ إِن لَّمۡ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٞ‌ۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٞ فَلَكُمُ ٱلرُّبُعُ مِمَّا تَرَكۡنَ‌ۚ مِنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ يُوصِينَ بِهَآ أَوۡ دَيۡنٖ‌ۚ وَلَهُنَّ ٱلرُّبُعُ مِمَّا تَرَكۡتُمۡ إِن لَّمۡ يَكُن لَّكُمۡ وَلَدٞ‌ۚ فَإِن كَانَ لَكُمۡ وَلَدٞ فَلَهُنَّ ٱلثُّمُنُ مِمَّا تَرَكۡتُم‌ۚ مِّنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ تُوصُونَ بِهَآ أَوۡ دَيۡنٖ‌ۗ وَإِن كَانَ رَجُلٞ يُورَثُ كَلَٰلَةً أَوِ ٱمۡرَأَةٞ وَلَهُۥٓ أَخٌ أَوۡ أُخۡتٞ فَلِكُلِّ وَٰحِدٖ مِّنۡهُمَا ٱلسُّدُسُ‌ۚ فَإِن كَانُوٓاْ أَكۡثَرَ مِن ذَٰلِكَ فَهُمۡ شُرَكَآءُ فِي ٱلثُّلُثِ‌ۚ مِنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ يُوصَىٰ بِهَآ أَوۡ دَيۡنٍ غَيۡرَ مُضَآرّٖ‌ۚ وَصِيَّةٗ مِّنَ ٱللَّهِ‌ۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَلِيمٞ
۱۲﴿
اور (اے ایمان والو) اگر تمھاری بیویوں کے اولاد نہ ہو تو جو کچھ وہ چھوڑ جائیں اس کا نصف تمھیں ملے گا اور اگر ان کی اولاد ہو تو جو کچھ وہ چھوڑ جائیں اس کا چوتھائی تمھیں ملے گا، یہ تقسیم بھی ان کی وصیّت کی تعمیل اور (ان کے) قرضے کی ادائیگی کے بعد عمل میں آئے گی اور (اے ایمان والو) جو مال تم چھوڑ جاؤ تو اس کا چوتھائی تمھاری بیویوں کو ملے گا بشرط یہ کہ تمھارے اولاد نہ ہو اور اگر اولاد ہو تو تمھارے متروکہ مال میں سے انھیں آٹھواں حصّہ ملے گا یہ تقسیم بھی ان کی وصیّت کی تعمیل اور (ان کے) قرضے کی ادائیگی کے بعد عمل میں آئے گی اور (اے ایمان والو) اگر ایسا مرد یا ایسی عورت ورثہ چھوڑے جس کا نہ باپ ہو نہ بیٹا البتّہ اس کے بھائی بہن ہوں تو بھائی بہن میں سے ہر ایک کو چھٹا حصّہ ملے گا، اگر بھائی بہن زیادہ ہوں تو (متروکہ مال کی) تہائی میں سب شریک ہوں گے، یہ تقسیم بھی میّت کی وصیّت کی تعمیل اور (اس کے) قرضے کی ادائیگی کے بعد عمل میں آئے گی، نقصان نہ پہنچاتے ہوئے (اے ایمان والو) یہ اللہ کا حکم ہے (اس کی تعمیل کرو)، اللہ (بہت) علم والا اور بہت بُردبار ہے
تِلۡكَ حُدُودُ ٱللَّهِ‌ۚ وَمَن يُطِعِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ يُدۡخِلۡهُ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَا‌ۚ وَذَٰلِكَ ٱلۡفَوۡزُ ٱلۡعَظِيمُ
۱۳﴿
(اے ایمان والو) یہ اللہ کی حدیں ہیں (ان ہی کے مطابق تقسیم کرو) اور (یہ بات اچّھی طرح سمجھ لو کہ) جو شخص اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کرے گا اللہ اسے ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور یہ (بہت) بڑی کامیابی ہے
وَمَن يَعۡصِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُۥ يُدۡخِلۡهُ نَارًا خَٰلِدٗا فِيهَا وَلَهُۥ عَذَابٞ مُّهِينٞ
۱۴﴿
اور جو شخص اللہ اور اُس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اللہ کی حدوں سے آگے بڑھ جائے گا تو اسے اللہ دوزخ میں داخل کرے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور (وہاں) اس کو ذِلّت آمیز عذاب ہو گا
وَٱلَّـٰتِي يَأۡتِينَ ٱلۡفَٰحِشَةَ مِن نِّسَآئِكُمۡ فَٱسۡتَشۡهِدُواْ عَلَيۡهِنَّ أَرۡبَعَةٗ مِّنكُمۡ‌ۖ فَإِن شَهِدُواْ فَأَمۡسِكُوهُنَّ فِي ٱلۡبُيُوتِ حَتَّىٰ يَتَوَفَّىٰهُنَّ ٱلۡمَوۡتُ أَوۡ يَجۡعَلَ ٱللَّهُ لَهُنَّ سَبِيلٗا
۱۵﴿
اور (اے ایمان والو) تمھاری عورتوں میں سے جو بدکاری کر بیٹھیں تو ان پر (اس سلسلے میں) اپنے میں سے چار۴ آدمیوں سے گواہی لو (جو اس بات کی گواہی دیں کہ انھوں نے اپنی آنکھوں سے ان عورتوں کو بدکاری کرتے دیکھا ہے) اگر (ایسے چار۴ آدمی) گواہی دیں تو پھر ان عورتوں کو گھروں کے اندر بند رکھو (کہیں جانے آنے نہ دو) یہاں تک کہ موت ان کا کام تمام کر دے یا اللہ ان کےلیے کوئی اور سبیل پیدا کر دے
وَٱلَّذَانِ يَأۡتِيَٰنِهَا مِنكُمۡ فَـَٔاذُوهُمَا‌ۖ فَإِن تَابَا وَأَصۡلَحَا فَأَعۡرِضُواْ عَنۡهُمَآ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ تَوَّابٗا رَّحِيمًا
۱۶﴿
اور (اے ایمان والو) تم میں سے دو۲ مرد و عورت جو (آپس میں) بدکاری کریں انھیں سزا دو، پھر اگر وہ توبہ کر لیں اور (اپنی) اصلاح کر لیں تو ان سے رُوگردانی کرو، بےشک اللہ توبہ قبول کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
إِنَّمَا ٱلتَّوۡبَةُ عَلَى ٱللَّهِ لِلَّذِينَ يَعۡمَلُونَ ٱلسُّوٓءَ بِجَهَٰلَةٖ ثُمَّ يَتُوبُونَ مِن قَرِيبٖ فَأُوْلَـٰٓئِكَ يَتُوبُ ٱللَّهُ عَلَيۡهِمۡ‌ۗ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمٗا
۱۷﴿
اللہ کے ذِمّے، توبہ قبول کرنا تو انھی لوگوں کےلیے ہے جو نادانی سے کوئی بُرا کام کر بیٹھتے ہیں اور پھر بہت جلد توبہ کر لیتے ہیں اللہ ایسے لوگوں کی توبہ قبول فرماتا ہے اور وہ بڑے علم والا اور بڑی حکمت والا ہے
وَلَيۡسَتِ ٱلتَّوۡبَةُ لِلَّذِينَ يَعۡمَلُونَ ٱلسَّيِّـَٔاتِ حَتَّىٰٓ إِذَا حَضَرَ أَحَدَهُمُ ٱلۡمَوۡتُ قَالَ إِنِّي تُبۡتُ ٱلۡـَٰٔنَ وَلَا ٱلَّذِينَ يَمُوتُونَ وَهُمۡ كُفَّارٌ‌ۚ أُوْلَـٰٓئِكَ أَعۡتَدۡنَا لَهُمۡ عَذَابًا أَلِيمٗا
۱۸﴿
اللہ (تعالیٰ) ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں فرماتا جو (مسلسل) بُرے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کو موت آنے لگتی ہے تو کہتا ہے (اے اللہ) میں اب (ان بُرے کاموں سے) توبہ کرتا ہوں اور اللہ ان لوگوں کی توبہ بھی قبول نہیں فرماتا جو کفر کی حالت میں مر رہے ہوتے ہیں ان (سب) لوگوں کےلیے اللہ نے دردناک عذاب تیّار کر رکھا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا يَحِلُّ لَكُمۡ أَن تَرِثُواْ ٱلنِّسَآءَ كَرۡهٗا‌ۖ وَلَا تَعۡضُلُوهُنَّ لِتَذۡهَبُواْ بِبَعۡضِ مَآ ءَاتَيۡتُمُوهُنَّ إِلَّآ أَن يَأۡتِينَ بِفَٰحِشَةٖ مُّبَيِّنَةٖ‌ۚ وَعَاشِرُوهُنَّ بِٱلۡمَعۡرُوفِ‌ۚ فَإِن كَرِهۡتُمُوهُنَّ فَعَسَىٰٓ أَن تَكۡرَهُواْ شَيۡـٔٗا وَيَجۡعَلَ ٱللَّهُ فِيهِ خَيۡرٗا كَثِيرٗا
۱۹﴿
اے ایمان والو، تمھارے لیے حلال نہیں کہ تم زبردستی عورتوں کے وارث بن جاؤ اور (اے ایمان والو) اپنی بیویوں کو تنگ نہ کرو کہ جو مہر تم نے انھیں دیا تھا اس میں سے کچھ (واپس) لے لو سوائے اس صُورت کے کہ وہ کھلی بے حیائی کا ارتکاب کریں اور (اے ایمان والو) ان کے ساتھ خوش اسلوبی کے ساتھ رہا کرو، اگر وہ تم کو نا پسند ہوں تو ہو سکتا ہے کہ تم کسی چیز کو نا پسند کرو اور اللہ اسی میں تمھارے لیے خیر کثیر پیدا کر دے
وَإِنۡ أَرَدتُّمُ ٱسۡتِبۡدَالَ زَوۡجٖ مَّكَانَ زَوۡجٖ وَءَاتَيۡتُمۡ إِحۡدَىٰهُنَّ قِنطَارٗا فَلَا تَأۡخُذُواْ مِنۡهُ شَيۡـًٔا‌ۚ أَتَأۡخُذُونَهُۥ بُهۡتَٰنٗا وَإِثۡمٗا مُّبِينٗا
۲۰﴿
اور (اے ایمان والو) اگر تم ایک بیوی کے بدلے دوسری بیوی کرنا چاہو تو اگر پہلی بیوی کو تم کثیر مال و دولت دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو، کیا تم ان پر بُہتان لگا کر اور صریح گناہ کا ارتکاب کر کے اس مال کو لو گے
وَكَيۡفَ تَأۡخُذُونَهُۥ وَقَدۡ أَفۡضَىٰ بَعۡضُكُمۡ إِلَىٰ بَعۡضٖ وَأَخَذۡنَ مِنكُم مِّيثَٰقًا غَلِيظٗا
۲۱﴿
اور (اے ایمان والو، دیا ہوا مال) تم کیسے واپس لے سکتے ہو حالانکہ تم ایک دوسرے سے صحبت کر چکے ہو اور وہ تم سے (بوقتِ نکاح) مضبوط عہد لے چکی ہیں (کہ تم ان کی حق تلفی نہیں کرو گے)
وَلَا تَنكِحُواْ مَا نَكَحَ ءَابَآؤُكُم مِّنَ ٱلنِّسَآءِ إِلَّا مَا قَدۡ سَلَفَ‌ۚ إِنَّهُۥ كَانَ فَٰحِشَةٗ وَمَقۡتٗا وَسَآءَ سَبِيلًا
۲۲﴿
اور (اے ایمان والو) ان عورتوں سے نکاح نہ کرو (اور نہ ان کو اپنے نکاح میں رکھو) جن سے تمھارے آباء و اجداد نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا وہ ہو چکا، یہ بڑی بے حیائی اور (اللہ کی) ناراضگی کی بات ہے (اور) یہ بہت بُرا طریقہ ہے
حُرِّمَتۡ عَلَيۡكُمۡ أُمَّهَٰتُكُمۡ وَبَنَاتُكُمۡ وَأَخَوَٰتُكُمۡ وَعَمَّـٰتُكُمۡ وَخَٰلَٰتُكُمۡ وَبَنَاتُ ٱلۡأَخِ وَبَنَاتُ ٱلۡأُخۡتِ وَأُمَّهَٰتُكُمُ ٱلَّـٰتِيٓ أَرۡضَعۡنَكُمۡ وَأَخَوَٰتُكُم مِّنَ ٱلرَّضَٰعَةِ وَأُمَّهَٰتُ نِسَآئِكُمۡ وَرَبَـٰٓئِبُكُمُ ٱلَّـٰتِي فِي حُجُورِكُم مِّن نِّسَآئِكُمُ ٱلَّـٰتِي دَخَلۡتُم بِهِنَّ فَإِن لَّمۡ تَكُونُواْ دَخَلۡتُم بِهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيۡكُمۡ وَحَلَـٰٓئِلُ أَبۡنَآئِكُمُ ٱلَّذِينَ مِنۡ أَصۡلَٰبِكُمۡ وَأَن تَجۡمَعُواْ بَيۡنَ ٱلۡأُخۡتَيۡنِ إِلَّا مَا قَدۡ سَلَفَ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۲۳﴿
(اے ایمان والو) تم پر (یہ عورتیں) حرام ہیں تمھاری مائیں، تمھاری بیٹیاں، تمھاری بہنیں، تمھاری پھوپھیاں، تمھاری خالائیں، (تمھاری) بھتیجیاں، (تمھاری) بھانجیاں، تمھاری وہ مائیں جنھوں نے تم کو دودھ پلایا ہے، تمھاری رضاعی بہنیں، تمھاری بیویوں کی مائیں اور جن بیویوں سے تم صحبت کر چکے ہو ان بیویوں کی بیٹیاں جو تمھاری گودوں میں (پرورش پاتی) رہی ہیں ہاں اگر تم نے صحبت نہ کی ہو تو (ایسی بیویوں کی بیٹیوں سے نکاح کرنے کا تم پر) گناہ نہیں، تمھارے صلبی بیٹوں کی بیویاں بھی تم پر حرام ہیں اور تم پر یہ بھی حرام ہے کہ تم دو۲ بہنوں کو (اپنے نکاح میں) جمع کرو مگر جو پہلے ہو چکا وہ ہو چکا (اسے اللہ نے معاف کر دیا) بےشک اللہ بڑا معاف کرنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے
۞وَٱلۡمُحۡصَنَٰتُ مِنَ ٱلنِّسَآءِ إِلَّا مَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُكُمۡ‌ۖ كِتَٰبَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡ‌ۚ وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَآءَ ذَٰلِكُمۡ أَن تَبۡتَغُواْ بِأَمۡوَٰلِكُم مُّحۡصِنِينَ غَيۡرَ مُسَٰفِحِينَ‌ۚ فَمَا ٱسۡتَمۡتَعۡتُم بِهِۦ مِنۡهُنَّ فَـَٔاتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةٗ‌ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيۡكُمۡ فِيمَا تَرَٰضَيۡتُم بِهِۦ مِنۢ بَعۡدِ ٱلۡفَرِيضَةِ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمٗا
۲۴﴿
اور تم پر شوہر والی عورتیں بھی حرام ہیں سوائے ان لونڈیوں کے جو تمھارے قبضے میں آ جائیں، (یہ تمام عورتیں) اللہ کی طرف سے تم پر حرام کر دی گئی ہیں اور ان کے علاوہ تمام عورتیں تم پر حلال کر دی گئی ہیں (اس طرح) کہ اپنا کچھ مال (ان کو بطور مہر) دے کر ان سے نکاح کر لو (اس شرط کے ساتھ کہ) تمھاری نیّت ان کو اپنے نکاح میں روکے رکھنے کی ہو (چند دن تک) ان سے زنا (کر کے چھوڑ دینے) کی نیّت نہ ہو اور جن عورتوں سے تم نے فائدہ اٹھایا ہے ان کو ان کے مقرّرہ مہر ادا کر دیا کرو، اگر مہر مقرّر کرنے کے بعد آپس کی رضا مندی سے (مہر میں کمی بیشی کر لو تو) تم پر کوئی گناہ نہیں، اللہ بڑے علم والا اور بڑی حکمت والا ہے
وَمَن لَّمۡ يَسۡتَطِعۡ مِنكُمۡ طَوۡلًا أَن يَنكِحَ ٱلۡمُحۡصَنَٰتِ ٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ فَمِن مَّا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُكُم مِّن فَتَيَٰتِكُمُ ٱلۡمُؤۡمِنَٰتِ‌ۚ وَٱللَّهُ أَعۡلَمُ بِإِيمَٰنِكُم‌ۚ بَعۡضُكُم مِّنۢ بَعۡضٖ‌ۚ فَٱنكِحُوهُنَّ بِإِذۡنِ أَهۡلِهِنَّ وَءَاتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ بِٱلۡمَعۡرُوفِ مُحۡصَنَٰتٍ غَيۡرَ مُسَٰفِحَٰتٖ وَلَا مُتَّخِذَٰتِ أَخۡدَانٖ‌ۚ فَإِذَآ أُحۡصِنَّ فَإِنۡ أَتَيۡنَ بِفَٰحِشَةٖ فَعَلَيۡهِنَّ نِصۡفُ مَا عَلَى ٱلۡمُحۡصَنَٰتِ مِنَ ٱلۡعَذَابِ‌ۚ ذَٰلِكَ لِمَنۡ خَشِيَ ٱلۡعَنَتَ مِنكُمۡ‌ۚ وَأَن تَصۡبِرُواْ خَيۡرٞ لَّكُمۡ‌ۗ وَٱللَّهُ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
۲۵﴿
اور (اے ایمان والو) اگر تم میں اتنی استطاعت نہ ہو کہ تم آزاد مومنہ عورتوں سے نکاح کر سکو تو اپنی مومنہ لونڈیوں میں سے کسی لونڈی سے نکاح کر لو، اللہ تمھارے ایمان سے بھی خوب واقف ہے (اور تمھاری خواہشات سے بھی واقف ہے اور اسے یہ بھی علم ہے کہ تم لونڈیوں سے بھی اپنی خواہش پوری کر سکتے ہو اس لیے کہ) تم اور وہ آخر ایک دوسرے کے ہم جنس ہی ہو (ہاں یہ ضروری ہے کہ) ان لونڈیوں سے ان کے مالکوں کی اجازت سے نکاح کیا کرو اور ان کو (بھی) دستور کے مطابق ان کا مہر ادا کیا کرو، (لونڈیوں سے بھی نکاح اس شرط کے ساتھ ہو کہ) وہ (پاک دامن ہوں) پاک دامن رہیں، زنا کاری نہ کریں اور نہ کسی (غیر مرد) کو (در پردہ) اپنا محبوب و آشنا بنائیں، پھر جب وہ کسی کی زوجیّت میں آنے کے بعد بدکاری کر بیٹھیں تو ان کو آزاد عورتوں کی سزا کی نصف سزا دی جائے، (لونڈیوں سے نکاح کرنے کی) یہ اجازت اسی شخص کےلیے ہے جس کو گناہ کر بیٹھنے کا اندیشہ ہو اور (اگر ایسا اندیشہ نہ ہو تو یہ بات) کہ (آزاد عورت سے نکاح کرنے کی استطاعت پیدا ہونے تک) تم صبر کرو تو یہ تمھارے لیے بہتر ہے، اللہ بڑا معاف کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے
يُرِيدُ ٱللَّهُ لِيُبَيِّنَ لَكُمۡ وَيَهۡدِيَكُمۡ سُنَنَ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِكُمۡ وَيَتُوبَ عَلَيۡكُمۡ‌ۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٞ
۲۶﴿
اللہ چاہتا ہے کہ تمھارے لیے (اپنے احکام کی) وضاحت کرے اور جو لوگ تم سے پہلے گزر چکے ہیں ان کے حالات بتائے (تاکہ ان کے حالات سے تمھیں عبرت و نصیحت ہو) اور اللہ (یہ بھی چاہتا ہے کہ) تمھاری توبہ قبول کرتا رہے اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ہے
وَٱللَّهُ يُرِيدُ أَن يَتُوبَ عَلَيۡكُمۡ وَيُرِيدُ ٱلَّذِينَ يَتَّبِعُونَ ٱلشَّهَوَٰتِ أَن تَمِيلُواْ مَيۡلًا عَظِيمٗا
۲۷﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ تمھاری توبہ قبول کرے اور جو لوگ خواہشات کی پیروی کرتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم (گناہ کی طرف) بہت بڑے پیمانے پر مائل ہو جاؤ (تاکہ توبہ کی توفیق ہی مشکل ہو جائے)
يُرِيدُ ٱللَّهُ أَن يُخَفِّفَ عَنكُمۡ‌ۚ وَخُلِقَ ٱلۡإِنسَٰنُ ضَعِيفٗا
۲۸﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ یہ بھی چاہتا ہے کہ تم پر تخفیف کرے (سخت احکام کا تم کو حکم نہ دے) اس لیے کہ انسان (بڑا) کمزور پیدا کیا گیا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَأۡكُلُوٓاْ أَمۡوَٰلَكُم بَيۡنَكُم بِٱلۡبَٰطِلِ إِلَّآ أَن تَكُونَ تِجَٰرَةً عَن تَرَاضٖ مِّنكُمۡ‌ۚ وَلَا تَقۡتُلُوٓاْ أَنفُسَكُمۡ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِكُمۡ رَحِيمٗا
۲۹﴿
اے ایمان والو، ناجائز طریقے سے ایک دوسرے کے مال نہ کھاؤ سوائے اس صُورت کے کہ آپس کی رضا مندی سے تم تجارت کرو (اور اس کے ذریعے نفع حاصل کرو) اور (اے ایمان والو) اپنی جانوں کو ہلاکت میں نہ ڈالو، بےشک اللہ تم پر بڑا رحم کرنے والا ہے
وَمَن يَفۡعَلۡ ذَٰلِكَ عُدۡوَٰنٗا وَظُلۡمٗا فَسَوۡفَ نُصۡلِيهِ نَارٗا‌ۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرًا
۳۰﴿
اور جو شخص ظلم و زیادتی کے ساتھ ایسا کرے گا (یعنی دوسرے کا مال ناجائز طریقے سے کھائے گا) تو ہم اس کو عنقریب دوزخ میں داخل کریں گے اور یہ کام اللہ کےلیے (بالکل) آسان ہے
إِن تَجۡتَنِبُواْ كَبَآئِرَ مَا تُنۡهَوۡنَ عَنۡهُ نُكَفِّرۡ عَنكُمۡ سَيِّـَٔاتِكُمۡ وَنُدۡخِلۡكُم مُّدۡخَلٗا كَرِيمٗا
۳۱﴿
(اے ایمان والو) اگر تم بڑے بڑے گناہوں سے جن سے تم کو منع کیا گیا ہے بچتے رہے تو ہم تمھارے (چھوٹے چھوٹے) گناہ معاف کر دیں گے اور تمھیں عزّت کے مقام میں داخل کریں گے
وَلَا تَتَمَنَّوۡاْ مَا فَضَّلَ ٱللَّهُ بِهِۦ بَعۡضَكُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖ‌ۚ لِّلرِّجَالِ نَصِيبٞ مِّمَّا ٱكۡتَسَبُواْ‌ۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيبٞ مِّمَّا ٱكۡتَسَبۡنَ‌ۚ وَسۡـَٔلُواْ ٱللَّهَ مِن فَضۡلِهِۦٓ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمٗا
۳۲﴿
اور (اے ایمان والو) جس چیز کے ذریعے اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اس کی تمنّا نہ کیا کرو، مردوں کو ان کے اعمال کا صلہ ملے گا اور عورتوں کو ان کے اعمال کا صلہ ملے گا، ہاں (عمدہ طریقے پر) اللہ سے اس کا فضل طلب کیا کرو اور بےشک اللہ ہر چیز کا عالم ہے (وہ خوب جانتا ہے کہ کون کس فضل کا مستحق ہے)
وَلِكُلّٖ جَعَلۡنَا مَوَٰلِيَ مِمَّا تَرَكَ ٱلۡوَٰلِدَانِ وَٱلۡأَقۡرَبُونَ‌ۚ وَٱلَّذِينَ عَقَدَتۡ أَيۡمَٰنُكُمۡ فَـَٔاتُوهُمۡ نَصِيبَهُمۡ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ شَهِيدًا
۳۳﴿
اور (اے ایمان والو) جو مال والدین اور دوسرے قریبی رشتے دار بطور ورثہ چھوڑیں تو ہم نے اس کے وارث مقرّر کر دیے ہیں (وارثوں کو ان کا مقرّرہ حصّہ دے دیا کرو) اور جن لوگوں سے تم نے اپنی قسموں کے ذریعے کوئی عہد کر لیا ہے تو (اس عہد کے مطابق) ان کا حصّہ ان کو دے دیا کرو، (کسی کی حق تلفی نہ کرنا) بےشک اللہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے
ٱلرِّجَالُ قَوَّـٰ‌مُونَ عَلَى ٱلنِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ ٱللَّهُ بَعۡضَهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖ وَبِمَآ أَنفَقُواْ مِنۡ أَمۡوَٰلِهِمۡ‌ۚ فَٱلصَّـٰلِحَٰتُ قَٰنِتَٰتٌ حَٰفِظَٰتٞ لِّلۡغَيۡبِ بِمَا حَفِظَ ٱللَّهُ‌ۚ وَٱلَّـٰتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَٱهۡجُرُوهُنَّ فِي ٱلۡمَضَاجِعِ وَٱضۡرِبُوهُنَّ‌ۖ فَإِنۡ أَطَعۡنَكُمۡ فَلَا تَبۡغُواْ عَلَيۡهِنَّ سَبِيلًا‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلِيّٗا كَبِيرٗا
۳۴﴿
مرد عورتوں پر حاکم ہیں (مردوں کی یہ فضیلت) اس وجہ سے (ہے) کہ اللہ (تعالیٰ) نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اور اس وجہ سے بھی کہ مرد عورتوں پر اپنے مال خرچ کرتے ہیں تو جو نیک بیویاں ہیں وہ (اپنے شوہروں کی) فرماں بردار ہوتی ہیں اور شوہروں کی پیٹھ پیچھے اللہ کی حفاظت میں (اپنی عِصمت اور دولت کی) حفاظت کرتی ہیں اور (اے ایمان والو) جن عورتوں کے متعلّق تمھیں یہ اندیشہ ہو کہ (تمھاری) نافرمانی پر آمادہ ہیں تو (پہلے) انھیں نصیحت کرو (پھر) ان کو علیٰحدہ سُلاؤ اور (پھر) ان کو مارو، پھر اگر وہ تمھاری فرماں برداری کرنے لگیں تو ان پر (سختی کرنے کا) کوئی بہانہ نہ تلاش کرو، بےشک اللہ بہت عالی شان اور (بہت) بڑائی والا ہے (اگر تم نے ان پر سختی کی تو اللہ سے بچ کر کہاں جاؤ گے!)
وَإِنۡ خِفۡتُمۡ شِقَاقَ بَيۡنِهِمَا فَٱبۡعَثُواْ حَكَمٗا مِّنۡ أَهۡلِهِۦ وَحَكَمٗا مِّنۡ أَهۡلِهَآ إِن يُرِيدَآ إِصۡلَٰحٗا يُوَفِّقِ ٱللَّهُ بَيۡنَهُمَآ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلِيمًا خَبِيرٗا
۳۵﴿
اور (اے ایمان والو) اگر تمھیں میاں، بیوی میں (سخت) اختلاف کا اندیشہ ہو تو ایک منصف مرد کے خاندان سے اور ایک منصف بیوی کے خاندان سے مقرّر کرو، اگر وہ دونوں (آئندہ کےلیے) اصلاح کا ارادہ رکھتے ہیں تو اللہ (تعالیٰ) ان کے مابین موافقت پیدا کر دے گا، بےشک اللہ علیم و خبیر ہے
۞وَٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ وَلَا تُشۡرِكُواْ بِهِۦ شَيۡـٔٗا‌ۖ وَبِٱلۡوَٰلِدَيۡنِ إِحۡسَٰنٗا وَبِذِي ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡيَتَٰمَىٰ وَٱلۡمَسَٰكِينِ وَٱلۡجَارِ ذِي ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡجَارِ ٱلۡجُنُبِ وَٱلصَّاحِبِ بِٱلۡجَنۢبِ وَٱبۡنِ ٱلسَّبِيلِ وَمَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُكُمۡ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ مَن كَانَ مُخۡتَالٗا فَخُورًا
۳۶﴿
اور (اے ایمان والو) اللہ کی عبادت کرو اور اُس کے ساتھ ذرا سا بھی شرک نہ کرو، والدین، رشتہ دار، یتیم، مساکین، رشتہ دار پڑوسی، اجنبی پڑوسی، ہم نشین، مسافر اور لونڈی غلاموں کے ساتھ حسنِ سلوک کرو، بےشک اللہ ایسے شخص کو پسند نہیں کرتا جو متکبّر اور اترانے والا ہو
ٱلَّذِينَ يَبۡخَلُونَ وَيَأۡمُرُونَ ٱلنَّاسَ بِٱلۡبُخۡلِ وَيَكۡتُمُونَ مَآ ءَاتَىٰهُمُ ٱللَّهُ مِن فَضۡلِهِۦ‌ۗ وَأَعۡتَدۡنَا لِلۡكَٰفِرِينَ عَذَابٗا مُّهِينٗا
۳۷﴿
(یعنی اللہ ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتا جو اپنی دولت کے گھمنڈ میں ان لوگوں سے بے اعتنائی کرتے ہیں) خود بھی بُخل کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی بُخل کی ترغیب دیتے ہیں اور جو مال اللہ نے انھیں اپنے فضل سے عنایت کیا ہے اسے چُھپاتے ہیں، (یہ ہمارے دیے ہوئے مال کی صریح ناشکری ہے) اور ہم نے ناشکری کرنے والوں کےلیے ذِلّت آمیز عذاب تیّار کر رکھا ہے
وَٱلَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمۡوَٰلَهُمۡ رِئَآءَ ٱلنَّاسِ وَلَا يُؤۡمِنُونَ بِٱللَّهِ وَلَا بِٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأٓخِرِ‌ۗ وَمَن يَكُنِ ٱلشَّيۡطَٰنُ لَهُۥ قَرِينٗا فَسَآءَ قَرِينٗا
۳۸﴿
اور (اللہ ان لوگوں کو بھی پسند نہیں کرتا) جو اپنے مال لوگوں کو دکھانے کےلیے دیتے ہیں وہ نہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور نہ یومِ آخرت پر، (یہ کام وہی کرے گا جس کا ساتھی شیطان ہو گا) اور جس کا ساتھی شیطان ہو تو وہ (بہت) بُرا ساتھی ہے
وَمَاذَا عَلَيۡهِمۡ لَوۡ ءَامَنُواْ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأٓخِرِ وَأَنفَقُواْ مِمَّا رَزَقَهُمُ ٱللَّهُ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ بِهِمۡ عَلِيمًا
۳۹﴿
اور ان پر کون سی آفت آجاتی اگر یہ اللہ اور یومِ آخرت پرایمان لے آتے اور جو کچھ اللہ نے انھیں دیا ہے اس میں سے (اللہ تعالیٰ کے راستے میں) خرچ کرتے، اللہ ان سے خوب واقف ہے (یہ بچ کر کہاں جائیں گے؟ آخر اُسی کے پاس ہی آئیں گے)
إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَظۡلِمُ مِثۡقَالَ ذَرَّةٖ‌ۖ وَإِن تَكُ حَسَنَةٗ يُضَٰعِفۡهَا وَيُؤۡتِ مِن لَّدُنۡهُ أَجۡرًا عَظِيمٗا
۴۰﴿
بےشک اللہ (کسی پر) ذرّہ برابر بھی زیادتی نہیں کرے گا، اگر کسی نے نیکی کی ہو گی تو اسے کئی گنا کر دے گا اور اسے اپنے پاس سے اجرِ عظیم عطا فرمائے گا
فَكَيۡفَ إِذَا جِئۡنَا مِن كُلِّ أُمَّةِۭ بِشَهِيدٖ وَجِئۡنَا بِكَ عَلَىٰ هَـٰٓؤُلَآءِ شَهِيدٗا
۴۱﴿
(اور اے رسول، اس دن) کیا حال ہو گا جب ہم ہر امّت میں سے ایک گواہ کو بلائیں گے اور ان گواہوں پر آپ کو گواہ بنائیں گے
يَوۡمَئِذٖ يَوَدُّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَعَصَوُاْ ٱلرَّسُولَ لَوۡ تُسَوَّىٰ بِهِمُ ٱلۡأَرۡضُ وَلَا يَكۡتُمُونَ ٱللَّهَ حَدِيثٗا
۴۲﴿
اس دن جن لوگوں نے کفر کیا ہو گا اور رسول کی نافرمانی کی ہو گی وہ یہ چاہیں گے کہ کاش! انھیں مٹّی میں ملا کر برابر کر دیا جائے (تاکہ نہ ان کا نشان باقی رہے اور نہ ان پر عذاب ہو) اور وہ اللہ سے کوئی بات نہ چُھپا سکیں گے (ہر بات کا اللہ کو علم ہو گا اور ہر بات کا مواخذہ ہو گا)
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَقۡرَبُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَأَنتُمۡ سُكَٰرَىٰ حَتَّىٰ تَعۡلَمُواْ مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىٰ تَغۡتَسِلُواْ‌ۚ وَإِن كُنتُم مَّرۡضَىٰٓ أَوۡ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوۡ جَآءَ أَحَدٞ مِّنكُم مِّنَ ٱلۡغَآئِطِ أَوۡ لَٰمَسۡتُمُ ٱلنِّسَآءَ فَلَمۡ تَجِدُواْ مَآءٗ فَتَيَمَّمُواْ صَعِيدٗا طَيِّبٗا فَٱمۡسَحُواْ بِوُجُوهِكُمۡ وَأَيۡدِيكُمۡ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُورًا
۴۳﴿
اے ایمان والو، نشے کی حالت میں نماز کے قریب بھی نہ جاؤ جب تک تم اس چیز کو جس کو تم کہو سمجھنے نہ لگو اور نہ جنابت کی حالت میں نماز کے قریب جاؤ جب تک غسل نہ کر لو سوائے اس صُورت کے کہ تم مسافر ہو (اور غسل کےلیے تمھیں پانی میسّر نہ ہو) اور اے ایمان والو ، اگر تم بیمار ہو (تو بھی تیمّم کر لیا کرو) اور اگر تم میں سے کوئی سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی بیتُ الخلا سے آیا ہو یا تم نے عورتوں سے صحبت کی ہو تو (ان تینوں۳ صُورتوں میں) اگر تمھیں پانی نہ ملے تو پاک مٹّی لے کر (اس سے) اپنے چہروں اور ہاتھوں کا مسح کر لیا کرو (ایسی صُورت میں وضو یا غسل کی تم کو معافی دی جاتی ہے) بےشک اللہ معاف کرنے والا اور بخشش کرنے والا ہے
أَلَمۡ تَرَ إِلَى ٱلَّذِينَ أُوتُواْ نَصِيبٗا مِّنَ ٱلۡكِتَٰبِ يَشۡتَرُونَ ٱلضَّلَٰلَةَ وَيُرِيدُونَ أَن تَضِلُّواْ ٱلسَّبِيلَ
۴۴﴿
(اے رسول) آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو کتاب (الہٰی) سے بہرہ مند کیا گیا تھا (کہ ان کی کیا حالت ہے) وہ خود تو گمراہی خرید ہی رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راہ (حق) سے گمراہ ہو جاؤ
وَٱللَّهُ أَعۡلَمُ بِأَعۡدَآئِكُمۡ‌ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ وَلِيّٗا وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ نَصِيرٗا
۴۵﴿
(اے ایمان والو) اللہ تمھارے دشمنوں سے خوب واقف ہے (وہ تمھارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے) تمھارے لیے کارساز ہونے کےلیے اللہ کافی ہے اور مددگار ہونے کےلیے بھی اللہ ہی کافی ہے
مِّنَ ٱلَّذِينَ هَادُواْ يُحَرِّفُونَ ٱلۡكَلِمَ عَن مَّوَاضِعِهِۦ وَيَقُولُونَ سَمِعۡنَا وَعَصَيۡنَا وَٱسۡمَعۡ غَيۡرَ مُسۡمَعٖ وَرَٰعِنَا لَيَّۢا بِأَلۡسِنَتِهِمۡ وَطَعۡنٗا فِي ٱلدِّينِ‌ۚ وَلَوۡ أَنَّهُمۡ قَالُواْ سَمِعۡنَا وَأَطَعۡنَا وَٱسۡمَعۡ وَٱنظُرۡنَا لَكَانَ خَيۡرٗا لَّهُمۡ وَأَقۡوَمَ وَلَٰكِن لَّعَنَهُمُ ٱللَّهُ بِكُفۡرِهِمۡ فَلَا يُؤۡمِنُونَ إِلَّا قَلِيلٗا
۴۶﴿
(اے رسول) یہودیوں میں بعض لوگ ایسے ہیں جو باتوں کو ان کے موقع محل سے بدل ڈالتے ہیں، کہتے ہیں ہم نے سن لیا لیکن اطاعت نہیں کریں گے اور (وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ) آپ سنیے (لیکن اللہ کرے) آپ سن نہ سکیں اور وہ اپنی زبانوں کو موڑ کر دین (اسلام) پر طنز کرنے کی نیّت سے (آپ سے گفتگو کرتے وقت) راعنا بھی کہتے ہیں اور اگر وہ یہ کہتے ہم نے سن لیا اور ہم اطاعت کریں گے اور (اِسْمَعْ غَیْرَ مُسْمَعٍ کی جگہ صرف) اِسْمَعْ کہتے (یعنی آپ سنیے) اور (راعنا کی جگہ) اُنْظُرْنَا (ہماری طرف نظر کیجیے) کہتے تو ان کےلیے بہتر اور مناسب ہوتا، لیکن (انھوں نے ایسا نہیں کیا تو) اللہ نے ان کے کفر کی وجہ سے ان پر لعنت کر دی لہٰذا قلیل ہی لوگ ہوں گے جو ایمان لائیں گے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ ءَامِنُواْ بِمَا نَزَّلۡنَا مُصَدِّقٗا لِّمَا مَعَكُم مِّن قَبۡلِ أَن نَّطۡمِسَ وُجُوهٗا فَنَرُدَّهَا عَلَىٰٓ أَدۡبَارِهَآ أَوۡ نَلۡعَنَهُمۡ كَمَا لَعَنَّآ أَصۡحَٰبَ ٱلسَّبۡتِ‌ۚ وَكَانَ أَمۡرُ ٱللَّهِ مَفۡعُولًا
۴۷﴿
اے اہلِ کتاب، اس کتاب پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کی ہے اور جو تمھاری کتاب کی تصدیق بھی کرتی ہے قبل اس کے کہ ہم چہروں کو بگاڑ کر ان کو (ان کی) پیٹھوں کی طرف پھیر دیں یا ان پر ایسی لعنت کریں جیسی لعنت کہ ہم نے ہفتہ والوں پر کی تھی اور اللہ کا حکم تو ہو کر رہتا ہے
إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَغۡفِرُ أَن يُشۡرَكَ بِهِۦ وَيَغۡفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَآءُ‌ۚ وَمَن يُشۡرِكۡ بِٱللَّهِ فَقَدِ ٱفۡتَرَىٰٓ إِثۡمًا عَظِيمًا
۴۸﴿
بےشک اللہ اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور اس کے علاوہ ہر گناہ کو بخش دے گا جس کےلیے چاہے گا اور جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرے تو اس نے (بہت) بڑے گناہ کا ارتکاب کیا
أَلَمۡ تَرَ إِلَى ٱلَّذِينَ يُزَكُّونَ أَنفُسَهُم‌ۚ بَلِ ٱللَّهُ يُزَكِّي مَن يَشَآءُ وَلَا يُظۡلَمُونَ فَتِيلًا
۴۹﴿
(اے رسول) کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنے آپ کو (بہت) مقدّس سمجھتے ہیں حالانکہ یہ تو اللہ (کا کام) ہے کہ جس کو چاہے مقدّس بنائے (انھیں اس فخر، گھمنڈ کی ضرور سزا ملے گی) لیکن ان پر کھجور کی گٹھلی کے چھلکے کے برابر بھی ظلم نہیں ہو گا (یعنی جرم کی مناسبت سے سزا ملے گی، کسی پر زیادتی نہیں ہو گی)
ٱنظُرۡ كَيۡفَ يَفۡتَرُونَ عَلَى ٱللَّهِ ٱلۡكَذِبَ‌ۖ وَكَفَىٰ بِهِۦٓ إِثۡمٗا مُّبِينًا
۵۰﴿
(اے رسول) دیکھیے یہ لوگ کس طرح اللہ پر جھوٹ افترا کرتے رہتے ہیں اور یہ ایسا کھلا گناہ ہے کہ (ان کی شامت کےلیے) یہ ہی کافی ہے
أَلَمۡ تَرَ إِلَى ٱلَّذِينَ أُوتُواْ نَصِيبٗا مِّنَ ٱلۡكِتَٰبِ يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡجِبۡتِ وَٱلطَّـٰغُوتِ وَيَقُولُونَ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ هَـٰٓؤُلَآءِ أَهۡدَىٰ مِنَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ سَبِيلًا
۵۱﴿
اور (اے رسول) کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو کتابِ الہٰی سے بہرہ مند کیا گیا تھا وہ بتوں اور شیطان پر ایمان لاتے ہیں اور کافروں کے متعلّق کہتے ہیں کہ یہ لوگ (اللہ پر) ایمان لانے والوں سے زیادہ صحیح راستے پر ہیں
أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ لَعَنَهُمُ ٱللَّهُ‌ۖ وَمَن يَلۡعَنِ ٱللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُۥ نَصِيرًا
۵۲﴿
یہ ہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ (تعالیٰ) نے لعنت کی اور جن پر اللہ لعنت کر دے تو پھر (اے رسول) آپ اس کےلیے کوئی مددگار نہیں پائیں گے
أَمۡ لَهُمۡ نَصِيبٞ مِّنَ ٱلۡمُلۡكِ فَإِذٗا لَّا يُؤۡتُونَ ٱلنَّاسَ نَقِيرًا
۵۳﴿
کیا ان کو بادشاہت میں سے کچھ حصّہ ملا ہے (نہیں ملا اور) اگر ایسا ہوتا تو لوگوں کو تِل کے برابر بھی کوئی چیز نہ دیتے
أَمۡ يَحۡسُدُونَ ٱلنَّاسَ عَلَىٰ مَآ ءَاتَىٰهُمُ ٱللَّهُ مِن فَضۡلِهِۦ‌ۖ فَقَدۡ ءَاتَيۡنَآ ءَالَ إِبۡرَٰهِيمَ ٱلۡكِتَٰبَ وَٱلۡحِكۡمَةَ وَءَاتَيۡنَٰهُم مُّلۡكًا عَظِيمٗا
۵۴﴿
کیا یہ (ایمان دار) لوگوں سے محض اس وجہ سے حسد کرتے ہیں کہ اللہ نے اپنے فضل سے انھیں (قرآن مجید جیسی دولت) عطا فرمائی ہے (اس میں حسد کی کون سی بات ہے) ہم نے (اپنے فیصلے کے مطابق پہلے بھی) آلِ ابراہیم کو کتاب و حکمت اور عظیم بادشاہت عطا کی تھی (اور اب بھی انھیں کو عطا کی ہے)
فَمِنۡهُم مَّنۡ ءَامَنَ بِهِۦ وَمِنۡهُم مَّن صَدَّ عَنۡهُ‌ۚ وَكَفَىٰ بِجَهَنَّمَ سَعِيرًا
۵۵﴿
ان اہلِ کتاب میں سے بعض ایسے ہیں جو اس پر ایمان لاتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو اس (پر ایمان لانے) سے رکے ہوئے ہیں (ایسے لوگوں کےلیے بطور سزا) جہنّم کی دھکتی ہوئی آگ کافی ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بِـَٔايَٰتِنَا سَوۡفَ نُصۡلِيهِمۡ نَارٗا كُلَّمَا نَضِجَتۡ جُلُودُهُم بَدَّلۡنَٰهُمۡ جُلُودًا غَيۡرَهَا لِيَذُوقُواْ ٱلۡعَذَابَ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَزِيزًا حَكِيمٗا
۵۶﴿
جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا ہم عنقریب ان کو دوزخ میں داخل کریں گے (پھر) جب کبھی ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم (جلی ہوئی کھال کو) دوسری کھال سے بدل دیں گے تاکہ وہ (مسلسل) عذاب کا مزا چکھتے رہیں، بےشک اللہ غالب اور حکمت والا ہے
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ سَنُدۡخِلُهُمۡ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَآ أَبَدٗا‌ۖ لَّهُمۡ فِيهَآ أَزۡوَٰجٞ مُّطَهَّرَةٞ‌ۖ وَنُدۡخِلُهُمۡ ظِلّٗا ظَلِيلًا
۵۷﴿
جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ہم انھیں ایسے باغات میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، ان کےلیے پاک بیویاں ہوں گی اور ہم ان کو ہمیشہ باقی رہنے والے سائے میں داخل کریں گے
۞إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُكُمۡ أَن تُؤَدُّواْ ٱلۡأَمَٰنَٰتِ إِلَىٰٓ أَهۡلِهَا وَإِذَا حَكَمۡتُم بَيۡنَ ٱلنَّاسِ أَن تَحۡكُمُواْ بِٱلۡعَدۡلِ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ نِعِمَّا يَعِظُكُم بِهِۦٓ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ سَمِيعَۢا بَصِيرٗا
۵۸﴿
(اے ایمان والو) اللہ تمھیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے مالکوں کے حوالے کر دیا کرو اور جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کیا کرو تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا کرو، بےشک اللہ تم کو اچّھی اچّھی نصیحتیں کر رہا ہے، بےشک اللہ سننے والا، دیکھنے والا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَطِيعُواْ ٱللَّهَ وَأَطِيعُواْ ٱلرَّسُولَ وَأُوْلِي ٱلۡأَمۡرِ مِنكُمۡ‌ۖ فَإِن تَنَٰزَعۡتُمۡ فِي شَيۡءٖ فَرُدُّوهُ إِلَى ٱللَّهِ وَٱلرَّسُولِ إِن كُنتُمۡ تُؤۡمِنُونَ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأٓخِرِ‌ۚ ذَٰلِكَ خَيۡرٞ وَأَحۡسَنُ تَأۡوِيلًا
۵۹﴿
اے ایمان والو، اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور جو تم میں سے امیر ہوں (ان کی اطاعت کرو) پھر اگر کسی معاملے میں تمھارا اختلاف ہو جائے تو اگر تم اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اس معاملے کو اللہ اور رسول کی طرف لوٹاؤ، یہ بہت اچّھی بات ہے اور انجام کے لحاظ سے بھی احسن ہے
أَلَمۡ تَرَ إِلَى ٱلَّذِينَ يَزۡعُمُونَ أَنَّهُمۡ ءَامَنُواْ بِمَآ أُنزِلَ إِلَيۡكَ وَمَآ أُنزِلَ مِن قَبۡلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوٓاْ إِلَى ٱلطَّـٰغُوتِ وَقَدۡ أُمِرُوٓاْ أَن يَكۡفُرُواْ بِهِۦ‌ۖ وَيُرِيدُ ٱلشَّيۡطَٰنُ أَن يُضِلَّهُمۡ ضَلَٰلَۢا بَعِيدٗا
۶۰﴿
(اے رسول) کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اس کتاب پر بھی ایمان لائے جو آپ پر نازل کی گئی ہے اور (ان کتابوں پر بھی ایمان لائے) جو آپ سے پہلے نازل کی گئی تھیں (لیکن) چاہتے یہ ہیں کہ (اپنے مقدمات کو) فیصلے کےلیے طاغوت کے پاس (لے) جائیں حالانکہ انھیں یہ حکم دیا گیا ہے کہ طاغوت کا انکار کریں لیکن شیطان (ان پر غالب ہے اور وہ) یہ چاہتا ہے کہ انھیں گمراہی میں بہت دور لے جا کر ڈال دے
وَإِذَا قِيلَ لَهُمۡ تَعَالَوۡاْ إِلَىٰ مَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ وَإِلَى ٱلرَّسُولِ رَأَيۡتَ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ يَصُدُّونَ عَنكَ صُدُودٗا
۶۱﴿
اور (اے رسول) جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس چیز کی طرف آؤ جو اللہ نے نازل کی ہے اور (اُس کے) رسول کی طرف (آؤ) تو آپ ان منافقین کو دیکھیں گے کہ وہ آپ کے پاس آنے سے بڑی سختی سے گریز کرتے ہیں
فَكَيۡفَ إِذَآ أَصَٰبَتۡهُم مُّصِيبَةُۢ بِمَا قَدَّمَتۡ أَيۡدِيهِمۡ ثُمَّ جَآءُوكَ يَحۡلِفُونَ بِٱللَّهِ إِنۡ أَرَدۡنَآ إِلَّآ إِحۡسَٰنٗا وَتَوۡفِيقًا
۶۲﴿
پھر جب ان کے اعمال کی سزا میں ان پر کوئی مصیبت نازل ہوتی ہے تو ان کی حالت کیسی (عجیب و غریب) ہوتی ہے، اس وقت (اے رسول) یہ (بھاگے ہوئے) آپ کے پاس آتے ہیں اور اللہ کی قسمیں کھا کھا کر آپ سے کہتے ہیں کہ ہماری نیّت سوائے بھلائی اور موافقت کے اور کچھ نہیں تھی
أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ يَعۡلَمُ ٱللَّهُ مَا فِي قُلُوبِهِمۡ فَأَعۡرِضۡ عَنۡهُمۡ وَعِظۡهُمۡ وَقُل لَّهُمۡ فِيٓ أَنفُسِهِمۡ قَوۡلَۢا بَلِيغٗا
۶۳﴿
(اے رسول ، یہ جھوٹ بولتے ہیں) جو کچھ ان کے دِلوں میں ہے اللہ اسے خوب جانتا ہے، آپ ان سے اعراض کیجیے، انھیں نصیحت کرتے رہیے اور ان کی جانوں کے معاملے میں ان سے ایسی بات کہہ دیجیے جو (ان کے) دِل میں اتر جائے
وَمَآ أَرۡسَلۡنَا مِن رَّسُولٍ إِلَّا لِيُطَاعَ بِإِذۡنِ ٱللَّهِ‌ۚ وَلَوۡ أَنَّهُمۡ إِذ ظَّلَمُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ جَآءُوكَ فَٱسۡتَغۡفَرُواْ ٱللَّهَ وَٱسۡتَغۡفَرَ لَهُمُ ٱلرَّسُولُ لَوَجَدُواْ ٱللَّهَ تَوَّابٗا رَّحِيمٗا
۶۴﴿
اور (اے رسول) ہم نے جو بھی رسول بھیجا وہ اسی لیے بھیجا کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے اور اگر یہ لوگ جنھوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا آپ کے پاس آتے، پھر وہ خود بھی اللہ سے بخشش طلب کرتے اور رسول بھی ان کےلیے بخشش کی دعا کرتے تو وہ اللہ کو توبہ قبول کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا پاتے
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤۡمِنُونَ حَتَّىٰ يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيۡنَهُمۡ ثُمَّ لَا يَجِدُواْ فِيٓ أَنفُسِهِمۡ حَرَجٗا مِّمَّا قَضَيۡتَ وَيُسَلِّمُواْ تَسۡلِيمٗا
۶۵﴿
(اے رسول) آپ کے ربّ کی قسم، لوگ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتے جب تک اپنے تمام اختلافات میں آپ کو حکم نہ مان لیں پھر جو کچھ فیصلہ آپ کریں اس سے اپنے دِل میں کسی قسم کی تنگی محسوس نہ کریں بلکہ برضا و رغبت اسے تسلیم کریں
وَلَوۡ أَنَّا كَتَبۡنَا عَلَيۡهِمۡ أَنِ ٱقۡتُلُوٓاْ أَنفُسَكُمۡ أَوِ ٱخۡرُجُواْ مِن دِيَٰرِكُم مَّا فَعَلُوهُ إِلَّا قَلِيلٞ مِّنۡهُمۡ‌ۖ وَلَوۡ أَنَّهُمۡ فَعَلُواْ مَا يُوعَظُونَ بِهِۦ لَكَانَ خَيۡرٗا لَّهُمۡ وَأَشَدَّ تَثۡبِيتٗا
۶۶﴿
اور (اے رسول) اگر ہم ان پر یہ فرض کر دیتے کہ اپنے آپ کو قتل کر ڈالو یا اپنے گھر چھوڑ کر نکل جاؤ تو ان احکام پر کوئی عمل نہ کرتا سوائے چند لوگوں کے (حالانکہ اللہ کا حکم کیسا ہی ہو اس پر عمل کرنا ہی ایمان کی شان ہے) اور اگر یہ لوگ اس نصیحت پر عمل کرتے جو ان کو کی جا رہی ہے تو ان کے حق میں بہتر بھی ہوتا اور زیادہ ثابت قدمی کا باعث ہوتا
وَإِذٗا لَّأٓتَيۡنَٰهُم مِّن لَّدُنَّآ أَجۡرًا عَظِيمٗا
۶۷﴿
اور اس صُورت میں ہم ان کو اپنے پاس سے اجرِ عظیم بھی عطا کرتے
وَلَهَدَيۡنَٰهُمۡ صِرَٰطٗا مُّسۡتَقِيمٗا
۶۸﴿
اور ان کو صراطِ مستقیم پر چلا کر منزلِ مقصود پر پہنچا دیتے
وَمَن يُطِعِ ٱللَّهَ وَٱلرَّسُولَ فَأُوْلَـٰٓئِكَ مَعَ ٱلَّذِينَ أَنۡعَمَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِم مِّنَ ٱلنَّبِيِّـۧنَ وَٱلصِّدِّيقِينَ وَٱلشُّهَدَآءِ وَٱلصَّـٰلِحِينَ‌ۚ وَحَسُنَ أُوْلَـٰٓئِكَ رَفِيقٗا
۶۹﴿
اور جو شخص بھی اللہ اور رسول کی اطاعت کرے تو ایسے لوگوں کو (بروزِ قیامت) ان لوگوں کی رفاقت نصیب ہو گی جن پر اللہ نے انعام کیا یعنی انبیا، صدّیقین، شہدا اور صالحین کی اور ان لوگوں کی رفاقت کتنی اچّھی رفاقت ہے
ذَٰلِكَ ٱلۡفَضۡلُ مِنَ ٱللَّهِ‌ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ عَلِيمٗا
۷۰﴿
یہ فضل ہے جو اللہ کی طرف سے عطا ہوتا ہے اور (وہی خوب جانتا ہے کہ اپنا فضل کس کو عطا کرے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ اس بات کو) جاننے کےلیے اللہ ہی کافی ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ خُذُواْ حِذۡرَكُمۡ فَٱنفِرُواْ ثُبَاتٍ أَوِ ٱنفِرُواْ جَمِيعٗا
۷۱﴿
اے ایمان والو، (جنگ کےلیے) ہتھیار لے لیا کرو پھر یا تو (فوج کے) دستے (علیٰحدہ علیٰحدہ) روانہ ہوں یا سب اکٹّھے روانہ ہوں (جیسا مناسب ہو کر لیا کرو)
وَإِنَّ مِنكُمۡ لَمَن لَّيُبَطِّئَنَّ فَإِنۡ أَصَٰبَتۡكُم مُّصِيبَةٞ قَالَ قَدۡ أَنۡعَمَ ٱللَّهُ عَلَيَّ إِذۡ لَمۡ أَكُن مَّعَهُمۡ شَهِيدٗا
۷۲﴿
بےشک تم میں بعض آدمی ایسا بھی ہے جو (جنگ کےلیے نکلنے میں) دیر لگاتا ہے، پھر اگر تم کو کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتا ہے اللہ نے مجھ پر بڑا احسان کیا کہ میں ان کے ساتھ (وہاں) موجود نہ تھا
وَلَئِنۡ أَصَٰبَكُمۡ فَضۡلٞ مِّنَ ٱللَّهِ لَيَقُولَنَّ كَأَن لَّمۡ تَكُنۢ بَيۡنَكُمۡ وَبَيۡنَهُۥ مَوَدَّةٞ يَٰلَيۡتَنِي كُنتُ مَعَهُمۡ فَأَفُوزَ فَوۡزًا عَظِيمٗا
۷۳﴿
اور (اے ایمان والو) اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہوتا ہے تو (اس طرح باتیں بناتا ہے) گویا تم میں اور اس میں کوئی دوستی ہی نہیں (بالکل غیروں کی طرح حسرت و افسوس کے ساتھ) کہتا ہے، اے کاش! میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو عظیمُ الشّان کامیابی حاصل کرتا
۞فَلۡيُقَٰتِلۡ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ ٱلَّذِينَ يَشۡرُونَ ٱلۡحَيَوٰةَ ٱلدُّنۡيَا بِٱلۡأٓخِرَةِ‌ۚ وَمَن يُقَٰتِلۡ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ فَيُقۡتَلۡ أَوۡ يَغۡلِبۡ فَسَوۡفَ نُؤۡتِيهِ أَجۡرًا عَظِيمٗا
۷۴﴿
تو جو لوگ آخرت کےلیے دنیا کی زندگی کا سودا کر رہے ہیں انھیں چاہیے کہ اللہ کے راستے میں جنگ کریں اور جو شخص اللہ کے راستے میں جنگ کرے، پھر قتل ہو جائے یا غالب ہو جائے تو ہم اسے عنقریب اجرِ عظیم عطا کریں گے
وَمَا لَكُمۡ لَا تُقَٰتِلُونَ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلۡمُسۡتَضۡعَفِينَ مِنَ ٱلرِّجَالِ وَٱلنِّسَآءِ وَٱلۡوِلۡدَٰنِ ٱلَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَآ أَخۡرِجۡنَا مِنۡ هَٰذِهِ ٱلۡقَرۡيَةِ ٱلظَّالِمِ أَهۡلُهَا وَٱجۡعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيّٗا وَٱجۡعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا
۷۵﴿
اور (اے ایمان والو) تم کو کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کے راستے میں اور ان بے بس (مسلم) مردوں عورتوں اور بچّوں کی خاطر (کافروں سے) جنگ نہیں کرتے جو اس طرح دعائیں کر رہے ہیں کہ اے ہمارے ربّ ہمیں اس بستی سے نجات دے جہاں کے رہنے والے ہم پر ظلم کر رہے ہیں ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی حامی بنا دے اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی مددگار بنا دے
ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ يُقَٰتِلُونَ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ‌ۖ وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ يُقَٰتِلُونَ فِي سَبِيلِ ٱلطَّـٰغُوتِ فَقَٰتِلُوٓاْ أَوۡلِيَآءَ ٱلشَّيۡطَٰنِ‌ۖ إِنَّ كَيۡدَ ٱلشَّيۡطَٰنِ كَانَ ضَعِيفًا
۷۶﴿
جو ایمان والے ہیں وہ اللہ کے راستے میں لڑتے ہیں اور جو کافر ہیں وہ شیطان کے راستے میں لڑتے ہیں تو (اے ایمان والو) تم شیطان کے دوستوں سے لڑو (اور ان کے مکر و فریب سے ذرا بھی خوف زدہ نہ ہو اس لیے کہ) شیطان کا مکر و فریب بہت کمزور ہوتا ہے
أَلَمۡ تَرَ إِلَى ٱلَّذِينَ قِيلَ لَهُمۡ كُفُّوٓاْ أَيۡدِيَكُمۡ وَأَقِيمُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتُواْ ٱلزَّكَوٰةَ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيۡهِمُ ٱلۡقِتَالُ إِذَا فَرِيقٞ مِّنۡهُمۡ يَخۡشَوۡنَ ٱلنَّاسَ كَخَشۡيَةِ ٱللَّهِ أَوۡ أَشَدَّ خَشۡيَةٗ‌ۚ وَقَالُواْ رَبَّنَا لِمَ كَتَبۡتَ عَلَيۡنَا ٱلۡقِتَالَ لَوۡلَآ أَخَّرۡتَنَآ إِلَىٰٓ أَجَلٖ قَرِيبٖ‌ۗ قُلۡ مَتَٰعُ ٱلدُّنۡيَا قَلِيلٞ وَٱلۡأٓخِرَةُ خَيۡرٞ لِّمَنِ ٱتَّقَىٰ وَلَا تُظۡلَمُونَ فَتِيلًا
۷۷﴿
(اے رسول) کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن سے (پہلے) کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھوں کو روکے رکھو (ابھی جنگ نہ کرو) بس نماز پڑھتے رہو زکوٰۃ دیتے رہو (تو لڑنے کےلیے بے تابی کا اظہار کرتے تھے) پھر جب ان پر لڑائی کو فرض کر دیا گیا تو ان میں سے ایک جماعت کافروں سے اس طرح ڈرنے لگی جیسا اللہ (تعالیٰ) سے ڈرنا چاہیے بلکہ اس سے بھی زیادہ کہنے لگے اے ہمارے ربّ تو نے ہم پر جنگ کو (ابھی سے) کیوں فرض کر دیا، کچھ مدّت کےلیے اور ہمیں مُہلت کیوں نہ دی (تاکہ کچھ دن اور دنیا کے مال و متاع سے فائدہ اٹھاتے، اے رسول) کہہ دیجیے دنیا کا مال و متاع بہت تھوڑا ہے اور آخرت کا فائدہ اس شخص کےلیے جو متّقی ہو بہت (زیادہ اور بہت) بہتر ہے اور (وہاں) کسی پر ذرّہ برابر بھی ظلم نہیں ہو گا (ہر ایک کو اس کے اعمال کی مناسبت سے سزا و جزا ملے گی)
أَيۡنَمَا تَكُونُواْ يُدۡرِككُّمُ ٱلۡمَوۡتُ وَلَوۡ كُنتُمۡ فِي بُرُوجٖ مُّشَيَّدَةٖ‌ۗ وَإِن تُصِبۡهُمۡ حَسَنَةٞ يَقُولُواْ هَٰذِهِۦ مِنۡ عِندِ ٱللَّهِ‌ۖ وَإِن تُصِبۡهُمۡ سَيِّئَةٞ يَقُولُواْ هَٰذِهِۦ مِنۡ عِندِكَ‌ۚ قُلۡ كُلّٞ مِّنۡ عِندِ ٱللَّهِ‌ۖ فَمَالِ هَـٰٓؤُلَآءِ ٱلۡقَوۡمِ لَا يَكَادُونَ يَفۡقَهُونَ حَدِيثٗا
۷۸﴿
اور (اے لوگو) تم کہیں بھی ہو موت تم کو آ کر رہے گی خواہ تم (بڑے بڑے) اونچے بُرجوں ہی میں کیوں نہ (محفوظ) ہو اور (اے رسول، ان منافقین کا تو یہ حال ہے کہ) اگر ان کو کوئی بھلائی پہنچتی ہے تو کہتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے اور اگر ان کو کوئی بُرائی پہنچتی ہے تو کہتے ہیں یہ آپ کی طرف سے ہے (آپ کی غلط تدبیر سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑا، اے رسول) آپ کہہ دیجیے (بھلائی بُرائی) سب کچھ اللہ ہی کی طرف سے ہے، افسوس انھیں کیا ہو گیا ہے کہ (اتنی سی) بات بھی ان کی سمجھ میں نہیں آتی
مَّآ أَصَابَكَ مِنۡ حَسَنَةٖ فَمِنَ ٱللَّهِ‌ۖ وَمَآ أَصَابَكَ مِن سَيِّئَةٖ فَمِن نَّفۡسِكَ‌ۚ وَأَرۡسَلۡنَٰكَ لِلنَّاسِ رَسُولٗا‌ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ شَهِيدٗا
۷۹﴿
(اے انسان) جو بھلائی تجھ کو پہنچتی ہے وہ اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اور جو بُرائی تجھ کو پہنچتی ہے وہ تیری طرف سے ہوتی ہے (یعنی تیری ہی بداعمالی کی وجہ سے اللہ اس بُرائی میں تجھ کو مبتلا کرتا ہے) اور (اے رسول، بھلائی یا بُرائی آپ کی طرف سے نہیں ہوتی ہے) آپ کو تو ہم نے لوگوں کےلیے رسول بناکر بھیجا ہے اور (اس بات پر) اللہ ہی گواہ کافی ہے
مَّن يُطِعِ ٱلرَّسُولَ فَقَدۡ أَطَاعَ ٱللَّهَ‌ۖ وَمَن تَوَلَّىٰ فَمَآ أَرۡسَلۡنَٰكَ عَلَيۡهِمۡ حَفِيظٗا
۸۰﴿
جو شخص رسول کی اطاعت کرتا ہے وہ یقینًا اللہ ہی کی اطاعت کرتا ہے (اے رسول) جو شخص (آپ کی فرماں برداری سے) منھ موڑے تو ہم نے آپ کو ان پر نگراں بناکر نہیں بھیجا (کہ آپ ان کو اسلام قبول کرنے پر مجبور کریں)
وَيَقُولُونَ طَاعَةٞ فَإِذَا بَرَزُواْ مِنۡ عِندِكَ بَيَّتَ طَآئِفَةٞ مِّنۡهُمۡ غَيۡرَ ٱلَّذِي تَقُولُ‌ۖ وَٱللَّهُ يَكۡتُبُ مَا يُبَيِّتُونَ‌ۖ فَأَعۡرِضۡ عَنۡهُمۡ وَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِ‌ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ وَكِيلًا
۸۱﴿
(اے رسول، ان لوگوں کا تو یہ حال ہے کہ آپ سے تو) کہتے ہیں ہم اطاعت کریں گے لیکن جب آپ کے پاس سے چلے جاتے ہیں تو ان میں سے ایک جماعت آپ سے جو عہد کر کے آئی تھی بالکل اس کے خلاف باتوں میں رات گزارتی ہے اور یہ جن باتوں میں رات گزارتے ہیں اللہ انھیں لکھ رہا ہے (اے رسول) آپ ان سے اعراض کریں اللہ پر بھروسہ رکھیں کارسازی کےلیے بس اللہ ہی کافی ہے
أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ ٱلۡقُرۡءَانَ‌ۚ وَلَوۡ كَانَ مِنۡ عِندِ غَيۡرِ ٱللَّهِ لَوَجَدُواْ فِيهِ ٱخۡتِلَٰفٗا كَثِيرٗا
۸۲﴿
یہ کافر قرآن میں تدبّر کیوں نہیں کرتے، اگر یہ اللہ کے علاوہ کسی اور کی طرف سے ہوتا تو یہ لوگ اس میں بڑا اختلاف پاتے
وَإِذَا جَآءَهُمۡ أَمۡرٞ مِّنَ ٱلۡأَمۡنِ أَوِ ٱلۡخَوۡفِ أَذَاعُواْ بِهِۦ‌ۖ وَلَوۡ رَدُّوهُ إِلَى ٱلرَّسُولِ وَإِلَىٰٓ أُوْلِي ٱلۡأَمۡرِ مِنۡهُمۡ لَعَلِمَهُ ٱلَّذِينَ يَسۡتَنۢبِطُونَهُۥ مِنۡهُمۡ‌ۗ وَلَوۡلَا فَضۡلُ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡ وَرَحۡمَتُهُۥ لَٱتَّبَعۡتُمُ ٱلشَّيۡطَٰنَ إِلَّا قَلِيلٗا
۸۳﴿
اور (بعض لوگوں کی یہ کیا حالت ہے کہ) جب ان کے پاس امن کی یا خوف کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو (اسے عوام میں) پھیلا دیتے ہیں اور اگر وہ اس بات کو رسول کی طرف یا ان میں سے جو اُمرا ہیں ان کی طرف لوٹا دیتے تو ان میں سے جو تحقیق کے وسائل رکھتے ہیں اس کی تحقیق کر لیتے اور اگر اللہ کا فضل اور اُس کی رحمت نہ ہوتی تو (اس غلط افواہ کی بنیاد پر) تم میں سے چند لوگوں کے علاوہ سب شیطان کے پیرو بن جاتے (یعنی کوئی غلط اِقدام کر بیٹھتے)
فَقَٰتِلۡ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ لَا تُكَلَّفُ إِلَّا نَفۡسَكَ‌ۚ وَحَرِّضِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ‌ۖ عَسَى ٱللَّهُ أَن يَكُفَّ بَأۡسَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ‌ۚ وَٱللَّهُ أَشَدُّ بَأۡسٗا وَأَشَدُّ تَنكِيلٗا
۸۴﴿
(اے رسول) آپ اللہ کے راستے میں جنگ کیجیے (اگرچہ) آپ اپنے علاوہ کسی کے ذِمّے دارنہیں (تاہم ترغیب دینا آپ کے فرائض میں سے ہے) آپ مومنین کو جنگ کی ترغیب دیجیے (ان کو جنگ کےلیے ابھاریے) قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی کو روک دے اللہ لڑائی کے لحاظ سے بھی بہت سخت ہے اور سزا دینے کے لحاظ سے بھی بہت سخت ہے (یہ کافر کہاں بچ کر جائیں گے!)
مَّن يَشۡفَعۡ شَفَٰعَةً حَسَنَةٗ يَكُن لَّهُۥ نَصِيبٞ مِّنۡهَا‌ۖ وَمَن يَشۡفَعۡ شَفَٰعَةٗ سَيِّئَةٗ يَكُن لَّهُۥ كِفۡلٞ مِّنۡهَا‌ۗ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ مُّقِيتٗا
۸۵﴿
جو شخص اچّھی بات کی سفارش کرے تو اس (اچّھی بات کے ثواب) میں سے اسے بھی حصّہ ملے گا اور جو شخص بُری (بات کی) سفارش کرے تو اس (بُری بات کے عذاب) میں سے اسے بھی حصّہ ملے گا اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
وَإِذَا حُيِّيتُم بِتَحِيَّةٖ فَحَيُّواْ بِأَحۡسَنَ مِنۡهَآ أَوۡ رُدُّوهَآ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٍ حَسِيبًا
۸۶﴿
اور (اے ایمان والو) جب تمھیں کوئی سلام کرے تو سلام کا جواب اس سے بہتر دیا کرو یا جواب میں سلام کے وہی الفاظ کہہ دیا کرو (جو سلام کرنے والے نے کہے تھے اگر تم نے ایسا نہ کیا تو یاد رکھو کہ) بےشک اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے
ٱللَّهُ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ‌ۚ لَيَجۡمَعَنَّكُمۡ إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡقِيَٰمَةِ لَا رَيۡبَ فِيهِ‌ۗ وَمَنۡ أَصۡدَقُ مِنَ ٱللَّهِ حَدِيثٗا
۸۷﴿
اللہ (ہی الٰہ ہے) اُس کے سوائے کوئی الٰہ نہیں، وہ ضرور تم سب کو قیامت کے دن جمع کرے گا جس کے آنے میں کوئی شک نہیں (اللہ کی بات بالکل سچ ہے) اور اللہ سے زیادہ بات کا سچّا کون ہو سکتا ہے
۞فَمَا لَكُمۡ فِي ٱلۡمُنَٰفِقِينَ فِئَتَيۡنِ وَٱللَّهُ أَرۡكَسَهُم بِمَا كَسَبُوٓاْ‌ۚ أَتُرِيدُونَ أَن تَهۡدُواْ مَنۡ أَضَلَّ ٱللَّهُ‌ۖ وَمَن يُضۡلِلِ ٱللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُۥ سَبِيلٗا
۸۸﴿
(اے ایمان والو) تمھیں کیا ہو گیا کہ منافقین کے بارے میں تم دو۲ جماعتوں میں تقسیم ہو گئے ہو اللہ (تعالٰی) نے تو ان کی بداعمالی کی وجہ سے ان (کی عقلوں) کو اوندھا کر دیا ہے (وہ ہدایت حاصل نہیں کر سکتے) تو کیا تم ان لوگوں کو ہدایت پر لانا چاہتے ہو جن کو اللہ نے (ان کے کرتوتوں کے نتیجے میں) گمراہی میں ڈال دیا اور جس کو اللہ گمراہی میں ڈال دے تو (اے رسول) پھر اس کےلیے آپ کو (نجات کا) کوئی راستہ نہیں ملے گا
وَدُّواْ لَوۡ تَكۡفُرُونَ كَمَا كَفَرُواْ فَتَكُونُونَ سَوَآءٗ‌ۖ فَلَا تَتَّخِذُواْ مِنۡهُمۡ أَوۡلِيَآءَ حَتَّىٰ يُهَاجِرُواْ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ‌ۚ فَإِن تَوَلَّوۡاْ فَخُذُوهُمۡ وَٱقۡتُلُوهُمۡ حَيۡثُ وَجَدتُّمُوهُمۡ‌ۖ وَلَا تَتَّخِذُواْ مِنۡهُمۡ وَلِيّٗا وَلَا نَصِيرًا
۸۹﴿
منافقین تو یہ چاہتے ہیں کہ جس طرح وہ کافر ہیں کاش! اسی طرح تم بھی کافر ہو جاؤ پھر (جب) وہ اور تم سب برابر ہو جائیں (تو وہ تم کو اپنا دوست بنالیں) لیکن (اے ایمان والو، ان کے ظاہری ایمان کے دھوکے میں آ کر) تم ان میں سے کسی کو بھی اپنا دوست نہ بنانا جب تک وہ اللہ کے راستے میں ہجرت نہ کریں پھر اگر وہ (ترکِ وطن سے) منھ موڑیں تو (ان کے ایمان کا کوئی اعتبار نہیں تو) پھر تم (جنگ کی حالت میں) انھیں جہاں پاؤ گرفتار کرلو اور انھیں قتل کردو اور ان میں سے کسی کو بھی نہ اپنا دوست بناؤ اور نہ مددگار (بھلا جو لوگ وطن کی قربانی نہیں دے سکتے وہ تمھاری مدد کےلیے اپنی جان کی قربانی دینے کےلیے کس طرح آمادہ ہو سکتے ہیں لہٰذا ان کے دھوکے میں نہ آنا)
إِلَّا ٱلَّذِينَ يَصِلُونَ إِلَىٰ قَوۡمِۭ بَيۡنَكُمۡ وَبَيۡنَهُم مِّيثَٰقٌ أَوۡ جَآءُوكُمۡ حَصِرَتۡ صُدُورُهُمۡ أَن يُقَٰتِلُوكُمۡ أَوۡ يُقَٰتِلُواْ قَوۡمَهُمۡ‌ۚ وَلَوۡ شَآءَ ٱللَّهُ لَسَلَّطَهُمۡ عَلَيۡكُمۡ فَلَقَٰتَلُوكُمۡ‌ۚ فَإِنِ ٱعۡتَزَلُوكُمۡ فَلَمۡ يُقَٰتِلُوكُمۡ وَأَلۡقَوۡاْ إِلَيۡكُمُ ٱلسَّلَمَ فَمَا جَعَلَ ٱللَّهُ لَكُمۡ عَلَيۡهِمۡ سَبِيلٗا
۹۰﴿
البتّہ (ان لوگوں کو قتل نہ کرنا) جو ایسی قوم سے تعلّق رکھتے ہوں جس قوم سے تمھارا باہمی (صلح کا) معاہدہ ہو یا وہ تمھارے پاس ایسی حالت میں آ جائیں کہ دِل سے نہ وہ تم سے لڑنا گوارا کرتے ہوں اور نہ اپنی قوم سے اگر اللہ چاہتا تو ان کو تم پر مسلّط کر دیتا پھر وہ تم سے ضرور لڑتے (لیکن یہ اللہ کا احسان ہے کہ اُس نے ان کو لڑائی سے روک دیا) تو وہ اگر لڑائی سے کنارہ کشی اختیار کریں اور تم سے نہ لڑیں بلکہ صلح کا پیغام بھیجیں تو اللہ نے تمھارے لیے ان پر (زیادتی کرنے کےلیے) کوئی عذر یا بہانہ فراہم نہیں کیا
سَتَجِدُونَ ءَاخَرِينَ يُرِيدُونَ أَن يَأۡمَنُوكُمۡ وَيَأۡمَنُواْ قَوۡمَهُمۡ كُلَّ مَا رُدُّوٓاْ إِلَى ٱلۡفِتۡنَةِ أُرۡكِسُواْ فِيهَا‌ۚ فَإِن لَّمۡ يَعۡتَزِلُوكُمۡ وَيُلۡقُوٓاْ إِلَيۡكُمُ ٱلسَّلَمَ وَيَكُفُّوٓاْ أَيۡدِيَهُمۡ فَخُذُوهُمۡ وَٱقۡتُلُوهُمۡ حَيۡثُ ثَقِفۡتُمُوهُمۡ‌ۚ وَأُوْلَـٰٓئِكُمۡ جَعَلۡنَا لَكُمۡ عَلَيۡهِمۡ سُلۡطَٰنٗا مُّبِينٗا
۹۱﴿
اور (اے ایمان والو) تم کچھ اور لوگ اس قسم کے بھی پاؤ گے کہ وہ تم سے بھی امن میں رہنا چاہتے ہیں اور اپنی قوم سے بھی امن میں رہنا چاہتے ہیں (لیکن ان کی حالت یہ ہے کہ) جب کبھی ان کو فتنہ انگیزی کی طرف لوٹایا جاتا ہے تو اوندھے منھ (بغیر کسی پس و پیش کے) اس میں جا گرتے ہیں، اگر ایسے لوگ تمھارا مقابلہ کرنے سے کنارہ کشی اختیار نہ کریں نہ تمھاری طرف صلح کا پیغام بھیجیں اور (نہ جنگ سے) اپنے ہاتھوں کو روکیں تو ان کو جہاں پاؤ گرفتار کر کے (ضرور) قتل کر دو ہم نے تمھارے لیے ان پر (سختی کرنے کی) صریح دلیل مُہیّا کر دی
وَمَا كَانَ لِمُؤۡمِنٍ أَن يَقۡتُلَ مُؤۡمِنًا إِلَّا خَطَـٔٗا‌ۚ وَمَن قَتَلَ مُؤۡمِنًا خَطَـٔٗا فَتَحۡرِيرُ رَقَبَةٖ مُّؤۡمِنَةٖ وَدِيَةٞ مُّسَلَّمَةٌ إِلَىٰٓ أَهۡلِهِۦٓ إِلَّآ أَن يَصَّدَّقُواْ‌ۚ فَإِن كَانَ مِن قَوۡمٍ عَدُوّٖ لَّكُمۡ وَهُوَ مُؤۡمِنٞ فَتَحۡرِيرُ رَقَبَةٖ مُّؤۡمِنَةٖ‌ۖ وَإِن كَانَ مِن قَوۡمِۭ بَيۡنَكُمۡ وَبَيۡنَهُم مِّيثَٰقٞ فَدِيَةٞ مُّسَلَّمَةٌ إِلَىٰٓ أَهۡلِهِۦ وَتَحۡرِيرُ رَقَبَةٖ مُّؤۡمِنَةٖ‌ۖ فَمَن لَّمۡ يَجِدۡ فَصِيَامُ شَهۡرَيۡنِ مُتَتَابِعَيۡنِ تَوۡبَةٗ مِّنَ ٱللَّهِ‌ۗ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمٗا
۹۲﴿
کسی مومن کو زیبا نہیں کہ کسی مومن کو قتل کرے سوائے اس کے کہ غلطی سے ایسا ہو جائے تو جو شخص کسی مومن کو غلطی سے قتل کر دے تو (اس کے کفّارے میں قاتل) ایک مومن غلام آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو پوری دیت ادا کرے سوائے اس صُورت کے کہ مقتول کے وارث دیت معاف کر دیں اگر مقتول مومن ہو لیکن اس کا تعلّق تمھاری دشمن قوم سے ہو تو اس صُورت میں بھی (بطور کفّارہ) ایک مومن غلام آزاد کرے (دیت کی ضرورت نہیں) اور اگر مقتول اس قوم کا فرد ہو جس قوم سے تمھارا عہد و پیمان ہے تو (قاتل) اس کے وارثوں کو پوری دیت ادا کرے اور (بطور کفّارہ) ایک مومن غلام بھی آزاد کرے اگر قاتل کو غلام میسّر نہ ہو تو دو۲ مہینے کے متواتر روزے رکھے، یہ اللہ کی طرف سے (ایک) معافی ہے اور اللہ خوب جاننے والا اور بڑی حکمت والا ہے (وہ خوب جانتا ہے کہ اس کفّارہ اور دیت میں کیا کیا حکمتیں پوشیدہ ہیں)
وَمَن يَقۡتُلۡ مُؤۡمِنٗا مُّتَعَمِّدٗا فَجَزَآؤُهُۥ جَهَنَّمُ خَٰلِدٗا فِيهَا وَغَضِبَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِ وَلَعَنَهُۥ وَأَعَدَّ لَهُۥ عَذَابًا عَظِيمٗا
۹۳﴿
اور جو شخص کسی مومن کو قصدًا قتل کر دے تو اس کی سزا جہنّم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اللہ اس پر (سخت) غضب ناک ہو گا اور اس پر (سخت) لعنت کرے گا اللہ نے اس کےلیے عذابِ عظیم تیّار کر رکھا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِذَا ضَرَبۡتُمۡ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ فَتَبَيَّنُواْ وَلَا تَقُولُواْ لِمَنۡ أَلۡقَىٰٓ إِلَيۡكُمُ ٱلسَّلَٰمَ لَسۡتَ مُؤۡمِنٗا تَبۡتَغُونَ عَرَضَ ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا فَعِندَ ٱللَّهِ مَغَانِمُ كَثِيرَةٞ‌ۚ كَذَٰلِكَ كُنتُم مِّن قَبۡلُ فَمَنَّ ٱللَّهُ عَلَيۡكُمۡ فَتَبَيَّنُوٓاْ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرٗا
۹۴﴿
اے ایمان والو، جب تم اللہ کے راستے میں سفر کرو تو تحقیق سے کام لیا کرو، جب تم کو کوئی سلام کرے تو (بغیر تحقیق) یہ نہ کہہ دیا کرو کہ تو مومن نہیں ہے، کیا تم دنیوی زندگی کے مال و اسباب کے متلاشی ہو (کہ اسے قتل کر کے اس کے مال کو لوٹنا چاہتے ہو) تو (سن لو) اللہ کے پاس بہت سی غنیمتیں ہیں (وہ تم کو جائز طریقے سے دے گا، بس وہی تمھارے لیے کافی ہیں اور یہ تو سوچو کہ) پہلے تم بھی اسی حالت میں تھے، پھر اللہ نے تم پر احسان کیا (تم ایمان لے آئے، تمھارا ایمان قبول کر لیا گیا محض شک و شبہ کی بنیاد پر تمھیں قتل نہیں کیا گیا) لہٰذا (اے مومنین) خوب تحقیق کر لیا کرو (محض شک و شبہ کی بنیاد پر کسی کو قتل نہ کر دیا کرو اور یہ نہ سمجھنا کہ اللہ کو تمھارے اعمال کی خبر نہیں) اللہ تعالٰی تمھارے تمام اعمال سے جو تم کر رہے ہو باخبر ہے
لَّا يَسۡتَوِي ٱلۡقَٰعِدُونَ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ غَيۡرُ أُوْلِي ٱلضَّرَرِ وَٱلۡمُجَٰهِدُونَ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ بِأَمۡوَٰلِهِمۡ وَأَنفُسِهِمۡ‌ۚ فَضَّلَ ٱللَّهُ ٱلۡمُجَٰهِدِينَ بِأَمۡوَٰلِهِمۡ وَأَنفُسِهِمۡ عَلَى ٱلۡقَٰعِدِينَ دَرَجَةٗ‌ۚ وَكُلّٗا وَعَدَ ٱللَّهُ ٱلۡحُسۡنَىٰ‌ۚ وَفَضَّلَ ٱللَّهُ ٱلۡمُجَٰهِدِينَ عَلَى ٱلۡقَٰعِدِينَ أَجۡرًا عَظِيمٗا
۹۵﴿
وہ مومنین جو بغیر کسی عذر کے (گھروں میں) بیٹھے رہیں (جہاد کو نہ جائیں) اور وہ مومنین جو اللہ کے راستے میں اپنے مال اور اپنی جانوں کے ساتھ جہاد کریں دونوں برابر نہیں ہو سکتے اللہ نے ان مجاہدین کو جو اپنے مال اور اپنی جانوں کے ساتھ جہاد کرتے ہیں ان لوگوں پر جو (اپنے گھروں میں) بیٹھے رہتے ہیں ایک درجہ فضیلت بخشی ہے اور (ویسے تو) اللہ کا ہر ایک سے بھلائی کا وعدہ ہے البتّہ اللہ نے مجاہدین کو اجرِ عظیم کے لحاظ سے جہاد نہ کرنے والوں پر فضیلت بخشی ہے
دَرَجَٰتٖ مِّنۡهُ وَمَغۡفِرَةٗ وَرَحۡمَةٗ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمًا
۹۶﴿
لیکن دونوں کےلیے اللہ کی طرف سے (بلند) درجات ہیں، مغفرت اور رحمت ہے اور اللہ بہت بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ تَوَفَّىٰهُمُ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ ظَالِمِيٓ أَنفُسِهِمۡ قَالُواْ فِيمَ كُنتُمۡ‌ۖ قَالُواْ كُنَّا مُسۡتَضۡعَفِينَ فِي ٱلۡأَرۡضِ‌ۚ قَالُوٓاْ أَلَمۡ تَكُنۡ أَرۡضُ ٱللَّهِ وَٰسِعَةٗ فَتُهَاجِرُواْ فِيهَا‌ۚ فَأُوْلَـٰٓئِكَ مَأۡوَىٰهُمۡ جَهَنَّمُ‌ۖ وَسَآءَتۡ مَصِيرًا
۹۷﴿
بےشک جو لوگ اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں، جب فرشتے ان کی جان قبض کرتے ہیں تو ان سے کہتے ہیں تم کس حال میں تھے وہ جواب دیتے ہیں ہم زمین میں (بہت) کمزور اور ناتواں تھے (دشمنوں کے ڈر سے اسلام پر عمل نہیں کر سکتے تھے) فرشتے کہتے ہیں کیا اللہ کی زمین فراخ نہیں تھی کہ تم اس میں (کسی اور جگہ) ہجرت کر کے چلے جاتے، ایسے لوگوں کا ٹھکانہ جہنّم ہے اور وہ (بہت) بُرا ٹھکانہ ہے
إِلَّا ٱلۡمُسۡتَضۡعَفِينَ مِنَ ٱلرِّجَالِ وَٱلنِّسَآءِ وَٱلۡوِلۡدَٰنِ لَا يَسۡتَطِيعُونَ حِيلَةٗ وَلَا يَهۡتَدُونَ سَبِيلٗا
۹۸﴿
(اس سزا سے) البتّہ وہ مرد ، عورتیں اور بچّے مستثنیٰ ہیں جو (واقعی) اتنے کمزور و بے بس تھے کہ نہ کوئی تدبیر کر سکتے تھے اور نہ راستہ ہی جانتے تھے
فَأُوْلَـٰٓئِكَ عَسَى ٱللَّهُ أَن يَعۡفُوَ عَنۡهُمۡ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَفُوًّا غَفُورٗا
۹۹﴿
قریب ہے کہ اللہ ایسے لوگوں کو معاف کر دے (بےشک) اللہ معاف کرنے والا اور در گزر کرنے والا ہے
۞وَمَن يُهَاجِرۡ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ يَجِدۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ مُرَٰغَمٗا كَثِيرٗا وَسَعَةٗ‌ۚ وَمَن يَخۡرُجۡ مِنۢ بَيۡتِهِۦ مُهَاجِرًا إِلَى ٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ ثُمَّ يُدۡرِكۡهُ ٱلۡمَوۡتُ فَقَدۡ وَقَعَ أَجۡرُهُۥ عَلَى ٱللَّهِ‌ۗ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۱۰۰﴿
اور جو شخص اللہ کے راستے میں ہجرت کرے تو وہ زمین میں بہت سی پناہ کی جگہیں اور (بہت) کشادگی پائے گا اور جو شخص اپنے گھر سے اللہ اور اُس کے رسول کی طرف ہجرت کرنے کےلیے نکل کھڑا ہوا پھر اگر اسے (راستے ہی میں) موت آجائے تو اللہ کے ذِمّے اس کا اجر ثابت ہو گیا اور اللہ بڑا غفور و رحیم ہے
وَإِذَا ضَرَبۡتُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَلَيۡسَ عَلَيۡكُمۡ جُنَاحٌ أَن تَقۡصُرُواْ مِنَ ٱلصَّلَوٰةِ إِنۡ خِفۡتُمۡ أَن يَفۡتِنَكُمُ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ‌ۚ إِنَّ ٱلۡكَٰفِرِينَ كَانُواْ لَكُمۡ عَدُوّٗا مُّبِينٗا
۱۰۱﴿
اور اگر تم سفر میں ہو تو تم پر کوئی گناہ نہیں اگر تم نماز میں قصر کر لو بشرط یہ کہ تمھیں یہ خوف ہو کہ کافر (اچانک تم پر حملہ کر کے) تمھیں فتنے میں مبتلا کر دیں گے، بےشک کافر تمھارے کھلے دشمن ہیں
وَإِذَا كُنتَ فِيهِمۡ فَأَقَمۡتَ لَهُمُ ٱلصَّلَوٰةَ فَلۡتَقُمۡ طَآئِفَةٞ مِّنۡهُم مَّعَكَ وَلۡيَأۡخُذُوٓاْ أَسۡلِحَتَهُمۡ‌ۖ فَإِذَا سَجَدُواْ فَلۡيَكُونُواْ مِن وَرَآئِكُمۡ وَلۡتَأۡتِ طَآئِفَةٌ أُخۡرَىٰ لَمۡ يُصَلُّواْ فَلۡيُصَلُّواْ مَعَكَ وَلۡيَأۡخُذُواْ حِذۡرَهُمۡ وَأَسۡلِحَتَهُمۡ‌ۗ وَدَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَوۡ تَغۡفُلُونَ عَنۡ أَسۡلِحَتِكُمۡ وَأَمۡتِعَتِكُمۡ فَيَمِيلُونَ عَلَيۡكُم مَّيۡلَةٗ وَٰحِدَةٗ‌ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيۡكُمۡ إِن كَانَ بِكُمۡ أَذٗى مِّن مَّطَرٍ أَوۡ كُنتُم مَّرۡضَىٰٓ أَن تَضَعُوٓاْ أَسۡلِحَتَكُمۡ‌ۖ وَخُذُواْ حِذۡرَكُمۡ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ أَعَدَّ لِلۡكَٰفِرِينَ عَذَابٗا مُّهِينٗا
۱۰۲﴿
اور (اے رسول) جب آپ ان (مجاہدین کے لشکر) میں موجود ہوں اور ان کو نماز پڑھائیں تو مجاہدین کی ایک جماعت آپ کے ساتھ نماز میں کھڑی ہو جائے (اور دوسری جماعت دشمن کے مقابلے کےلیے کھڑی رہے) نماز میں شامل ہونے والوں کو چاہیے کہ اپنے ہتھیار پہنے رہیں پھر جب وہ سجدہ کر چکیں تو پیچھے ہو جائیں اور دوسری جماعت جس نے نماز نہیں پڑھی آپ کے ساتھ نماز پڑھے انھیں بھی چاہیے کہ اپنے دفاع کا سامان اور ہتھیار پہنے رہیں (اے ایمان والو) کافر تو یہ چاہتے ہیں اگر تم اپنے ہتھیار اور ساز و سامان سے غافل ہو جاؤ تو تم پر یکبارگی حملہ کر دیں اور (اے ایمان والو) اگر بارش کی وجہ سے تمھیں تکلیف ہو یا تم مریض ہو تو تم پر کوئی گناہ نہیں اگر تم (نماز میں) اپنے ہتھیار اتار کر رکھ دو لیکن دفاعی سامان پھر بھی پہنے رہو اللہ (کافروں سے خوب واقف ہے اُس) نے کافروں کےلیے ذِلّت آمیز عذاب تیّار کر رکھا ہے
فَإِذَا قَضَيۡتُمُ ٱلصَّلَوٰةَ فَٱذۡكُرُواْ ٱللَّهَ قِيَٰمٗا وَقُعُودٗا وَعَلَىٰ جُنُوبِكُمۡ‌ۚ فَإِذَا ٱطۡمَأۡنَنتُمۡ فَأَقِيمُواْ ٱلصَّلَوٰةَ‌ۚ إِنَّ ٱلصَّلَوٰةَ كَانَتۡ عَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ كِتَٰبٗا مَّوۡقُوتٗا
۱۰۳﴿
(اے ایمان والو) جب تم (میدانِ جنگ میں) نماز پڑھ چکو تو پھر کھڑے بیٹھے اور لیٹے (غرض کہ ہر حالت میں) اللہ کو یاد کرتے رہو، پھر جب (دشمن کی طرف سے) اطمینان ہو جائے تو نماز کو (اس کے اصل طریقے کے مطابق) پڑھو، بےشک مومنین پر نماز کا مقرّرہ وقت پر پڑھنا فرض کر دیا گیا ہے
وَلَا تَهِنُواْ فِي ٱبۡتِغَآءِ ٱلۡقَوۡمِ‌ۖ إِن تَكُونُواْ تَأۡلَمُونَ فَإِنَّهُمۡ يَأۡلَمُونَ كَمَا تَأۡلَمُونَ‌ۖ وَتَرۡجُونَ مِنَ ٱللَّهِ مَا لَا يَرۡجُونَ‌ۗ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا
۱۰۴﴿
اور (اے ایمان والو) کافر قوم کا پیچھا کرنے میں بزدلی نہ دکھایا کرو اگر تم کو تکلیف پہنچی ہے تو جس طرح تمھیں تکلیف پہنچی ہے انھیں بھی پہنچی ہے (تکلیف کے لحاظ سے دونوں برابر ہو) لیکن جو امیدیں تم کو اللہ سے وابستہ ہیں انھیں نہیں ہیں (لہٰذا اللہ کے راستے میں تمھیں بہت زیادہ جوش و خروش سے لڑنا چاہیے) اللہ (بہت) علم والا اور حکمت والا ہے
إِنَّآ أَنزَلۡنَآ إِلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَ بِٱلۡحَقِّ لِتَحۡكُمَ بَيۡنَ ٱلنَّاسِ بِمَآ أَرَىٰكَ ٱللَّهُ‌ۚ وَلَا تَكُن لِّلۡخَآئِنِينَ خَصِيمٗا
۱۰۵﴿
(اے رسول) ہم نے حق کے ساتھ آپ کی طرف کتاب نازل کی ہے تاکہ جو کچھ اللہ آپ کو سمجھائے اس کے مطابق آپ لوگوں کے درمیان فیصلہ کریں اور (اے رسول) خیانت کرنے والوں کی طرف سے (حمایت میں) کبھی نہ جھگڑیے
وَٱسۡتَغۡفِرِ ٱللَّهَ‌ۖ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۱۰۶﴿
اللہ سے مغفرت طلب کرتے رہیے بےشک اللہ بہت مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے
وَلَا تُجَٰدِلۡ عَنِ ٱلَّذِينَ يَخۡتَانُونَ أَنفُسَهُمۡ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ مَن كَانَ خَوَّانًا أَثِيمٗا
۱۰۷﴿
اور (اے رسول) ان لوگوں کی طرف سے بھی نہ جھگڑیے جو اپنی جانوں کے ساتھ خیانت کرتے ہیں (یعنی گناہ کر کے اپنی جانوں کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں) بےشک اللہ اس شخص سے محبّت نہیں کرتا جو خیانت کرنے والا گناہ گار ہو
يَسۡتَخۡفُونَ مِنَ ٱلنَّاسِ وَلَا يَسۡتَخۡفُونَ مِنَ ٱللَّهِ وَهُوَ مَعَهُمۡ إِذۡ يُبَيِّتُونَ مَا لَا يَرۡضَىٰ مِنَ ٱلۡقَوۡلِ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ بِمَا يَعۡمَلُونَ مُحِيطًا
۱۰۸﴿
یہ لوگ لوگوں سے چُھپ سکتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چُھپ سکتے اللہ اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب رات کو یہ لوگ ایسی بات کا مشورہ کرتے ہیں جس کو اللہ پسند نہیں کرتا (وہ اپنی سازشوں میں کامیاب نہیں ہو سکتے) اللہ ان کے تمام کاموں کو گھیرے ہوئے ہے
هَـٰٓأَنتُمۡ هَـٰٓؤُلَآءِ جَٰدَلۡتُمۡ عَنۡهُمۡ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا فَمَن يُجَٰدِلُ ٱللَّهَ عَنۡهُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ أَم مَّن يَكُونُ عَلَيۡهِمۡ وَكِيلٗا
۱۰۹﴿
دیکھو دنیا کی زندگی میں تو تم ان کی طرف سے جھگڑ لیتے ہو لیکن قیامت کے دن اللہ سے ان کے معاملے میں کون جھگڑے گا یا (اس دن) ان کا کون وکیل ہو گا
وَمَن يَعۡمَلۡ سُوٓءًا أَوۡ يَظۡلِمۡ نَفۡسَهُۥ ثُمَّ يَسۡتَغۡفِرِ ٱللَّهَ يَجِدِ ٱللَّهَ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۱۱۰﴿
اور جو شخص کوئی بُرا کام کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشش طلب کرے تو وہ اللہ کو بخشنے والا اور رحم کرنے والا پائے گا
وَمَن يَكۡسِبۡ إِثۡمٗا فَإِنَّمَا يَكۡسِبُهُۥ عَلَىٰ نَفۡسِهِۦ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمٗا
۱۱۱﴿
اور جو شخص کوئی گناہ کرے تو وہ اپنی جان پر مصیبت مول لے رہا ہے اللہ (کے تمام کام علم و حکمت پر مبنی ہوتے ہیں اس لیے کہ وہ) علم والا، حکمت والا ہے
وَمَن يَكۡسِبۡ خَطِيٓـَٔةً أَوۡ إِثۡمٗا ثُمَّ يَرۡمِ بِهِۦ بَرِيٓـٔٗا فَقَدِ ٱحۡتَمَلَ بُهۡتَٰنٗا وَإِثۡمٗا مُّبِينٗا
۱۱۲﴿
اور جو کوئی خطا یا گناہ کرے پھر کسی بے گناہ پر اس (خطا یا گناہ) کا اتّہام لگائے تو اس نے (بہت بڑے) بُہتان اور صریح گناہ (کے بوجھ) کو اپنے اوپر لاد لیا
وَلَوۡلَا فَضۡلُ ٱللَّهِ عَلَيۡكَ وَرَحۡمَتُهُۥ لَهَمَّت طَّآئِفَةٞ مِّنۡهُمۡ أَن يُضِلُّوكَ وَمَا يُضِلُّونَ إِلَّآ أَنفُسَهُمۡ‌ۖ وَمَا يَضُرُّونَكَ مِن شَيۡءٖ‌ۚ وَأَنزَلَ ٱللَّهُ عَلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَ وَٱلۡحِكۡمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمۡ تَكُن تَعۡلَمُ‌ۚ وَكَانَ فَضۡلُ ٱللَّهِ عَلَيۡكَ عَظِيمٗا
۱۱۳﴿
اور (اے رسول) ان میں ایک گروہ آپ کو گمراہ کرنے کی فکر میں تھا اور اگر آپ پر اللہ کا فضل اور اُس کی رحمت نہ ہوتی (تو ہو سکتا تھا کہ یہ آپ کو گمراہ کر دیتے لیکن اللہ کے فضل اور اُس کی رحمت کی موجودگی میں یہ آپ کو کیسے گمراہ کر سکتے ہیں) اور (اے رسول) یہ (آپ کو) گمراہ نہیں کر سکتے بلکہ یہ تو اپنے آپ کو گمراہ کر رہے ہیں اور یہ آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اللہ نے آپ پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور آپ کو ایسی ایسی باتوں کی تعلیم دی ہے جن کو (پہلے) آپ نہیں جانتے تھے اور آپ پر تو اللہ کا بڑا فضل ہے
۞لَّا خَيۡرَ فِي كَثِيرٖ مِّن نَّجۡوَىٰهُمۡ إِلَّا مَنۡ أَمَرَ بِصَدَقَةٍ أَوۡ مَعۡرُوفٍ أَوۡ إِصۡلَٰحِۭ بَيۡنَ ٱلنَّاسِ‌ۚ وَمَن يَفۡعَلۡ ذَٰلِكَ ٱبۡتِغَآءَ مَرۡضَاتِ ٱللَّهِ فَسَوۡفَ نُؤۡتِيهِ أَجۡرًا عَظِيمٗا
۱۱۴﴿
ان کی بہت سی سرگوشیاں ایسی ہیں جن میں کوئی خیر نہیں ہے مگر جو صدقے کا، نیک بات کا حکم دے یا لوگوں کے درمیان اصلاح کا حکم دے (تو اس کی سرگوشی میں خیر ہو سکتی ہے) اور جو شخص اللہ کی رضا جوئی کی خاطر ایسا کرے تو ہم اس کو اجرِ عظیم عطا کریں گے
وَمَن يُشَاقِقِ ٱلرَّسُولَ مِنۢ بَعۡدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ ٱلۡهُدَىٰ وَيَتَّبِعۡ غَيۡرَ سَبِيلِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ نُوَلِّهِۦ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصۡلِهِۦ جَهَنَّمَ‌ۖ وَسَآءَتۡ مَصِيرًا
۱۱۵﴿
اور جو شخص ہدایت کے واضح ہو جانے کے بعد رسول کی مخالفت کرے اور مومنین کے راستے کے علاوہ کسی اور راستے پر چلے تو ہم اسے ادھر ہی جانے دیں گے جس طرف جانے کےلیے اس نے رُخ پھیر لیا ہے پھر ہم اسے دوزخ میں داخل کریں گے اور وہ بہت بُری جگہ ہے
إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَغۡفِرُ أَن يُشۡرَكَ بِهِۦ وَيَغۡفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَآءُ‌ۚ وَمَن يُشۡرِكۡ بِٱللَّهِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلَٰلَۢا بَعِيدًا
۱۱۶﴿
بےشک اللہ اس بات کو معاف نہیں کرے گا کہ اُس کے ساتھ شرک کیا جائے اور اس کے علاوہ دوسرے گناہوں کو معاف کر دے گا جس کےلیے چاہے گا اور جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا تو وہ گمراہی میں بہت دور جا پڑا
إِن يَدۡعُونَ مِن دُونِهِۦٓ إِلَّآ إِنَٰثٗا وَإِن يَدۡعُونَ إِلَّا شَيۡطَٰنٗا مَّرِيدٗا
۱۱۷﴿
بےشک یہ لوگ اللہ کے علاوہ عورتوں کو پکارتے ہیں (اور عورتوں کو کیا پکارتے ہیں حقیقت میں تو) یہ لوگ سرکش شیطان ہی کو پکارتے ہیں
لَّعَنَهُ ٱللَّهُۘ وَقَالَ لَأَتَّخِذَنَّ مِنۡ عِبَادِكَ نَصِيبٗا مَّفۡرُوضٗا
۱۱۸﴿
اللہ نے اس پر لعنت کر دی ہے، اس نے اللہ سے کہا تھا کہ (اے اللہ) میں ضرور تیرے بندوں میں سے ایک مقرّرہ تعداد کو (اپنے بندے) بنالوں گا
وَلَأُضِلَّنَّهُمۡ وَلَأُمَنِّيَنَّهُمۡ وَلَأٓمُرَنَّهُمۡ فَلَيُبَتِّكُنَّ ءَاذَانَ ٱلۡأَنۡعَٰمِ وَلَأٓمُرَنَّهُمۡ فَلَيُغَيِّرُنَّ خَلۡقَ ٱللَّهِ‌ۚ وَمَن يَتَّخِذِ ٱلشَّيۡطَٰنَ وَلِيّٗا مِّن دُونِ ٱللَّهِ فَقَدۡ خَسِرَ خُسۡرَانٗا مُّبِينٗا
۱۱۹﴿
میں ضرور انھیں گمراہ کروں گا انھیں امیدیں دلاؤں گا اور انھیں حکم دوں گا تو وہ ضرور جانوروں کے کان چیریں گے اور انھیں حکم دوں گا تو وہ یقینًا اللہ کی بنائی ہوئی (صُورتوں) کو بدلتے رہیں گے اور جو شخص اللہ کو چھوڑ کر شیطان کو اپنا دوست بنائے گا تو وہ صریح نقصان میں جا پڑے گا
يَعِدُهُمۡ وَيُمَنِّيهِمۡ‌ۖ وَمَا يَعِدُهُمُ ٱلشَّيۡطَٰنُ إِلَّا غُرُورًا
۱۲۰﴿
شیطان ان سے وعدہ کرتا ہے اور انھیں امید دلاتا ہے اور شیطان جو وعدے بھی کر رہا ہے وہ سب دھوکہ ہیں
أُوْلَـٰٓئِكَ مَأۡوَىٰهُمۡ جَهَنَّمُ وَلَا يَجِدُونَ عَنۡهَا مَحِيصٗا
۱۲۱﴿
یہ ہی لوگ ہیں جن کا ٹھکانہ جہنّم ہے اور یہ لوگ وہاں سے بھاگ کر جانے کی کوئی جگہ نہ پائیں گے
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ سَنُدۡخِلُهُمۡ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَآ أَبَدٗا‌ۖ وَعۡدَ ٱللَّهِ حَقّٗا‌ۚ وَمَنۡ أَصۡدَقُ مِنَ ٱللَّهِ قِيلٗا
۱۲۲﴿
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ہم ان کو ایسے باغات میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے (یہ اللہ کا وعدہ ہے) اور اللہ کا وعدہ سچّا ہوتا ہے اور اللہ سے زیادہ (اپنی بات کا) سچّا کون ہو سکتا ہے
لَّيۡسَ بِأَمَانِيِّكُمۡ وَلَآ أَمَانِيِّ أَهۡلِ ٱلۡكِتَٰبِ‌ۗ مَن يَعۡمَلۡ سُوٓءٗا يُجۡزَ بِهِۦ وَلَا يَجِدۡ لَهُۥ مِن دُونِ ٱللَّهِ وَلِيّٗا وَلَا نَصِيرٗا
۱۲۳﴿
(اے ایمان والو ، کامیابی کا دار و مدار) نہ تمھاری خوش فہمیوں پر ہے اور نہ اہلِ کتاب کی خوش فہمیوں پر جو شخص بھی بُرا عمل کرے گا اس کو اس کی سزا ملے گی اور اسے (وہاں) اللہ کے سوا نہ کوئی دوست ملے گا اور نہ مددگار
وَمَن يَعۡمَلۡ مِنَ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ مِن ذَكَرٍ أَوۡ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤۡمِنٞ فَأُوْلَـٰٓئِكَ يَدۡخُلُونَ ٱلۡجَنَّةَ وَلَا يُظۡلَمُونَ نَقِيرٗا
۱۲۴﴿
اور جو شخص نیک عمل کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت بشرط یہ کہ وہ مومن ہو تو ایسے لوگ جنّت میں داخل ہوں گے اور ان پر تل برابر بھی ظلم نہیں ہو گا
وَمَنۡ أَحۡسَنُ دِينٗا مِّمَّنۡ أَسۡلَمَ وَجۡهَهُۥ لِلَّهِ وَهُوَ مُحۡسِنٞ وَٱتَّبَعَ مِلَّةَ إِبۡرَٰهِيمَ حَنِيفٗا‌ۗ وَٱتَّخَذَ ٱللَّهُ إِبۡرَٰهِيمَ خَلِيلٗا
۱۲۵﴿
اور دین کے لحاظ سے اس شخص سے بہتر کون ہو سکتا ہے جو اللہ کے سامنے سرِ تسلیم خم کر دے، نیک عمل کرتا رہے اور ابراہیم کی ملّت کی جو خالص توحید پر قائم تھے پیروی کرے (کیوں کہ ابراہیم یک سوئی کے ساتھ اللہ کی طرف متوجّہ تھے یہ ہی وجہ ہے کہ) اللہ نے ابراہیم کو (اپنا) دوست بنایا تھا
وَلِلَّهِ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ بِكُلِّ شَيۡءٖ مُّحِيطٗا
۱۲۶﴿
(اور کیوں نہ اللہ اکیلے کی طرف رجوع کیا جائے جب کہ) آسمان میں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے اور اللہ ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے
وَيَسۡتَفۡتُونَكَ فِي ٱلنِّسَآءِ‌ۖ قُلِ ٱللَّهُ يُفۡتِيكُمۡ فِيهِنَّ وَمَا يُتۡلَىٰ عَلَيۡكُمۡ فِي ٱلۡكِتَٰبِ فِي يَتَٰمَى ٱلنِّسَآءِ ٱلَّـٰتِي لَا تُؤۡتُونَهُنَّ مَا كُتِبَ لَهُنَّ وَتَرۡغَبُونَ أَن تَنكِحُوهُنَّ وَٱلۡمُسۡتَضۡعَفِينَ مِنَ ٱلۡوِلۡدَٰنِ وَأَن تَقُومُواْ لِلۡيَتَٰمَىٰ بِٱلۡقِسۡطِ‌ۚ وَمَا تَفۡعَلُواْ مِنۡ خَيۡرٖ فَإِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِهِۦ عَلِيمٗا
۱۲۷﴿
اور (اے رسول) لوگ آپ سے (یتیم) لڑکیوں کے بارے میں فتویٰ پوچھ رہے ہیں آپ کہہ دیجیے کہ ان کے معاملے میں اللہ تمھیں فتویٰ دیتا ہے (کہ ان سے نکاح جائز ہے) رہا وہ حکم جو اس کتاب میں (پہلے) تم کو پڑھ کر سنایا گیا ہے (اور تمھیں ان سے نکاح کرنے سے منع کیا گیا ہے) وہ حکم ان یتیم لڑکیوں کے متعلّق ہے جن سے تم نکاح کی رغبت تو کرتے ہو لیکن ان کے مقرّرہ مہر ان کو ادا نہیں کرتے (اگر تم ان کے مقرّرہ مہر ان کو ادا کر دو اور ان کے ساتھ انصاف کرو تو ان سے نکاح کرنے میں کوئی حرج نہیں) اور (اللہ تمھیں) ناتواں بچّوں کے سلسلے میں بھی (فتویٰ دیتا ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کرو ان کا حقِّ وراثت ان کو دے دیا کرو) غرض یہ کہ تمام یتیموں کے ساتھ انصاف پر قائم رہو (کسی کی حق تلفی نہ کرو ان کے ساتھ نیکی کرتے رہو) اور جو نیکی بھی تم کرو گے (وہ ضائع نہیں ہو گی) اللہ کو اس کا علم ہو گا (اور وہ اس کا اجر دے گا)
وَإِنِ ٱمۡرَأَةٌ خَافَتۡ مِنۢ بَعۡلِهَا نُشُوزًا أَوۡ إِعۡرَاضٗا فَلَا جُنَاحَ عَلَيۡهِمَآ أَن يُصۡلِحَا بَيۡنَهُمَا صُلۡحٗا‌ۚ وَٱلصُّلۡحُ خَيۡرٞ‌ۗ وَأُحۡضِرَتِ ٱلۡأَنفُسُ ٱلشُّحَّ‌ۚ وَإِن تُحۡسِنُواْ وَتَتَّقُواْ فَإِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرٗا
۱۲۸﴿
اور اگر عورت کو اپنے شوہر سے ظلم و زیادتی یا رُوگردانی کا اندیشہ ہو تو ان دونوں پر کوئی گناہ نہیں اگر وہ آپس میں بحسن و خوبی صلح کر لیں اور صلح کر لینا ہی بہتر ہے (ویسے یہ ضرور ہے کہ تمام) انسان (فطرۃً) حِرص کی طرف مائل ہوتے ہیں (نہ مرد مہر دینا چاہے گا اور نہ عورت اپنا حق چھوڑنا پسند کرے گی لیکن اللہ حِرص کو پسند نہیں کرتا وہ تو یہ حکم دیتا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ نیکی و احسان کرتے رہو) اور اگر تم نیکی و احسان کرتے رہے اور (اللہ سے) ڈرتے رہے تو اللہ (تمھاری نیکیوں کو ضائع نہیں کرے گا وہ) تمھارے اعمال سے باخبر ہے
وَلَن تَسۡتَطِيعُوٓاْ أَن تَعۡدِلُواْ بَيۡنَ ٱلنِّسَآءِ وَلَوۡ حَرَصۡتُمۡ‌ۖ فَلَا تَمِيلُواْ كُلَّ ٱلۡمَيۡلِ فَتَذَرُوهَا كَٱلۡمُعَلَّقَةِ‌ۚ وَإِن تُصۡلِحُواْ وَتَتَّقُواْ فَإِنَّ ٱللَّهَ كَانَ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۱۲۹﴿
اور تم (خواہ) کتنا ہی چاہو کہ بیویوں کے درمیان انصاف کرو لیکن تم ہرگز (سو ۱۰۰ فیصد) انصاف نہیں کر سکتے تو ایسا بھی نہ کرو کہ ایک (بیوی) کی طرف بالکل ہی ڈھلک جاؤ اور دوسری کو معلّق چھوڑ دو اور اگر تم (آپس میں) صلح کرلو اور (اللہ سے) ڈرتے رہو تو (تھوڑی بہت کوتاہی تو اللہ معاف کر دے گا کیوں کہ) اللہ بڑا معاف کرنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
وَإِن يَتَفَرَّقَا يُغۡنِ ٱللَّهُ كُلّٗا مِّن سَعَتِهِۦ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ وَٰسِعًا حَكِيمٗا
۱۳۰﴿
اور اگر میاں بیوی علیٰحدہ ہو جائیں تو اللہ اپنی وسعت و فراخی سے دونوں کو غنی کر دے گا (بےشک) اللہ وسعت والا اور حکمت والا ہے
وَلِلَّهِ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ‌ۗ وَلَقَدۡ وَصَّيۡنَا ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ مِن قَبۡلِكُمۡ وَإِيَّاكُمۡ أَنِ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ‌ۚ وَإِن تَكۡفُرُواْ فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ غَنِيًّا حَمِيدٗا
۱۳۱﴿
جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے (یعنی اس کی ملکیت بے پایاں ہے) اور (اے ایمان والو) ہم نے ان لوگوں کو بھی جن کو تم سے پہلے کتاب دی گئی تھی یہ ہی حکم دیا تھا اور تم کو بھی یہ ہی حکم دیا ہے کہ (ہر حال میں) اللہ سے ڈرتے رہو اور اگر تم کفر کرو گے تو (پھر تمھیں کون دے گا اس لیے کہ) آسمانوں اور زمین کی تمام چیزیں تو اللہ کی ملکیت ہیں اور اللہ ہی غنی ہے اور تعریفوں والا ہے
وَلِلَّهِ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ‌ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ وَكِيلًا
۱۳۲﴿
اور (اے لوگو پھر سن لو کہ) آسمانوں میں اور زمین میں جو کچھ ہے (سب) اللہ کا ہے (لہٰذا اللہ ہی پر بھروسہ کرو) بھروسے کےلیے اللہ ہی کافی ہے
إِن يَشَأۡ يُذۡهِبۡكُمۡ أَيُّهَا ٱلنَّاسُ وَيَأۡتِ بِـَٔاخَرِينَ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلَىٰ ذَٰلِكَ قَدِيرٗا
۱۳۳﴿
اے لوگو، (اُس کو قدرت ہے کہ) اگر وہ چاہے تو تم سب کو فنا کر دے اور دوسرے لوگوں کو پیدا کر دے اور (یہ ہی کیا) اللہ تو ہر کام پر قادر ہے
مَّن كَانَ يُرِيدُ ثَوَابَ ٱلدُّنۡيَا فَعِندَ ٱللَّهِ ثَوَابُ ٱلدُّنۡيَا وَٱلۡأٓخِرَةِ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ سَمِيعَۢا بَصِيرٗا
۱۳۴﴿
اور جو شخص دنیا میں اجر ملنے کا خواہاں ہو تو (اسے دنیا میں اجر مل جائے گا) اللہ کے پاس تو دنیا کا اجر بھی ہے اور آخرت کا اجر بھی (اب یہ لینے والے کی مرضی ہے کہ وہ کون سے اجر کو پسند کرتا ہے عمل کرنے والے کا کوئی عمل ضائع نہیں ہو گا اس لیے کہ) اللہ سننے والا ہے (ہر بات کو سن رہا ہے اور) دیکھنے والا ہے (ہر عمل کو دیکھ رہا ہے اُس کے ہاں ہر عمل اور ہر ایک بات محفوظ ہے)
۞يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ كُونُواْ قَوَّـٰ‌مِينَ بِٱلۡقِسۡطِ شُهَدَآءَ لِلَّهِ وَلَوۡ عَلَىٰٓ أَنفُسِكُمۡ أَوِ ٱلۡوَٰلِدَيۡنِ وَٱلۡأَقۡرَبِينَ‌ۚ إِن يَكُنۡ غَنِيًّا أَوۡ فَقِيرٗا فَٱللَّهُ أَوۡلَىٰ بِهِمَا‌ۖ فَلَا تَتَّبِعُواْ ٱلۡهَوَىٰٓ أَن تَعۡدِلُواْ‌ۚ وَإِن تَلۡوُۥٓاْ أَوۡ تُعۡرِضُواْ فَإِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرٗا
۱۳۵﴿
اے ایمان والو، اللہ کےلیے انصاف کے ساتھ گواہی دیا کرو خواہ گواہی تمھارے یا (تمھارے) والدین یا قریبی رشتے داروں کے خلاف ہی کیوں نہ پڑے، اگر کوئی شخص غنی ہے یا فقیر (اس کی خیر خواہی میں جھوٹی گواہی نہ دو) اللہ (تم سے) زیادہ ان دونوں کا خیر خواہ ہے لہٰذا (اے ایمان والو) تم خواہشات کی پیروی نہ کرنا (ایسا نہ ہو) کہ تم ناانصافی کر بیٹھو اور (اے ایمان والو) اگر تم نے (سچّی گواہی کو) چُھپایا یا گواہی دینے سے اعراض کیا تو (پھر سمجھ لو کہ تمھیں اللہ کے پاس آنا ہے) اللہ تمھارے کاموں سے باخبر ہے (وہ تمھیں تمھارے بُرے اعمال کی سزا دے گا)
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ ءَامِنُواْ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَٱلۡكِتَٰبِ ٱلَّذِي نَزَّلَ عَلَىٰ رَسُولِهِۦ وَٱلۡكِتَٰبِ ٱلَّذِيٓ أَنزَلَ مِن قَبۡلُ‌ۚ وَمَن يَكۡفُرۡ بِٱللَّهِ وَمَلَـٰٓئِكَتِهِۦ وَكُتُبِهِۦ وَرُسُلِهِۦ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأٓخِرِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلَٰلَۢا بَعِيدًا
۱۳۶﴿
اے ایمان والو! اللہ پر، اُس کے رسول پر، اس کتاب پر جو اللہ نے اپنے رسول پر نازل کی اور ہر اس کتاب پر جو اس سے پہلے نازل کی گئی ایمان لاؤ اور جو شخص (ایمان نہ لائے بلکہ) اللہ کا، اُس کے فرشتوں کا، اُس کی کتابوں کا اُس کے رسولوں کا اور یومِ آخرت کا انکار کرے تو وہ گمراہی میں بہت دور جا پڑا
إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ثُمَّ كَفَرُواْ ثُمَّ ءَامَنُواْ ثُمَّ كَفَرُواْ ثُمَّ ٱزۡدَادُواْ كُفۡرٗا لَّمۡ يَكُنِ ٱللَّهُ لِيَغۡفِرَ لَهُمۡ وَلَا لِيَهۡدِيَهُمۡ سَبِيلَۢا
۱۳۷﴿
بےشک جو لوگ ایمان لائے پھر انھوں نے کفر کیا پھر ایمان لائے پھر کفر کیا اور کفر میں بہت بڑھ گئے تو اللہ ایسے لوگوں کو ہرگز نہیں بخشے گا اور نہ ان کو سیدھے راستے پر چلا کر منزلِ مقصود پر پہنچائے گا
بَشِّرِ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ بِأَنَّ لَهُمۡ عَذَابًا أَلِيمًا
۱۳۸﴿
(اور اے رسول) منافقین کو خوش خبری سنا دیجیے کہ ان کےلیے (آخرت میں) دردناک عذاب ہے
ٱلَّذِينَ يَتَّخِذُونَ ٱلۡكَٰفِرِينَ أَوۡلِيَآءَ مِن دُونِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ‌ۚ أَيَبۡتَغُونَ عِندَهُمُ ٱلۡعِزَّةَ فَإِنَّ ٱلۡعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعٗا
۱۳۹﴿
جو مومنین کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست بناتے ہیں (ایسا کر کے) کیا وہ کافروں کے پاس عزّت تلاش کرتے ہیں (ان کے پاس عزّت کہاں ملے گی، عزّت تو اللہ کی طرف سے عطا ہوتی ہے) بےشک اللہ ہی تمام عزّتوں کا مالک ہے
وَقَدۡ نَزَّلَ عَلَيۡكُمۡ فِي ٱلۡكِتَٰبِ أَنۡ إِذَا سَمِعۡتُمۡ ءَايَٰتِ ٱللَّهِ يُكۡفَرُ بِهَا وَيُسۡتَهۡزَأُ بِهَا فَلَا تَقۡعُدُواْ مَعَهُمۡ حَتَّىٰ يَخُوضُواْ فِي حَدِيثٍ غَيۡرِهِۦٓ إِنَّكُمۡ إِذٗا مِّثۡلُهُمۡ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ جَامِعُ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ وَٱلۡكَٰفِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعًا
۱۴۰﴿
(اے ایمان والو) اللہ (اپنی) کتاب میں (پہلے ہی یہ حکم) نازل فرما چکا ہے کہ جب تم (کسی محفل میں) سنو کہ اللہ کی آیات کا انکار کیا جا رہا ہے اور ان کا مذاق اڑایا جا رہا ہے تو ایسے لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھو جب تک وہ کسی اور بات میں مشغول نہ ہوں (اگر تم ایسے لوگوں کے ساتھ ایسی حالت میں بیٹھے کہ وہ اللہ کی آیات کا انکار کر رہے اور ان کا مذاق اڑا رہے ہیں) تو پھر اس صُورت میں تم بھی ان ہی کے مثل ہو، بےشک اللہ منافقوں اور کافروں کو جہنّم میں جمع کرے گا
ٱلَّذِينَ يَتَرَبَّصُونَ بِكُمۡ فَإِن كَانَ لَكُمۡ فَتۡحٞ مِّنَ ٱللَّهِ قَالُوٓاْ أَلَمۡ نَكُن مَّعَكُمۡ وَإِن كَانَ لِلۡكَٰفِرِينَ نَصِيبٞ قَالُوٓاْ أَلَمۡ نَسۡتَحۡوِذۡ عَلَيۡكُمۡ وَنَمۡنَعۡكُم مِّنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ‌ۚ فَٱللَّهُ يَحۡكُمُ بَيۡنَكُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ‌ۗ وَلَن يَجۡعَلَ ٱللَّهُ لِلۡكَٰفِرِينَ عَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ سَبِيلًا
۱۴۱﴿
(اے ایمان والو) منافقین تمھارے (انجام کے) منتظر رہتے ہیں (کہ فتح ہوئی یا شکست) اگر اللہ کی طرف سے تمھیں فتح ملتی ہے تو تم سے کہتے ہیں کیا ہم تمھارے ساتھ نہیں تھے اور اگر کافروں کو (فتح) نصیب ہوتی ہے تو (کافروں سے) کہتے ہیں کیا ہم تمھارے امور پر چھائے ہوئے نہیں تھے اور کیا ہم نے تم کو مومنین سے نہیں بچایا (اے ایمان والو) اللہ قیامت کے دن تمھارے (اور ان کے) درمیان فیصلہ کرے گا اور اللہ (دنیا میں بھی) کافروں کو مومنین پر ہرگز غلبہ نہیں دے گا
إِنَّ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ يُخَٰدِعُونَ ٱللَّهَ وَهُوَ خَٰدِعُهُمۡ وَإِذَا قَامُوٓاْ إِلَى ٱلصَّلَوٰةِ قَامُواْ كُسَالَىٰ يُرَآءُونَ ٱلنَّاسَ وَلَا يَذۡكُرُونَ ٱللَّهَ إِلَّا قَلِيلٗا
۱۴۲﴿
منافقین اللہ کو دھوکا دینا چاہتے ہیں (حالانکہ وہ اللہ کو کیا دھوکا دیں گے) عنقریب اللہ ان کو دھوکے کی سزا دے گا (ان لوگوں کا تو یہ حال ہے کہ) جب نماز کےلیے کھڑے ہوتے ہیں تو (ایسا معلوم ہوتا ہے) گویا بہت تھکے ہوئے ہیں لوگوں کے دکھانے کےلیے (نماز میں شامل ہو جاتے ہیں) لیکن اللہ کا ذِکر نہیں کرتے مگر بہت کم
مُّذَبۡذَبِينَ بَيۡنَ ذَٰلِكَ لَآ إِلَىٰ هَـٰٓؤُلَآءِ وَلَآ إِلَىٰ هَـٰٓؤُلَآءِ‌ۚ وَمَن يُضۡلِلِ ٱللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُۥ سَبِيلٗا
۱۴۳﴿
(ایمان والوں اور کافروں کے) درمیان لٹک رہے ہیں (حیران ہیں کہ کدھر جائیں) نہ ان میں شامل ہوتے ہیں اور نہ ان میں اور (اے رسول) جس کو اللہ گمراہ کر دے تو اس کےلیے آپ کو کہیں راہِ ہدایت نہیں ملے گی
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَتَّخِذُواْ ٱلۡكَٰفِرِينَ أَوۡلِيَآءَ مِن دُونِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ‌ۚ أَتُرِيدُونَ أَن تَجۡعَلُواْ لِلَّهِ عَلَيۡكُمۡ سُلۡطَٰنٗا مُّبِينًا
۱۴۴﴿
اے ایمان والو، مومنین کو چھوڑ کر کافروں کو (اپنا) دوست نہ بناؤ کیا تم یہ چاہتے ہو کہ اللہ کو اپنے اوپر (عذاب بھیجنے کےلیے) کوئی کھلی دلیل فراہم کر دو
إِنَّ ٱلۡمُنَٰفِقِينَ فِي ٱلدَّرۡكِ ٱلۡأَسۡفَلِ مِنَ ٱلنَّارِ وَلَن تَجِدَ لَهُمۡ نَصِيرًا
۱۴۵﴿
بےشک منافقین دوزخ کے سب سے نیچے حصّے میں ہوں گے اور (اے رسول) آپ ان کےلیے (وہاں) کوئی مددگار نہیں پائیں گے
إِلَّا ٱلَّذِينَ تَابُواْ وَأَصۡلَحُواْ وَٱعۡتَصَمُواْ بِٱللَّهِ وَأَخۡلَصُواْ دِينَهُمۡ لِلَّهِ فَأُوْلَـٰٓئِكَ مَعَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ‌ۖ وَسَوۡفَ يُؤۡتِ ٱللَّهُ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ أَجۡرًا عَظِيمٗا
۱۴۶﴿
مگر جن لوگوں نے توبہ کر لی (اپنی) اصلاح کر لی، اللہ کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور اپنے دین کو خالص اللہ کےلیے قرار دے لیا تو ایسے لوگ (دوزخ میں نہیں جائیں گے بلکہ وہ تو) مومنین کے ساتھ جنّت میں رہیں گے اور مومنین کو اللہ عنقریب اجرِ عظیم عطا کرے گا
مَّا يَفۡعَلُ ٱللَّهُ بِعَذَابِكُمۡ إِن شَكَرۡتُمۡ وَءَامَنتُمۡ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ شَاكِرًا عَلِيمٗا
۱۴۷﴿
اور (اے لوگو) اگر تم (اللہ کا) شکر ادا کرو اور ایمان لے آؤ تو اللہ تمھیں عذاب دے کر کیا کرے گا وہ تو (تمھاری شکرگزاریوں اور نیکیوں کا بڑا) قدردان اور (تمھارے ایمان و خلوص کو خوب) جاننے والا ہے
۞لَّا يُحِبُّ ٱللَّهُ ٱلۡجَهۡرَ بِٱلسُّوٓءِ مِنَ ٱلۡقَوۡلِ إِلَّا مَن ظُلِمَ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ سَمِيعًا عَلِيمًا
۱۴۸﴿
اللہ اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ کوئی (کسی کی) علَی الاعلان بُرائی کرے مگر جس شخص پر ظلم کیا گیا ہو (وہ ظالم کی بُرائی کر سکتا ہے) اللہ سننے والا، جاننے والا ہے
إِن تُبۡدُواْ خَيۡرًا أَوۡ تُخۡفُوهُ أَوۡ تَعۡفُواْ عَن سُوٓءٖ فَإِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَفُوّٗا قَدِيرًا
۱۴۹﴿
اگر تم کسی نیکی کو ظاہر کرو یا چُھپاؤ یا تم (کسی کی) بُرائی کو معاف کر دو تو (یہ بڑی عمدہ بات ہے) اللہ (تمھاری بُرائیوں کو معاف کر دے گا کیوں کہ وہ) معاف کرنے والا اور قدرت رکھنے والا ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ يَكۡفُرُونَ بِٱللَّهِ وَرُسُلِهِۦ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُواْ بَيۡنَ ٱللَّهِ وَرُسُلِهِۦ وَيَقُولُونَ نُؤۡمِنُ بِبَعۡضٖ وَنَكۡفُرُ بِبَعۡضٖ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُواْ بَيۡنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا
۱۵۰﴿
بےشک جو لوگ اللہ اور اُس کے رسولوں کا انکار کرتے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ اللہ اور اُس کے رسولوں کے درمیان میں تفریق کریں اور یہ کہتے ہیں کہ ہم بعض (رسولوں) پر ایمان لاتے ہیں اور بعض کا انکار کرتے ہیں اور وہ یہ چاہتے ہیں کہ درمیان میں کوئی (نئی) راہ نکالیں
أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡكَٰفِرُونَ حَقّٗا‌ۚ وَأَعۡتَدۡنَا لِلۡكَٰفِرِينَ عَذَابٗا مُّهِينٗا
۱۵۱﴿
ایسے لوگ یقینًا کافر ہیں اور کافروں کےلیے ہم نے ذِلّت آمیز عذاب تیّار کر رکھا ہے
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ بِٱللَّهِ وَرُسُلِهِۦ وَلَمۡ يُفَرِّقُواْ بَيۡنَ أَحَدٖ مِّنۡهُمۡ أُوْلَـٰٓئِكَ سَوۡفَ يُؤۡتِيهِمۡ أُجُورَهُمۡ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورٗا رَّحِيمٗا
۱۵۲﴿
اور جو لوگ اللہ اور اُس کے رسولوں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی ایک میں بھی تفریق نہیں کی ایسے لوگوں کو اللہ عنقریب ان کے اجر عطا فرمائے گا (ان کے گناہوں کو بخش دے گا) کیوں کہ اللہ (بڑا) بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے
يَسۡـَٔلُكَ أَهۡلُ ٱلۡكِتَٰبِ أَن تُنَزِّلَ عَلَيۡهِمۡ كِتَٰبٗا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ‌ۚ فَقَدۡ سَأَلُواْ مُوسَىٰٓ أَكۡبَرَ مِن ذَٰلِكَ فَقَالُوٓاْ أَرِنَا ٱللَّهَ جَهۡرَةٗ فَأَخَذَتۡهُمُ ٱلصَّـٰعِقَةُ بِظُلۡمِهِمۡ‌ۚ ثُمَّ ٱتَّخَذُواْ ٱلۡعِجۡلَ مِنۢ بَعۡدِ مَا جَآءَتۡهُمُ ٱلۡبَيِّنَٰتُ فَعَفَوۡنَا عَن ذَٰلِكَ‌ۚ وَءَاتَيۡنَا مُوسَىٰ سُلۡطَٰنٗا مُّبِينٗا
۱۵۳﴿
(اے رسول) اہلِ کتاب آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ ان پر آسمان سے کوئی کتاب اتار کر لائیں (تو وہ ایمان لے آئیں گے آپ ان کے اس مطالبے پر ملال نہ کریں) موسیٰ سے تو انھوں نے اس سے بھی بڑا مطالبہ کیا تھا وہ یہ کہ انھوں نے کہا تھا کہ اللہ کو علَی الاعلان دکھا دیجیے تو ان کے (اس) گناہ کے سبب ایک بجلی نے ان کو پکڑ لیا پھر (موسیٰ کو اذیّت دینے والی ایک اور حرکت کر بیٹھے وہ یہ کہ) کھلی نشانیاں آنے کے بعد بچھڑے کو معبود بنا لیا بہر حال ہم نے ان کا یہ قصور معاف کر دیا اور (تو اور) موسیٰ کو ہم نے (ان کی نبوّت کی) کھلی دلیل دی تھی (تاہم یہ لوگ طرح طرح کی باطل حرکتیں کرتے رہے اور ان کو ہمیشہ سے ہی یہ عادت ہے لہٰذا اے رسول، آپ آزُردہ نہ ہوں)
وَرَفَعۡنَا فَوۡقَهُمُ ٱلطُّورَ بِمِيثَٰقِهِمۡ وَقُلۡنَا لَهُمُ ٱدۡخُلُواْ ٱلۡبَابَ سُجَّدٗا وَقُلۡنَا لَهُمۡ لَا تَعۡدُواْ فِي ٱلسَّبۡتِ وَأَخَذۡنَا مِنۡهُم مِّيثَٰقًا غَلِيظٗا
۱۵۴﴿
اور (اے رسول) ہم نے ان سے عہد و پیمان لیتے وقت ان کے اوپر (کوہِ) طور کو بلند کر دیا تھا، ہم نے ان سے کہا تھا دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا، ہم نے ان سے یہ بھی کہا تھا کہ ہفتے کے دن (حدودِ شرعی سے) تجاوز نہ کرنا، غرض یہ کہ ہم نے ان سے بڑا مضبوط عہد لیا لیکن انھوں نے اسے بھی توڑ ڈالا
فَبِمَا نَقۡضِهِم مِّيثَٰقَهُمۡ وَكُفۡرِهِم بِـَٔايَٰتِ ٱللَّهِ وَقَتۡلِهِمُ ٱلۡأَنۢبِيَآءَ بِغَيۡرِ حَقّٖ وَقَوۡلِهِمۡ قُلُوبُنَا غُلۡفُۢ‌ۚ بَلۡ طَبَعَ ٱللَّهُ عَلَيۡهَا بِكُفۡرِهِمۡ فَلَا يُؤۡمِنُونَ إِلَّا قَلِيلٗا
۱۵۵﴿
پھر ہم نے (ان پر لعنت کی) ان کے "۱" عہد توڑ دینے کی وجہ سے "۲" اللہ کی آیات کا انکار کرنے کی وجہ سے "۳" نبیّوں کو ناحق قتل کرنے کی وجہ سے اور "۴" ان کے اس بات کے کہنے کی وجہ سے کہ ہمارے دِل غلاف میں ہیں (حالانکہ بات یہ نہیں ہے) بلکہ اللہ نے ان کے دِلوں پر مُہر لگا دی ہے، لہٰذا ان میں سے چند ہی لوگ ایمان لاتے ہیں
وَبِكُفۡرِهِمۡ وَقَوۡلِهِمۡ عَلَىٰ مَرۡيَمَ بُهۡتَٰنًا عَظِيمٗا
۱۵۶﴿
اور "۵" ان کے کفر کرنے اور"۶" مریم پر بُہتانِ عظیم لگانے کے سبب سے
وَقَوۡلِهِمۡ إِنَّا قَتَلۡنَا ٱلۡمَسِيحَ عِيسَى ٱبۡنَ مَرۡيَمَ رَسُولَ ٱللَّهِ وَمَا قَتَلُوهُ وَمَا صَلَبُوهُ وَلَٰكِن شُبِّهَ لَهُمۡ‌ۚ وَإِنَّ ٱلَّذِينَ ٱخۡتَلَفُواْ فِيهِ لَفِي شَكّٖ مِّنۡهُ‌ۚ مَا لَهُم بِهِۦ مِنۡ عِلۡمٍ إِلَّا ٱتِّبَاعَ ٱلظَّنِّ‌ۚ وَمَا قَتَلُوهُ يَقِينَۢا
۱۵۷﴿
اور"۷" ان کے اس قول کے سبب سے کہ (انھوں نے کہا) ہم نے اللہ کے رسول عیسیٰ بن مریم کو قتل کر دیا حالانکہ انھوں نے نہ ان کو قتل کیا اور نہ پھانسی دی بلکہ ان کےلیے (کسی دوسرے آدمی کو عیسیٰ کی) شبیہ دے دی گئی (انھوں نے اس شبیہ کو قتل کیا نہ کہ عیسیٰ کو) بےشک جو لوگ (اب بھی ان کے) قتل کے سلسلے میں اختلاف کر رہے ہیں وہ شک و شبہ میں پڑے ہوئے ہیں انھیں اس سلسلے میں مُطلق کوئی علم نہیں محض وہم و گمان کی پیروی کر رہے ہیں (یقینی علم تو اللہ کو ہے اور وہ بتا رہا ہے کہ) یقینًا ان لوگوں نے عیسیٰ کو قتل نہیں کیا
بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيۡهِ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمٗا
۱۵۸﴿
بلکہ ان کو تو اللہ نے اپنی طرف اٹھا لیا (اور یہ کام اللہ کےلیے کیا مشکل ہے) وہ غالب، (ہے ہر کام کر سکتا ہے اور وہ) حکیم ہے (ان کا زندہ اٹھانا اللہ کی مصلحت و حکمت پر مبنی ہے)
وَإِن مِّنۡ أَهۡلِ ٱلۡكِتَٰبِ إِلَّا لَيُؤۡمِنَنَّ بِهِۦ قَبۡلَ مَوۡتِهِۦ‌ۖ وَيَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ يَكُونُ عَلَيۡهِمۡ شَهِيدٗا
۱۵۹﴿
اور (ایک وقت آئے گا کہ اس وقت) ہر اہلِ کتاب عیسیٰ پر عیسیٰ کی موت سے پہلے ضرور ایمان لے آئے گا اور (پھر وہ) قیامت کے دن ان کے ایمان کی شہادت دیں گے
فَبِظُلۡمٖ مِّنَ ٱلَّذِينَ هَادُواْ حَرَّمۡنَا عَلَيۡهِمۡ طَيِّبَٰتٍ أُحِلَّتۡ لَهُمۡ وَبِصَدِّهِمۡ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ كَثِيرٗا
۱۶۰﴿
اور"۸" (ہم نے ان پر لعنت کی) ان کے ظلم کے سبب سے (جس ظلم کی وجہ سے) ہم نے ان پر وہ پاکیزہ چیزیں جو ان کےلیے حلال تھیں حرام کر دی تھیں اور"۹" بہت زیادہ اللہ کے راستے سے روکنے کی وجہ سے
وَأَخۡذِهِمُ ٱلرِّبَوٰاْ وَقَدۡ نُهُواْ عَنۡهُ وَأَكۡلِهِمۡ أَمۡوَٰلَ ٱلنَّاسِ بِٱلۡبَٰطِلِ‌ۚ وَأَعۡتَدۡنَا لِلۡكَٰفِرِينَ مِنۡهُمۡ عَذَابًا أَلِيمٗا
۱۶۱﴿
اور ان کے سود لینے کی وجہ سے حالانکہ ان کو اس سے منع کر دیا گیا تھا اور "۱۰" اس سبب سے بھی کہ وہ لوگوں کے مال ناجائز طور پر کھا جایا کرتے تھے (ہم نے ان پر لعنت کی ان پر غضب کیا) اور ان میں سے جن لوگوں نے کفر کیا (اور آخر وقت تک توبہ نہیں کی) ہم نے ان کےلیے دردناک عذاب تیّار کر رکھا ہے
لَّـٰكِنِ ٱلرَّـٰ‌سِخُونَ فِي ٱلۡعِلۡمِ مِنۡهُمۡ وَٱلۡمُؤۡمِنُونَ يُؤۡمِنُونَ بِمَآ أُنزِلَ إِلَيۡكَ وَمَآ أُنزِلَ مِن قَبۡلِكَ‌ۚ وَٱلۡمُقِيمِينَ ٱلصَّلَوٰةَ‌ۚ وَٱلۡمُؤۡتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ وَٱلۡمُؤۡمِنُونَ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأٓخِرِ أُوْلَـٰٓئِكَ سَنُؤۡتِيهِمۡ أَجۡرًا عَظِيمًا
۱۶۲﴿
(اہلِ کتاب ایمان نہیں لاتے تو نہ لائیں) جو لوگ ان میں سے علم میں رسوخ رکھتے ہیں اور جو مومن ہیں وہ تو اس کتاب پر بھی ایمان لائے ہیں جو آپ پر نازل ہوئی اور اس کتاب پر بھی ایمان لاتے ہیں جو آپ سے پہلے نازل ہوئی اور (ایسے لوگ جو) نماز ادا کرنے والے ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے رہتے ہیں اور اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان لاتے ہیں ان لوگوں کو ہم اجرِ عظیم عطا کریں گے
۞إِنَّآ أَوۡحَيۡنَآ إِلَيۡكَ كَمَآ أَوۡحَيۡنَآ إِلَىٰ نُوحٖ وَٱلنَّبِيِّـۧنَ مِنۢ بَعۡدِهِۦ‌ۚ وَأَوۡحَيۡنَآ إِلَىٰٓ إِبۡرَٰهِيمَ وَإِسۡمَٰعِيلَ وَإِسۡحَٰقَ وَيَعۡقُوبَ وَٱلۡأَسۡبَاطِ وَعِيسَىٰ وَأَيُّوبَ وَيُونُسَ وَهَٰرُونَ وَسُلَيۡمَٰنَ‌ۚ وَءَاتَيۡنَا دَاوُۥدَ زَبُورٗا
۱۶۳﴿
(اے رسول، ان لوگوں پر کتاب نازل کرنے کا مطالبہ صحیح نہیں) ہم نے آپ پر بالکل اسی طرح وحی بھیجی ہے جس طرح ہم نے نوح اور ان کے بعد آنے والے نبیّوں پر بھیجی تھی اور (اسی طرح) ہم نے ابراہیم، اسماعیل، اسحاق، یعقوب، ان کی اولاد، عیسیٰ، ایّوب، یونس، ہارون اور سلیمان پر وحی بھیجی تھی اور (اسی طرح) ہم نے داؤد کو زبور دی تھی
وَرُسُلٗا قَدۡ قَصَصۡنَٰهُمۡ عَلَيۡكَ مِن قَبۡلُ وَرُسُلٗا لَّمۡ نَقۡصُصۡهُمۡ عَلَيۡكَ‌ۚ وَكَلَّمَ ٱللَّهُ مُوسَىٰ تَكۡلِيمٗا
۱۶۴﴿
اور (ان ہی پر کیا منحصر ہے، ہم نے تمام رسولوں پر اسی طرح وحی نازل کی تھی) بہت سے رسولوں کا قصّہ تو ہم نے آپ سے بیان کر دیا ہے اور بہت سے رسولوں کا قصّہ ہم نے آپ سے بیان نہیں کیا اور (موسیٰ کو بھی ہم نے اسی طرح وحی کی تھی البتّہ) موسیٰ سے اللہ نے باتیں بھی کی تھیں (ان تمام رسولوں پر یہ ایمان لاتے ہیں حالانکہ ان میں سے کسی رسول نے بھی اپنی امّت پر کتاب نہیں اتاری تو اب ان کا یہ مطالبہ کہ آپ ان پر کتاب اتاریں کسی طرح سے بھی صحیح نہیں)
رُّسُلٗا مُّبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ لِئَلَّا يَكُونَ لِلنَّاسِ عَلَى ٱللَّهِ حُجَّةُۢ بَعۡدَ ٱلرُّسُلِ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمٗا
۱۶۵﴿
(تمام) رسولوں کو (اللہ نے) خوش خبری سنانے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا تھا تاکہ رسولوں کے (بھیجنے کے) بعد لوگوں کےلیے اللہ پر کوئی حجّت باقی نہ رہے، اللہ تعالٰی غالب اور حکمت والا ہے
لَّـٰكِنِ ٱللَّهُ يَشۡهَدُ بِمَآ أَنزَلَ إِلَيۡكَ‌ۖ أَنزَلَهُۥ بِعِلۡمِهِۦ‌ۖ وَٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ يَشۡهَدُونَ‌ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ شَهِيدًا
۱۶۶﴿
(اے رسول کافر اس کتاب کی تکذیب کر رہے ہیں) لیکن اللہ گواہی دیتا ہے کہ اُس نے جو کتاب آپ پر نازل کی ہے اسے اپنے علم سے نازل کیا ہے اور (اللہ ہی نہیں) فرشتے بھی گواہی دیتے ہیں (کہ یہ کتاب حق ہے) اور (فرشتوں کی گواہی کی بھی کوئی خاص ضرورت نہیں) گواہی کےلیے اللہ (اکیلا ہی) کافی ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَصَدُّواْ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ قَدۡ ضَلُّواْ ضَلَٰلَۢا بَعِيدًا
۱۶۷﴿
بےشک جن لوگوں نے کفر کیا اور (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکا وہ گمراہی میں بہت دور جا پڑے
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَظَلَمُواْ لَمۡ يَكُنِ ٱللَّهُ لِيَغۡفِرَ لَهُمۡ وَلَا لِيَهۡدِيَهُمۡ طَرِيقًا
۱۶۸﴿
بےشک جن لوگوں نے کفر کیا اور ظلم (و زیادتی) کرتے رہے اللہ نہ تو ان کو بخشے گا اور نہ انھیں کوئی راستہ بتائے گا
إِلَّا طَرِيقَ جَهَنَّمَ خَٰلِدِينَ فِيهَآ أَبَدٗا‌ۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرٗا
۱۶۹﴿
سوائے دوزخ کے راستے کے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور یہ کام اللہ کےلیے (کچھ مشکل نہیں بالکل) آسان ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ قَدۡ جَآءَكُمُ ٱلرَّسُولُ بِٱلۡحَقِّ مِن رَّبِّكُمۡ فَـَٔامِنُواْ خَيۡرٗا لَّكُمۡ‌ۚ وَإِن تَكۡفُرُواْ فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمٗا
۱۷۰﴿
اے لوگو تمھارے ربّ کی طرف سے تمھارے پاس حق کے ساتھ رسول آ گیا، (اس پر) ایمان لے آؤ (یہ ہی) تمھارے حق میں بہتر ہے اور اگر تم (اس کا) انکار کرو تو (تم اللہ کا کیا بگاڑ لو گے) آسمانوں میں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اُسی کا ہے اور اللہ علم والا، حکمت والا ہے
يَـٰٓأَهۡلَ ٱلۡكِتَٰبِ لَا تَغۡلُواْ فِي دِينِكُمۡ وَلَا تَقُولُواْ عَلَى ٱللَّهِ إِلَّا ٱلۡحَقَّ‌ۚ إِنَّمَا ٱلۡمَسِيحُ عِيسَى ٱبۡنُ مَرۡيَمَ رَسُولُ ٱللَّهِ وَكَلِمَتُهُۥٓ أَلۡقَىٰهَآ إِلَىٰ مَرۡيَمَ وَرُوحٞ مِّنۡهُ‌ۖ فَـَٔامِنُواْ بِٱللَّهِ وَرُسُلِهِۦ‌ۖ وَلَا تَقُولُواْ ثَلَٰثَةٌ‌ۚ ٱنتَهُواْ خَيۡرٗا لَّكُمۡ‌ۚ إِنَّمَا ٱللَّهُ إِلَٰهٞ وَٰحِدٞ‌ۖ سُبۡحَٰنَهُۥٓ أَن يَكُونَ لَهُۥ وَلَدٞۘ لَّهُۥ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِ‌ۗ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ وَكِيلٗا
۱۷۱﴿
اے اہلِ کتاب، اپنے دین (کے معاملے) میں حد سے نہ بڑھو اور اللہ کی طرف حق کے علاوہ کسی بات کو منسوب نہ کرو، مسیح عیسیٰ اِبن مریم (الٰہ نہیں ہیں وہ) تو بس اللہ کے رسول اور اُس کا کلمہ ہیں جو اللہ نے مریم کی طرف اِلقا کر دیا تھا اور (وہ) اللہ کی طرف سے (ایک) روح ہیں لہٰذا (اے اہلِ کتاب) اللہ اور اُس کے رسولوں پر ایمان لاؤ (رسولوں نے کبھی تین۳ الٰہ نہیں کہے) لہٰذا تم (بھی) تین۳ (الٰہ) نہ کہو (اگر) تم (اس عقیدے سے) باز آجاؤ تو تمھارے لیے بہتر ہے اللہ واحد الٰہ ہے، وہ اس بات سے پاک ہے کہ اُس کی کوئی اولاد ہو، آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اُس کا ہے اور کارساز ہونے کے لحاظ سے اللہ (تعالیٰ) اکیلا کافی ہے
لَّن يَسۡتَنكِفَ ٱلۡمَسِيحُ أَن يَكُونَ عَبۡدٗا لِّلَّهِ وَلَا ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةُ ٱلۡمُقَرَّبُونَ‌ۚ وَمَن يَسۡتَنكِفۡ عَنۡ عِبَادَتِهِۦ وَيَسۡتَكۡبِرۡ فَسَيَحۡشُرُهُمۡ إِلَيۡهِ جَمِيعٗا
۱۷۲﴿
اللہ کا بندہ ہونے میں مسیح کو کوئی عار نہیں اور نہ ملائکہ مقرّبین کو کوئی عار ہے اور جو شخص اللہ کی بندگی سے عار کرے اور تکبّر کرے تو اللہ تمام لوگوں کو (ایک دن) اپنے پاس جمع کرے گا
فَأَمَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ فَيُوَفِّيهِمۡ أُجُورَهُمۡ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضۡلِهِۦ‌ۖ وَأَمَّا ٱلَّذِينَ ٱسۡتَنكَفُواْ وَٱسۡتَكۡبَرُواْ فَيُعَذِّبُهُمۡ عَذَابًا أَلِيمٗا وَلَا يَجِدُونَ لَهُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ وَلِيّٗا وَلَا نَصِيرٗا
۱۷۳﴿
پھر جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اللہ ان کو ان کا پورا اجر دے گا اور اپنے فضل سے ان کو کچھ اور بھی دے گا اور جن لوگوں نے (اللہ کا بندہ ہونے سے) عار محسوس کی اور تکبّر کیا، ان کو اللہ دردناک عذاب دے گا، (وہاں) اللہ کے علاوہ نہ اپنا کوئی دوست پائیں گے اور نہ مددگار
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ قَدۡ جَآءَكُم بُرۡهَٰنٞ مِّن رَّبِّكُمۡ وَأَنزَلۡنَآ إِلَيۡكُمۡ نُورٗا مُّبِينٗا
۱۷۴﴿
اے لوگو تمھارے ربّ کی طرف سے تمھارے پاس دلیل آ چکی ہے (اے لوگو) ہم نے تم پر (ایک) واضح نور (ہدایت) نازل کر دیا ہے
فَأَمَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ بِٱللَّهِ وَٱعۡتَصَمُواْ بِهِۦ فَسَيُدۡخِلُهُمۡ فِي رَحۡمَةٖ مِّنۡهُ وَفَضۡلٖ وَيَهۡدِيهِمۡ إِلَيۡهِ صِرَٰطٗا مُّسۡتَقِيمٗا
۱۷۵﴿
تو (اب) جو لوگ اللہ پر ایمان لے آئے اور اُس کو مضبوطی سے پکڑ لیا تو اللہ ان کو اپنی رحمت اور فضل میں داخل کرے گا اور ان کو اپنی طرف پہنچنے کےلیے صراطِ مستقیم کی رہنمائی کرے گا
يَسۡتَفۡتُونَكَ قُلِ ٱللَّهُ يُفۡتِيكُمۡ فِي ٱلۡكَلَٰلَةِ‌ۚ إِنِ ٱمۡرُؤٌاْ هَلَكَ لَيۡسَ لَهُۥ وَلَدٞ وَلَهُۥٓ أُخۡتٞ فَلَهَا نِصۡفُ مَا تَرَكَ‌ۚ وَهُوَ يَرِثُهَآ إِن لَّمۡ يَكُن لَّهَا وَلَدٞ‌ۚ فَإِن كَانَتَا ٱثۡنَتَيۡنِ فَلَهُمَا ٱلثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ‌ۚ وَإِن كَانُوٓاْ إِخۡوَةٗ رِّجَالٗا وَنِسَآءٗ فَلِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ ٱلۡأُنثَيَيۡنِ‌ۗ يُبَيِّنُ ٱللَّهُ لَكُمۡ أَن تَضِلُّواْ‌ۗ وَٱللَّهُ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمُۢ
۱۷۶﴿
(اے رسول) لوگ آپ سے (کلالہ کے متعلّق) فتویٰ طلب کرتے ہیں آپ کہہ دیجیے کہ کلالہ کے سلسلے میں اللہ تم کو فتویٰ دیتا ہے (وہ یہ کہ) اگر کوئی مرد (ایسی حالت میں) مر جائے کہ اس کی کوئی اولاد نہ ہو (اور نہ ماں باپ) صرف ایک بہن ہو تو اس کو اس مال کا جو مرنے والے نے چھوڑا ہے نصف ملے گا اور (اگر بہن بھائی سے پہلے مر جائے اور) اُس کی کوئی اولاد نہ ہو (اور نہ ماں باپ) تو بھائی بہن کا وارث ہو گا (تمام مال اس کو مل جائے گا) اگر (مرنے والے کی) دو۲ بہنیں ہوں تو ان دونوں کو (بھائی کے) چھوڑے ہوئے مال کا دو تہائی ملے گا اور اگر (مرنے والے کے) بھائی بہن دونوں موجود ہوں تو ہر مرد یعنی ہر بھائی کو دو۲ عورتوں یعنی دو۲ بہنوں کے برابر حصّہ ملے گا، اللہ تمھارے لیے (اپنے احکام کو) وضاحت سے بیان کر رہا ہے تاکہ تم کہیں گمراہ نہ ہو جاؤ اور اللہ کو تو ہر چیز کا علم ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!