Al-Muzammil سُوۡرَةُ المُزمّل
أَوۡ زِدۡ عَلَيۡهِ وَرَتِّلِ ٱلۡقُرۡءَانَ تَرۡتِيلًا
﴾۴﴿
إِنَّ نَاشِئَةَ ٱلَّيۡلِ هِيَ أَشَدُّ وَطۡـٔٗا وَأَقۡوَمُ قِيلًا
﴾۶﴿
إِنَّ لَكَ فِي ٱلنَّهَارِ سَبۡحٗا طَوِيلٗا
﴾۷﴿
وَٱذۡكُرِ ٱسۡمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلۡ إِلَيۡهِ تَبۡتِيلٗا
﴾۸﴿
(لہٰذا رات کے وقت) اپنے ربّ کے نام کا وِرد کیا کیجیے اور سب کو چھوڑ کر اُس کی طرف متوجّہ ہو جایا کیجیے
رَّبُّ ٱلۡمَشۡرِقِ وَٱلۡمَغۡرِبِ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ فَٱتَّخِذۡهُ وَكِيلٗا
﴾۹﴿
وَٱصۡبِرۡ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَٱهۡجُرۡهُمۡ هَجۡرٗا جَمِيلٗا
﴾۱۰﴿
اور جو کچھ یہ لوگ کہتے ہیں (اور آئندہ کہیں گے) اس پر صبر کیجیے اور بَحسن و خوبی ان سے کنارہ کشی اختیار کیجیے
وَذَرۡنِي وَٱلۡمُكَذِّبِينَ أُوْلِي ٱلنَّعۡمَةِ وَمَهِّلۡهُمۡ قَلِيلًا
﴾۱۱﴿
اور (اے رسول) مجھے اور ان جھٹلانے والے خوش حال لوگوں کو چھوڑ دیجیے (میں ان کو سمجھ لوں گا ہاں، آپ ان کے متعلّق جلدی نہ کیجیے) بلکہ انھیں تھوڑی سی مُہلت دیجیے
إِنَّ لَدَيۡنَآ أَنكَالٗا وَجَحِيمٗا
﴾۱۲﴿
وَطَعَامٗا ذَا غُصَّةٖ وَعَذَابًا أَلِيمٗا
﴾۱۳﴿
يَوۡمَ تَرۡجُفُ ٱلۡأَرۡضُ وَٱلۡجِبَالُ وَكَانَتِ ٱلۡجِبَالُ كَثِيبٗا مَّهِيلًا
﴾۱۴﴿
(یہ سزائیں ان کو اس دن ملیں گی) جس دن زمین اور پہاڑ لرزیں گے اور پہاڑ بُھر بُھرے ٹِیلے بن جائیں گے (یعنی یہ سزائیں ان کو قیامت کے دن ملیں گی)
إِنَّآ أَرۡسَلۡنَآ إِلَيۡكُمۡ رَسُولٗا شَٰهِدًا عَلَيۡكُمۡ كَمَآ أَرۡسَلۡنَآ إِلَىٰ فِرۡعَوۡنَ رَسُولٗا
﴾۱۵﴿
(اے کفّار) جس طرح ہم نے فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا تھا اسی طرح ہم نے تمھاری طرف (بھی) ایک رسول بھیج دیا ہے جو (قیامت کے دن) تم پر گواہ ہوں گے
فَعَصَىٰ فِرۡعَوۡنُ ٱلرَّسُولَ فَأَخَذۡنَٰهُ أَخۡذٗا وَبِيلٗا
﴾۱۶﴿
فَكَيۡفَ تَتَّقُونَ إِن كَفَرۡتُمۡ يَوۡمٗا يَجۡعَلُ ٱلۡوِلۡدَٰنَ شِيبًا
﴾۱۷﴿
تو (اے کفّار بتاؤ) اگر تم کفر کرتے رہے تو اس دن (کے عذاب سے) کیسے بچو گے جو (دن) بچّوں کو بوڑھا کر دے گا
ٱلسَّمَآءُ مُنفَطِرُۢ بِهِۦۚ كَانَ وَعۡدُهُۥ مَفۡعُولًا
﴾۱۸﴿
إِنَّ هَٰذِهِۦ تَذۡكِرَةٞۖ فَمَن شَآءَ ٱتَّخَذَ إِلَىٰ رَبِّهِۦ سَبِيلًا
﴾۱۹﴿
(اور) یہ (قرآن) تو ایک نصیحت ہے، تو جوشخص چاہے (اس پرعمل کر کے) اپنے ربّ تک (پہنچنے کا) راستہ اختیار کرے
۞إِنَّ رَبَّكَ يَعۡلَمُ أَنَّكَ تَقُومُ أَدۡنَىٰ مِن ثُلُثَيِ ٱلَّيۡلِ وَنِصۡفَهُۥ وَثُلُثَهُۥ وَطَآئِفَةٞ مِّنَ ٱلَّذِينَ مَعَكَۚ وَٱللَّهُ يُقَدِّرُ ٱلَّيۡلَ وَٱلنَّهَارَۚ عَلِمَ أَن لَّن تُحۡصُوهُ فَتَابَ عَلَيۡكُمۡۖ فَٱقۡرَءُواْ مَا تَيَسَّرَ مِنَ ٱلۡقُرۡءَانِۚ عَلِمَ أَن سَيَكُونُ مِنكُم مَّرۡضَىٰ وَءَاخَرُونَ يَضۡرِبُونَ فِي ٱلۡأَرۡضِ يَبۡتَغُونَ مِن فَضۡلِ ٱللَّهِ وَءَاخَرُونَ يُقَٰتِلُونَ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِۖ فَٱقۡرَءُواْ مَا تَيَسَّرَ مِنۡهُۚ وَأَقِيمُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتُواْ ٱلزَّكَوٰةَ وَأَقۡرِضُواْ ٱللَّهَ قَرۡضًا حَسَنٗاۚ وَمَا تُقَدِّمُواْ لِأَنفُسِكُم مِّنۡ خَيۡرٖ تَجِدُوهُ عِندَ ٱللَّهِ هُوَ خَيۡرٗا وَأَعۡظَمَ أَجۡرٗاۚ وَٱسۡتَغۡفِرُواْ ٱللَّهَۖ إِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٞ رَّحِيمُۢ
﴾۲۰﴿
(اور اے رسول) آپ کے ربّ کو معلوم ہے کہ (کبھی) آپ تقر یبًا دو۲ تہائی رات، (کبھی) آدھی رات اور (کبھی) تہائی رات قیام کرتے ہیں اور آپ کے ساتھیوں کی ایک جماعت بھی (قیام کرتی ہے) رات اور دن کا اندازہ تو اللہ ہی مقرّر کرتا ہے، اُس کو معلوم ہے کہ تم اس کو نباہ نہیں سکو گے لہٰذا وہ تم پر مہربانی فرماتا ہے، تو (اب) قرآن سے جتنا آسانی سے پڑھا جا سکے پڑھ لیا کرو، اُس کو معلوم ہے کہ تم میں سے بعض بیمار بھی ہوں گے، بعض اللہ کا فضل (یعنی روزی) تلاش کرنے کےلیے زمین میں سفر بھی کریں گے اور بعض اللہ کے راستے میں جنگ بھی کریں گے (تو رات کے وقت اتنا طویل قیام ان کےلیے بہت دشوار ہو گا، ان وجوہ کی بنا پر اللہ تم پر آسانی فرماتا ہے) تو (اب) قرآن میں سے جتنا آسانی سے پڑھا جا سکے پڑھ لیا کرو، نماز قائم رکھو، زکوٰۃ ادا کرتے رہو اور اللہ کو قرضِ حسنہ دیتے رہو اور جو نیکی بھی تم اپنے لیے پہلے سے بھیج دو گے اس کو اللہ کے ہاں پالو گے (وہ ضائع نہیں ہو گی، بلکہ) وہ (وہاں تمھارے حق میں) بہتر ہو گی اور ثواب کے لحاظ سے بھی (بہت) بڑی ہو گی اور (اے ایمان والو) اللہ سے معافی مانگتے رہا کرو بےشک اللہ بڑا بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے