At-turسُوۡرَةُ الطُّور
اردو ترجمہ
ٱلَّذِينَ هُمۡ فِي خَوۡضٖ يَلۡعَبُونَ
﴾۱۲﴿
يَوۡمَ يُدَعُّونَ إِلَىٰ نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّا
﴾۱۳﴿
هَٰذِهِ ٱلنَّارُ ٱلَّتِي كُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ
﴾۱۴﴿
أَفَسِحۡرٌ هَٰذَآ أَمۡ أَنتُمۡ لَا تُبۡصِرُونَ
﴾۱۵﴿
ٱصۡلَوۡهَا فَٱصۡبِرُوٓاْ أَوۡ لَا تَصۡبِرُواْ سَوَآءٌ عَلَيۡكُمۡۖ إِنَّمَا تُجۡزَوۡنَ مَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
﴾۱۶﴿
اس میں داخل ہو جاؤ، اب تم صبر کرو یا نہ کرو، دونوں چیزیں تمھارے لیے برابر ہیں، (کسی حالت میں تم اس میں سے نہیں نکل سکتے) جو عمل تم کرتے تھے ان ہی کا بدلہ تمھیں مل رہا ہے
فَٰكِهِينَ بِمَآ ءَاتَىٰهُمۡ رَبُّهُمۡ وَوَقَىٰهُمۡ رَبُّهُمۡ عَذَابَ ٱلۡجَحِيمِ
﴾۱۸﴿
جو کچھ ان کے ربّ نے انھیں دیا ہو گا اس میں وہ خوش ہوں گے، ان کے ربّ نے انھیں دوزخ کے عذاب سے بچا لیا ہو گا
كُلُواْ وَٱشۡرَبُواْ هَنِيٓـَٔۢا بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
﴾۱۹﴿
مُتَّكِـِٔينَ عَلَىٰ سُرُرٖ مَّصۡفُوفَةٖۖ وَزَوَّجۡنَٰهُم بِحُورٍ عِينٖ
﴾۲۰﴿
وہ صف بصف بچھے ہوئے تختوں پر تکیے لگا کر بیٹھے ہوں گے، بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے ہم ان کا نکاح کر دیں گے
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَٱتَّبَعَتۡهُمۡ ذُرِّيَّتُهُم بِإِيمَٰنٍ أَلۡحَقۡنَا بِهِمۡ ذُرِّيَّتَهُمۡ وَمَآ أَلَتۡنَٰهُم مِّنۡ عَمَلِهِم مِّن شَيۡءٖۚ كُلُّ ٱمۡرِيِٕۭ بِمَا كَسَبَ رَهِينٞ
﴾۲۱﴿
اور (اے رسول) جو لوگ ایمان لائے پھر ان کی اولاد نے ایمان کے ساتھ ان کی پیروی کی تو ہم ان کی اولاد کو ان سے ملا دیں گے اور ان کے عمل میں سے کچھ بھی کم نہیں کریں گے، ہر شخص اپنے (بُرے) عمل کے بدلے میں گروی ہو گا
وَأَمۡدَدۡنَٰهُم بِفَٰكِهَةٖ وَلَحۡمٖ مِّمَّا يَشۡتَهُونَ
﴾۲۲﴿
يَتَنَٰزَعُونَ فِيهَا كَأۡسٗا لَّا لَغۡوٞ فِيهَا وَلَا تَأۡثِيمٞ
﴾۲۳﴿
(خوش طبعی کے طور پر) وہ آپس میں جام (شراب) کی چھینا جھپٹی بھی کریں گے جس کے پینے سے نہ تو وہ لغو بات کہیں گے اور نہ گناہ کی بات کریں گے
۞وَيَطُوفُ عَلَيۡهِمۡ غِلۡمَانٞ لَّهُمۡ كَأَنَّهُمۡ لُؤۡلُؤٞ مَّكۡنُونٞ
﴾۲۴﴿
وَأَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖ يَتَسَآءَلُونَ
﴾۲۵﴿
قَالُوٓاْ إِنَّا كُنَّا قَبۡلُ فِيٓ أَهۡلِنَا مُشۡفِقِينَ
﴾۲۶﴿
فَمَنَّ ٱللَّهُ عَلَيۡنَا وَوَقَىٰنَا عَذَابَ ٱلسَّمُومِ
﴾۲۷﴿
إِنَّا كُنَّا مِن قَبۡلُ نَدۡعُوهُۖ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلۡبَرُّ ٱلرَّحِيمُ
﴾۲۸﴿
ہم اس (زندگی) سے پہلے (دنیا کی زندگی میں) اُسے پکارا کرتے تھے، بےشک وہ بڑا احسان کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے
فَذَكِّرۡ فَمَآ أَنتَ بِنِعۡمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٖ وَلَا مَجۡنُونٍ
﴾۲۹﴿
أَمۡ يَقُولُونَ شَاعِرٞ نَّتَرَبَّصُ بِهِۦ رَيۡبَ ٱلۡمَنُونِ
﴾۳۰﴿
قُلۡ تَرَبَّصُواْ فَإِنِّي مَعَكُم مِّنَ ٱلۡمُتَرَبِّصِينَ
﴾۳۱﴿
أَمۡ تَأۡمُرُهُمۡ أَحۡلَٰمُهُم بِهَٰذَآۚ أَمۡ هُمۡ قَوۡمٞ طَاغُونَ
﴾۳۲﴿
أَمۡ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُۥۚ بَل لَّا يُؤۡمِنُونَ
﴾۳۳﴿
کیا (کفّار) یہ کہتے ہیں کہ انھوں نے اسے خود بنا لیا ہے؟ بات یہ نہیں ہے بلکہ (اصل بات یہ ہے کہ یہ ایمان لانا نہیں چاہتے اور) یہ ایمان نہیں لائیں گے (اس لیے ایسی باتیں بنا رہے ہیں)
فَلۡيَأۡتُواْ بِحَدِيثٖ مِّثۡلِهِۦٓ إِن كَانُواْ صَٰدِقِينَ
﴾۳۴﴿
أَمۡ خُلِقُواْ مِنۡ غَيۡرِ شَيۡءٍ أَمۡ هُمُ ٱلۡخَٰلِقُونَ
﴾۳۵﴿
أَمۡ خَلَقُواْ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَۚ بَل لَّا يُوقِنُونَ
﴾۳۶﴿
کیا انھوں نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا ہے، (نہیں، یہ کیا پیدا کریں گے) بات یہ ہے کہ یہ یقین نہیں کرتے (اور نہ یقین کرنا چاہتے ہیں)
أَمۡ عِندَهُمۡ خَزَآئِنُ رَبِّكَ أَمۡ هُمُ ٱلۡمُصَۜيۡطِرُونَ
﴾۳۷﴿
أَمۡ لَهُمۡ سُلَّمٞ يَسۡتَمِعُونَ فِيهِۖ فَلۡيَأۡتِ مُسۡتَمِعُهُم بِسُلۡطَٰنٖ مُّبِينٍ
﴾۳۸﴿
کیا ان کے پاس (کوئی) سیڑھی ہے جس پر (چڑھ کر یہ آسمان کی باتیں) سن آتے ہیں، (اگر ایسا ہے) تو ان میں سے جو سننے والا ہے اسے چاہیے کہ کوئی روشن دلیل پیش کرے
أَمۡ لَهُ ٱلۡبَنَٰتُ وَلَكُمُ ٱلۡبَنُونَ
﴾۳۹﴿
أَمۡ تَسۡـَٔلُهُمۡ أَجۡرٗا فَهُم مِّن مَّغۡرَمٖ مُّثۡقَلُونَ
﴾۴۰﴿
(اے رسول) کیا آپ ان سے کوئی اجرت مانگتے ہیں کہ اس (کے ادا کرنے کی ذِمّہ داری) سے یہ بوجھل ہو رہے ہیں؟
أَمۡ عِندَهُمُ ٱلۡغَيۡبُ فَهُمۡ يَكۡتُبُونَ
﴾۴۱﴿
أَمۡ يُرِيدُونَ كَيۡدٗاۖ فَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ هُمُ ٱلۡمَكِيدُونَ
﴾۴۲﴿
کیا یہ کوئی تدبیر کرنا چاہتے ہیں؟ تو (یہ اچّھی طرح سمجھ لیں کہ) کافر (ہمیشہ اللہ کی) تدبیر میں گرفتار ہوتے رہے ہیں
أَمۡ لَهُمۡ إِلَٰهٌ غَيۡرُ ٱللَّهِۚ سُبۡحَٰنَ ٱللَّهِ عَمَّا يُشۡرِكُونَ
﴾۴۳﴿
وَإِن يَرَوۡاْ كِسۡفٗا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ سَاقِطٗا يَقُولُواْ سَحَابٞ مَّرۡكُومٞ
﴾۴۴﴿
اور (اے رسول، ان کی غفلت کا یہ عالَم ہے کہ) اگر یہ آسمان کے ٹکڑے گر تے ہوئے بھی دیکھیں گے تو کہیں گے یہ تو تہہ بہ تہہ رکھے ہوئے بادل ہیں
فَذَرۡهُمۡ حَتَّىٰ يُلَٰقُواْ يَوۡمَهُمُ ٱلَّذِي فِيهِ يُصۡعَقُونَ
﴾۴۵﴿
تو (اے رسول) آپ ان کو (ان کے حال پر) چھوڑ دیں یہاں تک کہ یہ اس دن سے ملاقات کریں جس دن یہ بے ہوش ہو کر گریں گے
يَوۡمَ لَا يُغۡنِي عَنۡهُمۡ كَيۡدُهُمۡ شَيۡـٔٗا وَلَا هُمۡ يُنصَرُونَ
﴾۴۶﴿
وَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُواْ عَذَابٗا دُونَ ذَٰلِكَ وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
﴾۴۷﴿
اور (اے رسول) ظالموں کےلیے اس کے سوا اور بھی عذاب ہے (جو دنیا میں یا قبر میں) ان کو دیا جائے گا لیکن ان میں سے اکثر لوگ (اس سے) ناواقف ہیں