Az-Zumarسُوۡرَةُ الزُّمَر

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
تَنزِيلُ ٱلۡكِتَٰبِ مِنَ ٱللَّهِ ٱلۡعَزِيزِ ٱلۡحَكِيمِ
۱﴿
اس کتاب کا نزول اللہ، غالب اور حکمت والے کی طرف سے ہوا ہے
إِنَّآ أَنزَلۡنَآ إِلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَ بِٱلۡحَقِّ فَٱعۡبُدِ ٱللَّهَ مُخۡلِصٗا لَّهُ ٱلدِّينَ
۲﴿
(اے رسول) ہم نے یہ کتاب آپ کی طرف حق کے ساتھ نازل کی ہے لہٰذا آپ دین کو خالص اللہ کےلیے مانتے ہوئے اللہ کی عبادت کرتے رہیے
أَلَا لِلَّهِ ٱلدِّينُ ٱلۡخَالِصُۚ وَٱلَّذِينَ ٱتَّخَذُواْ مِن دُونِهِۦٓ أَوۡلِيَآءَ مَا نَعۡبُدُهُمۡ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَآ إِلَى ٱللَّهِ زُلۡفَىٰٓ إِنَّ ٱللَّهَ يَحۡكُمُ بَيۡنَهُمۡ فِي مَا هُمۡ فِيهِ يَخۡتَلِفُونَۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَهۡدِي مَنۡ هُوَ كَٰذِبٞ كَفَّارٞ
۳﴿
خبردار ہو جاؤ اللہ کا تو خالص دین ہے (وہی اس کا واحد شارع ہے) اور جن لوگوں نے اللہ کے علاوہ (دوسرے) کارساز بنا لیے ہیں (وہ ان کارسازوں کی عبادت کرتے ہیں اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ عبادت تو صرف اللہ کےلیے ہے تو اس طرح جواب دیتے ہیں کہ) ہم تو ان کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ یہ ہمیں اللہ کے قریب کر دیں، بےشک جن باتوں میں یہ اختلاف کر رہے ہیں ان باتوں کا فیصلہ اللہ ان کے مابین (قیامت کے دن) کرے گا بےشک اللہ اس کو جو جھوٹا اور ناشکرا ہو ہدایت پر چلا کر منزلِ مقصود پر نہیں پہنچاتا
لَّوۡ أَرَادَ ٱللَّهُ أَن يَتَّخِذَ وَلَدٗا لَّٱصۡطَفَىٰ مِمَّا يَخۡلُقُ مَا يَشَآءُۚ سُبۡحَٰنَهُۥۖ هُوَ ٱللَّهُ ٱلۡوَٰحِدُ ٱلۡقَهَّارُ
۴﴿
اگر اللہ بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا منتخب کر لیتا، لیکن اللہ (بیٹا بنانے سے) پاک و منزّہ ہے اللہ یکتا اور غالب ہے
خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ بِٱلۡحَقِّۖ يُكَوِّرُ ٱلَّيۡلَ عَلَى ٱلنَّهَارِ وَيُكَوِّرُ ٱلنَّهَارَ عَلَى ٱلَّيۡلِۖ وَسَخَّرَ ٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَۖ كُلّٞ يَجۡرِي لِأَجَلٖ مُّسَمًّىۗ أَلَا هُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡغَفَّـٰرُ
۵﴿
اُسی نے آسمانوں کو اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا، وہی رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ہے، اُسی نے سورج اور چاند کو مسخّر کر دیا ہے، ہر ایک اپنے وقتِ مقرّرہ تک چلتا رہے گا، خبردار ہو جاؤ وہی غالب اور بخشنے والا ہے
خَلَقَكُم مِّن نَّفۡسٖ وَٰحِدَةٖ ثُمَّ جَعَلَ مِنۡهَا زَوۡجَهَا وَأَنزَلَ لَكُم مِّنَ ٱلۡأَنۡعَٰمِ ثَمَٰنِيَةَ أَزۡوَٰجٖۚ يَخۡلُقُكُمۡ فِي بُطُونِ أُمَّهَٰتِكُمۡ خَلۡقٗا مِّنۢ بَعۡدِ خَلۡقٖ فِي ظُلُمَٰتٖ ثَلَٰثٖۚ ذَٰلِكُمُ ٱللَّهُ رَبُّكُمۡ لَهُ ٱلۡمُلۡكُۖ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَۖ فَأَنَّىٰ تُصۡرَفُونَ
۶﴿
اُسی نے تم کو ایک نفس سے پیدا کیا پھر اسی سے اس کی بیوی بنائی، اُسی نے تمھارے لیے آٹھ۸ قسم کے چوپائے نازل کیے، وہی تم کو تمھاری ماؤں کے پیٹ میں تین۳ اندھیروں کے اندر ایک شکل کے بعد دوسری شکل میں بناتا ہے، یہ اللہ ہی تمھارا ربّ ہے، اُسی کی بادشاہت ہے، اُس کے سوا کوئی الٰہ نہیں، پھر تم کہاں بہکے ہوئے چلے جا رہے ہو
إِن تَكۡفُرُواْ فَإِنَّ ٱللَّهَ غَنِيٌّ عَنكُمۡۖ وَلَا يَرۡضَىٰ لِعِبَادِهِ ٱلۡكُفۡرَۖ وَإِن تَشۡكُرُواْ يَرۡضَهُ لَكُمۡۗ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٞ وِزۡرَ أُخۡرَىٰۚ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُم مَّرۡجِعُكُمۡ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَۚ إِنَّهُۥ عَلِيمُۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ
۷﴿
اگر تم (اللہ کی) ناشکری کرو تو اللہ تم سے بے نیاز ہے، وہ اپنے بندوں کےلیے ناشکری کو پسند نہیں کرتا اور اگر تم شکر کرو تو اس کو تمھارے لیے پسند کرتا ہے، کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا (تم کو ضرور ایک دن موت آ کر رہے گی) پھر تم اپنے ربّ کی طرف لوٹو گے پھروہ تمھیں بتائے گا کہ تم (دنیا میں) کیا کیا کرتے رہے تھے
۞وَإِذَا مَسَّ ٱلۡإِنسَٰنَ ضُرّٞ دَعَا رَبَّهُۥ مُنِيبًا إِلَيۡهِ ثُمَّ إِذَا خَوَّلَهُۥ نِعۡمَةٗ مِّنۡهُ نَسِيَ مَا كَانَ يَدۡعُوٓاْ إِلَيۡهِ مِن قَبۡلُ وَجَعَلَ لِلَّهِ أَندَادٗا لِّيُضِلَّ عَن سَبِيلِهِۦۚ قُلۡ تَمَتَّعۡ بِكُفۡرِكَ قَلِيلًا إِنَّكَ مِنۡ أَصۡحَٰبِ ٱلنَّارِ
۸﴿
اور (اے رسول) جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے ربّ کو اُس کی طرف (پوری طرح سے) رجوع کر کے پکارتا ہے پھر جب (اللہ) اس کو اپنے پاس سے کوئی نعمت دے دیتا ہے تو جس مقصد کےلیے پہلے اُسے پکارا تھا اس مقصد کو بھول جاتا ہے اور اللہ کے شریک بنانے لگتا ہے تاکہ (اپنے ساتھ دوسروں کو بھی) اللہ کے راستے سے گمراہ کر دے، (اے رسول، ایسے شخص سے) آپ کہہ دیجیے کہ اپنی ناشکری سے تھوڑا سا فائدہ اٹھالے، پھر تو تو دوزخیوں میں سے ہو گا
أَمَّنۡ هُوَ قَٰنِتٌ ءَانَآءَ ٱلَّيۡلِ سَاجِدٗا وَقَآئِمٗا يَحۡذَرُ ٱلۡأٓخِرَةَ وَيَرۡجُواْ رَحۡمَةَ رَبِّهِۦۗ قُلۡ هَلۡ يَسۡتَوِي ٱلَّذِينَ يَعۡلَمُونَ وَٱلَّذِينَ لَا يَعۡلَمُونَۗ إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَٰبِ
۹﴿
کیا وہ شخص جو رات کے اوقات میں (اللہ کے سامنے) کبھی سجدہ کرتا ہے اور کبھی قیام کرتا ہے، آخرت سے ڈرتا رہتا ہے اور اپنے ربّ کی رحمت کی امید رکھتا ہے (اس مشرک جیسا ہوسکتا ہے جو مطلب کے وقت خالص اللہ کو پکارتا ہے اور پھر شرک کرنے لگتا ہے، ہرگز نہیں، اے رسول) آپ کہہ دیجیے کیا جو علم رکھتے ہیں اور جو علم نہیں رکھتے دونوں برابر ہو سکتے ہیں (نہیں ہو سکتے، اور اے رسول) نصیحت تو وہی حاصل کرتے ہیں جو عقل مند ہوتے ہیں
قُلۡ يَٰعِبَادِ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ رَبَّكُمۡۚ لِلَّذِينَ أَحۡسَنُواْ فِي هَٰذِهِ ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةٞۗ وَأَرۡضُ ٱللَّهِ وَٰسِعَةٌۗ إِنَّمَا يُوَفَّى ٱلصَّـٰبِرُونَ أَجۡرَهُم بِغَيۡرِ حِسَابٖ
۱۰﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے) اے میرے مومن بندو اپنے ربّ سے ڈرتے رہو، جو لوگ اس دنیا میں نیکی کرتے ہیں ان کےلیے (آخرت میں) بھلائی ہی بھلائی ہے اور (اے ایمان والو، اگر کسی جگہ تم پورے دین پر عمل نہیں کر سکتے تو) اللہ کی زمین بہت وسیع ہے (دوسری جگہ ہجرت کر کے چلے جاؤ اور جو تکلیفیں پہنچیں ان پر صبر کرو) بےشک صبر کرنے والوں کو بے حساب ثواب دیا جائے گا
قُلۡ إِنِّيٓ أُمِرۡتُ أَنۡ أَعۡبُدَ ٱللَّهَ مُخۡلِصٗا لَّهُ ٱلدِّينَ
۱۱﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ مجھے یہ حکم ملا ہے کہ میں دین کو خالص اللہ کےلیے مانتے ہوئے اللہ کی عبادت کروں
وَأُمِرۡتُ لِأَنۡ أَكُونَ أَوَّلَ ٱلۡمُسۡلِمِينَ
۱۲﴿
اور مجھے یہ بھی حکم ملا ہے کہ میں سب سے پہلے مسلم بنوں
قُلۡ إِنِّيٓ أَخَافُ إِنۡ عَصَيۡتُ رَبِّي عَذَابَ يَوۡمٍ عَظِيمٖ
۱۳﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے اگر میں اپنے ربّ کی نافرمانی کروں تو مجھے یومِ عظیم کے عذاب سے ڈر لگتا ہے
قُلِ ٱللَّهَ أَعۡبُدُ مُخۡلِصٗا لَّهُۥ دِينِي
۱۴﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے میں اپنے دین کو خالص اللہ کےلیے مانتے ہوئے اللہ کی عبادت کرتا ہوں
فَٱعۡبُدُواْ مَا شِئۡتُم مِّن دُونِهِۦۗ قُلۡ إِنَّ ٱلۡخَٰسِرِينَ ٱلَّذِينَ خَسِرُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ وَأَهۡلِيهِمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِۗ أَلَا ذَٰلِكَ هُوَ ٱلۡخُسۡرَانُ ٱلۡمُبِينُ
۱۵﴿
تم اُس کے سوا جس کی چاہو عبادت کرو (تمھیں اختیار ہے لیکن یہ یاد رکھو کہ ایسا کرنے والے نقصان اٹھائیں گے اور اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ نقصان اٹھانے والے تو درحقیقت وہی لوگ ہیں جنھوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو نقصان میں ڈالا، خبردار ہو جاؤ یہ ہی تو صریح نقصان ہے
لَهُم مِّن فَوۡقِهِمۡ ظُلَلٞ مِّنَ ٱلنَّارِ وَمِن تَحۡتِهِمۡ ظُلَلٞۚ ذَٰلِكَ يُخَوِّفُ ٱللَّهُ بِهِۦ عِبَادَهُۥۚ يَٰعِبَادِ فَٱتَّقُونِ
۱۶﴿
ان کےلیے ان کے اوپر آگ کے لحاف ہوں گے اور ان کے نیچے آگ کے بچھونے ہوں گے اسی عذاب سے تو اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے تو اے میرے بندو مجھ سے ڈرتے رہو
وَٱلَّذِينَ ٱجۡتَنَبُواْ ٱلطَّـٰغُوتَ أَن يَعۡبُدُوهَا وَأَنَابُوٓاْ إِلَى ٱللَّهِ لَهُمُ ٱلۡبُشۡرَىٰۚ فَبَشِّرۡ عِبَادِ
۱۷﴿
جن لوگوں نے بت پرستی سے اجتناب کیا اور اللہ کی طرف رجوع کیا ان کےلیے بشارت ہے تو (اے رسول، آپ) میرے (ان) بندوں کو بشارت دے دیجیے
ٱلَّذِينَ يَسۡتَمِعُونَ ٱلۡقَوۡلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحۡسَنَهُۥٓۚ أُوْلَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ هَدَىٰهُمُ ٱللَّهُۖ وَأُوْلَـٰٓئِكَ هُمۡ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَٰبِ
۱۸﴿
جو (میرے) کلام کو غور سے سنتے ہیں پھر اس کی اچّھی اچّھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں یہ ہی وہ لوگ ہیں جن کو اللہ راہِ راست پر چلا کر منزلِ مقصود پر پہنچا دیتا ہے اور یہ ہی لوگ عقل مند ہیں
أَفَمَنۡ حَقَّ عَلَيۡهِ كَلِمَةُ ٱلۡعَذَابِ أَفَأَنتَ تُنقِذُ مَن فِي ٱلنَّارِ
۱۹﴿
(اے رسول) بھلا جس شخص پر اللہ کے عذاب کا وعدہ (سچ) ثابت ہو گیا (اور وہ دوزخ میں داخل ہو گیا) تو کیا آپ اس کو جو دوزخ میں (جا چکا) ہو (دوزخ سے) نجات دے سکتے ہیں
لَٰكِنِ ٱلَّذِينَ ٱتَّقَوۡاْ رَبَّهُمۡ لَهُمۡ غُرَفٞ مِّن فَوۡقِهَا غُرَفٞ مَّبۡنِيَّةٞ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُۖ وَعۡدَ ٱللَّهِ لَا يُخۡلِفُ ٱللَّهُ ٱلۡمِيعَادَ
۲۰﴿
لیکن جو لوگ اپنے ربّ سے ڈرتے ہیں ان کےلیے (جنّت میں) بالاخانے ہوں گے، ان بالاخانوں کے اوپر اور بالا خانے بنے ہوئے ہوں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی، (یہ) اللہ کا وعدہ ہے، اللہ (اپنے) وعدے کے خلاف نہیں کرتا
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ أَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ فَسَلَكَهُۥ يَنَٰبِيعَ فِي ٱلۡأَرۡضِ ثُمَّ يُخۡرِجُ بِهِۦ زَرۡعٗا مُّخۡتَلِفًا أَلۡوَٰنُهُۥ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَىٰهُ مُصۡفَرّٗا ثُمَّ يَجۡعَلُهُۥ حُطَٰمًاۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَذِكۡرَىٰ لِأُوْلِي ٱلۡأَلۡبَٰبِ
۲۱﴿
(اے رسول) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی بادل سے پانی برساتا ہے پھر زمین میں اس کے چشمے بہاتا ہے پھر اس کے ذریعے کھیتی اگاتا ہے جس کے مختلف رنگ ہوتے ہیں پھر وہ لہلہاتی ہے پھر آپ اس کو دیکھتے ہیں (کہ) زرد (ہو جاتی ہے) پھر اللہ اسے چُورا چُورا کر دیتا ہے بےشک اس میں عقل والوں کےلیے نصیحت ہے
أَفَمَن شَرَحَ ٱللَّهُ صَدۡرَهُۥ لِلۡإِسۡلَٰمِ فَهُوَ عَلَىٰ نُورٖ مِّن رَّبِّهِۦۚ فَوَيۡلٞ لِّلۡقَٰسِيَةِ قُلُوبُهُم مِّن ذِكۡرِ ٱللَّهِۚ أُوْلَـٰٓئِكَ فِي ضَلَٰلٖ مُّبِينٍ
۲۲﴿
کیا وہ شخص جس کا سینہ اللہ نے اسلام کےلیے کھول دیا ہو پھر وہ اپنے ربّ کی طرف سے نور (ہدایت) پر (قائم) ہو (اس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جو اللہ کی نصیحت سے بے بہرہ ہو، ہرگز نہیں) تو جن لوگوں کے دِل اللہ کی نصیحت سے (فائدہ حاصل نہیں کرتے بلکہ) سخت ہو گئے ہیں ان کےلیے (بڑی) خرابی ہے، یہ ہی لوگ صریح گمراہی میں ہیں
ٱللَّهُ نَزَّلَ أَحۡسَنَ ٱلۡحَدِيثِ كِتَٰبٗا مُّتَشَٰبِهٗا مَّثَانِيَ تَقۡشَعِرُّ مِنۡهُ جُلُودُ ٱلَّذِينَ يَخۡشَوۡنَ رَبَّهُمۡ ثُمَّ تَلِينُ جُلُودُهُمۡ وَقُلُوبُهُمۡ إِلَىٰ ذِكۡرِ ٱللَّهِۚ ذَٰلِكَ هُدَى ٱللَّهِ يَهۡدِي بِهِۦ مَن يَشَآءُۚ وَمَن يُضۡلِلِ ٱللَّهُ فَمَا لَهُۥ مِنۡ هَادٍ
۲۳﴿
اللہ نے کتابی شکل میں بہترین کلام نازل کر دیا ہے (جس کی آیتیں) ایک دوسرے کے مشابہ ہیں (اور جن میں ایک ہی مضمون) باربار دہرایا گیا (ہے) جو لوگ اپنے ربّ سے ڈرتے ہیں ان کے رونگٹے (اس کتاب کو پڑھ کر یا سن کر اللہ تعالیٰ کے خوف سے) کھڑے ہو جاتے ہیں، پھر ان کی کھالیں اوران کے دِل اللہ کی نصیحت کےلیے نرم ہو جاتے ہیں، یہ (کلام) اللہ کی (طرف سے) ہدایت ہے، وہ جس کو چاہتا ہے اس کے ذریعے ہدایت دیتا ہے اور جس کو اللہ گمراہ کر دے اس کو ہدایت دینے والا کوئی نہیں
أَفَمَن يَتَّقِي بِوَجۡهِهِۦ سُوٓءَ ٱلۡعَذَابِ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِۚ وَقِيلَ لِلظَّـٰلِمِينَ ذُوقُواْ مَا كُنتُمۡ تَكۡسِبُونَ
۲۴﴿
کیا جو شخص قیامت کے دن (خود کو) عذاب کی بُرائی سے بچانے کےلیے اپنے چہرے کو ڈھال بنائے (اس جیسا ہو سکتا ہے جو جنّت میں شاداں و فرحاں ہو) اس دن ظالموں سے کہا جائے گا جو عمل تم (دنیا میں) کرتے رہے تھے ان کا مزا چکھو
كَذَّبَ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ فَأَتَىٰهُمُ ٱلۡعَذَابُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَشۡعُرُونَ
۲۵﴿
جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں انھوں نے بھی (رسولوں کو) جھٹلایا تھا پھر ان پر ایسی جگہ سے عذاب آیا کہ انھیں خبر بھی نہ ہوئی
فَأَذَاقَهُمُ ٱللَّهُ ٱلۡخِزۡيَ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَاۖ وَلَعَذَابُ ٱلۡأٓخِرَةِ أَكۡبَرُۚ لَوۡ كَانُواْ يَعۡلَمُونَ
۲۶﴿
پھر اللہ نے ان کو دنیا کی زندگی میں رُسوائی کا مزا چکھایا اور آخرت کا عذاب تو اس سے بھی بڑا ہے، کاش!! انھیں (اس بات کا) علم ہوتا
وَلَقَدۡ ضَرَبۡنَا لِلنَّاسِ فِي هَٰذَا ٱلۡقُرۡءَانِ مِن كُلِّ مَثَلٖ لَّعَلَّهُمۡ يَتَذَكَّرُونَ
۲۷﴿
اور (اے رسول) ہم نے اس قرآن میں لوگوں (کو سمجھانے) کےلیے ہر قسم کی مثالیں بیان کی ہیں تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں
قُرۡءَانًا عَرَبِيًّا غَيۡرَ ذِي عِوَجٖ لَّعَلَّهُمۡ يَتَّقُونَ
۲۸﴿
(ہم نے) قرآن (کو) عربی زبان میں (اتارا ہے) اور اس میں (کسی قسم کی) کجی نہیں (رکھی) تاکہ یہ لوگ (اس کو سمجھ کر اللہ سے) ڈر جائیں
ضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلٗا رَّجُلٗا فِيهِ شُرَكَآءُ مُتَشَٰكِسُونَ وَرَجُلٗا سَلَمٗا لِّرَجُلٍ هَلۡ يَسۡتَوِيَانِ مَثَلًاۚ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِۚ بَلۡ أَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
۲۹﴿
(سنو) اللہ ایک مثال بیان فرماتا ہے، ایک شخص ہے جس (کے مالکانہ حقوق) میں کئی آدمی شریک ہیں جو ایک دوسرے سے اختلاف رکھتے ہیں اور ایک شخص ہے کہ خالص ایک آدمی کا (غلام) ہے، کیا دونوں (غلاموں) کی حالت یکساں (ہوسکتی) ہے، (نہیں تو پھر) ہر قسم کی تعریف اللہ کےلیے ہے (جس کا کوئی شریک نہیں) لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے
إِنَّكَ مَيِّتٞ وَإِنَّهُم مَّيِّتُونَ
۳۰﴿
(اے رسول) بےشک آپ بھی مرنے والے ہیں اور یہ بھی مرنے والے ہیں
ثُمَّ إِنَّكُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ عِندَ رَبِّكُمۡ تَخۡتَصِمُونَ
۳۱﴿
پھر (اے لوگو) تم قیامت کے دن اپنے ربّ کے پاس جھگڑو گے (تو اللہ تمھارے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دے گا)
۞فَمَنۡ أَظۡلَمُ مِمَّن كَذَبَ عَلَى ٱللَّهِ وَكَذَّبَ بِٱلصِّدۡقِ إِذۡ جَآءَهُۥٓۚ أَلَيۡسَ فِي جَهَنَّمَ مَثۡوٗى لِّلۡكَٰفِرِينَ
۳۲﴿
(اے رسول) اس سے زیادہ ظالم کون ہے جو اللہ پر جھوٹ بولے اور جب اس کے پاس حق آئے تو اس کو جھٹلائے، کیا کافروں کےلیے دوزخ میں ٹھکانہ نہیں ہے؟
وَٱلَّذِي جَآءَ بِٱلصِّدۡقِ وَصَدَّقَ بِهِۦٓ أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُتَّقُونَ
۳۳﴿
اور جو شخص حق لے کر آئے اور جو شخص اس کی تصدیق کرے (تو) ایسے لوگ متّقی ہیں
لَهُم مَّا يَشَآءُونَ عِندَ رَبِّهِمۡۚ ذَٰلِكَ جَزَآءُ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
۳۴﴿
ان کے ربّ کے پاس ان کےلیے ہر وہ چیز ہو گی جو وہ چاہیں گے، نیکی کرنے والوں کا یہ ہی بدلہ ہے
لِيُكَفِّرَ ٱللَّهُ عَنۡهُمۡ أَسۡوَأَ ٱلَّذِي عَمِلُواْ وَيَجۡزِيَهُمۡ أَجۡرَهُم بِأَحۡسَنِ ٱلَّذِي كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
۳۵﴿
(اللہ نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ) ان لوگوں سے ان کے بُرے کاموں کو جو انھوں نے کیے، دور کر دے گا (یعنی ان کی بداعمالی کو معاف کر دے گا) اور جو اچّھے عمل انھوں نے کیے ان کا بدلہ انھیں عطا فرمائے گا
أَلَيۡسَ ٱللَّهُ بِكَافٍ عَبۡدَهُۥۖ وَيُخَوِّفُونَكَ بِٱلَّذِينَ مِن دُونِهِۦۚ وَمَن يُضۡلِلِ ٱللَّهُ فَمَا لَهُۥ مِنۡ هَادٖ
۳۶﴿
(اور اے کافرو، تم رسول کو نقصان پہنچانے کے دَرپے ہو تو) کیا اللہ اپنے بندے (کی حفاظت) کےلیے کافی نہیں (تم اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے) اور (اے رسول) یہ لوگ آپ کو ان (معبودوں) سے ڈراتے ہیں جو (انھوں نے) اللہ کے علاوہ بنا رکھے ہیں (یہ لوگ صریح گمراہی میں ہیں) اور جس کو اللہ گمراہ کر دے تو اس کو راہِ راست پر چلانے والا کوئی نہیں
وَمَن يَهۡدِ ٱللَّهُ فَمَا لَهُۥ مِن مُّضِلٍّۗ أَلَيۡسَ ٱللَّهُ بِعَزِيزٖ ذِي ٱنتِقَامٖ
۳۷﴿
اور جس کو اللہ راہِ راست پر چلائے اسے گمراہ کرنے والا کوئی نہیں (اللہ ضرور ان کافروں سے رسول کو ایذا پہنچانے کی کوشش کا بدلہ لے گا) کیا اللہ غالب اور بدلہ لینے والا نہیں ہے
وَلَئِن سَأَلۡتَهُم مَّنۡ خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُۚ قُلۡ أَفَرَءَيۡتُم مَّا تَدۡعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ إِنۡ أَرَادَنِيَ ٱللَّهُ بِضُرٍّ هَلۡ هُنَّ كَٰشِفَٰتُ ضُرِّهِۦٓ أَوۡ أَرَادَنِي بِرَحۡمَةٍ هَلۡ هُنَّ مُمۡسِكَٰتُ رَحۡمَتِهِۦۚ قُلۡ حَسۡبِيَ ٱللَّهُۖ عَلَيۡهِ يَتَوَكَّلُ ٱلۡمُتَوَكِّلُونَ
۳۸﴿
اور (اے رسول) اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو یہ ضرور جواب دیں گے کہ اللہ نے (تو اے رسول، پھر) آپ (ان سے) پوچھیے بتاؤ اگر اللہ مجھے تکلیف پہنچانے کا ارادہ کرے تو کیا جن (معبودوں) کو تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ اللہ کی (بھیجی ہوئی) تکلیف کو دور کر سکتے ہیں یا اگر اللہ مجھے رحمت سے نوازنا چاہے تو وہ اس کی رحمت کو روک سکتے ہیں، (اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ میرے لیے اللہ کافی ہے، (میرا اُسی پر بھروسہ ہے) اور (صحیح معنوں میں) بھروسہ کرنے والے اُسی پر بھروسہ رکھتے ہیں
قُلۡ يَٰقَوۡمِ ٱعۡمَلُواْ عَلَىٰ مَكَانَتِكُمۡ إِنِّي عَٰمِلٞۖ فَسَوۡفَ تَعۡلَمُونَ
۳۹﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے اے میری قوم (کے لوگو) تم اپنی جگہ پر عمل کرتے رہو میں (اپنی جگہ پر) عمل کر رہا ہوں، عنقریب تمھیں معلوم ہو جائے گا
مَن يَأۡتِيهِ عَذَابٞ يُخۡزِيهِ وَيَحِلُّ عَلَيۡهِ عَذَابٞ مُّقِيمٌ
۴۰﴿
کہ کس پر (دنیا میں) رُسوا کرنے والا عذاب اور (آخرت میں) دائمی عذاب نازل ہوتا ہے
إِنَّآ أَنزَلۡنَا عَلَيۡكَ ٱلۡكِتَٰبَ لِلنَّاسِ بِٱلۡحَقِّۖ فَمَنِ ٱهۡتَدَىٰ فَلِنَفۡسِهِۦۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيۡهَاۖ وَمَآ أَنتَ عَلَيۡهِم بِوَكِيلٍ
۴۱﴿
(اے رسول) ہم نے آپ پر لوگوں کےلیے حق کے ساتھ کتاب نازل کر دی ہے تو (اب) جو شخص ہدایت پر چلتا ہے تو اس میں اسی کا (بھلا) ہے اور جوشخص گمراہ ہوتا ہے تو اس کی گمراہی کا وبال اسی پر ہے اور (اے رسول) آپ ان پر داروغہ نہیں ہیں (کہ ان سے زبردستی منوا لیں)
ٱللَّهُ يَتَوَفَّى ٱلۡأَنفُسَ حِينَ مَوۡتِهَا وَٱلَّتِي لَمۡ تَمُتۡ فِي مَنَامِهَاۖ فَيُمۡسِكُ ٱلَّتِي قَضَىٰ عَلَيۡهَا ٱلۡمَوۡتَ وَيُرۡسِلُ ٱلۡأُخۡرَىٰٓ إِلَىٰٓ أَجَلٖ مُّسَمًّىۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّقَوۡمٖ يَتَفَكَّرُونَ
۴۲﴿
اللہ ہی (لوگوں کی) جانیں اس وقت بھی قبض کرتا ہے جب انھیں موت آتی ہے اور اس وقت بھی قبض کرتا ہے جب انھیں موت نہیں (بلکہ) نیند آتی ہے پھر جن جانوں پر اللہ موت کا حکم صادر فرماتا ہے انھیں تو روک لیتا ہے اور دوسری جانوں کو ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے چھوڑ دیتا ہے، اس میں ان لوگوں کےلیے جو غور و فکر کرتے ہیں (اللہ کی قدرت کی بڑی) نشانیاں ہیں
أَمِ ٱتَّخَذُواْ مِن دُونِ ٱللَّهِ شُفَعَآءَۚ قُلۡ أَوَلَوۡ كَانُواْ لَا يَمۡلِكُونَ شَيۡـٔٗا وَلَا يَعۡقِلُونَ
۴۳﴿
کیا ان لوگوں نے اللہ کے علاوہ دوسروں کو شِفاعت کا مختار بنا رکھا ہے؟ (اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے اگرچہ وہ کسی بھی چیز کے مالک نہ ہوں اور نہ (شِفاعت کے رموز کی) سمجھ بوجھ رکھتے ہوں (پھر بھی تم انھیں شِفاعت کا مختار مانو گے)
قُل لِّلَّهِ ٱلشَّفَٰعَةُ جَمِيعٗاۖ لَّهُۥ مُلۡكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۖ ثُمَّ إِلَيۡهِ تُرۡجَعُونَ
۴۴﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے شِفاعت تو سب اللہ کے اختیار میں ہے، آسمانوں میں اور زمین میں (صرف) اُسی کی حکومت ہے مزید برآں تمھیں لوٹ کر بھی اُسی کے پاس جانا ہے (لہٰذا بس اُسی کے ہو جاؤ اور اُسی کی اطاعت کرو)
وَإِذَا ذُكِرَ ٱللَّهُ وَحۡدَهُ ٱشۡمَأَزَّتۡ قُلُوبُ ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡأٓخِرَةِۖ وَإِذَا ذُكِرَ ٱلَّذِينَ مِن دُونِهِۦٓ إِذَا هُمۡ يَسۡتَبۡشِرُونَ
۴۵﴿
اور (اے رسول) جب اللہ یکتا (ولاشریک) کا ذِکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دِل مُنقبض ہوتے ہیں اور جب اللہ کے علاوہ دوسروں کا ذِکر کیا جاتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں
قُلِ ٱللَّهُمَّ فَاطِرَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ عَٰلِمَ ٱلۡغَيۡبِ وَٱلشَّهَٰدَةِ أَنتَ تَحۡكُمُ بَيۡنَ عِبَادِكَ فِي مَا كَانُواْ فِيهِ يَخۡتَلِفُونَ
۴۶﴿
(اے رسول) آپ (ان لوگوں کی باتوں سے رنجیدہ نہ ہوں بلکہ اس طرح) دعا کیا کریں؛ اے اللہ، اے آسمانوں کے اور زمین کے پیدا کرنے والے، اے پوشیدہ اور ظاہر کے جاننے والے تو ہی (قیامت کے دن) اپنے بندوں کے مابین ان تمام باتوں کا فیصلہ فرمائے گا جن باتوں میں وہ اختلاف کر رہے ہیں
وَلَوۡ أَنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُواْ مَا فِي ٱلۡأَرۡضِ جَمِيعٗا وَمِثۡلَهُۥ مَعَهُۥ لَٱفۡتَدَوۡاْ بِهِۦ مِن سُوٓءِ ٱلۡعَذَابِ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِۚ وَبَدَا لَهُم مِّنَ ٱللَّهِ مَا لَمۡ يَكُونُواْ يَحۡتَسِبُونَ
۴۷﴿
اور (اے رسول) اگر ان ظالموں کے پاس وہ تمام (مال و متاع) ہو جو زمین میں ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی (مال و متاع) اور ہو تو قیامت کے روز عذاب کی تکلیف سے بچنے کےلیے یہ سب (مال و متاع) ضرور اپنے فدیے میں دے ڈالیں گے، (اس دن) ان کے سامنے وہ تمام چیزیں آجائیں گی جن کا انھیں وہم و گمان بھی نہ تھا
وَبَدَا لَهُمۡ سَيِّـَٔاتُ مَا كَسَبُواْ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُواْ بِهِۦ يَسۡتَهۡزِءُونَ
۴۸﴿
ان کے اعمال کی بُرائیاں بھی ان پر ظاہر ہو جائیں گی اور جس (عذاب) کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے وہ انھیں گھیر لے گا
فَإِذَا مَسَّ ٱلۡإِنسَٰنَ ضُرّٞ دَعَانَا ثُمَّ إِذَا خَوَّلۡنَٰهُ نِعۡمَةٗ مِّنَّا قَالَ إِنَّمَآ أُوتِيتُهُۥ عَلَىٰ عِلۡمِۭۚ بَلۡ هِيَ فِتۡنَةٞ وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَهُمۡ لَا يَعۡلَمُونَ
۴۹﴿
(اے رسول) جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اپنے پاس سے اس کو کوئی نعمت دے دیتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ نعمت تو مجھے (اپنے) علم کی بدولت ملی ہے، (اے رسول، وہ نعمت اس کو اس کے علم کی بدولت نہیں ملی) بلکہ وہ (نعمت ہم ہی نے اس کو دی ہے لیکن بطورِ) آزمائش (دی) ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے (کہ اس میں اللہ کی کیا مصلحت ہے)
قَدۡ قَالَهَا ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ فَمَآ أَغۡنَىٰ عَنۡهُم مَّا كَانُواْ يَكۡسِبُونَ
۵۰﴿
جو لوگ ان سے پہلے گزرے ہیں وہ بھی یہ ہی کہا کرتے تھے پھر (ہوا یہ کہ) جو کام وہ (دنیا میں) کرتے رہے تھے وہ کام ان کے کچھ کام نہیں آئے
فَأَصَابَهُمۡ سَيِّـَٔاتُ مَا كَسَبُواْۚ وَٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ مِنۡ هَـٰٓؤُلَآءِ سَيُصِيبُهُمۡ سَيِّـَٔاتُ مَا كَسَبُواْ وَمَا هُم بِمُعۡجِزِينَ
۵۱﴿
(بلکہ) وہ اپنے اعمال کے بُرے نتائج میں گرفتار ہو گئے (اسی طرح) ان لوگوں میں سے جو ظلم کر رہے ہیں عنقریب اپنے اعمال کے بُرے نتائج میں گرفتار ہوں گے اور وہ (اللہ کو) عاجز نہیں کر سکیں گے
أَوَ لَمۡ يَعۡلَمُوٓاْ أَنَّ ٱللَّهَ يَبۡسُطُ ٱلرِّزۡقَ لِمَن يَشَآءُ وَيَقۡدِرُۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّقَوۡمٖ يُؤۡمِنُونَ
۵۲﴿
کیا انھیں نہیں معلوم کہ اللہ ہی ہے جس کےلیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور (جس کےلیے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے، اس میں ایمان والوں کےلیے (اللہ کی قدرت کی بہت سی) نشانیاں ہیں
۞قُلۡ يَٰعِبَادِيَ ٱلَّذِينَ أَسۡرَفُواْ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمۡ لَا تَقۡنَطُواْ مِن رَّحۡمَةِ ٱللَّهِۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ جَمِيعًاۚ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ
۵۳﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ (اللہ فرماتا ہے) اے میرے بندو جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو، اللہ تمام گناہوں کو معاف کر دے گا، بےشک وہ بڑا معاف کرنے والا ہے
وَأَنِيبُوٓاْ إِلَىٰ رَبِّكُمۡ وَأَسۡلِمُواْ لَهُۥ مِن قَبۡلِ أَن يَأۡتِيَكُمُ ٱلۡعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ
۵۴﴿
اور (اے میرے بندو) قبل اس کے کہ تم پر عذاب نازل ہو اپنے ربّ کی طرف رجوع کرو اور اس کےلیے اسلام لے آؤ (ورنہ عذاب آ جانے کے بعد) پھر تمھیں (کہیں سے) مدد نہیں ملے گی
وَٱتَّبِعُوٓاْ أَحۡسَنَ مَآ أُنزِلَ إِلَيۡكُم مِّن رَّبِّكُم مِّن قَبۡلِ أَن يَأۡتِيَكُمُ ٱلۡعَذَابُ بَغۡتَةٗ وَأَنتُمۡ لَا تَشۡعُرُونَ
۵۵﴿
اور (اے میرے بندو) اس بہترین (کتاب) کی جو تمھارے ربّ کی طرف سے نازل ہوئی ہے پیروی کرو قبل اس کے کہ اچانک تم پر عذاب نازل ہو جائے اور تمھیں خبر بھی نہ ہو
أَن تَقُولَ نَفۡسٞ يَٰحَسۡرَتَىٰ عَلَىٰ مَا فَرَّطتُ فِي جَنۢبِ ٱللَّهِ وَإِن كُنتُ لَمِنَ ٱلسَّـٰخِرِينَ
۵۶﴿
(پھر کہیں ایسا نہ ہو) کہ کوئی شخص یہ کہے اللہ کی جناب میں جو میں نے قصور کیا اس پر (صد ہزار) افسوس (افسوس کہ) میں (اللہ کے احکام کا) مذاق ہی اڑاتا رہا
أَوۡ تَقُولَ لَوۡ أَنَّ ٱللَّهَ هَدَىٰنِي لَكُنتُ مِنَ ٱلۡمُتَّقِينَ
۵۷﴿
یا یہ کہے اگر اللہ مجھے ہدایت دیتا تو میں بھی متّقیوں میں سے ہوتا
أَوۡ تَقُولَ حِينَ تَرَى ٱلۡعَذَابَ لَوۡ أَنَّ لِي كَرَّةٗ فَأَكُونَ مِنَ ٱلۡمُحۡسِنِينَ
۵۸﴿
یا عذاب دیکھ کر یہ کہے کہ اگر ایک مرتبہ اور میرا دنیا میں جانا ہو جائے تو میں نیک بن جاؤں گا
بَلَىٰ قَدۡ جَآءَتۡكَ ءَايَٰتِي فَكَذَّبۡتَ بِهَا وَٱسۡتَكۡبَرۡتَ وَكُنتَ مِنَ ٱلۡكَٰفِرِينَ
۵۹﴿
(اللہ فرمائے گا) کیوں نہیں (اب تو تو یہ ہی کہے گا لیکن جب) تیرے پاس میری آیتیں پہنچی تھیں تو تو نے ان کو جھٹلایا تھا، تو نے تکبّر کیا تھا اور تو کافروں میں (شامل) ہو گیا تھا (اب تیرے پچھتانے سے کچھ نہیں ہوتا)
وَيَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ تَرَى ٱلَّذِينَ كَذَبُواْ عَلَى ٱللَّهِ وُجُوهُهُم مُّسۡوَدَّةٌۚ أَلَيۡسَ فِي جَهَنَّمَ مَثۡوٗى لِّلۡمُتَكَبِّرِينَ
۶۰﴿
اور (اے رسول) جن لوگوں نے اللہ پر افترا پردازی کی قیامت کے دن آپ دیکھیں گے کہ ان کے چہرے سیاہ ہوں گے، کیا تکبّر کرنے والوں کا ٹھکانہ دوزخ میں نہیں ہے (ضرور ہے، وہاں ان کو ان کے تکبّر کی سزا مل جائے گی)
وَيُنَجِّي ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ ٱتَّقَوۡاْ بِمَفَازَتِهِمۡ لَا يَمَسُّهُمُ ٱلسُّوٓءُ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ
۶۱﴿
اور (اے رسول) جو لوگ متّقی ہوں گے (ان کو کامیابی حاصل ہو گی) اللہ ان کو ان کی کامیابی کی بدولت نجات دے گا، نہ انھیں کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ وہ غمگین ہوں گے
ٱللَّهُ خَٰلِقُ كُلِّ شَيۡءٖۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ وَكِيلٞ
۶۲﴿
اللہ ہی ہر چیز کا خالق اور وہی ہر چیز پر نگراں ہے
لَّهُۥ مَقَالِيدُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۗ وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بِـَٔايَٰتِ ٱللَّهِ أُوْلَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡخَٰسِرُونَ
۶۳﴿
آسمانوں کے اور زمین (کے خزانوں) کی کنجیاں اُسی کے پاس ہیں (لہٰذا جو کچھ مانگنا ہو اُسی سے مانگو) اور جن لوگوں نے اللہ کی آیتوں کا انکار کیا وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں
قُلۡ أَفَغَيۡرَ ٱللَّهِ تَأۡمُرُوٓنِّيٓ أَعۡبُدُ أَيُّهَا ٱلۡجَٰهِلُونَ
۶۴﴿
(اے رسول) آپ کہہ دیجیے کہ اے نادانو، کیا تم مجھے یہ حکم دیتے ہو کہ میں اللہ کے علاوہ دوسروں کی پرستش کروں
وَلَقَدۡ أُوحِيَ إِلَيۡكَ وَإِلَى ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِكَ لَئِنۡ أَشۡرَكۡتَ لَيَحۡبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ ٱلۡخَٰسِرِينَ
۶۵﴿
اور (اے رسول) آپ کی طرف (بھی یہ ہی وحی کی گئی ہے) اور آپ سے پہلے جو رسول (بھیجے گئے) تھے ان کی طرف بھی یہ ہی وحی کی گئی تھی کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمھارے سارے اعمال برباد ہو جائیں گے اور تم یقینًا نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جاؤ گے
بَلِ ٱللَّهَ فَٱعۡبُدۡ وَكُن مِّنَ ٱلشَّـٰكِرِينَ
۶۶﴿
(اے رسول، کسی کی عبادت نہ کیجیے) بلکہ اللہ (اکیلے) کی عبادت کیجیے اور (اُس کے) شکر گزار بندوں میں سے ہو جایے
وَمَا قَدَرُواْ ٱللَّهَ حَقَّ قَدۡرِهِۦ وَٱلۡأَرۡضُ جَمِيعٗا قَبۡضَتُهُۥ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ وَٱلسَّمَٰوَٰتُ مَطۡوِيَّـٰتُۢ بِيَمِينِهِۦۚ سُبۡحَٰنَهُۥ وَتَعَٰلَىٰ عَمَّا يُشۡرِكُونَ
۶۷﴿
اور (اے رسول) ان کافروں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے (وہ تو اتنا عظیمُ الشّان ہے کہ) قیامت کے دن پوری زمین اُس کی مٹّھی میں ہو گی اور (تمام) آسمان اُس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے، (اے رسول) جو شرک یہ کر رہے ہیں وہ اس سے پاک اور بلند و بالا ہے
وَنُفِخَ فِي ٱلصُّورِ فَصَعِقَ مَن فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَن فِي ٱلۡأَرۡضِ إِلَّا مَن شَآءَ ٱللَّهُۖ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخۡرَىٰ فَإِذَا هُمۡ قِيَامٞ يَنظُرُونَ
۶۸﴿
اور (اے رسول، جب) صُور پھونکا جائے گا تو آسمانوں میں اور زمین میں جتنے بھی ہیں سب پر بے ہوشی طاری ہو جائے گی سوائے اس کے جس کو اللہ چاہے گا (کہ بے ہوش نہ ہو) پھر (جب) دوبارہ صُور پھونکا جائے گا تو سب ایک دم (قبروں سے نکل) کھڑے ہوں گے (اورحیران ہو کر ادھر اُدھر) دیکھ رہے ہوں گے
وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ ٱلۡكِتَٰبُ وَجِاْيٓءَ بِٱلنَّبِيِّـۧنَ وَٱلشُّهَدَآءِ وَقُضِيَ بَيۡنَهُم بِٱلۡحَقِّ وَهُمۡ لَا يُظۡلَمُونَ
۶۹﴿
اور (اے رسول، اس وقت تمام) زمین اپنے ربّ کے نور سے جگمگا اٹھے گی، اعمال نامہ (سامنے) رکھ دیا جائے گا، انبیا اور گواہ حاضر کیے جائیں گے اور ان لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا اور ان پر کسی قسم کا ظلم نہیں ہو گا
وَوُفِّيَتۡ كُلُّ نَفۡسٖ مَّا عَمِلَتۡ وَهُوَ أَعۡلَمُ بِمَا يَفۡعَلُونَ
۷۰﴿
اور ہر شخص کو جو عمل اس نے کیے تھے ان کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور (کسی شخص کا کوئی عمل ضائع نہیں ہو گا اس لیے کہ) اللہ کو جو کچھ لوگ کرتے رہے تھے اس کا بخوبی علم ہو گا
وَسِيقَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ إِلَىٰ جَهَنَّمَ زُمَرًاۖ حَتَّىٰٓ إِذَا جَآءُوهَا فُتِحَتۡ أَبۡوَٰبُهَا وَقَالَ لَهُمۡ خَزَنَتُهَآ أَلَمۡ يَأۡتِكُمۡ رُسُلٞ مِّنكُمۡ يَتۡلُونَ عَلَيۡكُمۡ ءَايَٰتِ رَبِّكُمۡ وَيُنذِرُونَكُمۡ لِقَآءَ يَوۡمِكُمۡ هَٰذَاۚ قَالُواْ بَلَىٰ وَلَٰكِنۡ حَقَّتۡ كَلِمَةُ ٱلۡعَذَابِ عَلَى ٱلۡكَٰفِرِينَ
۷۱﴿
اور (اے رسول، اس دن) کافروں کی (مختلف) ٹولیاں بناکر انھیں جہنّم کی طرف ہانکا جائے گا یہاں تک کہ جب وہ (اس طرح چلتے چلتے) جہنّم کے قریب پہنچ جائیں گے تو اس کے دروازے کھول دیے جائیں گے، جہنّم کے داروغہ ان سے کہیں گے کیا تمھارے پاس تم ہی میں سے (اللہ کے) رسول نہیں آئے تھے جو تم کو تمھارے ربّ کی آیات پڑھ کر سناتے اور اس دن کی ملاقات سے تم کو ڈراتے، وہ جواب دیں گے کیوں نہیں (ضرور آئے تھے، لیکن بدقسمتی سے) کافروں پر اللہ کا وعدہ عذاب پورا ہو کر رہا
قِيلَ ٱدۡخُلُوٓاْ أَبۡوَٰبَ جَهَنَّمَ خَٰلِدِينَ فِيهَاۖ فَبِئۡسَ مَثۡوَى ٱلۡمُتَكَبِّرِينَ
۷۲﴿
(پھر ان سے) کہا جائے گا جہنّم کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ، (اب تم) اس میں ہمیشہ رہو گے، تکبّر کرنے والوں کا (بڑا) بُرا ٹھکانہ ہے
وَسِيقَ ٱلَّذِينَ ٱتَّقَوۡاْ رَبَّهُمۡ إِلَى ٱلۡجَنَّةِ زُمَرًاۖ حَتَّىٰٓ إِذَا جَآءُوهَا وَفُتِحَتۡ أَبۡوَٰبُهَا وَقَالَ لَهُمۡ خَزَنَتُهَا سَلَٰمٌ عَلَيۡكُمۡ طِبۡتُمۡ فَٱدۡخُلُوهَا خَٰلِدِينَ
۷۳﴿
اور (اے رسول) جو لوگ اپنے ربّ سے ڈرتے ہیں ان کو جوق در جوق جنّت کی طرف لے جایا جائے گا یہاں تک کہ جب وہ جنّت کے قریب پہنچ جائیں گے تو اس کے دروازے کھول دیے جائیں گے، جنّت کے داروغہ ان سے کہیں گے تم پر سلام ہو، خوش آمدید، تم جنّت میں ہمیشہ کےلیے داخل ہو جاؤ
وَقَالُواْ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِي صَدَقَنَا وَعۡدَهُۥ وَأَوۡرَثَنَا ٱلۡأَرۡضَ نَتَبَوَّأُ مِنَ ٱلۡجَنَّةِ حَيۡثُ نَشَآءُۖ فَنِعۡمَ أَجۡرُ ٱلۡعَٰمِلِينَ
۷۴﴿
وہ کہیں گے سب تعریف اللہ ہی کےلیے ہے جس نے ہم سے اپنے وعدے کو سچ کر دکھایا اور ہم کو (اس) زمین کا وارث بنا دیا، (اب) ہم جنّت میں جہاں چاہیں رہیں (کوئی روک ٹوک نہیں) تو (اے رسول، آپ نے دیکھا) عمل کرنے والوں کا بدلہ (کتنا) اچّھا ہے
وَتَرَى ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةَ حَآفِّينَ مِنۡ حَوۡلِ ٱلۡعَرۡشِ يُسَبِّحُونَ بِحَمۡدِ رَبِّهِمۡۚ وَقُضِيَ بَيۡنَهُم بِٱلۡحَقِّۚ وَقِيلَ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلۡعَٰلَمِينَ
۷۵﴿
اور (اے رسول، آپ اس وقت) فرشتوں کو دیکھیں گے کہ عرش کے اِردگرد گھیرا بنائے ہوئے (کھڑے) ہوں گے، وہ اپنے ربّ کی تعریف کے ساتھ (اُس کی) تسبیح (و تقدیس) کر رہے ہوں گے، لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کیا جا چکا ہو گا اور یہ کہا جارہا ہو گا سب تعریف اللہ کےلیے ہے جو ربُّ العالمین ہے

Share This Surah, Choose Your Platform!