Fatirسُوۡرَةُ فَاطِر

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
.﴿
بے حد مہربان اور بہت رحم کرنے والے اللہ کے نام کے ساتھ
ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ فَاطِرِ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ جَاعِلِ ٱلۡمَلَـٰٓئِكَةِ رُسُلًا أُوْلِيٓ أَجۡنِحَةٖ مَّثۡنَىٰ وَثُلَٰثَ وَرُبَٰعَۚ يَزِيدُ فِي ٱلۡخَلۡقِ مَا يَشَآءُۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٞ
۱﴿
ہر قسم کی تعریف اللہ کےلیے ہے جو آسمانوں کا اور زمین کا پیدا کرنے والا اور فرشتوں کو پیغمبر بنانے والا ہے، (وہ فرشتے ایسے ہیں کہ) جن میں سے کسی کے دو"۲" دو"۲"، کسی کے تین"۳" تین"۳" اور کسی کے چار"۴" چار"۴" بازو ہیں (اور) اللہ (اپنی مخلوق کی) بناوٹ میں جس چیز کا چاہتا ہے اضافہ بھی کر دیتا ہے، بےشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
مَّا يَفۡتَحِ ٱللَّهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحۡمَةٖ فَلَا مُمۡسِكَ لَهَاۖ وَمَا يُمۡسِكۡ فَلَا مُرۡسِلَ لَهُۥ مِنۢ بَعۡدِهِۦۚ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
۲﴿
رحمت (کا) جو (دروازہ) اللہ لوگوں کےلیے کھول دے تو (اس دروازے سے آنے والی) رحمت کو کوئی روکنے والا نہیں اور جو رحمت وہ روک دے تو اس کے بعد اسے کوئی جاری کرنے والا نہیں، وہ غالب اور حکمت والا ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ ٱذۡكُرُواْ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡۚ هَلۡ مِنۡ خَٰلِقٍ غَيۡرُ ٱللَّهِ يَرۡزُقُكُم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وَٱلۡأَرۡضِۚ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَۖ فَأَنَّىٰ تُؤۡفَكُونَ
۳﴿
اے لوگو، اللہ نے جو نعمتیں تم کو دی ہیں انھیں یاد کرو، کیا اللہ کے علاوہ کوئی خالق ہے جو آسمان اور زمین (کی نعمتوں میں) سے (کوئی نعمت) تم کو عطا کر سکے، اُس کے سوا کوئی الٰہ نہیں (تو نعمتیں دینے والا بھی کوئی نہیں) تو پھر تم لوگ کہاں بہکے ہوئے چلے جا رہے ہو
وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدۡ كُذِّبَتۡ رُسُلٞ مِّن قَبۡلِكَۚ وَإِلَى ٱللَّهِ تُرۡجَعُ ٱلۡأُمُورُ
۴﴿
اور (اے رسول) اگر یہ آپ کو جھٹلائیں تو آپ سے پہلے بھی رسولوں کو جھٹلایا گیا ہے (یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کہ آپ گھبرا جائیں اور اے رسول) تمام کام اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں (لہٰذا ان لوگوں کی تمام مُخالفانہ تدبیروں کا انجام تو ہمارے ہاتھ میں ہے)
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ إِنَّ وَعۡدَ ٱللَّهِ حَقّٞۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ ٱلۡحَيَوٰةُ ٱلدُّنۡيَا وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِٱللَّهِ ٱلۡغَرُورُ
۵﴿
اے لوگو، اللہ کا وعدہ سچّا ہے (قیامت آ کر رہے گی) لہٰذا (کہیں ایسا) نہ (ہو کہ) دنیا کی زندگی تمھیں دھوکے میں ڈال دے اور نہ (ایسا ہو کہ) دغا باز (شیطان) اللہ کے بارے میں تمھیں فریب میں مبتلا کر دے
إِنَّ ٱلشَّيۡطَٰنَ لَكُمۡ عَدُوّٞ فَٱتَّخِذُوهُ عَدُوًّاۚ إِنَّمَا يَدۡعُواْ حِزۡبَهُۥ لِيَكُونُواْ مِنۡ أَصۡحَٰبِ ٱلسَّعِيرِ
۶﴿
بےشک شیطان تمھارا دشمن ہے لہٰذا اسے دشمن سمجھو وہ اپنے گروہ (کے لوگوں) کو (غلط راستے کی) دعوت دیتا ہے تاکہ وہ دوزخی بن جائیں
ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَهُمۡ عَذَابٞ شَدِيدٞۖ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ لَهُم مَّغۡفِرَةٞ وَأَجۡرٞ كَبِيرٌ
۷﴿
(اور اے لوگو) جن لوگوں نے کفر کیا ان کےلیے شدید عذاب ہے اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کےلیے مغفرت اور (بہت) بڑا اجر ہے
أَفَمَن زُيِّنَ لَهُۥ سُوٓءُ عَمَلِهِۦ فَرَءَاهُ حَسَنٗاۖ فَإِنَّ ٱللَّهَ يُضِلُّ مَن يَشَآءُ وَيَهۡدِي مَن يَشَآءُۖ فَلَا تَذۡهَبۡ نَفۡسُكَ عَلَيۡهِمۡ حَسَرَٰتٍۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمُۢ بِمَا يَصۡنَعُونَ
۸﴿
تو (اے رسول) کیا جس شخص کےلیے اس کے بُرے اعمال مزیّن کر دیے گئے ہوں اور وہ ان اعمال کو اچّھا سمجھ رہا ہو (وہ گمراہی سے بچ سکتا ہے)، بےشک اللہ جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے، تو (اے رسول) ان پر افسوس کرتے کرتے کہیں آپ کی جان پر نہ بن جائے، جو کچھ یہ کر رہے ہیں اللہ اس سے (خوب) واقف ہے
وَٱللَّهُ ٱلَّذِيٓ أَرۡسَلَ ٱلرِّيَٰحَ فَتُثِيرُ سَحَابٗا فَسُقۡنَٰهُ إِلَىٰ بَلَدٖ مَّيِّتٖ فَأَحۡيَيۡنَا بِهِ ٱلۡأَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِهَاۚ كَذَٰلِكَ ٱلنُّشُورُ
۹﴿
اور (وہ) اللہ (ہی) ہے جو ہواؤں کو چلاتا ہے پھر وہ بادل کو اٹھاتی ہیں پھر ہم اس کو مُردہ شہر کی طرف ہانک دیتے ہیں پھر اس کے ذریعے زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کر دیتے ہیں، (قیامت کے دن مُردوں کا) زندہ ہونا اسی طرح (واقع) ہو گا
مَن كَانَ يُرِيدُ ٱلۡعِزَّةَ فَلِلَّهِ ٱلۡعِزَّةُ جَمِيعًاۚ إِلَيۡهِ يَصۡعَدُ ٱلۡكَلِمُ ٱلطَّيِّبُ وَٱلۡعَمَلُ ٱلصَّـٰلِحُ يَرۡفَعُهُۥۚ وَٱلَّذِينَ يَمۡكُرُونَ ٱلسَّيِّـَٔاتِ لَهُمۡ عَذَابٞ شَدِيدٞۖ وَمَكۡرُ أُوْلَـٰٓئِكَ هُوَ يَبُورُ
۱۰﴿
جو شخص عزّت کا طلب گار ہے تو عزّت تو سب اللہ کی ہے، پاکیزہ کلمات اُسی کی طرف چڑھتے ہیں اور نیک عمل کو بلندی بھی وہی عطا کرتا ہے اور (اے رسول) جو لوگ (آپ کے خلاف) بُری تدبیریں کرتے رہتے ہیں ان کےلیے سخت عذاب (تیّار) ہے، (یہ آپ کو کیا نقصان پہنچائیں گے) خود ان کی تدبیریں (بالآ خر) نیست و نابود ہو جائیں گی
وَٱللَّهُ خَلَقَكُم مِّن تُرَابٖ ثُمَّ مِن نُّطۡفَةٖ ثُمَّ جَعَلَكُمۡ أَزۡوَٰجٗاۚ وَمَا تَحۡمِلُ مِنۡ أُنثَىٰ وَلَا تَضَعُ إِلَّا بِعِلۡمِهِۦۚ وَمَا يُعَمَّرُ مِن مُّعَمَّرٖ وَلَا يُنقَصُ مِنۡ عُمُرِهِۦٓ إِلَّا فِي كِتَٰبٍۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرٞ
۱۱﴿
اور (اے لوگو) اللہ نے تم کو (پہلے) مٹّی سے پیدا کیا پھر نطفے سے (پیدا کیا) پھر تم کو جوڑے جوڑے بنایا اور عورت جو بچّہ (پیٹ میں) اٹھائے اٹھائے پھرتی ہے اور جو بچّہ جنتی ہے سب اللہ کے علم میں ہوتا ہے اور نہ کسی عمر والے کی عمر میں اضافہ کیا جاتا ہے اور نہ اس کی عمر میں کمی کی جاتی ہے مگر یہ سب کچھ کتاب (یعنی لوحِ محفوظ) میں (لکھا ہوتا) ہے، یہ (سب) اللہ کےلیے آسان ہے
وَمَا يَسۡتَوِي ٱلۡبَحۡرَانِ هَٰذَا عَذۡبٞ فُرَاتٞ سَآئِغٞ شَرَابُهُۥ وَهَٰذَا مِلۡحٌ أُجَاجٞۖ وَمِن كُلّٖ تَأۡكُلُونَ لَحۡمٗا طَرِيّٗا وَتَسۡتَخۡرِجُونَ حِلۡيَةٗ تَلۡبَسُونَهَاۖ وَتَرَى ٱلۡفُلۡكَ فِيهِ مَوَاخِرَ لِتَبۡتَغُواْ مِن فَضۡلِهِۦ وَلَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ
۱۲﴿
اور وہ دو"۲" سمندر (جن میں سے) ایک خوش ذائقہ اور میٹھا ہے، اس کا پانی آسانی سے حلق میں اتر جاتا ہے اور ایک کھاری اور کڑوا ہے برابر نہیں ہو سکتے (تاہم) تم (ان میں سے) ہر ایک سے (مچھلیاں پکڑ کے ان کا) تر و تازہ گوشت کھاتے ہو (دونوں سمندروں کی مچھلیوں کا مزا اچّھا ہوتا ہے، کسی میں کوئی خرابی نہیں ہوتی) اور (ان دونوں سمندروں سے) تم جواہرات بھی نکالتے ہو جن کو تم پہنتے ہو اور (اے رسول) آپ کشتیوں کو دیکھتے ہیں کہ سمندر میں (پانی کو) پھاڑتی ہوئی چلتی رہتی ہیں تاکہ (تجارت کے ذریعے) تم اللہ کا فضل تلاش کرو اور (اُس کا) شکر ادا کرو (کہ یہ سب اُس کی پیدا کی ہوئی چیزیں ہیں اور یہ سب کچھ اُس کا انعام ہے)
يُولِجُ ٱلَّيۡلَ فِي ٱلنَّهَارِ وَيُولِجُ ٱلنَّهَارَ فِي ٱلَّيۡلِ وَسَخَّرَ ٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَۖ كُلّٞ يَجۡرِي لِأَجَلٖ مُّسَمّٗىۚ ذَٰلِكُمُ ٱللَّهُ رَبُّكُمۡ لَهُ ٱلۡمُلۡكُۚ وَٱلَّذِينَ تَدۡعُونَ مِن دُونِهِۦ مَا يَمۡلِكُونَ مِن قِطۡمِيرٍ
۱۳﴿
وہی رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اُسی نے سورج اور چاند کو مسخّر کر دیا، ہر ایک اپنے مقرّرہ وقت تک چلتا رہے گا، یہ ہی اللہ تمھارا ربّ ہے، بادشاہت اُسی کی ہے اور (اے لوگو) جن جن کو تم اللہ کے علاوہ (مدد کےلیے) پکارتے ہو وہ تو کھجور کی گٹھلی کے چھلکے کے بھی مالک نہیں
إِن تَدۡعُوهُمۡ لَا يَسۡمَعُواْ دُعَآءَكُمۡ وَلَوۡ سَمِعُواْ مَا ٱسۡتَجَابُواْ لَكُمۡۖ وَيَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ يَكۡفُرُونَ بِشِرۡكِكُمۡۚ وَلَا يُنَبِّئُكَ مِثۡلُ خَبِيرٖ
۱۴﴿
اگر تم ان کو پکارو تو وہ تمھاری پکار نہیں سن سکتے اور اگر سن بھی لیں تو تمھاری دعا کو قبول نہیں کر سکتے اور قیامت کے دن وہ تمھارے شرک کا انکار کر دیں گے اور (اے رسول، اللہ) باخبر کے مثل آپ کو کوئی خبرنہیں دے سکتا
۞يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ أَنتُمُ ٱلۡفُقَرَآءُ إِلَى ٱللَّهِۖ وَٱللَّهُ هُوَ ٱلۡغَنِيُّ ٱلۡحَمِيدُ
۱۵﴿
اے لوگو، تم (سب) اللہ کے محتاج ہو اور اللہ غنی اور تعریف والا ہے
إِن يَشَأۡ يُذۡهِبۡكُمۡ وَيَأۡتِ بِخَلۡقٖ جَدِيدٖ
۱۶﴿
اگر وہ چاہے تو تم سب کو فنا کر دے اور نئی مخلوق لے آئے
وَمَا ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ بِعَزِيزٖ
۱۷﴿
اور یہ اللہ کےلیے کچھ مشکل نہیں
وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٞ وِزۡرَ أُخۡرَىٰۚ وَإِن تَدۡعُ مُثۡقَلَةٌ إِلَىٰ حِمۡلِهَا لَا يُحۡمَلۡ مِنۡهُ شَيۡءٞ وَلَوۡ كَانَ ذَا قُرۡبَىٰٓۗ إِنَّمَا تُنذِرُ ٱلَّذِينَ يَخۡشَوۡنَ رَبَّهُم بِٱلۡغَيۡبِ وَأَقَامُواْ ٱلصَّلَوٰةَۚ وَمَن تَزَكَّىٰ فَإِنَّمَا يَتَزَكَّىٰ لِنَفۡسِهِۦۚ وَإِلَى ٱللَّهِ ٱلۡمَصِيرُ
۱۸﴿
اور (اے رسول، قیامت کے دن) کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور اگر بوجھ میں دبا ہوا کوئی شخص (کسی کو) اپنا بوجھ اٹھانے کےلیے بلائے تو کوئی اس کے بوجھ میں سے کچھ نہیں اٹھائے گا خواہ جس کو بلایا گیا ہے وہ اس کا رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو اور (اے رسول) آپ تو ان ہی لوگوں کو ڈرا سکتے ہیں جو بغیر دیکھے اپنے ربّ سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جوشخص پاکیزگی حاصل کرتا ہے تو وہ اپنے ہی لیے پاکیزگی حاصل کرتا ہے (سب کو) اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے
وَمَا يَسۡتَوِي ٱلۡأَعۡمَىٰ وَٱلۡبَصِيرُ
۱۹﴿
اور (اے رسول) نابینا اور بینا برابر نہیں ہو سکتے
وَلَا ٱلظُّلُمَٰتُ وَلَا ٱلنُّورُ
۲۰﴿
اور نہ تاریکیاں اور روشنی
وَلَا ٱلظِّلُّ وَلَا ٱلۡحَرُورُ
۲۱﴿
اور نہ سایہ اور دھوپ
وَمَا يَسۡتَوِي ٱلۡأَحۡيَآءُ وَلَا ٱلۡأَمۡوَٰتُۚ إِنَّ ٱللَّهَ يُسۡمِعُ مَن يَشَآءُۖ وَمَآ أَنتَ بِمُسۡمِعٖ مَّن فِي ٱلۡقُبُورِ
۲۲﴿
اور نہ زندہ اور مُردہ (اشخاص) برابر ہو سکتے ہیں اللہ جس کو چاہے سنا سکتا ہے لیکن (اے رسول) آپ ان لوگوں کو جو قبر میں مدفون ہیں (کچھ) نہیں سنا سکتے
إِنۡ أَنتَ إِلَّا نَذِيرٌ
۲۳﴿
آپ تو بس ڈرانے والے ہیں
إِنَّآ أَرۡسَلۡنَٰكَ بِٱلۡحَقِّ بَشِيرٗا وَنَذِيرٗاۚ وَإِن مِّنۡ أُمَّةٍ إِلَّا خَلَا فِيهَا نَذِيرٞ
۲۴﴿
ہم نے آپ کو حق کے ساتھ بشیر اور نذیر بناکر بھیجا ہے اور کوئی امّت ایسی نہیں جس میں کوئی نذیر نہ گزرا ہو
وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدۡ كَذَّبَ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ جَآءَتۡهُمۡ رُسُلُهُم بِٱلۡبَيِّنَٰتِ وَبِٱلزُّبُرِ وَبِٱلۡكِتَٰبِ ٱلۡمُنِيرِ
۲۵﴿
اور (اے رسول) اگر یہ آپ کی تکذیب کریں تو ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی (اپنے رسولوں کی) تکذیب کی تھی، ان کے پاس ان کے رسول کھلے دلائل، صحیفے اور روشن کتاب لے کر آئے تھے
ثُمَّ أَخَذۡتُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْۖ فَكَيۡفَ كَانَ نَكِيرِ
۲۶﴿
پھر میں نے کافروں کو (ان کی تکذیب کی سزا میں) پکڑ لیا پھر (دیکھ لو) میرا عذاب کیسا رہا
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ أَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ فَأَخۡرَجۡنَا بِهِۦ ثَمَرَٰتٖ مُّخۡتَلِفًا أَلۡوَٰنُهَاۚ وَمِنَ ٱلۡجِبَالِ جُدَدُۢ بِيضٞ وَحُمۡرٞ مُّخۡتَلِفٌ أَلۡوَٰنُهَا وَغَرَابِيبُ سُودٞ
۲۷﴿
(اے رسول) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے بادل سے پانی برسایا پھر اس کے ذریعے مختلف رنگوں کے پھل پیدا کیے اور پہاڑوں میں مختلف رنگوں کے سفید، سرخ اور سیاہ فام قطعات ہیں
وَمِنَ ٱلنَّاسِ وَٱلدَّوَآبِّ وَٱلۡأَنۡعَٰمِ مُخۡتَلِفٌ أَلۡوَٰنُهُۥ كَذَٰلِكَۗ إِنَّمَا يَخۡشَى ٱللَّهَ مِنۡ عِبَادِهِ ٱلۡعُلَمَـٰٓؤُاْۗ إِنَّ ٱللَّهَ عَزِيزٌ غَفُورٌ
۲۸﴿
اسی طرح انسانوں کے، رینگنے والے جانوروں کے اور چوپایوں کے بھی مختلف رنگ ہیں، (قدرت کی ان نشانیوں کا علم ہونا بھی ضروری ہے کیوں کہ) اللہ کے بندوں میں سے اللہ سے وہی ڈرتے ہیں جو عالم ہوتے ہیں، بےشک اللہ غالب اور مغفرت کرنے والا ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ يَتۡلُونَ كِتَٰبَ ٱللَّهِ وَأَقَامُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَأَنفَقُواْ مِمَّا رَزَقۡنَٰهُمۡ سِرّٗا وَعَلَانِيَةٗ يَرۡجُونَ تِجَٰرَةٗ لَّن تَبُورَ
۲۹﴿
بےشک جو لوگ اللہ کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں، نماز کو قائم کرتے ہیں اور جو مال ان کو اللہ نے دیا ہے اس میں سے (اللہ کے راستے میں) چُھپا کر بھی خرچ کرتے ہیں اور علانیہ بھی وہ ایسی تجارت کے امیدوار ہیں جس میں کبھی نقصان نہیں ہوگا
لِيُوَفِّيَهُمۡ أُجُورَهُمۡ وَيَزِيدَهُم مِّن فَضۡلِهِۦٓۚ إِنَّهُۥ غَفُورٞ شَكُورٞ
۳۰﴿
اس لیے کہ اللہ ان کو ان کا بدلہ پورا پورا دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زیادہ بھی دے گا، بےشک اللہ بخشنے والا اور قدردان ہے
وَٱلَّذِيٓ أَوۡحَيۡنَآ إِلَيۡكَ مِنَ ٱلۡكِتَٰبِ هُوَ ٱلۡحَقُّ مُصَدِّقٗا لِّمَا بَيۡنَ يَدَيۡهِۗ إِنَّ ٱللَّهَ بِعِبَادِهِۦ لَخَبِيرُۢ بَصِيرٞ
۳۱﴿
اور (اے رسول) جو کتاب ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے وہ (بالکل) حق ہے اور ان کتابوں کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے (نازل ہوئی) تھیں، بےشک اللہ اپنے بندوں سے باخبر ہے اور (ان کو) دیکھ رہا ہے
ثُمَّ أَوۡرَثۡنَا ٱلۡكِتَٰبَ ٱلَّذِينَ ٱصۡطَفَيۡنَا مِنۡ عِبَادِنَاۖ فَمِنۡهُمۡ ظَالِمٞ لِّنَفۡسِهِۦ وَمِنۡهُم مُّقۡتَصِدٞ وَمِنۡهُمۡ سَابِقُۢ بِٱلۡخَيۡرَٰتِ بِإِذۡنِ ٱللَّهِۚ ذَٰلِكَ هُوَ ٱلۡفَضۡلُ ٱلۡكَبِيرُ
۳۲﴿
پھر ہم نے ان لوگوں کو کتاب کا وارث بنایا جن کو ہم نے اپنے بندوں میں سے چُن لیا تو ان میں سے کچھ (تو ایسے ہیں جو) اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں کچھ (ایسے ہیں) جو میانہ رو ہیں اور کچھ (ایسے ہیں جو) اللہ کے حکم سے نیکیوں کی طرف سبقت کرتے ہیں اور یہ (نیکیوں کی طرف سبقت کرنا تو اللہ کا) بڑا فضل ہے (جو خوش قسمت لوگوں کو ہی ملا کرتا ہے)
جَنَّـٰتُ عَدۡنٖ يَدۡخُلُونَهَا يُحَلَّوۡنَ فِيهَا مِنۡ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٖ وَلُؤۡلُؤٗاۖ وَلِبَاسُهُمۡ فِيهَا حَرِيرٞ
۳۳﴿
(ان کےلیے) ہمیشہ قائم رہنے والے باغات ہیں جن میں وہ داخل ہوں گے، ان باغات میں انھیں سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے اور ان باغات میں ان کا لباس ریشمی ہو گا
وَقَالُواْ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِيٓ أَذۡهَبَ عَنَّا ٱلۡحَزَنَۖ إِنَّ رَبَّنَا لَغَفُورٞ شَكُورٌ
۳۴﴿
(ان باغات میں داخل ہونے کے بعد) وہ کہیں گے سب تعریف اللہ ہی کےلیے ہے جس نے ہم سے رنج وغم کو دور کر دیا، بےشک ہمارا ربّ (بہت) بخشنے والا اور (بڑا) قدردان ہے
ٱلَّذِيٓ أَحَلَّنَا دَارَ ٱلۡمُقَامَةِ مِن فَضۡلِهِۦ لَا يَمَسُّنَا فِيهَا نَصَبٞ وَلَا يَمَسُّنَا فِيهَا لُغُوبٞ
۳۵﴿
جس نے ہمیں اپنے فضل سے قیام (کرنے) کے (لیے ایسے) گھر میں اتارا جہاں نہ تو ہمیں کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ ہمیں تکان ہو گی
وَٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لَهُمۡ نَارُ جَهَنَّمَ لَا يُقۡضَىٰ عَلَيۡهِمۡ فَيَمُوتُواْ وَلَا يُخَفَّفُ عَنۡهُم مِّنۡ عَذَابِهَاۚ كَذَٰلِكَ نَجۡزِي كُلَّ كَفُورٖ
۳۶﴿
اور جو لوگ کافر ہیں ان کےلیے دوزخ کی آگ (تیّار) ہے، نہ ان کے متعلّق (موت کا) فیصلہ کیا جائے گا کہ وہ مر ہی جائیں اور نہ ان کے عذاب میں تخفیف ہی کی جائے گی (الغرض) ہر ناشکرے کو ہم اسی طرح بدلہ دیا کرتے ہیں
وَهُمۡ يَصۡطَرِخُونَ فِيهَا رَبَّنَآ أَخۡرِجۡنَا نَعۡمَلۡ صَٰلِحًا غَيۡرَ ٱلَّذِي كُنَّا نَعۡمَلُۚ أَوَ لَمۡ نُعَمِّرۡكُم مَّا يَتَذَكَّرُ فِيهِ مَن تَذَكَّرَ وَجَآءَكُمُ ٱلنَّذِيرُۖ فَذُوقُواْ فَمَا لِلظَّـٰلِمِينَ مِن نَّصِيرٍ
۳۷﴿
وہ (اس عذاب میں) چیخیں گے چلّائیں گے اور اس طرح کہیں گے اے ہمارے ربّ ہم کو (اس دوزخ سے) نکال لے، (اب) ہم اچّھے عمل کریں گے، وہ عمل نہیں (کریں گے) جو (پہلے) کرتے تھے، (اللہ فرمائے گا) کیا ہم نے تم کو اتنی عمر نہیں دی تھی کہ جو اس عمر میں نصیحت حاصل کرنا چاہتا نصیحت حاصل کر لیتا اور تمھارے پاس (ہماری طرف سے) ڈرانے والا بھی آیا تھا (لیکن تم پھر بھی بداعمالی سے باز نہ آئے) تو اب (عذاب کا) مزا چکھو اب یہاں ظالموں کا کوئی مددگار نہیں
إِنَّ ٱللَّهَ عَٰلِمُ غَيۡبِ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ إِنَّهُۥ عَلِيمُۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ
۳۸﴿
بےشک اللہ ہی آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ چیزوں کو جانتا ہے اور (یہ ہی کیا) وہ تو دِل کی باتوں کو بھی جانتا ہے
هُوَ ٱلَّذِي جَعَلَكُمۡ خَلَـٰٓئِفَ فِي ٱلۡأَرۡضِۚ فَمَن كَفَرَ فَعَلَيۡهِ كُفۡرُهُۥۖ وَلَا يَزِيدُ ٱلۡكَٰفِرِينَ كُفۡرُهُمۡ عِندَ رَبِّهِمۡ إِلَّا مَقۡتٗاۖ وَلَا يَزِيدُ ٱلۡكَٰفِرِينَ كُفۡرُهُمۡ إِلَّا خَسَارٗا
۳۹﴿
وہی ہے جس نے تم کو زمین میں خلیفہ بنایا، تو جو شخص کفر کرے تو اس کے کفر (کا وبال) اسی پر ہو گا اور کافروں کے کفر سے ان کے ربّ کے ہاں کسی چیز میں زیادتی نہیں ہوتی سوائے (اللہ کی) ناراضگی کے اور کافروں کے کفر سے کسی چیز میں اضافہ نہیں ہوتا سوائے نقصان کے
قُلۡ أَرَءَيۡتُمۡ شُرَكَآءَكُمُ ٱلَّذِينَ تَدۡعُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ أَرُونِي مَاذَا خَلَقُواْ مِنَ ٱلۡأَرۡضِ أَمۡ لَهُمۡ شِرۡكٞ فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ أَمۡ ءَاتَيۡنَٰهُمۡ كِتَٰبٗا فَهُمۡ عَلَىٰ بَيِّنَتٖ مِّنۡهُۚ بَلۡ إِن يَعِدُ ٱلظَّـٰلِمُونَ بَعۡضُهُم بَعۡضًا إِلَّا غُرُورًا
۴۰﴿
(اے رسول) آپ (ان سے) پوچھیے بتاؤ تمھارے شریک جن کو تم اللہ (تعالیٰ) کے علاوہ پکارتے رہتے ہو (کچھ پیدا کر سکتے ہیں، اگر ایسا ہے تو) مجھے بتاؤ انھوں نے زمین میں کون سی چیز پیدا کی یا آسمانوں (کی تخلیق) میں ان کی کوئی شراکت ہے، (اور اے رسول) کیا ہم نے ان کو کوئی کتاب دی ہے کہ (اپنے شرک کے سلسلے میں) یہ اس سے سند لیتے ہیں (اے رسول، ان میں سے کوئی بات نہیں ہے) بلکہ (اصل بات یہ ہے کہ) یہ ظالم ایک دوسرے سے جو وعدے کرتے رہتے ہیں وہ محض فریب ہوتا ہے
۞إِنَّ ٱللَّهَ يُمۡسِكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ أَن تَزُولَاۚ وَلَئِن زَالَتَآ إِنۡ أَمۡسَكَهُمَا مِنۡ أَحَدٖ مِّنۢ بَعۡدِهِۦٓۚ إِنَّهُۥ كَانَ حَلِيمًا غَفُورٗا
۴۱﴿
بےشک اللہ آسمانوں کو اور زمین کو تھامے ہوئے ہے (تاکہ وہ اپنی جگہ پر قائم رہیں) اور اگر وہ (اپنی جگہ سے) ہٹ جائیں تو اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جو ان کو تھام سکے، بےشک اللہ (بڑا) بُردبار اور بخشنے والا ہے (کہ ان کے شرک کی ان کو فوری سزا نہیں دیتا)
وَأَقۡسَمُواْ بِٱللَّهِ جَهۡدَ أَيۡمَٰنِهِمۡ لَئِن جَآءَهُمۡ نَذِيرٞ لَّيَكُونُنَّ أَهۡدَىٰ مِنۡ إِحۡدَى ٱلۡأُمَمِۖ فَلَمَّا جَآءَهُمۡ نَذِيرٞ مَّا زَادَهُمۡ إِلَّا نُفُورًا
۴۲﴿
اور (اے رسول) یہ (کافر پہلے) اللہ کی بڑی پکّی قسمیں کھا کھا کر کہتے تھے کہ اگر ان کے پاس کوئی ڈرانے والا آیا تو یہ ضرور ہر امّت سے زیادہ ہدایت پر ہوں گے لیکن جب ان کے پاس ڈرانے والا آ گیا تو (بجائے اس کے کہ ہدایت حاصل کرتے) اس سے بس ان کی نفرت میں اضافہ ہوا
ٱسۡتِكۡبَارٗا فِي ٱلۡأَرۡضِ وَمَكۡرَ ٱلسَّيِّيِٕۚ وَلَا يَحِيقُ ٱلۡمَكۡرُ ٱلسَّيِّئُ إِلَّا بِأَهۡلِهِۦۚ فَهَلۡ يَنظُرُونَ إِلَّا سُنَّتَ ٱلۡأَوَّلِينَۚ فَلَن تَجِدَ لِسُنَّتِ ٱللَّهِ تَبۡدِيلٗاۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّتِ ٱللَّهِ تَحۡوِيلًا
۴۳﴿
(یعنی) زمین میں ان کی سرکشی اور بُری تدبیریں اور بڑھ گئیں اور بُری تدبیریں کرنے کا وبال بُری تدبیریں کرنے والے ہی پر پڑتا ہے تو کیا یہ اگلوں کے (ساتھ جو ہمارا) دستور (رہا ہے اس) کے منتظر ہیں تو (اے رسول) آپ اللہ کے دستور میں نہ کوئی تبدیلی پائیں گے اور نہ آپ اللہ کے دستور میں کوئی تحویل پائیں گے (جس طرح اور قوموں پر عذاب آیا ان پر بھی آئے گا)
أَوَ لَمۡ يَسِيرُواْ فِي ٱلۡأَرۡضِ فَيَنظُرُواْ كَيۡفَ كَانَ عَٰقِبَةُ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡ وَكَانُوٓاْ أَشَدَّ مِنۡهُمۡ قُوَّةٗۚ وَمَا كَانَ ٱللَّهُ لِيُعۡجِزَهُۥ مِن شَيۡءٖ فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَلَا فِي ٱلۡأَرۡضِۚ إِنَّهُۥ كَانَ عَلِيمٗا قَدِيرٗا
۴۴﴿
کیا انھوں نے زمین میں سیر نہیں کی تاکہ یہ (اپنی آنکھوں سے) دیکھتے کہ ان سے پہلے لوگوں کا انجام کیا ہوا حالانکہ وہ ان سے قوّت میں کہیں زیادہ تھے اور اللہ ایسا نہیں کہ آسمانوں کی یا زمین کی کوئی چیز اُسے عاجز کر سکے، وہ علم والا اور قدرت والا ہے
وَلَوۡ يُؤَاخِذُ ٱللَّهُ ٱلنَّاسَ بِمَا كَسَبُواْ مَا تَرَكَ عَلَىٰ ظَهۡرِهَا مِن دَآبَّةٖ وَلَٰكِن يُؤَخِّرُهُمۡ إِلَىٰٓ أَجَلٖ مُّسَمّٗىۖ فَإِذَا جَآءَ أَجَلُهُمۡ فَإِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِعِبَادِهِۦ بَصِيرَۢا
۴۵﴿
اور اگر اللہ لوگوں کو ان کے اعمال کی سزا میں (فوری طور پر) پکڑتا تو رُوئے زمین پر ایک بھی جان دار کو نہ چھوڑتا، لیکن اللہ ان کو ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے مُہلت دیتا ہے (تاکہ اس مُہلت کے زمانے میں وہ سنبھل جائیں تو عذاب ٹل جائے) لیکن جب ان (کے عذاب) کا وقتِ مقرّرہ آجاتا ہے (تو پھر مُہلت نہیں ملتی) بےشک اللہ اپنے بندوں کو دیکھتا رہتا ہے (غافل نہیں ہے کہ عذاب کا وقت آئے اور ٹل جائے)

Share This Surah, Choose Your Platform!