Ibrahimسُوۡرَةُ إبراهیم
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
﴾.﴿
In the name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful
الٓرۚ كِتَٰبٌ أَنزَلۡنَٰهُ إِلَيۡكَ لِتُخۡرِجَ ٱلنَّاسَ مِنَ ٱلظُّلُمَٰتِ إِلَى ٱلنُّورِ بِإِذۡنِ رَبِّهِمۡ إِلَىٰ صِرَٰطِ ٱلۡعَزِيزِ ٱلۡحَمِيدِ
﴾۱﴿
الٓرٰ، (اے رسول) ہم نے (یہ) کتاب آپ کی طرف (اس لیے) نازل کی ہے تاکہ آپ (اس کے ذریعے) لوگوں کو ان کے ربّ کے حکم سے گمراہی کی تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لے آئیں (یعنی) زبردست اور تعریف والے (اللہ) کے راستے کی طرف لے آئیں
Alif-Lam-Ra. (This is) a Book which We have revealed unto you (O Prophet!) in order that you might lead mankind out of darkness (of misleading) into light by their Lord's Leave to the Path of the All-Mighty, the Owner of all Praise.
ٱللَّهِ ٱلَّذِي لَهُۥ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِۗ وَوَيۡلٞ لِّلۡكَٰفِرِينَ مِنۡ عَذَابٖ شَدِيدٍ
﴾۲﴿
(یعنی اُس) اللہ (کے راستے کی طرف) جو آسمانوں کی اور زمین کی ہر چیز کا مالک ہے اور (اے رسول) اگر یہ لوگ اللہ کے راستے پر نہ آئیں تو (ایسے) کافروں کےلیے شدید عذاب کے باعث (بڑی) خرابی ہے
(The path of) Allah to Whom belongs all that is in the heavens and all that is in the earth! And (O Prophet! If these people do not follow this path then) woe unto the disbelievers from a severe torment.
ٱلَّذِينَ يَسۡتَحِبُّونَ ٱلۡحَيَوٰةَ ٱلدُّنۡيَا عَلَى ٱلۡأٓخِرَةِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ وَيَبۡغُونَهَا عِوَجًاۚ أُوْلَـٰٓئِكَ فِي ضَلَٰلِۭ بَعِيدٖ
﴾۳﴿
(یعنی ان لوگوں کےلیے بڑی خرابی ہے) جو آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی سے محبّت کرتے ہیں، (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکتے ہیں اور اس میں کجی نکالنے کی فکر میں رہتے ہیں، ایسے لوگ گمراہی میں بہت دور جاپڑے ہیں
(Woe unto such people) Those who prefer (love of) the life of this world to the Hereafter, and hinder (people) from the Path of Allah and seek crookedness therein - they are far astray.
وَمَآ أَرۡسَلۡنَا مِن رَّسُولٍ إِلَّا بِلِسَانِ قَوۡمِهِۦ لِيُبَيِّنَ لَهُمۡۖ فَيُضِلُّ ٱللَّهُ مَن يَشَآءُ وَيَهۡدِي مَن يَشَآءُۚ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ
﴾۴﴿
اور (اے لوگو) ہم نے جو رسول بھی بھیجا وہ اپنی ہی قوم کی زبان میں (بات کرتا تھا اور یہ ہم اس لیے کرتے تھے) تاکہ وہ اپنی قوم کےلیے (کتابِ الہٰی کی) تشریح و توضیح کر دے بہر حال اللہ (اپنے قوانینِ ہدایت کے مطابق) جس کو چاہتا ہے گمراہ کر دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت پر چلا کر منزلِ مقصود پر پہنچا دیتا ہے، (بےشک) وہ غالب (اور) حکمت والا ہے
And (O People!) We sent not a Messenger except (speaking) with the language of his people, in order that he might make (the Book of Allah) clear for them. Then Allah (as per divine laws) misleads whom He wills and guides whom He wills (to the desired destination). And (indeed) He is the All-Mighty, (and) the All-Wise.
وَلَقَدۡ أَرۡسَلۡنَا مُوسَىٰ بِـَٔايَٰتِنَآ أَنۡ أَخۡرِجۡ قَوۡمَكَ مِنَ ٱلظُّلُمَٰتِ إِلَى ٱلنُّورِ وَذَكِّرۡهُم بِأَيَّىٰمِ ٱللَّهِۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّكُلِّ صَبَّارٖ شَكُورٖ
﴾۵﴿
(اے رسول) ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیوں کے ساتھ (رسول بناکر) بھیجا (اور انھیں حکم دیا) کہ اپنی قوم کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لے آئیں اور ان کو اللہ (کی بھیجی ہوئی نعمتوں اور مصیبتوں) کے دن یاد دلائیں (تاکہ انھیں عبرت حاصل ہو اور وہ اللہ کے شکر گزار بن جائیں) بےشک ان (واقعات) میں صبر کرنے والے اور شکر کرنے والے کےلیے (اللہ کی قدرت کی) بہت سی نشانیاں ہیں
And (O Prophet!) indeed We sent Musa with Our signs (asking him to): "Bring out your people from darkness into light, and remind them of the Annals of Allah (who sent favors and calamities). Truly, therein are Ayat (evidence, proofs and signs) for every patient, thankful (person)
وَإِذۡ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوۡمِهِ ٱذۡكُرُواْ نِعۡمَةَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡ إِذۡ أَنجَىٰكُم مِّنۡ ءَالِ فِرۡعَوۡنَ يَسُومُونَكُمۡ سُوٓءَ ٱلۡعَذَابِ وَيُذَبِّحُونَ أَبۡنَآءَكُمۡ وَيَسۡتَحۡيُونَ نِسَآءَكُمۡۚ وَفِي ذَٰلِكُم بَلَآءٞ مِّن رَّبِّكُمۡ عَظِيمٞ
﴾۶﴿
اور (اے رسول، وہ وقت یاد کیجیے) جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا اللہ کے احسان کو یاد کرو جب اس نے تمھیں آلِ فرعون سے نجات دی جو تمھیں سخت تکلیف دیا کرتے تھے، تمھارے بیٹوں کو ذبح کر دیا کرتے تھے اور تمھاری بیٹیوں کو زندہ رہنے دیتے تھے، ان مصیبتوں میں تمھارے ربّ کی طرف سے تمھاری بڑی (زبردست) آزمائش تھی
And (O Prophet! remember) when Musa said to his people: "Call to mind Allah's Favour to you, when He delivered you from Fir’aun’s people who were afflicting you with horrible torment, and were slaughtering your sons and letting your women alive; and in it was a (tremendous) trial from your Lord)
وَإِذۡ تَأَذَّنَ رَبُّكُمۡ لَئِن شَكَرۡتُمۡ لَأَزِيدَنَّكُمۡۖ وَلَئِن كَفَرۡتُمۡ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٞ
﴾۷﴿
اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب تمھارے ربّ نے تم کو متنبّہ کر دیا تھا کہ اگر تم شکر ادا کرتے رہے تو میں تمھیں اور زیادہ (نعمتیں) دوں گا اور اگر تم نے ناشکری کی تو (پھر یاد رکھو کہ) میرا عذاب (بہت) سخت ہے
And (remember) when your Lord proclaimed (you): "If you keep giving thanks, I will give you more (of My Blessings); but if you are thankless, (then remember) verily My punishment is indeed (the most) severe."
وَقَالَ مُوسَىٰٓ إِن تَكۡفُرُوٓاْ أَنتُمۡ وَمَن فِي ٱلۡأَرۡضِ جَمِيعٗا فَإِنَّ ٱللَّهَ لَغَنِيٌّ حَمِيدٌ
﴾۸﴿
پھر موسیٰ نے ان سے کہا اگر تم اور رُوئے زمین پر جتنے بھی لوگ ہیں سب کے سب ناشکری کریں (تو اللہ کو تمھاری ناشکری کی کوئی پرواہ نہیں) بےشک اللہ غنی ہے اور تعریف والا ہے
And Musa said (to them): "If you disbelieve, you and all on earth together, then verily Allah is Rich (Free of all your thanklessness), Owner of all Praise."
أَلَمۡ يَأۡتِكُمۡ نَبَؤُاْ ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِكُمۡ قَوۡمِ نُوحٖ وَعَادٖ وَثَمُودَ وَٱلَّذِينَ مِنۢ بَعۡدِهِمۡ لَا يَعۡلَمُهُمۡ إِلَّا ٱللَّهُۚ جَآءَتۡهُمۡ رُسُلُهُم بِٱلۡبَيِّنَٰتِ فَرَدُّوٓاْ أَيۡدِيَهُمۡ فِيٓ أَفۡوَٰهِهِمۡ وَقَالُوٓاْ إِنَّا كَفَرۡنَا بِمَآ أُرۡسِلۡتُم بِهِۦ وَإِنَّا لَفِي شَكّٖ مِّمَّا تَدۡعُونَنَآ إِلَيۡهِ مُرِيبٖ
﴾۹﴿
کیا تمھیں ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو تم سے پہلے (گزر چکے) ہیں یعنی قومِ نوح کی، قومِ عاد کی اور قومِ ثمود کی اور ان لوگوں کی جو ان کے بعد ہوئے ہیں، انھیں کوئی نہیں جانتا سوائے اللہ کے، ان کے پاس ان کے رسول کھلے دلائل لے کر آئے تھے (لیکن بجائے ان پر ایمان لانے کے) انھوں نے ان ہی کے ہاتھوں کو ان کے منھ پر رکھ دیا (اور انھیں تبلیغِ اسلام سے روک دیا،) انھوں نے کہا جس چیز کو دے کر تم بھیجے گئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے اور جس چیز کی طرف تم ہمیں دعوت دیتے ہو ہمیں اس کے سچ ہونے میں شک ہے
Has not the news reached you, of those (who passed) before you, the people of Nuh, and 'Ad, and Thamud? And those after them? None knows them but Allah. To them came their Messengers with clear proofs, but they put their hands in their mouths (instead of believing and hindered them from preaching Islam) and said: "Verily, we disbelieve in that with which you have been sent, and we are really in grave doubt as to that to which you invite us"
۞قَالَتۡ رُسُلُهُمۡ أَفِي ٱللَّهِ شَكّٞ فَاطِرِ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۖ يَدۡعُوكُمۡ لِيَغۡفِرَ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمۡ وَيُؤَخِّرَكُمۡ إِلَىٰٓ أَجَلٖ مُّسَمّٗىۚ قَالُوٓاْ إِنۡ أَنتُمۡ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُنَا تُرِيدُونَ أَن تَصُدُّونَا عَمَّا كَانَ يَعۡبُدُ ءَابَآؤُنَا فَأۡتُونَا بِسُلۡطَٰنٖ مُّبِينٖ
﴾۱۰﴿
ان کے رسولوں نے کہا کیا تم اللہ (کی توحید) میں شک کرتے ہو جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے (یہ اس کی کتنی بڑی رحمت ہے کہ) وہ تمھیں اس لیے بلا رہا ہے کہ تمھارے گناہوں کو معاف کر دے اور (یہ بھی اس کی رحمت ہے کہ) وہ تمھیں ایک وقتِ مقرّرہ تک کےلیے مُہلت دے رہا ہے (فورًا عذاب بھیج کر سزا نہیں دیتا، قوم کے) لوگوں نے کہا تم ہم ہی جیسے ایک آدمی ہو، تم تو بس یہ چاہتے ہو کہ جن چیزوں کو ہمارے آباء و اجداد پُوجتے رہے ان سے ہمیں روک دو، (اگر واقعی تم سچّے ہو) تو کوئی کھلی دلیل پیش کرو
Their Messengers said: "What! Can there be a doubt about Allah(‘s oneness), the Creator of the heavens and the earth? (Isn’t a great blessing that) He calls you that He may forgive you of your sins and (it is also His Favor that he may) give you respite for a term appointed (and not sending the torment immediately)." They (people of his nation) said: "You are no more than human beings like us! You wish to turn us away (and stop us) from what our fathers used to worship. Then bring us a clear authority (if you are truly truthful)."
قَالَتۡ لَهُمۡ رُسُلُهُمۡ إِن نَّحۡنُ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُكُمۡ وَلَٰكِنَّ ٱللَّهَ يَمُنُّ عَلَىٰ مَن يَشَآءُ مِنۡ عِبَادِهِۦۖ وَمَا كَانَ لَنَآ أَن نَّأۡتِيَكُم بِسُلۡطَٰنٍ إِلَّا بِإِذۡنِ ٱللَّهِۚ وَعَلَى ٱللَّهِ فَلۡيَتَوَكَّلِ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ
﴾۱۱﴿
رسولوں نے ان سے کہا بےشک ہم تم ہی جیسے انسان ہیں لیکن (ہمارا رسول بنایا جانا یہ تو اللہ کا ایک بڑا احسان ہے) اللہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے احسان کرتا ہے (رہا معجزہ تو) بغیر اللہ کے حکم کے تمھیں معجزہ دکھانا یہ ہمارے اختیار کی چیز نہیں، (تمھاری ایذا رسانی کی ہمیں کوئی پرواہ نہیں، ہم تو اللہ پر توکّل کرتے ہیں) اور (تمام) مومنین کو اللہ ہی پر توکّل کرنا چاہیے
Their Messengers said to them: "We are no more than human beings like you, but Allah bestows His Grace to whom He wills of His slaves (by appointing them as Prophets). (What so far the Miracle) It is not ours to bring you a Miracle except by the Permission of Allah. (We do not care of your hurting activities as we trust in Allah) and in Allah (Alone) let the believers put their trust.
وَمَا لَنَآ أَلَّا نَتَوَكَّلَ عَلَى ٱللَّهِ وَقَدۡ هَدَىٰنَا سُبُلَنَاۚ وَلَنَصۡبِرَنَّ عَلَىٰ مَآ ءَاذَيۡتُمُونَاۚ وَعَلَى ٱللَّهِ فَلۡيَتَوَكَّلِ ٱلۡمُتَوَكِّلُونَ
﴾۱۲﴿
اور ہم کیوں نہ اللہ پر توکّل کریں حالانکہ (اس نے ہم پر کتنا بڑا احسان کیا ہے کہ) ہماری (نجات کی) راہیں ہم کو بتا دیں، (لہٰذا اے کافرو) جو تکلیف بھی تم ہم کو پہنچاؤ گے ہم اس پر صبر کریں گے اور (اللہ پر توکّل کریں گے اور تمام) توکّل کرنے والوں کو اللہ ہی پر توکّل کرنا چاہیے
"And why should we not put our trust in Allah while He indeed has guided us our ways (by His Grace)? And (therefore O believers!) we shall certainly bear with patience all the hurt you may cause us, and in Allah (Alone) let those who trust, put their trust."
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لِرُسُلِهِمۡ لَنُخۡرِجَنَّكُم مِّنۡ أَرۡضِنَآ أَوۡ لَتَعُودُنَّ فِي مِلَّتِنَاۖ فَأَوۡحَىٰٓ إِلَيۡهِمۡ رَبُّهُمۡ لَنُهۡلِكَنَّ ٱلظَّـٰلِمِينَ
﴾۱۳﴿
کافروں نے اپنے رسولوں سے کہا یا تو ہم تم کو اپنے ملک سے نکال دیں گے یا تمھیں ہمارے مذہب میں واپس آنا ہو گا، (کافروں کی دھمکی پر) رسولوں کے پاس ان کے ربّ نے وحی بھیجی کہ (کافر تمھارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے بلکہ) ہم ان ظالموں کو ہلاک کر دیں گے
And those who disbelieved, said to their Messengers: "Surely, we shall drive you out of our land, or you shall return to our religion." So (on this threat) their Lord revealed to them (the messengers): "Truly, We shall destroy the wrong-doers.
وَلَنُسۡكِنَنَّكُمُ ٱلۡأَرۡضَ مِنۢ بَعۡدِهِمۡۚ ذَٰلِكَ لِمَنۡ خَافَ مَقَامِي وَخَافَ وَعِيدِ
﴾۱۴﴿
اور ان کے بعد تم کو اس سرزمین میں آباد کریں گے یہ ہے (دنیا میں اس شخص کا صلہ) جس کو میرے سامنے کھڑا ہونے کا کھٹکا لگا رہتا ہے اور میرے عذاب سے ڈرتا رہتا ہے
"And indeed, We shall make you dwell in the land after them. This (reward in this world) is for him who fears standing before Me"
وَٱسۡتَفۡتَحُواْ وَخَابَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِيدٖ
﴾۱۵﴿
بالآ خر (جب کافروں نے ایمان لانے سے انکار کر دیا اور ان کی سرکشی حد سے زیادہ ہو گئی تو) رسولوں نے (اللہ سے) فتح کی دعا مانگی (اللہ نے ان کی دعا قبول کر لی اور کافروں پر عذاب بھیج دیا تو) پھر ہر سرکش اور حق کی مخالفت کرنے والا نامراد و ناکام ہو گیا
And (at last, when the disbelievers denied the belief and crossed the limit in oppression) they (the Messengers) sought victory and help (from Allah, Therefore, Allah accepted his prayers) and (sent the torment on); every obstinate, arrogant dictator (who) was (then) brought to a complete loss and destruction.
مِّن وَرَآئِهِۦ جَهَنَّمُ وَيُسۡقَىٰ مِن مَّآءٖ صَدِيدٖ
﴾۱۶﴿
(یہ تو دنیا کی سزا تھی) اس کے بعد (آخرت میں اس کےلیے) دوزخ (کا عذاب) ہے (جہاں) اسے پیپ کا پانی پلایا جائے گا
(This is all what happens in this world but) In front of him is (the torment of the) Hell, and he will be made to drink water mixed with pus (in the Hereafter)
يَتَجَرَّعُهُۥ وَلَا يَكَادُ يُسِيغُهُۥ وَيَأۡتِيهِ ٱلۡمَوۡتُ مِن كُلِّ مَكَانٖ وَمَا هُوَ بِمَيِّتٖۖ وَمِن وَرَآئِهِۦ عَذَابٌ غَلِيظٞ
﴾۱۷﴿
وہ اسے گھونٹ گھونٹ کر کے پیے گا پھر بھی آسانی سے اُسے حلق کے نیچے نہ اتار سکے گا، ہر طرف سے موت آتی ہوئی دکھائی دے گی لیکن وہ مرے گا نہیں اور اس کے بعد اس کو (اور بھی) سخت عذاب دیا جائے گا
He will sip it unwillingly, and he will find a great difficulty to swallow it down his throat; and death will come to him from every side, yet he will not die and in front of him, will be a great torment (ever more).
مَّثَلُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ بِرَبِّهِمۡۖ أَعۡمَٰلُهُمۡ كَرَمَادٍ ٱشۡتَدَّتۡ بِهِ ٱلرِّيحُ فِي يَوۡمٍ عَاصِفٖۖ لَّا يَقۡدِرُونَ مِمَّا كَسَبُواْ عَلَىٰ شَيۡءٖۚ ذَٰلِكَ هُوَ ٱلضَّلَٰلُ ٱلۡبَعِيدُ
﴾۱۸﴿
جن لوگوں نے اپنے ربّ کے ساتھ کفر کیا ان کے اعمال کی مثال ایسی ہے جیسے راکھ جس کو آندھی کے دن تیز ہوا اڑا کر لے جائے (اور باقی کچھ نہ چھوڑے، اسی طرح کفر کی تیز و تند آندھیاں ان کے اعمال کو نیست و نابود کر دیں گی) جو اعمال انھوں نے (دنیا میں) کیے تھے (آخرت میں وہ سب ضائع ہو جائیں گے) انھیں ان پر ذرا سی بھی قدرت حاصل نہیں ہو گی (کہ ان سے کچھ نفع حاصل کر سکیں) یہ بہت بڑی ناکامی ہو گی (جس کا انھیں وہاں سامنا کرنا ہو گا)
The parable of those who disbelieved in their Lord is that their deeds are as ashes, on which the wind blows furiously on a stormy day; (nothing will be left, in the same fashion, their disbelief will blow away their deeds) they shall not be able to get aught of what they have earned (in this world so that they may get benefits of them). That is (indeed) the straying, far away (loss).
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ بِٱلۡحَقِّۚ إِن يَشَأۡ يُذۡهِبۡكُمۡ وَيَأۡتِ بِخَلۡقٖ جَدِيدٖ
﴾۱۹﴿
(اے رسول) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے آسمانوں کو اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا (ان کا پیدا کرنا بے مقصد نہیں ہے، تو کیا جو اللہ آسمانوں اور زمین کو پیدا کر سکتا ہے وہ یہ نہیں کر سکتا کہ) اگر وہ چاہے تو تم سب کو فنا کر دے اور کوئی نئی مخلوق پیدا کر دے
(O prophet!) Do you not see that Allah has created the heavens and the earth with truth? (It is not useless creation, If he has created all of them, will he not able to do else) If He wills, He can remove you and bring (in your place) a new creation!
وَمَا ذَٰلِكَ عَلَى ٱللَّهِ بِعَزِيزٖ
﴾۲۰﴿
And for Allah that is not hard or difficult.
وَبَرَزُواْ لِلَّهِ جَمِيعٗا فَقَالَ ٱلضُّعَفَـٰٓؤُاْ لِلَّذِينَ ٱسۡتَكۡبَرُوٓاْ إِنَّا كُنَّا لَكُمۡ تَبَعٗا فَهَلۡ أَنتُم مُّغۡنُونَ عَنَّا مِنۡ عَذَابِ ٱللَّهِ مِن شَيۡءٖۚ قَالُواْ لَوۡ هَدَىٰنَا ٱللَّهُ لَهَدَيۡنَٰكُمۡۖ سَوَآءٌ عَلَيۡنَآ أَجَزِعۡنَآ أَمۡ صَبَرۡنَا مَا لَنَا مِن مَّحِيصٖ
﴾۲۱﴿
(اسی طرح قیامت کے دن اللہ تم سب کو پیدا کرے گا پھر جب) سب لوگ اللہ کے سامنے آ موجود ہوں گے تو (وہ لوگ جو دنیا میں) کمزور (تھے) ان لوگوں سے جو اپنے آپ کو بڑا سمجھتے تھے کہیں گے ہم (دنیا میں) تمھارے تابع تھے تو کیا تم (یہاں) اللہ کے عذاب میں سے کچھ عذاب کم کرانے (کے سلسلے) میں ہمارے کام آ سکتے ہو، وہ کہیں گے (ہم تو خود عذاب میں مبتلا ہیں، تمھارے کیا کام آ سکتے ہیں) اگر اللہ ہمیں (نجات کا کوئی) راستہ بتاتا تو ہم بھی تمھیں بتا دیتے، اب تو ہمارے لیے برابر ہے خواہ ہم واویلا کریں یا صبر کریں، ہمارے لیے (یہاں سے) بھاگ کر پناہ حاصل کرنے کی کوئی جگہ نہیں
And (similarly Allah will create you again on the Day of Recompense when) they all shall appear before Allah; then the weak (in this world) will say to those who were arrogant (chiefs of this world): "Verily, we were following you (in this world); can you avail us (here regarding) anything against Allah's Torment?" They will say: "(We are already suffering the tornment, how can we avil you against it?) Had Allah guided us (the way to escape), we would have guided you. It makes no difference to us (now) whether we rage, or bear with patience; there is no place of refuge for us (even if we flee from here)."
وَقَالَ ٱلشَّيۡطَٰنُ لَمَّا قُضِيَ ٱلۡأَمۡرُ إِنَّ ٱللَّهَ وَعَدَكُمۡ وَعۡدَ ٱلۡحَقِّ وَوَعَدتُّكُمۡ فَأَخۡلَفۡتُكُمۡۖ وَمَا كَانَ لِيَ عَلَيۡكُم مِّن سُلۡطَٰنٍ إِلَّآ أَن دَعَوۡتُكُمۡ فَٱسۡتَجَبۡتُمۡ لِيۖ فَلَا تَلُومُونِي وَلُومُوٓاْ أَنفُسَكُمۖ مَّآ أَنَا۠ بِمُصۡرِخِكُمۡ وَمَآ أَنتُم بِمُصۡرِخِيَّ إِنِّي كَفَرۡتُ بِمَآ أَشۡرَكۡتُمُونِ مِن قَبۡلُۗ إِنَّ ٱلظَّـٰلِمِينَ لَهُمۡ عَذَابٌ أَلِيمٞ
﴾۲۲﴿
اور جب (سزا و جزا کا) کام ختم ہو جائے گا (اور لوگ) شیطان (کو بُرا بھلا کہیں گے تو وہ) کہے گا اللہ نے جو وعدہ تم سے کیا تھا وہ سچّا وعدہ تھا (اس نے پورا کر دیا) اور میں نے جو وعدہ تم سے کیا تھا (وہ جھوٹا تھا) میں اسے پورا نہیں کر سکا، مجھے (دنیا میں) تم پر کوئی قدرت حاصل نہیں تھی مگر (صرف اتنی کہ) میں نے تم کو بلایا، تم نے میری بات مان لی لہٰذا اب تم مجھے ملامت نہ کرو بلکہ خود اپنے آپ کو ملامت کرو، نہ میں تمھاری مدد کر سکتا ہوں اور نہ تم میری مدد کر سکتے ہو، میں تو اس بات سے انکار کرتا ہوں کہ تم نے پہلے کبھی مجھے (اللہ کا) شریک بنایا تھا، بےشک ظالموں کےلیے دردناک عذاب (تیّار) ہے
And when the matter (of reckoning) has been decided and people start cursing Shaitan, He will say: "Verily, Allah promised you a promise of truth (and He has fulfilled it). And I too promised you, but (it was a lie and) I betrayed you. I had no authority over you (in this world) except that I (have just) called you , and you responded to me. So blame me not, but blame yourselves. I can neither help you, nor can you help me. I deny your former act in associating me (Shaitan) as a partner with Allah. Verily, there is a painful torment for the wrong-doers."
وَأُدۡخِلَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَٰتِ جَنَّـٰتٖ تَجۡرِي مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَا بِإِذۡنِ رَبِّهِمۡۖ تَحِيَّتُهُمۡ فِيهَا سَلَٰمٌ
﴾۲۳﴿
(برخلاف اس کے) جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے وہ ایسے باغات میں داخل کیے جائیں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، وہ اپنے ربّ کے حکم سے ان میں ہمیشہ رہیں گے، ان باغات میں ان کی (آپس کی) دعا سلام (علیکم) ہو گی
And (on the other side) those who believed and did righteous deeds, will be made to enter Gardens under which rivers flow, - to dwell therein for ever, with the Permission of their Lord. Their greeting therein will be: Salam (Alaikum) peace (be upon you)!).
أَلَمۡ تَرَ كَيۡفَ ضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلٗا كَلِمَةٗ طَيِّبَةٗ كَشَجَرَةٖ طَيِّبَةٍ أَصۡلُهَا ثَابِتٞ وَفَرۡعُهَا فِي ٱلسَّمَآءِ
﴾۲۴﴿
(اے رسول) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کلمۂ طیّبہ کی مثال کیسی (اچّھی) دی ہے (کلمۂ طیّبہ کی مثال ایسی ہے) جیسے ایک پاکیزہ درخت کہ اس کی جڑ (زمین میں)مستحکم ہو، اس کی شاخیں آسمان میں (پھیلی ہوئی ہوں)
(O Prophet!) See you not how Allah sets forth a (beautiful) parable? A goodly word as a pure tree, whose root is firmly fixed (inside land), and its branches (reach and spread) to the sky.
تُؤۡتِيٓ أُكُلَهَا كُلَّ حِينِۭ بِإِذۡنِ رَبِّهَاۗ وَيَضۡرِبُ ٱللَّهُ ٱلۡأَمۡثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمۡ يَتَذَكَّرُونَ
﴾۲۵﴿
(اور) وہ (درخت) اپنے ربّ کے حکم سے ہر وقت پھل لاتا ہو، (یہ) اور (اس قسم کی دوسری) مثالیں اللہ لوگوں کےلیے اس لیے بیان کرتا ہے تا کہ وہ نصیحت حاصل کریں
(And that tree) Giving its fruit at all times, by the Leave of its Lord, and Allah sets forth parables for the people in order that they may remember.
وَمَثَلُ كَلِمَةٍ خَبِيثَةٖ كَشَجَرَةٍ خَبِيثَةٍ ٱجۡتُثَّتۡ مِن فَوۡقِ ٱلۡأَرۡضِ مَا لَهَا مِن قَرَارٖ
﴾۲۶﴿
اور (اے رسول) کلمۂ خبیثہ کی مثال ایسی ہے جیسے ایک ناپاک درخت کہ اس میں ذرا سا بھی استحکام نہ ہو اور وہ (بآسانی) زمین کے اوپر ہی سے جڑ سے اکھاڑ دیا جائے
And (O Prophet!) the parable of an evil word is that of an unpure tree uprooted (easily) from the surface of earth, having no stability.
يُثَبِّتُ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ بِٱلۡقَوۡلِ ٱلثَّابِتِ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا وَفِي ٱلۡأٓخِرَةِۖ وَيُضِلُّ ٱللَّهُ ٱلظَّـٰلِمِينَۚ وَيَفۡعَلُ ٱللَّهُ مَا يَشَآءُ
﴾۲۷﴿
قولِ ثابت (یعنی کلمۂ طیّبہ) کے ذریعے اللہ ایمان والوں کو دنیا میں بھی ثابت قدم رکھتا ہے اور آخرت (یعنی قبر) میں بھی ثابت قدم رکھے گا (برخلاف اس کے) اللہ ظالموں کو (ثابت قدم نہیں رکھتا بلکہ ان کو ہر آزمائش میں) گمراہ (اور ناکام) کر دیتا ہے اور اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے
Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world, and in the Hereafter (the grave). And (on the other side) Allah will (not stand them firm and) cause to go astray (in every trial) those who are wrong-doers (turning them losers), and Allah does what He wills.
۞أَلَمۡ تَرَ إِلَى ٱلَّذِينَ بَدَّلُواْ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ كُفۡرٗا وَأَحَلُّواْ قَوۡمَهُمۡ دَارَ ٱلۡبَوَارِ
﴾۲۸﴿
(اور اے رسول) کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنھوں نے اللہ کی نعمت (یعنی دینِ اسلام) کو کفر سے بدل دیا اور اپنی قوم کو ہلاکت کے گھر میں جا اتارا
(O Prophet!) Have you not seen those who have changed the Blessings of Allah (Islam) into disbelief, and caused their people to dwell in the house of destruction?
جَهَنَّمَ يَصۡلَوۡنَهَاۖ وَبِئۡسَ ٱلۡقَرَارُ
﴾۲۹﴿
(That is the) Hell, in which they (all) will burn, - and what a(worst and) evil place to settle in!
وَجَعَلُواْ لِلَّهِ أَندَادٗا لِّيُضِلُّواْ عَن سَبِيلِهِۦۗ قُلۡ تَمَتَّعُواْ فَإِنَّ مَصِيرَكُمۡ إِلَى ٱلنَّارِ
﴾۳۰﴿
اور (اے رسول، ان) کفّار نے اللہ کے (بہت سے) شریک بنا رکھے ہیں تا کہ (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے گمراہ کر دیں، آپ کہہ دیجیے کہ (کچھ دن دنیامیں) فائدہ اٹھالو اس کے بعد تو تمھیں جہنّم ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
And (O Prophet!) they (the disbelievers) set up rivals to Allah, to mislead (people) from His Path! Say: "Enjoy (your brief life of this world)! But certainly, your destination is (then) the (Hell) Fire!"
قُل لِّعِبَادِيَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ يُقِيمُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَيُنفِقُواْ مِمَّا رَزَقۡنَٰهُمۡ سِرّٗا وَعَلَانِيَةٗ مِّن قَبۡلِ أَن يَأۡتِيَ يَوۡمٞ لَّا بَيۡعٞ فِيهِ وَلَا خِلَٰلٌ
﴾۳۱﴿
(اور اے رسول) میرے مومن بندوں سے کہہ دیجیے کہ نماز پڑھا کریں اور اس سے پہلے کہ وہ دن آئے جس دن نہ خرید و فروخت ہو گی اور نہ دوستی (کام آئے گی) ہمارے دیے ہوئے مال میں سے (ہمارے راستے میں) چُھپا کر بھی خرچ کرتے رہیں اور علانیہ بھی خرچ کرتے رہیں
Say (O Prophet!) to My slaves who have believed, that they should perform As-Salat, and spend in charity out of the sustenance We have given them, secretly and openly, before the coming of a Day on which there will be neither mutual bargaining nor befriending (benefit them).
ٱللَّهُ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَأَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٗ فَأَخۡرَجَ بِهِۦ مِنَ ٱلثَّمَرَٰتِ رِزۡقٗا لَّكُمۡۖ وَسَخَّرَ لَكُمُ ٱلۡفُلۡكَ لِتَجۡرِيَ فِي ٱلۡبَحۡرِ بِأَمۡرِهِۦۖ وَسَخَّرَ لَكُمُ ٱلۡأَنۡهَٰرَ
﴾۳۲﴿
(اے لوگو) اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا، اُسی نے بادل سے پانی برسایا پھر اس سے تمھارے کھانے کےلیے پھل پیدا کیے، اُسی نے تمھارے لیے جہازوں کو مسخّر کر دیا تا کہ وہ سمندر میں اللہ کے حکم سے (تمھاری مطلوبہ سِمت کی طرف) چلتے رہیں، اُسی نے دریاؤں کو بھی تمھارے لیے مسخّر کر دیا
(O People!) Allah is He Who has created the heavens and the earth and sends down water (rain) from the sky, and thereby brought forth fruits as provision for you; and He has made the ships to be of service to you, that they may sail through the sea (to where you need) by His Command; and He has subjected rivers (also) to be of service to you.
وَسَخَّرَ لَكُمُ ٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَ دَآئِبَيۡنِۖ وَسَخَّرَ لَكُمُ ٱلَّيۡلَ وَٱلنَّهَارَ
﴾۳۳﴿
اُسی نے سورج اور چاند کو تمھارے لیے مسخّر کر دیا اس حالت میں کہ وہ دونوں ہمیشہ (اپنی اپنی گردشوں پر) قائم ہیں، اُسی نے تمھارے لیے رات اور دن کو مسخّر کر دیا
And He has subjected the sun and the moon, both constantly pursuing their courses, to be of service to you; and He has made the night and the day, to be of service to you.
وَءَاتَىٰكُم مِّن كُلِّ مَا سَأَلۡتُمُوهُۚ وَإِن تَعُدُّواْ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ لَا تُحۡصُوهَآۗ إِنَّ ٱلۡإِنسَٰنَ لَظَلُومٞ كَفَّارٞ
﴾۳۴﴿
اور جن جن چیزوں کا تم نے اس سے سوال کیا ہر ایک میں سے تم کو عطا کیا اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گِننا چاہو تو گِن نہیں سکتے (ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اے انسانو، تم ان نعمتوں کا شکر ادا کرتے لیکن) حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا ہی ناانصاف اور بڑا ہی ناشکرا ہے
And He gave you of all that you asked for, and if you count the Blessings of Allah, never will you be able to count them. Verily, man (should have been thankful on all these blessings but he) is indeed an extreme unjust, and ungrateful
وَإِذۡ قَالَ إِبۡرَٰهِيمُ رَبِّ ٱجۡعَلۡ هَٰذَا ٱلۡبَلَدَ ءَامِنٗا وَٱجۡنُبۡنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعۡبُدَ ٱلۡأَصۡنَامَ
﴾۳۵﴿
اور (وہ وقت یاد کرو) جب ابراہیم نے (اس طرح) دعا کی کہ اے میرے ربّ اس شہر کو (ہمیشہ کےلیے) امن کی جگہ بنا دے اور مجھے اور میری اولاد کو (بت پرستی سے) بچا (کہیں ایسا نہ ہو) کہ ہم بتوں کی پرستش کرنے لگ جائیں
And (remember) when Ibrahim (supplicated) said: "O my Lord! Make this city (Makkah) one of peace and security (forever), and keep me and my sons away from worshipping idols (lest we fell in this act)
رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضۡلَلۡنَ كَثِيرٗا مِّنَ ٱلنَّاسِۖ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُۥ مِنِّيۖ وَمَنۡ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٞ رَّحِيمٞ
﴾۳۶﴿
اے میرے ربّ ان بتوں نے بہت لوگوں کو گمراہ کر دیا ہے (ان گمراہوں سے میرا کوئی تعلّق نہیں) ہاں جس شخص نے میری پیروی کی وہ مجھ سے (تعلّق رکھتا) ہے اور جس نے میری نافرمانی کی تو (اے میرے ربّ) تو بڑا بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے
"O my Lord! They have indeed led astray many among mankind. (I have no concern with such polytheists and disbelievers at all) But whoso follows me, he verily is of me. And whoso disobeys me, still (O our Lord) You are indeed Oft-Forgiving, Most Merciful.
رَّبَّنَآ إِنِّيٓ أَسۡكَنتُ مِن ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيۡرِ ذِي زَرۡعٍ عِندَ بَيۡتِكَ ٱلۡمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُواْ ٱلصَّلَوٰةَ فَٱجۡعَلۡ أَفۡـِٔدَةٗ مِّنَ ٱلنَّاسِ تَهۡوِيٓ إِلَيۡهِمۡ وَٱرۡزُقۡهُم مِّنَ ٱلثَّمَرَٰتِ لَعَلَّهُمۡ يَشۡكُرُونَ
﴾۳۷﴿
اے ہمارے ربّ میں نے اپنی اولاد کو تیرے محترم گھر کے قریب ایک ایسی وادی میں لا کر آباد کیا ہے جہاں کھیتی نہیں ہوتی، اے ہمارے ربّ یہ کام اس لیے کیا ہے کہ یہ لوگ یہاں نماز قائم کریں (اور اے ہمارے ربّ میری تجھ سے یہ بھی درخواست ہے کہ) لوگوں کے دِلوں کو ایسا کر دے کہ وہ ان کی طرف جُھکتے رہیں اور ان کو پھلوں کا رزق عطا فرما تاکہ وہ (تیرا) شکر کرتے رہیں
"O our Lord! I have made some of my offspring to dwell in an uncultivable valley by Your Sacred House in order, O our Lord, that they may perform As-Salat. So (Also O our Lord!) fill some hearts among men with love towards them, and (O Allah) provide them with fruits so that they may give (you) thanks.
رَبَّنَآ إِنَّكَ تَعۡلَمُ مَا نُخۡفِي وَمَا نُعۡلِنُۗ وَمَا يَخۡفَىٰ عَلَى ٱللَّهِ مِن شَيۡءٖ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَلَا فِي ٱلسَّمَآءِ
﴾۳۸﴿
اے ہمارے ربّ تو جانتا ہے جو کچھ ہم چُھپاتے ہیں اور جو کچھ ہم ظاہر کرتے ہیں اور (یہ ہی کیا) اللہ سے تو کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے، نہ زمین میں اور نہ آسمان میں
"O our Lord! Certainly, You know what we conceal and what we reveal. (Not only this) Nothing on the earth or in the heaven is hidden from Allah.
ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى ٱلۡكِبَرِ إِسۡمَٰعِيلَ وَإِسۡحَٰقَۚ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ ٱلدُّعَآءِ
﴾۳۹﴿
سب تعریف اللہ ہی کےلیے ہے جس نے مجھے اس بُڑھاپے میں (دو۲ بیٹے) اسماعیل اور اسحاق عطا فرمائے بےشک میرا ربّ دعا سننے والا ہے
. "All the praises and thanks be to Allah, Who has given me in old age (two sons) Isma'il and Ishaq. Verily! My Lord is indeed the All-Hearer of invocations.
رَبِّ ٱجۡعَلۡنِي مُقِيمَ ٱلصَّلَوٰةِ وَمِن ذُرِّيَّتِيۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلۡ دُعَآءِ
﴾۴۰﴿
اے میرے ربّ مجھے اور میری اولاد کو توفیق دے کہ نماز قائم کریں اور اے ہمارے ربّ میری دعا کو قبول فرما
"O my Lord! Make me one who performs As-Salat, and (also) from my offspring, our Lord! And accept my invocation.
رَبَّنَا ٱغۡفِرۡ لِي وَلِوَٰلِدَيَّ وَلِلۡمُؤۡمِنِينَ يَوۡمَ يَقُومُ ٱلۡحِسَابُ
﴾۴۱﴿
"Our Lord! Forgive me and my parents, and (all) the believers on the Day when the reckoning will be established."
وَلَا تَحۡسَبَنَّ ٱللَّهَ غَٰفِلًا عَمَّا يَعۡمَلُ ٱلظَّـٰلِمُونَۚ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمۡ لِيَوۡمٖ تَشۡخَصُ فِيهِ ٱلۡأَبۡصَٰرُ
﴾۴۲﴿
اور (اے رسول) یہ خیال نہ کرنا کہ جو اعمال یہ ظالم کر رہے ہیں اللہ ان سے غافل ہے، (نہیں یہ بات نہیں ہے بلکہ) اللہ تو ان کو اس دن تک کےلیے مُہلت دے رہا ہے جس دن آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی
(O Prophet!) Consider not that Allah is unaware of that which the wrong-doers do, (Nay! Not at all) but He gives them respite up to a Day when the eyes will stare in horror.
مُهۡطِعِينَ مُقۡنِعِي رُءُوسِهِمۡ لَا يَرۡتَدُّ إِلَيۡهِمۡ طَرۡفُهُمۡۖ وَأَفۡـِٔدَتُهُمۡ هَوَآءٞ
﴾۴۳﴿
(اس دن لوگ) سروں کو اوپر اٹھائے ہوئے بھاگ رہے ہوں گے، (دہشت کی وجہ سے) ان کی نگاہیں ان کی طرف لوٹ کر نہیں آئیں گی اور دِل ہوا ہو رہے ہوں گے
(They will be) hastening forward with necks outstretched, their heads raised up, their gaze returning not towards them and their hearts empty (from thinking because of extreme fear).
وَأَنذِرِ ٱلنَّاسَ يَوۡمَ يَأۡتِيهِمُ ٱلۡعَذَابُ فَيَقُولُ ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ رَبَّنَآ أَخِّرۡنَآ إِلَىٰٓ أَجَلٖ قَرِيبٖ نُّجِبۡ دَعۡوَتَكَ وَنَتَّبِعِ ٱلرُّسُلَۗ أَوَ لَمۡ تَكُونُوٓاْ أَقۡسَمۡتُم مِّن قَبۡلُ مَا لَكُم مِّن زَوَالٖ
﴾۴۴﴿
اور (اے رسول) اس دن سے آپ لوگوں کو ڈرایے، جس دن یہ ظالم عذاب میں مبتلا ہوں گے تو کہیں گے اے ہمارے ربّ ہمیں کچھ دیر کی مُہلت اور دے دے، (اب) ہم تیری دعوت کو قبول کرلیں گے اور (تیرے) رسولوں کی پیروی کریں گے، (ان سے کہا جائے گا) کیا تم اس سے پہلے (دنیا کی زندگی میں) قسمیں کھا کر (ایک دوسرے سے) نہیں کہتے تھے کہ تم کو کوئی زوال نہیں آئے گا (اور نہ تم عذاب میں مبتلا کیے جاؤ گے اب بتاؤ تمھارا خیال صحیح نکلا)
And warn (O Prophet!) mankind of the Day when the torment will come unto them; then the wrong-doers will say: "Our Lord! Respite us for a little while, (now) we will answer Your Call and follow the Messengers (of You)!" (It will be said): "Had you not sworn aforetime (in this world saying to each other) that you would not fall (and will not suffer the torment of the Hereafter. Now tell How you go).
وَسَكَنتُمۡ فِي مَسَٰكِنِ ٱلَّذِينَ ظَلَمُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ وَتَبَيَّنَ لَكُمۡ كَيۡفَ فَعَلۡنَا بِهِمۡ وَضَرَبۡنَا لَكُمُ ٱلۡأَمۡثَالَ
﴾۴۵﴿
تم ان لوگوں کے مکانوں میں رہتے تھے جنھوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا اور تم پر یہ ظاہر ہو چکا تھا کہ ہم نے ان کے ساتھ کیا کیا تھا اور ہم نے تمھارے (سمجھانے کے) لیے (طرح طرح کی) مثالیں بھی بیان کر دی تھیں (لیکن تم نے پھر بھی عبرت حاصل نہیں کی)
"And you dwelt in the dwellings of men who wronged themselves, and it was manifest to you how We had dealt with them. And We put forth (many) parables for you that make you understand"
وَقَدۡ مَكَرُواْ مَكۡرَهُمۡ وَعِندَ ٱللَّهِ مَكۡرُهُمۡ وَإِن كَانَ مَكۡرُهُمۡ لِتَزُولَ مِنۡهُ ٱلۡجِبَالُ
﴾۴۶﴿
اور (اے رسول) ان ظالموں نے (اپنے رسولوں کے خلاف بڑی بڑی) تدبیریں کیں اور ان کی تمام تدبیریں اللہ کی نظر میں تھیں (وہ رسولوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکے) اگرچہ ان کی تدبیریں (اس بلا کی تھیں کہ ان) سے پہاڑ ٹل جاتے
(O Prophet!) Indeed, they planned their plot (against their messengers, and their plot was with Allah, though their plot was not such as to remove the mountains from their places (their plots were so high but they could not harm their messengers).
فَلَا تَحۡسَبَنَّ ٱللَّهَ مُخۡلِفَ وَعۡدِهِۦ رُسُلَهُۥٓۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَزِيزٞ ذُو ٱنتِقَامٖ
﴾۴۷﴿
(اے رسول) آپ یہ خیال نہ کریں کہ اللہ نے جو وعدہ اپنے رسولوں سے کیا ہے اس کے خلاف کرے گا (اللہ ضرور وعدے کے مطابق ان سے انتقام لے گا) بےشک اللہ بڑا زبردست اور انتقام لینے والا ہے
So (O Prophet!) think not that Allah will fail to keep His Promise to His Messengers. Certainly, Allah (will take retribute soon as He promised and He) is All-Mighty, All-Able of Retribution.
يَوۡمَ تُبَدَّلُ ٱلۡأَرۡضُ غَيۡرَ ٱلۡأَرۡضِ وَٱلسَّمَٰوَٰتُۖ وَبَرَزُواْ لِلَّهِ ٱلۡوَٰحِدِ ٱلۡقَهَّارِ
﴾۴۸﴿
(اور اے رسول، یہ انتقام قیامت کے دن لیا جائے گا) جس دن اس زمین کو دوسری زمین سے بدل دیا جائے گا اور (زمین ہی نہیں بلکہ) آسمانوں کو بھی (بدل دیا جائے گا) اور (جس دن) سب لوگ اللہ، یکتا و غالب کے سامنے (آ کر کھڑے) ہو جائیں گے
(O Prophet!) On the Day (of Recompense, the retribution will take place) when the earth will be changed to another earth and (not only the earth) so will be the heavens, and they (all creatures) will appear before Allah, the One, the Irresistible.
وَتَرَى ٱلۡمُجۡرِمِينَ يَوۡمَئِذٖ مُّقَرَّنِينَ فِي ٱلۡأَصۡفَادِ
﴾۴۹﴿
And (O Prophet!) you will see the criminals that Day bound together in fetters.
سَرَابِيلُهُم مِّن قَطِرَانٖ وَتَغۡشَىٰ وُجُوهَهُمُ ٱلنَّارُ
﴾۵۰﴿
Their garments will be of pitch, and fire will cover their faces.
لِيَجۡزِيَ ٱللَّهُ كُلَّ نَفۡسٖ مَّا كَسَبَتۡۚ إِنَّ ٱللَّهَ سَرِيعُ ٱلۡحِسَابِ
﴾۵۱﴿
(اور یہ میدانِ محشر میں ان سب کا جمع کرنا اس لیے ہو گا) تاکہ اللہ ہر شخص کو اس کے اعمال کا بدلہ دے، بےشک اللہ جلد حساب لینے والا ہے
That (the gathering in the field of the Last Day will take place because) Allah may requite each person according to what he has earned. Truly, Allah is Swift at reckoning.
هَٰذَا بَلَٰغٞ لِّلنَّاسِ وَلِيُنذَرُواْ بِهِۦ وَلِيَعۡلَمُوٓاْ أَنَّمَا هُوَ إِلَٰهٞ وَٰحِدٞ وَلِيَذَّكَّرَ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَٰبِ
﴾۵۲﴿
(اے لوگو، خبردار ہو جاؤ) یہ (قرآن) تمام لوگوں کےلیے (اللہ کا ایک) پیغام ہے تاکہ اس کے ذریعے ان کو ڈرایا جائے، انھیں معلوم ہو جائے کہ اللہ ہی اکیلا الٰہ ہے اور عقل مند لوگ نصیحت حاصل کریں
(O People): Be hold!) This (Qur'an) is a Message (od Allah) for mankind, in order that they may be warned thereby, and that they may know that He is the only One God (Allah) and that men of understanding may take heed.